Ayzal News

Ayzal News Ayzal news her khaber se rahe ba khaber
(1)

لاہور میں رات سینئر اینکر پرسن  اقرار الحسن گھر پر شدید فائرنگ کی گئی ہے۔  حملہ آوروں نے بائیس منٹ کے وقفے سے دو بار فائ...
08/03/2024

لاہور میں رات سینئر اینکر پرسن اقرار الحسن گھر پر شدید فائرنگ کی گئی ہے۔ حملہ آوروں نے بائیس منٹ کے وقفے سے دو بار فائرنگ کی۔ پولیس موقع پر پہنچ کر سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر رہی ہے۔
دعاؤں کی درخواست ہے

08/03/2024

Kam peso may mazydar khane

07/03/2024
07/03/2024
👈رمضان میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے اوقات جاری👉کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہا ہے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں گیس کی فراہ...
07/03/2024

👈رمضان میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے اوقات جاری👉

کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہا ہے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہا کہ سوئی سدرن گیس ماہِ رمضان کے دوران اپنے تمام صارفین کی سہولت کے لئے سحری اور افطاری کے تیاری کے اوقات میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

ترجمان کے مطابق ہر سال گیس کے ملکی ذخائر میں ہونے والی آٹھ سے دس فیصد تک کمی کی وجہ سے سوئی سدرن گیس کے سسٹم میں گیس کی طلب اور رسد میں بھی واضح کمی موجود ہے ، اس لئے گیس کے بہتر پریشر کو یقینی بنانے کے لئے گیس پریشر کی پروفائلنگ کو جاری رکھا جائے گا۔

رمضان المبارک میں گیس صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک دستیاب نہیں ہوگی، جبکہ رات 10 بجے سے 3 بجے تک بھی لوڈ شیڈنگ ہوگی۔

سحری کے لیے رات 3 بجے سے صبح 9 بجے تک گیس دستیاب ہوگی اور افطار کے لیے دوپہر 3 بجے سے رات 10 بجے تک گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ ان اوقاتِ کار کا تعین ماہِ رمضان میں سحری اور افطار کے لیے کھانا پکانے کی تیاری کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

میٹرک بورڈ سے الحاق شدہ اسکول سالانہ پریکٹیکل امتحانات کی کاپیاں 8 ستمبر تک لازمی جمع کرا دیںکراچی……ثانوی تعلیمی بورڈکرا...
07/03/2024

میٹرک بورڈ سے الحاق شدہ اسکول سالانہ پریکٹیکل امتحانات کی کاپیاں 8 ستمبر تک لازمی جمع کرا دیں
کراچی……ثانوی تعلیمی بورڈکراچی کے ناظم امتحانات عمران طارق نے بورڈ سے الحاق شدہ اسکولوں کے سربراہان کودوبارہ سے انتباہ کیا ہے کہ جن اسکولوں نے ابھی تک سالانہ پریکٹیکل امتحانات 2023 جماعت نہم و دہم کی کاپیاں جمع نہیں کرائی ہیں وہ بورڈ آفس کے پریکٹیکل سیکشن کمرہ نمبر47، دوسری منزل بلاکBمیں 8ستمبر 2023 تک لازمی جمع کرا دیں۔

کراچی میٹرک بورڈ SSC Part 2 کے امتحانات کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا بجے ایس ایس سی حصہ دوم 2023 کے نتائج کا اعلان ک...
07/03/2024

کراچی میٹرک بورڈ SSC Part 2 کے امتحانات کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا
بجے ایس ایس سی حصہ دوم 2023 کے نتائج کا اعلان کرنے جا رہا ہے۔

انٹرمیڈیٹ سال دوم سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ اور کامرس پرائیویٹ کے نتائج کا اعلان کب ہو...
07/03/2024

انٹرمیڈیٹ سال دوم سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ اور کامرس پرائیویٹ کے نتائج کا اعلان کب ہوگا؟
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ سال دوم سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ اور کامرس پرائیویٹ کے نتائج کا اعلان بروز جمعہ 13اکتوبر 2023ء کو شام چار بجے کیا جارہا ہے۔

اِنٹرمیڈیٹ حصہ اول سائنس جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2023 ء کے نتائج کا اعلاناعلیٰ ثانوی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ ...
07/03/2024

اِنٹرمیڈیٹ حصہ اول سائنس جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2023 ء کے نتائج کا اعلان

اعلیٰ ثانوی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ حصہ اول سائنس جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2023 ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ ناظم امتحانات زاہد رشید نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سائنس جنرل گروپ کے امتحانات میں 15 ہزار 695 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی، 15 ہزار 399 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 5 ہزار 958 امیدواروں نے تمام چھ پرچوں میں ، 3 ہزار 278 نے پانچ پرچوں میں، 3 ہزار ایک نے ایک نے چار پرچوں میں، 1 ہزار 473 نے تین پرچوں میں، 855 نے دو پرچوں میں جبکہ 508 امیدواروں نے ایک پرچے میں کامیابی حاصل کی۔

انڈیا میں باسمتی کی برآمدی قیمت مقرر کرنے کے فیصلے نے پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات کیسے بڑھائیں؟پاکستان میں بیرونی ...
07/03/2024

انڈیا میں باسمتی کی برآمدی قیمت مقرر کرنے کے فیصلے نے پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات کیسے بڑھائیں؟

پاکستان میں بیرونی تجارت کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کرنے والے ’ادارہ شماریات پاکستان‘ کے مطابق جنوری 2024 میں پاکستان سے چاول کی برآمد میں 200 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور برآمد کیے جانے والی چاول کی اقسام میں ایک نمایاں قسم باسمتی چاول کی ہے جس کی جنوری کے مہینے میں برآمد 64 فیصد سے زائد رہی ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب پاکستان سے باسمتی چاول کی برآمد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تو اس کے مقابلے میں انڈیا سے دنیا کو باسمتی چاول کی برآمد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق آنے والے مہینوں میں بھی انڈیا سے باسمتی چاول کی برآمد میں کمی کی توقع ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان سے اس کی برآمد میں اضافہ جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ انڈیا دنیا میں چاول برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جبکہ پاکستان چاول برآمد کرنے والے دس بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ تاہم دنیا کے مختلف ممالک میں باسمتی چاول صرف انڈیا اور پاکستان سے جاتا ہے کیونکہ چاول کی یہ مخصوص اور خوشبودار قسم صرف ان دو ہمسایہ ممالک ہی میں پیدا ہوتی ہے۔

انڈیا اور پاکستان باسمتی چاول کی برآمد میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنے کے باسمتی چاول کی جیو گرافگ انڈیکیشن ٹیگ (جی آئی ٹیگ) کے لیے بھی ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہیں اور دونوں ممالک کا اس ضمن میں کیس یورپی یونین میں زیر التوا ہے۔

بجلی، گیس کی بڑھتی قیمتیں، نئے متوقع ٹیکس اور تحریک انصاف: شہباز شریف کی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجز کیا ہوں گے؟پاکستان می...
07/03/2024

بجلی، گیس کی بڑھتی قیمتیں، نئے متوقع ٹیکس اور تحریک انصاف: شہباز شریف کی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجز کیا ہوں گے؟
پاکستان میں گذشتہ ماہ ہونے والے عام انتخابات کے بعد شہباز شریف دوسری مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہو چکے ہیں۔ اُن کے انتخاب کے بعد ملک میں عام انتخابات سے قبل پائے جانے والی سیاسی غیر یقینی کی صورتحال وقتی طور پر ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم پاکستان کے مسائل وہیں ہیں جہاں انتخابات سے قبل تھے۔ عام آدمی کو مہنگائی کا سامنا ہے اور آنے والے دنوں میں اس کے بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ حکومت کو ایک مرتبہ پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے۔ ملک کے زرِمبادلہ کے ذخائر اب بھی زیادہ بہتر حالت میں نہیں، جن کا زیادہ تر دارومدار بیرونِ ملک سے آنے والی رقوم اور قرضوں پر ہے۔

دوسری طرف پاکستان کو بڑے قرضوں کی قسطوں کی ادائیگیاں بھی کرنی ہیں۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی گذشتہ چند ماہ کے دوران خاطر خواہ ریکوری نہیں کر پائی اور بظاہر پاکستان میں معاشی بحران جوں کا توں ہے۔

اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے حلف لینے کے بعد ہی اپنی ٹیم کو آئی ایم ایف سے رابطہ کر کے نئے اقتصادی پیکج کے لیے بات چیت کرنے کے لیے ’گرین سگنل‘ دے دیا ہے۔

07/03/2024
07/03/2024
07/03/2024
*آن لائن کمائی اور سرمایہ کاری کا جھانسہ: پڑھے لکھے پاکستانی نوجوان فراڈ کا شکار کیسے ہو رہے ہیں؟*رواں برس 8 جنوری کی شا...
07/03/2024

*آن لائن کمائی اور سرمایہ کاری کا جھانسہ: پڑھے لکھے پاکستانی نوجوان فراڈ کا شکار کیسے ہو رہے ہیں؟*

رواں برس 8 جنوری کی شام حارث معمول کے مطابق دفتر سے نکلے مگر وقت پر گھر نہ پہنچ سکے۔ گھر والوں کے رابطہ کرنے پر اُن کا موبائل بند جا رہا تھا۔

رات گئے حارث کی بہن کو اُن کے واٹس ایپ نمبر سے مسیجز موصول ہوئے جن میں بتایا گیا تھا کہ ’ہم نے جو کرنا تھا کر لیا ہے، اور تمھارے لڑکے کو واپس بھیج دیا ہے۔‘

ایک اور میسج میں کہا گیا کہ ’حارث کو شاید واپس پہنچنے میں تھوری دیر لگ جائے کیونکہ اُن کی موٹرسائیکل میں پیٹرول ختم ہو گیا تھا۔‘

حارث کے نمبر سے یہ پیغامات موصول ہونے پر اُن کے گھر والوں کو لگا کہ شاید اس کا موبائل چھین لیا گیا ہے۔ مگر صبح ہونے تک جب حارث واپس نہیں آئے تو اُن کے والد نے پولیس میں اُن کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروا دی۔

جب پولیس نے حارث کے موبائل کی لوکیشن ٹریس کی تو اس کی لوکیشن پہلے کراچی کے مضافات میں واقع سبزی منڈی اور پھر سندھ میں سکرنڈ شہر میں آئی۔ اس کے بعد ان کا نمبر بند ہو گیا۔

اسی اثنا میں حارث کے والد کو معلوم ہوا کہ اُن (والد) کے بینک اکاؤنٹ سے لگ بھگ دو لاکھ روپے مختلف اکاؤنٹس میں منقتل کیے گئے ہیں۔

اس دوران گھر والے اور پولیس حارث کو تلاش کرتے رہے۔ دو دن کی مکمل خاموشی کے بعد حارث کے موبائل نمبر سے دوبارہ میسجز موصول ہوئے جس میں انھوں نے اپنی خیریت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لاہور میں ہیں۔

حارث نے اپنے گھر والوں کو یہ بھی بتایا کہ انھیں کسی نے اغوا نہیں کیا تھا بلکہ وہ والد کے ڈر سے گھر سے بھاگ گئے ہیں۔ حارث نے بتایا کہ دراصل انھوں نے اپنے والد کے پیسے ایک آن لائن بزنس میں لگائے تھے جو ڈوب گئے اور والد کے غصے کے ڈر سے گھر سے بھاگ گئے۔

حارث اب گھر واپس آ چکے ہیں لیکن انھیں اپنے پیسے واپس ملنے کی کوئی امید نہیں ہے۔

حارث کراچی کے علاقے شفیق موڑ پر واقع ایک ایکسپورٹ کمپنی کے سپلائی چین ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتے ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے حارث نے بتایا کہ اس کہانی کا آغاز ایک واٹس ایپ میسج سے ہوا تھا۔

’مجھ سے رابطہ کیا گیا اور مجھے آن لائن جاب کی آفر دی گئی۔ رابطہ کرنے والوں نے کہا کہ مجھے یوٹیوب کے چینلز سبسکرائب کرنے ہوں گے، اور تین چینل کامیابی سے سبسکرائب کرنے پر جیز کیش یا ایزی پیسہ کے ذریعے 600 روپے میرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہو جائیں گے۔‘

حارث کہتے ہیں اُن کو یہ کام بہت آسان لگا اور ابتداً انھوں نے فوراً بتائے گئے تین چینلز سبسکرائب کر لیے۔ اس کے بعد انھیں ٹیلی گرام میسیجنگ ایپ پر ایک نمبر پر رابطہ کرنے کو کہا گیا۔ جب انھوں نے اپنے ’ٹاسک‘ کا سکرین شاٹ اور اکاؤنٹ کی تفصیلات بھیجیں تو اُن کو تھوری ہی دیر میں 600 روپے موصول ہو گئے۔

وہ کہتے ہیں کہ رقم کی منتقلی پر ان کا اعتماد بڑھا کہ شاید یہ اصلی نوکری ہے۔ ’اِس کے بعد مجھے ایک گروپ میں ایڈ کیا گیا جہاں مزید 12 ٹاسک دیے گئے جن میں کچھ چینلز کو لائیک کرنا تھا اور کچھ جگہوں پر آن لائن ووٹنگ میں حصہ لینا تھا۔ اس کام کے بدلے میرے اکاؤنٹ میں تقریباً 1200 روپے بھیجے گئے۔‘

حارث کو بتایا گیا کہ اگلے مرحلے میں انھیں ایک کرپٹو ایکسچینج میں سات ہزار روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔

’مجھے بتایا گیا کہ اگر میں ایسا کرتا ہوں تو مجھے مزید 9,800 روپے ملیں گے۔‘

حارث نے تھوڑی ہچکچاہٹ کے بعد سات ہزار روپے کی سرمایہ کاری کر دی اور پھر وہی ہوا جس کا ان سے وعدہ کیا گیا تھا۔ ’پیسے بھیجنے کے پانچ منٹ کے اندر ہی 9,800 روپے میرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہو گئے۔ وہ ایسا اس لیے کر رہے تھے تاکہ ثابت کر سکیں کہ بھئی دیکھ لو ہم قابل اعتبار لوگ ہیں۔‘

اس کے بعد حارث کو ایک اور ٹاسک دیا گیا جس کے بدلے انھیں 1800 روپے ملے۔ اس کے بعد دوبارہ کرپٹو میں 18 ہزار کی سرمایہ کاری کرنے کو کہا گیا جس کے بدلے انھیں 35 ہزار روپے دیے جانے کی خوشخبری سُنائی گئی۔

تاہم اس مرتبہ جب حارث نے 18 ہزار بھیج دیے تو اُن کو بتایا گیا کہ انھیں مزید 58 ہزار انویسٹ کرنا ہوں گے اور اگر وہ یہ نہیں کرتے تو اُن کے پہلے کے پیسے بھی واپس نہیں ملیں گے۔

’ان لوگوں نے کہا کہ آپ کو فوراً سرمایہ کاری کرنی ہو گی، اگر فوراً نہیں کریں گے تو آپ کا کریڈٹ سکور کم ہو جائے گا۔ مجھے رقم بھیجنے میں 10 سے 15 منٹ لگ گئے اور اس دوران میرا کریڈٹ سکور 100 سے کم ہو کر 90 ہو گیا۔‘

اور اس کے بعد مزید سرمایہ کاری کے تقاضے کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ حارث کو بتایا گیا کہ جب تک ان کا کریڈٹ سکور 90 سے واپس 100 نہیں ہو جاتا تب تک وہ اپنے پیسے اکاؤنٹ سے نکال نہیں سکیں گے۔ اُن کو مختلف اوقات میں تقریباً ایک لاکھ 13 ہزار روپے مزید ٹرانسفر کرنے کو کہا گیا۔

’میں نے وہ بھی کر دیا، اور کریڈٹ سکور 95 تک پہنچ گیا۔‘

اس کے بعد اُن کو کہا گیا کہ اگر وہ مزید ڈیڑھ لاکھ روپے ڈالتے ہیں تو ان کا کریڈٹ سکور 100 ہو جائے گا اور وہ اپنے جمع شدہ تمام تر پیسے نکال پائیں گے۔ مگر تب تک حارث اپنے والد کے اکاؤنٹ میں موجود تمام رقم خرچ کر چکے تھے چنانچہ جب انھوں نے مزید پیسے بھیجنے سے معذوری ظاہر کی تو انھوں فوری تمام گروپس سے نکال کر بلاک کر دیا گیا۔

حارث کہتے ہیں کہ ’میں اب بھی اس کرپٹو کی ویب سائٹ پر اپنا اکاؤنٹ لاگ ان کرتا ہوں تو وہاں میرا اکاؤنٹ وہاں شو ہو رہا ہے لیکن وہ پیسے میں نکال نہیں سکتا۔‘

حارث وہ واحد فرد نہیں ہیں جنھیں فراڈ کرنے والوں نے آن لائن کام اور سرمایہ کاری کا جھانسہ دے کر لوٹا ہے۔

دانش لاہور کی ایک یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم ہیں اور وہ اپنا خرچ اٹھانے کے لیے بچوں کو ٹیوشن پڑھاتے ہیں۔ حال ہی میں وہ بھی ایسے ایک فراڈ کا شکار ہوئے ہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ جب انھیں واٹس ایپ پر آن لائن کام کے لیے مسیجز آئے تو انھیں لگا کہ یہ اصلی ہیں۔ شروع میں انھیں گوگل میپ پر مختلف جگہوں کے ریویو کرنے ہوتے تھے اور ہر ٹاسک کے بدلے انھیں 200 روپے ملتے تھے۔ ’ہر چند ایک ٹاسک کے بعد ایک ٹاسک ایسا ہوتا تھا جس میں مجھے سرمایہ کاری کرنے کو کہا جاتا تھا۔ پہلی بار 7,000 روپے انویسٹ کرنے کو کہا گیا اور کچھ ہی دیر میں لگائی گئی رقم منافع کے ساتھ واپس مل گئی۔‘

اگلے مرحلے میں انھیں 18 ہزار کی سرمایہ کاری کرنے کو کہا گیا۔ اور جب دانش نے پیسے بھیج دیے تو انھیں بتایا گیا کہ اس کے بعد انھیں ایک کمپنی میں ایک لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہو گی جس کے بعد ہی ان کی رقم بمع منافع واپس ملے گی۔

’میں نے انھیں بتایا کہ میں سٹوڈنٹ ہوں میرے پاس اتنے پیسے نہیں۔ اگر میرے پاس ہوتے تو شاید میں کر بھی دیتا کیونکہ وہ لوگ مجھے سہی لگ رہے تھے۔‘

مگر جیسے ہی انھوں نے مزید سرمایہ کاری سے انکار کیا، ان کو بھی گروپ سے نکال کر بلاک کر دیا گیا۔

ایسی ہی ایک کہانی راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتائی کہ کیسے انھوں نے ایک سکیم میں تقریباً 70 ہزار روپے گنوائے ۔

جب انھوں نے تقریباً 70 ہزار لگانے کے بعد اپنی رقم کا تقاضہ کیا تو انھیں گروپ سے نکال کر بلاک کر دیا گیا۔

وہ کہتے ہیں کہ ’مجھے لگتا ہے اس گروپ میں جو دوسرے لوگ تھے وہ اُن کے اپنے بندے تھے۔‘

جب اُن سے پوچھا گیا کہ وہ اس کی رپورٹ کیوں نہیں درج کرواتے تو اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے شرم آتی ہے کہ مجھ جیسا پڑھا لکھا شخص اس فراڈ کا شکار ہو گیا۔ بس سمجھ لیں میں نے ایک مہنگا سبق سیکھا ہے اس سے۔‘

کراچی کے حارث بھی اس معاملے کی رپورٹ نہیں کروانا چاہتے۔ وہ کافی دل برداشتہ ہیں اور کہتے ہیں کہ شکایت کرنے کا کیا فائدہ، پیسے تو واپس نہیں ملنے۔

*لوگ آن لائن فراڈ کا شکار کیوں ہو جاتے ہیں؟*
نگہت داد پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں جو غیر سرکاری تنظیم ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی بانی ہیں۔ وہ اس بات سے اتفاق کرتی ہیں کہ کئی لوگ صرف اس شرمندگی کے باعث کہ وہ کیسے کسی کے ہاتھوں بیوقوف بن گئے، شکایت درج کروانے سے گریز کرتے ہیں۔

نگہت کہتی ہیں کہ لوگوں کو سمجھنا ہو گا کہ اس میں اُن کی کوئی غلطی نہیں اور کوئی بھی شخص ایسے فراڈ کا شکار ہو سکتا ہے کیونکہ ’یہ فراڈ بڑی مہارت سے ترتیب دیے جاتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ فراڈ کرنے والوں کے پاس لوگوں کا ڈیٹا ہوتا ہے جس کا استعمال کرتے ہوئے وہ لوگوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔

’خراب معاشی حالات کی وجہ سے لوگ بہت پریشان ہیں اور اُن کو جب بھی کوئی کمائی کا موقع نظر آتا ہے تو وہ اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔‘

ان کے مطابق عام افراد کی ایسے سکیم کا باآسانی شکار ہونے کی ایک اور وجہ سلیبریٹیز (معروف شخصیات) کی جانب سے آن لائن نوکریوں اور کمائی کے مواقعوں کے بارے میں کی جانے والی تشہیر ہے۔‘ یہ سلیبریٹیز اور سوشل میڈیا انفلوئینسرز آپ کو یہ نہیں بتاتے کہ آپ آن لائن فراڈ سے کیسے بچ سکتے ہیں۔‘

*فراڈ کرنے والے پکڑے کیوں نہیں جاتے؟*
نگہت داد کہتی ہیں کہ پچھلے چند برسوں میں پاکستان میں مالیاتی فراڈ کے کیسوں کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اُن کی تنظیم ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی ہیلپ لائن پر سنہ 2023 کے دوران مالیاتی فراڈ کی تقریباً 750 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ’اگر ہمیں، ایک پرائیویٹ تنظیم کو، اتنی شکایات موصول ہوئی ہیں تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ اصل تعداد کتنی ہو گی۔‘

ایف آئی اے سائبر سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالغفور کے مطابق صرف کراچی سے آن لائن فنانشل فراڈ کی روزانہ کی بنیاد پر 20-15 شکایتیں موصول ہوتی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ حالیہ دنوں میں ایف آئی اے کو موصول ہونے والی 90 فیصد شکایات فنانشل فراڈ سے متعلق ہوتی ہیں۔

رافع بلوچ سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اس نوعیت کے فراڈ میں استعمال ہونے والی برانچ لیس بینکنگ اپلیکیشنز کے اکاؤنٹ سادہ لوح افراد کے نام پر رجسٹرڈ ہوتے ہیں۔ اُن کے مطابق سکیمرز ان لوگوں کو بھی نوکری اور دوسرے لالچ دے کر اُن کے نام پر اکاؤنٹ کھلواتے ہیں اور پھر ان اکاؤنٹس کو دوسروں کے ساتھ فراڈ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ان جرائم میں ملوث افراد کے پکڑے نہ جانے کے متعلق بات کرتے ہوئے عبدالغفور کا کہنا تھا کہ اس کی ایک بڑی وجہ جعلی سموں پر رجسٹرد برانچ لیس بینکنگ ایپس کا استعمال ہے۔ ’جن کے نام پر سم رجسٹرڈ ہوتی ہیں، اُن کو اس کے متعلق علم بھی نہیں ہوتا اور ملزمان دور افتادہ علاقوں میں بیٹھ کر ان ایپس کے ذریعے لوگوں سے فراڈ کر رہے ہوتے ہیں۔‘

*آن لائن فراڈ سے کیسے بچا جائے؟*
نگہت داد کہتی ہیں کہ کسی بھی نئی کمپنی کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آپ اس کے بارے میں مناسب تحقیق ضرور کر لیں۔

’کئی لوگ کمپنیوں کے بارے میں گوگل یا اُن کے سوشل میڈیا پیجز پر ریویو چھوڑتے ہیں، اس سے آپ کو کافی حد اندازہ ہو سکتا ہے کہ آیا کمپنی سہی ہے یا نہیں۔‘

ایف آئی اے کے عبدلغفور بھی اس بات سے متفق نظر آتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’جب آپ کسی بڑے سٹور سے آن لائن خریداری کرتے ہیں تو آپ کو پتا ہوتا ہے کہ آپ کے پیسے کہاں جا رہے ہیں اور آپ کو کیا سامان ملے گا۔ اس ہی طرح سرمایہ کاری میں بھی قابل بھروسہ کمپنیوں کا انتخاب کریں۔‘

ان کا مشورہ ہے کہ اگر کسی کو پیسے بھیجیں تو اُن کے بینک اکاؤنٹ کو ڈیجیٹل ایپس پر ترجیح دیں۔ ’ڈیجیٹل ایپس کے برعکس، جو اکثر جعلی سمز استعمال کرتے ہوئے کھولی جاتی ہیں، بینک اکاؤنٹس کی فزیکل ویریفیکیشن ہوتی ہے اور فراڈ کی صورت میں ملزمان کے پکڑے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔‘

تاہم نگہت داد کہتی ہیں کہ اس سب کے باوجود اس نوعیت کے فراڈ سے بچنا کافی مشکل ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ سکیمرز اپنے پاس موجود ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے ’ٹارگٹد مارکیٹنگ‘ کرتے ہیں۔ ’اُن کو آپ کی سماجی اور معاشی حیثیت کا اندازہ ہوتا ہے اور وہ اس بات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ لوگوں کو ایسے فراڈ سے بچانے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ اِس علاوہ حکومت کو چاہیے کہ عام شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے تاکہ ایسے سکیمز کا تد پہ وٹس ایپ یا کال کریں*

*🪀WhatsApp & Cell 📲*

*📲03107067919*
*🪀03095669497*

06/03/2024
06/03/2024

Important informational vedio

06/03/2024
05/03/2024

نارتھ کراچی میں سوئی گیس کی پائپ لائن ٹوٹنے سے سوئی گیس کی سپلائی بند، لوگ پریشان

05/03/2024
05/03/2024

Very important vedio good

05/03/2024
05/03/2024

شُف شُف والی سرکار ۔۔۔ ہیں ہم تیار 👍

04/03/2024

What is this?😯

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ayzal News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share