Gilgit Point

Gilgit Point News updates

04/11/2024
01/11/2024

Wateen Digital

22/10/2024
20/10/2024

گلگت(پ ر)پاکستان مسلم لیگ ن وومن ونگ گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل ثروت صباء نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں وزیراعلی بیرون ملک سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں اور کابینہ کے ارکان ٹھیکوں میں لگے ہیں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ شروع ہوئی ہے اور حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے وقت گزاری کے لئے قائم حکومت کو گھر جانا چاہئیے بعض سیاسی آوارہ گی کا شکار لوگ حکومت کو گھر جاتا دیکھ کر حواس باختہ ہوئے ہیں میڈیا کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سابق وزیراعلی و صدر پاکستان مسلم لیگ ن حفیظ الرحمن پر تنقید کرنے والے ٹولے کو منہ کی کھانی پڑی ہے اور وہ پھر بھی اپنے حرکتوں سے باز نہیں آرہے ہیں سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن ایک قومی لیڈر ہے جسکو گلگت بلتستان کا ہر فرد اور کارکن حفیظ الرحمن کے سیاسی ویژن تعمیروترقی کے ویژن کو سراہتے ہیں صدر ن لیگ حفیظ الرحمن کا دورہ استور پر پارٹی ورکر اور کارکنان خوش آمدید کہتے ہیں حفیظ الرحمن کا دورہ استور سے بعض مخالفین کی نیندیں حرام ہوئی ہیں ثروت صباء نے مذید کہا ہے کہ صوبائی حکومت گلبر گروپ ترقیاتی بجٹ کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹنے ؓمیں مصروف ہیں ترقیاتی اخراجات میں کمی لاکر غریب عوام کو ریلیف دیا جائے ہسپتالوں میں ادویات کی شدید قلعت ہے اور غریب عوام رل رہے ہیں غیر ترقیاتی اخراجات کے بجائے صحت کارڈ کے لئے صوبائی حکومت بجٹ مختص کرے آئے روز حکومت کے شاہانہ اخراجات میں اضافہ ہورہا ہے جو کہ غریب صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم و ذیادتی کے مترادف ہے صوبائی حکومت عیاشیوں کے بجائے عوامی بجٹ کو صحیح معنوں میں خرچ کے بجائے شاہی اخراجات کرکے عوامی بجٹ کو نوچ رہی ہے وفاق میں جب بھی پاکستان مسلم لیگ ن بر سر اقتدار آئی ہے گلگت بلتستان کے لئے بجٹ کے حوالے سے ہمیشہ ترجیج دی ہے گلگت بلتستان کی تعمیروترقی میں پاکستان مسلم لیگ ن نے ہمشہ سے اپنا کردار ادا کیا ہے ماضی میں بھی جب مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی ہے تو میگا منصوبے گلگت بلتستان کو دئے گئے جن میں بلتستان روڈ،بلتستان یونیورسٹی،شغرتھنگ پاور منصوبہ،کینسر ہسپتال،امراض قلب کا ہسپتال،سیوریچ منصوبہ سمیت دیگر میگا منصوبے شامل ہیں گلگت بلتستان کی ترقی اور خوشحالی پاکستان مسلم لیگ ن نے ہمیشہ سے مقدم رکھا ہے انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کے میعار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے وفاق کی جانب سے فراہم کردہ بجٹ کو عوامی ترقی اور میعار زندگی کی بہتری اور فلاح پر خرچ کیا جائے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی لائی جائے گلگت بلتستان حکومت اپنی شاہ خرچیوں میں کمی لانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔۔۔

18/10/2024

حاجی گلبر کی حکومت کے 20 دنوں میں ہونے والے کام، خالد خورشید کے تین سالوں پر بھاری
ویب چینل کو ایک انٹرویو میں معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے کہا ہے کہ حاجی گلبر کی حکومت نے پچھلے 20 دنوں میں وہ ترقیاتی کام کیے ہیں جو پچھلے 12 سالوں میں نہیں ہو سکے۔
خالد خورشید حکومت کے 3 سالوں میں عوامی فلاح و بہبود کا کوئی نمایاں منصوبہ نظر نہیں آیا۔
ایمان شاہ نے مزید کہا کہ دیگر وزیروں کو بھی میڈیا پر آ کر عوام کو اپنی کارکردگی دکھانی چاہیے اور انہیں مطمئن کرنا چاہیے۔ SCO سمٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس سمٹ سے پاکستان اور گلگت بلتستان کو یکساں فائدہ ہوگا، کیونکہ پاکستان کا فائدہ گلگت بلتستان کا بھی فائدہ ہے۔

18/10/2024

گلگت(پ ر)صدر پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ گلگت بلتستان کلثوم مہدی نے کہا ہے سانحہ کارساز کے شہدا کی لازوال قربانیوں کو پیپلزپارٹی ہمیشہ یاد رکھے گی پیپلزپارٹی کے جیالوں نے ہر دور میں ظلم و جبر کے خلاف خون کا نذرانہ دیا ہے پیپلزپارٹی کےقائدین اور جیالوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر جمہوریت کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں سانحہ کارساز کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہوں صدر خواتین ونگ پیپلزپارٹی کلثوم مہدی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہر دور میں کربلا برپا ہوئی ہے اور اس تاریخی حقیقت کو پاکستان پیپلز پارٹی سے بہتر کون جان سکتا ہے جس کے قیام سے لے کر اج تک بے تحاشہ امتحانوں سے گزرنا پڑا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اس پارٹی کے ورکرز اپنے محبوب قائد کے ساتھ مل کر امریت کے ظلم کا مقابلہ کیا اور لاٹھی گولی سرکار کے سامنے سینہ سپر ہوئے جب اس عوامی حکومت کا تختہ الٹایا گیا تو یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے ہی تھے جو امروں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوئے ان ہزاروں جیالوں نے کوڑوں کو ہنس کر سہا جیلیں بھری ان قربانیوں کی فہرست میں ایک اور نام بھی تھا جو سر فہرست تھا وہ ہے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو۔ ذوالفقار علی بھٹو کی فانسی کے بعد ضیاء الحق سمجھ گیا تھا کہ اب عوام کے حقوق کی بات کوئی نہیں کرے گا مگر وہ غلط تھا وہ مادر جمہوریت اور ان کی بیٹی دختر جمہوریت تھی جنہوں نے عوام کی قیادت سنبھالی جمہوریت اور سماجی انصاف کی جدوجہد کو جاری رکھا اور ایک بار پھر عوامی حکومت قائم کی اور جمہوریت کو بحال کیا مگر جمہوریت کے خلاف سازش ختم نہیں ہوئی ہر قسم کے ظلم کا سامنا کرنا پڑا جلاوطنی تک سہنی پڑی مگر انہیں معلوم نہیں تھا کہ یہ بٹھو کی بیٹی ہے جب باپ عوام سے دور نہیں رہا تو بیٹی عوام سے کیسے دور رہ سکتی تھی جب باپ فانسی سے نہیں ڈرا تو بے نظیر موت سے کیسے گھبراتی۔
18 اکتوبر کا سورج ایک نئی امید لے کر طلوع ہوا تھا بی بی جلاوطنی سے کر وطن واپس ارہی تھی ملک کے کونے کونے سے عوام بھٹو کی بیٹی کو خوش امدید کہنے کراچی میں جمع تھے مزدور کسان ہاری طلبہ مسلم غیر مسلم سب جمع تھے تب ایک زوردار دھماکہ ہوتا ہے جیالے میدان چھوڑ کر جانے کے بجائے اپنے قائد کی طرف پروانوں کی مانند لپکتے ہیں اور پھر ایک اور دھماکہ ہوتا ہے میدان میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہوتی ہیں اور جیالے اپنے خون سے جمہوریت کے پودے کی ابیاری کرتے ہیں دیکھیں جرات اس عظیم لیڈر کی جو اگلے ہی دن زخمیوں کی عیادت اور شہداء کے وارثین کو تعزیت پیش کرنے چلی اتی ہے ایک اور کربلا اج فلسطین میں برپا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں بچے بوڑھے جوان عورتیں اور معصوم زہریلے بارود کا نشانہ بن کر لقمہ اجل ہو رہے ہیں جہاں کھانے کے لیے خوراک نہ پینے کے لیے پانی اور نہ رہنے کے لیے چھت موجود ہے ظلم کی انتہا تو یہ ہے کہ علاج کے لیے ہسپتال تک باقی نہ رہے ایک ماں بچوں کو سلاتی ہے مگر یہ نہیں جانتی کہ صبح تک وہ زندہ سلامت رہیں گے یا نہیں نوجوان اپنی انکھوں میں مستقبل کے خواب سجائے زمین میں دفن ہو گئے کہاں ہے وہ انسانی حقوق کے علمبردار کیوں اتنی خاموشی ہے انسانیت پر ہونے والے اس المناک واقعے پہ ان کی خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے اج کے اس پروگرام کی وساطت سے میں تمام امت مسلمہ کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اب اٹھ کھڑے ہو جائیں انسانیت کو بچانے کے لیے اور فلسطین کی ازادی تک انشاءاللہ ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے

16/10/2024

گلگت : محکمہ صحت گلگت بلتستان میں میٹرنل نیوبورن اینڈ چائلڈ ہیلتھ (ایم این سی ایچ ) پروگرام کا عملہ گزشتہ 3 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، صوبائی بجٹ کی منظوری کے باوجود گلگت اور دیگراضلاع کے ہسپتالوں میں ڈیوٹی انجام دینے والے مرد وخواتین ملازمین کوتنخواہیں جاری نہیں کی گئیں جس کیوجہ سے انہیں سخت مالی ودیگر مشکلات کا سامنا ہے MNCH پروگرام کے ڈائریکٹر سمیت دیگر حکام کی عدم دلچسپی سے مذکورہ شعبہ صحت کا انہتائی اہم پروگرام غیر فعال ہونے کے ساتھ ملازمین کو بھی سنگین مسائل سے دو چار کردیا ہے پرکشش مراعات لینے والے ایم این سی ایچ کے پروگرام ڈائریکٹر سمیت دیگر ذمہدار حکام کی نااہلی اور عدم دلچسپی کے باعث ملازمین در در کی ٹھوکرے کھانے پر مجبور ہیں اور انہیں یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی ودیگر اخراجات برداشت کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان ملازمین نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چیف سیکریٹری ابرار احمد مرزا اور سیکرٹری صحت وفنانس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہیں جلد ریلیز کی جائیں تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آسکے اور ایم این سی ایچ پروگرام کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں۔۔

Address


Telephone

+923457016403

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Gilgit Point posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Gilgit Point:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share