
18/01/2025
یونین کونسل ڈاگی 1960 سے 2025 تک
ایک وقت میں یونین کونسل ڈاگئ جوکہ تقریباسال 1960 میں گاوں کا ایک پارلیمنٹ ہوا کرتا تھا بجٹ سازی سے لیکر سکول اور یونین کونسل کے چئرمین اور ممبران کی تنخواہوں کے اخراجات اور پورے گاوں میں چھوٹے موٹے کام یہیں سے پورے ہوتے تھے۔ لیکن وہی یونین کونسل اج کچرے کا ڈیر بن گیا ہے۔جس کئ بڑی وجہ حکومت کی عدم توجہ اور ڈاگئی کے عوام کا اس مرکزی ادارے سے لاپرواہی اور عفلت ہے۔
جب ایوب خان کے دور حکومت میں بلدیاتی نظام رائج ہوا تو ڈاگی یو نین کونسل بنایا گیا اور ثمر قند کاکا اس کا پہلا چئیرمین عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوا تھا۔ دوسری بار مہربان شاہ چئیرمین تیسری بار فضل داد خان چئیرمین۔ چوتھی بار درجمیل کاکا چئیرمین۔پانچویں بار نوبت خان چیرمین اورچھٹی اور اخری بار اشرف چئرمین منتخب کروا لیۓ ۔ یہ لوگ صبخ سے لیکر شام تک اپنی ڈیوٹی انتہائی ایمانداری سے کرتے تھے اور سرکاری امور کے ساتھ ساتھ لڑائی جھگڑوں کے صلخ بھی یہاں پر کیا کرتے تھے۔
مخکمہ مال ملک تمام مالیہ اور ٹیکس یونین کونسل میں لاکر تخصیدار کی نگرانی میں جمع کرتا تھا۔جس کے انکم اور خرچ کے اڈٹ کا ایک مربوط نظام موجود تھا۔
اس کے بعد شھباز خان کاکا وارث خان یونین کونسل چئرمین کے ساتھ ساتھ ڈسٹرک کا ممبر بنیں اور اب یونین کونسل سے تین ویلج کونلسز بنا کر تین ویلج کونسل بنا دئے گئے جس کا قاری شیراز۔اشرف خان اور اعجاز خان برائۓ نام چئیرمین بنا دیے گئے جس کے پاس نہ فنڈز ہے نہ کوئی اختیار ہے۔
لیکن بد قسمتی سمجھ لیجئے یا ڈاگی کے عوام کی لاپرواہی اج کل وہی پارلیمنٹ ہاوس وہی یونین کونسل گرنے کے قریب ہے دروازے اور کھڑکیاں منشیات فروشوں نے فروخت کرکے سگرٹ کی دھویں میں اڑادئے۔ اور یہ یونین کونسل اب ڈاگی کے عوام کی بے خسی کا رونا رو رہی ہیں۔اپ تصویر ملاخہ فرمائیں۔