28/09/2022
"کچھ رشتے انمول ہوتے ہیں"
ہم سب میں ایک خرابی ہے کہ ہم اپنی ناکامی کا ذمہ دار اپنے والدین کو ٹھہرا دیتے ہیں، اُس وقت ہم یہ نہیں سوچتے کہ والدین کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ جو کامیابی وہ حاصل نہیں کر سکے وہ اُن کی اولاد کو ملے اور اس خواہش کی تکمیل کیلیے وہ مقدور بھر کوشش بھی کرتے ہیں۔
لیکن اولاد اپنی ناکامی کا ذمہ دار اپنے والدین کو ٹھہرا کر انہیں ذہنی اذیت میں مُبتلا کر دیتے ہیں اور والدین اسی احساسِ جُرم کو لیکر دُنیا سے چلے جاتے ہیں۔
"اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے، والدین کی زندگی میں ہی پورے دن میں کُچھ لمحات اُن کے لیے بھی وقف کریں"