Mansehra News

  • Home
  • Mansehra News

Mansehra News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Mansehra News, Media/News Company, .

اوپر والي ‏دکان خرید لی ہے اب دوست احباب مشورہ دیں  یہاں کونسا کاروبار شروع کروںجو خوب چلے..🤔تھوڑا اچھا مشورہ دیں تاکہ م...
12/01/2023

اوپر والي ‏دکان خرید لی ہے اب دوست احباب مشورہ دیں یہاں کونسا کاروبار شروع کروں
جو خوب چلے..🤔
تھوڑا اچھا مشورہ دیں تاکہ میرے پیسے ضائع نہ ہوں...

*بچوں سے دور  بیرون ملک رہنے والے ایک والد کیساتھ پیش آنے والی تلخ حقیقت*مجید چاچا بڑے خوش تھے کہ آخر کار 30 سال پردیس ک...
22/03/2022

*بچوں سے دور بیرون ملک رہنے والے ایک والد کیساتھ پیش آنے والی تلخ حقیقت*

مجید چاچا بڑے خوش تھے کہ آخر کار 30 سال پردیس کاٹ کر اب وہ ہمیشہ کیلیئے پاکستان واپس جا رہے تھے، ہر کسی سے گلے مل رہے تھے ان کے چہرے پر خوشی نمایاں تھی، میں بھی پردیسی ہوں مجھے 15 سال ہوئے ان کو دیکھ کر مجھے بھی خیال آیا کہ ایک دن میں بھی ہمیشہ کیلیئے پردیس چھوڑ دونگا
مگر فی الحال مجید چاچا کی خوشیوں میں سے ہی خوشیاں بانٹ رہا تھا

ساری رات مجید چاچا نے خوشی سے جاگ کر گزاری اگلی صبح انہیں ائیرپورٹ چھوڑا اور واپس آ گیا، میں اپنے کام کاج میں لگ گیا اور مجید چاچا پاکستان پہنچ گئے، خیریت دریافت کرنے کیلیئے فون کیا انہیں خوش پایا دل کو اور بھی تسلی ہو گئی

مھینہ بھی نہ گزرا تھا کہ میں آفس سے گھر آیا دیکھتا ہوں مجید چاچا بیٹھے ہوئے ہیں، چہرہ مرجھایا ہوا کندھے جھکے ہوئے، میں نے حیران ہو کر پوچھا چاچا آپ یہاں واپس کیسے؟

مجید چاچا نے آٹھ کر مجھے گلے لگایا اور دھاڑیں مار مار کر رونے لگے، میں اتنا گھبرا گیا تھا کہ میرے ہاتھ پاؤں پھول گئے، میں نے چاچا کو زور سے گلے لگایا اور انہیں چپ کرانے کی کوشش کرنے لگا

چاچا کے آنسو شاید پاکستان میں ہی خشک ہو چکے تھے، میں نے کھانا بنایا مجید چاچا نماز پڑھنے لگ گئے، کھانے سے فارغ ہو کر میں نے دریافت کیا چاچا بتائیں تو سہی ہوا کیا ہے

چاچا نے بتایا کہ ان کے 3 بیٹے 2 بیٹیاں ہیں، دونوں بیٹیوں کی شادی یہاں رہ کر ہی کر دی تھی بیٹے تینوں ابھی کنوارے ہیں اور نوکری وغیرہ کرتے ہیں

چاچا نے کہا جس دن وہ گھر پہنچے سب ٹھیک تھا، انہیں مہمان کی طرح عزت دی گئی، دو دن بعد ہی ایک بیٹے کو رات دیر سے گھر آنے کی وجہ سے ذرا سا ڈانٹ دیا تو جواب میں بیٹے نے کہا آپ آئے ہیں تو عزت سے رہیں زیادہ تحقیقات نہ کیا کریں کہ میں کہاں جا رہا ہوں کہاں سے آ رہا ہوں

چاچا خاموش ہو گئے، اگلے روز چچا نے خود ہی اس بیٹے کو پاس بٹھا کر اس سے معذرت کی اور اس کا موڈ ٹھیک کیا
مزید دو دن گزرے تو دروازے پر دستک ہوئی، باہر کوئی لڑکا ان کے بڑے بیٹے کو بلانے آیا تھا، اسی بیٹے نے دروازہ کھولا، ڈرائنگ روم میں بیٹھے چاچا مجید اپنے بیٹے کی اسکے دوست سے گفتگو سن رہے تھے

دوست کہہ رہا تھا 4 دن ہو گئے ہیں تُو رات کو باہر نہیں آتا ہم تیرا انتظار کرتے رہتے ہیں، بیٹے کا جواب تھا، یار ابا آیا ہوا ہے، یہ چلا جائے تو آزادی ملے گی، جب سے آیا ہے ناک میں دم کر رکھا ہے...

اسکے الفاظ چچا مجید کے دل میں خنجر کی طرح پیوست ہو رہے تھے، شاید چاچا کے کانوں نے ہی مزید سننے کی طاقت گنوا دی

چاچا بیہوش ہو گئے، وہ کئی گھنٹے اسی کمرے کے فرش پر گرے پڑے رہے جب ہوش آیا تب بھی خود کو اکیلے ہی پایا، چچا کی بیوی اپنی محلے کی چند خواتین کے ساتھ شاپنگ کرنے گئی ہوئی تھی اور بیٹے گھر سے باہر تھے

چچا اپنے خالی مکان کی دیواروں سے عجیب باتیں کرنے لگے، کبھی کہتے میں کہاں غلط ہوں؟ کیا میں اتنا غلط ہوں؟ میں نے کیا نہیں کیا؟ کیا میں اتنا غیر اہم ہوں؟

اسی رات چچا نے کھانے کی ٹیبل پر صرف اپنے لئے کھانا دیکھا، باقی سب باہر سے کھا کر آئے تھے، چچا نے گلہ کرنا چاہا کہ انکے ساتھ کھانے کی ٹیبل پر بیٹھ ہی جاتے، مگر مزید تکلیف دہ جواب نہ سننے کا حوصلہ تھا نہ ہی سوال کیا، کھانا کھایا اور لیٹ گئے

اگلی صبح چچا نماز کیلیئے اٹھے وضو کر رہے تھے کہ بیٹے کی زوردار گرجتی آواز آئی، کون شور کر رہا ہے اس وقت؟

چچا معصوم سے بچے کی طرح ڈر سے گئے اور وضو ادھورا چھوڑ کر مسجد چلے گئے وہیں وضو کیا اور نماز پڑھی، نماز کے بعد دعا مانگتے ہوئے چچا رونے لگ گئے تبھی امام مسجد نے چچا کو پوچھا کیا ہوا بڑے میا روتے کیوں ہو؟

چچا نے سارا ماجرا بیان کیا، اور امام صاحب سے پوچھا کہ آپ ہی بتائیں مجھے اب کیا کرنا چاہیئے

امام صاحب جو بہت بزرگ تھے فرمانے لگے، اب تُو کچھ نہیں کر سکتا سوائے برداشت کے یا ان کیلیئے ہدایت کی دعا کرنے کے، جو وقت تیرے بچوں کی تربیت کا تھا وہ تُو نے پردیس میں گزار دیا، اب وہ بچے نہیں رہے، انہیں جس طرح کی پرورش ملی وہ ویسے بن چکےاب یا برداشت کر یا ان سے الگ ہو کر کہیں اور رہ لے

چچا واپس گھر گئے، بیوی سے تمام حال بیان کیا، بیوی نے بھی کہہ دیا میں تو پہلے ہی کہتی تھی کہ واپس آ کر کیا کرو گے، وہاں تو پھر بھی نوکری تھی پیسہ تھا یہاں فارغ رہ کر بچوں سے طعنے ہی سننے ہیں

چچا کو اپنے کانوں پر تیسری بار یقین نہ آیا کہ یہ ان کا وہم ہے کوئی ڈراونا خواب ہے یا کڑوی حقیقت

غرض چچا نے بینک میں رکھی ہوئی رقم سے واپسی کا ٹکٹ خریدا اور بنا کسی کو بتائے وہ اپنے گھر کے دروازے کو چوم کر یہ کہتے ہوئے نکلے

کہ اے میرے وہم کے تو میرا گھر ہے، میں تجھ میں تو رہنا چاہتا ہوں پر وہم میں نہیں...

چاچا کی باتیں سن کر میری آنکھوں سے نکلتے آنسو میرے سینے تک کو تر کر گئے تھے، سناٹے کو توڑتے ہوئے مجید چاچا کی ہلکی سی آواز نکلی،

جہانزیب، میں اب پاکستان کبھی نہیں جاؤں گا، جب میں نہ رہا تو مجھے یہیں پردیس میں ہی دفن کردینا

میں چچا کے ساتھ لپٹ کر زور زور سے رونے لگا، کیونکہ میرا دل بھی ڈرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہیں پاکستان میں بنایا گیا میرا گھر بھی وہم تو نہیں؟

06/02/2022
06/02/2022

مرد و عورت کے ناف کے نیچے بالوں کو صاف کرنے کی مدت اور حد

سوال نمبر۔۔۔۔۔۔
*1-* مرد و عورت کے ناف کے نیچے بالوں کو صاف کرنے کی حد کیا ہے؟
*2-* ناف اور بغل کے نیچے کے بالوں کو کس چیز سے صاف کرنا چاہیے؟
*3-* ناف اور بغل کے نیچے کے بالوں کو کتنے دنوں بعد صاف کرنا ضروری ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

جواب۔۔۔۔۔۔

*1-* زیرِ ناف بالوں کو مونڈنے کی حد یہ ہے کہ ناف کے عین نیچے سے شروع کرکے، مرد کی شرمگاہ اور خصیتین یعنی فوطوں کے بال اور مقعد کے ارد گرد کے بال

اور عورتیں بھی زیر ناف شرمگاہ کے ارد گرد کے بال صاف کریں

البتہ مرد و عورت کی رانوں کے بال اس حد میں داخل نہیں ہیں لیکن انہیں صاف کرنا جائز ہے۔

*2-* مرد و عورت دونوں کیلیے بغلوں کے بالوں کو اکھاڑنا سنت ہے اور مونڈنا یا پاؤڈر یا ہیئر ریمؤر کریم وغیرہ سے بھی دور کرنا جائز ہے۔

مرد کو ناف کے نیچے کے بالوں کو استرے یا ریزر وغیرہ سے مونڈنا چاہیے، چونے ،پاؤڈر اور ہیئر ریمؤر کریم وغیرہ سے بھی دور کرنا جائز ہے، جبکہ عورت کیلیے ان بالوں کو اکھاڑنا سنت ہے اور چونے ،پاؤڈر اور ہیئر ریمؤر کریم وغیرہ سے بھی دور کرنا جائز ہے۔

اور عورت کیلیے استرے ،سیفٹی اور ریزر وغیرہ سے بھی ان بالوں کو دور کرنا جائز ہے مگر نوجوان عورت کو ان چیزوں کو استعمال کرنے سے بچنا چاہیے۔

*3-* ایک ہفتے تک انہیں دور کر لینا مستحب ہے، جمعہ کے دن دور کرنا افضل ہے، جبکہ پندرہ دن تک بھی جائز ہے، البتہ چالیس روز سے زیاده رکھنے کی اجازت نہیں، چالیس روز کے بعد گنہگار ہوں گے،۔
چنانچہ حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ :

*"وقت لنا رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم في قص الشارب و تقليم الأظفار ونتف الإبط و حلق العانة أن لا نترك أكثر من اربعين ليلة"*

یعنی ہمارے لئے حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے مونچھیں کترنے، ناخن کاٹنے، زیرِ بغل بال اکھاڑنے اور زیرِ ناف بال مونڈنے کے لئے ایک وقت مقرر فرمایا کہ ہم میں سے کوئی شخص چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑے۔

*(صحیح مسلم، کتاب الطهارة باب خصال الفطرة، جلد1 صفحہ 129 قدیمی کتب خانہ کراچی)*

علامہ علاؤ الدین حصکفی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :

*"الشعر القريب من ف*ج الرجل و المرأة و مثلها شعر الدبر بل هو أولى بالازالة لئلايتعلق به شیء من الخارج عند الاستنجاء بالحجر"*

یعنی وہ بال جو مرد و عورت کی شرمگاہ کے ارد گرد ہوتے ہیں، یونہی مقعد کے اردگرد کے بال صاف کرنا اَوْلیٰ ہے تاکہ استنجاء کے وقت نجاست بالوں کے ساتھ نہ لگے۔

*(درمختار جلد 3 صفحہ 48 دارالکتب العلمیہ بیروت)*

عمدۃ المحققین علامہ محمد امین بن عمر بن عبدالعزیز عابدین دمشقی شامی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :

*"يبتدئ من تحت السرة ولو عالج بالنورة یجوز۔ کذا فی الغرائب ۔ وفی الاشباہ : والسنة في عانة المرأة النتف"*

یعنی ناف کے نیچے سے ابتداء کرے گا اور اگر نورہ (یعنی چونے) سے صاف کیے تو بھی جائز ہے،
*( ردالمحتار جلد 9 صفحہ 670 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

خیر کسی پر بہتان یا کسی کی دل آزاری گناہ ہے مگر .... کیا ہی اچھا ہو کہ ہم محبتیں اپنا لیں؟ کہ اس جہاں میں نفرتیں اپنے دا...
03/02/2022

خیر کسی پر بہتان یا کسی کی دل آزاری گناہ ہے مگر .... کیا ہی اچھا ہو کہ ہم محبتیں اپنا لیں؟ کہ اس جہاں میں نفرتیں اپنے دامن میں بھر کر کوئی کب تک جیا ہے؟ جب دمِ آخر ہو اور جاں نکل جائے تب بھری ہوئ جھولی سے یہ نفرتیں چھن چھن گرینگی تو نسلوں کی جھولی میں بھی میراث یہی نفرتیں آئیں گی۔ کیونکر انسان اپنے آپ سے یا اپنے ساتھ کئے گئے اچھے یا برے کا حساب رکھ کر جیتا ہے؟ سب کچھ بھلا کر جینا چاہئے اور جو یاد رکھا جائے
اسے ضرور اپنانا چاہئے۔
جسے یاد نہ کرنا چاہے دل اور کوئی حل بھی نہ ہو تو اس عزم کے ساتھ قدم آگے بڑھانا چاہئے کہ جہاں سے بات بگڑی ہے اس وجہ کو سدھارا جائے۔ کیونکہ بعض اوقات چور بھی ہم خود ہوتے ہیں اور پکڑے بھی ہم خود جاتے ہیں مگر لگتا ہے کہ ہم بری الذمہ ہیں۔ خیر اللہ تعالیٰ میری، آپ کی، ہم سب کی پریشانیوں کو حل کرے اور سہی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثمہ آمین

ضلع مانسہرہ تحصیل دربند سے قاری محمد شفیع نے بلدیاتی الیکشن حصہ لینے کا اعلان کر دیا
01/02/2022

ضلع مانسہرہ تحصیل دربند سے قاری محمد شفیع نے بلدیاتی الیکشن حصہ لینے کا اعلان کر دیا

01/02/2022

کے پی کے حکومت کا بڑا اعلان

19/01/2022

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mansehra News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share