Sawal Tou Hoga

  • Home
  • Sawal Tou Hoga

Sawal Tou Hoga Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Sawal Tou Hoga, Media/News Company, .

یہ سفید داڑھی ٹوپی والے بابا جی فقیر گل صاحب ہیں، آج صوابی کی عدالت میں بابا جی نے فائرنگ کر کے اپنے بیٹے کے قاتلوں کو ق...
08/10/2022

یہ سفید داڑھی ٹوپی والے بابا جی فقیر گل صاحب ہیں، آج صوابی کی عدالت میں بابا جی نے فائرنگ کر کے اپنے بیٹے کے قاتلوں کو قتل کر دیا.
فقیر گل قتل نہ کرتا تو اور کیا کرتا؟ پانچ سال پہلے دو افراد نے اس کے جوان بیٹے کو سب کے سامنے قتل کیا. فقیر گل پچھلے پانچ سال سے تھانے کچہریوں عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہے. شدید سردی اور سخت دھوپ میں ذلیل و خوار ہو رہا ہے اور عدالتی نظام میں انصاف کی امید اگلے دس سال تک نہیں.. ہر مہینے پیشی کی تاریخ ملتی ہے اور ہر مہینے قاتل فقیر گل کا مذاق اڑاتے جاتے ہیں.
آج فقیر گل نے دونوں قاتلوں کو عدالت میں گولی مار کر قانون انصاف کا مذاق اڑا دیا..
سپریم کورٹ سے لے کر نیچے بیٹھے تمام ججوں کو فقیر گل کا یہ تھپڑ اپنے منہ پر محسوس کرنا چاہیے، اگر تھوڑی سی غیرت بچی ہو.
فقیر گل نے جو کیا عین پاکستانی قانون و ائین کے اندر کیا کیونکہ جب عدالتیں اور قانون اپ کو تحفظ و انصاف نا دے سکے تو یہ آپ کا حق ھے کہ اپ اپنے لئے انصاف اور اپنا حق چھین سکے۔
یااللہ پاکستان کی حفاظت فرما، سب کی عزتیں محفوظ فرما
#

26/08/2022
بولتے جو چند ہیںسب یہ شرپسند ہیںان کی کھینچ لے زباںان کا گھونٹ دے گلا
22/08/2022

بولتے جو چند ہیں
سب یہ شرپسند ہیں
ان کی کھینچ لے زباں
ان کا گھونٹ دے گلا

22/08/2022

We are with ik❤ we are pakistani✌

آج ہمارے ان چینی مہمانوں نے کراچی یونیورسٹی بم دھماکے میں اپنی جانیں قربان کی 😓یہ اساتذہ اپنا ملک چھوڑ کر ہمارے بچوں کو ...
27/04/2022

آج ہمارے ان چینی مہمانوں نے کراچی یونیورسٹی بم دھماکے میں اپنی جانیں قربان کی 😓
یہ اساتذہ اپنا ملک چھوڑ کر ہمارے بچوں کو پڑھانے کے لئے آئے تھے
‏پاکستان میں اب تک متعدد چینی باشندے بھارتی دہشت گردی کا شکار ہو چکے ہیں اور ابھی تک ان مہمانوں کی حفاظت بارے لاپرواہی خوفناک ہے۔ ابھی تک یہ لوگ بم پروف گاڑیوں کی بجائے عام ویگنوں میں سفر کر رہے ہیں
"ہم آپ کی یہ قربانی کبھی بھولے گے نہیں۔۔۔۔
آپ یہ قربانی پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کرے گی ان شاء اللہ 🇵🇰❤️🇨🇳

💔😥

‏کراچی تیار ہو جاو.... خان آ رہا ہے..... اتوار 17 اپریل مزار قائد.... انشاءاللہ پاکستان دیکھے گا کراچی اپنے لیڈر عمران خ...
11/04/2022

‏کراچی تیار ہو جاو.... خان آ رہا ہے..... اتوار 17 اپریل مزار قائد.... انشاءاللہ پاکستان دیکھے گا کراچی اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ ایک خوددار خودمختار پاکستان کے لئے کھڑا ہے.

‏یہ شخص اتنا طاقتور ہے کہ اس کو ہرانے کے لیے 11 سیاسی جماعتیں اور دو طاقتور ادارے امریکہ نے خرید ڈالے لیکن اس شخص جس کا ...
09/04/2022

‏یہ شخص اتنا طاقتور ہے کہ اس کو ہرانے کے لیے 11 سیاسی جماعتیں اور دو طاقتور ادارے امریکہ نے خرید ڈالے لیکن اس شخص جس کا نام عمران خان ہے. ہار نہیں مانی کیونکہ یہ شخص کہتا ہے
"ایاک نعبد و ایاک نستعین"
🇧🇫🇵🇰✌❤

Today The historic public rally of ruling PTI govt. has kicked off at Parade Ground Islamabad on Prime Minister (PM) Imr...
27/03/2022

Today The historic public rally of ruling PTI govt. has kicked off at Parade Ground Islamabad on Prime Minister (PM) Imran Khan’s call.

کوئی کرسی مضبوط نہیں ہوتی آج ہم ہیں کل کوئ اور ہوگاہمیشہ رہنے والی ذات صرف  اللہ کی ہے۔وزیر اعظم عمران خان♥️
02/07/2020

کوئی کرسی مضبوط نہیں ہوتی آج ہم ہیں کل کوئ اور ہوگا
ہمیشہ رہنے والی ذات صرف اللہ کی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان♥️

پریشان نہ ہوں ۔۔ 🙂کچھ لوگ اپنی تعلیم 22 سال کی عمر میں مکمل کر لیتے ہیں۔ مگر ان کو پانچ پانچ سال تک کوئی اچھی نوکری نہیں...
30/06/2020

پریشان نہ ہوں ۔۔ 🙂

کچھ لوگ اپنی تعلیم 22 سال کی عمر میں مکمل کر لیتے ہیں۔ مگر ان کو پانچ پانچ سال تک کوئی اچھی نوکری نہیں ملتی۔

کچھ لوگ 25 سال کی عمر میں کسی کپمنی کے CEO بن جاتے ہیں اور 50 سال کی عمر میں ہمیں پتہ چلتا ہے انکا انتقال ہو گیا ہے۔

جبکہ کچھ لوگ 50 سال کی عمر میں CEO بنتے ہیں اور نوے سال تک حیات رہتے ہیں۔

بہترین روزگار ہونے کے باوجود کچھ لوگ ابھی تک غیر شادی شدہ ہیں اور کچھ لوگ بغیر روزگار کے بھی شادی کر چکے ہیں اور روزگار والوں سے زیادہ خوش ہیں۔

اوبامہ 55 سال کی عمر میں ریٹائر ہو گیا جبکہ ٹرمپ 70 سال کی عمر میں شروعات کرتا ہے۔۔۔

کچھ لیجنڈ امتحان میں فیل ہونے پر بھی مسکرا دیتے ہیں اور کچھ لوگ 1 نمبر کم آنے پر بھی رو دیتے ہیں۔۔۔۔

کسی کو بغیر کوشش کے بھی بہت کچھ مل گیا اور کچھ ساری زندگی بس ایڑیاں ہی رگڑتے رہے۔۔

اس دنیا میں ہر شخص اپنے Time zone کی بنیاد پر کام کر رہا ہے۔ ظاہری طور پر ہمیں ایسا لگتا ہے کچھ لوگ ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں اور شاید ایسا بھی لگتا ہو کچھ ہم سے ابھی تک پیچھے ہیں لیکن ہر شخص اپنی اپنی جگہ ٹھیک ہے اپنے اپنے وقت کے مطابق۔ ان سے حسد مت کیجئے۔ اپنے اپنے Time zone میں رہیں۔۔

انتظار کیجئے اور اطمینان رکھیئے۔

نہ ہی آپ کو دیر ہوئی ہے اور نہ ہی جلدی۔

اللہ رب العزت جو کائنات کا سب سے عظیم الشان ہے اس نے ہم سب کو اپنے حساب سے ڈیزائن کیا ہے وہ جانتا ہے کون کتنا بوجھ اٹھا سکتا.

کس کو کس وقت کیا دینا ہے. اپنے آپ کو رب کی رضا کے ساتھ باندھ دیجئے اور یقین رکھیئے کہ اللہ کی طرف سے آسمان سے ہمارے لیے جو فیصلہ اتارا جاتا ہے وہ ہی بہترین ہے۔۔۔ 💗

💞ہر حال میں خوش رہیں سلامت رہیں💞

کسی زمانے میں ایک غیر مسلم نے اسلام قبول کیا تو اس سے پوچھا گیا کے اسلام کی کس بات نے تجھے متاثر کیا.تو وہ بولا کہ  صرف ...
30/06/2020

کسی زمانے میں ایک غیر مسلم نے اسلام قبول کیا تو اس سے پوچھا گیا کے اسلام کی کس بات نے تجھے متاثر کیا.
تو وہ بولا کہ صرف ایک واقعہ میری ہدایت کا سبب بن گیا.
کہا مجلس رسول صلہ اللہ علیہ وسلم لگی ہوئی تھی لوگوں کا ہجوم تھا.
ایک شخص نے عرض کی حضور میرے لیے دعا کر دیں میرا بچہ کئی دنوں سے مل نہیں‌رہا مل جائے.
قبل اس کے کہ حضور کے ہاتھ اٹھتے ۔۔۔۔
ایک شخص مجلس موجود تھا کھڑا ہو گیا حضور میں ابھی ابھی فلاں باغ سے گزر کر آیا ہوں .
اس کا بچہ وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا.باپ نے جب سنا کے میرا بچہ فلاں باغ میں ہے تو اس نے دوڑ لگا دی.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو روکو واپس بلاو۔۔
اس نے کہا حضور آپ جانتے ہیں کے ایک باپ کے جذبات کیا ہوتے ہیں.کہا اچھی طرح سے آگاہ ہوں.. لیکن تمہیں بلایا ہے بلانے کا بھی ایک مقصد ہے. اس نے کہا جی حضور ارشاد فرمائیں.
کہا جب باغ جاؤ بچوں کے ساتھ اپنے بچے کو کھیلتا ہوا دیکھ لو تو بیٹا بیٹا کہہ کر آوازیں نا دینے لگ جانا.
جو نام رکھا ہے اس نام سے پکارنا کہا حضور میرا بیٹا ہے اگر میں بیٹا کہ کر بلاؤں تو ہرج بھی کیا ہے.
فرمایا تم کئی دنوں کے بچھڑے ہو تمہارے لہجے میں بلا کا رس ہو گا
اور تم نہیں جانتے کے کھیلنے والوں میں کوئی یتیم بھی ہو.
اور جب تم اپنے بیٹے کو بیٹا کہہ کر پکارو گے اتنا میٹھا لہجہ ہو گا تو اس کے دل پر چوٹ لگے گی اور کہے گا کاش آج میرا بھی باپ ہوتا مجھے بیٹا کہ کر پکارتا.فرمایا تم یہ لاڈ اور پیار گھر جا کر بھی کر سکتے ہو۔۔۔
آپ نے فرمایا کسی بیوہ کے سامنے اپنی بیوی سے پیار نہ کرو،غریب کے سامنے اپنی دولت کی نمائش کرنے سے روکا گیا.
حضور صل اللہ علیہ وسلم نے یہاں تک فرمایا کے اپنے گوشت کی خوشبو سے اپنے ہمسائے کو تنگ نا کرو.🍀
ِ مطالعہ

ایس ایس پی ریٹائرڈ نیاز احمد کھوسہ کی ڈائری سے ایک زبردست کیس کا احوال ایک لڑکی اپنے عزت بچاتے ہوئے اپنے چار سالہ بیٹے ک...
28/06/2020

ایس ایس پی ریٹائرڈ نیاز احمد کھوسہ کی ڈائری سے ایک زبردست کیس کا احوال
ایک لڑکی اپنے عزت بچاتے ہوئے اپنے چار سالہ بیٹے کے سامنے قتل ہوگئی، ہم اپنی پوری کوششوں کے باوجود اُس کو انصاف نہ دلاسکے۔

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

قتل کے ہر کیس کا موقعہ Dsp اور Ssp نے لازمی دیکھنا ہوتا ہے۔

مجھے انسپیکٹر فرید نے فون کیا کہ” سر گُلستان جوہر میں ایک خاتون کا قتل ہوگیا ہے آپ آکر موقعہ دیکھ لیں”
میں کچھ دیر میں علائقہ Dsp مسٹر ڈاکٹر نجیب ( موجودہ Ssp ٹریفک ویسٹ) کے ساتھ موقعہ پر موجود تھا۔
واقعہ یہ تھا کہ خاتون خانہ کا شوہر صبح کو جیسے ہی اپنی جاب پر جانے کیلئے فلیٹ سے نکلا تھوڑی دیر میں خاتون کے شوہر کے ایک رشتیدار نے بیل بجائی اور گھر میں آگیا اُس وقت خاتون خانہ اپنے 4 سالہ بیٹے کو اسکول بھیجنے کیلئے تیار کررہی تھی نوجوان نے آتے ہی خاتون سے دست درازی کرنے لگا خاتوں لڑنے مرنے پر اُتر آئی، لڑکا اس صورت حال کیلئے تیار نہیں تھا جب لڑکے نے دیکھا کہ بات بگڑ رہی ہے تو جلدی سے کچن میں گیا اور سبزی کاٹنے والی چُھری سے خاتون پر حملہ کردیا اور چُھریوں کے وار کر کے اُسے بُری طرح زخمی کردیا اتنے میں باہر کام کرنے والی نوکرانی نے بیل بجائی تو لڑکا بوکھلا گیا اور جلدی میں باہر کا دروازہ کھولا اور نکل بھاگا، دروازے کے ساتھ خاتوں کا 4 سالہ بیٹا کھڑا تھا جو دروازہ اچانک کُھلنے کی وجہ سے سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگیا تھا اور بچہ اسُ آفت ناگہانی کو دیکھ رہا تھا۔ ( یہ تو بچے کی زندگی تھی کہ عین وقت پر نوکرانی آ گئی ورنہ ایسے موقعہ پر ملزمان پھچانے جانے کے ڈر سے پورے کے پورے خاندان کو قتل کر دیتے ہیں)

•نوکرانی نے اندر داخل ہو کر دیکھا کہ خاتون اور بچہ دونوں زخمی ہیں، نوکرانی نے باہر نکل کر شور کیا ساتھ کے فلیٹوں سے لوگ نکل آئے اور چوکیدار بھی گیٹ چھوڑ کر اوپر آگیا نوکرانی چیختی چلاتی رہی مگر کوئی اپنی کار نکالنے کیلئے تیار نہ ہوا کیوں کہ ایسے موقعہ پر ہم لوگ اپنی “قیمتی” کار کے سیٹ کور خون آلود نہیں کرنا چاہتے مجبورن چوکیدار نیچے گیا اور منت سماجت کرکے ایک رحم دل ٹیکسی والے کو راضی کیا ( ورنہ گاڑی خون سے خراب ہونے کے ڈر سے ٹیکسی والے بھی انکار کرتے ہیں) اور لوگوں کی مدد سے خاتوں اور بچےکو ٹیکسی میں منتقل کیا نوکرانی دونوں زخمیوں کو لے کر سول اسپتال چلی گئی خاتوں زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے راستے میں ہی فوت ہوگئی۔

•موقعہ واردات دیکھتے وقت میں ایک بات سے الجھن کا شکار ہو رہا تھا کہ باتھ روم کے فرش پر خون کے قطروں کے نشانات تھے نوکرانی کا کہنا تھا کہ فلیٹ کا دروازہ جیسے ہی کُلا ملزم لڑکا اُسے ( نوکرانی) کو دھکا دیکر سیڑیوں کی طرف بھاگا، نوکرانی نے اندر داخل ہوکر دیکھا کہ خاتون خانہ بیڈ کے ایک سائیڈ پر خون میں لت پُت پڑی مدد کیلئے چیخ رہی تھی، میں نے اُس سے پوچھا کہ باتھ روم کے فرش پر کس کا خون ہے تو اُس نے بتایا کہ خاتون تو چلنے پہرنے کی قابل نہیں تھی اور وسوق سے کہا کہ خاتون تقریباً بیہوشی کی حالت میں تھی۔

۰•خاتون کا شوہر ،دوسرے رشتیدار اور پولیس بھی ہسپتال پہنچ گئی وہاں بچے نے سب کو بتایا کہ یاسر انکل نے اُس کی ماں کو چُھری سے زخمی کیا ہے، Dsp ڈاکٹر نجیب اور انسپیکٹر فرید نے شام تک لڑکے کو گرفتار کر لیا،ملزم لڑکے کے دائیں ہاتھ پر تازہ پٹی کی ہوئی تھی زخم کے متعلق پہلے تو ادہر اُدہر کی باتیں کرنے لگا مگر تھوڑی سی چھترول کے بعد راستے پر آگیا اور بتایا کہ جیسا کہ چُھری کا سائز چھوٹا تھا اور خاتوں پر وار کرتے وقت خون کی وجہ چُھری کے ہتھیے سے اُس کا ہاتھ پھسلا اور اُس کی دو انگلیاں زخمی ہو گئیں اور مزید بتایا کہ دروازے پر گھنٹی بجتے ہی وہ جلدی میں باتھ روم میں گیا اور چُھری واش بیسن میں چھوڑی اور اپنے زخمی انگلیاں پانی سے دھوئیں اور دروازہ کھول کر باہر نکل گیا اور موٹر سائیکل پر قریبی ہسپتال گیا اور پٹی کرا لی-

‏•FIR درج ہوگئی، باتھ روم میں خون کے قطروں کا معمہ حل ہوچُکا تھا، پولیس ثبوتوں کے لیئے ہمیشہ ایک سیمپل لیتی ہے مگر میں نے اپنے آفسروں کو حکم دے رکھا تھا کہ وہ دو سیمپل لیا کریں لہاذہ باتھ روم سے دو خون آلود ٹائل نکال کر ایک ٹائل اور خاتون کے خود آلود کپڑے، چُھری اور دوسری ضروری چیزیں پولیس کے کیمیکل آگزامنر Chemical Examiner کو ارسال کردیں گئیں۔

•جیساکہ یہ ایک قتل کا عام کیس تھا ملزم گرفتار ہوچُکا تھا اور Dsp ڈاکٹر نجیب اور انسپیکٹر فرید دین جیسے اچھے افسر اس کیس کو دیکھ رہے تھے، ضروری کاروائی کے بعد کیس کا چالان شیشن کورٹ East میں کردیا گیا اور ضروری ثبوت اور گواہیاں ترتیب دے دی گئی تہیں اور ملزم کی بچت کے تقریباً سارے دروازے بند کر دیئے گئے تھے اس لیئے میں بے فکر ہوکر اپنے روز مرہ کے کام میں مصروف ہوگیا۔

•تقریباً ایک مہینے بعد انسپیکٹر فرید دین پسینے میں شرابور میرے پاس پریشان حالت میں آیا اور بتایا کہ “سر ظلم ہو گیا ہے حنا کا قتل کیس خراب ہوگیا ہے” میں چونک گیا فرید نے اپنے تھیلے سے ایک سیل شُدہ ٹائل نکالا اور مجھے دکھاتے ہو بتایا کہ “ سر ٹائل بدل دیا گیا ہے اور Chemical Examiner نے ارسال شُدہ سیمپل کی جگہ مارکیٹ سے نیا ٹائل لے کر سیل کرکے میرے حوالے کردیا ہے” بتایا کہ سر دوسرا اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ خاتون کے کپڑوں سے ملنے والا خون اور ٹائل سے ملنے والا خون خاتون کا ہے”

‏Chemical Examiner کی رپورٹ پڑھ کر میرا سر خود چکرا کر رہ گیا، کیون کہ Tecnical رپورٹ نے کیس کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا تھا۔

※ جیساکہ میں پہلے بتا چکا ہوں ہم ہر ثبوت کے دو سیمپل لیتے ہیں اس لیئے میں ہمت نہیں ہارا اور انسپیکٹر فرید کو کہا کہ پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں دوسرا ٹائل ہمارے پاس موجود ہے ہم DNA کرا لیتے ہیں مگر اس میں دقّت یہ تھی ملزم ہمارے پاس نہیں تھا اور عدالتی ریمانڈ پر جیل میں تھا اور عدالت کی اجازت کے بغیر اُس کا خون کا سیمپل لینا ممکن نہیں تھا۔ میں نے انسپکٹر فرید کو حُکم دے دیا کہ وہ مُلزم کے خون کا سیمپل لینے کیلئے سیشن جج صاحب کی عدالت میں درخواست دے دے۔

※ سیشن جج صاحب East کی عدالت میں درخواست داخل کر دی گئی اور میں ہر تاریخ پر انسپیکٹر فرید سے پوچھتا کہ کیا ہوا وہ جواب میں بولتا کہ سر ملزم کے 10 وکیل آ کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور ہماری درخواست کی مخالفت کرتے ہیں اور Date پڑ جاتی ہے، میں نے انسپیکٹر فرید کو کہا Next Date پر میں خود چلون گا اور عدالت کو مطمئیں کرنے کی کوشش کروں گا۔

‏※ Date پر اُس وقت کے سیشن جج صاحب جناب صادق حسین بھٹی صاحب کی روبرو میں پیش ہوا ملزم کے وکلا کا یہ دلیل تھا کہ جب Chemical Examiner کی رپورٹ آ چُکی ہے تو DNA کروانے کی کیا ضرورت ہے ؟
میں نے جج کو بتایا کہ Chemical Examiner کی رپورٹ کو Manage کیا گیا ہے، میں نے نیا سیل شدہ ٹائل جج صاحب کو دکھاتے ہوئے کہا کہ ہم نے باتھ روم کے فرش سے سیمنٹ لگا ہوا خون آلود ٹائل Examination کیلئے بھیجھا مگر واپسی میں جعل سازی کرکے کیس کے شواہد گُُم کرنے کیلئے ٹائل بدل دیا گیا، ایک خاتون اپنی عزت بچاتے ہوئے اپنے پانچ سالہ بچے کے سامنے قتل ہوگئی، ہم اس کیس کو لاوارث Un attended نہیں چھوڑ سکتے، میں نے جج صاحب کو باتھ روم سے سیمنٹ لگا ہوا سیل شدہ دوسرا ٹائل اور ٹائل نکالنے کی تصاویر دکھائیں اور بتایا کہ ہم Chemical Examiner کی رپورٹ پر اس لیئے بھی اعتبار نہیں کر سکتے کہ اُس نے مارکیٹ سے نیا ٹائل لیکر سیل کرکے بھیج دیا ہے۔

※ملزم کے وکلا نے کافی شور شرابہ کیا مگر شیشن جج صاحب نے ہماری درخواست Allow کر دی اور جیل سپرینٹنڈنٹ کو حکم کیا کہ جیل کے ڈاکٹر سے ملزم کے خون کا سیمپل لیکر سیل کرکے انسپیکٹر فرید کے حوالے کیا جائے۔
انسپیکٹر فرید مجھے گاڑی تک چھوڑنے آیا میں نے اُس کو کہا کہ آپ نے یہاں سے کہیں جانا نہیں ہے جج صاحب کی کورٹ سے آرڈر لے کر آج ہی جیل سے ملزم کے خون کا سیمپل لینا ہے، مجھے خدشہ تھا کہ آگر لیٹ ہوگیا تو مُلزم کے وکلا ہائکورٹ سے سیمپل لینے والے لیٹر کا Operation نہ Suspend کروالیں۔

※ میں دفتر جانے کی بجائے سیدھا IG جیل خانہ جات کے پاس چلا گیا اور اُن کو سارہ ماجرا بتا دیا انھوں نے میرے سامنے جیل سپرینٹنڈنٹ کو احکامات دے دیئے کہ شیشن جج صاحب کے آرڈر پر آج ہی عمل درآمند کرنا ہے اور جب تک انسپیکٹر فرید کورٹ کا آرڈر نہ لائے جیل کے ڈاکٹر کو موجود Available رکھنا ہے،

※ شام کو پانچ بجے انسپیکٹر فرید کا فون آیا کہ “ صاحب میں نے ملزم کا سیل شُدہ خون کا سیمپل جیل کے ڈاکٹر سے وصول کر لیا ہے” میں نے احتیاطن پوچھا کہ ڈاکٹر نے مُلزم یاسر سے خون کا سیمپل آپ کے سامنے لیا ہے؟ انسپکٹر فرید نے جواب دیا کہ “سر ٹائل بدلے جانے کے بعد میں محتاط ہوگیا ہوں، میں نے سیمپل اپنے سامنے کروایا ہے”۔ میں نے اُس کو کہا کہ کل صبح پہلی فُرصت میں آپ نے میرے دفتر آنا ہے اور DNA کیلئے NFSA اسلام آباد والی لیب کو خط بنواکے ٹائل اور ملزم کے خون کا سیمپل TCS کرنا ہے،

※ دوسرے دن صبح ہی ٹائل اور خون کاسیمپل NFSA اسلام آباد TCS کردیا گیا میں نے احتیاطن NFSA لیب اسلام آباد کو خط لکھ دیا کہ جیساکہ ملزم لوگ بہت چالاک، مالدار اور پیسے والے ہیں پہلے بھی Chemical Examiner Karachi کے دفتر میں سیمپلز کی Tempering ہوئی ہے اور کیس کے شواہد کو گم کردیا گیا ہے یہ بات آپ کے علم میں رہے اور ملزمان ایسی کوشش دوبارہ بھی کر سکتے ہیں۔

※ کچھ دنوں بعد مجھے NFSA لیب آسلام آباد سے DNA رپورٹ موصول ہوگئی جس میں ٹائل پر گرا ہوا خون ملزم یاسر کے خون کا سمپل کا DNA میچ ہوگیا تھا۔ میں نے خوشی سے انسپیکٹر فرید کو فون پر مبارکباد دی اور اس کو کہا کہ پہلی فرصت میں DNA رپورٹ ٹرائل کورٹ میں جمع کرادے۔

‏※ DNA رپورٹ آنے کے بعد یہ واضع ہوگیا تھا کہ Chemical Examiner کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے اور اُسی مُلزم کی مدد کرنے اور شواہد کی Tempering کرنے کے الزام میں گرفتار کرنا تھا مگر وہ ٹائل میرے دفتر سے غائب ہو چکا تھا، میرا ارادا تھا کہ Examiner کو حنا قتل کیس میں گرفتار کرکے 14 روزہ ریمانڈ میں صبح و شام چھترول کروائوں مگر مجھے افسوس ہے کہ میں Chemical examiner کو کچھ بھی نہ کرسکا۔

※ ملزم کے وکلا نے Chemical examiner کی رپورٹ کی بنیاد پر مُلزم کی ضمانت شیشن کورٹ میں لگائی ہوئی تھی جو DNA رپورٹ آنے کے بعد شیشن جج صاحب نے خارج کر دی۔ کیس مضبوط تھا میں نے انسپیکٹر فرید کو کہا کہ کیس کو جلدی چلواکر evidence رکارڈ کرا دے مگر آپ کو پتہ ہے کہ یہاں پر سب کچھ ممکن ہے۔

※مُلزم کے وکلا نے ہائکورٹ میں ضمانت کی درخواست لگا دی اور جان بوجھ کر ایسے جج صاحب کے پاس لگائی جن کی شُہرت کچھ اچھی نہیں تھی۔

※ اور کچھ دنوں کے بعد وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، جج صاحب نے مُلزم کی ضمانت لے لی اور مجھے کچھ دوست وکلا سے معلوم ہوا کہ ضمانت 80 لاکھ کی ڈیل پر ہوئی ہے۔

※ میں اپنی طبیعت پر کنٹرول نہ رکھ سکھا اور عدالتی وقت ختم ہونے کے بعد رجسٹرار ہائیکورٹ سے ملنے چلا گیا اس وقت کا میں نے انتخاب اس لیئے کیا کہ وکلا اور سائل وغیرہ کورٹ سے چلے جاتے ہیں اور رش نہ ہونے کی برابر ہوتا ہے، میں نے کیس کی ساری حقیقت اُن کو بتادی اور گذارش کی مجھے چیف جسٹس صاحب سے ملنے کا ٹائم لیکر دیں۔ رجسٹرار صاحب ایک اچھے اور ایماندار انسان تھے اور انھوں نے کہا آپ انتظار کریں میں ابھی آپ کو CJ صاحب سے ملواتا ہوں، اور وہ کچھ فائلیں اور ڈائری لیکر چلے گئے۔ تھوڑی دیر کے بعد چیف جسٹس صاحب کا اردلی مجھے بُلانے آگیا۔

※ میں اوپن کورٹ میں چیف جسٹس صاحب کے سامنے کیئی بار پیش ہو چُکا تھا اور وہ مجھ پر کافی اعتماد کرتے تھے۔ انھوں نے میری بات بڑی غور سے سُنی،میں نے ٹائل بدلنے،Examiner کی رپورٹ،ٹائل چوری ہونے،جیل سے مُلزم کا خون کا سیمپل لینے اور DNA رپورٹ چیف جسٹس صاحب کو دکھائی وہ کرسی پر باربار پہلو بدل کر بے چین ہورہئے تھے اور مجھ سے سوال کیا کہ کیا آپ کو یقین ہے کہ ڈیل کے تحت ضمانت ہوئی ہے ؟ میں نے اُن کو کہا کہ سر آپ سینئر ترین جج ہیں آپ خود یا کسی اور جج صاحب سے ضمانت کی فائل کو چیک کروالیں آگر ضمانت میرٹ پر لی گئی ہے تو میں غلط ہوں آگر ضمانت لینے میں مُلزم کو Favour دیا گیا ہے تو کون مفت میں Favour دیتا ہے ؟ چیف جسٹس صاحب نے کہا کہ آگر ضمانت میں Favour دیا گیا ہے تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ میں کیا کرتا ہوں۔ رجسٹرار صاحب بھی مُلاقات میں موجود تھے اور مجھے بُلاکر لے آنے والا آردلی چیمبر میں اندر موجود سب کچھ سُن رہا تھا۔ میں چیف جسٹس صاحب کو سیلوٹ کرکے چیمبر سے نکل آیا۔

※ پتہ نہیں ضمانت لینے والے جج صاحب کو کیسے پتہ چل گیا ایک دن IG صاحب (جو کچھ ماہ پہلے نئے لگے تھے) نے مجھے اپنے دفتر بُلا لیا جسے میں نے دفتر میں اندر جاکر سیلوٹ کیا وہ بجاء جواب دینے کے stick لیکر کھڑے ہوگئے اور سخت برہمی سے کہا کہ تم میری اجازت کے بغیر چیف جسٹس صاحب سے کیوں ملنے گئے ؟ تم نے جج صاحب کی کیوں شکایت کی ؟ ڈسیپلین فورس ہے میں نے IG صاحب کو کوئی وضاحت نہیں دی اسلئے کہ وہ سخت غصے میں تھے، اُن کا کہنا تھا کہ تمھاری اس حرکت کی وجہ عدلیہ اور پولیس کے تعلقات خراب ہو جائیں گےاور تُم اُس جج صاحب کا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتے تم نے جج صاحب کی شکایت کرکے خود کو خراب کیا ہے، میں تمھاری ACR خراب کردوں گا۔ وغیرہ وغیرہ !!!! اُن کی بات ختم ہونے پر بس اپنی غلطی مان کر Sir I’m at Fault I’m sorry کہا معذرت کرکے سیلوٹ کیا اور دفتر سے باہر نکل آیا۔

میں نے اپنے ضمیر کے مُطابق قاتل اور کرمنلز کا ساتھ دینے والے جج کی نشاندہی کر کے کچھ غلط نہیں کیا تھا، میرے نزدیک جج صاحب اور Chemical examiner کا جُرم ناقابل معافی ہے، جو لوگ ایک جج کو خریدنے کی قوت رکھتے تھے انھون نے غریب موٹر سائیکل پر گھومنے والے انسپیکٹر فرید پر کتنا زور نہیں لگایا ہوگا ؟؟ !!!
آگر کبھی موقعہ ملا تو آپ کو بتاؤں گا کہ بلدیہ کیس کس طرح ایک انسپیکٹر نے بیچ دیا اور IG تک کسی کی نہ سُنی !!!۔ شاہ رُخ جتوئی کیس میں کس طرح ایک انسپیکٹر اپنی من مانی کرنے لگا اور IG کو مجبور،لاچار اور بے بس کردیا ؟؟!! اور کس طرح بے گناہ لوگوں کو پھانسی کے پھندے تک پہنچایا گیا ؟؟ !!!!!!
یہ سارا کچھ بتانے کا مقصد یہ ہے کہ آگر انسپیکٹر فرید خوف خدا نہ رکھتا اور کیس کا سودا کر لیتا تو میں اُس کو کیا کر لیتا ؟؟ !!!

※کچھ دنوں میں میرا تبادلہ Anti Car lifting cell میں Ssp ثناالللہ عباسی ( موجودہ IG گلگت بلتستان) کی جگہ کردیا گیا۔

※ ان ہی دنوں اخبارات میں پڑھا کہ ضمانت لینے والے جج صاحب کو کنفرم نہیں کیا گیا اور ہائکورٹ سے فارغ کردیا گیا ہے، میں اپنے حصے کا کام کر چُکا تھا !!!!

※اُسی دن IG صاحب نے مجھے بُلوالیا، جیسے ہی میں نے ان کو سیلوٹ کیا انھون نے اُٹھ کر گرم جوشی کے ساتھ مجھ سے ہاتھ ملایا اور آردلی کو اپنے لیئے اور میرے لیئے کافی بنانے کو کہا۔ کرسی پر بیٹھتے ہی کہا کہ نیاز آپ نے آج کا اخبار دیکھا ہے۔ میں نے جواب دیا کہ سر جس خبر کے مُتعلق آپ کہ رہے ہیں وہ میں دیکھ چُکا ہوں۰
‏IG صاحب نے سوال کیا کہ آخر آپ کے اور جج صاحب کے درمیاں کیا پرابلم تھی ؟ میں نے IG صاحب کو کہا کہ سر کوئی ذاتی یا میری انا Ego کا مسئلہ نہیں تھا” میں نے اُن کو حنا کیس کے متعلق سارا کچھ بتایا (IG صاحب نئے پوسٹ ہوئے تھے اور کبھی نہ انھوں نے پوچھا اور نہ میں نے بتایا) میری پوری بات سننے کے بعد وہ شرمندگی کی وجہ سے مجھ سے آنکھیں نہیں ملا پا رہے تھے، ( میری عادت ہے کہ ہاتھ ملاتے وقت اور گفتگو کے دوران مخاطب کی آنکھوں میں دیکھتا رہتا ہوں) کافی ختم ہوتے ہی میں جانے کیلئے اُٹھ کڑا ہوا IG صاحب نے ایک ہاتھ سے مجھے رُکنے کا اشارا کیا اور دوسرے ہاتھ سے انٹر کام پر DIG T&T کو کہا کہ کھوسہ صاحب آپ کے پاس آرہے ہیں ان کو فیملی کیلئے نئے فلیٹ fleet میں سے ایک بلیک کلر کی کرولا کار دے دیں، انھوں نے اُٹھ کر مجھ سے ہاتھ ملایا اور کہا آپ DIG سے کار لیتے جائیں۔ میں نے خاموشی سے اُن کو سیلوٹ کیا اور باہر نکل آیا۔میں نے محسوس کیا کہ IG صاحب اپنے سابقہ رویہ پر ندامت محسوس کر رہے ہیں۔

※ میں DIG T&T کے پاس نہیں گیا اور اپنے دفتر چلا گیا۔ شام کو DIG T&T کا فون آیا کہ نیاز آپ کار لینے نہیں آئے میں نے آپ کے دفتر کار بھجوادی ہے ۔

※میری خودداری, عزت نفص اور ضمیر IG صاحب کی تلافی کے طور دی ہوئی کار رکھنے کی اجازت نہیں دے رہی تھی ویسے تو سینئر کو اپنے ماتحت کو ڈانٹ ڈپٹ کرنے کا حق ہے مگر اُس دن IG صاحب کا sticks لے کر کھڑا ہوجانا مجھے حد درجہ بُرا لگا تھا اور میں اپنی بیعزتی سمجھ رہا تھا۔

※ دوسرے دن میں نے شُکریہ کے ایک خط کے ساتھ کار DIG T&T کو واپس بھیج دی اور لکھا کہ میری فیملی کے پاس پرائیویٹ کار ہے اس لیئے میں یہ کار نہیں رکھ سکتا۔
کار واپس کرکے IG صاحب کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی تھی کہ آپ ایک Stick سے سب کو چلا نہیں سکتے !! اور سب کو ایک طرح کا نہ سمجھیں !!!

※ ملزم ضمانت لیتے ہی آمریکا فرار ہوگیا لڑکی کے والدیں نے سپریم کورٹ میں پیٹیشن دائرکر دی کہ ملزم کو گرفتار کیا جائے، انسپیکٹر فرید کا بھی تبادلہ کردیا گیا تھا۔ پاکستان کا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے جس سے مُلزم کو واپس لایا جا سکے، انٹر پول کو ریڈ وارنٹ ارسال کرکے ملزم کی گرفتاری ممکن کی جا سکتی ہے مگر اس کیلئے جن آفسران کی وہاں تعناتی ہے وہی سب کچھ کر سکتے ہیں اس طرح بیچاری حنا کا کیس اپنی موت آپ مر گیا۔ اور ایسے لاکھوں کیسز کے فائلوں میں اس کیس کی فائل بھی پتہ نہیں کہاں گم ہوگئی ہے ؟؟!!!

آگر آج بھی انسانی حقوق کی تنظیمیں، سندھ ہائکورٹ یا سپریم کورٹ تھوڑی کوشش کریں تو ریڈ وارنٹ نکل سکتا ہے۔ اور ملزم یاسر کو پاکستان لایا جاسکتا ہے۔

یہاں راقم سارے لکھتے ہیں
انصاف و قوانین یہاں پر بکتے ہیں
یہاں پر ہے جعلی دوائوں کا کاروبار بہت
اس دیس میں گُردے بکتے ہیں

اے چاند یہاں نہ نکلا کر

سلطان صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کو انکے جاسوسوں نے بتایا کہ ایک عالمِ دین ہیں جو بہت اچھا خطاب کرتے ہیں لوگوں میں...
19/06/2020

سلطان صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کو انکے جاسوسوں نے بتایا
کہ ایک عالمِ دین ہیں جو بہت اچھا خطاب کرتے ہیں لوگوں میں بہت مقبول ہو گئے ہیں۔
سلطان نے کہا آگے کہو
جاسوس بولے "کچھ غلط ہے جسے ہم محسوس کر رہے ہیں مگر الفاظوں میں بیان نہیں کرپا رہے"

سلطان نے کہا "جو بھی دیکھا اور سنا ہے بیان کرو"

جاسوس بولے کہ وہ کہتے ہیں کہ "نفس کا جہاد افضل ہے، بچوں کو تعلیم دینا ایک بہترین جہاد ہے، گھر کی زمہ داریوں کیلئے جد وجہد کرنا بھی ایک جہاد ہے۔
سلطان نے کہا تو اس میں کوئی شک ہے؟؟
جاسوس نے کہا کہ انہیں کوئی شک نہیں لیکن اس عالم کا کہنا ہے کہ:
"جنگوں سے کیا ملا؟؟ صرف قتل وغارت گری صرف لاشیں، جنگوں نے تمہیں یا تو قاتل بنایا یا مقتول "

سلطان بے چین ہو کر اٹھے، اسی وقت عالم سے ملنے کی ٹھانی، ملاقات بھیس بدل کر کی اور جاتے ہی سوال کردیا کہ "جناب ایسی کوئی ترکیب بتائیے کہ بیت المقدس کو آزاد اور مسلمانوں کے خلاف مظالم کو بغیر جنگ کے ختم کرایا جاسکے؟؟" ،

عالم نے کہا دعا کریں

سلطان کا چہرہ غصے سے لال ہو گیا، وہ سمجھ چکے تھے کہ یہ عالِم پوری صلیبی فوج سے بھی زیادہ خطرناک ہے

سلطان نے سب سے پہلے اپنے خنجر سے اُس عالم کی انگلی کاٹ دی، وہ بری طرح چیخنے لگا۔
اب سلطان نے کہا کہ اصلیت بتاتے ہو یا گردن بھی کاٹ دوں

پتہ چلا کہ وہ سفید پوش عالم ایک یہودی تھا، یہودیوں کو عربی بخوبی آتی تھی، جسکا اس نے فائدہ اٹھایا
سلطان نے پایا کہ اسکے جیسا درس اب خطبوں میں عام ہو چلا تھا، بڑی مشکل سے یہ فتنہ روکا جاسکا۔

یہ فتنہ اس وقت بھی پوری آب وتاب سے رواں دواں ہے۔
آخر کیوں لوگ اسلام کو بدھ ازم بنا دینا چاہتے ہیں ۔ جبکہ کھلی حقیقت ہے کہ ظالم کا سامنا کئے بغیر ظلم کا مداوا ہوجائے یہ ممکن ہی نہیں ۔

اب ہم بھی کراچی کے سکول میں پڑھا کر لندن میں پراپرٹی خریدیں گے وہ بھی 7 لاکھ پاؤنڈ کی۔آج عدالت میں ایک جج کی بیوی نے سکی...
19/06/2020

اب ہم بھی کراچی کے سکول میں پڑھا کر لندن میں پراپرٹی خریدیں گے وہ بھی 7 لاکھ پاؤنڈ کی۔
آج عدالت میں ایک جج کی بیوی نے سکیم بتائی۔

BREAKING: Bollywood actor  Sushant Singh Rajput commits su***de in Bandra home.Source: India Tv News - Hindustan Times -...
14/06/2020

BREAKING: Bollywood actor Sushant Singh Rajput commits su***de in Bandra home.
Source: India Tv News - Hindustan Times - Times of India.

یہ بند دکان ایک ہندو کا ہے جو تقسیم ہند کی وقت بہت افسوس کے ساتھ یہ دکان چھوڑ کر ہندوستان چلا گیا لیکن جاتے وقت بہت رویا...
14/06/2020

یہ بند دکان ایک ہندو کا ہے جو تقسیم ہند کی وقت بہت افسوس کے ساتھ یہ دکان چھوڑ کر ہندوستان چلا گیا لیکن جاتے وقت بہت رویا اور گاوں کے لوگوں کو کہاہ کہ میں واپس اپ لوگوں کے پاس لوٹ آونگا لور لائ میں موجود اس دکان کو اب تک وہی تالہ لکا ہے جو ہندو کا کڑ نے جاتے وقت لگا کر چابی اپنے ساتھ لے کر گیا ہے ٧٠سال سے یہ دکان بند پڑا ہے مالک مکان جو کہ اب فوت ہو چکا ہے نے بچوں کو وصیئت کی ہے کہ اس دکان کا تالہ توڑنا نہیں میں نے اس کاکڑ ہندو کو زبان دیا ہے کہ یہ دکان تمارے انے تک بند رہیگا ملک مکان کے اولاد آج بہی اس تالے کو ہاتھ نہیں لگاتے حالانکہ انہیں معلوم ہے کہ ہندو کاکڑ اب اس دنیا میں نہیں رہا لیکن وفا کی یادگار کے طور پر اب تک یہ دکان اس ہندو کے ساتھ ایک پھٹان کے وعدے کی یادگار ہے

جو عبرت سے نہیں سمجھا جاتا ہے ، دلائل بھی نہیں مانتے ہیں قیامت خود بتائے گی ، قیامت ضروری تھیم  # پروف_آس_ٹچ ہوا۔ اس وقت...
13/06/2020

جو عبرت سے نہیں سمجھا جاتا ہے ، دلائل بھی نہیں مانتے ہیں
قیامت خود بتائے گی ، قیامت ضروری تھیم

# پروف_آس_ٹچ ہوا۔

اس وقت تک انتظار کریں جب تک آپ کے پیاروں کو غیب پر حملہ نہیں ہوتا ہے۔

پاکستان میں کچھ کورونا نے اپنے خون کا پلازما فروخت کرنے والے مریضوں کی بازیابی 10 لاکھ روپے تک کی ہے۔
مجھے حیرت ہے کہ کوئی یہ تجربہ کرنے کے بعد اس بیماری کے بارے میں کس طرح سوچ سکتا ہے۔
یہاں تک کہ کنبے اپنے پیارے کو بچانے کے لئے 20 لاکھ سے زیادہ کی رقم ادا کرنے کو تیار ہیں۔
آپ کو میرا ذاتی تجربہ بتاتے ہوئے جہاں ایک لڑکے نے مجھے گھر والوں سے 0.8 ملین روپے ادا کرنے کو کہا ہے۔

13/06/2020

#حکومت سرکاری ملازمین کے بھرتی ہونے سے لیکر وفات تک کے تمام اخراجات برداشت کرتی ہے اور وفات کے بعد ملازم کے بیوی بچو کی ذمہ داری بھی حکومت کی ہے

اگر مشکل معاشی حالات کی وجہ سے حکومت تنخواہ میں اضافہ نہیں کر سکی تو کون سے قیامت آ گئی اس وقت ہر سرکاری ملازم معقول تنخواہ لے رہا ہے۔
ملک معاشی بحران کا شکار ہے.

افسوس کی بات ہے.
وہ بھی تنخواہ نہ بڑھنے پہ پریشان ہیں جو تین ماہ سے گھر بیٹھ کر تنخواہ وصول کر رہے ہیں.

#پاکستان زندہ باد

‏اے آر وائی پر نیا ڈرامہ جلن آرہا ہے جس میں بہن بہنوئی پر فدا ہےعشقیہ میں بہنوئی سالی پر فدا ہےدیوانگی میں باس اپنے آفیس...
13/06/2020

‏اے آر وائی پر نیا ڈرامہ جلن آرہا ہے جس میں بہن بہنوئی پر فدا ہے
عشقیہ میں بہنوئی سالی پر فدا ہے
دیوانگی میں باس اپنے آفیس میں کام کرنے والے کی بیوی پر فدا ہے
پیار کے صدقے میں سسر بہو پر فدا ہے

واقعی ارطغرل پاکستان کے کلچر خراب نہیں کررہا بلکہ تباہ و برباد کررہا ہے

13/06/2020

ناقابلِ  فراموش  واقعہ ۔۔۔۔!!!!!کہا جاتا ہے کہ منگول کمانڈر نویان جب ایک شہر فتح کرنے کے بعد گلیوں بازاروں سے گزر رہا تھ...
10/06/2020

ناقابلِ فراموش واقعہ ۔۔۔۔!!!!!

کہا جاتا ہے کہ منگول کمانڈر نویان جب ایک شہر فتح کرنے کے بعد گلیوں بازاروں سے گزر رہا تھا ۔ وہاں موجود کچھ لوگوں کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیتا اور کچھ کو معاف کردیتا ۔
منگول فوجی لوگوں کی گردنیں دبوچ کر نویان کے سامنے لاتے ۔ وہ اپنے مشہور انداز میں ان کے جسموں میں خنجر گھونپتا اور آگے بڑھ جاتا ۔

اچانک وہاں ایک آدمی نویان کے قدموں میں گر کر چیخنے لگا ۔ سپاہیوں کے اٹھانے پر وہ شخص نویان سے بولا ۔
حضور میرے جرم اتنے زیادہ ہیں کہ آپ چاہتے ہوئے بھی معاف نہیں کرسکتے ۔

میں نے لوگوں کو لوٹا ، ستایا ، برباد کیا ہے ۔ آپ تلوار سے میری گردن کاٹ دیں۔

نویان ایک منٹ کے لیے رکا ۔ باچھو کے ڈھول بجانے پر اس نے آنکھیں بند کی اور کچھ سوچنے لگا ۔ پھر اچانک اس نے تلوار آدمی کی گردن پر رکھتے ہوئے کہا ۔

سپاہیوں کیا دنیا میں ایسا کوئی ہے جو اس مجرم کو بچا سکے ؟؟؟
سپاہی بلند آواز میں بولے ہاں ایک جگہ ہے۔
نویان = وہ کونسی
سپاہی = لاہور ہائی کورٹ

Read till End, The only state to which The great USA Used to pay tax. For 600 yearsThe states that were formed after the...
09/06/2020

Read till End, The only state to which The great USA Used to pay tax.

For 600 years
The states that were formed after the fall of the Ottoman Empire.
سلطنتِ عثمانیہ کے گرنے کے بعد بننے والے 71 ممالک.

01. Türkiye
02. Bulgaria
03. Greece
04. Serbia
05. Montenegro
06. Bosnia and Herzegovina
07. Croatia
08. Macedonia
09. Slovenia
10. Romania
11. Slovakia
12. Hungary
13. Moldova
14. Ukraine
15. Azerbaijan
16. Georgia
17. Armenia
18. Cyprus
19. North Cyprus
20. Russia's southern lands
21. Poland
22. Italy's southeast coast
23. Albania
24. Belarus
25. Lithuania
26. Latvia
27. Kosovo
28. Vojvodina
29. Iraq
30. Syria
31. israel
32. Palestine
33. Jordan
34. Saudi Arabia
35. Yemen
36. Oman
37. United Arab Emirates
38. Qatar
39. Bahrain
40. Kuwait
41. Western lands of Iran
42. Lebanon
43. Egypt
44. Libya
45. Tunisia
46. Algeria
47. Sudan
48. Eritrea
49. Djibouti
50. Somalia
51. Kenya beaches
52. Tanzanian beaches
53. Northern regions of Chad
54. Part of Niger
55. Northern territory of Mozambique
56. Morocco
57. Western Sahara
58. Mauritania
59. Mali
60. Senegal
61. The Gambia
62. Guinea Bissau
63. Guinea

Connected to Ottoman's Khilafa

64. Part of Ethiopia
64. Muslims of India - Pakistan -
65. East Indian Muslims - Bangladesh
66. Singapore
67. Malaysia
68. Indonesia
69. The Turkestan Khanates
70. Nigeria
71. Cameroon

O, what an empire The Othmani Khilafah was... it held 71 states within its grasp. The only state to which America paid tax to ever in its history.

امریکہ کی بربادی کے لیے 20 ڈالر کافی ہیں۔جارج فلویڈ ایک سیاہ نسل امریکی تھا۔ اس نے فلسطین سے تعلق رکھنے والے محمود ابو م...
04/06/2020

امریکہ کی بربادی کے لیے 20 ڈالر کافی ہیں۔

جارج فلویڈ ایک سیاہ نسل امریکی تھا۔ اس نے فلسطین سے تعلق رکھنے والے محمود ابو میالہ کی دکان سے کوئی چیز خریدی اور اسے 20 ڈالر اس کی قیمت ادا کی۔
ابو میالہ کو لگا کہ یہ نوٹ جعلی ہے۔ اس نے پولیس کو فون کیا اور فلویڈ پر الزام لگایا کہ اس کے پاس جعلی نوٹ ہیں۔ پولیس موقعہ پر حاضر ہوئی اور وہ واقعہ پیش آیا جس نے امریکہ کو ہلا کر رکھا ہوا ہے۔
فلویڈ ایک سیاہ فام امریکی پولیس کے گھٹنوں کے نیچے دم گھٹنے سے فوت ہو گیا جبکہ وہ مسلسل چیخ رہا تھا: "پلیز، میری سانسیں رک رہی ہیں۔"
امریکہ جل گیا۔ ابومیالہ کی دکان کی بھی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی۔
بعد میں تحقیق سے پتہ چلا کہ فلویڈ کا دیا ہوا 20 ڈالر کا نوٹ اصلی تھا اور ابومیالہ کا الزام درست نہیں تھا۔
20 ڈالرز دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی اور عسکری طاقت کو ختم کرنے کے لیے شاید کافی تھے۔۔۔
وہ اربوں ڈالرز جو ٹرامپ دودھ دیتی گائے "بن سلمان" سے نکال لے گیا تھا اور وہ اربوں ڈالرز جو کمزور قوموں کا استحصال کر کے چوری کر کے لے گیا تھا اس 20 ڈالرز کے سامنے بے بس دکھائی دئیے۔۔۔
شاید نمرود کا قصہ آج کے حالات کے مطابق پھر سے تکرار ہو رہا ہے۔
وہاں ایک مچھر تھا۔۔ یہاں 20 ڈالرز۔

کیا کسی نے تانبے کے برتن پر قلعی ہوتے دیکھی ہے؟بچپن میں محلے میں قلعی کرنے والے آتے تھے اور گلی میں کھڈا کر کے ایک چولھا...
03/06/2020

کیا کسی نے تانبے کے برتن پر قلعی ہوتے دیکھی ہے؟بچپن میں محلے میں قلعی کرنے والے آتے تھے اور گلی میں کھڈا کر کے ایک چولھا فٹ کرتے تھے پھر اس پر برتن کو ایک خاص ہیٹ پر گرم کر کے قلعی کرتے تھے وہ دو چار لوگوں پر مشتمل کاریگروں کی پوری ٹیم ہوتی تھی اور دیسی ساختہ پلانٹ۔۔صبح سے شام تک اہل محلہ اپنے اپنے برتن قلعی کرواتے تھے کوئ سینی،کوئ تسلہ تو کوئ گلاس کوئ پاندان اور جب تک وہ ٹیم محلہ میں رہتی ہم وہیں بیٹھے بیٹھے سب کے برتن قلعہ ہوتے دیکھتے رہتے بچپن کی تفریحات میں سے ایک تفریح یہ بھی ہوتی تھی۔۔اب تو نہ تانبے کے برتن ہے اور نہ قلعی اور نہ قلعی والے۔۔ابھی کچھ دن پہلے امی کے زمانے کاپاندان ہاتھ لگا تو سوچا قلعی کراتے ہیں لیاقت آباد مارکیٹ پر ایک قلعی کرنے والا ملا تو اس پاندان کے قلعی کرنے کے ساڑھے پانچ ہزار مانگنے لگا۔ہم جس تیزی سے گئے تھے اسی تیزی سے واپس آگئے اور پاندان واپس نوادرات میں رکھ دیا.

امریکہ کی پولیس نے ایک "شہری" مار دیا "پورا ملک" احتجاج کر رہا ہے اکیلے "راؤ انوار" نے 500 بندہ مار دیا پورا "ملک" سو رہ...
03/06/2020

امریکہ کی پولیس نے ایک "شہری" مار دیا "پورا ملک" احتجاج کر رہا ہے اکیلے "راؤ انوار" نے 500 بندہ مار دیا پورا "ملک" سو رہا ہے...!

Kiya ye nizam waqai insaaf ka hai ? Kiya kabhi is mulk mai kisy ko insaaf mila hai ? Chahe model town ka waqia ho ya phir shahrukh jataoi ka chahe rangers kisy ko marday ya police kisy ko marday chahe gareeb ko gari kai neche kuchal diya jai kiya waqi kabhi insaaf milega is mulk mai is nizam se ?

Killer of many innocent people

سرکاری ملازمین کے لئے 20٪ تنخواہ ، پنشن میں اضافے کا امکان.ایک نجی ٹی وی ، ملک میں کورونا وائرس کے وباء کے بعد متعدد معا...
01/06/2020

سرکاری ملازمین کے لئے 20٪ تنخواہ ، پنشن میں اضافے کا امکان.

ایک نجی ٹی وی ، ملک میں کورونا وائرس کے وباء کے بعد متعدد معاشی چیلینجز اور کمزور معیشت کے باوجود مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں ان سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری ہے جن سے اپنی بنیادی تنخواہ میں 20 فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ چینل نے ہفتے کے روز اطلاع دی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ 12 جون کو بجٹ کا اعلان کریں گے اور سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 سے 20 فیصد اضافے کا اعلان بھی کریں گے۔ چینل نے خبر دی کہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق وفاقی کابینہ کے ممبروں پر نہیں ہوگا۔

وفاقی حکومت مالی سال 2020-21 کا وفاقی بجٹ 12 جون کو قومی اسمبلی کے سامنے پیش کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان پہلے ہی اس سلسلے میں ضروری منظوری دے چکے ہیں۔
وفاقی بجٹ کی تیاری میں مصروف وزارت خزانہ (ایم او ایف) کے افسران کو وفاقی دارالحکومت چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ بجٹ سے متعلقہ کام بروقت مکمل ہوجائے۔ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے اہداف میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ صدی میں ایک بار کی وبائی مرض سے ملک کی نازک معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کا منظر۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے ایک 130 روزہ پارلیمانی سال مکمل کرنے کی آئینی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے 5 جون سے قومی اسمبلی کا میراتھن اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت اجلاس کے دوران مالی سال 2020-21 کے لئے وفاقی بجٹ پیش کرے گی۔ پارلیمانی امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر ، بابر اعوان نے کہا: "یہ میراتھن سیشن ہوگا اور شاید یہ ملک کی تاریخ کا سب سے طویل ترین اجلاس ہوگا۔" انہوں نے مزید کہا کہ سیشن 5 جون سے شروع ہوگا اور 13 اگست تک جاری رہے گا۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sawal Tou Hoga posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share