Global Bharat Times

  • Home
  • Global Bharat Times

Global Bharat Times Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Global Bharat Times, Media/News Company, .

April 24th was   jayanti. Thought of sharing this old sketch drawn eight years ago and have been used used all over the ...
24/04/2022

April 24th was jayanti. Thought of sharing this old sketch drawn eight years ago and have been used used all over the web. Many times i see this artwork used by someone and some people have this as their profile pic. This was drawn when I had no idea of internet art theft and plagiarism. Interestingly this artwork was drawn to represent Chandragupta Maurya but has been used extensively over the web to represent all great kings of India including Lalitaditya Muktapida and others as well. Today sharing it again to reiterate that this is originally my work. Coming back to Chandragupta Maurya, I am quite confident that most of you know the detailed story. Maurya was a powerful king who rose from being no one to challenge and defeat the powerful Nanda empire that had frightened the so-called mighty Alexander. Maurya was guided by his master Chanakya who is also often mentioned same as Vishnugupt (the author of Panchatantra) but most probably they were two different personalities. Chandragupta was the most successful king of our country whose rule extended to most part of the present India. He even defeated the satraps installed by the Greeks. His success was in many ways similar to that of Yudhishthir in Mahabharat. Maurya was guided by a brahmin Chanakya but later adopted Jainism. It was a time where most probably the Vedic yagya practice had got reduced to mere pump and show and evil practices had crept into misguided application of the varna system. IMO these reasons contributed in growth of Mahavir Swami and Buddha's teachings of non-violence. It shows that the period did witness a lot of bloodshed and its sort of indicator of how Maurya extended his empire. Maurya is one of the mighty pillar of our ancient cultural heritage who fought and defeated the foreign invaders and strengthened our country.

https://lm.facebook.com/l.php?u=https%3A%2F%2Fhindi.opindia.com%2Fmiscellaneous%2Findology%2Fhindu-epics-are-full-of-ai-...
31/03/2022

https://lm.facebook.com/l.php?u=https%3A%2F%2Fhindi.opindia.com%2Fmiscellaneous%2Findology%2Fhindu-epics-are-full-of-ai-and-robots-says-stanford-university-research-scholar%2F&h=AT2bv-qMRgJYmoDJDQoinhna0aSL4TOisD3iH-1mZ5Qj9ZJxWoECHLJ7wqJBIJQk3IT-fDxCXLyfgSse8PIONuG-JZApQCR2ZB_d91tCgsOoBRTUSGO81Z1aV3zhqfar1vBXcUGDWyQRMDSR1RY

अजातशत्रु के अभियंताओं ने ऐसे रथों का अविष्कार किया, जिनमें घूमते चक्र थे। फारसी रथों में लगी हुई दरांतियाँ इसी से...

23/02/2022

‏" نیا مطالعہ پاکستان" (سچ تو یہی ہے جناب)

ریاست پاکستان ایشیا کے جنوب میں واقع ھے۔ اس کا کل رقبہ جتنا بھی ھے سب پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن رہی ہیں۔

ریاست کا پوار نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ھے مگر اسلام اور جمہوریت دونوں سے ہی محروم ھے

ریاست کے جھنڈے میں دو رنگ ہیں۔ سبز رنگ مولویوں کی اکثریت کو ظاہر کرتا‏ھے اور سفید رنگ اسٹیبلشمنٹ کی اجارہ داری کو ظاہر کرتا ھے۔

ریاست چار باقاعدہ اور ایک بے قاعدہ صوبے پر مشتمل ھے

ریاست پاکستان 1947 میں انگریزوں سے آزاد ہوئی مگر انگریزوں کے غلاموں سے تاحال آزاد نہیں ہو سکی ہے
اور ان سے آزادی کیلئے کوئی بھی کوشش ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکی ھے۔ ہر حکومت نے ریاستی عوام کو روٹی ،کپڑا اور مکان کی بنیادی ضروریات کا اسیر بنا کر رکھا ہوا ھے

ریاست پاکستان درحقیقت کئی سو ریاستوں کا ایک مجموعہ ھے۔ جہاں ہر ریاست کے اپنے اپنے قوانین ،قاعدے اور ضابطے ہیں۔ اگر ایک ریاست دوسری ‏ریاست کے معاملے میں ٹانگ اڑائے تو ٹانگ توڑ دی جاتی ھے۔

جیسا کہ ایک دفعہ کا ذکر ھے۔ کہ ریاست پاکستان کی ایک ہمسایہ ریاست تھی "ریاست لال مسجد"۔
ریاست لال مسجد نے ایک بار ریاست پاکستان کی رٹ کو چیلنج کیا۔ جواب میں ریاست پاکستان نے اس پہ حملہ کر دیا۔ نتیجتا" ریاست پاکستان کے گیارہ افسران اور سپاہی‏ موقع پر مار دئیے گئے۔ اور پھر ریاست لال مسجد نے پوری ریاست پاکستان میں خود کش دھماکوں سے ریاست کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ وہ تو شکر ھے ریاست کے اصل محافظوں نے اسے جوں توں کر کے بچا لیا۔ آج کل ریاست پاکستان کے ریاست لال مسجد سے بہت اچھے تعلقات ہیں

ایسی ہی ایک ریاست “ریاست سندھ" ھے۔ اس پر ‏پیپلز پارٹی کا قبضہ ھے
اس ریاست کے شہری بہت ہی بری حالت میں ہیں۔ ریاست کی حکومت غیر معمولی طور پر ظالم اور انتہا سے زیادہ کرپٹ ھے۔ مگر ریاست پاکستان اس ریاست کے شہریوں کی کوئی مدد نہیں کر سکتی
کیونکہ ریاست سندھ مزید آزادی کے نعرے لگانا شروع کر دیتی ھے

ایسی ہی ایک ریاست مولوی خادم رضوی نے 2017 میں قائم کی جس کا دارلخلافہ ‏لاہور ھے۔ اس ریاست کا نام “لبیک” ھے۔
اس نے ریاست پاکستان پہ چھ حملے کئے مگر ہر بار ریاست پاکستان نے مذاکرات کے ذریعے ان کو رام کیا۔مگر اپنی عوام کو ان کے شَر سے بچا نہ سکی۔اپنے درجنوں پولیس والے مروا کر قاتلوں کو محفوظ راستہ دینے پر مجبور ہو گئی

ایسے ہی اور بھی بہت سے مولوی ہیں جنہوں ‏نے اپنی اپنی الگ ریاستیں بنا رکھی ہیں۔ اگر ریاست پاکستان کبھی ان کے معاملات میں مداخلت کی کوشش بھی کرے تو یہ مدارس کے سپاہی لے کر سڑکوں پہ نکل آتے ہیں۔اور ریاست پاکستان کا سانس بند کر دیتے ہیں

مزے کی بات یہ ھے کہ ریاست پاکستان ایٹمی طاقت بھی ھے۔

ریاست کے اندر تمام ادارے بھی الگ ‏ریاستوں کی حیثیت رکھتے ہیں کہ کوئی بھی ادارہ ریاست پاکستان کے کنڑول میں نہیں ھے۔اور دور دور تک اس کے کوئی امکانات بھی نہیں ہیں

ریاست پاکستان کا سب سے بڑا شعبہ زراعت ھے
مگر گندم باہر سے امپورٹ کی جاتی ھے

دفاع اس قدر مضبوط ھے کہ چھ گنا بڑے ملک انڈیا کو دن میں تارے دکھا سکتا ھے ‏اور کمزور اتنا ھے کہ چار مولوی کہیں نکل آئیں تو قابو نہیں آتے

ریاست کے تاجر عوام کو جی بھر کر لوٹتے ہیں۔مگر ریاست کو ٹیکس دیتے ہوئے انہیں باقاعدہ موت آتی ھے

ریاست کی سب سے بڑی صنعت کرپشن ھے جس میں دن دونی اور رات چوگنی ترقی ہورہی ہے

دوسرے نمبر پر مذہب اور تیسرے نمبر پہ سیاست ہے

تعلیم، صحت اور انصاف بھی بڑے کاروباروں میں شمار‏ ہوتے ہیں۔

ریاست کا آئین "جس کی لاٹھی اس کی بھینس" ھے۔اور دستور کے مطابق جنگل کا قانون نافذ ھے

ریاست کا معاشی ڈھانچہ ایسا ھے۔کہ امیر ،امیر تر اور غریب غریب تر ہو رہا ہے
ریاست پاکستان کو چلانے والے سب لوگ اس ریاست سے اتنی محبت رکھتے ہیں
کہ سب نے دوسرے ممالک کی شہریت حاصل کر رکھی ھے ‏جیسے ہی اقتدار یا عہدے سے فارغ ہوتے ہیں فوراً اپنے اصلی ممالک کو روانہ ہو جاتے ہیں

ریاست میں رشوت لینا اور دینا لازم ھے۔ورنہ آپ کا معمولی سا کام بھی کبھی نہیں ہوگا

کوئی چور اچکا یا بڑا مجرم جتنی مرضی‏ ملک کی مدر سسٹر کرے۔کانوں پہ جوں تک نہیں رینگتی۔

ریاست میں شخصی حفاظت اور امن و امان صرف سیاسی رہنماؤں اور طاقتور شخصیات کو دستیاب ھے۔غریب آدمی صرف اللہ کے آسرے پہ زندہ ھے

ریاست بڑے مجرموں کو وی آئی پی پروٹوکول دیتی ھے۔اور چھوٹے مجرموں کو ان کے جرم سے زیادہ سزا دیتی ہے

انصاف ، صحت ، تعلیم اور دیگر مراعات لوگوں کو ان کی اوقات کے مطابق دی جاتی ہے

بس ایک احتیاط رکھیں۔
اس ملک میں عاشق رسول بہت زیادہ ہیں، ان سے بہت محتاط رہیں۔ورنہ آپ کو کبھی بھی اور کہیں بھی مارا جا سکتا ھے۔
زندہ جلایا جاسکتا ہے یا پھر سنگسار کیا جا سکتا ہے۔ اور آپ کے گھر، دکان ہا عمارت کو آگ لگائی جا سکتی ھے !

اگر آپ اس ریاست پاکستان کے شہری ہیں تو آپ کی عظمت اور ہمت انتہائی قابل تعریف ہے۔
فکر نہ کریں ان دنیاوی تکالیف سے گزرنے کے بعد آپ کی آخرت بھلی ہوگی۔

یہ پوسٹ بھی بغیر اجازت منقول کی گئی ہے کیونکہ سچ تو یہی ہے جناب ۔۔😄

स्वर साम्राज्ञी लता दीदी नहीं रही; इस धरती में स्वर-संगीत की अब तक की सबसे बड़ी क्षति। वे भारत में पीढ़ियों को प्रेरणा द...
06/02/2022

स्वर साम्राज्ञी लता दीदी नहीं रही; इस धरती में स्वर-संगीत की अब तक की सबसे बड़ी क्षति। वे भारत में पीढ़ियों को प्रेरणा देती रहीं। मेरा आकलन कह रहा है उन्होंने देश की सम्पूर्ण आबादी को दशकों तक प्रेरणा देती रहीं और जब तक मानव प्रजाति है तब तक लोगों के दिलों में उमंग उत्साह संवेदनाएं भर्ती रहेंगी , जिंदगी के मूल्य को समझने की संवेदना भरती रहेंगी; देश के दिलों पर राज करने वाला और देश के मन-मस्तिष्क का नेतृत्व करने वाला वैसा काम कोई बड़ा से बड़ा नेता भी नहीं कर पाया। मेरे व्यक्तित्व और चरित्र निर्माण में भी लता दीदी का बहुत बड़ा योगदान है और आज का दिन मेरे लिए बहुत बड़ी क्षति का दिन है। मैं उनकी आत्मा के आगे नतमस्तक हूं। ईश्वर उनकी आत्मा को स्थाई शांति दें। जब तक सूरज चांद रहेगा लता दीदी तेरा नाम रहेगा।

06/02/2022
The Godess of Knowledge and Wisdom......           MAA   Saraswati"Tamso Maa Jyotirgmay"The great Archeologist D.D. Kosa...
05/02/2022

The Godess of Knowledge and Wisdom...... MAA Saraswati
"Tamso Maa Jyotirgmay"

The great Archeologist D.D. Kosambi proved that Saraswati was a deity in the Harappan civilization. That is, she is pre-Vedic, she is the goddess of the first Ta**ra in this subcontinent. After that she was also a deity in the Vedic age. Her muhurmuhu is mentioned in the Rig Veda. And Saraswati has been worshiped continuously in this subcontinent for at least five thousand years. Saraswati Pujo will be held all over Indian Sub continent tomorrow including Pakistan and Bangladesh too as Basant Panchmi..
Copied

नालंदा विश्वविद्यालय, विहार, भारत
04/02/2022

नालंदा विश्वविद्यालय, विहार, भारत

अत्यंत दुःखद!चीफ ऑफ डिफेंस स्टॉफ एवं पूर्व सेना प्रमुख श्री विपिन रावत जी की दुःखद मृत्यु समस्त देशवासियों के लिए अपूरणी...
08/12/2021

अत्यंत दुःखद!

चीफ ऑफ डिफेंस स्टॉफ एवं पूर्व सेना प्रमुख श्री विपिन रावत जी की दुःखद मृत्यु समस्त देशवासियों के लिए अपूरणीय क्षति है। देश के प्रति उनका अभूतपूर्व सेवाकाल सदैव हमारी स्मृतियों में जीवित रहेगा।

श्रीमती मधुलिका रावत जी एवं अन्य 11 वीर हुतात्माओं को नमन।

ॐ शांति!

The Brihadeeswara Temple in Thanjavur is one of the greatest structures ever built. Do you know why?The architecture use...
02/11/2021

The Brihadeeswara Temple in Thanjavur is one of the greatest structures ever built. Do you know why?

The architecture used is the interlock method where no cement, plaster or adhesive was used between the stones. It has survived 1000 years and 6 earthquakes.

The Mandir tower at 216 feet was likely the tallest in the world at the time.

The other structures built using this method Big Ben and Leaning Tower of Pisa are tilting with time. The Mandir which is way older has zero degree inclination.
1.3 lakh ton of granite was used to build the Mandir which was transported by 3000 elephants from 60 kms away.

The Mandir was constructed without digging the earth.
The Kumbham at the top of the Mandir tower weighs 81 tons and is carved from a single piece of granite.

Nothing ever comes close to the level of engineering used to construct the Brihadeeswara Mandir. There is nothing quite like it and there will never be something quite like it. Raja Raja Chola was a visionary. We must treasure this timeless marvel.

📸 Artistic imagination : Sunil Pookode.



🇮🇳

सबसे बड़े इस्लामिक देश इंडोनेशिया की रानी सुकमावती सुकार्णोपुत्री का आज विधिवत अपने 30 हजार समर्थकों के साथ इस्लाम छोड़ ...
27/10/2021

सबसे बड़े इस्लामिक देश इंडोनेशिया की रानी सुकमावती सुकार्णोपुत्री का आज विधिवत अपने 30 हजार समर्थकों के साथ इस्लाम छोड़ हिंदू धर्म अपनाना एक बडे बदलाव का सूत्रपात है। बिना तलवार, बिना भय, लालच के लोग सनातन की संतान बन जाते है...🚩🚩🚩
आखिर एक दिन अपनी जड़ों की ओर लौटना होता है। #कृण्वन्तो_विश्वमार्यम।

https://youtu.be/My6bRoKCetw
25/09/2021

https://youtu.be/My6bRoKCetw

In today's episode, Prakhar Shrivastava holds a mirror up to the trio of Muslims-Leftists-Liberals who is sloganeering "Jai Bhim-Jai MIM", by presenting the ...

“For if I ever failed to engage in carefully performing prescribed duties, OPārtha, certainly all men would follow My pa...
23/09/2021

“For if I ever failed to engage in carefully performing prescribed duties, OPārtha, certainly all men would follow My path.”
3.23
Chapter: Karma Yoga

Courtesy: Srila Prabhupada

युद्ध हुआ और लड़ी लड़ाई, वो सारे तेज़-तर्रार थे, जो भिड़ गए दस हज़ारो से, वो 21 सिख सरदार थे।इतिहास में 12 सितंबर की तार...
13/09/2021

युद्ध हुआ और लड़ी लड़ाई, वो सारे तेज़-तर्रार थे,
जो भिड़ गए दस हज़ारो से, वो 21 सिख सरदार थे।

इतिहास में 12 सितंबर की तारीख के आगे उन 21 सिखों के नाम लिखे हैं जिन्होंने सारागढ़ी की लड़ाई में 10,000 अफगान सेना के आगे झुकने से इनकार कर दिया था। इतिहास की कुछ सबसे साहसिक लड़ाइयों में शामिल सारागढ़ी का युद्ध 12 सितंबर 1897 को ब्रिटिश इंडिया आर्मी के 21 सिख सैनिक और 10,000 अफगानों के बीच लड़ा गया था।

यह लड़ाई पाकिस्तान के खैबर पख्तूनख्वा प्रांत के समाना गांव में लड़ी गई थी जो तब भारत का हिस्सा था। इस लड़ाई में 36 सिख रेजिमेंट के सभी 21 जवान अफगानों के खिलाफ पूरी बहादुरी से अपनी आखिरी सांस तक लड़े और इतिहास में 'सुपरहीरो' की तरह याद किए जाते हैं।

आइए जानते हैं सारागढ़ी के ऐतिहासिक युद्ध की कहानी...

सारागढ़ी कोहट जिले में एक छोटा सा गांव था। यह इलाका तब भारत का हिस्सा था जो अब पाकिस्तान में आता है। ब्रिटिश हुकूमत ने खैबर पख्तूनख्वा क्षेत्र पर कब्जा कर लिया था लेकिन उन्हें विद्रोही पश्तूनों के हमले का डर सता रहा था। सारागढ़ी दो किलों Lockhart और Gullistan के बीच कम्युनिकेशन पोस्ट के तौर पर काम करता था। ये दोनों किले उत्तर-पश्चिम क्षेत्र में ब्रिटिश इंडियन आर्मी के दो मुख्यालयों की तरह काम करते थे। इनके बीच कुछ ही किलोमीटर की दूरी थी लेकिन एक से दूसरे किले को देख पाना मुश्किल होता था। लिहाजा सारागढ़ी संदेशों के आदान-प्रदान का काम करता था।

27 अगस्त से 11 सितंबर 1897 के बीच पश्तूनों ने ब्रिटिश मुख्यालयों पर कब्जा करने के लिए कई हमले किए लेकिन कर्नल Haughton की कमांड में 36 सिख रेजिमेंट ने उन्हें कामयाब नहीं होने दिया। Heliograph, जो संदेश भेजने के लिए सूरज की किरण का इस्तेमाल करता है, के माध्यम से सारागढ़ी और ब्रिटिश हेडक्वाटर्स के बीच संवाद दिया और सूचनाएं पहुंचाई गईं। 12 सितंबर 1897 में 10,000 पश्तूनों ने दोनों किलों के बीच के माध्यम को खत्म करने के उद्देश्य से सारागढ़ी पर हमला कर दिया।

सिख जवानों ने इतिहास की सबसे महान लड़ाई लड़ी। 21 सिखों ने 10,000 अफगानों से लोहा लिया और शहीद होते-होते 600 पश्तूनों को मार दिया। रेजिमेंट के लीडर इशर सिंह ने 20 दुश्मनों से ज्यादा को मौत के घाट उतारा। यह लड़ाई इसलिए महान है क्योंकि इसका नतीजा सभी को पता था। इसके बावजूद सिख सैनिक अपने देश के लिए लड़े और अतिरिक्त सेना के पहुंचने तक 10,000 सैनिकों को एक दिन तक आगे बढ़ने से रोककर रखा।

इस युद्ध की खबर ब्रिटेन पहुंची तो सिख सैनिकों के सम्मान में लंदन में ब्रिटेन की संसद भी खड़ी हो गई। भारत सरकार ने 36 सिख रेजिमेंट के जवानों के सम्मान में एक स्मारक टैबलेट की स्थापना की। इन 21 योद्धाओं की याद में अंग्रेजों ने दो गुरुद्वारों का निर्माण किया। एक अमृतसर में स्वर्ण मंदिर के पास और दूसरा फिरोजपुर छावनी में। 124 साल बाद भी 12 सितंबर को सारागढ़ी दिवस के रूप में मनाया जाता है।

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Global Bharat Times posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share