30/01/2024
امام زہری رحمتہ اللہ علیہ ناقل ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ روتے ہوئے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ نے وجہ پوچھی تو عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دروازے پر ایک نوجوان رو رہا ہے۔ جس نے میرا دل جلا دیا ہے۔
فرمایا عمر اسے اندر لے آؤ ۔وہ نوجوان روتا ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی۔ کہنے لگا یا رسول اللہ میرے گناہوں کا ڈھیر مجھے رلا رہا ہے اور مجھے جبار سے ڈر آتا ہے۔ وہ مجھ پر غضب ناک ہوگا۔ آپ نے فرمایا نوجوان کیا تو نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا ہے؟
عرض کیا نہیں۔ کیا تو نے کسی جان کو ناحق قتل کیا ہے؟ عرض کیا نہیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی تیرے گناہوں کو معاف فرما دے گا۔ اگرچہ سات آسمانوں سات زمینوں اور تمام پہاڑوں کے برابر ہوں۔ نوجوان بولا حضور میرے گناہ ساتوں آسمان، زمین اور پہاڑوں سے بھی بڑا ہوا ہے۔
آپ نے ارشاد فرمایا https://rb.gy/o6agp7 Read more