Hamara Akhbar

  • Home
  • Hamara Akhbar

Hamara Akhbar کینیڈا، امریکہ، مڈل ایسٹ اور پاکستان بھر سے سینکڑوں لکھاریوں کی ٹیم، مختلف سماجی اور سیاسی معاملات پر
(15)

Urdu News Magazine with latest technology, education, travel, science and political articles and videos.

19/09/2024

دنیا ایک نئی طرح کی جنگوں میں داخل ہو رہی ہے---
🇵🇰لبنان میں حالیہ واقعات نے یہ ثابت کیا کہ جنگ کے میدان بدل چکے ہیں۔ آج روایتی جنگیں اور روایتی فوجیں اب ماضی کا قصہ بنتی جا رہی ہیں۔ مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ٹیکنالوجی سے لڑائیوں کی شکل بدل رہی ہے، اور ہمیں بھی اپنے دفاعی نظام کو ان خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔

لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک طرف دنیا ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہو رہی ہے، تو دوسری طرف ہم اپنے ملک میں اپنی ہی فوج اور عوام کے درمیان کشمکش اور تناؤ کا شکار ہیں۔ ہمیں نئے زمانے کے تقاضوں کو سمجھ کر یکجہتی اور استحکام کی باتیں کرنی چاہئیں، لیکن بدقسمتی سے ہماری توانائیاں آئینی ترامیم اور غیر اہم باتوں پر ضائع ہو رہی ہیں۔

یہ وقت ہے کہ ہم اپنے مسائل کو پس پشت ڈال کر قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں، ورنہ دنیا ہم سے بہت آگے نکل جائے گی۔

پاکستان زندہ باد!

*TechCure* میں جابز اور انٹرنشپس کے شاندار مواقع*بنو قابل اور Aptech* کے طلباء کے لیے بہترین موقعہکراچی میں جماعت اسلامی...
17/09/2024

*TechCure*
میں جابز اور انٹرنشپس کے شاندار مواقع
*بنو قابل اور Aptech* کے طلباء کے لیے بہترین موقعہ

کراچی میں جماعت اسلامی کے بنو قابل پروگرام اور Aptech سے Web Development، E-commerce Development، Digital Designing، Video Editing، Mobile Apps Development اور دیگر شعبوں میں ٹریننگ حاصل کرنے والے طلباء کے لیے سنہری موقع!
*TechCure*
کو 20 باصلاحیت اور محنتی افراد کی فوری ضرورت ہے جو ہمارے گلشنِ اقبال آفس میں شام 4 بجے سے رات 12 بجے تک کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔

ہمیں ایسے افراد کی ضرورت ہے جو:

محنتی اور وقت کے پابند ہوں

نئی ٹیکنالوجیز سیکھنے کا شوق رکھتے ہوں

Quick Learner ہوں اور خود سے مسائل حل کرنے کی Troubleshooting کی صلاحیت رکھتے ہوں

ویب ڈویلپمنٹ، ای کامرس ڈویلپمنٹ، ڈیزائننگ یا دیگر متعلقہ فیلڈز میں کیریئر بنانے کے خواہاں ہوں

*ہم کیا پیش کرتے ہیں؟*

سیلری حسب قابلیت، تعلیم، تجربہ اور مارکیٹ کے مطابق

پروفیشنل اور دوستانہ ماحول

جدید ٹیکنالوجیز سیکھنے کے مواقع

کیریئر میں ترقی کے بے شمار مواقع

مقام:
TechCure آفس، گلشنِ اقبال، کراچی

ٹائمنگ:
شام 4 بجے سے رات 12 بجے تک

اگر آپ اس بہترین موقع کا حصہ بننا چاہتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا چاہتے ہیں تو فوراً ہم سے رابطہ کریں:

رابطہ کریں:
Email: [email protected]
Phone: 03458271986
Website: www.TechCure.io

TechCure میں شامل ہو کر اپنے کیریئر کو ایک نئی بلندی پر لے جائیں!

سہیل بلخی

Looking for top-notch web development in Houston, Texas? Our team specializes in creating stunning websites tailored to your business needs.

**شیخ مجیب کے مجسمے کیوں ٹوٹے** (-حامد میر)بنگلہ دیش میں پہلی دفعہ شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے پر حملہ نہیں ہوا۔ ایسا پہلے...
08/08/2024

**شیخ مجیب کے مجسمے کیوں ٹوٹے** (-حامد میر)
بنگلہ دیش میں پہلی دفعہ شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے پر حملہ نہیں ہوا۔ ایسا پہلے بھی کئی بار ہو چکا ہے شیخ مجیب الرحمان کو بنگلہ دیش میں بنگلہ بندھو یا بابائے قوم کا درجہ دیا جاتا تھا۔ 1975ء میں بنگلہ بندھو کے قتل کے بعد ناصرف ان سے بابائے قوم کا اعزاز چھیننے بلکہ بنگلہ دیش کا قومی ترانہ اور قومی پرچم تبدیل کرنے کی بھی کوشش ہوئی۔ 5اگست 2024ء کو میں نے اپنے اس کالم میں عرض کیا تھا کہ شیخ حسینہ واجد سری لنکا کےسابق صدر راجہ پکسا کے انجام کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ راجہ پکسا 2022ء میں عوامی دبائو پر کولمبو سے اپنے خاندن سمیت فرار ہو گیا تھا۔ کچھ عرصہ کے بعد اسے سری لنکا واپسی کی اجازت مل گئی تھی۔ حسینہ واجد 5اگست کی دوپہر ڈھاکہ سے بھارت فرار ہو گئیں اور ان کے فرار کے چند لمحوں بعد عوام کا ہجوم وزیراعظم ہائوس میں گھس کر توڑ پھوڑ کر رہا تھا۔ حسینہ واجد کے زوال کے بعد پاکستان میں یہ بحث شروع ہوئی کہ ہمیں بنگلہ دیش کے حالات سے کیا سبق سیکھنا چاہئے؟ کچھ سیاست دانوں نے یہ امید بھی لگا لی ہے کہ جو بنگلہ دیش میں ہوا وہ پاکستان میں بھی ہو جائے گا۔ وہ یہ بھول رہے ہیں کہ بنگلہ دیش میں تین سو سے زیادہ نوجوانوں نے اپنی جانیں قربان کر کے حسینہ واجد کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کیا۔ کیا آپ بنگالیوں کی طرح گولیاں کھانے کیلئے تیار ہیں؟

بنگلہ دیش کے حالات سے سبق ضرور سیکھیں لیکن پاکستان اور بنگلہ دیش میں فرق کو مت بھولیں۔ تحریک پاکستان ڈھاکہ سے شروع ہوئی تھی لاہور یا کراچی سے شروع نہیں ہوئی تھی۔ بنگالیوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کو بنگال میں 1937ء میں حکومت دلوا دی تھی جبکہ قرارداد پاکستان اس کے تین سال بعد 23مارچ 1940ء کو منظور ہوئی۔ شیخ مجیب الرحمان تحریک پاکستان میں بہت سرگرم تھے۔ بنگالیوں کی کانگریس سے لڑائی کا آغاز بندے ماترم کو قومی ترانہ بنانے پر ہوا تھا۔ جب مسلم لیگ نے بندے ماترم کو قومی ترانہ بنانے کی کھل کر مخالفت کی تو بنگال میں کانگریس کو پیچھے چھوڑ گئی۔ معاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ 6جولائی 1938ء کو کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے اجلاس میں بیگم سکینہ فرخ سلطان نے قرارداد پیش کی کہ اسکول ٹیچرز کی ٹریننگ میں ہندی کے ساتھ اردو کو بھی لازمی مضمون قرار دیا جائے جس پر ہنگامہ ہو گیا۔ بندے ماترم پر بنگالی مسلمان اتنے ناراض تھے کہ مولانا ابو الکلام آزاد کو اکتوبر 1938ء میں کلکتہ کے مسلمانوں نے نماز عید کی امامت سے ہٹا دیا اور مولانا آزاد سبحانی کی امامت میں نماز عید ادا کی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب تحریک پاکستان کا اصل مرکز بنگال تھا اور 1946ء میں لیاقت علی خان اور مولانا شبیر احمد عثمانی جیسے غیر بنگالیوں کو پاکستان کے نام پر بنگال سے مرکزی اسمبلی کا رکن بنوایا گیا۔ پاکستان بننے کے بعد بنگالیوں کے ساتھ کیا ہوا اور انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ کیا کچھ کیا؟ یہ ایک لمبی کہانی ہے 1958ء میں مشرقی پاکستان اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر شاہد علی خان ایوان کے اندر تشدد سے زخمی ہو کر چل بسے۔ ان کی موت کا شیخ مجیب نے بہت فائدہ اٹھایا 1965ء میں شیخ مجیب نے ایوب خان کے مقابلے پر محترمہ فاطمہ جناح کا ساتھ دیا۔ فاطمہ جناح کو دھاندلی سے ہرا دیا گیا اور پھر 1970ءکا الیکشن آیا شیخ مجیب کو اکثریت مل گئی۔ انہیں اقتدار منتقل کرنے کی بجائے فوجی آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں پاکستان دولخت ہوا، یہ وہ زمانہ ہے جب ایسٹ بنگال رجمنٹ کے میجر ضیاء الرحمان نے اپنے کمانڈنگ آفیسر کرنل رشید جنجوعہ کو گولی مار دی اور چٹاگانگ ریڈیو پر قبضہ کر کے 27مارچ 1971ء کو بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کر دیا۔ میجر ضیاء الرحمان نے دو اعلان کئے پہلا اعلان اپنی طرف سے کیا عوامی لیگ والوں نے اعتراض کیا تو دوسرا اعلان شیخ مجیب کے نام پر کیا جو پاکستانی فوج کی حراست میں تھے۔ یہ میجر ضیا اور شیخ مجیب میں غلط فہمیوں کا آغاز تھا۔ میجر ضیاء اپنے آپ کو آزادی کا ہیرو سمجھتا تھا لیکن سیاسی دبائو پر اسے شیخ مجیب کو بنگلہ بندھو تسلیم کرنا پڑا۔ 15اگست 1975ء کو بنگلہ دیشی فوج کے جن افسران نے شیخ مجیب کے خلاف بغاوت کی ان میں لیفٹیننٹ جنرل ضیاء الرحمان بھی شامل تھے جو بعد میں بنگلہ دیش کے صدر بن گئے اور پاکستان میں ان کی بہت آئو بھگت کی جاتی تھی۔ جنرل ضیاء الرحمان پی ایم اے کا کول کے تربیت یافتہ تھے پاکستانی فوج میں ان کے بہت تعلقات تھے لہٰذا انہوں نے اپنے کمانڈنگ آفیسر کرنل رشید جنجوعہ کے ساتھ جو کیا اسے بھلا دیا گیا لیکن جنرل کے ایم عارف اس درندگی کو نہ بھولے وہ اپنی کتاب ’’خاکی سائے‘‘ میں لکھتے ہیں کہ جب ضیاء الرحمان بنگلہ دیش کے صدر کی حیثیت سے پاکستان آیا تو میں نے بطور ڈپٹی آرمی چیف اس کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے میں شرکت سے معذرت کر لی کیونکہ میں کرنل جنجوعہ کے قتل کو فراموش نہ کر سکا تھا۔ ضیاء الرحمان نے عوامی لیگ کا مقابلہ کرنے کیلئے جماعت اسلامی سے اتحاد کیا انہوں نے بنگلہ دیش کے آئین میں بہت سی تبدیلیاں کیں یہاں تک کہ بنگلہ دیش کا قومی ترانہ بدلنے کی کوشش کی جو رابندر ناتھ ٹیگور کا لکھا ہوا ہے۔ وہ قومی ترانہ او رقومی پرچم بدلنے کے منصوبے بنا رہے تھے کہ انہیں چٹاگانگ میں اپنی فوج کے کچھ افسروں نے 1981ء میں قتل کر دیا۔ یہ وہی جگہ تھی جہاں 1971ء میں انہوں نے کرنل رشید جنجوعہ کو قتل کیا تھا۔ 1975ء سے 1995ء تک بنگلہ دیش میں عوامی لیگ زیر عتاب تھی۔ شیخ مجیب کو بنگلہ بندھو کی سرکاری حیثیت نہیں ملتی تھی۔ 1996ء میں حسینہ واجد وزیراعظم بنیں تو انہوں نے اپنے والد کی حیثیت کو بحال کرنے کی کوشش کی۔ حسینہ واجد اور خالدہ ضیاء کا سیاسی اختلاف دراصل خاندانی دشمنی بن گیا تھا اور نفرت کی سیاست نے بنگلہ دیش میں بہت قتل وغارت کی۔ حسینہ واجد نے اپنے دورِ اقتدار میں ناصرف ہزاروں سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا بلکہ محفوظ انعام اور مطیع الرحمان جیسے نامور صحافیوں پر بغاوت کے مقدمے بنائے حالانکہ یہ دونوں 1971ء میں شیخ مجیب کے ساتھ تھے حسینہ واجد نے 7جنوری 2024ء کو بنگلہ دیش میں ایک فراڈ الیکشن کرایا جس کا تمام اہم اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا۔ اس الیکشن نے حسینہ واجد کے خلاف وہ نفرت پیدا کی جس کا نتیجہ ایک عوامی تحریک کی صورت میں نکلا اور مشتعل نوجوانوں نے شیخ مجیب کے مجسمے توڑ دیئے۔ بنگلہ دیشی فوج کے موجودہ سربراہ جنرل وقار حسینہ واجد کے رشتہ دار ہیں اور اپنے آپ کو غیر جانبدار ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ بنگلہ دیش کے بحران کا حل آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہیں، حسینہ واجد منظر سے ہٹ گئی ہیں لیکن ان کے مخالفین کی غلطیاں عوامی لیگ میں دوبارہ جان ڈال سکتی ہیں۔ ہمیں اپنی سیاست میں سے نفرت اور انتقام کو ختم کرنا ہو گا کیونکہ نفرت اور انتقام کی سیاست کا انجام وہی ہوتا ہے جو حسینہ واجد اور ان کے والد کے مجسموں کا ہوا-

کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا!!   ( سہیل وڑائچ)ادارتی صفحہ29 جولائی  2024کسی کی پیشانی پر سلوٹ پڑے یا کسی کے چہرے پر مسکراہٹ آ...
29/07/2024

کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا!! ( سہیل وڑائچ)ادارتی صفحہ29 جولائی 2024
کسی کی پیشانی پر سلوٹ پڑے یا کسی کے چہرے پر مسکراہٹ آئے، مخلوط حکومت میں شامل دوستوں کا دل ٹوٹے یا یہ تلخ بات انہیں ہضم نہ ہو، مقتدرہ کے بڑے آج یہ تسلیم نہ کریں، خلیجی ممالک راضی ہوں یا ناراض، مالیاتی ادارے ہم پر مہربان ہوں یا پابندیاں لگائیں غرض یہ کہ ردعمل جو بھی ہو اگر تضادستان نے آئینی بندوبست کے تحت چلنا ہے اور خون خرابے، زور زبردستی سے بچنا ہے تو سیاسی بحران کے حل کیلئے یہ کڑوا گھونٹ پینا ہوگا، مقبولیت والے کو قبولیت والوں کو راستہ دینا پڑے گا، چاہیں نہ چاہیں عمران خان کو ایک بار اقتدار دیئے بغیر تضادستان اب آگے نہیں بڑھ سکتا۔ بحران کی دلدل سے نکالنے کیلئے بادل نخواستہ ہی سہی مقتدرہ کو ابھی سے یہ تسلیم کرلینا چاہیے کہ تمام تر انتظامی ہتھکنڈوں کے باوجود عمران سیاست میں سب کو شکست دے کر وکٹری سٹینڈ پر کھڑا ہے، اس میٹھی یا تلخ حقیقت کو جتنی جلدی مان لیا جائے ملک کیلئے اتنا ہی بہتر ہوگا۔ تاریخ اور تجربات سے یہ بات واضح ہے کہ سیاست کا مقابلہ سیاست سے ہوتا ہے سیاست کا مقابلہ انتظامی ہتھکنڈوں سے کیا جائےتو سیاست جیت جاتی ہے۔ جیلیں، مقدمے، تشدد، ظلم اور جبر کے اقدامات ہمارے ملک میں سیاستدانوں کیلئے ہمدردی کو بڑھا دیتے ہیں چنانچہ یہی ہوا کہ عمران کا مقابلہ کرنے کیلئے نہ کوئی سیاسی بیانیہ تھا نہ کوئی سیاسی عیاری۔ بے محابا اور ظالمانہ طاقت سے سیاست کو دبایا نہیں جا سکتا۔ سیاست تو دنیا کا مشکل ترین کھیل ہے جہاں انسانوں کے ذہنوں کو مسخر، متاثر اور مائل کرکے اپنے ساتھ چلانا ہوتا ہے، سیاست دنیا کے ذہین ترین لوگوں کا پیشہ رہا ہے۔ پوری انسانی تاریخ میں نمایاں ترین لوگ ہی لیڈررہے ہیں اور یہ سارے کے سارے سیاستدان تھے۔ دنیا کے سب سے ذہین لوگوں کو ہی یہ ملکہ حاصل رہا کہ وہ دوسرے انسانوں کو قائل کرکے یا MANAGEکرکے ان پر حکمرانی کریں۔ بدقسمتی سے کپتان کو ہٹانے کے بعد سیاست کو آسان ترین ہدف اور لقمہ تر سمجھ لیا گیا۔ ’’سیانے‘‘ تحریک استحکام پاکستان جیسا غیر سنجیدہ قدم اٹھا کر بجائے اس کے کہ تحریک انصاف کو نقصان پہنچاتے خود جہانگیر ترین کو لے بیٹھے۔ الغرض حماقتوں کی ایک لمبی داستان ہے جو تحریک انصاف کے مخالفوں سے مسلسل سرزد ہوئیں اور اب بھی یہ جاری و ساری ہیں۔ 8 فروری کوثابت ہوگیا کہ عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، جولائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ بھی طے ہوگیا کہ عدلیہ کی اکثریت ناانصافی پر طاقتوروں کا ساتھ نہیں دے گی۔ یہ وہ دو بڑے ٹھوس حقائق ہیں جن کے بعد شکست تسلیم کرتے ہوئے چھپکلی یا چھچھوندر بھی کھانا پڑے تو احساس ِکراہت وناگوار ی کے باوجود اسے کھا لیں۔چند ہفتےپہلے ’’ایک اور سقوط ڈھاکہ‘‘ کے ذریعے سب فریقوں کو ماضی کی مثال دے کر متنبہ کرنے کی کوشش کی تھی، اب بھی یہی عاجزانہ گزارش ہے کہ شیخ مجیب غدار تھا یا محب وطن، جب آئینی بندوبست کےتحت اسے اکثریت مل گئی تھی تو دل پہ پتھر رکھ کر ہی سہی اسے اقتدار دے دینا چاہیے تھا۔ آج عمران کی مقبولیت کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے ہجوم کے غصے کو ٹھنڈا کرنا ہے، عدالتی نظام کے فیصلے تسلیم کرتے ہوئے اس کا بھرم برقرار رکھنا ہے تو پھر ایک بار کپتان کو حکومت دیناپڑے گی۔ قوموں کی زندگی میں چار پانچ سال کچھ نہیں ہوتے، شیخ مجیب متحدہ پاکستان کا وزیراعظم بن جاتاتو بہت امکان تھا کہ وہ اچھی گورننس نہ دکھا سکتا اور بنگال میں بھی غیر مقبول ہو جاتا مگر ہم مغربی پاکستانیوں نے یہ رسک نہ لیا، اس وقت کڑوا گھونٹ پی لیتے، دل جلانے والی دوا نگل جاتے تو شاید زہر سے زہر کا علاج ہو جاتا۔ آج پھر ہم اسی دوراہے پر آ کھڑے ہوئے ہیں، فیصلہ یہ کرناہے کہ کیا آئین، جمہوریت، عدالت اور مقبولیت کے جو اصول ہم نے خود طے کئے ہوئے ہیں ان کو پامال کرنا ہے یا پھر ان اصولوں کو برقرار رکھنے کیلئے ناگوارِ خاطر فیصلے کرنے ہیں،چاہے مجبوری میں ہی سہی مگر عوامی اور عدالتی فیصلوں کو ماننا ہی بہتر راستہ ہوگا۔

میں بہت خوش فہم ہوں ہر ایک سے اچھی امید رکھتا ہوں اس لئے خواہش اور دعا ہے کہ عمران خان دوبارہ اقتدار میں آئیں تو کامیاب ہوں۔ ذاتی خوش فہمی سے ہٹ کر تلخ حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں عمران خان گورننس، ٹیم سلیکشن اور وژن دینے میں مکمل ناکام رہے ، انہوں نےمیڈیا ، عدلیہ اور سول آزادیوں کا بیڑا غرق کیا، جمہوری SPACEضائع کردی اور پھر خود اپنی ہی حکومت کی قبر بھی کھوددی، اس تجزیے کےباوجود یہ کہہ رہا ہوں کہ عمران خان کو آنا چاہیے اور اپنے ناقدین کو غلط ثابت کرنا چاہیے اگر عمران نے غلطیاں کی ہیں تو کیا جواب میں مقتدرہ ، حکومت، میڈیا اور اسے ناپسندکرنے والے بھی وہی غلطیاں دُہرائیں؟ میری رائے میں دوسروں کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر خود اپنی اصلاح کرنی چاہئے۔پاپولر عمران کو حکمران عمران ہی ہرا سکتا ہے بالکل اسی طرح جیسے مظلوم پیپلز پارٹی کو حکمران پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ختم کردیا تھا یا پھر ووٹ کو عزت دو والی نون کو شہباز شریف کی 16ماہ کی حکومت نے خود ہی دھونی دے دی تھی۔تاریخ کا پہیہ گھومتا رہتا ہے یہی حال سیاست کا ہے، کبھی کوئی زیروہیرو بن جاتا ہے اور کبھی کوئی گمنام مقبول عام۔ زمانے نے اس کے الٹ مناظر بھی دیکھے ہیں یہاں بہت سے ہیرو، زیرو ہوئے ہیں اور مقبول عام، گمنامی اور بدنامی کے گہرے اور اندھیرے گڑھوں میں گرے ہیں۔ عمران خان عرصہ دراز سے دیوتا اور مرشد کے مقام پر فائز ہیں ان کے خلاف زبان ہلانے کو ’’گناہ‘‘ بنا دیا گیا ہے، جھوٹی خدائی کے پیروکار ہر ناقد پر پتھروں اور گالیوں کی وہ بارش کرتے ہیںکہ الامان والحفیظ۔ اگر تو تاریخ اور سیاست میں جو لکھاگیا ہے وہ درست ہے تو پھر ایک دن وہ بھی آئے گا جب دیوتا کے فدائین اور مرشد کے مریدین اپنی سوچ بدلیں گے حکمران خان اگر ناکام ہوا تو یہی پیروکار اپنے ہی دیوتا کو مسمار کرنے پر آمادہ ہو جائیں گے، یہ خود اپنے ہی مرشد سے باغی ہو جائیںگے، شخصی اور اندھی عقیدت دو چار غلطیوں کی مار ہوتی ہے، ادھر دیوتا اور مرشد نے غلطی کی ادھر یہی پیروکار آمادہ پیکار ہو جاتے ہیں۔ توقع تو یہی کرنی چاہیے کہ عمران اپنے حامیوں اور ناقدوںکی توقعات پر پورا اتریں گے ، بزداروں اور محمود خانوں سے پرہیز کریں گے، جنرل فیضوں کی بجائے’’جنرل عوام‘‘ کے ایجنڈے پر چلیںگے، اگر تو وہ بدلے ہوئے عمران ہوئے تو شاید تاریخ میں امر ہوجائیں گے، مقبولیت کے بعد اگر حکومتی کامیابی بھی سمیٹ لی تو سیزر بن جائیں گے اور اگر ناکام رہے تو داراشکوہ کی طرح شکست خوردہ لشکر کے سربراہ کی حیثیت سے تاریخ میں ہلکا سا اور منفی سا ذکر باقی رہ جائےگا۔آخر میں عمران خان کے ناقدین سے گزارش ہے کہ دیوار پر لکھے فیصلوں کے آگے رکاوٹ بننا تاریخ کے دھارے کو روکنے کے مترادف ہوتا ہے، نہ تاریخ رکتی ہے اور نہ دریائوں پربند باندھے جا سکتے ہیں، دریائوں کو راستہ ملتا رہے تو وہ وادیوں میں جا کر خاموش اور سمندر میں گر کر فنا ہو جاتے ہیں۔دریا کو چلنے دیں وہ اپنی تقدیر کافیصلہ خود کرلے گا ۔ناقدین کے حوصلے کیلئے حکیم ناصرکا یہ شعر ان کی نذر ہے۔

پی جا ایام کی تلخی کو بھی ہنس کر ناصرؔ

غم کو سہنے میں بھی قدرت نے مزا رکھا ہے

07/02/2024
امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم  کی فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاس...
20/01/2024

امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کی فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست میں امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کا پورا حق ہے۔

امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کی فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست میں امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کا پورا حق ہے۔...

دو ہفتوں سے جاری اس برفانی طوفان میں کم ازکم 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ برف باری، بارش، تیز یخ ہواؤں اور آمد و رفت میں مش...
20/01/2024

دو ہفتوں سے جاری اس برفانی طوفان میں کم ازکم 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ برف باری، بارش، تیز یخ ہواؤں اور آمد و رفت میں مشکلات کے باعث زیادہ تر علاقوں میں اسکول اور سرکاری دفاتر بند ہیں، جب کہ ہزاروں پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔

دو ہفتوں سے جاری اس برفانی طوفان میں کم ازکم 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ برف باری، بارش، تیز یخ ہواؤں اور آمد و رفت میں مشکلات کے باعث زیادہ تر علاقوں میں اسکول اور سرکاری...

امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو مارچ کے اوائل تک وفاقی حکومت کو فنڈ دینے اور حکومت کا شٹ ڈاؤن روکنے کے لیے ایک ’اسٹا...
20/01/2024

امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو مارچ کے اوائل تک وفاقی حکومت کو فنڈ دینے اور حکومت کا شٹ ڈاؤن روکنے کے لیے ایک ’اسٹاپ گیپ بل ‘کی منظوری دے دی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو مارچ کے اوائل تک وفاقی حکومت کو فنڈ دینے اور حکومت کا شٹ ڈاؤن روکنے کے لیے ایک ’اسٹاپ گیپ بل ‘کی منظوری دے دی ہے۔…

امریکی تھنک ٹینک ولسن سینٹر سے وابستہ تجزیہ کار مائیکل کوگلمین کا پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی سے متعلق کہنا...
20/01/2024

امریکی تھنک ٹینک ولسن سینٹر سے وابستہ تجزیہ کار مائیکل کوگلمین کا پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی سے متعلق کہنا ہے کہ آنے والے چند دن اہم ہوں گے۔ ان کے بقول دونوں ملکوں کے درمیان حالات معمول پر آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ مزید تفصیل اس رپورٹ میں۔

امریکی تھنک ٹینک ولسن سینٹر سے وابستہ تجزیہ کار مائیکل کوگلمین کا پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی سے متعلق کہنا ہے کہ آنے والے چند دن اہم ہوں گے۔ ان کے بقول د...

دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان جرنلسٹس فورم متحدہ عرب امارات  کے ایگزیکٹو ممبر خالد محمود گوندل کے جواں سال بھتیجے محمد ن...
19/01/2024

دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان جرنلسٹس فورم متحدہ عرب امارات کے ایگزیکٹو ممبر خالد محمود گوندل کے جواں سال بھتیجے محمد نبیل گوندل ایک ٹریفک حادثہ میں انتقال کر گئے- وقوعہ کے مطابق محمد نبیل گوندل موٹر سائیکل پراپنے گھر جا رہے تھے کہ جھیورانوالی (گجرات) کے قریب ان کی سواری سڑک پر جاتی ہوئی ایک ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکرا گئی جس کے نتیجہ میں وہ جاں بحق ہو گئے- مرحوم محمد نبیل گوندل کی عمرسولہ 16 سال اور وہ نویں کلاس کے طالب علم تھے-...

دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان جرنلسٹس فورم متحدہ عرب امارات کے ایگزیکٹو ممبر خالد محمود گوندل کے جواں سال بھتیجے محمد نبیل گوندل ایک ٹریفک حادثہ میں انتقال کر گئے- وق....

سہیل بشیر کار خطبہ جمعہ کو اس قدر غور سے سننے کی تلقین کی گئی ہے کہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی دوران خطبہ شور کرے تو اس کو ی...
19/01/2024

سہیل بشیر کار خطبہ جمعہ کو اس قدر غور سے سننے کی تلقین کی گئی ہے کہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی دوران خطبہ شور کرے تو اس کو یہ کہنا کہ ” چپ ہوجاؤ بھی مناسب نہیں.” ظاہر ہے خطبہ جمعہ کی کافی اہمیت ہے لیکن بدقسمتی سے ہم نے خطبہ جمعہ کو وہ مرکزی اہمیت نہیں دی. ایک متفق علیہ حدیث ہے؛ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب جمعہ کے دن امام خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے پاس بیٹھے ہوئے آدمی سے کہو کہ "خاموش ہو جاؤ” تو (ایسا کہہ کر) تم نے خود ایک لغو حرکت کی“۔فرشتے اس شخص کا نام اپنے رجسٹر میں نہیں لکھتے ہیں جو خطبہ جمعہ شروع ہونے کے بعد مسجد آجائے....

سہیل بشیر کارخطبہ جمعہ کو اس قدر غور سے سننے کی تلقین کی گئی ہے کہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی دوران خطبہ شور کرے تو اس کو یہ کہنا کہ ” چپ ہوجاؤ بھی مناسب نہیں.” ظاہر ہے خطبہ ...

جب سے ایران نے پاکستان کی حدود میں فضائی کارروائی کی ہے، امریکہ میں مختلف سطحوں پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ صدر بائیڈن نےخود ...
19/01/2024

جب سے ایران نے پاکستان کی حدود میں فضائی کارروائی کی ہے، امریکہ میں مختلف سطحوں پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ صدر بائیڈن نےخود اس معاملے پر بات کی ہے۔ قومی سلامتی کے مشیرجان کربی کا تفصیلی ردعمل سامنے آیا ہے۔ اور اسی طرح محکمہ خارجہ بھی اس پر بات کر تا رہا ہے۔

جب سے ایران نے پاکستان کی حدود میں فضائی کارروائی کی ہے، امریکہ میں مختلف سطحوں پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ صدر بائیڈن نےخود اس معاملے پر بات کی ہے۔ قومی سلامتی کے مشیرجان ...

امریکی صد ر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ اس ہفتے ایران  اور پاکستان کے درمیان  جھڑپوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کو  خطے ...
19/01/2024

امریکی صد ر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ اس ہفتے ایران اور پاکستان کے درمیان جھڑپوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کو خطے میں زیادہ پسند نہیں کیا جاتا جب کہ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتا۔

امریکی صد ر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ اس ہفتے ایران اور پاکستان کے درمیان جھڑپوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کو خطے میں زیادہ پسند نہیں کیا جاتا جب کہ وائٹ ہاؤس نے کہا ...

دبئی (طاہر منیر طاہر) الغریر ایکسچینج نے فخر کے ساتھ "بسنت (ایک پتنگ بازی اور میوزیکل ایونٹ)" کے انعقاد کا اعلان کیا ہے-...
18/01/2024

دبئی (طاہر منیر طاہر) الغریر ایکسچینج نے فخر کے ساتھ "بسنت (ایک پتنگ بازی اور میوزیکل ایونٹ)" کے انعقاد کا اعلان کیا ہے- بسنت کی رنگا رنگ تقریب کمیونٹی کو مسحور کرنے اور اتحاد، ثقافت اور خوشی کے جذبے کا جشن منانے کے لیے ایک شاندار موقع ہے۔ پتنگ بازی (بسنت) کا مقصد ایک روح پروراور میوزیکل شو کے ساتھ جوڑ کرخاندانوں، دوستوں اور پڑوسیوں کو ایک ناقابل فراموش تجربے کے لئے اکٹھا کرنا ہے۔...

دبئی (طاہر منیر طاہر) الغریر ایکسچینج نے فخر کے ساتھ "بسنت (ایک پتنگ بازی اور میوزیکل ایونٹ)” کے انعقاد کا اعلان کیا ہے- بسنت کی رنگا رنگ تقریب کمیونٹی کو مسحور کرنے او....

دبئی (طاہر منیر طاہر) متحدہ عرب امارات میں  1985 سے مقیم پاکستانی بزنس مین چودھری محمد اشرف گل کو متحدہ عرب امارات کا گو...
18/01/2024

دبئی (طاہر منیر طاہر) متحدہ عرب امارات میں 1985 سے مقیم پاکستانی بزنس مین چودھری محمد اشرف گل کو متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا مل گیا- انہیں یہ ویزا حکومت امارات نے کارکردگی اورانویسٹر کی بنیاد پردیا ہے- گولڈن ویزا ملنے پرچودھری محمد اشرف گل نے حکومت امارات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای کی حکومت نے ہمیں یہاں تحفظ کے احساس کے ساتھ کاروبار کرنے کا موقع فراہم کیا ہے اور یہاں کی گورنمنٹ ہمارے ساتھ بہت تعاون کرتی ہے- جس کی وجہ سے ہم آزاد ماحول میں کام کر رہے ہیں- چودھری محمد اشرف گل ٹرانسپورٹ، رئیل اسٹیٹ، ریسٹورنٹس، آٹو ورکشاپ، ٹریول اینڈ ٹورازم، کیٹرنگ اور سینٹرل کچن وغیرہ کے بزنس سے وابستہ ہیں- ان کی کمپنی سراب المدینہ میں چار سو سے زائد ملازم ہیں جن کا تعلق دنیا کے مختلف ممالک سے ہے، لیکن زیادہ تر ملازم پاکستان کے مختلف علاقوں سے ہیں- انہوں نے کہا کہ پاکستان سے میری محبت کا ثبوت یہ ہے کہ میں نے اپنی کمپنیوں میں اسی فیصد سے زائد پاکستانیوں کوملازمتیں فراہم کر رکھی ہیں تا کہ وہ زیادہ سے زیادہ زر مبادلہ پاکستان بھجوائیں اور پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط کریں- چودھری محمد اشرف گل نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تربیت یافتہ افرادی قوت بیرون ملک بھجوائے تا کہ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھیں-...

دبئی (طاہر منیر طاہر) متحدہ عرب امارات میں 1985 سے مقیم پاکستانی بزنس مین چودھری محمد اشرف گل کو متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا مل گیا- انہیں یہ ویزا حکومت امارات نے کارک...

بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ ان پابندیوں کے اطلاق کے بعد وہ حوثیوں کے خلاف مالی تعزیرات عائد کریں گے، لیکن اس ...
18/01/2024

بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ ان پابندیوں کے اطلاق کے بعد وہ حوثیوں کے خلاف مالی تعزیرات عائد کریں گے، لیکن اس سلسلے میں یہ خیال رکھا جائے گا کہ اس کا نقصان یمن کے تین کروڑ 20 لاکھ باشندوں کو نہ ہو جن کا شمار دنیا کی غریب ترین کمیونٹی میں ہوتا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ ان پابندیوں کے اطلاق کے بعد وہ حوثیوں کے خلاف مالی تعزیرات عائد کریں گے، لیکن اس سلسلے میں یہ خیال رکھا جائے گا کہ اس کا نقصان ی....

امریکہ نے اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر یمن میں مختلف جگہوں پر ائر سٹرائکس کی ہیں، جن میں یمن پر حکومت کرنے والے حوثی باغیوں...
18/01/2024

امریکہ نے اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر یمن میں مختلف جگہوں پر ائر سٹرائکس کی ہیں، جن میں یمن پر حکومت کرنے والے حوثی باغیوں کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حوثی باغی کون ہیں اور امریکہ ان پر حملے کیوں کر رہا ہے؟ جانتے ہیں ملک عمید کی اس ویڈیو میں

امریکہ نے اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر یمن میں مختلف جگہوں پر ائر سٹرائکس کی ہیں، جن میں یمن پر حکومت کرنے والے حوثی باغیوں کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حوثی باغی کون ہ...

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)2024پاکستان مارکیٹنگ کمیونیکشنز پروگرام کی پہلی ڈریگنز نے جو کام جمع کرایا ہے وہ  معیار اور ...
17/01/2024

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)2024پاکستان مارکیٹنگ کمیونیکشنز پروگرام کی پہلی ڈریگنز نے جو کام جمع کرایا ہے وہ معیار اور کوالٹی کے لحاظ سے توقعات سے بڑھ کرتھااور (اس کام) کے نتائج کو بہت پذیرائی ملی۔ہم پاکستان مارکیٹنگ انڈسٹری، ایجنسیز اور برانڈ مالکان کی جانب سے جو تعاون ملا اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ایشیاء پروگرام کا ڈریگن برائے 2023، نیٹ ورک آف ائیر ریڈ ڈریگن ایوارڈ برین چائلڈ کیمونیکیشن پاکستان کو دیا گیا ہے۔جو کہ لائق ستائش ہے۔پاکستان کے دوسرے ڈریگن کا اجراء12 جنوری کو کیا جائے گا،پروگرام 2024 کے لیے مارچ 2024 تک رجسٹریشن کروائی جا سکتی ہے۔...

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)2024پاکستان مارکیٹنگ کمیونیکشنز پروگرام کی پہلی ڈریگنز نے جو کام جمع کرایا ہے وہ معیار اور کوالٹی کے لحاظ سے توقعات سے بڑھ کرتھااور (اس کام)...

Address

FL

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hamara Akhbar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hamara Akhbar:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share

Our Story

دنیا بھر میں رہنے والے ان کروڑوں لوگوں کا ترجمان کہ جو اردو بولنا اور پڑھنا چاہتے ہوں ایک سادہ اور ایسا دلچسپ نیوز میگزین کہ جس میں آپ کو زندگی کے تمام ہی رنگ نظر آئینگے، ہر خبر کا احاطہ کئے ایک ایسا ان لائن نیوز پورٹل جسے آپ اپنے دوستوں اور عزیزوں سے شیئر کرکے فخر محسوس کرینگے