ایک جسمانی طور معذور بچہ جو سرینگر میڈیکل بورڈ جوہرنگر میں انتظار کرتے کرتے مر گیا جس کو دسویں جماعت کے امتحان دینے کے لئے ہلپر حاصل کرنے کے لئے سر فیکٹ کی ضرورت تھی مگر بدقسمتی کی وجہ سے بورڈ والوں نے ان کی بہن کی ایک بھی بات نہ سنی اور اپنی من مانیاں چلاتے رہیے جب تک اس بچے کی موت واقع ہوئے مگر بورڈ والے تب بھی ٹس سے مس نہیں ہوئے اس کے زمدار میڈیکل بورڈ والے ہی نہیں بلکہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن والے بھی ہیں کیونکہ جسمانی طور معذور افراد کو پہلے ہی سر فیکٹ موجود ہوتے ہیں پھر دوبارہ میڈیکل بورڈ سے سر فیکٹ مانگنے کی کیا ضرورت ہے میں عبدالرشید بٹ صدر جموں وکشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعے کو جلداز جلد حل کریں اور اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آئے
عبدالرشید بٹ
A physically challenged child who died while waiting at Srinagar Medical Board Jawharnagar who needed a head fact to get a helper to sit for the 10th class examination but unfortunately the board did not say a word to his sister. Do not listen and continue to follow your whims until this child dies but the board members still do not touch it. Not only the medical board but also the board of school education is responsible for this because the physically challenged people are already there. There is a need to ask the Medical Board again for the head fact. I urge the administration of Abdul Rashid Bhat President J&