04/05/2024
ماں جائے
میرے ماموں کہتے ہیں کہ لوگوں کے ماں باپ وفات پاجائیں تو ان کے بچے ان کی چیزوں کو بڑی محبت اور عقیدت سے سنبھال کر رکھتے ہیں۔یہ میری ماں کی چارپائی تھی، یہ ٹی وی میرے ابا فلاں جگہ سے لائے تھے، یہ ڈنرسٹ میری مرحوم ماں نے بڑے شوق سے خریدا تھا وغیرہ وغیرہ۔
لوگ ان بے جان نشانیوں کو دل سے لگا کر رکھتے ہیں کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیتے کچھ کھو جائے یا ٹوٹ جائے تو اس کا گہرا صدمہ لیتے ہیں کہ ماں/ باپ کی نشانی ٹوٹ گئی حالانکہ ماں باپ کی اصل جیتی جاگتی نشانیاں تو انسان کے بہن بھائی ہوتے ہیں جن سے ناراض ہوتے، منہ موڑتے اور قطع تعلق کرتے ہوئے ہم ذرا نہیں سوچتے کہ یہ ہمارے والدین کے کتنے محبوب تھے۔ماں کی کوئی چیز ٹوٹنے نہیں دیتے لیکن اکثر اپنے رویے سے اپنے ماں جائے کا دل کرچی کرچی کردیتے ہیں۔بعض اوقات تو ان بے جان چیزوں کی وجہ سے بہن بھائی آپس میں لڑ جھگڑ بھی رہے ہوتے ہیں۔
والدین سے محبت نبھانے کا اصل طریقہ تو یہ ہے کہ آپ اپنے بہن بھائیوں سے تعلق جوڑ کر رکھیں۔اختلافات کے باوجود قطع تعلق نہ کریں کیونکہ چیزیں تو بنتی ٹوٹتی رہتی ہیں لیکن ماں واپس آسکتی ہے نہ ماں جائے۔۔۔۔
یہ تحریر عید کے موقع کی مناسبت سے لکھ رہی ہوں کہ شاید میرے یہ الفاظ کسی کے دل میں بہن بھائیوں کی سوئی ہوئی محبت کو جگانے کا باعث بن سکیں۔اور یہ عید سب ماں جائے مل کر اسی طرح منا سکیں جیسے ماں باپ کی زندگی میں منایا کرتے تھے۔امید پر دنیا قائم ہے۔
تحریر۔۔ محترمہ دیا مرزا صاحبہ