VOH - Urdu360

VOH - Urdu360 Voice of Hazara - Urdu360
is the international Media Channel of Hazaranation.

نام کتاب " دوختر وزیر " مصنف : ڈاکٹر للیاس ہملٹن ترجمہ نگار : اشفاق بخاری تبصرہ : جے ایم ہزارہ کتاب  " دوختر وزیر " ایک ...
12/22/2023

نام کتاب " دوختر وزیر "
مصنف : ڈاکٹر للیاس ہملٹن
ترجمہ نگار : اشفاق بخاری
تبصرہ : جے ایم ہزارہ

کتاب " دوختر وزیر " ایک ناول استہ ، کی دہ بارے بیست ومنہ صدی " جنگ ھای کی منے قوم دلیر ھزارہ و قابض افغان ھا شدہ بیان شدہ ۔ ای ناول را یک انگریز ڈاکٹر و مصنفہ ڈاکٹر للیاس ہملٹن نوشتہ کدہ ۔ وہ خود شی دہ سال 1890 از شہر کلکتہ بنگال ہندوستان دہ کابل مورہ ۔ و تقریباً 6 سال زیاد وہ دہ کابل مومنہ ۔ ای انگریز خاتون ذاتی طور پر علاج و معالجہ " ملعون افغان بادشاہ عبدالرحمن " را ام موکد ۔

ای نوشتہ ازی باری اول دہ زبان انگریزی دہ سال 1900 چھاپ شد ، ازو باد ای کتاب " دوختر وزیر" ام دہ فارسی ھزارگی و ہم دہ اردو ترجمہ شدہ ۔

از انگریزی ایرا دہ اردو اشفاق بخاری ترجمہ کدہ ۔ کی خود مترجم استاد دانشگاہ در شعبہ زبان اردو بودہ ۔

کتاب دوختر وزیر از نام شی معلوم موشہ کی دہ باری دوختر وزیر ہی گب زدہ شودہ ، وزیر نام شی غلام حسین ہزارہ استہ کی یک از وزیر ھای امیر ھزارہ قوم استہ کی خلاف افغان قابض بادشاہ تا آخری حدود زندگی خو مبارزہ مونہ ۔
ای وزیر بیسار ادم قابل و فامیدہ و سر خلاص استہ ۔ و دوختر ازی نام شی استہ " گل بیگم ہزارہ " کی منے کتاب دوختر وزیر مخاطب شدہ ۔ وزیر دوختر خورہ ام بیسار بہترین تربیت مونہ ۔

زمانے کی افغان قابض فوج بلے ھزارستان حملہ آوار موشہ ، افغان قابض قوم را انگریز ھا مکمل پیسہ ، نفری و اسلحہ میدہ ، بیسار دہ تعداد کلان " ماہر نشانہ باز " کی انگریز استہ قد افغان فوج یک جای شدہ حملہ بلے ھزارستان مونہ ۔
ڈاکٹر للیاس ہملٹن نوشتہ کدہ کی مردم ھزارہ از صد ھا سال ازاد بطور قبائلی بلے سرزمین ھای خو زندگی موکد ۔ وقتی کی قابض افغان بادشاہ کوشش مونہ ھزارہ ھا تسلیم شونہ ، و ٹیکس بیدہ ، ونجی ھزارہ ھا از تسلیم شدو انکاری موشہ و تا آخری حدود را از سرزمین خو دفاع مونہ و جنگ مونہ ۔

از خاطر جنگ وزیر غلام حسین ھزارہ دوختر خورہ گل بیگم ھزارہ را از منطقے خود خو دہ جائ دیگہ رای مونہ ، تا کی خدا نخواستہ ناموس باد از جنگ دہ دست دشمن نرہ ۔
لیکن بالا آخر گل بیگم ھزارہ بادی ازی کی دہ جنگ ھزارہ ھا دوچار مسائل موشہ ، بطور جنگی قیدی کابل بور دہ موشہ ۔

گل بیگم ھزارہ انتہائی ہوشیار و عقل مند دوختر استہ ، دہ ہر جائ خود خورہ بچاو مونہ ، و تا آخری وقت را کوشش مونہ کی واپس دہ ھزارستان بایہ از کابل ،

منے ازی ناول چند بہترین صفات ھای گل بیگم ھزارہ را ام تذکرہ شودہ مثلآ " یک جائ کی دیگہ کی جنگی قیدی ھا گل بیگم ھزارہ را موگہ از مالکن برای خو نو کالا بیخایو ۔ انجی گل بیگم ھزارہ موگہ ما دہ نو کالا ضرورت ندروم ، ما دہ آزادی ضرورت دروم ۔

گل بیگم ھزارہ انتہائی آزاد پسند و خود دار دوختر استہ ۔ امزو خاطر تا آخری قطرے خون خو کوشش مونہ کی آز غلامی آزاد شونہ ۔

ای کتاب " دوختر وزیر " سیاسی ، معاشی و فرہنگ حالت امزو وقت و جنگ ھای منے فرزندانِ ھزارستان را قد قابض افغان ھا را بیسار دہ بہترین انداز احاطہ کدہ ۔ کلان ترین خوبی ازی کتاب اینی استہ کی نوشتہ گر ازی دہ امو زمان خود شی دہ کابل موجود بودہ ، و ہر چیز را کی ہوش کدہ امورہ نوشتہ کدہ ۔ یعنی پرائمری سورس امی خود شی بودہ ۔

و شودہ میتنہ کی بطور سند ازی کتاب استفادہ شونہ ، چون ظلم ھای کی قابض افغان سامراج باد از جنگ ھا قد مردم ھزارستان کدہ وہ غیر انسانی و زد قوانین جنگی بودہ ، کی تذکرے ازی منے ازی کتاب ام شودہ ۔

منے ازی کتاب مصنفہ کوشش کدہ کم و بیش وجوہات شکست مردم ھزارستان را ام بیان کنہ ، مثلآ یک از وجوہات شکست مردم ھزارستان ای بودہ بقول مصنفہ کی مردم ھزارستان مطابق امزو زمان و مکان اپڈیٹ نہ بودہ ،
اسلحہ ھای مردم ھزارستان روایتی بودہ ، جبکہ دہ مقابلے مردم ھزارستان افغان قابض فوج منظم و مکمل حمایت انگریز ھا را دشتہ بودہ ۔ یک ہم وجہ شکست ای ام بودہ کی افغان قابض فوج را انگریز ، نفری ، پیسہ و اسلحہ مسلسل کمک موکد ۔

دوئم منے ازی کتاب منظر کشی یک جاہل و پسماندہ قبائلی معاشرہ را ام کدہ کی منے معاشرے قد خواتین بیسار امتیازی سلوک ھا موشدہ بودہ ۔ و احساس بیگانگی را ام منظر کشی شی شدہ کی مختلف قبیلے ھزارہ ھا قد یک دیگے خو بیگانہ بودہ ، یعنی دہ نام قبیلہ اینا تقسیم در تقسیم بودہ ۔

مرکزی نقطہ ازی کتاب را کی ما فامیدوم وہ استہ کی ناول مکمل مکمل بلے جہد مسلسل و آزادی و خودمختاری مشتمل استہ ۔ ای ناول یک طرف ظلم و ستم ھای قابض افغان ھا را قد مردم ھزارستان نشان میدہ ، جبکہ دویم طرف ای وجوہات شکست را بیان مونہ ، سویم چیز عزم و ہمت ھزارہ ھا را نشان میدہ کی تا آخری حدود را از مادر وطن خو دفاع مونہ و حد تا یک دوختر کی نام شی گل بیگم ھزارہ استہ بے انتہا آزادی پسند و نفرت از غلامی مونہ ، چہارم چیز کی ای ناول بیان مونہ وہ ای استہ کی جنگ منے قابض افغان ھا و مردم ھزارستان از خاطر آزادی و خودمختاری ھزارہ ھا استہ ۔

برای کی اگو کس بوفامہ مسلہ ھزارہ ھا قد افغان ھا چی استہ ، بیسار لازم استہ کی ای کتاب را مطالعہ کنہ ، چون افغان ھا ایک قابض اجنبی طاقت استہ جبکہ ھزارہ ھا از خاطر دفاع مادر وطن خو جنگ مونہ ، و ای جنگ تا امروز را ام ادامہ درہ ۔ بلخصوص ای کتاب را مطالعہ برای ہر زن و دوختر ھزارہ مانندہ " نان خوردو " وری لازمی استہ کی مطالعہ کنہ ۔ چون واقعین ہمت و آزاد پسندی گل بیگم ھزارہ یک بہترین نمونہ برای نسل جدید و خواہران عزیز ازمو استہ ۔

ہزارہ کلچر ڈے ! تحریر از جان محمد ہزارہدنیا میں کوئی قوم ایسی نہیں جس کا اپنا کوئی کلچر نہ ہو اور نہ ہی کوئی کلچر قوم کے...
05/17/2023

ہزارہ کلچر ڈے !
تحریر از جان محمد ہزارہ

دنیا میں کوئی قوم ایسی نہیں جس کا اپنا کوئی کلچر نہ ہو اور نہ ہی کوئی کلچر قوم کے بغیر وجود رکھتی ہیں۔ محکوم قوموں کیلئے کلچر ایک ہتھیار ہوتی ہیں کہ جس کے زریعے سے وہ قابض کے خلاف مزاحمت کا جذبہ اپنے اندر پیدا کرتی ہیں ۔ کلچر سے ہی قوموں کی شناخت ہوتی ہیں ۔
اج ایک ایسے دور میں جب ہزارہ قوم انتہائی بحرانوں کا شکار ہیں ، کلچر کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے ۔
کیونکہ
نسل خطرے میں ہے ۔
شناخت خطرے میں ہے ۔
تاریخ خطرے میں ہے ۔
زبان خطرے میں ہے ۔
قومی وقار خطرے میں ہے ۔
فرہنگ خطرے میں ہے
ہزارہ خطرے میں ہے اور ہزارستان خطرے میں ہیں۔

سامراجی طاقتوں کا پہلا حملہ محکوم قوموں کی کلچر پر ہوتی ہیں ۔ جب نازی جرمنی کے معروف پروپیگنڈا وزیر گوئبلز نے کچھ لوگوں کو ثقافت کے بارے میں گفتگو کرتے سنا تو غصے میں اکر پستول نکالا اور ان سب کو قتل کر ڈالا ، کیونکہ استعماری طاقت کے خلاف مزاحمتی عمل میں ثقافت کا کردار انتہائی اہمیت کے حامل ہوتی ہیں ۔

ثقافت کا بنیادی تعلق سرزمین سے ہوتی ہیں۔ ثقافت کو سیاست اور معیشت سے الگ نہیں کیا جاسکتا ۔ نسل ، شناخت ، تاریخ ، زبان ، قومی وقار ، فرھنگ اور ہزارہ کے بعد آخر میں ہزارستان خطرے میں ہے کا ذکر اس وجہ سے کیا گیا ہے کہ جب تک ہزارستان کو نہیں بچایا جائے گا اس وقت تک ( نسل ، تاریخ ، زبان ، شناخت، قومی وقار ، اور ہزارہ ) تمام چیزوں کو نہیں بچایا جاسکتا ہیں۔

افغان سامراج نے ہر دور میں یہ کوشش کرتے رہے ہیں کہ ہماری کلچر کو مسخ کرئے ، ہمیں افغان ملت میں ضم کریں ، چونکہ ہزارستان افغانیوں کیلئے ایک نوآبادیاتی ہے ۔ سامراجی بالا دستی کی بنیاد زیر دست سماج کی پیدوار قوتوں کو پسماندہ رکھنا ہوتی ہے ۔ اس کے زریعے عوام کو اپنی مخصوص تاریخی ترقی کے عمل کو روکا جاتاہے ۔ کسی بھی سماج میں پیداواری قوتوں کی ترقی کو سمجھنا در اصل اس سماج کے تمام پہلوں کو سمجھنے کا نام ہے ۔

پیداواری قوتوں کی ترقی کا تعلق ثقافت سے ہے ۔ چونکہ ہزارستان افغانیوں کیلئے ایک نو آبادیاتی ہے اس لئے تمام قوت پیداوار پر افغان قابض ہے اسی لیے ثقافتی لحاظ سے ہزارہ کافی کمزور نظر آتے ہیں۔

ثقافت کی اہمیت سے کوئی بھی ذی شعور انسان انکار نہیں کر سکتا ۔ لیکن ہمیں یہ بات یاد رکھنا ہوگا کہ نو آبادیاتی نظام میں محکوم قوموں کی ثقافت بھی مسخ کی جاتی ہیں اور چی گویرا کے بقول جب غلاموں ، قابضوں اور ظالموں کیخلاف بغاوت نہیں کی جاتی ہے تو غلامی قوم کا کلچر بنتی ہیں ۔ چونکہ ہزارستان افغان نو آبادیاتی ہے لہذا نو آبادیاتی کلچر کی شناخت اور بیخ کنی اور کلچر کو بطور ہتھیار آزادی کیلئے استعمال کرنے کی اشد ضرورت ہیں۔

ہزارہ کلچر کو ہزارستان کی آزادی کے بغیر نہیں بچایا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس کو دنیا کے سامنے اس کی حقیقی چہرے کی مناسبت سے پیش کیا جاسکتا ہے ۔

غلامی میں رہتے ہوئے کلچر منانے کا مقصد کسی قومی ننگ سے کم نہیں ہے ۔ تاج برطانیہ کے احکام اعلیٰ جب ہندوستان کے دورے پر آتے تھے تو وہ مقامی لوگوں کو کہہ دیتے کہ وہ اپنی قومی لباس میں ملبوس ہو کر ان کا استقبال کریں۔

مقامی محکوم لوگ خوش ہوتے کہ وہ اپنی قومی لباس میں برطانیہ کے اعلیٰ حکام کے سامنے ہونگے جبکہ در اصل انگریز سامراج انہیں نفسیاتی طور پر شکست دینے کیلئے انہیں ان کے قومی لباس پہنا کر غلامی کرواتے تا کہ ان میں اور مقامی لوگوں میں واضح فرق ہوں اور یہ تصور دیا جائے کہ وہ تہذیبی طور پر انگریزوں سے کم تر ہیں۔

ایسے موقعے پر وہ مقامی لوگوں کو انگریزی لباس کے ساتھ ان کی استقبال سے منع کرتے کیونکہ اس سے وہ سب برابر نظر آئینگے ۔ یہ اور بھی خطرناک ہوگا کہ ہم اپنی قومی لباس ، زبان ، اور ثقافت کو اختیار کرتے ہوئے غلامی کریں کیونکہ جب غداروں ، قابضوں اور ظالموں کے خلاف بغاوت نہیں کیا جاتا تو غلامی کلچر بن جاتی ہیں۔ لہذا ہمیں کلچر ڈے مناتے ہوئے اپنی نئ نسل کو غداروں ، قابضوں اور ظالموں کے خلاف بغاوت اختیار کرنا سیکھنا چاہیے ۔

کلچر انسانوں کا تخلیق کردہ ہوتی ہیں ۔ کلچر ایک متحرک عمل ہوتی ہے ۔ اور نئ کلچر اختیار کیا جاسکتا ہیں۔ اگر کوئی ہزارگی ، ٹوپی ، شال ، اور ہزارگی زبان میں کسی کی غلامی کررہا ہوں تو یہ اور بھی خطرناک اور قومی ننگ ہوگی ۔ چونکہ ہم اس وقت غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں لہذا ہمیں کلچر ڈے اس طریقے سے منانے کی اشد ضرورت ہے کہ افغان سامراج کے خلاف اور ہزارستان کی آزادی کیلئے نوجوان نسل کو امادہ کیا جاسکے۔ اگر کلچر ڈے کی منانے سے ہم ہزارستان کی آزادی کے قریب نہیں ہورہے ہیں تو وہ یقیناً غلامی کا کلچر ہے ۔ کیونکہ جس طرح

" ملا کو جو ہے ہزارستان میں سجدے کی اجازت
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ ہزارہ ہے آزاد ،

ٹھیک کلچر ڈے والے بھی غلامی کا کلچر منانا کر خود کو ازاد خیال کریں گے جس سے نئ نسل گمراہی میں مبتلا ہوسکتی ہیں۔

03/17/2022

اہم پریس کانفرنس ۔
وزیر اعلی بلو چستان میر قدوس بزنجو اور مشیر داخلہ ضیاء لانگو اہم پریس کانفرنس کر رہے ہیں ۔

قزاقستان کے وزیر اعظم نزر بایوف  عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہوگئے۔
01/06/2022

قزاقستان کے وزیر اعظم نزر بایوف عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہوگئے۔


01/06/2022

کوئٹہ کے ایک پشتون تاجر حاجی رازق بڑیچ نے مدینہ مسجد کراچی کو بچانے کےلئے میدان میں آگیا۔

50 کروڑ روپے دینے کے لئے تیار ہوں لیکن مسجد کو شہید نہ کیاجائے.

• ‏اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹی وی چینلز کو آڈیو /وڈیو لیک چلانے سے منع کردیا• پیمرا نے ٹی وی چینلز کو مراسلہ جاری کر دیا. ...
01/06/2022

• ‏اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹی وی چینلز کو آڈیو /وڈیو لیک چلانے سے منع کردیا

• پیمرا نے ٹی وی چینلز کو مراسلہ جاری کر دیا.


استحکام اور مستقل بنیادوں پر کام کی ضرورت ہے• ایس، ایس، پی ٹریفک کوئٹہ کیپٹن (ر) شیرعلی ہزارہ نے کالے شیشوں والی گاڑیوں،...
01/05/2022

استحکام اور مستقل بنیادوں پر کام کی ضرورت ہے

• ایس، ایس، پی ٹریفک کوئٹہ کیپٹن (ر) شیرعلی ہزارہ نے کالے شیشوں والی گاڑیوں، پرائیوٹ گاڑیوں پر سرکاری نمبر پلیٹوں، پولیس سائرن و بوسٹر کو پرائیوٹ گاڑیوں پر لگانے کیخلاف زبردست اقدامات سے شہر میں عوام کا اعتماد بحال اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں حوصلہ شکنی ہوئی ہے،

• آئی جی پولیس بلوچستان بہتر کارکردگی کی بنیاد ایس، ایس، پی ٹریفک کوئٹہ کیپٹن (ر) شیرعلی کو حسن کارکردگی پر تعرفی اسناد سے نوازیں تاکہ شہر میں ٹریفک مزید بہتری کیجانب جائے اور اس میں مستقل بنیادوں پر بہتری آئے۔


وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کابینہ کے فیصلہ پر عملدرآمد کروائیں۔ عبدالمالک کاکڑ صدر بلوچستان سول سیکرٹریٹ آفیس...
01/05/2022

وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کابینہ کے فیصلہ پر عملدرآمد کروائیں۔

عبدالمالک کاکڑ
صدر بلوچستان سول سیکرٹریٹ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن۔

سیکرٹریٹ کیڈر کے مسئلہ پر کابینہ کا واضح فیصلہ آچکا ہے عملدرآمد کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو سول سرونٹ کو ذاتی ملازم سمجھ کر تعیناتیاں کر رہے ہیں۔ عبدالمالک کاکڑ

سول سرونٹ ریاست کا ملازم ہے کسی سیاسی حکومت یا سیاسی جماعت کا نہیں۔ عبدالمالک کاکڑ

سول سروس میں سیاسی مداخلت، آئین کی خلاف ورزی ہے۔

سول سروس کی بنیاد قانون اور آئین ہے۔ انحراف معاشرے میں انارکی کا سبب بنتا ہے اور ادارے کمزور ہوتے ہیں۔

ایماندار اور پریشر میں نہ آنے والے آفیسرز کو OSD کیا جا رہا ہے۔ عبدالمالک کاکڑ

گڈ گورننس اور قانون کی حکمرانی کے لیے ایماندار، باکردار اور مضبوط بیوروکریسی کی ضرورت ہے۔

پوسٹنگ ٹرانسفر سیاسی بنیادوں پر غیر قانونی ہے۔ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن غیر قانونی اقدام کے خلاف مزاحمت کرے گی۔

وزیراعلی بلوچستان کو بار بار یاد دلا رہے ہیں کہ بی ایس ایس اور بی سی ایس کے مابین شیئر ڈسٹریبیوشن کا مسئلہ ہمارے لیے بنیادی مقصد رکھتا ہے۔


کویٹہ : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) 2019 ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے رکن صوبائی مشیر کھیل و ثقافت ...
01/05/2022

کویٹہ : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) 2019 ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے رکن صوبائی مشیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ نے دس لاکھ 42 ہزار رقم ٹیکس ادا کیے۔


کوئٹہ، نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلی بلوچستان کی پریس کانفرنس کوئٹہ، معدنیات 18 ویں ترمیم سے پہلے صوبوں کے ہیں، ...
01/05/2022

کوئٹہ، نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلی بلوچستان کی پریس کانفرنس

کوئٹہ، معدنیات 18 ویں ترمیم سے پہلے صوبوں کے ہیں، ڈاکٹر مالک بلوچ

کوئٹہ، ریکوڈک پر 1994 میں پہلے معائدے میں 25 فیصد بغیر انوسٹمنٹ صوبے کا حصہ تھا

کوئٹہ، بعد میں بلوچستان کا حصہ 25 فیصد انوسٹمنٹ کیساتھ کیا گیا، ڈاکٹر عبدالمالک۔بلوچ

کوئٹہ، ان کیمرہ بریفنگ اس معائدے کو مشکوک بنارہا ہے، سابق وزیراعلی بلوچستان

کوئٹہ، ہم بلوچستان حکومت کے ان کیمرہ بریفنگ کو مسترد کرتے ہیں، سابق وزیراعلی بلوچستان

کوئٹہ، گوادر سے متعلق معائدوں کے پروپیگنڈہ کی مذمت کرتا ہوں، ڈاکٹر مالک

کوئٹہ، کسی ایک معائدے پر میرے دستخط ہوں تو قصوار ہوں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

کوئٹہ، دو معائدے ہوئے وہ وفاقی حکومت نے کئے تھے، ڈاکٹرعبدالمالک

کوئٹہ، نیشنل پارٹی ملک بھر میں ریکوڈک بچاو تحریک چلائےگی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

کوئٹہ، موجودہ حکومت سے درخواست کا یہ معائدہ نہ کرے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
کوئٹہ، حکومت معائدے کے مندرجات کو پبلک کیا جائے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

کوئٹہ، بلوچستان حکومت عوام کو اس معائدے پر اعتماد میں لے، سابق وزیراعلی بلوچستان

کوئٹہ، بند کمرے میں معائدے نہیں ہونا چاہیئے، ڈاکٹر مالک

کوئٹہ، ڈنڈے اور بندوق کے زور پر فیصلے کروائے جاسکتے ہیں دلوں کو نہیں جیتا جاسکتا ہے، ڈاکٹر مالک

کوئٹہ، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے رولز بار بار تبدیلی کرکے ٹی تھیان کمپنی کو فائدہ پہنچایا، ڈاکٹر مالک بلوچ

کوئٹہ، ریکوڈک کی بدقسمتی تب شروع ہوئی جب سپریم۔کورٹ نے معائدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ دیا، ڈاکٹر مالک بلوچ

کوئٹہ، انٹرنیشنل کورٹ کیس کے دوران بطور وزیراعلی 16 دن تک سماعتوں میں جاتا رہا، سابق وزیراعلی

کوئٹہ، 93 میں مائننگ کا لائسنس دیا گیا بعد میں پتا چلا ایک لاکھ ایکڑ زمین 80 کروڑ میں کمپنی کو بیچا گیا ہے، ڈاکٹر مالک بلوچ

کوئٹہ، ابھی ریکوڈک کی جو صورتحال آئی ہے یہ خوفناک ہے، ڈاکٹر مالک بلوچ


• بلوچستان اسمبلی کےکس رکن نےکتنا ٹیکس دیا، تفصیلات سامنے آگئیں• فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے 2019 میں...
01/05/2022

• بلوچستان اسمبلی کےکس رکن نےکتنا ٹیکس دیا، تفصیلات سامنے آگئیں

• فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے 2019 میں اراکین بلوچستان اسمبلی کی جانب سے جمع کرائے گئے ٹیکس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

• ایف بی آر کی 2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق صوبائی مشیر اکبر اسکانی ایک کروڑ 33لاکھ روپے ٹیکس ادا کرکے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے رکن اسمبلی ہیں، سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے 1 کروڑ 17 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا اور وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے دس لاکھ 61 ہزار روپے ٹیکس دیا۔

• رکن اسمبلی عارف جان محمد حسنی نے سب سے کم دو لاکھ 69 ہزار، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے 8 لاکھ 78 ہزار روپے کا ٹیکس دیا ، سابق وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے 3 لاکھ 43ہزار روپے، سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری نے پانچ لاکھ 81 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا ۔

• رکن اسمبلی حمل کلمتی نے 28 لاکھ 84 ہزار روپے، سکندر عمرانی نے 21 لاکھ 10 ہزار روپے، سردار عبدالرحمان کھیتران نے 12 لاکھ 43ہزار روپے ، مٹھا خان کاکڑ نے گیارہ لاکھ 57 ہزار روپے، نواب زادہ طارق مگسی نے دس لاکھ 99 ہزار روپے ، عبدالخالق ہزارہ نے دس لاکھ 42 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا ۔

• رکن اسمبلی عبدالواحد صدیقی نے چھ لاکھ 46 ہزار روپے، احمد نواز نے چھ لاکھ 53 ہزار روپے ، اختر حسین لانگو نے چھ لاکھ 62 ہزار روپے ، اسد اللہ بلوچ نے سات لاکھ 60 ہزار روپے ، اصغر علی ترین نے سات لاکھ 81ہزار روپے، بشرٰی رند نے سات لاکھ 92 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا۔

• ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے چھ لاکھ 73 ہزار روپے ، نوابزادہ گہرام بگٹی نے پانچ لاکھ 94 ہزار روپے ،،اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی نے چھ لاکھ 40 ہزار روپے ، ماہ جبین شیران نے چار لاکھ بیس ہزار روپے ، مستورہ بی بی نے پانچ لاکھ 39 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا۔

• میر نعمت اللہ زہری نے پانچ لاکھ 68 ہزار روپے ، میر ضیاء اللہ لانگو نے چھ لاکھ 39 ہزار روپے ، مبین خان خلجی نے پانچ لاکھ44ہزار روپے ، محمد نواز نےپانچ لاکھ66ہزار روپے ،سردار صالح محمد بھوتانی نے سات لاکھ 86 ہزار روپے ،نصر اللہ زیرے نے چھ لاکھ 52 ہزار روپے ، نور محمد دومڑ نے نو لاکھ 13 ہزار روپے، مولوی نور اللہ نے پانچ لاکھ 99 ہزار روپے ، سلیم احمد کھوسہ نے 8 لاکھ 26 ہزار روپے، سردار یار محمد رند نے پانچ لاکھ 96 ہزار روپے، سردار سرفراز چاکر ڈومکی نے سات لاکھ 29 ہزار روپے، شام لعل لاسی نے 6 لاکھ 24 ہزار روپے ،سید احسان شاہ نے 7 لاکھ 81 ہزار روپے ، ٹائٹس جانسن نے6 لاکھ 36 ہزار روپے اور عمر خان جمالی نے 8 لاکھ95 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا ۔

• رکن اسمبلی یونس عزیز زہری نے چھ لاکھ 57 ہزار روپے ، زابد علی ریکی نے پانچ لاکھ 14 ہزار روپے ،ظہور احمد بلیدی نے چھ لاکھ 54 ہزار روپے ،زمرک خان اچکزئی نے 8 لاکھ 89 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا۔

• بلوچستان اسمبلی کے 44 اراکین اسمبلی کے نام ٹیکس ڈائریکٹر ی میں شامل ہیں جب کہ 21 اراکین اسمبلی کے نام ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرنے کے باعث ٹیکس ڈائریکٹری میں شامل نہیں کیے گئے*


• وفاقی حکومت کے تعاون سے بلوچستان میں میگا پروجیکٹ پر کام جاری ہے، نور محمد دمڑ اسلام آباد/کوئٹہ: سینئرصوبائی وزیرخزانہ...
01/05/2022

• وفاقی حکومت کے تعاون سے بلوچستان میں میگا پروجیکٹ پر کام جاری ہے، نور محمد دمڑ

اسلام آباد/کوئٹہ: سینئرصوبائی وزیرخزانہ حاجی نور محمد خان دمڑ نے وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی اور وفاقی حکومت کی تعاون سے بلوچستان میں بڑے بڑے میگا پروجیکٹ پرکام جاری ہے جوکہ صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ لاجرز میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا سنیئر صوبائی وزیر خزانہ حاجی نورمحمد خان دمڑ نے وفاقی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے منظور کردہ صوبے میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں، بلوچستان کے بلوچ بیلٹ کی طرز بلوچستان کے،پشتون بیلٹ کے پسماندہ اضلاع کی پسماندگی ختم کرنے کیلئے خصوصی پیکج سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا سنیئر صوبائی وزیر خزانہ حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ وفاقی حکومت خصوصاََوزیراعظم عمران خان کے ذاتی اور بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کیلئے بھرپور تعاون اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی حکومت کی تعاون سے بلوچستان حکومت بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے بھرپور اقدامات کررہے ہیں سنیئر صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ بلوچستان کے ساتھ ماضی کی مرکزی حکومت اور حکمرانوں کی ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک رکھنے کے باعث بلوچستان مسائلستان بناہوا تھا لیکن جب عمران خان برسراقتدار آئے ہے انکی تمام تر توجہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی پر ہے حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان کی پسماندگی اور گوناگوں مسائل سے دوچار اضلاع جس سے ماضی میں ترقی و خوشحالی سے مکمل طورپر محروم رکھا گیا تھا ترقی کیلئے اربوں کے خصوصی پیکج کااعلان کرنے کے بعد پیکج پر عمل درآمد کیلئے وزیراعظم نے خود بھی دورہ کیا ہے اور اب بھی وفاقی وزراء پیکج میں شامل ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کررہے ہیں سنیئرصوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ وفاق کی تعاون سے بلوچستان کے تمام پسماندہ اور ترقی سے محروم اضلاع ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن ہونگے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے یقین دلایا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے مزید اقدامات کرنے کے ساتھ بلوچستان کے پشتون بیلٹ کے پسماندہ اضلاع کی ترقی کیلئے بھی جلد خصوصی پیکج کااعلان وزیراعظم کرینگے۔


• حکومت بلوچستان نے حالیہ بارشوں اور برف باری کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں ایک ہفتے ک...
01/05/2022

• حکومت بلوچستان نے حالیہ بارشوں اور برف باری کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں ایک ہفتے کیلئے منسوخ کردی۔

• تمام مشینری، خوراک اور دیگر ضروری لوازمات تیار رکھنے کی ہدایات جاری۔

• کمشنر ز اور ڈپٹی کمشنرز کو محکمہ کیلئے پی ڈی ایم اے سے رابطہ کرنے کی ہدایات۔

• ڈویژن کی سطح پر کمشنر اور ضلع کی سطح پر ڈپٹی کمشنر تمام صورتحال کی نگرانی کریں گے اور تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔


• لسبیلہ کے عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، جام کمال اوتھل:سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اپنے دور ا...
01/05/2022

• لسبیلہ کے عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، جام کمال

اوتھل:سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اپنے دور اقتدار میں بلوچستان سمیت ضلع لسبیلہ میں بے شمار ترقیاتی کام کروائے ضلع لسبیلہ کی عوام نے ہمیشہ عزت بخشی ہے لسبیلہ کی عوام کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے عوام کے مسائل عوام کی دہلیز پر حل کیئے تھے اور انشا اللہ ہمیشہ کرتے رہیں گے نہ ہم عوام سے دور ہیں اور نہ ہی عوام ہم سے دور ہے یہ پیار محبت خلوص کا رشتہ ہمیشہ قائم و دائم رہے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ کے صدر مقام شہر اوتھل میں چیف ٹرائبل سردار غلام فاروق شیخ کی جانب سے دیئے گئے اعشائیہ میں لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جام کمال خان نے کہا کہ دور اقتدار میں نہ صرف لسبیلہ بلکہ پورے بلوچستان کے عوام کی نیک نیتی سے خدمت کی پختہ سڑکیں،کالجز،اسکولز اور پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لسبیلہ کے سینکڑوں نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کیئے اور اقتدار ہو یا نہ ہو لیکن عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رہے گا اور ضلع لسبیلہ کی عوام کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑا ہے اور نہ ہی چھوڑیں گے انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کی عوام ہمیشہ عزت بخشی ہے جس کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا انشا اللہ ماضی میں بھی عوام کے مسائل ان کے دہلیز پر حل کیئے اور آئندہ بھی عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ عوام آپس میں پیار محبت یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور اپنے بچوں کو تعلیم جیسے زیور سے آراستہ کریں جبکہ سابق وزیراعلی بلوچستان نواب جام کمال خان نے سید عبدالحفیظ کاظمی کی خوشدامن اور کامریڈ ولی محمد جاموٹ کے والد کی وفات پر انکی رہائش گاہوں پر جاکر تعزیت و فاتحہ خوانی کیں بعدازاں سابق وزیراعلی بلوچستان نواب جام کمال خان کے اعزاز میں چیف ٹرائبل سردار غلام فاروق شیخ کی جانب سے پرتکلف اعشائیہ دیا گیا جس میں سید عبدالحفیظ شاہ کاظمی،پیر گلا شاہ جیلانی،پیر جمیل شاہ جیلانی،وڈیرہ عبدالستار جاموٹ،میر فتح جاموٹ،سردار عبدالرشید پھورائی،سردار حفیظ رونجھو،سردار علی اکبر آچرہ،غلام محمد عرف گلو جاموٹ،سردار امام بخش مانڈڑہ،ڈاکٹر تولا رام لاسی،وڈیرہ زبیر گجر،پریا مرس اللہ بچایا،وڈیرہ غلام نبی گنگو،پیر فرید شاہ،پیر اسد شاہ،سیف اللہ شیخ،غلام نبی شیخ،پیر غلام نبی شاہ،عبدالرحمن شیخ،سردار زادہ اللہ بخش مانڈڑہ،عطا اللہ مانڈڑہ،مہراللہ مانڈڑہ،عمر لاسی،حق نواز،پی ایس اعجاز علی،وڈیرہ ثنا اللہ جاموٹ،گلا جاموٹ،رمضان جاموٹ،حسین علی جاموٹ،رحیم جیالہ،اصغر نذیر،حنیف صابرہ،رمضان صابرہ،رسول بخش آچرہ،امین پٹھان،امام بخش دودا،مصطفی دودا،وڈیرہ علی محمد گدور،لطیف گدور،گل محمد،رزاق جاموٹ ودیگر شریک ہیں۔


• سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایف سی ساوتھ بلوچستان کی طرف سے امدادی کارروائیاں• ایف سی بلوچستان ساؤتھ کی جانب سے سیلاب س...
01/04/2022

• سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایف سی ساوتھ بلوچستان کی طرف سے امدادی کارروائیاں

• ایف سی بلوچستان ساؤتھ کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں مند، تربت، عبدوئ، جلبانی ، دشت اور بلنگور میں امدادی کارروائیاں زور و شور سے جاری ھیں۔ لوگوں کو نہ صرف محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا بلکہ ان کے لیے خشک راشن کا بندوبست بھی کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا تاکہ متاثرین کو بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

• ایف سی کے ان اقدامات کو مقامی لوگوں اور سول سوسائٹی اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سراہا گیا۔


گوادر • ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی ، کا ڈپٹی کمشنر آفیس گوادر آمد ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن ر جمیل احمد بلوچ سے ملاقات ۔...
01/04/2022

گوادر

• ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی ، کا ڈپٹی کمشنر آفیس گوادر آمد ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن ر جمیل احمد بلوچ سے ملاقات ۔

• اس موقع پر گوادر کے معروف سیاسی و سماجی رہنماء میر ارشد کلمتی بھی موجود تھے

• ملاقات میں حالیہ بارشوں اور طوفانی ہواؤں کے باعث گوادر شہر بری طرح متاثر گوادر کے بیشر علاقوں میں گھروں میں پانی داخل صورتحال سے نمٹنے لیے کے حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے

• نکاسی آب کے لیے باؤزر جرنیٹرز ڈمپر روانہ کر دیے گئے ہیں اور مختلف سرکاری آفیسر ان کو درجنوں جرنیٹر ہنگامی بنیادوں پر خرید کر گھروں سے نکالنے کا عمل شروع کیا جائے گا ۔ میر حمل کلمتی

• جنوبی وسطی میں مختلف علاقے زیر آب آنے کے بعد اسکیوٹرز کے ذریعے راستہ بنا کر پانی کا رُک سمندر کی جانب کیا جارہا ہے ۔ میر حمل کلمتی

• گوادر شہر میں مکمل ایمرجنسی نافذ کر دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر گوادر

• گوادر کے مختلف ٹینکرز مالکان سے بھی رابطہ کرکے صورتحال کو قابو کرنے کی کوشش جاری ہے ۔ ڈپٹی کمشنر گوادر

• انتظامیہ کے درجنوں آفیسر ان شہر کے مختلف علاقوں میں اس وقت موجود ہیں لوگوں کی مدد جاری ہے ۔ ڈپٹی کمشنر گوادر


• پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان ساجد ترین ایڈووکیٹ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔• اس موقع پر سینئر وکلاء ممبر پاکستان بار ...
01/04/2022

• پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان ساجد ترین ایڈووکیٹ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔

• اس موقع پر سینئر وکلاء ممبر پاکستان بار کونسل منیر احمد کاکڑ , صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار مجید دمڑ , سینئر وکیل ہادی شکیل ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ ابابکی کامران مرتضیٰ عدنان واجہ سابق صدر سید باسط شاہ سابق محتسب غنی خلجی حاجی منظور بنگلزئی عبدامالک بلوچ رحمت بڑیچ امین اللہ غرشین آصف ریکی غنی مینگل واجہ ظہور بلوچ معراج ترین اسد اچکزئی علی حسن بگٹی اور دیگر سینیئر وکلاء ساجد ترین ایڈووکیٹ کو مبارکباد دے رہے ہیں۔۔


Today Quetta Balochistan.
01/04/2022

Today Quetta Balochistan.


غلام قوم کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ مالدار کو بڑا آدمی سمجھتے ہیں۔
01/04/2022

غلام قوم کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے
کہ وہ مالدار کو بڑا آدمی سمجھتے ہیں۔


• کوئٹہ:سابق صوبائی وزیر تعلیم بانی ممبر بلوچستان عوامی پارٹی طاہر  محمود خان نے بلوچستان عوامی پارٹی کے ڈویژنل آرگنائزر...
01/04/2022

• کوئٹہ:سابق صوبائی وزیر تعلیم بانی ممبر بلوچستان عوامی پارٹی طاہر محمود خان نے بلوچستان عوامی پارٹی کے ڈویژنل آرگنائزر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا،

• کوئٹہ: عہدے سے استعفی اپنی نجی مصروفیات کی وجہ سے دے رہا ہوں،طاہر محمود خان سابق وزیر

• کوئٹہ:پارٹی کے انٹرا الیکشن بھی نہیں کروائے جا رھے جس سے پارٹی قیادت اور ورکرز مایوسی کا شکار ہو رھے ہیں،طاہر محمود خان

• جو بھی اس وقت پارٹی صدر ھے اسے چاھئے کے پارٹی روز اول سے جس منشور و آئین پر بنائی گئی تھی اس پر عمل پیرا ہوں، طاہر محمود خان

• چیف آرگنائزر (باپ پارٹی) محترم جان جمالی صاحب جو کہ پچھلے کچھ عرصے سے بیمار تھے اللہ پاک انہیں صحت اور زندگی دے ان سے ددرخواست ھے کہ پارٹی الیکشن کروائے جائیں تا کہ پارٹی مزید بکھرنے اور ٹوٹنے سے بچ سکے،طاہر محمود خان سابق صوبائی وزیر

• کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں بھی کوئی پارٹی ٹکٹ تک لینے کو تیار نہیں تھا،طاہر محمود خان

• بلدیاتی انتخابات کی بھی تیاری نہ ہونے کے برابر ھے ورکروں کو اہمیت نہ دینے اور قیادت کی نظر اندازی کی وجہ سے کوئی بلدیاتی ٹکٹ لینے کو بھی تیار نہیں، طاہر محمود خان

" اگر آپ نے کسی کے کردار کا اندازہ لگانا ہو تو یہ دیکھو کہ وہ ہنستا کس بات پر ہے۔ "بانو قدسیہ
01/04/2022

" اگر آپ نے کسی کے کردار کا اندازہ لگانا ہو تو یہ دیکھو کہ وہ ہنستا کس بات پر ہے۔ "

بانو قدسیہ


• عرب ممالک میں نسوار کے استعمال پر پابندی، منشیات میں شامل۔• دبئی : عرب ممالک نے نسوار کو منشیات کے طور پر فہرست میں شا...
01/04/2022

• عرب ممالک میں نسوار کے استعمال پر پابندی، منشیات میں شامل۔

• دبئی : عرب ممالک نے نسوار کو منشیات کے طور پر فہرست میں شامل کرکے اس کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔

• ذرایع کے مطابق مشرق وسطیٰ میں نسوار کے ساتھ عرب ممالک کا سفر جرم قرار دے دیا گیا ہے۔

• اینٹی نارکوٹکس فورس نے ملک بھر کے ایئرپورٹس پر اس حوالے سے آگاہی کیلئے بینرز بھی آویزاں کردے ہیں ۔

• اے ین ایف نے پاکستانی مسافروں کو عرب ممالک کے سفر کے دوران اپنے ساتھ نسوار لے جانے سے منع کردیا۔

• اے این ایف نے کی ہدایت کے مطابق عرب ممالک میں نسوار کے ساتھ فضائی سفر کرنا جرم ہے، اگر کسی بھی پاکستانی مسافر سے دوران فضائی سفر نسوار برآمد ہوئی۔


" اغیار کے محلوں میں غلامی کی زندگی گزارنے اور ان کے مال و دولت پر عیاشیاں کرنے سے بہتر ہے انسان اپنی جھونپڑی میں عظمت ب...
01/04/2022

" اغیار کے محلوں میں غلامی کی زندگی گزارنے اور ان کے مال و دولت پر عیاشیاں کرنے سے بہتر ہے انسان اپنی جھونپڑی میں عظمت بھری زندگی بسر کریں۔"


خود کو بدلیں، سال تو ہر سال بدلتا ہے۔(قاسم علی شاہ)وہ اپنے زمانے کا ایک مشہور چورتھا۔کئی بڑی اور خطرناک چوری کی وارداتیں...
01/04/2022

خود کو بدلیں، سال تو ہر سال بدلتا ہے۔
(قاسم علی شاہ)
وہ اپنے زمانے کا ایک مشہور چورتھا۔کئی بڑی اور خطرناک چوری کی وارداتیں وہ کرچکا تھالیکن عیار اتنا تھا کہ کبھی ہاتھ نہ آیا تھا ، کیونکہ وہ اپنے وسیع تجربے کی بنیاد پر کبھی کوئی سراغ نہ چھوڑتا تھا۔پھر نہ جانے کیا ہوا کہ اس کے ضمیر نے پلٹا کھایا ، اس کو اپنے پیشے سے نفرت ہوگئی ، اُس کادِل اچاٹ ہوگیا اوراس نے ارادہ کیا کہ وہ توبہ کرکے ایک نئی زندگی شروع کرے گا۔
اُس زمانے میں ایک شخص کی بزرگی اور عبادت کی بڑی دھوم تھی ۔لوگ اس کو بدھا کے نام سے پکارتے تھے ۔یہ سیدھا اس کے عبادت خانے کی طرف چل پڑاتاکہ ان کے ہاتھ پر اپنی گناہوں بھری زندگی سے تائب ہوجائے اور ایک نئی زندگی کی شروعات کرسکے لیکن چوں کہ لوگ اس کو پہچانتے تھے اس لیے وہ ایسے وقت میں بدھا کے پاس جانا چاہ رہا تھا جب اس کی مجلس خالی ہو۔چنانچہ وہ مرکزی دروازے سے داخل ہونے کے بجائے پچھلی دیوار پھلاندکربدھا کی رہائش گاہ میں داخل ہوا۔وہ چھپنے کی کوشش کرہی رہا تھا کہ اتنے میں ایک چیلے نے اس کو آدبوچا۔’’شرم نہیں آتی ، چوری کرتے ہوئے ‘‘ چیلا چلایا۔’’چور نے خود کوچھڑانے کی کوشش کی لیکن اس کی پکڑ بہت مضبوط تھی ۔چور بولا:’’بھائی مانا کہ میں چورہوں لیکن اس وقت چوری کرنے نہیں آیا، میں بدھا سے ملنے آیا ہوں ، میں اس کے ہاتھ پر توبہ کرناچاہتا ہوں۔‘‘ چورنے ہانپتے ہانپتے اپنے آنے کا مقصد بتایا۔’’شرم کرو، اب جھوٹ بھی بول رہے ہو، ‘‘ چیلے نے غصہ دِکھایا اور قریب ہی کسی دوست کو آواز دی ۔ایک سینئر چیلا اس کی طرف آیا جو کہ علم نجوم کا بھی بہت بڑا ماہر تھا۔پہلے چیلے نے کہا:’’یہ اس علاقے کا ایک بڑا چور ہے۔اس کی زندگی گناہوں سے بھرپور ہے ۔آپ اپنے علم کے مطابق اس کی گزشتہ زندگی دیکھیں۔‘‘ نجومی چیلا اپنے حساب کتاب میں مشغول ہوگیا اور کچھ ہی دیر میں اس کے چہرے کا رنگ فق ہوگیا۔وہ بولا:’’یہ تو بڑا ہی خطرناک بندہ ہے۔نہ صرف اس کی موجودہ زندگی گناہوں سے بھری ہوئی ہے بلکہ یہ تو ہزار جنموں سے گناہگار انسان ہے۔فوراً اس کو اس مقدس جگہ سے دور کرو۔‘‘ چیلے نے اس کواور بھی زوردے کر پکڑااور باہر کی طرف لے جانے لگالیکن چور تھا کہ جانے کے لیے بالکل آمادہ نہیں تھا۔وہ چلانے لگا توچیخ و پکار سن کر اُ س وقت بدھا بھی اپنے کمرے سے باہر نکل آیا اور اس لڑائی جھگڑا کی وجہ جانناچاہی ۔چیلے نے ساری تفصیل سنائی تو بدھا نے سرسے پاؤں تک چورکو ایک بھرپور نظر سے دیکھا اورپھر اس کو اپنے پیچھے آنے کا اشارہ کیا۔
چنددِنوں بعد ہی چور کا شمار بدھاکے مقرب شاگردوں میں ہونے لگا اور وہ ایک نیک انسان بن گیا۔

نجومی سے یہ بات ہضم نہ ہوئی ۔وہ اپنے گرو کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس انقلاب کی وجہ جانناچاہی ۔بدھابولا:’’تم نے اس کی گزشتہ زندگی کو دیکھ کر فیصلہ کیا تھالیکن میں نے اس کی آنکھوں میں اس کے مستقبل کے ارادے پڑھ لیے تھے۔مانا کہ اس کا ماضی تاریک اور گناہوں سے بھراہو اہے لیکن یہ بھی تو حقیقت ہے کہ وہ اس پر شرمندہ ہے اور ا ب خود کو بدلنا چاہتا ہے اور بس یہی وہ عزم ہے کہ جو کسی بھی انسان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیتا ہے۔‘‘

جی ہاں ! زندگی بدل سکتی ہے ۔کایابھی پلٹ سکتی ہے ۔خوابوں کو تعبیرمل سکتی ہے ۔ارادوں کے محل بھی تعمیر ہوسکتے ہیں اور انسان کو وہ کچھ بھی مل سکتا ہے جو اس نے اپنی حیثیت سے بڑھ کرسوچا ہو۔وہ باغ بھی ہرا ہوسکتا ہے جو اس نے اپنے تخیل سے سینچا ہو ، بس ایک شرط ہے کہ انسان خود کو بدلناچاہے ، وہ اپنے ماضی سے ناتا توڑکر اور اپنے پرانے خ*ل کو اتار کر پھینک دے تو زندگی واقعی جدید اور شاندار ہوسکتی ہے۔

’’آپ کو 2022ء کا نیا سال مبارک ہو۔‘‘ کل رات سے اس طرح کے میسجز کا تانتابندھا ہوا ہے او ہر دفعہ جب میں ایساکوئی مسیج پڑھتا ہوں تو میرادِل مجھ سے ایک سوال کرتا ہے ۔سال تو بدل گیا ، موسم بھی بدل گیا، کیاہم بھی بدل گئے؟
آج کی تحریر نئے سال کے متعلق ہے لیکن آج میں New Year Resolutionدینے کے بجائے آپ کو واپس 2021میں لے کر جاناچاہتا ہوں ، کیوں کہ ہردفعہ جب نیاسال شروع ہوتا ہے توہماراجوش و خروش دیکھنے لائق ہوتا ہے ۔پہلی رات کوآتش بازی اورپٹاخوں سے رات میں بھی دِن کاسماں پیدا ہوجاتا ہے۔جشن منایاجاتاہے، کیک کاٹے جاتے ہیں ،مبارک باد کے پیغامات اور تحائف دیے جاتے ہیں اور اگلے سال کے لیے بڑے بڑ ے ارادوں اورخوابوںپر مشتمل پلاننگ کی جاتی ہے لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ہے تو ہمارا جوش و خروش اور بنائی گئی پلاننگ پر بھی گرد پڑتی جاتی ہے اور پھر کچھ دِنوں بعد وہ سب کچھ اس گرد میں کہیں دب جاتا ہے اور ہم واپس وہی پہنچ جاتے ہیں ،جہاں سے چلے تھے۔اسی کیفیت کے متعلق شاعر نے بھی کیا خوب کہا ہے:
ممکن ہے کہ منز ل کا تعین ہی غلط ہو
اب تک تو مری راہ کاپتھرنہیں بدلا

اگر آپ واقعی اس نئے سال کوقیمتی اور یادگار بناناچاہتے ہیں تو پھرآج میں آپ کو محاسبہ کی دعوت دیتا ہوں۔اپنے آپ کا ، اپنے ارادوں کا اور اپنے خیالا ت وتصورات کا محاسبہ۔آپ اگلے سال کے لیے فی الحال کچھ نہ کریں۔آپ پچھلے سال کی پوری فلم ایک مرتبہ اپنے ذہن میں دُہرائیں اور قلم کاپی تھام کر ذرا سنبھل کر بیٹھ جائیں کیونکہ کچھ سوالات آپ کو جھنجھوڑنے والے ہیں۔

(1)آپ نے گزشتہ سال کے آغاز پر بھی یقینا کچھ پلاننگ کی ہوگی ، اپنی اس پلاننگ پر آپ کس قد ر عمل پیرا ہوئے؟اگر آپ کی پلاننگ بھی وقت کی گرد میں غبار آلود ہوچکی ہے تو ایسا کیوں ہوا؟ان وجوہات کا تعین کیجیے اور ان کو تفصیل کے ساتھ لکھ لیجیے۔

(2)سال 2021ء میں آپ نے کون سا ایسا سبق حاصل کیا جس نے واقعی آپ کی زندگی کو متاثر کیا؟
وہ سبق یا اسباق لکھ لیجیے اور اس کو اپنی زندگی کالازمی جز بنائیے تاکہ آپ مستقبل میں کسی بڑے نقصان سے بچ سکیں۔

(3)آپ کی سب سے بڑی حوصلہ افزائی اور تعریف کیا تھی؟ وہ لمحہ جو آپ چاہتے ہیں کہ بار بار آپ کی زندگی میں آئے۔
حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ یہ بھی لکھیے کہ آپ نے اس ہد ف کو حاصل کرنے کے لیے کتنی محنت کی تھی ۔اپنامعیار یہ بنائیے کہ آئندہ آپ اس سے بڑھ کر محنت و لگن سے کام لیں گے۔

(4)آپ کا سب سے بڑا نقصان کیا تھا؟اس نقصان نے آپ کوذہنی، جسمانی اور مالی طورپر کس قدر متاثرکیا؟
اس سوال کا جواب لکھنے کے بعد آپ اپنے اس نقصان کی وجوہات بھی لکھیں ۔کھلے دِل سے اپنی ناکامیوں اور خامیوں کو تسلیم کریں اور اپنی کاپی میں وضاحت کے ساتھ لکھیں کہ اگرچہ یہ میری زندگی کاایک تلخ تجربہ تھا لیکن میں نے ایک شاندار سبق بھی حاصل کیا۔لکھیں کہ آپ نے آئندہ یہ غلطیاں نہیں دہرانی۔

(5)آپ کی سب سے بڑی غلطی کیا تھی جس پر آپ کو شرمندگی رہی؟
سب سے پہلے تو اس احساس پر خودکو شاباش دیجیے ، کیونکہ یہی بہتری کی جانب پہلا قدم ہے۔یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ آپ کوشش کررہے ہیں۔اپنی غلطیوں کی ذمہ داری خود لیجیے،اس کا الزا م دوسروں پر کبھی نہ لگائیے ، یہی عقل مندوں کا شیوا ہے۔ا س کے ساتھ یہ عزم بھی کیجیے کہ آئندہ ایسی غلطی نہیں دہرائیں گے۔

(6)آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کی ترقی میں سب سے بڑی رُکاوٹ کیاپیش آئی؟
اس رُکاوٹ کے تعین کے بعد وہ تدابیر بھی لکھیں جن کی بدولت آپ ان رکاوٹوں کو ختم کرسکتے ہیں ۔ آئندہ بھی آپ کو ایسی رکاوٹوں کاسامناپڑسکتا ہے۔آپ کی یہ تدابیر آپ کے کام آئیں گی۔

(7)وہ کون سی چیزیں تھیں جنھوں نے آپ کا بے تحاشا وقت ضائع کیا؟
کوشش کیجیے کہ ایسی چیزوں اور افراد سے آئندہ دور رہیں تاکہ آپ کا وقت زیادہ سے زیادہ قیمتی ہو۔

(8)کیا آپ کااپنے خدا، انسانوں اور خاص طورپر اپنی فیملی سے تعلق بہتر ہوا ہے یاکمزور؟
اگر ان دونوں پہلوؤں میں آپ کا تعلق بہتر ہوا ہے تو خود کو شاباش دیجیے اور اگر کہیں کمزوری واقع ہوئی ہے توپہلی فرصت میں اس کو ختم کرنے کی کوشش کیجیے ، کیوں کہ یہ تعلق آپ کی ترقی ، ذہنی سکون ، دِلی اطمینان اور خوشی و مسرت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

جب آپ یہ سارے جوابات لکھ لیں گے تو آپ کے سامنے اپنی خامیاں اور خوبیاں کھل کر آجائیں گی ، بس یہی وہ چیز ہے جو اس تحریر کا مدعا ہے۔یہ تمام جوابات دراصل آپ کے لیے زادِ راہ ہے ، ان کو آپ نے اپنے ذہن میں سنبھال کررکھنا ہے اور اگلے سال کے اس سفر میں ان کا بھرپور استعمال کرنا ہے ۔
یہ احتساب نہیں ایک الارم ہے جو آپ کے اندربجتارہے گا اور جہاں کہیں بھی آپ کے قدم ڈگمگائیں گے تو یہ آپ کو خبردارکرے گا اور آپ کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچائے گا۔
ڈیل کارنیگی کہتا ہے :
’’ ہر روز جب میں اُٹھتا ہوں تو زمین کی جانب دیکھتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ میں اب بھی زمین کے اوپر ہوں اور پھر اس پر شکراداکرتا ہوں۔‘‘

ہردِن نکلنے والا سورج ہمارے لیے یہ خوش خبری لے کر آتا ہے کہ اللہ نے ہمیں ایک خوب صورت دِن کا تحفہ دے دیا ہے۔ہمیں ایک دِن کی مزید مہلت مل گئی ہے۔انسان کا ہر وہ دِن جو قبر سے باہر ہے ، ایک گولڈن چانس ہے اور اس چانس میں وہ سب کچھ حاصل کیاجاسکتا ہے جو وہ چاہتا ہے ۔دیکھے گئے خواب ، باندھی گئیں امیدیں، سجائے گئے سپنے اور لکھے گئے اہداف ، گوکہ ایک ہی دِن میں یہ سب کچھ پالینا ناممکن ہے لیکن آج کا دِن ان تمام خوابوں ، امیدوں اور اہداف تک پہنچنے کاایک قدم بھی تو بن سکتاہے۔’’آج کا دِن‘‘ آپ خود کوایک فیصد بہتر بھی تو کرسکتے ہیں ، جس کامطلب ہے کہ ہر مہینے 30فیصد بہتری اور سال میں 365فیصد بہتری۔ یعنی اس سال کے اختتام پر آپ اپنے آپ کا ایک ایسا ورژن دیکھیں گے جس پر خود آپ کو بھی رشک آئے گا۔

تو کرنے کا کام یہ ہے کہ سب سے پہلے آپ خود کو بدلنے کا پختہ عزم کرلیں کہ یہی انقلاب کے لیے پہلی شرط ہے۔جوہوچکاسوہوسکا،اب اپنی پرانی روٹین کو خیرباد کہیں ۔نئے سال میں بڑے بڑے گولز بنانے کے بجائے صرف ایک دِن کو پلان کرنا شروع کریں اوریہ عادت بنالیں کہ رات کو بستر پر جانے سے پہلے آپ کی ڈائری میں آپ کا اگلادِن منظم(Planned) ہوناچاہیے ۔ دِن کے اختتام پر اپنے کاموں کاجائزہ لیجیے ، ایک بھرپور دِن گزارنے پر خود کو شاباش دیجیے اور مالک کائنات کا شکر اداکیجیے کہ اس نے آپ کوایک شاندار دِن کا تحفہ عنایت کیا۔

جس دِن آپ نے چھوٹے چھوٹے قدم بہترین انداز میں اٹھانا سیکھ لیے تو پھربڑے سے بڑا قدم اٹھانا بھی آپ کے لیے مشکل نہیں رہے گااورپھر آپ کی زندگی کو بدلنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔


Address

New York, NY

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when VOH - Urdu360 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby media companies



You may also like