Zohaib Tahir Khan

Zohaib Tahir Khan Program Host “Awami Rai @ 7 News | Award winning Broadcast Journalist | V. President Young Media Association | CEO RISE TV |
(4)

Program Host “Awami Rai @ 7 News | Award winning Broadcast Journalist "Samaa Ka Shahkaar" | V. President Young Media Association | CEO RISE TV | Educationist | CEO Rise Schools

02/12/2025
02/08/2025

Producer Samaa TV spotted at Book Home Lahore stall at , exploring some thought-provoking titles. Great to see media professionals engaging with literature!

شادی مبارک ہو ارشد بھائی ❤️ دعا ہے آپ کی نئی زندگی خوشیوں اور کامیابیوں سے بھرپور ہو!
02/07/2025

شادی مبارک ہو ارشد بھائی ❤️ دعا ہے آپ کی نئی زندگی خوشیوں اور کامیابیوں سے بھرپور ہو!

کیا کہیں گے ؟
02/07/2025

کیا کہیں گے ؟

پیارے بھائی ارسلان اسلم میو کو پاتھ ویز ویزہ کنسلٹینسی کا سٹوڈنٹ کونسلر اور مارکیٹنگ ایگزیکٹو تعینات ہونے پر دل کی گہرائ...
02/06/2025

پیارے بھائی ارسلان اسلم میو کو پاتھ ویز ویزہ کنسلٹینسی کا سٹوڈنٹ کونسلر اور مارکیٹنگ ایگزیکٹو تعینات ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دینے کے لیے ایک محبت بھرا ڈنر دیا گیا۔ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے خواہش مند دوست ان سے رہنمائی لے سکتے ہیں۔ ان کی محنت اور کامیابیوں کی قدر کی جاتی ہے، اور ہم ان کی آئندہ کامیابیوں کے منتظر ہیں! 🎉 ہمیشہ کامیاب رہیں!

02/05/2025

واضح کیا جائے کہ جنرل باجوه دور میں کشمیر پر کیا ڈیل ہوئی؟ امیر جماعت اسلامی کا خطاب

مجھے اس وقت پاکستانی کسانوں پر ترس آیا جب میں نے دبئی کی ایک مارکیٹ میں گوبھی کی قیمت بارہ درہم دیکھی، کسان ایک ملک کی م...
01/27/2025

مجھے اس وقت پاکستانی کسانوں پر ترس آیا جب میں نے دبئی کی ایک مارکیٹ میں گوبھی کی قیمت بارہ درہم دیکھی، کسان ایک ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن جب اس کی فصل بیچنے کا وقت ہوتا ہے تو سبزی منڈیاں اور ڈیلر یونین ان فصلوں کے ریٹ گرا دیتے ہیں اور وہی سبزیاں پھل اور فروٹ بیرون ملک بیچ کر کروڑوں کماتے ہیں.

01/22/2025

پڑھائی کے لئے بہترین وقت کے انتخاب پر گفتگو کرتے ہوئے ایک مشہور اسلامی مقرر نے فرمایا، “رات کو پانچ گھنٹے کی نیند کافی ہے۔” ان الفاظ کو سن کر افسوس ہوا کہ ایک ایسا شخص، جسے لاکھوں افراد سننے والے ہوں، وہ سوشل میڈیا جیسے مؤثر پلیٹ فارم پر بغیر تحقیق کے ایسا بیان دے، جو لاکھوں لوگوں کے لیے گمراہی کا سبب بن سکتا ہے۔
ہمارے معاشرے میں یہ رجحان عام ہو چکا ہے کہ جب کسی فرد کو کسی مخصوص شعبے میں کامیابی حاصل ہوتی ہے، تو وہ خود کو ہر موضوع کا ماہر سمجھنے لگتا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف گمراہی کا باعث بنتا ہے بلکہ ان ماہرین کی قابلیت پر بھی سوالیہ نشان لگا دیتا ہے جو واقعی تحقیق اور تجربے کی بنیاد پر کسی شعبے میں مہارت رکھتے ہیں۔
مثال کے طور پر نیند کے حوالے سے میڈیکل سائنس کی تحقیق یہ ثابت کرتی ہے کہ نیند کی ضرورت ہر شخص کی عمر، صحت، اور طرزِ زندگی کے مطابق مختلف ہوتی ہے۔ ایک عام اصول کے تحت بالغ افراد کے لیے 7 سے 9 گھنٹے کی نیند ضروری سمجھی جاتی ہے۔ کم نیند نہ صرف دماغی اور جسمانی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ صحت کے دیگر مسائل جیسے یادداشت کی خرابی، دل کے امراض اور کمزور مدافعتی نظام کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی غیر متعلقہ شخص اپنی ذاتی تجربات کو “حقیقت” کے طور پر پیش کرے، تو یہ عوام کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ ضروری ہے کہ ہر شعبے کے ماہرین کو ان کی حد میں رہنے دیا جائے اور عوام کو بھی اس بات کا شعور دیا جائے کہ وہ صرف مستند اور تحقیق پر مبنی معلومات پر بھروسہ کریں۔ ذاتی تجربات یا رائے کو کبھی بھی عالمی اصول کے طور پر نہیں اپنانا چاہیے۔

اسلام ہمیں بارہا تحقیق اور علم کی اہمیت پر زور دینے کی ترغیب دیتا ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: “اور جس بات کا تمہیں علم نہ ہو، اس کے پیچھے نہ چلو۔” (سورۃ بنی اسرائیل: 36)
معاشرتی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم علم اور تحقیق کی قدر کریں، ہر موضوع پر ماہرین سے رجوع کریں اور غیر متعلقہ افراد کے بیانات کو بغیر تحقیق کے قبول نہ کریں۔ یہی رویہ نہ صرف گمراہی سے بچنے کا ذریعہ ہے بلکہ معاشرے کی فکری اور علمی بنیاد کو مضبوط کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔

نیند کے حوالے سے دی گئی معلومات عالمی ادارہ صحت (World Health Organization)، نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن (National Sleep Foundation)، اور دیگر نیند سے متعلقہ تحقیقاتی اداروں کے شائع شدہ گائیڈ لائنز اور مطالعات پر مبنی ہے۔ ان میں سے چند معتبر حوالہ جات کمنٹ میں ہیں:

(زوہیب طاہر خان)

01/12/2025

‏پی ٹی آئی نے مذکرات پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا، مولانا فضل الرحمان

لاس اینجلس (Los Angeles) امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کا سب سے بڑا شہر اور دنیا کے مشہور ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ یہ شہر ...
01/10/2025

لاس اینجلس (Los Angeles) امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کا سب سے بڑا شہر اور دنیا کے مشہور ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ یہ شہر اپنی فلمی صنعت، خاص طور پر ہالی وڈ، کی وجہ سے عالمی سطح پر مشہور ہے۔ لاس اینجلس کو “شہر فرشتوں” (City of Angels) بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں دنیا کے بڑے کاروباری اور ثقافتی مراکز موجود ہیں، جن میں مشہور سڑکیں، سیاحت کے مقامات جیسے ہالی وڈ واک آف فیم، گریفیٹھ آبزرویٹری، اور یونیورسل اسٹوڈیوز شامل ہیں۔

لاس اینجلس میں ایک متنوع ثقافتی منظرنامہ بھی پایا جاتا ہے، جہاں مختلف قومیتوں اور زبانوں کے لوگ رہتے ہیں۔ یہ شہر تعلیم، فنونِ لطیفہ، کھیل، اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی عالمی سطح پر اہمیت رکھتا ہے۔

وائس آف امریکہ کے مطابق لاس اینجلس میں منگل، 7 جنوری 2025 کو لگنے والی آگ نے شہر کے مختلف علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اس آگ سے اب تک تقریباً 10,000 مکانات اور عمارتیں جل کر تباہ ہو چکی ہیں، اور کم از کم 10 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ 

آگ پانچ مختلف مقامات پر بھڑک رہی ہے، جن میں پیسیفک پیلیسیڈز اور پیساڈینا کے علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں 34,000 ایکڑ رقبہ جل چکا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق، آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن تیز ہواؤں اور کم نمی کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

آگ سے متاثرہ علاقوں میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، اور مزید دو لاکھ شہریوں کے علاقہ چھوڑنے کا خدشہ ہے۔ 

صدر جو بائیڈن نے وفاقی حکومت کی جانب سے ملبے کو ٹھکانے لگانے، عارضی پناہ گاہیں فراہم کرنے اور آفت سے لڑنے والے کارکنوں کو آئندہ 180 دن میں سو فیصد معاوضے کی ادائیگی کا وعدہ کیا ہے۔

مقامی حکام اور فائر فائٹرز کی ٹیمیں آگ پر قابو پانے اور متاثرین کی مدد کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہیں۔

انسانیت کی معراج: اعضاء کی پیوند کاری اور اسلامی رہنمائیمحترمہ رفعت صاحبہ کی کہانی انسانیت کی خدمت کی ایک روشن مثال ہے۔ ...
01/09/2025

انسانیت کی معراج: اعضاء کی پیوند کاری اور اسلامی رہنمائی

محترمہ رفعت صاحبہ کی کہانی انسانیت کی خدمت کی ایک روشن مثال ہے۔ وہ ایک رضاکارانہ اعضاء عطیہ دہندہ تھیں، جنہوں نے اپنی زندگی میں یہ وصیت کی تھی کہ ان کے اعضاء ضرورت مند مریضوں کو عطیہ کیے جائیں۔ ان کے بھائی بریگیڈیئر زاہد بیگ مرزا، جو نیفرولوجسٹ اور کریٹیکل کیئر اسپیشلسٹ ہیں، نے ان کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے سی ایم ایچ/ایم ایچ راولپنڈی اور اے ایف آئی یو کی ٹیموں کے ساتھ مل کر اعضاء نکالنے کی رضامندی دی۔

رفعت صاحبہ کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تاکہ ان کا دل موت کے بعد بھی دھڑکتا رہے۔ مختلف اسپتالوں کی ٹیموں نے مل کر ایسے مریضوں کا انتخاب کیا جنہیں فوری طور پر جگر اور گردے کی پیوند کاری کی ضرورت تھی۔ اے ایف آئی یو کی امیونولوجی ٹیم نے دن رات کام کرکے 12 گھنٹوں کے اندر مطابقت کے ٹیسٹ مکمل کیے، اور ان کے دو گردے اور ایک جگر تین مریضوں کو کامیابی سے پیوند کیے گئے۔ الحمدللہ، یہ اعضاء تینوں مریضوں کی زندگی بچانے کا ذریعہ بنے۔

یہ ایک انوکھا اور قابل تقلید عمل ہے جو صدقہ جاریہ کی بہترین مثال ہے۔ محترمہ رفعت کی بیٹیوں (جو سب ڈاکٹر ہیں) نے اپنی عظیم والدہ کو الوداع کہا، جب ان کا دل وینٹی لیٹر پر دھڑک رہا تھا لیکن وہ دماغی طور پر مردہ تھیں۔ اعضاء عطیہ کرنے کے بعد انہوں نے اپنی والدہ کی میت وصول کی۔ کیا عظیم ماں اور بہادر خاندان ہے!

اعضاء کی پیوند کاری کے حوالے سے کئی ابہام اور اختلافات موجود ہیں، لیکن اس حساس اور پیچیدہ موضوع پر شرعی رہنمائی فراہم کرنے کے لیے معروف عالم دین ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے اپنی کتاب “اعضاء کی پیوند کاری” کے ذریعے نہایت جامع اور مفصل رہنمائی پیش کی ہے۔ یہ کتاب نہ صرف عوام میں موجود غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوئی بلکہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں انسانی خدمت کے ایک اہم پہلو کو بھی اجاگر کرتی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام “آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہا کہ “اپنا اعضاء ڈونیٹ کرکے کسی کی جان بچا لینا، آنکھوں میں نور لے آنے سے بڑی کوئی خیر خواہی نہیں۔” انہوں نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ “ہمارا تو پورا دین ہی خیر خواہی ہے۔” ان کے اس بیان نے اعضاء عطیہ کرنے کے عمل کو نہ صرف شرعی اعتبار سے درست قرار دیا بلکہ اس کی انسانی اور اخلاقی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

ڈاکٹر ادیب رضوی جیسے ماہر سرجن کی موجودگی میں اس موضوع پر گفتگو نے اس کے طبی اور شرعی پہلوؤں کو عوام تک بہتر طور پر پہنچایا۔ یہ عمل نہ صرف طبی میدان میں ایک انقلابی حیثیت رکھتا ہے بلکہ شرعی حوالے سے بھی ایسے اقدامات کی حمایت کو تقویت دیتا ہے جو انسانی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جائیں۔

یہ سب ہمیں یہ سبق دیتے ہیں کہ علمائے کرام اور عوام، دونوں کو مل کر انسانیت کی خدمت کے لیے کام کرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو انسانیت کے دکھوں کو کم کریں اور زندگیوں کو بچانے کا ذریعہ بنیں۔
ان سب کو سلام!
زوہیب طاہر خان (کالم نگار /جرنلسٹ)

01/09/2025

‏کیا 9 مئی کا واقعہ دہشتگردی سے زیادہ سنگین جرم ہے، جو اِن کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہو رہا ہے؟ جسٹس حسن اظہر رضوی

01/03/2025

شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ اگر 6 جنوری کو عمران خان کو سزا ہوجاتی ہے تو بھی مذاکرات جاری رہیں گے۔

Happy New Year! میں ان دو عظیم شخصیات کے درمیان موجود ہوں جو صحافتی کمیونٹی کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ ان دونوں نے اپنی گران...
12/31/2024

Happy New Year!
میں ان دو عظیم شخصیات کے درمیان موجود ہوں جو صحافتی کمیونٹی کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ ان دونوں نے اپنی گرانقدر خدمات کے ذریعے وہ مقام حاصل کیا ہے، جو قسمت والوں کو نصیب ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحافتی کمیونٹی ان پر فخر کرتی ہے، ان کے کارناموں کو سراہتی ہے، اور انہیں اپنے سر کا تاج بناتی ہے۔ یہ الیکشن بھی انہی محبتوں اور عقیدتوں کا آئینہ دار تھا۔ قابلِ احترام بڑے بھائی زاہد عابد تین سو کی لیڈ سے سیکریٹری منتخب ہو چکے ہیں، اپنوں اور مخالفین کی ہزار ہا ناکام کوششوں کے باوجود ان کے لیے محبتوں کے نئے دروازے کھلے۔ لیکن دوسری طرف امجد عثمانی صاحب جنہوں نے نو سو ممبران کے دل جیتے، غدارواں کے تیروں کا نشانہ بنتے ہوئے نائب صدر نہ بن سکے۔ مگر یہ محض ایک رسمی شکست تھی، کیونکہ حقیقت میں وہ ہار کر بھی جیت گئے۔ مخالفین کے تمام ارمانوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب تیرہویں مرتبہ صدارت کا تاج سر پر سجانے والے ارشد انصاری نے اپنی وکٹری سپیچ میں اعلان کیا:

“لوگ سمجھتے ہیں کہ امجد عثمانی ہار گیا، نہیں! وہ اب صدر بن گیا ہے۔ امجد عثمانی 2025 میں پریس کلب کو ڈیجیٹل کرنے کے لیے کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔ امجد عثمانی کے پاس صدر کے تمام اختیارات ہوں گے۔ پریس کلب کے تمام ملازمین سن لیں کہ امجد عثمانی کا حکم صدر کے حکم کے برابر ہوگا۔”
یہ الفاظ نہ صرف امجد عثمانی کی خدمات کا اعتراف ہیں بلکہ ان کے لیے ایک نئے سفر اور ذمہ داری کا آغاز بھی۔ ارشد انصاری نے اپنی بصیرت اور قیادت سے یہ ثابت کر دیا کہ اصل جیت عہدے سے نہیں بلکہ قابلیت، اعتماد، اور خدمات سے ہوتی ہے۔
یہ محض ایک کامیابی نہیں بلکہ ایک نئے دور کی شروعات ہے۔ کلب کی صفوں سے غداروں کی صفائی کا عمل شروع ہو چکا ہے، اور ان دو عظیم شخصیات کا وژن ایک جدید کلب اور فیز ٹو کے قیام کی جانب رواں دواں ہے۔
میرے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ میں ان دونوں ہستیوں کا دل و جان سے احترام کرتا ہوں۔ ان کی خدمات نہ صرف صحافتی کمیونٹی بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی مشعلِ راہ ہیں۔ (زوہیب طاہر خان)

ڈوبتے سورج کے مناظر
12/31/2024

ڈوبتے سورج کے مناظر

لاہور پریس کلب کا پرامن، خوشیوں بھرا الیکشن، دوستوں، ساتھیوں، سینئرز اور استادوں سے ملاقات کی تصویری جھلکیاں
12/29/2024

لاہور پریس کلب کا پرامن، خوشیوں بھرا الیکشن، دوستوں، ساتھیوں، سینئرز اور استادوں سے ملاقات کی تصویری جھلکیاں

12/28/2024

مسلمان کی جائیداد میں سے کسی غیر مسلم کو حصہ نہیں دیا جا سکتا، لاہور ہائیکورٹ نے قانونی نکتے پر فیصلہ سنا دیا

چمک رہا ہے امید کا ستارہامجد عثمانی ہے کلب کا سہارا
12/26/2024

چمک رہا ہے امید کا ستارہ
امجد عثمانی ہے کلب کا سہارا

Address

Los Angeles, CA
OOOOO

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zohaib Tahir Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Zohaib Tahir Khan:

Videos

Share