![چیف الیکشن کمشنر آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر میں جنرل انتخابات سے قبل حلقہ جات میں اضافہ ناگزیر ہونے کا مکتوب حکومت آزاد کش...](https://img4.medioq.com/221/740/637161662217407.jpg)
21/12/2024
چیف الیکشن کمشنر آزاد کشمیر نے
آزاد کشمیر میں جنرل انتخابات سے قبل حلقہ جات میں اضافہ ناگزیر ہونے کا مکتوب حکومت آزاد کشمیر کو ارسال کر دیا
کمیشن کی رائے میں عام انتخابات سے قبل مزید حلقہ جات کا اضافہ ناگزیر اور ضروری ہے۔
گزشتہ عام انتخابات سے قبل آزاد کشمیر میں چار حلقہ جات کا اضافہ کیا گیا تھا اس دوران عوام کی غالب اکثریت نے اپنے اپنے نمائندگان کے ذریعہ بھمبر بھیڈی ضلع حویلی کرنا ضلع جہلم ویلی کے لیے مزید حلقہ جات قائم کرنے کی استدعا کی تھی۔ بوقت فیصلہ ہم نے آبادی کے Point کو زیر غور لا کر یہ استدعا مسترد کر دی تھی ۔ ابھی انتخابات کو زائد از ڈیڑھ سال کا عرصہ باقی ہے۔ عام انتخابات کے اعلان سے کم از کم چار ما قبل حلقہ بندیاں اگر ضروری ہوں تو کی جاتی ہیں۔
کمیشن کی رائے میں عام انتخابات سے قبل مزید حلقہ جات کا اضافہ ناگزیر اور ضروری ہے۔
ضلع حویلی کا علاقہ بھیڑی اور ضلع جہلم ویلی کا علاقہ کرناہ برفباری سردیوں میں بند ہوتے ہیں۔ ان علاقوں میں آمد ورفت کا ذریعہ صرف ایک سڑک ہی ہے جو بھیڈی کو فارورڈ کہوٹہ اور یہ لیپہ کرناہ کو ہٹیاں سے ملاتی ہے۔ ان حلقوں سے جو لوگ ممبر منتخب ہوتے ہیں وہ شہری علاقوں میں رہتے ہیں۔ جس باعث ان کا رابطہ عوام الناس سے اتنا نہیں ہوتا جتنا اگر مقامی قیادت ہو تو کر سکتی ہے اگرچہ ان علاقوں میں آبادی کم ہے۔ تا ہم گلگت بلتستان اور مقبوضہ کشمیر میں لداخ وغیرہ کے علاقہ جات میں اس سے بھی کم آبادی والے حلقہ جات قائم کیئے گئے ہیں وہاں 6 ہزار اور 8 ہزار پر مشتمل آبادی کو الگ حلقہ دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ ذرائع آمد ورفت کا مخدوش ہونا ، علاقہ جات کا دور دراز ہونا اور مقامی قیادت کی افادیت کو مد نظر رکھ کر ان حلقہ جات کو تشکیل دیا گیا ہے۔ یہی صورتحال آزاد کشمیر کے ان حلقہ جات کی نسبت بھی ہے۔
ضلع بھمبر میں بھی مزید ایک حلقہ کا اضافہ ناگزیر ہے۔ گزشتہ انتخابات میں ان امور کو زیر غور لایا گیا تھا لیکن آبادی کا تقابل کرتے ہوئے اس وقت وہاں پر حلقہ کا اضافہ تونہیں کیا گیا تھامگر کمیشن نے یہ رائے دی تھی کہ اگر آئیندہ بھی حلقہ جات میں اضافہ کیا گیا تو ہھمبر سر فہرست ہوگا۔
ضلع مظفر آباد کا حلقہ کھاوڑہ سب سے بڑا حلقہ بن گیا ہے اس کی حیثیت اس طرح کی ہے کہ اس حلقہ سے منسلکہ علاقہ جات کو کاٹ کر ایک اور حلقہ بنایا جا سکتا ہے ۔ مناسب یہی ہو گا کہ اس حلقہ کو بھی دو حلقوں میں تقسیم کر دیا جائے تا کہ عوام کو امور مملکت میں شرکت کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر آسکیں ۔