KTBWH

KTBWH Kitab-Bookish Kitab-bookish Publishing group is an independent, family-owned multiple publisher platform in al Saudi Arabia, The al Khobar.

Founded over 2 years ago by Sumaira Hamid Farooqi and Aziz Hamid Farooqi, the group is currently under the Banner of their daughter's Social Learning Support Services(ART BY FATIMA)'S Umbrella. Over the years Farooqi's have been firmly rooted in every imaginable subfield of Language and Linguistics. Further fields of focus are Cognitive Science, Psychology (contemporary) Philosophy, Terminology, I

nformation Design, Literary Studies and Art History. In the past few years.
Other projects in online publishing are the Handbook of Pragmatics Online, the Handbook of Translation Studies and the Handbook of Terminology. Kitab-bookish publications are selected under the expert academic editorship and peer-reviewing by and for academic researchers and trainers, and include, in addition to works of pure research, excellent. Kitab-bookish takes pride in maintaining a constant dialogue with the various academic communities to stay at the forefront of research developments and needs, and in serving as an academic exchange for scholars from every part of the world. In 2020 KITAB-BOOKISH published Their website. They have an active interest in the acquisition and launch of new projects (magazine and E-books, Hand Books). All books and Magazines are electronically available (full-text). The backlist of books contains over 4000 available titles. Complete back-sets of journals are available as print/online AND as online-only. KITAB-BOOKISH is a worldwide network of appointed writers, bloggers, story writers, digest writers, drama writers, young writers bees(kids) in place and has a presence at global journal. KITAB-BOOKISH

SUMAIRA HAMID FAROOQI,

کتاب بوکیش پبلشنگ گروپ سعودی عربیہ ، الخبر میں ایک آزاد ، خاندانی ملکیت میں پبلشر پلیٹ فارم ہے۔ 2 سال قبل سمیرا حامد فاروقی اور عزیز حامد فاروقی کے ذریعہ قائم کیا گیا یہ گروپ اس وقت ان کی بیٹی کی سوشل لرننگ سپورٹ سروسز چھتری آرٹ باۓ فاطمہ کے بینر تلے ہے۔

گذشتہ برسوں کے دوران فاروقی زبان و لسانیات کے ہر تصوراتی ذیلی فیلڈ میں مضبوطی سے جڑ پڑے ہیں۔ توجہ کے مزید شعبے سائنس ، نفسیات (عصری) فلسفہ ، اصطلاحات ، انفارمیشن ڈیزائن ، ادبی علوم اور آرٹ کی تاریخ ہیں۔

پچھلے کچھ سالوں میں
آن لائن اشاعت میں شامل دیگر منصوبے ہینڈ بک آف پراگیمکس آن لائن ، ہینڈ بوک آف ٹرانسلیشن اسٹڈیز اور ہینڈ بک آف ٹرمینولوجی ہیں۔

کتابی اشاعتوں کا انتخاب ماہر تعلیمی ایڈیٹرشپ کے تحت کیا گیا ہے اور تعلیمی محققین اور تربیت کاروں کے ذریعہ اور ہم مرتبہ جائزہ لینے کے تحت ، اور عمدہ ، خالص تحقیق کے کاموں کے علاوہ ، شامل ہیں۔
کتاب بوکیش تحقیقی پیشرفتوں اور ضروریات کے پیش نظر سب سے آگے رہنے کے لئے ، اور دنیا کے ہر حصے سے اسکالرز کے لئے علمی تبادلہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے لئے مختلف علمی جماعتوں کے ساتھ مستقل مکالمے کو برقرار رکھنے پر فخر محسوس کرتا ہے۔

2020 میں کتاب - بوکیش نے اپنی ویب سائٹ شائع کی۔ وہ نئے منصوبوں (رسالہ اور ای کتابیں ، ہینڈ بوکس) کے حصول اور لانچ میں سرگرم دلچسپی رکھتے ہیں۔ تمام کتابیں اور رسائل برقی طور پر دستیاب ہیں (مکمل متن) کتابوں کی بیک لسٹ میں 4000 سے زیادہ دستیاب عنوان شامل ہیں۔ جرائد کے مکمل بیک سیٹ پرنٹ / آن لائن اور صرف آن لائن کے بطور دستیاب ہیں۔

کتب بوکیش مقررہ مصنفین ، بلاگرز ، کہانی مصنفین ، ڈائجسٹ مصنفین ، ڈرامہ لکھنے والوں ، اور کڈز مصنفین کی جگہ پر عالمی سطح پر ایک نیٹ ورک ہے اور اس کی عالمی جریدے میں موجودگی ہے۔

کتاب بوکیش

سمیرا حمید فاروقی

23/12/2021

(جنات کا سائنسی تجزیہ)
ایک سائنسدان کے قلم سے۔۔۔۔
بہت دلچسپ۔۔۔ضرور پڑھیں

‏جنات اللہ کی مخلوق ہیں یہ ہمارا یقین ہے ،
وہ آگ سے پیدا کیے گئے ،
ان میں شیاطین و نیک صفت دونوں موجود ہیں
اس پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے یہ تھریڈ اس بارے میں نہیں ہے ۔

یہ تھریڈ جنات کی سائینٹیفیک تشریح کے بارے میں ہے ۔
کیا وہ ہمارے درمیان ہی موجود ہیں ؟

اور زیادہ اہم سوال یہ کہ ہم انہیں دیکھ کیوں نہیں سکتے ؟

لفظ جن کا ماخذ ہے ‘‘نظر نہ آنے والی چیز’’ اور اسی سے جنت یا جنین جیسے الفاظ بھی وجود میں آئے ۔
جنات آخر نظر کیوں نہیں آتے ؟
اس کی دو وجوہات بیان کی جا سکتی ہیں ۔
پہلی وجہ یہ کہ انسان کا ویژن بہت محدود ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے اس کائینات میں ‏جو (electromagnetic spectrum)
بنایا ہے اس کے تحت روشنی 19 اقسام کی ہے ۔
جس میں سے ہم صرف ایک قسم کی روشنی دیکھ سکتے ہیں جو سات رنگوں پر مشتمل ہے ۔
میں آپ کو چند مشہور اقسام کی روشنیوں کے بارے میں مختصراً بتاتا ہوں ۔

اگر آپ gamma-vision میں دیکھنے کے قابل ہو جائیں تو آپ کو دنیا ‏میں موجود ریڈی ایشن نظر آنا شروع ہو جائے گا ۔

اگر آپ مشہور روشنی x-ray vision میں دیکھنے کے قابل ہوں تو آپ کے لیے موٹی سے موٹی دیواروں کے اندر دیکھنے کی اہلیت پیدا ہو جائے گی ۔

اگر آپ infrared-vision میں دیکھنا شروع کر دیں تو آپ کو مختلف اجسام سے نکلنے والی حرارت نظر آئے گی ۔

‏روشنی کی ایک اور قسم کو دیکھنے کی صلاحیت ultraviolet-vision کی ہو گی جو آپ کو اینرجی دیکھنے کے قابل بنا دے گا ۔
اس کے علاوہ microwave-vision اور radio wave-vision جیسی کل ملا کر 19 قسم کی روشنیوں میں دیکھنے کی صلاحیت سوپر پاور محسوس ہونے لگتی ہے ۔

کائینات میں پائی جانی والی تمام ‏چیزوں کو اگر ایک میٹر کے اندر سمو دیا جائے تو انسانی آنکھ صرف 300 نینو میٹر کے اندر موجود چیزوں کو دیکھ پائے گی ۔
جس کا آسان الفاظ میں مطلب ہے کہ ہم کل کائینات کا صرف % 0.0000003 فیصد حصہ ہی دیکھ سکتے ہیں ۔
انسانی آنکھ کو دکھائی دینے والی روشنی visible light کہلاتی ہے اور یہ‏ الٹرا وائیلٹ اور انفراریڈ کے درمیان پایا جانے والا بہت چھوٹا سا حصہ ہے ۔

ہماری ہی دنیا میں ایسی مخلوقات موجود ہیں جن کا visual-spectrum ہم سے مختلف ہے ۔
سانپ وہ جانور ہے جو انفراریڈ میں دیکھ سکتا ہے
ایسے ہی شہد کی مکھی الٹراوائیلٹ میں دیکھ سکتی ہے ۔
دنیا میں سب سے زیادہ رنگ ‏مینٹس شرمپ کی آنکھ دیکھ سکتی ہے ،
الو کو رات کے گھپ اندھیرے میں بھی ویسے رنگ نظر آتے ہیں جیسے انسان کو دن میں ۔
امیرکن کُک نامی پرندہ ایک ہی وقت میں 180 ڈگری کا منظر دیکھ سکتا ہے ۔
جبکہ گھریلو بکری 320 ڈگری تک کا ویو دیکھ سکتی ہے ۔
درختوں میں پایا جانے والا گرگٹ ایک ہی وقت میں ‏دو مختلف سمتوں میں دیکھ سکتا ہے
جبکہ افریقہ میں پایا جانے والا prongs نامی ہرن ایک صاف رات میں سیارے saturn کے دائیرے تک دیکھ سکتا ہے ۔ اب آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ انسان کی دیکھنے کی حِس کس قدر محدود ہے اور وہ اکثر ان چیزوں کو نہیں دیکھ پاتا جو جانور دیکھتے ہیں ۔

‏ترمذی شریف کی حدیث نمبر 3459 کے مطابق نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ
جب تم مرغ کی آواز سنو تو اس سے اللہ کا فضل مانگو کیوں کہ وہ اسی وقت بولتا ہے جب فرشتے کو دیکھتا ہے.........
اور جب گدھے کی رینکنے کی آواز سنو تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگو کیوں کہ اس وقت وہ شیطان کو دیکھ رہا ہوتا ہے ۔

‏جب میں نے مرغ کی آنکھ کی ساخت پر تحقیق کی تو مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ مرغ کی آنکھ انسانی آنکھ سے دو باتوں میں بہت بہتر ہے ۔
پہلی بات کہ جہاں انسانی آنکھ میں دو قسم کے light-receptors ہوتے ہیں وہاں مرغ کی آنکھ میں پانچ قسم کے لائیٹ ریسیپٹرز ہیں ۔
اور دوسری چیز fovea جو‏انتہائی تیزی سے گزر جانے والی کسی چیز کو پہچاننے میں آنکھ کی مدد کرتا ہے جس کی وجہ سے مرغ ان چیزوں کو دیکھ سکتا ہے جو روشنی دیں اور انتہائی تیزی سے حرکت کریں

اور اگر آپ گدھے کی آنکھ پر تحقیق کریں تو آپ دیکھیں گے کہ اگرچہ رنگوں کو پہچاننے میں گدھے کی آنکھ ہم سے بہتر نہیں ہے لیکن‏ گدھے کی آنکھ میں rods کی ریشو کہیں زیادہ ہے اور اسی وجہ سے گدھا اندھیرے میں درختوں اور سائے کو پہچان لیتا ہے یعنی آسان الفاظ میں گدھے کی آنکھ میں اندھیرے میں اندھیرے کو پہچاننے کی صلاحیت ہم سے کہیں زیادہ ہے ۔

البتہ انسان کی سننے کی حِس اس کی دیکھنے کی حس سے بہتر ہے اگرچہ دوسرے‏ جانوروں کے مقابلے میں پھر بھی کم ہے
مثال کے طور پہ نیولے نما جانور بجو کے سننے کی صلاحیت سب سے زیادہ یعنی 16 ہرٹز سے لے کر 45000 ہرٹز تک ہے
اور انسان کی اس سے تقریباً آدھی یعنی 20 ہرٹز سے لے کر 20000 ہرٹز تک ۔
اور شاید اسی لیے جو لوگ جنات کے ساتھ ہوئے واقعات رپورٹ کرتے ہیں وہ‏ دیکھنے کے بجائے سرگوشیوں کا زیادہ ذکر کرتے ہیں ۔
ایک سرگوشی کی فریکوئینسی تقریباً 150 ہرٹز ہوتی ہے
اور یہی وہ فریکوئینسی ہے
جس میں انسان کا اپنے ذہن پر کنٹرول ختم ہونا شروع ہوتا ہے ۔
اس کی واضح مثال ASMR تھیراپی ہے
جس میں 100 ہرٹز کی سرگوشیوں سے آپ کے ذہن کو ریلیکس کیا جاتا ہے ۔‏
اس تھریڈ کے شروع میں ، میں نے جنات کو نہ دیکھ پانے کی دو ممکنہ وجوہات کا ذکر کیا تھا جن میں سے ایک تو میں نے بیان کر دی لیکن
دوسری بیان کرنے سے پہلے میں ایک چھوٹی سی تھیوری سمجھانا چاہتا ہوں ۔

سنہ 1803 میں ڈالٹن نامی سائینسدان نے ایک تھیوری پیش کی تھی کہ کسی مادے کی سب سے چھوٹی‏ اور نہ نظر آنے والی کوئی اکائی ہو گی اور ڈالٹن نے اس اکائی کو ایٹم کا نام دیا ۔
اس بات کے بعد 100 سال گزرے جب تھامسن نامی سائینسدان نے ایٹم کے گرد مزید چھوٹے ذرات کی نشاندہی کی جنہیں الیکٹرانز کا نام دیا گیا ۔
پھر 7 سال بعد ردرفورڈ نے ایٹم کے نیوکلیئس کا اندازہ لگایا ،
صرف 2 سال‏بعد بوہر نامی سائینسدان نے بتایا کہ الیکٹرانز ایٹم کے گرد گھومتے ہیں
اور دس سال بعد 1926 میں شورڈنگر نامی سائینسدان نے ایٹم کے اندر بھی مختلف اقسام کی اینرجی کے بادلوں کو دریافت کیا ۔

جو چیز 200 سال پہلے ایک تھیوری تھی ، آج وہ ایک حقیقت ہے ، اور آج ہم سب ایٹم کی ساخت سے واقف ہیں‏ حالانکہ اسے دیکھ پانا آنکھ کے لیے آج بھی ممکن نہیں ۔
ایسی ہی ایک تھیوری 1960 میں پیش کی گئی جسے string theory کہتے ہیں ۔ اس کی ڈیٹیلز بتانے سے پہلے میں ایک بات کی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔
انسان کی حرکت آگے اور پیچھے ، دائیں اور بائیں ، اوپر اور نیچے ہونا ممکن ہے جسے‏جسے تین ڈائیمینشنز یا 3D کہتے ہیں ۔ ہماری دنیا یا ہمارا عالم انہی تین ڈائیمینشز کے اندر قید ہے ہم اس سے باہر نہیں نکل سکتے ۔

لیکن string theory کے مطابق مزید 11 ڈائیمینشنز موجود ہیں ۔ میں ان گیارہ کی گیارہ ڈائیمینشنز میں ممکن ہو سکنے والی باتیں بتاؤں گا ۔

اگر آپ پہلی ڈائیمینش‏....
میں ہیں تو آپ آگے اور پیچھے ہی حرکت کر سکیں گے ۔

اگر آپ دوسری ڈائیمینشن....
میں داخل ہو جائیں تو آپ آگے پیچھے اور دائیں بائیں حرکت کر سکیں گے ۔

تیسری ڈائیمینشن .....
میں آپ آگے پیچھے دائیں بائیں اور اوپر نیچے ہر طرف حرکت کر سکیں گے اور یہی ہماری دنیا یا جسے ہم اپنا عالم کہتے ہیں ، ہے ۔‏اگر آپ کسی طرح سے
چوتھی ڈائیمینشن....
میں داخل ہو جائیں تو آپ وقت میں بھی حرکت کر سکیں گے ۔

پانچویں ڈائیمینشن.....
میں داخل ہونے پر آپ اس عالم سے نکل کر کسی دوسرے عالم میں داخل ہونے کے قابل ہو جائیں گے جیسا کہ عالم ارواح ۔

چھٹی ڈائیمینشن .....
میں آپ دو یا دو سے زیادہ عالموں میں حرکت کرنے کے‏قابل ہو جائیں گے اور میرے ذہن میں عالم اسباب کے ساتھ عالم ارواح اور عالم برزخ کا نام آتا ہے ۔

ساتویں ڈائیمینشن....
آپ کو اس قابل بنا دے گی کہ اس عالم میں بھی جا سکیں گے جو کائینات کی تخلیق سے پہلے یعنی بِگ بینگ سے پہلے کا تھا۔

آٹھویں ڈائیمینشن....
آپ کو تخلیق سے پہلے کے بھی مختلف عالموں‏ میں لیجانے کے قابل ہو گی ۔

نویں ڈائیمینشن....
ایسے عالموں کا سیٹ ہو گا جن میں سے ہر عالم میں فزیکس کے قوانین ایک دوسرے سے مکمل مختلف ہوں گے ۔ ممکن ہے کہ وہاں کا ایک دن ہمارے پچاس ہزار سال کے برابر ہو ۔

اور آخری اور دسویں ڈائیمینشن ۔۔۔
اس میں آپ جو بھی تصور کر سکتے ہیں ، جو بھی سوچ‏ سکتے ہیں اور جو بھی آپ کے خیال میں گزر سکتا ہے ، اس ڈائیمینشن میں وہ سب کچھ ممکن ہو گا ۔

اور میری ذاتی رائے کے مطابق جنت ۔۔۔ شاید اس ڈائیمینشن سے بھی ایک درجہ آگے کی جگہ ہے کیوں کہ
حدیث قدسی میں آتا ہے کہ جنت میں میرے بندے کو وہ کچھ میسر ہو گا جس کے بارے میں نہ کبھی کسی آنکھ نے‏دیکھا ، نہ کبھی کان نے اس کے بارے میں سنا اور نہ کبھی کسی دل میں اس کا خیال گزرا ۔
اور دوسری جگہ یہ بھی آتا ہے کہ میرا بندہ وہاں جس چیز کی بھی خواہش کرے گا وہ اس کے سامنے آ موجود ہو گی ۔

بالیقین جنات ، ہم سے اوپر کی ڈائیمینشن کے beings ہیں....
اور یہ وہ دوسری سائینٹیفیک وجہ ہے
جس کی‏ بناء پر ہم انہیں نہیں دیکھ سکتے ۔
ان دس ڈائیمینشنز کے بارے میں جاننے کے بعد آپ یہ سمجھ سکتے ہیں کہ
جنات کے بارے میں قرآن ہمیں ایسا کیوں کہتا ہے کہ وہ تمہیں وہاں سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے ،

یا پھر عفریت اتنی تیزی سے سفر کیسے کر سکتے ہیں جیسے سورۃ سباء میں ذکر ہے‏کہ ایک عفریت نے حضرت سلیمانؑ کے سامنے ملکہ بلقیس کا تخت لانے کا دعویٰ کیا تھا ۔
یا پھر کشش ثقل کا ان پر اثر کیوں نہیں ہوتا اور وہ اڑتے پھرتے ہیں ۔

یا پھر کئی دوسرے سوالات جیسے عالم برزخ ، جہاں روحیں جاتی ہیں ،
یا عالم ارواح جہاں تخلیق سے پہلے اللہ تعالیٰ نے تمام ارواح سے عہد لیا‏تھا کہ تم کسی اور کی عبادت نہیں کرو گے اور سب نے ہوش میں اقرار کیا تھا ،
یا قیامت کے روز دن کیسے مختلف ہو گا ،
یا شہداء کی زندگی کس عالم میں ممکن ہے ۔

ان تمام عالموں یعنی عالم برزخ ، عالم ارواح یا عالم جنات کے بارے میں تحقیقی طور پر سوچنا ایک بات ہے ،
لیکن جس چیز نے ذاتی طور پر میرے دل کو چھوا ......
وہ سورۃ فاتحۃ کی ابتدائی آیت ہے ۔

الحمد للہ رب العالمین ۔

تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ، جو تمام عالموں کا رب ہے ۔
اور میں سمجھتا ہوں کہ ‘‘تمام عالم’’ کے الفاظ کا جو اثر اب میں اپنے دل پر محسوس کرتا ہوں ، وہ پہلے کبھی محسوس نہ کیا تھا...

منقول

28/11/2021

LIVE LIVE LIVE LIVE
A special Season With Special Announcement.

Mutual relationships always brings amazing things 🆙 up
We SY Management Consultancy & ART BY FATIMA presenting again together collaboration with Mage Brand marketing & Foodies Creator's
Something Big
COMING SOON
CATCH US LIVE.

for more details ask to Us
👇 here

https://www.facebook.com/artbyfatima.ABF/

https://www.facebook.com/SYMANAGEMENTCONSULTANCY/

https://www.facebook.com/foodiescreators/

Follow Us On 👇
foodies Creators

https://instagram.com/foodies_creators?utm_medium=copy_link

https://www.facebook.com/foodiescreators/

https://youtube.com/c/FoodiesCreators

Follow Us on👇
SY MANAGEMENT CONSULTANCY

https://www.facebook.com/SYMANAGEMENTCONSULTANCY/

https://instagram.com/symanagementconsultancy?utm_medium=copy_link

https://www.symanagementconsultancy.com/

Follow Us on 👇
ART BY FATIMA ABF

https://www.facebook.com/artbyfatima.ABF/
https://www.instagram.com/invites/contact/?i=1qecpfbn14j35&utm_content=bi23v4j

https://art-by-fatima.com/



25/11/2021

Interview by Legendary Actor, Mr Raju Jamil. An asset of Pakistan, son of Mr Jamil ud din Aali. We are proud to announce that he was our honorable guest in Global Business-Entertainment and Art expo which was the Largest Virtual Expo, named as

GLOBAL BUSINESS, ENTERTAINMENT, & ART BASH

Join us at
https://www.facebook.com/RiseClubJubail/
https://www.facebook.com/artbyfatima.ABF/
https://www.facebook.com/SYMANAGEMENTCONSULTANCY/
https://www.facebook.com/groups/Talaaassh/?ref=share
https://www.facebook.com/PakQatarComm/
https://twitter.com/ARTBYFATIMA1
https://www.facebook.com/eandeb
https://www.facebook.com/sumaira.hamid





.
and Marketing

28/10/2021

Live with Ms Sanniyah, Famous NLP Coach

19/08/2021

very very nice session by saniyah ahmed worth watching with learning and listening so must watch and stay tuned for upcoming releases with new and helpful sessions with unique topics Share with your loved once
also q k acchi bat pahilana naiki ki bat pahilana sadq e jariya hay.... ☺ ♥ ♥ keep smiling have lovely week end.

08/07/2021

Documentary

08/07/2021
10/06/2021

Greetings everyone!
Have you heard About ABF SUMMER PUNCH 2021 COMPETITION? Have you registered yet?
As a member of Art by Fatima & Follower’s, you will have a chance to win the fabulous prizes and gifts with certificate’s
How to Participate:
1. Follow Our Page and join Our Group for free, membership to become a member click this link and become our member.
https://art-by-fatima.com/how-to-join-us/
2. Do WhatsApp On Given number 00966-536865251 and register your kid and for yourself & family
3. ACTIVITY DURATION: JUNE 2021, TO AUGUST,2021
The winners will be selected through Most Votes, Most Likes or a Comment on a Facebook Post, A Panel of Judges, SO HURRY UP
This event is organized by Art by Fatima and Supported by
 MUSHROOMS Mushrooms
 MZ CREATIN’S MZ Creationz
 TALASH Talaash
 RISE CLUB Rise Club
 SY BUSINESS MANAGEMENT SY_Motivational Speaker
 MADIHA’S BY MADIHA SHAHID Madiha's by Madiha Shahid
 FESTIVE FEAST BY FOUZIA Festive Feast By Fouzia
 MAPS BY SANNIYAH AHMED Sanniyah San
 AYSHA KA KITCHEN AND Aysha ka kitchen, Flame on
 FREE MATRIMONIAL Free Matrimonial - Muslims Only"
EVENT DETAILS
FREE REGISTRATION Event Format
Virtual Competition for Individuals
Hashtags

Website
HTTPS:// www.art-by-fatima.com
Event description
Instagram: ://www.Instagram.com/
page: https://www.facebook.com/Art2Fatima
COMPETITION'S DETAILS
The competition will begin in June 2021.
Competition 1:
beach and pool moment's -
Video and photo submission by WhatsApp.
Competition 2:
summertime photo’s videos’ and photo’s submission by WhatsApp
Competition 3:
summer reading campaign book reviews (written or videos’ submission by WhatsApp)
Competition 4:
summer art and craft – (drawings’ paintings, fish aquarium craft and project, or any kind of summer art and craft will be accepted.
Video and photo submission by WhatsApp.
Competition 5:
summer recipes – (any healthy recipes for summer kids of all ages and women can participate in this activity Video and photos submission by WhatsApp.
Competition 6:
baby’s 1st summer – (babies ages (1 to 3 years can participate in this activity Video and photos submission by WhatsApp.
Competition 7:
summer trivia quizzes’ – (ages 4 to 8- 9 to 12 and 13 to 15 years can participate in this activity Video and photo submission by WhatsApp.
The competition will end in august 2021.
PRIZES
we can award the winning contestant from around the world using over different countries!
Sponsorship Prizes can all be shipped internationally
DIVISIONS
Entry fee: FREE.
If you have any other questions you can email us at [email protected] or send a direct message to us on WhatsApp @00966536865251

06/06/2021

ضرورتِ رشتہ✍

نسبتاً، مروَّتاً ،کنايتاً، ضرورتاً، ارادتاً، فطرتاً، قدرتاً، حقيقتاً، حکايتاً، طبيعتاً ،وقتاً فوقتاً، شريعتاً، طاقتاً،اشارتاً ،مصلحتاً، حقارتاً ،وراثتاً، صراحتاً، عقيدتاً، وضاحتاً، شرارتاً ، شرافتا، امانتا،دیانتا،السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ایک نو عمر سید زادہ،نیک چلن اور سیدھاسادہ، کامل شرافت کا لبادہ، کبھی بائیک پہ کبھی پیادہ، طبعیت کا انتہائی سادہ، پست کم اور لمبازیادہ، کاروبار کرنے کا ارادہ، اپنی ماں کا شہزادہ، حُسن کا دلدادہ، شادی پر آمادہ،
خوبصورت جوان ،اعلی خاندان، اپنا ذاتی مکان ، رہائش فی الحال پاکستان ،ابھی پاس کیا ایم اے کا امتحان ، کبھی نادان کبھی شیطان ، ایک دفعہ ہوا یرقان ، کافی بار کروایا چالان، عرصہ سے پریشان کے لئے ،

ایک حسینہ مثلِ حور،چشم مخمور،چہرہ پُر نور،باتمیز باشعور، سلیقے سے معمور، نزاکت سے بھرپور، پردے میں مستور، خوش اخلاقی میں مشہور۔۔۔۔۔
باہنر سلیقہ مند،صوم و صلوۃ کی پابند، کسی کو نہ پہنچائے گزند، نہ کوئی بھابھی نہ کوئی نند، ستاروں پہ نہ سہی چھت پہ ڈالے کمند، صاف کرے گھر کا گند۔۔۔۔۔
باادب باحیاء، پیکرِ صدق و صفا، اک مثالِ وفا، سب کی لے دعا، نہ ہو کسی سے خفا، نہ کرے کسی کا گلا نرالی ہو جسکی ادا، ہو باصفا۔۔۔
نہ شائق سُرخی وکریم ،اعلی تربیت و تعلیم، سیرت و کردار میں عظیم، نرم خوئی میں شبنم و شمیم، سوچ میں قدیم، علالت میں حکیم۔۔۔
کوئی مہ جبین ،بے حد حسین،پردہ نشین، ذہین و فطین، بہن بھائیوں میں بہترین، پکانے کی شوقین، میٹھا بھی اور نمکین ، ساتھ لائے قالین ، سسرال کی کرے تحسین، شوہر جب ہو غمگین تو کرے حوصلے کی تلقین ، ساس کے سامنے مسکین، لفظ منہ سے نہ نکالے سنگین ، گھر کی کرے آرائش و تزئین، ہر بات پہ کہے آمین،۔۔۔۔۔
یوں رہے جیسے پاکستان کے سامنے انڈیا روس کے سامنے امریکہ سعودی کے سامنے یمن،
بقید حد، دراز قد، مصروف ید، حکم نہ کرے رد، پاک ہو جسکا قد،۔۔۔
آہستہ خرام، شائستہ کلام،پیارا سا نام، مٹھاس جیسے چونسہ آم، رفتار جیسے تیز گام، شوہر کی غلام، زبان پر لگام، بات میں نہ کوئی ابہام، زبان پر نہ کوئی دشنام، امن و آشتی کا پیغام، خاندان میں لائے استحکام، جانتی ہو ہر کام، کبھی نہ ہو زکام،سب کا کرے احترام، ساس سے نہ لے انتقام، شوہر پر ہوں جو آلام، جلد بازی میں نہ کرے اقدام، مچائے نہ کوئی کہرام۔۔۔۔۔۔۔۔
عجوبۂ کائنات، مصائب میں ثبات، عاریٔ جذبات ، ہمہ وقت محوِ خدمات ، نہ کرے سوالات، تمام دے مگر جوابات، اعلی و ارفع صفات، رفیقۂ حیات، صابرِ ممات درکار ہے، لڑکا ہمارا طلبگار ہے، لیکن کچھ بے قرار ہے،رابطے کا آپ کو اختیار ہے، اگر آپ کو اعتبار ہے، جلدجواب پر ہمیں اصرار ہے، ورنہ زندگی بےکار ہے،گرائیے جو رستے میں دیوار ہے، اب تو بس ہاں کا انتظار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ مسہری یا چارپائی، نہ روئی بھری رضائی، نہ قلم کے لیے روشنائی ، نہ شوہر کے لیے ٹائی، نہ زیور طلائی، البتہ نکاح سے پہلے رسمِ حنائی، منگنی پرمٹھائی، نکاح پر فائرنگ ہوائی ، بارات کے لیے دودھ ملائی، تھوڑی سی خود نمائی، تاکہ نہ ہو جگ ہنسائی، بعد میں نہ ہو لڑائی۔۔۔۔۔
شکوک سے پرہیز، بیاہ کے لیے بھاگو تیز،ابھی مٹی ہے زرخیز، کچھ کرسیاں اور میز،بس اس قدر جہیز،ہماری قوم نہ انگریز نہ چنگیز۔۔۔۔
لڑکی آپکی بھی کنواری ہے، شادی نہ ہوئی تو ہماری بھی خواری ہے، بتائیں اگر کوئی دشواری ہے، ہماری تو پوری تیاری ہے، ہاں کرنا آپ کی رواداری ہے۔لڑکا ہمارا اناڑی ہے، مگر کاروباری ہے۔۔۔۔۔۔

ابھی طالب علم ہے اور منہ میں زبان اور کبھی کبھی سگریٹ پیتا ہے۔
مزید بات چیت بالمشافه ،یا بذریعہ لفافہ، بصورت ازیں چڑیا گھر میں دیکھیں زرافہ،
خط و کتابت بوعدہ صیغۂ راز ہے۔دوستو یہ آرزو دل کی آواز ہے۔
منقول

19/04/2021
Life Is An Event. Make It Remarkable.With UsJOIN LIVE US IN TELEBRATION SUCCESS PARTY HOSTED BY ART BY FATIMA & SUPPORTE...
20/01/2021

Life Is An Event. Make It Remarkable.
With Us

JOIN LIVE US IN TELEBRATION SUCCESS PARTY HOSTED BY ART BY FATIMA & SUPPORTED BY RISE CLUB
CHANCE TO WIN GIFT HAMPER
TAKE SCREEN SHOT OF TIKCET IN PICTUER AND SEND IT TO
00966536865251
REGISTER YOURSELF NOW!

We Create. You Enjoy.

GIFTS:ART BY FATIMA
MEDIA PARTNER ART BY FATIMA
SUPPORTED BY RISE CLUB
GUEST OH HONOR:
MADIHA SHAHID(WRITER)
LEENA KHAN (FOUNDER RISE CLUB)
AND MANY OTHERS
DO JOIN US LIVE
8 PM KSA TIME 23RD JAN,2021





07/01/2021
Kitab-bookish Publishing group is an independent, family-owned multiple publisher platform in al saudi arabia, The al kh...
07/01/2021

Kitab-bookish Publishing group is an independent, family-owned multiple publisher platform in al saudi arabia, The al khobar. Founded over 2 years ago by Sumaira Hamid Farooqi and Aziz Hamid Farooqi, the group is currently under the Banner of their daughter's Social Learning Support Services Umbrella.

Over the years Farooqis have been firmly rooted in every imaginable subfield of Language and Linguistics. Further fields of focus are Cognitive Science, Psychology (contemporary) Philosophy, Terminology, Information Design, Literary Studies and Art History. In the past few years.
Other projects in online publishing are the Handbook of Pragmatics Online, the Handbook of Translation Studies and the Handbook of Terminology.

Kitab-bookish publications are selected under the expert academic editorship and peer-reviewing by and for academic researchers and trainers, and include, in addition to works of pure research, excellent.
Kitabookish takes pride in maintaining a constant dialogue with the various academic communities to stay at the forefront of research developments and needs, and in serving as an academic exchange for scholars from every part of the world.

In 2020 KITAB-BOOKISH published Their website. They have an active interest in the acquisition and launch of new projects (magazine and E-books, Hand Books). All books and Magazines are electronically available (full-text). The backlist of books contains over 4000 available titles. Complete back-sets of journals are available as print/online AND as online-only.

KITAB-BOOKISH is a worldwide network of appointed writers, bloggers,story writers, digest writers, drama writers, yound writers bees(kids) in place and has a presence at global journal.

KITAB-BOOKISH

SUMAIRA HAMID FAROOQI,

پبلشنگ گروپ  سعودی عربیہ ، الخبر میں ایک آزاد ، خاندانی ملکیت میں  پبلشر پلیٹ فارم ہے۔  2 سال قبل سمیرا حامد فاروقی اور ...
07/01/2021

پبلشنگ گروپ سعودی عربیہ ، الخبر میں ایک آزاد ، خاندانی ملکیت میں پبلشر پلیٹ فارم ہے۔ 2 سال قبل سمیرا حامد فاروقی اور عزیز حامد فاروقی کے ذریعہ قائم کیا گیا یہ گروپ اس وقت ان کی بیٹی کی سوشل لرننگ سپورٹ سروسز چھتری آرٹ باۓ فاطمہ کے بینر تلے ہے۔

گذشتہ برسوں کے دوران فاروقی زبان و لسانیات کے ہر تصوراتی ذیلی فیلڈ میں مضبوطی سے جڑ پڑے ہیں۔ توجہ کے مزید شعبے سائنس ، نفسیات (عصری) فلسفہ ، اصطلاحات ، انفارمیشن ڈیزائن ، ادبی علوم اور آرٹ کی تاریخ ہیں۔

پچھلے کچھ سالوں میں
آن لائن اشاعت میں شامل دیگر منصوبے ہینڈ بک آف پراگیمکس آن لائن ، ہینڈ بوک آف ٹرانسلیشن اسٹڈیز اور ہینڈ بک آف ٹرمینولوجی ہیں۔

کتابی اشاعتوں کا انتخاب ماہر تعلیمی ایڈیٹرشپ کے تحت کیا گیا ہے اور تعلیمی محققین اور تربیت کاروں کے ذریعہ اور ہم مرتبہ جائزہ لینے کے تحت ، اور عمدہ ، خالص تحقیق کے کاموں کے علاوہ ، شامل ہیں۔
کتاب بوکیش تحقیقی پیشرفتوں اور ضروریات کے پیش نظر سب سے آگے رہنے کے لئے ، اور دنیا کے ہر حصے سے اسکالرز کے لئے علمی تبادلہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے لئے مختلف علمی جماعتوں کے ساتھ مستقل مکالمے کو برقرار رکھنے پر فخر محسوس کرتا ہے۔

2020 میں کتاب - بوکیش نے اپنی ویب سائٹ شائع کی۔ وہ نئے منصوبوں (رسالہ اور ای کتابیں ، ہینڈ بوکس) کے حصول اور لانچ میں سرگرم دلچسپی رکھتے ہیں۔ تمام کتابیں اور رسائل برقی طور پر دستیاب ہیں (مکمل متن) کتابوں کی بیک لسٹ میں 4000 سے زیادہ دستیاب عنوان شامل ہیں۔ جرائد کے مکمل بیک سیٹ پرنٹ / آن لائن اور صرف آن لائن کے بطور دستیاب ہیں۔

کتب بوکیش مقررہ مصنفین ، بلاگرز ، کہانی مصنفین ، ڈائجسٹ مصنفین ، ڈرامہ لکھنے والوں ، اور کڈز مصنفین کی جگہ پر عالمی سطح پر ایک نیٹ ورک ہے اور اس کی عالمی جریدے میں موجودگی ہے۔

کتاب بوکیش

سمیرا حمید فاروقی

03/01/2021
20/11/2020

چغل خور

کسی گاؤں میں ایک چغل خور رہتا تھا جس کی چغلی کی عادت سے سب تنگ تھے کوئی اس سے بات نا کرتا اس نے فیصلہ کیا وہ گاؤں چھوڑ دے گا..چنانچہ وہ دوسرے گاؤں ایک کسان کے پاس گیا اور اس سے درخواست کی مجھے کام پہ رکھ لو کسان نے پوچھا کتنے پیسے لو گے تو اس نے کہا پیسے نہیں چاہئیں بس کھانے پینے کو دے دیا کرو اور ایک چیز کی اجازت دے دو کے میں چھ ماہ بعد تمہاری چغلی کرلوں ..کسان نے سوچا مفت کا نوکر ہے چھ ماہ بعد چغلی کرے گا تو مجھے کیا فرق پڑھنا ہے اور اسے رکھ لیا..

اسے کام کرتے کرتے چھ ماہ گزر گئے اب اس کے لئے چغلی کئے بنا رہنا محال ہو رہا تھا اس نے سوچا کسان نے اجازت دی تھی اور یہ میرا حق بھی ہے..جب کے دوسری طرف کسان بلکل بھول چکا تھا..وہ کسان کی بیوی کے پاس گیا اور کہا تمہارے شوہر کو کوہڑ کا مرض لاحق ہو گیا ہے وہ نہ مانی تو اسنے کہا کل جب کھانا لے کر آو تو اسکا ہاتھ چاٹ کر دیکھ لینا اگر نمکین ہوا تو اسکا مطلب ہوگا وہ بیمار ہے..وہ بولی ٹھیک ہے..پھر وہ واپس کسان کے پاس آیا اور کہا تمہاری بیوی پاگل ہو گئی ہے ہر کسی کو کاٹنے کو دوڑتی ہے یقین نہ آئے تو کل جب وہ کھانا لیکر آئے تب دیکھ لینا..کسان کو یقین دلانے کے بعد وہ اس کے سالوں کے پاس گیا اور انہیں کہا کیسے بھائی

ہو تم تمہارہ بہنوئی روز تمہاری بہن کو مارتا ہے اور تم لوگوں کو احساس ہی نہیں وہ بولے ہماری بہن نے تو کبھی نہیں بتایا تو وہ بولا کل دوپہر کو خود کھیتوں میں آ کر دیکھ لینا کیسے مارتا ہے وہ تمہاری بہن کو سب کے سامنے..انہیں یقین دلا کے وہ کسان کے بھائیوں کے پاس گیا اور کہا کیسے بھائی ہو تم تمہارے بھائی کے سسرال والے ہر دوسرے دن اسے پیٹ جاتے ہیں اور تم لوگوں کو احساس ہی نہیں ..کل دوپہر کو کھیتوں میں آکر دیکھنا کس بے دردی سے تمہارے بھائی کو مارتے ہیں وہ…

اگلے روز جب کسان کی بیوی کھانا لائی تو کسان کی نظر اسکی حرکتوں پر تھی اور وہ اس کوشش میں کے کسی طرح اسکا ہاتھ چاٹ کے دیکھے..جیسے ہی اسنے کھانے کی طرف ہاتھ بڑھایا بیوی نے زور سے پکڑ کے منہ کے قریب لانے کی کوشش کی…کسان نے وہیں اسکی پٹائی شروع کردی ..اسکےسالے جو چھپ کے دیکھ رہے تھے وہ فوراً ڈنڈے لے کر آ گئے تو کسان کے بھائی بھی آ گئے ..اورایک دوسرے کی خوب مار کٹائی کے بعد ساتھ کے کھیتوں سے آکر لوگوں نے انہیں چھڑایا..اور اصل بات پوچھی تو سب نے اپنی اپنی بات بیان کردی ..سب چغل خور کی تلاش میں نکلے مگر وہ گاؤں سے بہت دور جا چُکا تھا روزی کی تلاش میں کسی اور گاؤں…کسان کو اس کے لالچ کی سزا مل گئی تھی..آپ بھی اپنے ارد گِرد نظر رکھیے کہیں ایسا ہی چغل خور آپکے ارد گِرد نہیں ہے

خوشبو / تحریر: حناء سہیل - ریاض ایکسپریس اردو https://xpressriyadh.com/UR/3421 -34
21/07/2020

خوشبو / تحریر: حناء سہیل - ریاض ایکسپریس اردو https://xpressriyadh.com/UR/3421 -34

تحریر خوشبو / تحریر: حناء سہیل By ریاض ایکسپریس 3 گھنٹے ago33 views ShareTweetGoogle+Pin 0 تحریر: حناء سہیل کیا ایسا نہیں ہے کہ ہر عمر کی اپنی خوشبو ہوتی ہے؟ بالکل ہوتی ہے ، بچہ پیدا ہوت....

14/07/2020

مجھے ایک سروے رپورٹ کے لیۓ آپکی رائے کی ضرورت ہے
گروپ کے تمام افراد سے گزارش ہے ان ٹاپکس پر اپنی رائے کا اظہار فرمائیں
1. زہنی امراض کی وجوہات اور واضح کیفیات آپکی نظر میں کیا ہوسکتی ہیں؟
2. زہنی مریض کو آپ کیسے پہنچانیں گے؟
3. آپکا رویہ اسکے ساتھ کیسا ہوگا؟
4 آپ اپنے علاوہ دوسروں سے کیا توقع رکھتے ہیں کہ وہ کس طرح ایک زہنی امراض میں مبتلا لوگوں سے پیش آئیں؟
5. اسپیشل بچے یا بڑے افراد معاشرے میں ایک عام انسان کے نزدیک کیا اہمیت رکھتے ہیں اور ان کی کیا اہمیت ہونی چاہیئے؟
آپکی رائے سروے کی کامیابی اور انسانی معاشرے میں آگاہی اور تبدیلی میں مددگار ثابت ہوگی
شکریہ

13/07/2020

مَدرِسہ کا پڑھا ہواصدرِ
گُزشتہ دِنوں مَدرِسے کی ایک بڑی تقرِیب سے خطاب کرتے ہوئے تُرکی کے صدر جناب حافظ رجب طیب اردگان صاحب نے فرمایا:-
جب بچپن میں، میں مدرسے میں پڑھنے جاتا تو ہمارے عِلاقے کے کئی لوگ مُجھ سے کہا کرتے کہ بیٹے!
کیوں اپنا مُستقِبل خراب کررہے ہو؟
کیا تمہیں بڑے ہو کر مُردے نہلانے کی نوکری کرنی ہے؟
مدرسے میں پڑھنے والے کو غُسّال کے علاوہ کوئی روزگار مل سکتا ہے؟
لِہذا کِسی اچھے اِسکول میں داخلہ لے لو اور اپنا مُستقبل سَنوارنے کی فِکر کرو۔
اِس قِسم کی نِصیحت کرنے والوں میں زیادہ تر بوڑھے ہوتے اور میں بڑے ادب سے اُن کی باتیں سُنتا اور مُسکراتے ہوئے اپنی کِتابیں بَغل میں دبائے مدرِسۃ اِمام الخطیب کی طرَف گامزَن ہوتا۔
فرمایا کہ میرے والد پھل فروش تھے۔ اُن کے مالی حالات اِس بات کے مُتحَمل نہیں تھے کہ وہ مُجھے کسی اسکول میں ڈالتے۔ ہمارے گھر میں بعض اوقات سالن کے بجائے خربوزے کے ساتھ روٹی کھائی جاتی۔ پھر والد کی دین سے والہانہ محبت تھی کہ مُجھے حِفظ قرآن کی کلاس میں ڈال دیا تھا۔
پِھر وقت گولی کی رفتار سے چلتا رہا اور میں نے استنبول کے اُسی مدرسے سے 1973ء میں اپنی تعلیم مکمل کی۔ قُرآن مجید تجوید کے ساتھ حِفظ کیا۔ گو کہ بعد میں یونیورسٹی سے بھی پڑھا۔ میں نے تُرکی کی معروف مَرمرَہ یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور اکنامکس اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنس میں ماسٹر کیا۔ مگر ابتدائی تعلیم مدرسے سے ہی حاصل کی تھی۔ اب جب بھی مُجھے اُن بزرگوں کی نصیحتیں یاد آتی ہیں اور خود پر کریم رب کی رحمتوں کی بارش دیکھتا ہوں تو بے اختیار آنکھیں چھلک پڑتی ہیں۔ یہ کہہ کر اردگان نے حاضرین کو بھی اشک بار کر دیا۔
واضح رہے کہ مُسلم حکمرانوں میں اردگان پورے عالم اسلام میں مقبول ترین لیڈر ہیں۔ ٹیوٹر میں سب سے زیادہ فالورز اُنہی کے ہیں اور اُن میں بھی ستر فیصد عرب ہیں۔ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کے بعد عرب دنیا میں انہیں ''البطل'' (ہیرو) کا خطاب مِل چُکا ہے۔
یاد رہے اِس وقت دُنیا میں سب سے زیادہ بچے ترکی کے دینی مدارس میں زیرِ تعلیم ہیں۔ 2015ء کے اوائل میں جاری اعداد و شمار کے مُطابق اِن طلبہ کی تعداد 40 لاکھ سے تجاوز کر چُکی تھی۔ تاہم وہاں کے مدارس کا نظام تعلیم بھی مُکمل جدید خطوط پر اِستوار ہے۔
(رپورٹ، الجزیرہ)
اللَّه سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى اِن کو تُرکی اور عالمِ اسلام کی ترقی کے لئیے اپنے حِفظ و امان میں رکھے آمین

16/06/2020

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when KTBWH posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to KTBWH:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share