حضرت شاہ رکنِ عالمؒ کا مزار - ملتان کی شان
حضرت شاہ رکنِ عالمؒ کا مزار ملتان کے مشہور و معروف اولیاء میں سے ایک کا آخری آرام گاہ ہے، جو شہر کے قلب میں واقع ہے۔ یہ مزار صدیوں پرانی اسلامی طرزِ تعمیر کی شاندار مثال ہے اور اپنے منفرد گنبد، خوبصورت نقش و نگار، اور کشادہ صحن کے لیے جانا جاتا ہے۔
مزار کا اندرونی منظر:
مزار کے اندر داخل ہوتے ہی آنکھوں کو دلکش خطاطی، دیدہ زیب نقش و نگار، اور آرائشی ٹائلز کے حسین نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہاں کی فضاء ایک روحانی سکون اور عقیدت سے بھرپور ہوتی ہے، جہاں زائرین دعا اور روحانی سکون کے لیے آتے ہیں۔
یہ مزار نہ صرف ایک روحانی مرکز ہے بلکہ ملتان کی ثقافتی ورثے کی عظیم علامت بھی ہے۔
#ShahRuknEAlam #Multan #SufiSaints #CulturalHeritage #PakistanHeritageInfo #IslamicArchitecture #SpiritualJourney
گھنٹہ گھر ملتان - تاریخی ورثہ
گھنٹہ گھر ملتان، جسے نارتھ بروک ٹاور کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 1884ء میں تعمیر کیا گیا اور 1888ء میں مکمل ہوا۔ یہ تاریخی عمارت برطانوی دور حکومت کی یادگار ہے اور ہند-سارسینک طرز تعمیر کی شاندار مثال پیش کرتی ہے۔
یہ عمارت ملتان کی تاریخ کا اہم حصہ ہے اور سیاحوں کے لیے خصوصی کشش رکھتی ہے۔ اس کے ارد گرد کا علاقہ مختلف تقریبات اور عوامی اجتماعات کے لیے استعمال ہوتا ہے، جو شہر کی ثقافتی زندگی کو مزید خوبصورت بناتا ہے۔
آپ نے گھنٹہ گھر ملتان کا دورہ کیا ہے؟ اپنی یادیں ہمارے ساتھ شیئر کریں!
#Multan #GhantaGhar #PakistanHeritageInfo #HistoricalLandmark #CulturalHeritage
احمد شاہ ابدالی، جو دُرانی سلطنت کے بانی تھے، نے ملتان پر تاریخی طور پر اہم حملے کیے اور اس خطے میں اپنی حکومت کو مستحکم کیا۔ احمد شاہ ابدالی نے 1748ء میں پہلی بار ملتان پر حملہ کیا اور اسے فتح کر لیا۔ ملتان اس وقت مغل سلطنت کا حصہ تھا، لیکن احمد شاہ ابدالی کے حملے کے بعد یہ دُرانی سلطنت کا حصہ بن گیا۔
احمد شاہ ابدالی کے حملے ملتان کی تاریخ میں اہم حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ ان حملوں نے شہر کی سیاسی، معاشی، اور سماجی حالات پر گہرا اثر ڈالا۔ ابدالی نے ملتان کے حکمرانوں کو تبدیل کیا اور شہر کی اہمیت کو اپنے سلطنت میں شامل کیا۔
ملتان، جو پہلے سے ہی ایک تاریخی اور ثقافتی مرکز تھا، احمد شاہ ابدالی کے دور میں مزید اہمیت اختیار کر گیا۔ ان کے حملوں اور فتوحات نے خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کیا اور ملتان کو ایک اہم فوجی اور تجارتی مرکز بنایا۔
#PakistanHeritageInfo #Multan #AhmedShahAbdali #HistoricalEvents #CulturalHeritage
ملتان کا قلعہ: مختلف ادوار کے حکمران
ملتان کا قلعہ، جسے قلعہ کہنہ بھی کہا جاتا ہے، مختلف ادوار میں کئی حکمرانوں کے زیرِ اقتدار رہا ہے۔
- قدیم دور: آریائی، موریہ سلطنت، اور کشان حکمران۔
- ہندو بدھ مت دور: گپتا سلطنت اور رائے خاندان۔
- اسلامی دور: محمد بن قاسم (عرب اموی)، عباسی خلافت، غزنوی اور غوری حکمران۔
- مغلیہ دور: بابر سے لے کر اورنگزیب تک مغلوں نے قلعے کو مضبوط کیا۔
- سکھ دور: رنجیت سنگھ نے قلعے پر قبضہ کیا۔
- برطانوی دور: انگریزوں نے قلعے کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
آج قلعہ ملتان پاکستان کا تاریخی ورثہ اور سیاحتی مقام ہے۔
#MultanFort #HistoricalLandmark #PakistaniHeritage #AncientHistory #IslamicArchitecture #MughalEra #VisitPakistan #PakistanHeritageInfo
پرنس آف ہوپ - ہنگول نیشنل پارک
بلوچستان کے ہنگول نیشنل پارک میں واقع *پرنس آف ہوپ* ایک قدرتی شاہکار ہے۔ یہ منفرد چٹانی مجسمہ، جو قدرتی عوامل کے ذریعے تراشا گیا ہے، پاکستان کے خوبصورت قدرتی ورثے کی نمائندگی کرتا ہے۔ رات کے وقت ستاروں سے بھرے آسمان کے ساتھ اس کا منظر اور بھی جادوئی ہو جاتا ہے۔
#PrinceOfHope #HingolNationalPark #Balochistan #NaturalHeritage #PakistanHeritageInfo
بھابڑا بازار، راولپنڈی: تاریخ کے نقوش
بھابڑا بازار، راولپنڈی کی یہ عمارت اپنی قدیم طرزِ تعمیر اور بھرپور تاریخی پس منظر کے باعث آج بھی ماضی کی یادوں کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ یہاں کی ہر گلی اور دیوار وقت کے انمول قصے بیان کرتی ہے، جو راولپنڈی کی تہذیب و ثقافت کے عکاس ہیں۔
یہ جگہ ان لوگوں کے لیے ایک خزانہ ہے جو پرانی عمارتوں اور تاریخ سے محبت رکھتے ہیں۔
#RawalpindiHistory #BhahbdaBazaar #ArchitecturalHeritage #PakistanHeritageInfo
قلعہ ملتان میں لکڑی سے بنا پاکستان کا نقشہ
قلعہ ملتان کی دیواروں کے اندر ایک انوکھا شاہکار موجود ہے: لکڑی سے بنایا گیا پاکستان کا نقشہ۔ یہ شاندار تخلیق نہ صرف فنکارانہ مہارت کا مظہر ہے بلکہ ہمارے قومی ورثے اور شناخت کی علامت بھی ہے۔
یہ نقشہ دیکھنے والوں کو پاکستان کی ثقافت، تاریخ اور ہنر کی عظمت سے روشناس کراتا ہے۔ قلعہ ملتان کی یہ جگہ ہر سیاح کے لیے خاص کشش رکھتی ہے۔
#MultanFort #WoodenMapOfPakistan #CulturalHeritage #PakistanHeritageInfo
مخدوم جلال الدين حسین المعروف جہانياں جہاں گشت جنہوں نے دیوار کی سواری کی اور سانپ کو ہنٹر بنایا۔
#history #historical #heritage #landmark #fbreels
ابن الہیثم کا کیمرہ اور قلعہ ملتان: ایک تاریخی ورثہ
تقریباً 1000 سال قبل، مشہور مسلم سائنسدان *ابن الہیثم* نے کیمرہ اوبسیورا (Camera Obscura) کا تصور پیش کیا۔ ان کی اس اختراع نے جدید کیمروں کی بنیاد رکھی۔
قلعہ ملتان، جو پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے، نہ صرف ثقافتی اور تاریخی اعتبار سے اہم ہے بلکہ اس دور کے سائنسی کارناموں کو بھی نمایاں کرتا ہے۔
ابن الہیثم کے یہ تجربات اسلامی دنیا کے علمی عروج کی ایک روشن مثال ہیں۔
#IbnAlHaytham #AncientCamera #MultanFort #PakistanHeritageInfo #IslamicScience
Qadam Gah Maula Ali Uch Sharif
اوچ شریف میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منسوب قدم کی کہانی۔
#history #historical #heritage #landmark #fbreels
بہاولپور چڑیا گھر کے خوبصورت طوطے
بہاولپور چڑیا گھر، پاکستان کا قدیم ترین چڑیا گھر، اپنی دلکش پرندوں کی اقسام کے لیے مشہور ہے۔
🦜 *رنگ نیک طوطا*: سبز اور منفرد حلقے والے۔
🦜 *افریقی گرے طوطا*: ذہانت اور آواز نقل کرنے کی مہارت۔
دیگر پرندے: بدھریگر، چکور، تیتر اور مور بھی موجود۔
فیملی کے لیے بہترین تفریحی مقام!
#BahawalpurZoo #Parrots #BirdsLovers #Bahawalpur #PakistanHeritageInfo