Sohail sadiq mir

Sohail sadiq mir A platform for bold and meaningful discussions on political and social issues. Your voice matters—join the conversation and be part of the impact!

We aim to uncover the truth, analyze challenges deeply, and pave the way for positive change.

پردیس کا پانی یا زندگی کے کٹھن امتحان؟جب پردیسیوں سے ان کی زندگی کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے، تو اکثر ان کے جواب کسی مذ...
24/11/2024

پردیس کا پانی یا زندگی کے کٹھن امتحان؟

جب پردیسیوں سے ان کی زندگی کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے، تو اکثر ان کے جواب کسی مذاق سے کم نہیں لگتے۔
سوال: تمہارے بال کیوں سفید ہو گئے؟
جواب: باہر کے ملکوں کا پانی ہی ایسا ہے۔

سوال: بھائی، آپ کو شوگر کیسے ہو گئی؟
جواب: تمہیں نہیں پتہ، باہر کے پانی میں شوگر ہوتی ہے۔

ایسے جوابات سننے والے ہنس کر بات کو بھول جاتے ہیں، لیکن ان پردیسیوں کی اصل کہانی کوئی نہیں جانتا۔ یہ لوگ اپنی زندگی کے دکھ اور قربانیوں کو پانی کے بہانے میں چھپا دیتے ہیں۔ ان کے چہرے کی مسکراہٹ کے پیچھے کئی کہانیاں اور کئی خواب دفن ہیں۔

پردیس کی حقیقت:

کسی کے سفید بال، شوگر، یا کمزور نظر کا اصل سبب پانی نہیں بلکہ وہ کٹھن حالات ہیں جن سے یہ لوگ گزر رہے ہیں۔ باہر کے ملکوں میں کام کرنے والے اکثر اپنی زندگی کے قیمتی سال اپنوں کی خوشیوں کے لیے قربان کرتے ہیں۔

کسی کو بہن یا بیٹی کی شادی کا غم ہے۔

کسی کو بیمار والدین کی دیکھ بھال کا فکر ہے۔

کسی نے بچوں کی تعلیم کے لیے دن رات مشقت کرنی ہے۔

کسی کو والد کے قرضے اتارنے کا بوجھ اٹھانا ہے۔

یہ سب ذمہ داریاں انہیں دن رات محنت کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔ پردیسی اپنی ضروریات کو بھول کر صرف اپنوں کے خواب پورے کرنے میں لگے رہتے ہیں۔

جب کوئی پوچھتا ہے کہ تم پاکستان کیوں نہیں گئے؟
جواب ملتا ہے:
"باہر کے ملک کا پانی ایسا ہے، جانے کو دل ہی نہیں کرتا۔"
لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ خود کو روک لیتے ہیں تاکہ ایک چھوٹا سا اور بڑا مقصد پورا ہو سکے۔ وہ اپنی زمین کی خوشبو، اپنوں کی ہنسی، اور دوستوں کے قہقہوں کو یاد کرتے ہیں لیکن اپنے خواب قربان کر دیتے ہیں۔

پردیسیوں کی کہانی ہر چمکتی چیز کے پیچھے چھپے اندھیروں کی طرح ہے۔ ان کی قربانیوں کو پانی کے بہانے سمجھنے کے بجائے ان کے درد کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
اللہ ان کی محنت کو قبول کرے، ان کی مشکلات آسان کرے، اور انہیں جلد اپنے پیاروں سے ملنے کے مواقع عطا کرے۔ آمین۔

اس تحریر کو ایک بار ضرور پڑھےبوبر ضلع غذر کے رہائشی مستری نوشیر صاحب پر حالیہ سیلاب کوہ غم والم بن کر ٹوٹ پڑا ہے۔ دس افر...
29/08/2022

اس تحریر کو ایک بار ضرور پڑھے

بوبر ضلع غذر کے رہائشی مستری نوشیر صاحب پر حالیہ سیلاب کوہ غم والم بن کر ٹوٹ پڑا ہے۔ دس افراد پر مشتمل ہنستا مسکراتا خاندان آناًفاناً سیلابی ریلے کی نذر ہوگیا۔ اس سانحے میں اس خاندان کے آٹھ افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ نوشیر صاحب کی بوڑھی اماں، اہلیہ، بیٹا اور پانچ بیٹیاں داعی اجل کو لبیک کہہ گئیں۔ ایک بیٹی معذور تھی جو معجزانہ طور پر بچ گئی اور وہ خود کسب حلال کے سلسلے میں گاہکوچ میں تھے۔ چھے افراد کی تدفین عمل میں لائی جاچکی ہے اور دو لاشیں تاحال نہیں ملیں۔ ان کا پانچ کمروں پر مشتمل مکان، مویشی خانہ اور چار عدد مویشی بھی سیلاب کی نذر ہوئے ہیں۔ یہ سیلاب نوشیر صاحب پر قیامت صغری بن کر ٹوٹا ہے۔

ویسے تو ہزاروں خاندان متاثر ہوئے ہیں ۔ لاکھوں مویشی اور کھربوں کے املاک لوگوں کے سیلاب میں بہہ گئے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں فرد واحد کے ساتھ اس سے بڑا سانحہ شاید نہیں پیش آیا ہوگا۔ مخیر حضرات سے تعاون کی اپیل ہے۔ نیچے دیے گئے نمبروں پر رابطہ کرکے تعاون فرمایا جاسکتا ہے۔ اللہ تعالی اس بھائی کو اس آزمائش میں سرخرو فرمائے ۔ آمین ثم آمین ۔

نوشیر صاحب : 03129738025
خطیب جامع مسجد گلمتی مولانا غفران صاحب : 03554188358

Address

Doha
00000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sohail sadiq mir posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share