SehriSh Jawad Aziz

SehriSh Jawad Aziz Digital marketer
Content writer
3d animator
(1)

یہ سہولت ہی نہیں آنکھ کو بخشی ہم نےکہ تیرے بعد کوئی اور اس میں جچ جائےGood morning
14/10/2024

یہ سہولت ہی نہیں آنکھ کو بخشی ہم نے
کہ تیرے بعد کوئی اور اس میں جچ جائے

Good morning

02/06/2024

الحمد للّٰہ
اسلام نے ہمیں قیمتی بنایا ہے ❤️❤️

02/06/2024

😢😢😢
رلا دینے والی پوسٹ...تحریر از "مبشرہ ناز"

کل پھیکے کمیار کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔۔!
سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔۔!
جانے کون ملنے آیا تھا۔۔۔!
میں جانتا تھا پھیکا پہلی فرصت میں آ کر مجھے سارا ماجرا ضرور سناۓ گا۔۔۔! وہی ہوا شام کو بیٹھک میں آ کر بیٹھا ہی تھا کہ پھیکا چلا آیا۔۔۔! حال چال پوچھنے کے بعد کہنے لگا۔۔۔! صاحب جی کئی سال پہلے کی بات ہے آپ کو یاد ہے ماسی نوراں ہوتی تھی جو پٹھی پر دانے بھونا کرتی تھی۔۔۔! جس کا اِکو اِک پُتر تھا وقار۔۔۔! میں نے کہا ہاں یار میں اپنے گاؤں کے لوگوں کو کیسے بھول سکتا ہوں۔۔۔!
اللہ آپ کا بھلا کرے صاحب جی وقار اور میں پنجویں جماعت میں پڑھتے تھے۔۔۔! سکول میں اکثر وقار کے ٹِڈھ میں پیڑ رہتی تھی۔۔۔! صاحب جی اک نُکرے لگا روتا رہتا تھا۔۔۔! ماسٹر جی ڈانٹ کر کار بھیج دیتے تھے کہ جا حکیم کو دکھا اور دوائی لے۔۔۔! اک دن میں آدھی چھٹی کے وقت وقار کے پاس بیٹھا تھا۔۔۔! میں نے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا اور اچارکھولا۔۔۔! صاحب جی آج وی جب کبھی بہت بھوک لگتی ہے نا۔۔۔! تو سب سے پہلے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا ہی یاد آتا ہے۔۔۔! اور سارے پنڈ میں اُس پراٹھے کی خوشبو بھر جاتی ہے۔۔۔! پتہ نئیں صاحب جی اماں کے ہاتھ میں کیا جادو تھا۔۔۔!
صاحب جی وقار نے پراٹھے کی طرف دیکھا اور نظر پھیر لی۔۔۔! اُس ایک نظر نے اُس کی ٹِڈھ پیڑ کے سارے راز کھول دیئے۔۔۔! میں نے زندگی میں پہلی بار کسی کی آنکھوں میں آندروں کو بھوک سے بلکتے دیکھا۔۔۔! صاحب جی وقار کی فاقوں سے لُوستی آندریں۔۔۔! آنسوؤں کے سامنے ہاتھ جوڑے بیٹھی تھیں جیسے کہتی ہوں۔۔۔! اک اتھرو بھی گرا تو بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔! وقار کا بھرم ٹوٹنے سے پہلے میں نے اُس کی منتیں کر کے اُسے کھانے میں شریک کر لیا۔۔۔! پہلی بُرکی ٹِڈھ میں جاتے ہی وقار کی تڑپتی آندروں نے آنکھوں کے ذریعہ شکریہ بھیج دیا۔۔۔! میں نے چُپکے سے ہاتھ روک لیا اور وقار کو باتوں میں لگاۓ رکھا۔۔۔!اس نے پورا پراٹھا کھا لیا۔۔۔! اور پھراکثر ایسا ہونے لگا۔۔۔! میں کسی نہ کسی بہانے وقار کو کھانے میں شریک کرنے لگا۔۔۔! وقار کی بھوکی آندروں کے ساتھ میرے پراٹھے کی پکی یاری ہو گئی۔۔۔! اور میری وقار کے ساتھ۔۔۔! خورے کس کی یاری زیادہ پکی تھی۔۔۔؟ میں سکول سے کار آتے ہی بھوک بھوک کی کھپ مچا دیتا۔۔۔! ایک دن اماں نے پوچھ ہی لیا۔۔۔! پُتر تجھے ساتھ پراٹھا بنا کر دیتی ہوں کھاتا بھی ہے کہ نہیں۔۔۔! اتنی بھوک کیوں لگ جاتی ہے۔۔۔؟ میرے ہتھ پیر پھول جاتے ہیں۔۔۔! آتے ساتھ بُھوک بُھوک کی کھپ مچا دیتا ہے۔۔۔! جیسے صدیوں کا بھوکا ہو۔۔۔!
میں کہاں کُچھ بتانے والا تھا صاحب جی۔۔۔! پر اماں نے اُگلوا کر ہی دم لیا۔۔۔! ساری بات بتائی اماں تو سن کر بلک پڑی اور کہنے لگی۔۔۔! کل سے دو پراٹھے بنا دیا کروں گی۔۔۔! میں نے کہا اماں پراٹھے دو ہوۓ تو وقار کا بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔!میں تو کار آکر کھا ہی لیتا ہوں۔۔۔! صاحب جی اُس دن سے اماں نے پراٹھے کے ول بڑھا دیئے اور مکھن کی مقدار بھی۔۔۔! کہنے لگی وہ بھی میرے جیسی ماں کا پتر ہے۔۔۔! مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔! مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔؟
میں سوچ میں پڑ گیا۔۔۔! پانچویں جماعت میں پڑھنے والے پھیکے کو بھرم رکھنے کا پتہ تھا۔۔۔! بھرم جو ذات کا مان ہوتا ہے۔۔۔! اگرایک بار بھرم ٹوٹ جاۓ تو بندہ بھی ٹوٹ جاتا ہے۔۔۔! ساری زندگی اپنی ہی کرچیاں اکٹھی کرنے میں گزر جاتی ہے۔۔۔! اور بندہ پھرکبھی نہیں جُڑ پاتا۔۔۔! پھیکے کو پانچویں جماعت سے ہی بھرم رکھنے آتے تھے۔۔۔! اِس سے آگے تو وہ پڑھ ہی نہیں سکا تھا۔۔۔! اور میں پڑھا لکھا اعلی تعلیم یافتہ۔۔۔! مجھے کسی سکول نے بھرم رکھنا سکھایا ہی نہیں تھا۔۔۔!
صاحب جی اس کے بعد امّاں بہانے بہانے سے وقار کے کار جانے لگی۔۔۔! “دیکھ نوراں ساگ بنایا ہے چکھ کر بتا کیسا بنا ہے” وقار کی اماں کو پتہ بھی نہ چلتا اور اُن کا ایک ڈنگ ٹپ جاتا۔۔۔! صاحب جی وقار کو پڑھنے کا بہت شوق تھا پھر اماں نے مامے سے کہہ کر ماسی نوراں کو شہر میں کسی کے کار کام پر لگوا دیا۔۔۔! تنخواہ وقار کی پڑھائی اور دو وقت کی روٹی طے ہوئی۔۔۔! اماں کی زندگی تک ماسی نوراں سے رابطہ رہا۔۔۔! اماں کے جانے کے چند ماہ بعد ہی ماسی بھی گزر گئی۔۔۔! اُس کے بعد رابطہ ہی کُٹ گیا۔۔۔!
کل وقار آیا تھا۔۔۔! ولایت میں رہتا ہے جی واپس آتے ہی ملنے چلا آیا۔۔۔! پڑھ لکھ کر بہت بڑا افسر بن گیاہے۔۔۔! مجھے لینے آیا ہے صاحب جی کہتا تیرے سارے کاغزات ریڈی کر کے پاسپورٹ بنوا کر تجھے ساتھ لینے آیا ہوں
اور ادھر میری اماں کے نام پر لنگر کھولنا چاہتا ہے۔۔۔!
صاحب جی میں نے حیران ہو کر وقار سے پوچھا۔۔۔! یار لوگ اسکول بنواتے ہیں ہسپتال بنواتے ہیں تو لنگر ہی کیوں کھولنا چاہتا ہے اور وہ بھی امّاں کے نام پر۔۔۔؟
کہنے لگا۔۔۔! پھیکے بھوک بہت ظالم چیز ہے چور ڈاکو بنا دیا کرتی ہے۔۔۔! خالی پیٹ پڑھائی نہیں ہوتی۔۔۔! ٹِڈھ پیڑ سے جان نکلتی ہے۔۔۔! تیرے سے زیادہ اس بات کو کون جانتا ہے پھیکے۔۔۔! سارے آنکھیں پڑھنے والے نہیں ہوتے۔۔۔! اور نہ ہی تیرے ورگے بھرم رکھنے والے۔۔۔! پھر کہنے لگا۔۔۔! یار پھیکے تجھے آج ایک بات بتاؤں۔۔۔! جھلیا میں سب جانتا ہوں۔۔۔! چند دنوں کے بعد جب پراٹھے کے بل بڑھ گئے تھے۔۔۔! اور مکھن بھی۔۔۔! آدھا پراٹھا کھا کر ہی میرا پیٹ بھرجایا کرتا۔۔۔! اماں کو ہم دونوں میں سے کسی کا بھی بھوکا رہنا منظور نہیں تھا پھیکے۔۔۔! وقار پھوٹ پھوٹ کر رو رہا تھا۔۔۔! اماں یہاں بھی بازی لے گئی صاحب جی۔۔۔!
اور میں بھی اس سوچ میں ڈُوب گیا کہ لُوستی آندروں اور پراٹھے کی یاری زیادہ پکی تھی یا پھیکے اور وقار کی۔۔۔! بھرم کی بنیاد پر قائم ہونے والے رشتے کبھی ٹوٹا نہیں کرتے۔۔۔!
پھیکا کہہ رہا تھا مُجھے امّاں کی وہ بات آج بھی یاد ہے صاحب جی۔۔۔! اُس نے کہا تھا۔۔۔! مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔! مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔! اُس کے ہاتھ تیزی سے پراٹھے کو ول دے رہے تھے۔۔۔! دو روٹیوں جتنا ایک پیڑا لیا تھا امّاں نے صاحب جی۔۔۔! میں پاس ہی تو چونکی پر بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا۔۔۔! روٹی بیلتے بیلتے نماز کا سبق پڑھاتی میرے ساتھ نکیاں نکیاں گلاں کرتی۔۔۔! آج بھی ویہڑے میں پھرتی نظر آتی ہے۔۔۔! پھیکا ماں کو یاد کر کے رو رہا تھا۔۔۔!
سورج کی پہلی کرن جیسا روشن چہرہ تھا اماں کا صاحب جی۔۔۔! باتیں کرتے کرتے پھیکا میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اُس پل میں لے گیا اور ایک دم میرے سامنے کسی پُرانْی فلم کی طرح سارا منظر بلیک اینڈ وائٹ ہو گیا۔۔۔! زندگی کے کینوس پر صرف ایک ہی رنگ بکھرا تھا مامتا کا رنگ۔۔۔!
سچ ہے ماں کی گود بچے کی پہلی تربیت گاہ ہے۔۔۔! آج ملک کے حالات کرپشن اور مسائل کو دیکھتے ہوۓ میں سوچ رہا تھا۔۔۔! کاش سب مائیں پھیکے کی اماں جیسی ہو جائیں۔۔۔! میں ہر بار پھیکے سے ملنے کے بعد وطن کی بند کھڑکیوں سے چھن چھن کر آتی سنہری روشنی کو دیکھتا ہوں۔۔۔! روشنی جو راستہ تلاش کر ہی لیتی ہے.
🌹🌷🌸🌻🌺🌼🌴🍁🍂🌲
Copied

11/05/2024

مرد کے دُکھ بڑے بے زبان ہوتے ہیں،
وہ نہ تو ماں کو گلے لگا کر رو سکتا ہے
اور نہ ہی بے ساختہ اپنے باپ کو گلے لگا سکتا ہے،
اندر سے ختم ہو رہا ہوگا
لیکن دوستوں میں گُھل مِل جائے گا،
رات کو اپنی کِسی خواہش پہ فاتحہ پڑھ کر صبح پھر بھی مُسکراتا ہُوا دِکھائی دے گا،
روئے گا بھی تو صرف خود کے ساتھ،
مرد کی دی گئی قُربانی محدود نہیں ہوتی وہ قُربان ہوتا ہی رہتا ہے کبھی بیٹا بن کر، تو کبھی شوہر اور باپ، بھائی بن کر ..........
❣️❣️

03/05/2024

‏میں کجُ وی نہیں جے تیرے ﷺ نال میری کوئی نسبت نئیں
میں سب کُج ہاں جے میں تیرا سداواں یا رسول اللّٰه ﷺ
"صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم"❤️

یا اللّٰہ ہمیں سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرما آمین ثم آمین
29/04/2024

یا اللّٰہ ہمیں سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرما آمین ثم آمین

‏یا اللّٰہ رحم فرما اور فصلوں کو متاثر ہونے سے بچالے۔ آمین
28/04/2024

‏یا اللّٰہ رحم فرما اور فصلوں کو متاثر ہونے سے بچالے۔ آمین

سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کے خوف سےمحلوں کی آرزو ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور تیز ہو بارش۔۔
28/04/2024

سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کے خوف سے
محلوں کی آرزو ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور تیز ہو بارش۔۔

25/04/2024

عورت اگر خیانت کا ارادہ کرے تو وہ قادر ھے کہ خیانت کر سکتی ھے ۔
اگر چہ چالیس دیواروں کے پیچھے کیوں نا بند کی جائے
لیکن
جب وہ کسی مرد سے مخلص ہوتی ھے
تو لاکھوں مرد بھی مل کر اسکو بہکا نہیں سکتے ۔
💯

25/04/2024

رب ناراض ہو جائے تو روٹی نہیں چھینتا،
سجدے کی توفیق چھین لیتا ہے

25/04/2024

سات ارب مسکراہٹوں میں سے،
مجھے پسند ہے مسکرانا میرے والدین کا ❤️💕✨✨

تم جس کو دستیاب ہو لازم ہے اُس پر کہہر روز اپنے بخت کا صدقہ دیا کرے🙂🥀
23/04/2024

تم جس کو دستیاب ہو لازم ہے اُس پر کہ
ہر روز اپنے بخت کا صدقہ دیا کرے🙂🥀

22/04/2024

کسان بھائیوں کی فریاد اور چیخ و پکار آسمان کو چھو رہی ہے۔

انکی تیسری فصل ہے۔ چاول ، مکئی، اور اب گندم ۔ ۔ جو وہ خسارے میں ہیں۔

وجہ وہی ہے، حکومتی بے حسی اور نالائقی۔۔۔

بیج، کھاد مافیا افسران گٹھ جوڑ کے ساتھ ، دوگنی تگنی قیمت پر خرید کر فصل میں ڈالنا پڑتے ہیں۔

بجلی، پانی کے اخراجات بھی برداشت سے باہر ہیں۔

اب گندم کا ریٹ حکومت نے انتالیس سو مقرر کیا ہے۔ مگر کوئی انتظام نہیں کہ اس قیمت پر فصل کوئی خریدے بھی۔ تو حکومت کس بات کی ۔ ۔ انتظام کس بات کا؟

کسان اپنی فصلوں کو آگ لگا رہے ہیں ۔ ۔ نفسیاتی طور پر پاگل ہونے کے قریب ہیں۔

نتیجہ کیا ہوگا ۔ ۔ اگلے سال کسان گندم نہیں اگائیں گے۔

گندم تو چلو باہر سے منگوا لے گے ، نالائق حکومت ۔ ۔ مگر گندم کی فصل سے بننے والا بھوسا بھی نایاب ہو جائیگا۔

اس کا اثر کیٹل فارموں پر پڑیگا۔ ۔ جو پچھلے کئی سال سے ویسے ہی بند ہو رہے ہیں۔

کیٹل فارم بند ہوئے، تو گوشت اور دودھ نایاب ہو جائینگے۔

اور ملک میں موجود مہنگائی سے کئی گنا زیادہ مہنگائی ہو جائیگی۔

تب کسان کی چیخیں شہری آبادی کی چیخوں میں ڈھل جائینگی۔

اس وقت آپ سب کسان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

ورنہ کل آپ کی چیخوں کے ساتھ بھی کوئی نہیں ہوگا۔ ۔ ۔

۔۔۔۔

دوسری بات ان کے لیے ہے جو کہتے ہیں کہ حکومت کسی کی بھی ہو، ہمیں کیا فرق پڑتا ہے، ہم نے تو کما کر کھانا ہے۔ ۔

یہ فرق ہے جو پڑتا ہے۔ ۔ آپ جتنا مرضی کماتے جائیں، ۔ ۔ حکومت اگر عوام دشمن اور کرپٹ عناثر پر مشتمل ہے تو وہ آپ کے تن کے کپڑے بھی گروی رکھ دے گی۔ ۔ آپ کے بچوں کا مستقبل بھی بیچ دے گی ۔ ۔ آپ کی روٹی بھی ۔ ۔ آپ کا سالن بھی بیچ دے گی ۔ ۔

اس لیے کبھی یہ مت سمجھیں کہ حکومت کوئی بھی کرے اس سے فرق نہیں پڑتا ۔ ۔

بلکہ حکومت نام ہی اس چیز کا ہے ۔ ۔ کہ آپ اپنے درمیان سے ایسے نمائندے سامنے لائیں جو مل کر آپ کو ان تمام عذابوں سے نجات دلائیں ۔ ۔ آپ کی فصلیں ۔ ۔ آپ کا پانی ۔ ۔ ۔ آپ کے وسائل ۔ ۔ آپ کے رہیں ۔ ۔ آپ کی چار دیواری کا تحفظ ہو ۔ ۔ اور آپ کا مستقبل ان لوگوں کی پالیسیوں کے مطابق ہو جو آپ خود آپ کے ساتھ ہوں ۔ ۔

کرنا کیا ہے؟

اس شعور کو پھیلائیں ۔ ۔ اور جہاں تک ممکن ہو لوگوں کو حکومت کی کسان دشمن حرکات پر شدید تنقید کا نشانہ بنائیں۔ ۔ حکومت کے افسران کی بے حسی واضح کریں ۔ ۔ اور حکومت پر دباؤ بڑھائیں تاکہ وہ کسان کے لیے ریلیف کرنے پر مجبور ہو جائیں۔ ۔

اور دوسرا قدم ۔ ۔ ۔ اپنے اصلی نمائندوں کو ہر بار ۔ ۔ بار بار منتخب کرتے جائیں ۔ ۔ اور انکو پارلیمان تک پہنچا کر دم لیں۔

پبلک سروس میسیج۔
نقل کریں۔ کاپی کریں۔ شئیر کریں۔


پاکستانی ناول کے حساب سے  #شہزادی کو امپریس کرنے والی شخصیت کا خلاصہ ،ہلکی سی بڑی ہوئی داڑھی ،گھنی مونچھیں ،زیر لب مسکرا...
21/04/2024

پاکستانی ناول کے حساب سے #شہزادی کو امپریس کرنے والی شخصیت کا خلاصہ ،
ہلکی سی بڑی ہوئی داڑھی ،
گھنی مونچھیں ،
زیر لب مسکراہٹ ،
ماتھے پر بکھرے بال ،
اور بڑی بڑی ذہین آنکھیں ،

Mom ki Dua paradise ki Hawa 😆😆
19/04/2024

Mom ki Dua paradise ki Hawa 😆😆

میری غربت نے اڑایا ہے میرے فن کا مذاق ۔۔  100، 200 میں 3d models 🤣🤣🤣
18/04/2024

میری غربت نے اڑایا ہے میرے فن کا مذاق ۔۔
100، 200 میں 3d models 🤣🤣🤣

18/04/2024

خزاں کی رت میں گلاب لہجے بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

کوئی 10،15 سوٹ بھیج دے ہمارے گاؤں میں تھریشر سیزن شروع ہونے والا ہے🤣🤣🤣🤣🤣
18/04/2024

کوئی 10،15 سوٹ بھیج دے ہمارے گاؤں میں تھریشر سیزن شروع ہونے والا ہے🤣🤣🤣🤣🤣

Address

Wah

Telephone

+923405592399

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SehriSh Jawad Aziz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to SehriSh Jawad Aziz:

Videos

Share