Balochistan star tv

  • Home
  • Balochistan star tv

Balochistan star tv Awareness and information with truth and responsibility

07/10/2024
29/08/2024

*بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی پریس کلب کوئٹہ میں کانفرنسزز اور سیمنارز کے انعقاد کو ضلعی انتظامیہ سے پیشگی اجازت نامہ سے مشروط کرنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت*

*ضلعی انتظامیہ کا اقدام اظہار رائے کی آزادی پر پابندی اور میڈیا کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر کنٹرول کرنے کی مذموم کوشش قرار*

*پریس کلب ایک آزاد اور خودمختار ادارہ ہے جو ضلعی انتظامیہ کے غیر آئینی احکامات ماننے کا پابند نہیں، پریس کلب نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریوں کے احساس کے ساتھ عوام اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ہے، پریس کلب نے بلاامتیاز، بغیر کسی سیاسی وابستگی اور فریق بنتے ہوئے کلب کا فورم صرف آئین پاکستان کے اندر رہتے ہوئے اپنی آواز اٹھانے والوں کو دیا ہے، فیصلہ واپس لیا جائے، بی یو جے کا اعلامیہ*

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے پریس کلب کوئٹہ میں کانفرنسزز اور سیمنارز کے انعقاد کو ضلعی انتظامیہ سے پیشگی اجازت نامہ سے مشروط کرنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بی یو جے نے اپنے ایک جاری بیان میں ضلعی انتظامیہ کے اس غیر آئینی اقدام کو اظہار رائے کی آزادی پر پابندی اور میڈیا کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر کنٹرول کرنے کی مذموم کوشش قرار دیا ہے۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے کہا ہے پریس کلب ایک آزاد اور خودمختار ادارہ ہے جو ضلعی انتظامیہ کے غیر آئینی احکامات ماننے کا پابند نہیں، اظہار رائے پر پابندی اور قدغن کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، آئین پاکستان ملک میں رہنے والے ہر باشعور شخص کو اظہار رائے کی مکمل آزادی دیتا ہے، ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری مراسلہ نہ صرف اس آئینی حق کی نفی کرتا ہے بلکہ یہ فیصلہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے۔

بی یو جے واضح کرنا چاہتی ہے کہ پریس کلب ایک ذمہ دار ادارہ ہے جس نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریوں کے احساس کے ساتھ عوام اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ہے، پریس کلب نے بلاامتیاز، بغیر کسی سیاسی وابستگی اور فریق بنتے ہوئے کلب کا فورم آئین پاکستان کے اندر رہتے ہوئے اپنی آواز اٹھانے والوں کو دیا ہے۔

پریس کلب صحت مند سیاسی سماجی، سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز ہےجہاں لوگ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی آواز متعلقہ حکام تک پہنچاتے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے اس فیصلے سے نہ صرف صحافی برادری بلکہ ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے والی سیاسی جماعتوں کو بھی مایوسی ہوئی ہے، صحافی برادری یہ سمجھتی ہے کہ ضلعی انتظامیہ کا یہ اقدام عوام میں ضلعی انتظامیہ اور موجودہ حکومت کی بدنامی کا باعث بنے گا لہذا اس فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔

Sun set
26/07/2024

Sun set

*ڈی آئی خان* جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے قافلے پر فائرنگ فائرنگ سے مولانافضل محفوظ رہے، ترجمان مولانا فضل ...
31/12/2023

*ڈی آئی خان* جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے قافلے پر فائرنگ

فائرنگ سے مولانافضل محفوظ رہے، ترجمان

مولانا فضل الرحمٰن الیکشن مہم میں ڈئی آئی خان سے گزر رہے تھے ، تو جمان

مولانافضل کے قافلے پر دواطراف سے فائرنگ کی گئی، ترجمان

*‏کہانی بینظیر بھٹوکے قتل کی!*26 دسمبر 2007 کی رات جب بے نظیر بھٹو تک آئی ایس آئی کے سربراہ میجر جنرل ندیم تاج کا پیغام ...
27/12/2023

*‏کہانی بینظیر بھٹوکے قتل کی!*

26 دسمبر 2007 کی رات جب بے نظیر بھٹو تک آئی ایس آئی کے سربراہ میجر جنرل ندیم تاج کا پیغام پہنچا کہ وہ ایک اہم کام کے لیے ان سے ملنا چاہتے ہیں۔

بے نظیر نے فیصلہ کیا کہ وہ 2 گھنٹے سوئیں گی اور رات گئے ندیم تاج سے ملاقات کریں گی۔ یہ ملاقات رات ڈیڑھ بجے ہوئی اور بے نظیر کے علاوہ ان کے سلامتی کے مشیر رحمان ملک بھی موجود تھے۔

ندیم تاج نے انھیں بتایا کہ انکے ذرائع کی خبر کے مطابق اس دن کوئی انھیں قتل کرنے کی کوشش کرے گا۔

یہ سنتے ہی بے نظیر کو شبہ ہوا کہ ندیم تاج کہیں ان پر اپنے پروگرام کو منسوخ کرنے کے لیے دباؤ تو نہیں ڈال رہے۔انھوں نے تاج سے کہا اگر آپ ان خودکش بمباروں کے بارے میں جانتے ہیں تو آپ انھیں گرفتار کیوں نہیں کرتے؟تاج کا جواب تھا کہ 'یہ ناممکن ہے کیونکہ اس سے انکے ذرائع کا راز افشا ہوجائے گا۔'

اس پر بے نظیر نے کہا کہ آپ میری سکیورٹی میں اضافہ کریں۔آپ نہ صرف میری بلکہ میرے لوگوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنائيں۔ آئی ایس آئی کے سربراہ نے وعدہ کیا کہ وہ اس کے لیے اپنی پوری طاقت لگآ دیں گے۔

بینیٹ جونز لکھتے ہیں: 'آدھی رات کے بعد طالبان ہینڈلر نصراللہ 15 سالہ دو بچوں بلال اور اکرام اللہ کے ساتھ ‎راولپنڈی پہنچ چکا تھا۔اسی دوران طالبان کے دو دوسرے ارکان حسنین گل اور رفاقت حسین راولپنڈی کے لیاقت باغ کا معائنہ کر آئے تھے،جہاں بے نظیر کو شام کو جلسے سے خطاب کرنا تھا۔اس وقت پولیس پارک کے تینوں گیٹ پر میٹل ڈیٹیکٹر لگا رہی تھی۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا تھا کیونکہ منصوبہ یہ تھا کہ بے نظیر پر حملہ کیا جائے گا جب وہ جلسے سے واپس جارہی ہوں گی۔

یہ دونوں افراد وہاں سے مکمل طور پر مطمئن ہوکر واپس آئے اور بلال کو کچھ کارتوسوں کے ساتھ پستول اور اکرام اللہ کو ایک ہینڈ گرنیڈ دیا۔

حسنین نے بلال کو مشورہ دیا کہ ٹرینر کے جوتے کے بجائے کچھ اور پہننے کیونکہ افواج کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ جہادی ٹرینر جوتے پہنتے ہیں اور وہ انھیں شبہے میں پکڑ سکتے ہیں۔ بلال نے مشورے کے بعد جوتے کی جگہ چپل پہن لی۔

نماز پڑھنے کے بعد حسنین بلال کو اس گیٹ تک لے گئے جو انکے خیال میں بے نظیر استعمال کرنے والی تھیں۔

بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی انکوائری کمیشن کے سربراہ اور بعد میں 'گیٹنگ اوے ود مرڈر' نامی کتاب لکھنے والے ہیرالڈو منیوز لکھتے ہیں: '27 دسمبر کی صبح بے نظیر صبح ساڑھے 8 بجے بیدار ہوئيں۔9 بجے ناشتہ کیا۔ ڈھائی گھنٹے بعد وہ امین فہیم اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر کے ساتھ افغان صدر حامد کرزئی سے ملنے گئیں۔1 بجے زرداری ہاؤس واپس آئیں۔کھانا کھایا اور شام کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ لیاقت باغ میں دی جانے والی تقریر کو حتمی شکل دی۔

سہ پہر کو بے نظیر گاڑیوں کے قافلے میں لیاقت باغ کے لیے روانہ ہوگئیں۔ اس قافلے میں سب سے آگے ٹویوٹا لینڈ کروزر میں پیپلز پارٹی کے سکیورٹی کے سربراہ توقیر کائرا تھے۔انکے بالکل پیچھے بے نظیر کی سفید رنگ کی لینڈ کروزر تھی اور دونوں طرف کائرا کی دو اور گاڑیاں چل رہی تھیں۔ ان گاڑیوں کے پیچھے زرداری ہاؤس کے دو ٹویوٹا وگو پک اپ ٹرک چل رہے تھے۔ ان کے پیچھے زرداری ہاؤس کی سیاہ مرسڈیز بینز تھی جو بلٹ پروف تھی اور ضرورت پڑنے پر بینظیر اسے بیک اپ گاڑی کے طور پر استعمال کرسکتی تھیں۔

بینظیر کی کار میں سامنے والی سیٹ پر ان کے ڈرائیور جاوید الرحمٰن اور دائیں جانب سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس میجر امتیاز حسین بیٹھے تھے۔

درمیانی نشست پر بائیں طرف پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما مخدوم امین فہیم، وسط میں بے نظیر اور دائیں جانب بینظیر کی پولیٹیکل سکریٹری ناہید خان بیٹھی تھیں۔

دو بج کر 15 منٹ پر بے نظیر کا قافلہ فیض آباد جنکشن پہنچا جہاں سے ان کی سکیورٹی کی ذمہ داری راولپنڈی ڈسٹرکٹ پولیس پر آگئی۔ دو بج کر 56 منٹ پر بے نظیر کا قافلہ دائیں مڑ کر مری روڈ- لیاقت روڈ موڑ پر آیا اور لیاقت باغ کے VIP پارکنگ ایریا کی طرف بڑھنے لگا۔

اسی وقت بے نظیر کھڑی ہوئیں اور ان کے لینڈ کروزر کی چھت سے ان کا چہرہ ظاہر ہوا۔ وہ لوگوں کی طرف ہاتھ ہلا رہی تھیں اور ان کا سلام قبول کررہی تھیں اور ان کی گاڑی لیاقت روڈ پر آہستہ آہستہ چل رہی تھی۔

بے نظیر کی حفاظت کرنے والے لوگوں نے ایک بار بھی انھیں نہیں روکا کہ اس طرح کھڑا ہونا خطرے سے خالی نہیں ہے۔

ہیرالڈو منیوز اپنی کتاب میں لکھتے ہیں: 'تین بج کر 16 منٹ پر بے نظیر کے قافلے کو پانچ سے چھ منٹ تک پارکنگ ایریا کے اندر والے گیٹ پر رکنا پڑا کیونکہ پولیس کے پاس گیٹ کھولنے کی چابی نہیں تھی۔ اس دوران بے نظیر مکمل طور پر غیر محفوظ اپنی گاڑی پر کھڑی رہیں اور ان کا چہرہ اسکیپ ہیچ کے باہر نظر آتا رہا۔'
اسکے بعد بے نظیر نے تقریبا 10 ہزار لوگوں کے سامنے آدھا گھنٹہ تقریر کی۔تقریر کے بعد بے نظیر گاڑی میں بیٹھ گئیں۔انکی کار کافی دیر تک رکی رہی کیونکہ انکے حامیوں نے اسے چاروں طرف سے گھیر لیا۔بھیڑ کو دیکھ کر بے نظیر کھڑی ہوگئیں اور انکے ایمرجنسی ہیچ سے انکا سر اور کندھے نظر آنے لگے۔ اس وقت پانچ بج کر دس منٹ ہوئے تھے۔

صبح سے انتظار کرنے والے بلال کو محسوس ہوا کہ اسکا وقت آگیا ہے۔وہ پہلے بے نظیر کی گاڑی کے سامنے گیا پھر اسکے بغل میں پہنچا جہاں کم لوگ تھے۔اس نے اپنی پستول نکالی اور بے نظیر کے سر کا نشانہ لیا۔ایک سکیورٹی گارڈ نے بلال کو روکنے کی کوشش کی۔چونکہ وہ تھوڑی دوری پر تھا لہذا وہ صرف اسکے بازو کو چھو سکا۔بلال نے ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں 3 فائر کئے۔تیسری گولی کے چلتے ہی بے نظیر سکیپ ہیچ کے نیچے پتھر کی طرح اپنی گاڑی کی سیٹ پر گر پڑیں۔ جونہی وہ نیچے گریں،بلال نے خودکش بم پھوڑ دیا۔

ناہید خان بینظیر کے دائیں طرف بیٹھی تھیں،بے نظیر نیچے گریں اور انکے سر کا دایاں حصہ ان کی گود میں گرا۔ انکے سر اور کان سے تیزی سے خون بہہ رہا تھا اور انکے خون سے ناہید کے سارے کپڑے تر ہوگئے۔مخدوم امین فہیم جو بے نظیر کے بائیں طرف بیٹھے تھے نے بتایا کہ جب بینظیر گریں تو انکے جسم میں زندگی کی کوئی علامت نہیں تھی۔انکی گاڑی میں کسی اور کو کوئی شدید چوٹ نہیں آئی۔

وہاں ایک بھی ایمبولینس دستیاب نہیں تھی۔بم دھماکے کی وجہ سے بے نظیر کی کار کے چاروں ٹائر پھٹ گئے۔ ڈرائیور کار لوہے کی رم پر چلاتے ہوئے اسے ‎ جنرل ہسپتال کی طرف لے گیا۔

لیاقت روڈ پر 300 میٹر چلنے کے بعد اسی حالت میں کار کو بائیں طرف موڑ دیا۔ کار اسی حالت میں کچھ کلومیٹر تک چلتی رہی۔ایک جگہ جب لینڈ کروزر نے یو ٹرن لینا چاہا تو وہ رک گئی اور آگے نہیں بڑھ سکی۔جائے وقوعہ پر موجود 2 کمانڈو گاڑیوں نے بے نظیر کی گاڑی کے پیچھے چلنے کی کوشش کی لیکن وہ آگے کی لاشوں اور زخمی افراد کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکے۔

ناہید خان نے بتایا: 'ہمارے سامنے بے نظیر کو ٹیکسی میں ہسپتال لے جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا،پولیس کو کچھ پتہ نہیں تھا۔ہم ٹیکسی کا انتظار کر رہے تھے 2 یا 3 منٹ میں ایک جیپ آ کر رکی۔ ہم بے نظیر کو اس جیپ میں ہسپتال لے گئے۔ وہ جیپ بے نظیر کی ترجمان شیری رحمان کی تھی۔وہ سب حملے کے 34 منٹ بعد ہسپتال پہنچے۔

ہسپتال پہنچنے کے فورا بعد بے نظیر کو سٹریچر پر اندر لے جایا گیا۔نہ تو نبض چل رہی تھی اور نہ ہی وہ سانس لے رہی تھیں۔

انکی آنکھوں کی پتلیاں ساکت تھیں اور ٹارچ کی روشنی سے بھی ان میں کوئی حرکت نہیں تھی۔سر سے مسلسل خون نکل رہا تھا۔

موت کے مکمل شواہد کے باوجود ڈاکٹر سعیدہ یاسمین نے پوری کوشش کی۔تھوڑی ہی دیر میں ڈاکٹر اورنگزیب خان بھی انکی مدد کو پہنچے۔انکے گلے میں ایک ٹیوب ڈالی گئی۔

پانچ بج کر 50 منٹ پر ہسپتال کے سینیئر فزیشین پروفیسر مصدق خان نے وہاں پہنچ کر چارج سنبھال لیا۔بے نظیر کی ناک اور کان سے خون بہہ رہا تھا۔حملے کے پچاس منٹ بعد،6 بجنے سے کچھ منٹ پہلے ڈاکٹر انھیں آپریشن تھیٹر لے گئے۔

پروفیسر مصدق خان نے انکا سینہ چاک کیا ان کے دل کی اپنے ہاتھوں سے مالش کرنے لگے۔ لیکن ان میں کوئی حرکت نہیں ہوئی۔6 بج کر 16 منٹ پر بے نظیر کو مردہ قرار دیا گیا۔

سارے مردوں کو آپریشن تھیٹر سے باہر جانے کے لیے کہا گیا۔ ڈاکٹر قدسیہ انجم قریشی اور نرسوں نے انکے جسم کو صاف کیا،سر کی چوٹ پر پٹی لگائی۔خون سے بھیگے ہوئے کپڑے اتارے گئے اور ہسپتال کے کپڑے پہنا دیے گئے۔

جب بینظیر ہسپتال پہنچیں تو انکے جسم پر کوئی دوپٹہ نہیں تھا۔ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آخر دوپٹہ کہاں گیا۔ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ نمبر 202877 میں موت کی وجہ کے کالم میں لکھا گیا کہ 'پوسٹ مارٹم کے بعد علم ہوگا۔'

ڈاکٹر مصدق خان نے پولیس چیف سعود عزیز سے 3 بار پوسٹ مارٹم کی اجازت طلب کی لیکن انھوں نے اجازت نہیں دی۔

بعد میں انھوں نے کہا کہ انھیں بے نظیر کے اہل خانہ سے اجازت نہیں ملی۔جب ہسپتال کے باہر بینظیر کی موت کا اعلان کیا گیا تو ہجوم کے منہ سے ایک آہ نکلی۔

ایک اور بھٹو نے پرتشدد موت کو گلے لگایا تھا۔والد ذوالفقار بھٹو کو فوجی حکومت نے پھانسی دی تھی۔ایک بھائی شاہنواز زہر کی وجہ سے موت ہوئی اور دوسرے بھائی مرتضی کی گولی لگنے سے موت ہوئی۔

رات 10 بج کر 35 منٹ پر نعش کو لکڑی کے تابوت میں رکھ کر چکلالہ ائیربیس لے جایا گیا۔

28 دسمبر کی رات 2 بجے انکی میت ان کے شوہر ‎کے حوالے کردی گئی جو چند منٹ قبل دبئی سے وہاں پہنچے تھے۔زرداری سے بھی بینظیر کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت طلب کی گئی لیکن انھوں نے اجازت نہیں دی۔

28 دسمبر سنہ 2007 کو لاڑکانہ میں گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کو سپرد خاک کیا گیا۔

بے نظیر بھٹو کا عہد تمام ہوا!

جمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستان نےبلوچستان کےگیارہ قومی اسمبلی بلوچستان کے38نشتوں پرکاغذات جمع کرادئیےمرکزی ترجمان عبدال...
24/12/2023

جمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستان نےبلوچستان کےگیارہ قومی اسمبلی بلوچستان کے38نشتوں پرکاغذات جمع کرادئیےمرکزی ترجمان عبدالستارچشتی
کوئٹہ : جے یو ائی نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی نے این اے 263پر کاغذات جمع کرادئیے ترجمان جمعیت نظریاتی
جمعیت نظریاتی پاکستان
کوئٹہ :جے یو ائی نظریاتی کے ضلعی امیر مولانا قاری مہر اللہ نے این اے 264پر کاغذات جمع کرادئیے ترجمان جمعیت نظریاتی پاکستان
کوئٹہ :جے یو ائی نظریاتی کے رہنما مولانا رحمت اللہ نے پی بی 41 سے کاغذات جمع کرادئیے
جمعیت نظریاتی کےامیدواران نےپنجاب خیبرپختونخواہ سےبھی کاغذات جمع کرادئیے

کوئٹہ کسٹمز کا پاک افغان بارڈر ایف ایس گیٹ پر  ایف سی کے تعاون سے بڑی کاروائی۔826 گرام سونا اور دو لاکھ کے قریب غیر ملکی...
22/12/2023

کوئٹہ کسٹمز کا پاک افغان بارڈر ایف ایس گیٹ پر ایف سی کے تعاون سے بڑی کاروائی۔

826 گرام سونا اور دو لاکھ کے قریب غیر ملکی سعودی کرنسی برآمد۔

جس کی مالیت 3 کروڑ روپے بنتی ہے

واقعہ میں ملوث 5 اسمگلر گرفتار۔

اطلاعات کے مطابق کلیکٹر کسٹم انفورسمنٹ محمد اسمعيل کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کچھ عناصر کرنسی اور سونا اسمگلنگ میں ملوث ہیں اور اسکے لئے پاک افغان بارڈر استعمال کیا جا ریا ہے۔ کلیکٹر محمد اسمعيل اور ایڈشنل کلیکٹر کسٹم انفورسمنٹ راشد منیر کی ہدایات پر ڈپٹی کلیکٹر وقار احمد کی رہنمائی میں، انسپیکٹر سعود فیصل اور ٹیم نے ایف سی ونگ نمبر
79 کے تعاون سے کاروائی کرتے ہوئے کرنسی اور سونا برآمد کر کے 5 افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے انھیں جوڈیشل کردیا گیا۔

واضح رہے اسمگلنگ اور خاص کر کرنسی کے بارے میں وفاقی حکومت نے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائ ہے۔ اور اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائےگا۔
چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان عبدالقادر میمن نے ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔

سندھ کےمعروف صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ سے ایک کروڑ روپے سے زائد کے سونے کی چوری کا انکشافرپورٹ کے مطابق در...
22/12/2023

سندھ کےمعروف صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ سے ایک کروڑ روپے سے زائد کے سونے کی چوری کا انکشاف

رپورٹ کے مطابق درگاہ لعل شہباز قلندر سے ایک ماہ میں ایک کروڑ 23 لاکھ 72 ہزار 863 روپے کا نذرانے میں دیا گیا سونا چوری ہوا جس کے بعد نگران وزیر اوقاف عمر سومرو نے درگاہ کے منیجر کو معطل کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کردیا۔

محکمہ اوقاف کے ذراٸع کے مطابق انکوائری کمیٹی کے سامنے درگاہ کے مٸنیجر زبیر بلوچ نے چوری کا جرم قبول کیا ہے جسے معطل کرکے مقدمہ درج کرنے کیساتھ کیس اینٹی کرپشن کوبھیجنے کا حکم دیا ہے جبکہ منیجر کی تنخواہ اور پینشن بھی روکنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

اسرائیل کے 7 قاتلانہ حملوں میں بچ جانے والے ‏محمد ضیف کی صحت بہتر ہے، اسرائیل کی چونکا دینے والی رپورٹپرانی معلومات کے ب...
22/12/2023

اسرائیل کے 7 قاتلانہ حملوں میں بچ جانے والے ‏محمد ضیف کی صحت بہتر ہے، اسرائیل کی چونکا دینے والی رپورٹ

پرانی معلومات کے برعکس القسام سربراہ کو بہتر حالت میں دیکھا گیا اسرائیل کے 7 قاتلانہ حملوں میں بچ جانے والے محمد ضیف کی چال میں ہلکا لنگڑا پن ہے: رپورٹ
کئی برس سے اسرائیل کا خیال تھا کہ تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف محمد ضیف کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور وہ شخص جو "محمد دیاب ابراہیم المصری" کے نام سے پیدا ہوا تھا۔ 58 سال پہلے غزہ میں ہمیشہ نرسنگ کیئر کے تابع تھا۔ اسے ایمبولینسوں میں لے جایا جاتا تھا یا وہ وہیل چیئر پر ایک مفلوج شخص کی طرح مسلسل بیٹھا رہتا تھا۔ اسے کئی عملی مشکلات درپیش رہتی تھیں۔ برسوں نگرانی کرنے کے بعد یہ معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔
تاہم اسرائیل کو موصول ہونے والی نئی انٹیلی جنس معلومات نے محمد ضیف کی کی صحت کی حالت ایسی بیان کی ہے جس نے حیران کردیا ہے۔ انٹیلی جنس سروسز نے حال ہی میں اس کی بنائی گئی ویڈیوز دیکھیں اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ابو خالد محمد ضیف خیریت سے ہیں۔ ان کی صحت بھی گردش کرنے والی معلومات کے برعکس بہتر ہے۔ اسرائیل کی نیوز ویب سائٹ "والا" نے اس رپورٹ کو شائع کیا۔
رپورٹ میں ضیف ایک ویڈیو میں اپنے پیروں پر چلتے ہوئے نظر آئے۔ محمد ضیف کی چال میں ہلکا سا لنگڑا پن تھا۔ ایک دوسرے کلپ میں ضیف دوسری جگہ بیٹھے نظر آئے۔ اس میں یہ بھی دکھایا گیا کہ وہ خود چلنے کے قابل ہیں اور وہیل چیئر استعمال نہیں کرتے۔ وہ اپنے ہاتھوں کو حرکت دے سکتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محمد ضیف کی صحت کی حالت اسرائیل کے سابقہ نتائج سے بہت بہتر ہے۔ اسرائیل نے محمد ضیف کو سات مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ہر مرتبہ بچ گئے۔ چار حملوں میں وہ زخمی ہوئے۔ ایک حملے میں موت کے قریب پہنچ کر واپس زندگی کی طرف لوٹے تھے۔
محمد ضیف کی سوانح عمری میں بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 9 سال قبل ان کے خاندان کو قتل کیا اور ان کا گھر تباہ کر دیا تھا۔ پھر امریکہ نے 2015 میں ان کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا۔ انہیں محمد ضیف کا عرفی نام اس وجہ سے دیا گیا تھا کہ وہ اکثر کسی کا مہمان ہوتے تھے۔ ضیف کا خاندان 1948 کے علاقوں میں واقع گاؤں ’’کوکبا‘‘ سے ہجرت کرکے خان یونس کیمپ میں آباد ہوا۔ محمد ضیف جنوبی غزہ کی پٹی میں پلے بڑھے تھے۔ بشکریہ العربیہ نیوز

دنیا کے  ایک شہر میں 1949 سے مسلسل دودھ کی کڑائ کے نیچے  آگ جل رہی ہیں  جی ہاں  انڈیا کے شہر جود پور میں مسلسل 74 سالوں ...
15/12/2023

دنیا کے ایک شہر میں 1949 سے مسلسل دودھ کی کڑائ کے نیچے آگ جل رہی ہیں

جی ہاں انڈیا کے شہر جود پور میں مسلسل 74 سالوں سے دودھ کی کڑائ کے نیچے آگ جل رہی ہے۔ یہ کہنا ہے دودھ کے کاروبار سے منسلک دو بھائیوں کا ان کا کہنا ہے کہ ہمارے بڑوں نے جب سے یہ آگ جلائی ہے یہ جل رہی ہیں واضح رہے کہ جود پور بھارت کی ریاست راجستھان کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ یہ نوابی ریاست جود پور کا پایہ تخت تھا۔ جودھ پور تاریخی طور پر سلطنت مارواڑ کا دار الحکومت تھا، جو موجودہ راجستھان کا حصہ ہے۔ جود پور ایک مشہور سیاحت گاہ بھی ہے جس کی خاصیت اس کے محلات، قلعے اور قدیم مندر ہیں۔ یہ علاقہ ”نیلی نگری“ اور ”سوریہ نگری“ کے طور پر بھی تاریخ میں مشہور ہے۔

72 گھنٹوں میں 135 اسرائیلی گاڑیوں کو تباہ کیا، ابوعبیدہالقسام بریگیڈ کے فوجی ترجمان ابوعبیدہ کا کہنا ہے کہ 72 گھنٹے کے د...
09/12/2023

72 گھنٹوں میں 135 اسرائیلی گاڑیوں کو تباہ کیا، ابوعبیدہ

القسام بریگیڈ کے فوجی ترجمان ابوعبیدہ کا کہنا ہے کہ 72 گھنٹے کے دوران ہم نے 135 اسرائیلی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی تباہ کیا ہے۔

ترجمان القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ کارروائی کے دوران درجنوں صیہونی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ القسام کے مجاہدین نے دوبدو لڑائی میں اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا۔

ترجمان القسام بریگیڈ نے کہا کہ مجاہدین نے مارٹر گولوں اور میزائلوں سے دشمن کے مراکز کو بھی تباہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میزائلوں سے اسرائیل کے اندر صیہونی اداروں اور اہداف کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

بلوچستان میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کی شادی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ صوبائی کابینہ نے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے بلوچ...
09/12/2023

بلوچستان میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کی شادی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ صوبائی کابینہ نے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے بلوچستان چائلڈ ریسٹرینٹ بل 2023 منظور کر لیا ۔ وزیر اعلی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں اتفاق رائے سے بل منظور کر لیا گیا ہے۔

ریڑھیوں کو فکسڈ سٹالز سے تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ شہر کی خوبصورتی برقرار رہے۔ ‎قندھاراور ہمارے ہاں 75 سال سے پیسہ کھایا ...
09/12/2023

ریڑھیوں کو فکسڈ سٹالز سے تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ شہر کی خوبصورتی برقرار رہے۔ ‎قندھار

اور ہمارے ہاں 75 سال سے پیسہ کھایا جارہا ہے کردار کشی صرف کی جارہی ہیں لوڈ شیڈنگ 23 سال سے جاری ہے لوگ روزگار کے لئے در بدر ہیں کچھ نہیں بس صرف پیسہ کیسے کھایا جائے یہ پاکستان کی تاریخ میں سیکھا گیا ہے صرف

امریکا نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کے منصوبے کو روک دیا۔ فلسطین اسرائیل تنازعہ کے زون میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے...
09/12/2023

امریکا نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کے منصوبے کو روک دیا۔ فلسطین اسرائیل تنازعہ کے زون میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے تیار کردہ انسانی ہمدردی کی قرارداد کے لیے ووٹنگ کرتے وقت واشنگٹن نے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کیا۔ روس اور چین سمیت سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

*خاتون سے تعلق بنانے اور شوہر سے طلاق لینے کیلئے دباؤ ڈالنے والے کے الزام میں پولیس افسر سابق ڈی پی او چارسدہ محمد عارف ...
08/12/2023

*خاتون سے تعلق بنانے اور شوہر سے طلاق لینے کیلئے دباؤ ڈالنے والے کے الزام میں پولیس افسر سابق ڈی پی او چارسدہ محمد عارف کے خلاف مقدمہ درج، ‏‏عہدے سے فارغ گیا۔

اسلامی ممالک کے پاس دنیا کے مصروف ترین 4 سمندری راستے ہیں،دنیا کا سب سے زیادہ تیل،گیس اور دولت ہیں پھر یہ امریکہ کو سپر ...
06/12/2023

اسلامی ممالک کے پاس دنیا کے مصروف ترین 4 سمندری راستے ہیں،دنیا کا سب سے زیادہ تیل،گیس اور دولت ہیں پھر یہ امریکہ کو سپر پاور مانتے جبکہ انکا ایمان ہے سپرپاور صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے،پھر بھی امریکہ کے خوف میں مبتلا ہیں۔مفتی تقی عثمانی صاحب

Address


Telephone

+923003866009

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Balochistan star tv posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share