ضلع رحیم یارخان: حیران کن انتخابی نتائج
8 فروری کو ہونیوالے عام انتخابات میں ملک بھر کی طرح ضلع رحیم یارخان میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سب سے زیادہ تعداد میں کامیاب ہوئے ، ضلع کی چھ میں سے تین قومی جبکہ 12 میں سے سات صوبائی نشستیں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے اپنے نام کی۔ قومی نشستوں NA170, NA171 ,NA172 اور ان میں شامل صوبائی نشستوں پر مسلم لیگ ن اور مخدوم خسرو بختیار گروپ کے امیدوران کی بھاری مارجن کے ساتھ شکست پر خصوصی وی لاگ۔
ہمارے یوٹیوب چینل I STUDIO پر پوڈکاسٹ، انٹرویوز، سیاسی تبصرے و تجزیئے، ڈاکومینٹریز ، وی لاگز اور دوسری وڈیوز دیکھنے کیلئے نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کریں اور چینل سبسکرائیب کیجئے۔ بہت شکریہ❣️
https://youtube.com/@istudio6411
انتخابی شکست پر میاں امتیاز احمد کا عوام سے شکوہ
8 فروری کو ہونیوالے عام انتخابات میں حلقہ این اے 172 اور بالخصوص رحیم یارخان شہر کے عوام کی جانب سے مسترد کئے جانے پر میاں امتیاز احمد نے عوام کے فیصلے پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔ کیا انہوں نے اپنی وائرل ہوتی وڈیو کے کمنٹ باکس میں اپنے شکوہ شکایت پر عوام کا ردعمل اور موقف جاننے اور سمجھنے کی کوشش کی ؟
ضلع رحیم یارخان کے انتخابی نتائج پر خصوصی وی لاگ ملاحظہ کرنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں۔
https://youtu.be/ze7na7_pQkI
ضلع رحیم یارخان کے انتخابی نتائج پر خصوصی وی لاگ
عام انتخابات میں خانپور اور رحیم یارخان تحصیلوں اندر عمران خان کے حامیوں نے جو تاریخی کامیابی حاصل کی وہ اپنی جگہ شاندار ، مگر انہوں نے مخدوم خسرو بختیار گروپ کے بھاری بھرکم امیدواروں کو جس بری طرح چاروں شانے چت کیا وہ ضلع رحیم یارخان کی انتخابی سیاست میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
خانپور میں شیخ فیاض الدین اور رحیم یارخان میں میاں امتیاز احمد کو اوور کانفیڈنس لے بیٹھا اور اندازے کی یہ غلطی انہیں بہت بھاری پڑی۔
ملاحظہ کیجئے ضلع رحیم یارخان کے انتخابی نتائج پر خصوصی وی لاگ۔ مکمل وڈیو دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں۔
https://youtu.be/ze7na7_pQkI
8 فروری کے انتخابی نتائج
سیاست گروں اور دانشوروں کی توقعات کے برعکس 8 فروری کے انتخابی نتائج ملک کے 76 سالہ سیاسی منظر نامے میں ایک بڑی کروٹ قرار دیئے جا رہے ہیں۔
کیا یہ عمران خان کے حق سے زیادہ " کسی " کیخلاف ووٹ پڑا ہے؟ اشرافیہ چاہے دل کو جیسے بھی تسلی دے ، ان کے گرد عوام کا گھیرا تنگ ہوتا صاف دکھائی دے رہا ہے۔ وقت کی طنابیں ان کے ہاتھ سے تیزی کے ساتھ سرک رہی ہیں۔ ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور حکومت سازی کیلئے درپردہ ہونے والی لے دے کے حوالے سے تازہ وی لاگ
بڑے سیاسی برج منہ کے بل گر گئے
8 فروری کو ہونیوالے عام انتخابات کے حیران کن نتائج میں بہت سے سبق پوشیدہ ہیں۔ ضلع رحیم یارخان میں بڑے بڑے سیاسی برج منہ کے بل گر گئے ، عوام نے ایک مقبول سیاسی جماعت کو قانونی موشگافیوں کا سہارا لے کر انتخابی عمل سے باہر کرنے کو مسترد اور اس جماعت کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کو کامیابی کرسکے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ انتخابی نتائج پر معروف صحافی عرفان علی کا تازہ وی لاگ۔
سابق ایم این اے میاں امتیاز احمد کا اظہارِ افسردگی
ہار جیت ہوتی رہتی، مگر الیکشن رزلٹ دیکھ کر تعجب ہوا کہ ووٹ ڈالتے وقت میرے حلقہ بالخصوص شہر کے عوام کی سوچ کا پیمانہ اور ترجیح کیا تھی ؟
حلقہ NA 172 سے امیدوار، سابق ایم این اے میاں امتیاز احمد کا اظہارِ افسردگی
رحیم یارخان کی آواز ، میاں امتیاز
Sponsored content
8 فروری 2024ء
حلقہ NA 172 رحیم یارخان
میاں امتیاز احمد ، امیدوار مسلم لیگ ن
پوڈکاسٹ : مخدوم ہاشم جواں بخت ( مکمل وڈیو )
سیاسی حوالے سے مشہور رحیم یارخان کے نواحی قصبہ میانوالی قریشیاں کے معزز و مہذب خاندان کے چشم و چراغ اعلیٰ تعلیم یافتہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے پاکستان تحریک انصاف کے گزشتہ دور حکومت میں پنجاب کی وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالے رکھا، مسلسل چار بجٹ پیش کئے اور بحثیت وزیر خزانہ پنجاب بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 8 فروری 2024ء کو ہونے جا رہے عام انتخابات میں مخدوم ہاشم جواں بخت ضلع رحیم یارخان کی قومی نشست NA 171 اور صوبائی نشست PP 260 پر آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ایچی سن کالج لاہور سے فارغ التحصیل مخدوم ہاشم جواں بخت نے کینیڈا کی یونیورسٹی سے فنانس میں اسپیشلائزیشن کر رکھی ہے۔ انہوں نے عالمی ادراہ سٹی بینک میں عرصہ دس سال وائس پریزیڈنٹ اور کارپوریٹ بینک ھیڈ کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں۔ یہ وہی عالمی مالیاتی ادارہ ہے جس سے پاکستان کے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین بھی منسلک رہ چکے ہیں۔
عام انتخابات ، قومی سیاست ، ملک کو درپیش معاشی و دیگر چیلنجز اور ضلع میں ان کے گروپ کی انتخابی سرگرمیوں سمیت دیگر موضوعات پر I STUDIO کے ساتھ PODCAST میں مخدوم ہاشم جواں بخت کے ساتھ تفصیلی نشست ہوئی۔ مخدوم ہاشم جواں بخت کے افکار و نظریات و خیالات پر مبنی مکمل پوڈ کاسٹ آپ کی خدمت میں پیش ہیں۔
ہمارے یوٹیوب چینل I STUDIO
پوڈکاسٹ : مخدوم ہاشم جواں بخت ( آخری حصہ )
مخدوم خسرو بختیار اگرچہ انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لے رہے مگر وہ گروپ لیڈر ہیں، قومی ، ضلعی اور بلدیاتی سیاست میں ان کا کردار اہم ہے اور رہے گا۔
ہمارا سیاسی وزن ہمیں یہ اختیار دیتا ہے کہ ضلعی سیاست میں ہم اپنے فیصلے خود کریں۔ یہی وجہ ہے کہ کسی جماعت کی بجائے ہمارا گروپ آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔
میانوالی قریشیاں آپس میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر لیتی تو ایک دوسرے کیخلاف الیکشن لڑنے کی کیا ضرورت تھی؟ وہ اپنی سوچ پر الیکشن لڑ رہے ہیں اور میں اپنے ویژن پر، ہمارے درمیان کوئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں۔
یہ جھلکیاں ہیں سابق وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کے خیالات کی۔ جن کا اظہار انہوں نے I STUDIO کے ساتھ PODCAST میں کیا۔ ان کے ساتھ ہونیوالی تفصلی نشست کا یہ تیسرا اور آخری حصہ ملاحظہ کرنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں۔
https://youtu.be/EHrb7I-UNQY
پوڈکاسٹ : مخدوم ہاشم جواں بخت ( دوسرا حصہ )
ملک میں تبدیلی کھوکھلے نعروں سے نہیں آئے گی۔ ویژن اور منشور کافی نہیں، عمل بھی ہونا چاہیے۔
پاکستان میں رائج وفاق ، صوبہ اور بلدیات پر مشتمل تین سطح کے نظام کا ماڈل دنیا میں کہیں دکھائی نہیں دیتا۔
فیڈرل لیول کی بجائے لوکل لیول پر ٹیکس کولیکشن کے نتائج انتہائی مثبت برآمد ہوں گے۔
ملک کے اندر بنیادی فنی خرابی کوئی نہیں، اصل مسئلہ ہیومن ریسورس منیجمنٹ کا ہے۔ پاکستان کا مستقبل روشن دیکھ رہا ہوں۔
تباہ حال معیشت کے موجودہ حالات نیشنل ڈائیلاگ کیلئے دستک دے رہے ہیں۔ ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز ایک میز پر بیٹھ کر ملک کی تعمیر نو کیلئے کم از کم دس سالہ پروگرام مرتب کریں۔
فعال بلدیاتی نظام کو فروغ دینا ضروری ہے۔ اس کی بدولت لوکل ڈیلیوری آسان ہوگی۔ حقیقی معنوں کام کرنے والے ٹیئر کو پاور نہ دینے کا انجام سامنے ہیں۔
قومی مسائل، معاشی بحران کے حل کیلئے ماہر معاشیات مخدوم ہاشم جواں بخت کے افکار و خیالات کیا ہیں؟
یہ سب سن سکیں گے آپ سابق وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کے ساتھ پوڈ کاسٹ کے اس دوسرے حصہ میں۔ مکمل پوڈ کاسٹ دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کیجئے۔ https://youtu.be/eg1LmhcIdAM
پوڈ کاسٹ : مخدوم ہاشم جواں بخت
عام انتخابات ، قومی سیاست ، ملک کو درپیش معاشی و دیگر چیلنجز اور ضلع میں مخدوم خسرو بختیار & مخدوم ہاشم جواں بخت گروپ کی انتخابی سرگرمیوں سمیت دیگر موضوعات پر I STUDIO کے ساتھ PODCAST میں آج مخدوم ہاشم جواں بخت کے ساتھ تفصیلی نشست ہوئی۔ قومی سیاست ، طرزِ سیاست ، سیاسی مدوجذر ، جنوبی پنجاب اور دیگر موضوعات پر اس نشست میں اہم گفتگو ہوئی جو پیش خدمت ہے پوڈکاسٹ دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں
https://youtu.be/h7SUhjKPP-M
آپ کا I STUDIO چینل لانچ کرنا بہت ہی قابل ستائش اور خوش آئند اقدام ہے جس کے توسط سے وسیب کے عوام کو اپنی سیاسی قیادتِ کے ویژن اور حکمت عملی سے آگاہی ملے گی۔
مخدوم ہاشم جواں بخت۔ سابق وزیر خزانہ پنجاب
ضلع رحیم یارخان : 6 قومی حلقوں میں انتخابی معرکے
انتخابات 2024ء : ضلع رحیم یارخان کی چھ میں سے چار قومی نشستوں کا انتخابی نتجہ واضح ہونے لگا جبکہ لیاقت پور اور صادق آباد کی دو قومی نشستوں پر 8 فروری کو پڑے گا گھمسان کا رن ۔۔۔۔
نفسیاتی برتری کے باوجود کیا مخدوم احمد محمود NA 169 لیاقت پور کے قلعہ پر لہرا پائیں گے پیپلز پارٹی کا جھنڈا اور کیا بچا پائیں گے صادق آباد کی قومی نشست ؟
انتخابی مہم کے اہم مرحلے میں سرمائے کا کھیل شروع، کہاں کہاں لگ رہی ہیں ووٹوں کی منڈیاں؟
معروف صحافی عرفان علی کا ضلع رحیم یارخان کی قومی نشستوں کی انتخابی صورتحال پر آج کا مکمل وی لاگ دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں۔
https://youtu.be/SDHI_Jbs9tI
عام انتخابات 2024ء : ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر رحیم یارخان شہر کی اکثریتی آبادی پر مشتمل صوبائی حلقہ PP 263 کو ضلعی سیاست میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ اس صوبائی نشست پر مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سمیت درج بھر امیدوار میدان میں ہیں۔
تاہم اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری عمر جعفر اور پی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار چوہدری آصف مجید کے درمیان متوقع ہے۔ پیپلز پارٹی کے راجہ سولنگی بھی سیاست میں متحرک ہیں۔ حلقہ کی انتخابی سیاست پر معروف صحافی عرفان علی کا مکمل تجزیہ جاننے کیلئے لنک پر کلک کیجئے۔
https://youtu.be/Z3wuguEkk08
اعجاز عامر کی دستبرداری : عمر جعفر کی سانسیں بحال
عام انتخابات 2024ء : ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر رحیم یارخان شہر کی اکثریتی آبادی پر مشتمل صوبائی حلقہ PP 263 کو ضلعی سیاست میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ اس صوبائی نشست پر مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سمیت درج بھر امیدوار میدان میں ہیں۔
تاہم اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری عمر جعفر اور پی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار چوہدری آصف مجید کے درمیان متوقع ہے۔ پیپلز پارٹی کے راجہ سولنگی بھی سیاست میں متحرک ہیں۔ حلقہ کی انتخابی سیاست پر معروف صحافی عرفان علی کا خصوصی تجزیہ جاننے کیلئے
لنک پر کلک کیجئے۔
https://youtu.be/Z3wuguEkk08
کچھ دو، کچھ لو __ میاں والی قریشیاں انتخابی فارمولے پر متفق؟
رحیم یارخان کی قومی نشست NA 171اور اس میں شامل صوبائی نشستوں PP 260 اور PP 261 میں انتخابی کھیل ڈرامائی شکل اختیار کر گیا ہے۔ ضلع رحیم یارخان کی سیاست کے بڑے مرکز میاں والی قریشیاں کے بڑے سیاسی گھرانوں نے قومی اور صوبائی نشستوں پر کچھ دو کچھ لو کے فارمولے کے تحت کیا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔ آج کے سیاسی والی لاگ میں شامل ہے اس بارے اہم خبریں اور معروف صحافی عرفان علی کا سیاسی تجزیہ۔
ڈاکٹر انوار الحق صاحب کے ساتھ فکری نشست
قومی اور انتخابی سیاسی میں جماعت اسلامی کی مسلسل پسپائی، وجہ آخر کیا ہے ؟
فوج اور ایجنسیوں کیساتھ رومانس ، جماعت اسلامی نے کیا کھویا کیا پایا ؟
جماعت کا سیاسی سفر ارتقاء پذیر ہے یا زوال پذیر ؟
کشمیر اور افغانستان میں برس ہا برس تازہ خون بہم پہنچانے والی جماعت اسلامی کو آج اپنے کئے پر کوئی پچھتاوا ہے ؟
ضلع رحیم یارخان میں کامیابی کے امکانات معدوم ہونے کے باوجود تمام قومی و صوبائی نشستوں پر امیدوار کھڑے کرنے کے پیچھے کیا منطق اور حکمت عملی ہے ؟
جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کے رکن ڈاکٹر انوار الحق نے دیئے ان سوالات کے انتہائی مدلل جوابات۔ ڈاکٹر انوار الحق صاحب کے ساتھ فکری نشست میں سنیئے ان کے افکار و نظریات و خیالات۔
کچھ دو، کچھ لو __ میاں والی قریشیاں انتخابی فارمولے پر متفق؟
رحیم یارخان کی قومی نشست NA 171 اور اس میں شامل صوبائی نشستوں PP 260 اور PP 261 میں انتخابی کھیل ڈرامائی شکل اختیار کر گیا ہے۔ ضلع رحیم یارخان کی سیاست کے بڑے مرکز میاں والی قریشیاں کے بڑے سیاسی گھرانوں نے قومی اور صوبائی نشستوں پر کچھ دو کچھ لو کے فارمولے کے تحت کیا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔؟ آج کے سیاسی والی لاگ میں شامل ہیں اس بارے اہم خبریں اور معروف صحافی عرفان علی کا سیاسی تجزیہ۔
یہ اہم سیاسی وی لاگ دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کیجئے۔
https://youtu.be/zQZOZBV6I3M
عام انتخابات 2024ء : قومی نشست NA 172 رحیم یارخان
عام انتخابات 2024ء : قومی نشست NA 172 رحیم یارخان سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندے عام انتخابات اور بالخصوص اس حلقہ کی انتخابی صورتحال پر کیا رائے رکھتے ہیں، اس حوالے سے سنئیے سابق یونین ناظم چوہدری شبیر احمد وڑائچ ، سابق یونین نائب ناظم چوہدری حبیب اللّٰہ اور سابق ممبر میونسپل کمیٹی توقیر خان کے خیالات۔ مکمل وڈیو رپورٹ دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں
https://youtu.be/fDiWw_1k32w
جمال دیں والی: مخدوم احمد محمود کا مضبوط قلعہ
عام انتخابات 24ء : ضلع رحیم یارخان کی قومی نشست NA 173 کے عوامی سروے کا یہ تیسرا اور آخری حصہ ہے۔ سروے رپورٹ واضح کرتی ہے کہ کم و بیش 10 ہزار کی آبادی پر مشتمل قصبہ جمال دین والی سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود کا ناقابلِ تسخیر سیاسی قلعہ ہے۔ اگرچہ یہاں کہیں کہیں عمران خان اور پی ٹی آئی کی آواز بھی سنائی دی مگر عمومی طور پر جمال دین والی کے عوام ان کے ہاتھ پر سیاسی بیعت کئے ہوئے ہیں۔ انتخابی اور سیاسی پلیٹ فارم کوئی بھی ہو۔ عوام کا ووٹ اور سپورٹ مخادیم جمال دین والی کے ساتھ ہے۔ سروے رپورٹ دیکھنے کیلئے نیچے دئیے لنک پر کلک کیجئے
https://youtu.be/7-HNSiPUZi8