Luqman Rajput writes

  • Home
  • Luqman Rajput writes

Luqman Rajput writes By LuQman Rajpoot
(2)

28/11/2023

‏ایک شخص کا قصہ پروردگار کو سونپ دیا کیونکہ وہ "شرک" والوں سے خوب نمٹتا ہے۔

25/11/2023

مجھے تیرا جنون تھا، اب نہیں رہا۔۔۔!

25/11/2023

شاید کل یا پرسوں یا شاید اَن گنت سالوں کے بعد، شاید کسی شام ہم غیر ارادی طور پر گزرتی ہوئی سڑک پر مل جائیں ❤️

20/11/2023

اسے یہ کہنا کہ میں ماس ہوں لباس نہیں
مزید کہنا کہ ہمت ہے تو اتارے مجھے
❤️

14/11/2023

یہ شہر چھوڑنا ہے مگر اس سے پیشتر
اس بے وفا کو اک نظر دیکھنا بھی ہے۔۔۔!

12/11/2023

آپ جس سے پیار کرتے ھیں.. اُس کی عَدم موجُودگی میں آپ یتیم ھی رھیں گے، چاھے ساری دُنیا آپ کو گلے لگا لے..🖤

جو کچھ مجھ پر گزرا ، میں نے بس اُس کے "نارمل" ہونے کی بہانے بازی کی، حالانکہ وہ سب اذیت ناک تھا اور بہت دردناک تھا.
10/11/2023

جو کچھ مجھ پر گزرا ، میں نے بس اُس کے "نارمل" ہونے کی بہانے بازی کی، حالانکہ وہ سب اذیت ناک تھا اور بہت دردناک تھا.

06/11/2023

میں نے تمہیں چنا کیوں کہ مجھے احساس تھا کہ یہ زندگی بس تمہارے لائق ہے۔

05/11/2023

بات مجھ سے ایک شخص نہیں کر رہا
خاموش میں ہزاروں کے سامنے ہوں۔

02/11/2023

" میں اس طرح کا ﻟﮍکا ہوں جس کے دل سے ایک بار آپ اتر گئے تو آپ قبر میں بھی اتر جائیں تو مجھے کوئی ﻓﺮﻕ نہیں پڑے گا؟

01/11/2023

اب تو خوابوں میں آنا چھوڑ دو،اب کون سا ہم ساتھ ہیں
تیرے ساتھ بھی ہم برباد تھے، تیرے بعد بھی ہم برباد ہیں

 #ماضی کی تکلیفیں
30/10/2023

#ماضی کی تکلیفیں

28/10/2023

محبت تو زندگی میں ایک حادثے کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ حادثہ صرف ان لوگوں کو پیش آتا ہے جو اعلیٰ ظرف ہوں۔
~مستنصر حسین ‎تارڑ

27/10/2023

شاید تم نے اپنا دل کسی غیر مناسب زمین میں بو دیا، سو تم مرجھا گئے۔

ہر شخص کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی کو اپنی نیندیں اور خواب سونپ دیتا ہے، اور شاید تمہارے معاملے میں بھی میرے ساتھ ایسا ہی ہو...
25/10/2023

ہر شخص کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی کو اپنی نیندیں اور خواب سونپ دیتا ہے، اور شاید تمہارے معاملے میں بھی میرے ساتھ ایسا ہی ہوا ہے، میں نے اپنے تمام خواب اپنی خواہشات اپنے وجود کی نیندیں سب تمہارے نام کیا، مگر بدلے میں مجھے بے چینی ملی تم سے جدا ہونے کے بعد میں گرتا جارہا ہوں، میری طبیعت کا اندازہ مجھے بھی نہیں ہورہا، ایسا لگتا ہے جیسے میرا وجود ختم ہورہا ہے، تمہاری یاد کسی خوفناک تباہی کی طرح مجھے نقصان دے رہی ہے جاناں۔۔۔!

24/10/2023

زندگی کی تلخیوں کے درمیان ہر وہ لمحہ حسین ہے، جس میں محبت کا جواب محبت سے ملے۔

23/10/2023

مت جاؤ ، رُک جاؤ
اُس شام یہ الفاظ میرے پیروں میں پڑے رہے۔۔۔!!

22/10/2023

جہانِ رنگ !! تیرا انتظار کرتے ھُوئے
میں تھک گیا ھُوں ٫ ستارے شمار کرتے ھُوئے

میں سوچتا ھُوں ٫ مجھے سوچنا تو چاھیے تھا
بے اعتبار پہ ٫ پھر اعتبار کرتے ھُوئے

16/10/2023

محبت بکھری پڑی ہے اپنے تمام تر تلازمے حسن اور تمام تر اٹھکیلیوں سمیت جو کبھی اس پہ جچتی تھیں، اب مجھے زہر لگتی ہیں، مجھے اب محبت ہے اولاد لگتی ہے، کوئی حسن اب متاثر کن نہیں ہے چشمِ گناہ کو اب کوئی سروکار نہیں ہے کون کیا ہے؟ کیسا ہے؟ کس کو کتنا کاجل جچے گا، کس سمت اس کے آنچل کی خوشبو پھیلے گی اور کون سی فضا اس کے بدن کی خوشبو کو ہوا میں لے کر تحلیل ہو گی نہیں معلوم! کہ وہ خوشبو اب کس کے آنگن میں شور کرے گی، وہ ہونٹ اب کس نام سے پکارے جائیں گے، ایک خاموشی چار سو ہر سو اور ہر سو میں اک ہو کا عالم یعنی کے ہر سو " تو " کا عالم، ہر چمکتا چہرہ تشبیہ تیری لگے، ہر مہکتا گلاب تیری گالوں سی لالی سا لگے، ہر تبسم آسمان پہ کھلتے چاند کی نوید ہے۔ اے يار من ! خوشی کے تمام سامان موجود ہیں لیکن " تو "نہیں یعنی کے خوشی نہیں ہے۔۔!

از قلم: لقمان راجپوت

14/10/2023

#تزئینِ_قلم


(حصہ_اول)
تعریف اور مفہوم :
رموز رمز کی جمع ہے۔ جس کے معنی" اشارات ،علامات، نشانات، بھید" اوقاف "وقف" کی جمع ہے۔ جس کے معنی ہیں ٹھہراؤ ، توقف ، کھڑا ہونا ، رکنا، ٹھہرنا یعنی عبارت میں مفہوم کی وضاحت کے لیے مناسب جگہ پر رکنا ۔
رموز اوقاف کے لفظی معنی ہیں۔" رکنے کی علامتیں"," اشاروں پر ٹھہرنا یا علامت کے ذریعے رکنا "
اصطلاح میں رموز و اوقاف سے مراد ایسی علامات ہیں جو تحریر میں، ایک جملے کو دوسرے جملے سے یا کسی لفظ کو دوسرے لفظ سے الگ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
رموز و اوقاف کو تحریر میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ ان سے عبارت مناسب اور ترتیب درست رہتی ہے اور عبارت کا اصل مفہوم سمجھنے میں آسانی رہتی ہے۔ رموز و اوقاف کی علامت کے ذریعے مصنف اپنی تحریر کے مطالب کا ابلاغ درست اور آسانی سے کر سکتا ہے اور قاری بھی آسانی سے مصنف کی تحریر کے اصل مطالب تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ اس طرح مصنف اور قاری میں ہم آہنگی اور موافقت رہتی ہے۔
رموز اوقاف کی علامات کے بغیر عبارت میں ابہام پیدا ہو جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے قاری کے لیے اصل مفہوم تک رسائی دشوار ہو جاتی ہے اور یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کہاں رکنا ہے اور کہاں نہیں ، نگاہ اور زبان کو سہارا نہیں ملتا۔ چناں چہ رموز اوقاف سے نظر کو سکون اور زبان کو سہارا جاتا ہے، تھکاوٹ کا احساس نہیں ہوتا، عبارت کے جملوں اور حصوں کے فرق کے باعث عبارت کا مفہوم سمجھنے میں سہولت ہوتی ہے۔ اردو میں درج ذیل رموز اوقاف مستعمل ہیں۔
1-سکتہ (Comma)‏ (وقف خفیف)
سکتہ کی علامت سب سے مختصر وقفے یا ٹھہراؤ کے لیے آتی ہے۔ سکتہ کو وقف خفیف بھی کہتے ہیں۔ جس جملے میں علامت استعمال ہو وہاں پر تھوڑی دیر کے لیے رکنا پڑتا ہے۔ ایک دوسرے کے بدل کے طور پر آنے والے اسماء مترادفات اور رتبہ الفاظ کے جوڑوں کے درمیان یہ علامت لگائی جاتی ہے۔
سکتہ کی علامت (،) ہے۔
مثالیں:
عمیر ، شعیب اور احمد دوست ہیں۔
شہید کربلا، حضرت امام حسین پیکر صبر و استقامت تھے۔
پنجاب، سندھ، سرحد اور بلوچستان پاکستان کے صوبے ہیں۔
2-وقفہ (Semi-Colon)‏ (نصف وقف)
جب سکتے سے زیادہ ٹھہراؤ کی ضرورت ہو تو وقفے کی علامت استعمال کی جاتی ہے۔ وقفہ کو نصف وقف بھی کہتے ہیں۔ طویل جملوں کے اجزا کے درمیان رابطہ قائم رکھنے اور جملوں کے حصوں پر زور دینے کے لیے یہ علامت استعمال ہوتی ہے۔
وقفہ کی علامت ( ؛ ) ہے۔
لاہور پنجاب کا ؛ کراچی سندھ کا ؛کوئٹہ بلوچستان کا اور پشاور سرحد کا دارالحکومت ہے۔
ملتان ؛ لاہور اور کراچی ؛ تمھیں ان سب میں سے پیارا شہر ملتان ہی کیوں لگتا ہے؟
جو کرے گا ؛ سو بھرے گا۔
جو سوئے گا ؛ سو کھوئے گا۔
امید ہے آپ کو ان دونوں اوقاف کی سمجھ آئی ہو گی، مزید اگر کسی کا کوئی سوال ہو تو وہ ضرور کرے سیکھنے کو عمل کو بہتر بنایا جائے۔
#ٹاسک
سر گرمی: چند سطریں ایسی لکھیں جن میں یہ دونوں علامات استعمال ہوں۔

14/10/2023

ایک دن کوئی اسے پورے اختیار سے چھوئے گا اور تم کچھ نہیں کر پاؤ گے۔۔۔!

 عنوان: فجر کی امیداز: لقمان راجپوت یہ ایک شاندار واقعہ تھا جب رات کی تنہائی کو صبح کے آغاز نے بدل دیا۔ رات کی سکون اور ...
06/10/2023


عنوان: فجر کی امید
از: لقمان راجپوت

یہ ایک شاندار واقعہ تھا جب رات کی تنہائی کو صبح کے آغاز نے بدل دیا۔ رات کی سکون اور چاند کی جلساہ گواہی کے بعد، صبح کی نئی روشنی نے ایک ننھی کرن کو جنم دیا۔ باپ نے ننھی کرن کو اپنی بازوں میں اٹھایا، اور اس کی آنکھوں کی روشنی نے شفق کی طرف منتقل کر دیا، جس نے باپ کے دل کو بھی چھوا۔
ننھی کرن کی حسین مٹھیاں کھولتے وقت، باپ کے دل کی دھڑکن تیز ہوگئی۔ اس نئی زندگی کی شروعات کے ساتھ، باپ کو کچھ لکیریں پڑھنے کا موقع حاصل ہوا جو شفق کی گلابوں کی روشنی میں چمک رہی تھیں۔ یہ وقت ان کی زندگی کا سب سے خوشی کا لمحہ تھا، جب ان کی فلپوری کئی رازوں کو بانٹنے کا اشارہ دیا۔
یہ حیرت انگیز لمحے تھے جب آسمان کا ایک ستارہ مسکراتا ہوا ظاہر ہوا، اور چاندنی مسکراتی ہوئی چلی گئی، جو باپ کے دل کو بھی نئی امید کے گمان کی طرف بڑھایا۔ ماں کی مخلصی کے ساتھ، باپ کا دل خوشی اور عشق سے بھر گیا، اور کسی نے خاموشی کی زبان میں ایک پیغام دیا: "آہ، یہ ایک لڑکی ہے!"

اداسی چیختی ہے قہقہوں میں میرا درد سب سے مختلف ہےجسم کے درد سے تو واقف ہو گے تم لیکن کیا کبھی تمہاری روح میں دردہوا ہےہا...
05/10/2023

اداسی چیختی ہے قہقہوں میں میرا درد سب سے مختلف ہے
جسم کے درد سے تو واقف ہو گے تم لیکن کیا کبھی تمہاری روح میں درد
ہوا ہے
ہاں ہاں روح کا درد و بی درد جو سب سے زیادہ شدید ہوتا ہے۔ وہی درد
جو ایک زندہ وجود کو لاش بنا کر رکھ دیتا ہے۔
میں تمہیں بتاتا ہوں روح کا درد کیا ہوتا ہے.
تم کسی کو چاہو۔ اپنے آپ سے زیادہ چاہو اور بدلے میں وہ انسان بھی تمہیں تم سے زیادہ چاہے. اس کی ہر ادا سے محبت ٹپکتی ہو. پھر تمہیں
لگے کہ تمہارا یہ مجازی عشق تمہیں حقیقی تک لے جائے گا۔ تمہیں لگے کہ
وہ سبھی دکھ جو تم بچپن سے برداشت کرتے آئے ہو خدا نے اس محبت کے ذریعے ان سبھی کا مداوا کر دیا ہے اور پھر تمہارا دل خوابوں اور رنگوں کو لئے آسمانوں کی اڑان بھرنے لگے۔
پھر..... پھر وہی شخص تمہیں تمہارے آسمان سے اُتارے زور سے تمہیں زمین پر دے مارے۔ تمہاری انا کے ٹکڑے ٹکرے کر ڈالے۔ اسے معلوم ہو کہ تم میں اتنا ضبط نہیں ہے پھر بھی بغیر کسی غلطی کے تمہاری کشتی کو عین ساحل سے تھوڑا پیچھے بھنور میں اکیلا چھوڑ جائے۔
پتہ ہے اس سب میں درد کہاں ہیں؟
جدائی کا کوئی فیصلہ آسمان سے نہ اترا ہو محبت کی راہ میں دنیا کی
رکاوٹ بھی نہ آئے اور کوئی برجائی محبت کا دعوہ کرتے کرتے چھوڑ جائے اور تم ساری عمر اپنا قصور ڈھونڈتے رہ جاو پتہ ہے بہت تکلیف ہوتی ہے پھر مگر حالات کُھل کر رونے بھی نہیں دیتے ضبط کرنے سے تو سانس
بھی رکنے لگتی ہے.
یہ سب میں نے اکیلے سہا ہے تم میری جگہ ہوتے تو ایک پل کی بھی اذیت تم سے برداشت نہ ہوتی.
یہاں تمہیں درد کا پتا چلے گا۔ یہاں تمہیں پتا چلے گا کہ دروازوں پر لگی آنکھیں پلکیں کیوں نہیں جھپکا کرتیں۔

05/10/2023

تیرے جسم کی وہ خوشبوئیں اب بھی ان سانسوں میں زندہ ہیں۔۔۔۔!

28/09/2023

میرا دل چاہتا ہے میرا ایک ایسا گھر ہو، جسکے چاروں طرف میلوں تک کوئی انسان نہ بستا ہو، اتنی خاموشی ہو کہ پھول کھلنے کی اہٹ بھی آئے، آوازیں ہو تو پرندوں کی بارش کی پتوں پر گرنے کی ہوا کی سرسراہٹ کی چاند صرف مجھ سے بات کرے اور، ستارے جھلملائیں !!.. مجھ سے کبھی کوئی ملنے نہ آئے۔۔۔!

25/09/2023

تمہارا رفیق سفر اتنا تو معتبر ہو تم جو پھول مانگو تو یہ نہ کہے کہ موسم گزر گیا۔

18/09/2023

جب انسان ڈپریشن کا شکار ہوتا ہے تو اپنی زندگی سے بیزار ہونے لگتا ہے وہ اپنے آپ کو حقیر جانے لگتا ہے وہ سمجھتا ہے دنیا میں کوئی چیز اس کیلئے نہیں ہے اپنے اندر بے اعتمادی پیدا کر لیتا ہے افسردہ ہونے لگتا ہے بلا وجہ کی فکر میں رہتا ہے لوگوں سے الگ رہنا شروع کر دیتا ہے علیحدگی پسند ہو جاتا ہے اور پھر دیکھنے میں بیمار نظر آتا ہے کبھی سر درد تو کبھی کمر درد بالوں کا گرنا تیزابیت تو اور پتا نہیں کیسی کیسی بیماریوں میں خود کو ڈھال لیتا ہے اور پھر اپنے آپ کو ختم کرنے کے بارے میں ہی سوچتے رہتا ہے انسان جب ڈپریشن میں یہ سب برداشت کر رہا ہوتا ہے تو آس پاس کے لوگوں کو خبر ہی نہیں ہوتی کہ وہ کس پریشانی اور تکلیف سے گزر رہا ہے۔

03/09/2023

نظم: میرا انت!
میں جانتا ہوں کہ مجھ سے پہلے بھی کئی شاعروں نے اس موضوع پہ قلم اٹھایا ہے
یہ کمرہ ، وحشت ، رسی ، دیواریں ، کیلنڈر اور پنکھا جیسی اصطلاحات تمہیں اردو میں عام ملیں گی
تم نے ثروت کی کہانی تو سنی ہوں گی
ہاں وہی ثروت کہ جس یاد میں ریل ہر اسٹیشن پر ایک پل کے لیے رکتی ہے
چنگھاڑتی ہے۔
ایک ٹھہراؤ جو اس کے بعد وحشت کو درپیش ہوا
اس کا سوگ مناتی ہے
پھر چل پڑتی ہے
میں جانتا ہوں کہ خودکشی کائنات کی چند کیفیات سے یکدم چھٹکارے کا نام ہے۔
مگر شاہزادی ہماری طبیعت کا خمیر ہی شدت پسندی پر گوندھا گیا تھا
ایسی شدت پسندی کہ جس میں صرف اک محور ہے اور تنہا محو گردش ہم
ہمیں ان چند وحشتوں سے تعمیر کیا گیا تھا
جو خلا کے خالی پن کو تعمیر کرنے کے بعد باقی بچ گئیں تھیں
تم اس لمحے کی نزاکت سے بے خبر ہو کہ جب غزل اترتی ہے ہم پر
ہر سانس خونی نمی لیے کاغذ کو سرخ کر دیا کرتی ہے
ہر لفظ چپ چاپ ہمارا چہرہ تکتے ہو کاغذ پر لیٹتا چلا جاتا ہے
سیاہی کے کالے لفظوں اور گرم سانسوں کی سرخ خاموشی سے چار شعر مکمل ہوتے ہی ہیں
کہ صفحہ پھاڑ دیا جاتا ہے
اور اکثر پھاڑ دیا جاتا ہے
یہ کلیہ تمہاری سوچ سے پرے ہے شاہزادی کہ آخر خودکشی ہی کیوں
آخر کیوں سبھی شاعر ایک ہی دھرم کے پیروکار بنے بیٹھے ہیں
یہ شاعر جو فاعلن مفاعیلن کی مقدار پر گھنٹوں بحث کر سکتے ہیں
مگر اس ایک معاملے میں بالکل ایک ہیں
وجہ وہی شدت پسندی وہی طبیعیت کا خالی پن
کہ یہ خاص طبقہ تخلیق ہی یوں ہوا ہے
سنو مجھے تم سے محبت کے علاؤہ وحشت بھی پیاری ہے
اور اپنے قبیلہ والوں سے تو اس درجہ عشق ہے کہ
میں بھی اسی مروجہ طریقے سے مروں گا
کہ دن چڑھے گا تو کمرے سے اوندھا ملوں گا
رسی کا کچھ حصہ پنکھے سے لٹکا ہوا کچھ میری گردن میں اٹکا ہوا
وہ رسی جو گردن سے چمٹی ہوئی ہو گی
اس پر غور کرنا
گردن کی میل ملے گے
سو میرا انت ہو چکا ہو گا۔

28/08/2023

میں جب بہت تھک جاتا ہوں تو ہمارے درمیان ہوئی گفتگو کو پڑھنے لگتا ہوں میں نے تمہارے بعد تمہاری ایک ایک یاد کو سنبھال کر رکھا ہے وہ یادیں میسج کی صورت میں اب بھی میرے پاس محفوظ ہیں یہ بات الگ ہے کہ اب تمہاری فیسبوک آئی ڈی کا لاسٹ سین کافی عرصے کا ہے لیکن آج بھی میں میسج پڑھتے ہوئے ایک نظر تمہارے لاسٹ سین پر رکھتا ہوں میں آج بھی گھنٹوں تمہارے نمبر کو دیکھتا ہوں ۔ یہ دیکھتا ہوں کہ تمہاری آخری کال کب آئی تھی مجھے شدید حیرانی ہوتی ہے یہ دیکھ کر کہ تم نے مجھے ایک طویل مدت سے کال نہیں کی ۔ کیا وجہ ہوگی کیوں کال نہیں کی؟؟ ابھی میں یہ خود سے خود ہی پوچھ رہا ہوتا کہ یاد آتا ہاں مگر اب تم نے مجھے کال کیوں کرنی ،اب تم نے کیوں کرنا کوئی میسج جب کہ ہمارے درمیان اب کچھ باقی نہ رہا تو اب کال یا میسج کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
میں اب تمھارے لیے اجنبی ہو چکا ہوں وہ نام جسے تم چھ سالوں سے پکارتی رہی آج وہ نام تمہیں یاد تک نہیں۔
خیر کیا فرق پڑتا ہے مر تو نہیں گیا نا میں یہ بات الگ ہے کہ جینے کی آس چھوڑ بیٹھا ہوں ۔ کیا فرق پڑتا ہے سانسیں تو نہیں نا رکی یہ بات الگ ہے کہ ایک وقت کو تھم ضرور جاتی ہیں۔

28/08/2023

پتہ ہے ایک دن وہ اپنا ہاتھ مجھے تھما کر کہنے لگی مجھے زندگی میں حاصل یا لاحاصل کا پتہ نہیں مگر ہم دونوں کا
ساتھ ہمیشہ رہے گا....!!! وہ چاہتی تھی مجھے تکلیف یا ذہنی اذیت کا سامنا نہ کرنا پڑے وہ میری محبت تھی اور میں اسے کھونے سے ڈرتا تھا جبکہ اسکی باتوں سے ایسا لگتا تھا کے ہم کبھی #بچھڑیں گے اور پھر ایک دن پتہ نہیں کب کہاں سب ختم ہو گیا اور پھر وہ شخص چاہتوں سے مکر گیا اس سے بڑھ کر اذیت کیا ہو گی اور تم کیا جانو کوئی کس قدر زندگی سے تھک گیا ہے۔

28/08/2023

ایک وقت تھا جب وہ میرے چند گھنٹے افلائن رہنے سے پریشان ہو جاتی تھی اور مجھے نمبر پر میسجز کرتی تھی اور اگر میں رپلائی نہ دوں تو وہ کالز کرتی رہتی تھی تاکہ وہ میری خیریت معلوم کر سکے اور اب ایک وقت ایسا آیا ہے کہ اسے میری پرواہ ہی نہیں، اس نے کنارہ کرنے کے بعد کبھی پیچھے دیکھنے کی کوشش ہی نہیں کی کہ جو لڑکا مجھے شدت سے چاہتا تھا وہ میرے بغیر زندہ بھی ہے یا مر چکا ہے ، یا کس اذیت کے قرب سے
گزر رہا ہے ۔

Address


Telephone

+923059282005

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Luqman Rajput writes posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Luqman Rajput writes:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share