بناہ ویلی نیوز

  • Home
  • بناہ ویلی نیوز

بناہ ویلی نیوز For ad placement, News articles, or Paid Promotions on بناہ ویلی نیوز, Contact us today!

تحریرپروفیسر غلام دستگیر راجا افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ اللہ کریم کا لاکھ لاک...
08/03/2025

تحریرپروفیسر غلام دستگیر راجا
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ
اللہ کریم کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے ہمیں انسان بنایا اور اپنے پیارے حبیب ﷺکا امتی بنا دیا کروڑوں ہا بار درود و سلام کی ڈالیاں نبی اکرم ﷺکی ذات اقدس پر اس کے بعد اس کریم ذات کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے ہمیں علم کی روشنی عطا فرمائی ۔
پچھلے چند دنوں کی بات ہے کہ منصور احمد سبحانی صاحب (پرنسپل چوہدری فضل الہٰی گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جونا تحصیل چڑہوئی ) سے ان کے ادارے میں ملاقات کرنے کا موقع ملا یہ ملاقات ان کے اصرار پر ہی ممکن ہوئی ۔
ملاقات تو اک بہانہ تھا اصل مقصد ECEروم کوجدید ترین سطح پر تیار کرنا مقصود تھامنصور احمد سبحانی صاحب سے میری کوئی ازلی رقابت نہیں میری ان سے پہلی ملاقات 2018ء میں گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول ڈونگی میں ہوئی جب وہ بذریعہ NTS ایلیمنٹری ٹیچر تعینات ہوئے اس طرح ان کے ساتھ بطور ساتھی کام کرنے کا موقع ملا ۔ملاقات کے بعد معلوم ہوا کہ موصوف بابوعزیز احمد ظفر کے چشم و چراغ ہیں بہت سے احباب بابو عزیز احمد ظفر کو جانتے ہیں جنھوں نے اپنے فرائض منصبی کو اس احسن انداز سے ادا کیا کہ آج بھی شعبہ تعلیم کے بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہونے والے افسران ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
جب باپ اس قدر اپنے کام کے ساتھ رغبت رکھتا ہو تو اس ہاں جنم لینے بیٹے کیسے سست روی کا شکار ہو سکتے ہیں منصور احمد سبحانی صاحب ایلمینٹری ٹیچر سے ہی بذریعہ پی ،ایس ،سی کر کے ہیڈ ماسٹر تعینات ہوئے ان کی تعیناتی جب سے عمل میں لائی گئی تب سے یہ شخص اپنی انتھک محنت سے گورنمنٹ کے اداروں کے اندر ایسی ایسی اصلاحات لے کے آیا جو قابل رشک بھی ہیں اور مدتوں یاد رکھنے والی بھی ہیں۔
گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جونا میں جب سے یہ بندہ تعینات ہوا اس نے ادارے کی بہتری کے لیے اچھے اقدامات اٹھائے اپنے کام سے ثابت کیا وہ واقع ہی غریبوں کے بچوں کا مسیحا ہے اور ان کے مستقبل کا ضامن ہے ۔
منصور سبحانی جیسے دوست کے کام کو دیکھ کر یہ لگتا ہےکہ جو باپ تپتی دھوپ میں خون پسینہ ایک کر کےیہ خواب لیے بیٹھا ہے کہ اس کا بیٹا کل کسی اچھی منزل مقصود پہ پہنچے گا تو اس باپ کا خواب ان شاء اللہ شرمندہ تعبیر ہو گا ،جو ماں اپنی پہنچیاں ،کنگن اور گلے کا ہار تک بیچ کر بیٹے کو تعلیم دلانا چاہتی ہے اُس کی اِس خواہش کو کبھی بھی یہ شخص پاش پاش نہیں ہونے دے گا ۔
جو بہن اپنے بھائی کو ایک آفسیر کے روپ میں دیکھنا چاہتی ہے اس کی امیدیں کبھی مانند نہیں ہونے دی جائیں گی بشرطیکہ کہ اس شخص کو وہاں کام کرنے دیا جائے ۔
پچھلے کئی سالوں سے سرکار ی سکول خالی ہو چکے تھے لیکن جب کوئی ہمت باند ھ لے تو منزل خود پکارتی ہے آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ جب میں ECEروم میں داخل ہوا تو ایک بڑے سے ہال میں بچوں کے سر ہی سر نظر آرہے تھے دو میری بہنیں اور ایک بھائی تدریس میں مثغول تھے استفسار پر پتا چلا کہ 100کے قریب قریب پلے، نرسری اور پریپ کے بچے داخل ہیں جن کی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں جس میں اہل علاقہ کا تعاون بہت مثالی ہے ۔میری دو بہنیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ایک مرد کی تعلیم ایک فرد کی تعلیم ایک عورت کی تعلیم ایک خاندان یا معاشرہ کی تعلیم کے مصداق ہے منصور احمد سبحانی صاحب کی اپنی بچی بھی وہا ں زیر تعلیم ہے یہ سن کرمزیدکسی سوال کی گنجائش باقی نہ رہی ۔
پہلے میں سمجھا کہ یہ دو فی میل ٹیچرز کہی سے تبادلہ کروا کر لائی گئی ہیں لیکن منصور احمد سبحانی صاحب مسکراتے ہوئے کہنے لگے یہ ہماری بہنیں پبلک پیڈ ہیں تو اہلیان جونا والوں پر بہت رشک ہوا یہ لوگ علم سے اتنی محبت کرتے ہیں آفرین اہلیان جونا کے لوگو اللہ کریم آپ کو مزید عزتوں ،رفعتوں سے نوازے آپ لوگ زندگی میں کبھی ناکام نہیں ہونگے ۔
جونا کی بستی زرخیز دھرتی ہے جس نے بڑے بڑے ناموں کو پیدا کیا جس کی مثال محمد مطلوب انقلابی (مرحوم ) آج بھی لوگوں کے دلوں میں اورقلم و قرطاس کی زینت بن کر زندہ جاوید ہیں ۔
جدید تعلیم اورسرکاری سکولوں پر اعتماد دلانے میں جناب عزت مآب ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر جمشید احمد بخاری صاحب کا بہت بڑا کردار ہے نئی نئی جہتوں کو متعارف کرانا ،اپنے اساتذہ کے ساتھ رابطے میں رہنا ،پورے ضلع کے اندر اچھی ٹیم کا چناؤ ،غریبوں کے بچوں کے مستقبل کے ضامن بنے کی نشانی ہے ۔
جناب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر آپ نے اپنا انتخاب درست ثابت کیا ہے جس کا منھ بولتا ثبوت جونا ہائی سکول میں 100بچوں کی پلے، نرسری اورپریپ کی کلاس ہے آپ بہترین علمی سالار ہیں اور آپ کے تمام سپاہی جہالت کی باڈر پر علم کا عَلم تھامے کھڑے ہیں اس پور ی ٹیم کو حرکت میں رکھنے پر جناب کے لیے خراج تحسین کے الفاظ چھوٹے پڑتے ہیں یہی دعا ہے اللہ کریم آپ کو مزید اوج ثریا عطا فرمائے (آمین)
آخری بات اہلیان جونا والوآپ کے پاس چوہدری فضل الہٰی (مرحوم ) کے کردار و عظمت کے گارےاور اینٹوں سے بنی ہوئی یہ درس گاہ کسی سیاسی عجلت کا شکا رنہ ہو ،برادریوں کے خ*ل سے باہر نکل کر اس ادارے کے تمام اساتذہ کو دلی عزت دیں ادارے کی چھوٹی موٹی ضروریات کے لے اپنی بساط کے مطابق بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔
میں اپنے علمی ،ادبی و قلمی دوست جناب خالد جونوی صاحب کو یہ بات زور دے کر کہوں گا یہ بیڑا کسی سازشی عناصر کا سوراخ نہ بنے آپ علم و ادب کی تمام باتوں کو جانتے ہیں اور اداروں کا ہونا کیوں ضروری ہےیہ بات آپ مجھ سے بہتر سمجھتے اور جانتے ہیںکوئی بھی ادارہ کسی بھی نعمت سے کم نہیں آپ اور آپ جیسے بے شمار درد دل رکھنے والے احباب جونا کی دھرتی کے ماتھے کا جھومرہیں آپ کی موجودگی میں یہ ادارہ دن بدن ترقی کرتا نظر آنا چاہے نا کہ یہ کسی وجہ سے پستی کا شکا رہو ۔
جناب پرنسپل منصور احمد سبحانی صاحب عہدے اللہ کی دین ہیں یہ آتے جاتے رہتے ہیں آپ ایک فرض شناس باپ کے بیٹے ہیں جس نے اپنی تنخواہ کی طرف نہیں دیکھا بلکہ اپنے ذمے لگائی گئی ذمہ داریوں کو دیکھا ان کی حلائی کمائی کا یہ نتیجہ ہے ایک کلرک کا بیٹا آج میری ریاست ،ریاست جموں و کشمیرکے سب سے بڑے شعبہ ،شعبہ تعلیم کا ایک آفیسر ہے یہ عہدہ آپ کے پاس امانت ہے یہ جونا کے لوگوں کا اعتماد ہے ،یہ جونا کے بچوں کا مستقبل اس عہدے میں پہناں ہے آپ کے کام کسی تعارف کے محتاج نہیں بس میرے دوست یونہی چلتے رہو اللہ کریم آپ کو مزید عزتوں ،عظمتوں اور رفعتوں سے نوازے گا (آمین)
جاتے جاتے یہ شعر آپ کی آپ کی نذر کرتا ہوں
یہ فخر تو حاصل ہے کہ بُرے ہیں یا بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں

07/03/2025

UKIM Alum Rock Center 7th Traweeh Quran Summery by
M***i Abdul Majeed Nadeem

06/03/2025
06/03/2025

یوکے اسلامک سینٹر آلم راک میں چھٹی تراویح میں تلاوت کیے گیے قرآن کا مختصر خلاصہ انگلش مقتدین اور سامعین کے لیے محترم مفتی عبدالمجید ندیم نے پیش کیا

برطانوی میرپوری خاتون کی ہراسگی پر میرپور میں شدید احتجاج، زبردست عوامی دباؤ کے نتیجے پر مطالبات منظور
01/03/2025

برطانوی میرپوری خاتون کی ہراسگی پر میرپور میں شدید احتجاج، زبردست عوامی دباؤ کے نتیجے پر مطالبات منظور

خاتون حراسگی کیس۔شدید عوامی  ردعمل   رنگ لایا  عوامی ایکشن کمیٹی میرپور کے مطالبات منظور
01/03/2025

خاتون حراسگی کیس۔
شدید عوامی ردعمل رنگ لایا عوامی ایکشن کمیٹی میرپور کے مطالبات منظور

میرپور( بناہ نیوز آن لائن ڈیسک) برطانوی نژاد کشمیری خاتون فرخندہ رحمن نے کہا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ پولیس تھوتھال عمران...
27/02/2025

میرپور( بناہ نیوز آن لائن ڈیسک) برطانوی نژاد کشمیری خاتون فرخندہ رحمن نے کہا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ پولیس تھوتھال عمران چو ہدری نے بدترین ذہنی ٹارچر کیا مجھے اغوا کرکے میری عزت تار تار کرنے کی کوشش کی ،ایس ایس پی میرپور خاور علی نے تمام حقائق سننے اور ثبوت ملنے کے باجود بھی پیشہ ورانہ بددیانتی کی اور کیس میں انتہائی کمزور دفعات شامل کیں ،توہین مذہب اور مکہ مدینہ کے متعلق کوئی دفعہ شامل نہیں کی گئی پولیس کی انکوائری کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ایس ایچ او عمران کو فوری گرفتار کیا جاے اور اس واقعہ کی کسی ہائیکورٹ کے جج سے جوڈیشل انکوائری کروائی جائے پولیس اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈال رہی ہے ،اینٹی کرپشن میں تعینات انسپکٹر محبوب نے بھی مجھ لر یہاں اور برطانیہ سے دباو دلوایا کہ اس کو معاف کر دو اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اس پر بھی فوری ہراسمنٹ کا پرچہ دیا جاے میں نے برطانوی ایمبسی سے رابطہ کیا ہے یہاں پر مجھے اپنی جان کا خطرہ ہے مجھے ایس آئی شفقت ،ایس آئی نبیلہ مہیا کیے ٔگئے مگر وہ فون ہی نہیں اٹھاتے ،ایس ایس پی مجھے مرد پولیس اہلکاروں کے ذریعے اپنے دفتر بلواتے رہے کو ئی بھی ایسا موقع نہیں آیا کہ میں نے پولیس سے تعاون نہ کیا ہو یہ پولیس کی جانب سے پھیلا ئی گ گئی من گھڑت افواہ ہے پولیس کے ساتھ تعاون کرکے ان کے ساتھ آٹھ دن انتظار کیا آج مجبوراً میڈیا پر آي گئی ہوں ان خیالات کا اظہار انھوں نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زعما کے ہمراہ کشمیر پریس کلب میں حلفا اپنی پریس کانفرنس کرتے ہوے کیا،ان کے ہمراہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زعما پروفیسر نعمان عارف کمپلوی، سعد انصاری ایڈووکیٹ ، سابق صدر بار راجہ ذوالفقار ایڈووکیٹ ،میرپور پروٹیکشن فورم کے جنرل سیکرٹری عامر بٹ ،سیدہ نازیہ شاہ ایڈووکیٹ کے علاوہ کونسلرز ،تاجروں ،سول سوسائٹی کے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی ، فرخندہ رحمن نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے متعلق بتایا کہ وہ چار ماہ سے میرپور میں اپنے مکان کا قبضہ لینے کے لیے ذلیل و خوار ہو رہی ہوں اس دوران برطانیہ سے میرے ایک عزیز طاہر سلیم نے میرپور میں ساجد اسلم جو ایم ڈی ایچ اے میں ہیں ان سے رابطہ کروایا جنہوں نے مجھے ایس ایچ او عمران کے پاس بھیجا جس سے رابطہ ہوا تو اس نے مجھے تھانے آنے سے منع کیا اور خود اپنی گاڑی پر آ گیا اور پک کرکے لے گیا میں نے اپنے تمام کاغذات ساتھ لیکر گ گئی مگر ایس ایچ او سب سے پہلے ایک پٹرول اسٹیشن گیا اور وہاں سے واپسی پر گاڑی میں بیٹھتے ہی اس نے بداخلاقی اور ہراسمنٹ شروع کر دی اور اپنی رہائشگاہ پر پستول کے زور پر لے گیا جہاں پر شراب پینا شروع کردی اور مجھ سے زبردستی کرنے کی کوشش کی خاتون نے روتے ہوے کہا کہ اس سے قبل اس کی ایس ایچ او سے کو ئی ملاقات نہیں ہو ئی ایس ایچ او پر حیوانیت طاری تھی میں نے برطانیہ میں رہ کر جو تعلیم حاصل کی اس وجہ سے حالات کے مطابق خود کو بچانے کے لیے کوشش کرتی رہی اور ایس ایچ او نے میرا برقعہ اتارنے کی کوشش کی اور فخر یہ بتاتا رہا کہ میرے میں ایسا لڑکیوں کے ساتھ کرتا رہتا ہوں اس دوران واش روم میں جا کر اپنے عزیز کو بتانے کی کوشش کی مگر وہاں سگنل نہیں تھے انھوں نے کہا کہ بمشکل وہاں سے نکلی چار دفعہ راستے میں نشے میں دھت ایس ایچ او نے گاڑی ایکسیڈنٹ کی کوشش کی اور مجھے اتارتے ہوے گاڑی ٹوٹ گئی جس کے ثبوت موجود ہیں انھوں نے کہا کہ پولیس نے اپنے پیٹی بھا ئی کو بچانے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے تمام ریکارڈنگز اور دیگر ثبوت پولیس کو دئیے ہیں مگر پرچہ انتہا ئی کمزور دیا گیا ہے جس میں اغوا ،ہراسمنٹ، اسلحہ ،شراب اور سب سے بڑھ کر توہین مذہب ،نعت کی توہین اور مکہ مدینہ کے متعلق نازیبا گفتگو کی اس متعلق کو ئی دفعہ شامل نہیں ہے ایس ایس پی میرپور خاور علی مجھے مرد اہلکاروں کے ذریعے تھانے بلواتے رہے اور تمام یقین دہانی کے باوجود ان کا کردار قابل افسوس رہا کیونکہ انھوں نے کمزور ایف آئی آر درج کی مجھے اردو نہیں آتی اس کے باوجود میرا بیان انگلشں میں نہیں لیا گیا اور جو بیان یہاں لیا گیا وہ غلط ہے اور جو میں نے کہا ہی نہیں وہ شامل ہے ایس ایس پی خاور علی شوکت نے کیس کو سریز ہی نہیں لیا اور ملزم عمران چودھری کو بھاگنے کے لیے موقع فراہم کیا یہ تمام سسٹم کرپٹ ہے مگر اب میں خاموش نہیں رہونگی اور اس مافیا کو میں انجام تک پہنچاونگی ،متاثرہ خاتون نے کہا کہ کہ وہ پولیس انکوائری کمیٹی جو بنائی گئی ہے اس کو مسترد کرتی ہیں اس اہم واقعہ کی ہا ئی کورٹ کے جج سے تحقیقات کروائی جائیں مجھ پر جو لوگ کسی ڈرگ مافیا سے تعلق اور استعمال ہونے کا الزام لگا رہے ہیں وہ خدا کے قہر سے ڈریں کہ ایک زانی اور بدکردار شخص کی طرف کر رہے ہیں جو مجھ سے ہوا وہ ڈی آئی جی یا ایس ایس پی یا ڈرگ مافیا سے تعلق جوڑنے والوں کی بیٹی ہوتی تو کیا ہوتا انھوں نے کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے انسپکٹر محبوب مجھے ہراسمنٹ کر رہے ہیں اور دباؤ ڈال رہے کہ وہ عمران کو معاف کر دیں اس متعلق پولیس ایس ایس پی کو آگاہ کیا اس کے خلاف بھی پرچہ درج کیا جا ئے اس موقع پر ایکشن کمیٹی کے راہنماؤں نے کہا کہ پولیس ایس ایچ او نے ہماری بیٹی بہن کے ساتھ بدترین کھیل کھیلا وہ معافی کے قابل نہیں ہے ہم نے ڈیڈ لائن دی ہوئی ہے اگر اس پر عملدرآمد نہ کیا تو پھر اگلا لائحہ عمل دینگے اور یہ فیصلہ چوک چوراہوں پر ہو گا پولیس نے بددیانتی کی اور اپنے پیٹی بھا ئی کو بچانے کی کوشش کی جو قابل مذمت ہے یہ سب کشمیریوں کا کیس ہے ایس ایچ او کے خلاف ہائیکورٹ کے جج سے انکوائری کروائی جاے کیس میں تمام دفعات شامل کی جائیں اور اس کو فوری گرفتار کیا جائے جبکہ اس کے سہولت کار ایس ایچ او محبوب کو پرچہ دیکر گرفتار کیا جاے اگر نہ دما دم مست قلندر ہو گاکروائی جاے اور اینٹی کرپشن کے انسپکٹر محبوب کو جو اس کی سہولت کاری کر رہی ہے اس پر پرچہ درج کرکے گرفتار کیا جا ئے اگر ایسا نہ ہوا تو دما دم مست قلندر ہو گا۔

زندگی کی سانسوں سے جڑی مسافتوں کو کھوجنے والے ہم پردیسی پنچھیوں کی صبحیں اکثر بظاہر پرسکون ذہن کے گوشوں میں پلنے والے اج...
26/02/2025

زندگی کی سانسوں سے جڑی مسافتوں کو کھوجنے والے ہم پردیسی پنچھیوں کی صبحیں اکثر بظاہر پرسکون ذہن کے گوشوں میں پلنے والے اجنبی ڈر کی دستک پر کھلتیں ہیں نامعلوم، دیش میں صبح نو کے سورج میں رات کے دامن سے جنم لینے والے کسی اپنے کی کوئی خبر نہ ہو۔ یہ ڈر ہم پردیسیوں کی زندگی کا یوں حصہ بن گیا ہے کہ رات کے کسی پہر میں غیر متوقع پیغام یا فون کی گھنٹی سے سانسیں رک سی جاتی ہیں۔گزشتہ دنوں اپنے بچپن کے دوست مقبول ملک کے برین اسٹوک کی خبر سے ابھی سوچیں باہر نہ نکلیں تھیں کہ آج خبر ملی کہ سانولی رنگت، لمبے قد والا تلہ گنگ کا مکیں ارشد ملک زندگی کے کواڑ بند کر کے اس انجانے دیس کو ہجرت کر گیا ہے کہ جس کی جانب سفر ابد سے جاری ہے۔ یک رویہ سڑک کا سفر کہ جس سے واپسی کا راستہ روز حشر کو ہی ملے گا۔ ہر فرد کی زندگی کے شجر کی ہراول ان دوست احباب کے پتوں سے ہوتی ہے جو زندگی کے سفر میں ساتھ جڑتے جاتے ہیں۔ مگر زندگی کی سرشت میں بے وفائی ہے اور اس بے وفائی کے لیے ہم اہل دنیا نے ایک طبعی عمر کو جھوٹا سا پیمانہ بنایا ہواہے۔ اسی پیمانے کے تحت جب بھی کوئی پتا اس شجر سے جدا ہوتا ہے تو اپنی کمی اوردکھ کو ہمیشہ کے لیے پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔ اور زندگی کے شجر سے جدا ہوتے پتے کبھی حصے نہیں ہوتے۔عمر پیری کے خزاں موسم میں تو پتے بکھرتے اور بچھڑتے ہی ہیں مگر جوبن بہار پر جو ڈال ویران ہو اسکی توقع اور تیاریاں ہی ہوتی ہے۔ آج جو ارشد کی اس جوبن بہار میں جدائی کی اطلاع ملی تو سمجھ نہ آئی کہ اس کو تسلیم۔کیسے کروں۔ نمل کے 25 برس قبل کی مسافت لمحے میں طے کر کے نم آنکھوں میں یادوں سے معطر آئی اور اشکوں سے منور چلی گئی۔ لگا کہ ابھی ارشد کی دیمی مگر بھاری آواز آئے گی کہ نعمان بڑی بھوک لگی ہے دیکھ تیری آسمانی میں کچھ ہے اور پھر جواب کے انتظار کے بغیر خود ہی الماری سے کچھ نکال لے گا۔ابھی حاصل کے ترچھے برآمدوں میں گرمیوں کی رات کے پچھلے پہر کھلنڈرا سا ارشد آئے گا اور کہے گا کہ نعمان یار چل اک فیض احمد فیض کا دور ہو جائے۔ ۔۔۔۔تو اب اسکو کیسے کہوں گا کہ یادوں کے گریبانوں کے رفو پر دلکی گزر کب ہوتی ہےاک بخیہ ادھیڑا ایک سیا یوں عمر بسر کب ہوتی ہےارشد اب کدھر ملو گے۔۔کہ تم کو سمجھائیں کہ جب کو یاد بن جائے تو اس کے آنے سے کیسے ویرانے میں بہار آتی ہے۔ یار ابھی تو پہروں کرکٹ کی مزید باتیں کرنی تھیں۔ ابھی تو ارشد کے سیگرٹ کے دھوئیں کو ہوا میں پھونکتے ہوے تبصرے سننا تھے۔ارشد اب کے ہمارے واٹس ایپ گروپ میں جو محفل ادب میں شاعری کی بات ہو گی تو کون اپنے ڈوب کی زنبیل سے نایاب موٹی چن کر یوں لا ئے گا ہم فقط" واہ" کر کے لاجواب ہو جا ئیں گے۔ ارشد کو شاعری سے اتنا لگاؤ تھا کہ دوران نمل اس کے دل کے اوپر والی جیب میں ہمیشہ شیکسپیئر کی شاعری بسیرا کیے رکھتی تھی اور وہ اس کو یوں ازبر ہوتی کہ جب اسے پڑھتا تو یوں لگتا کہ وہ اسی ڈرامے کو کو ئی گمشدہ کردار ہے۔۔مگر۔۔۔۔آج آج اچانک جانے کیوں اس کردار کو سوجھا کہ چلو دوست احباب کو زندگی کے ڈرامے میں یوں الجھانے ہیں کہ کہ ان سے تمام عمر ارشد کی زندگی کی یہ ڈور کبھی نہ سلجھے گی۔۔۔کہ اس ٹوٹی ڈور کے دوسرے سرے تک ہماری رسائی ہی نہیں ہے۔ دیکھ یار تیری نمل کہ یہ فیملی سب غم میں نڈھال ہے۔ یاد ہے گزشتہ کچھ عرصے سے ہم سب کے پیارے ہم۔سے کچھ یوں جدا ہو رہے تھے کہ اک دوسرے کا سہارا بن کر غم بانٹ رہے تھے اب جو اک سہارا خود ہی چلا گیا تو حال دل کسے سنائیں کہ غمگسار ہی وجہ غم بن گیا۔جانتے ہیں کہ تم رب کی جنتوں میں سے دیکھ رہے ہو گے۔سوچ رہے ہو گے کہ کاروبار زندگی کی ریت کے مطابق ہم سب اپنے غم روزگار میں غم ہو جائیں گے۔مگر یار ایسا نہیں ہوتا۔موت کے خلا کبھی پر نہیں ہوتے۔ابھی تمن ھنس رہے ہو گے کہ دیکھو ایڈمن ہم دنیا چھوڑ گئے مگر گروپ نہیں چھوڑا۔ابھی گروپ میں سب دوستوں نے کچھ پرانی تصاویر اور کچھ وا ئس میسج شئیر گیے ہیں اور وہ سب کچھ فقط یادوں میں امر ہو کہ رہ گیا ہے۔ ابھی تیری ایک آخری ویڈیو دیکھی کہ جس میں بچوں کے ہمراہ تم ایک خالی پیالے میں کچھ پھنک رہے ہو۔شاید اپنی زندگی کی آخری سانسیں بانٹ رہے ہو۔چل یار دعا کہ تم ربِ تعالیٰ کی ان جنتوں کے سب سے اونچے درجے پر ہم سب کا انتظار کرو۔۔کہ زندگی کی حقیقت فقط ایک سانس جتنی ہی تو ہے۔۔جب ملیں گے تو پوچھیں گے کے فیض غالب جالب فراز سب سے کیا باتیں ہوئیںہیں۔ اللہ میرے دوست کے جنت میں درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین

18/02/2025

برمنگھم میں غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے چیریٹی فنڈ ریزنگ ڈنر میں وصی شاہ کی لائیو گفتگو اور شاعری سنیے اور سر دھنیے

E Paper بناہ ویلی نیوز, بناہ نیوزFriday February 14, 2025
14/02/2025

E Paper بناہ ویلی نیوز, بناہ نیوز
Friday February 14, 2025

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when بناہ ویلی نیوز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to بناہ ویلی نیوز:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share