20/03/2023
پاکستان میں اردو کی ایک کتاب KG میں بچوں کو پڑھائی جاتی ہے، جس میں "ڈ" سے ڈاکٹر بتایا گیا ہے ۔
حیرت اس بات پہ ہے کہ نصاب تیار کرنے والوں کو حرف "ڈ" سے اردو کا کوئی ایک لفظ بھی نہ مل سکا اور "ڈ" سے ڈاکٹر (جو کہ سرے سے اردو زبان کا لفظ ہے ہی نہیں ) پر گزارہ کر لیا گیا ۔
اب سوشل میڈیا پر "ڈھول" پیٹ کراس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کہ "ڈ" کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے ۔
اگر آپ کی ناراضی کا "ڈر" نہ ہو تو "ڈ" کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں ۔
"ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے ۔ "ڈ" سے "ڈھول" نہ پیٹیں ، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر"
اکٹھا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا ۔
"ڈبہ" سے "ڈبیا" تک ، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک ، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک اور پھولوں کی "ڈالی" سے لے کر سانپ کے "ڈسنے" تک "ڈ" ہر جگہ دستیاب ہے ۔
سوچا "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاکیہ" اور "ڈاک خانے" کے آپ تک پہنچا دوں کہ لفظوں کی مالا شاید نصاب کی کوتاہیوں کی "ڈھال" ثابت ہو "