Azaan in Makah # #Makah #naatsharife #islamicpost #islamicpage #islamabad #viralshorts #muhammadfarooqkhan #Pakistan #islam #islamabad by dr farooq Niazi Lecture in University of Mianwali
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا ہمیں امام مالک نے ابولزناد سے خبر دی، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب نماز کے کے لیے اذان دی جاتی ہے تو شیطان پادتا ہوا بڑی تیزی کے ساتھ پیٹھ موڑ کر بھاگتا ہے۔ تاکہ اذان کی آواز نہ سن سکے اور جب اذان ختم ہو جاتی ہے تو پھر واپس آ جاتا ہے۔ لیکن جوں ہی تکبیر شروع ہوئی وہ پھر پیٹھ موڑ کر بھاگتا ہے۔ جب تکبیر بھی ختم ہو جاتی ہے تو شیطان دوبارہ آ جاتا ہے اور نمازی کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے۔ کہتا ہے کہ فلاں بات یاد کر فلاں بات یاد کر۔ ان باتوں کی شیطان یاد دہانی کراتا ہے جن کا اسے خیال بھی نہ تھا اور اس طرح اس شخص کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ اس نے کتنی رکعتیں پڑھی ہیں
پہلی ہی آیت کے لفظ المزمل کو اس سورت کا نام قرار دیا گیا ہے۔ یہ صرف نام ہے، اس کے مضامین کا عنوان نہیں ہے۔
زمانۂ نزول
موضوع اور مضامین
پہلی سات آیات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو حکم دیا گیا ہے جس کارِ عظیم کا بار آپ پر ڈالا گیا ہے اس کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے آپ اپنے آپ کو تیار کریں اور اس کی عملی صورت یہ بتائی گئی ہے کہ راتوں کو اٹھ کر آپ آدھی آدھی رات یا اس سے کچھ کم و بیش نماز پڑھا کریں۔
آیت 8 سے 14 تک حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو تلقین کی گئی ہے کہ سب سے کٹ کر اس خدا کے ہو رہیں جو ساری کائنات کا مالک ہے۔ اپنے سارے معاملات اسی کے سپرد کر کے مطمئن ہو جائیں۔ مخالفین جو باتیں آپ کے خلاف بنا رہے ہیں ان پر صبر کریں، ان کے منہ نہ لگیں اور ان کا معاملہ خدا پر چھوڑ دیں کہ وہی ان سے نمٹ لے گا۔ اس کے بعد آیات 15 سے 19 تک مکہ کے ان لوگوں کو جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مخالفت کر رہے تھے، متنبہ کیا گیا ہے کہ ہم نے اسی طرح تمھاری طرف ایک رسول بھیجا ہے جس طرح فرعون کی طرف بھیجا تھا، پھر دیکھ لو کہ جب فرعون نے اللہ کے رسول کی بات نہ مانی تو وہ کس انجام سے دوچار ہوا۔ اگر فرض کر لو کہ دنیا میں تم پر کوئی عذاب نہ آیا تو قیامت کے روز تم کفر کی سزا سے کیسے بچ نکلو گے؟
یہ پہلے رکوع کے مضامین ہیں۔ دوسرا رکوع ح
مختلف نام اور وجہ تسمیہ
اس کا نام سورة فاتحہ ہے۔۔ کہ ایک روایت میں وحی کا سلسلہ اسی سے شروع ہوا ہے۔
دوسرانام : فاتحۃ ال کتاب ہے۔۔ کیونکہ قرآن کریم اسی سے شروع کیا گیا ہے۔
تیسرا نام : سورة کا فیہ ہے۔۔ کیونکہ سارے قرآن کے مضامین کی بنیاد اس میں لکھی گئی ہے۔
چوتھا نام : سورة کنز ہے۔۔ کیونکہ سارے قرآن کی دولت کا خزانہ یہی ہے۔
پانچواں نام : سورة کافیہ ہے۔۔ یعنی نماز میں دوسری سورتوں کے بدلے میں اس کو پڑھنا کافی ہے لیکن اس کے بدلے میں کسی سورة کو نہیں پڑھا جا سکتا۔
چھٹانام : سورة وافیہ ہے۔۔ کہ جب یہ سورة نماز میں پڑھی جائے گی تو پوری پڑھی جائے گی ‘ صرف دو تین آیتوں پر اکتفا نہ کیا جائے گا۔
ساتواں نام : سورة شافیہ ہے۔۔ کہ اس کو پڑھ کر دم کرنے سے بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
آٹھواں نام : سورة شفا ہے۔۔ وجہ یہ ہے کہ اس سے شفا ملتی ہے۔
نواں نام : سبع مثانی ہے۔۔ کیونکہ سات آیتیں ہیں اور نماز کی ہر رکعت میں ان کی تکرار ہوتی رہتی ہے۔
دسواں نام : سورة نور ہے۔۔ کہ اس کے سارے مضامین نور ہی نور ہیں۔
گیارھواں نام : سورة رقیہ ہے۔۔ کیونکہ زہر کے اتارنے میں یہ سورة کریمہ منتر کا کام کرتی ہے۔
بارھواں نام : سورة دعا ہے۔۔ کیونکہ اس میں بہترین دعا سکھائی گئی ہے۔
چودھواں نام : سورة تعلیم المسئلہ ہے۔۔ کیونکہ بیشمار مسائل عقائد و اعمال کے اس
مسند احمد میں بروایت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن کریم میں تیس آیتوں کی ایک سورت ہے جو اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرتی رہے گی یہاں تک کہ اسے بخش دیا جائے وہ سورت «تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ» ہے۔“ ابوداؤد، نسائی، اور ابن ماجہ میں بھی یہ حدیث ہے
Naat by dr farooq Niazi Lecture in University of Mianwali # #naatsharife #islamicpost #Chashma #Makah #viralshorts #Pakistan #islamabad #islam # #naatsharife #islamicpost #Makah #naatsharife #viralshorts #muhammadfarooqkhan #viralshorts #islamicvideo #islamicpost #islamicpage #viralshorts #islamicpost #viralshorts #islamabad #islam
و مسلم میں حضرت سعید بن جبیر کی روایت ہے کہ میں نے حضرت عبد اللہ بن عباس رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ سے سورۂ حشر کے متعلق پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ یہ غزوۂ بنی نضیر کے بارے میں نازل ہوئی تھی جس طرح سورۂ انفال غزوۂ بدر کے بارے میں نازل ہوئی۔ حضرت سعید بن جبیر کی دوسری روایت میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے الفاظ یہ ہیں کہ قل سورۃ النضیر یعنی یوں کہو کہ یہ سورۂ نضیر ہے۔ یہی بات مجاہد، قتادہ، زہری، ابن زید، یزید بن رومان، محمد بن اسحاق وغیرہ حضرات سے بھی مروی ہے۔ ان سب کا متفقہ بیان یہ ہے کہ اس میں جن اہل کتاب کے نکالے جانے کا ذکر ہے ان سے مراد بنی النضیر ہی ہیں۔ یزید بن رومان، مجاہد اور محمد بن اسحاق کا قول یہ ہے کہ از اول تا آخر یہ پوری سورت اسی غزوہ کے بارے میں نازل ہوئی۔
اب رہا یہ سوال کہ یہ غزوہ کب واقع ہوا تھا؟ امام زہری نے اس کے متعلق عروہ بن زبیر کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ یہ جنگ بدر کے چھ مہینے بعد ہوا ہے۔ لیکن ابن سعد، ابن ہشام اور بلاذری اسے ربیع الاول 4ھ کا واقعہ بتاتے ہیں اور یہی صحیح ہے کیونکہ تمام روایات اس امر پر متفق ہیں کہ یہ غزوہ بئر معونہ کے سانحہ کے بعد پیش آیا تھا اور اور یہ بات بھی تاریخی طور پر ثابت ہے کہ بئر معونہ کا سانحہ جنگ احد کے بعد رونما ہوا ہے نہ کہ اس سے پہلے
ہوئے ہیں :
پہلی چار آیتوں میں دنی
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيم ٱلۡقَارِعَةُ ١ مَا ٱلۡقَارِعَةُ ٢ وَمَآ أَدۡرَىٰكَ مَا ٱلۡقَارِعَةُ ٣ يَوۡمَ يَكُونُ ٱلنَّاسُ كَٱلۡفَرَاشِ ٱلۡمَبۡثُوثِ ٤ وَتَكُونُ ٱلۡجِبَالُ كَٱلۡعِهۡنِ ٱلۡمَنفُوشِ ٥ فَأَمَّا مَن ثَقُلَتۡ مَوَٰزِينُهُۥ ٦ فَهُوَ فِي عِيشَةٖ رَّاضِيَةٖ ٧ وَأَمَّا مَنۡ خَفَّتۡ مَوَٰزِينُهُۥ ٨ فَأُمُّهُۥ هَاوِيَةٞ ٩ وَمَآ أَدۡرَىٰكَ مَا هِيَهۡ ١٠ نَارٌ حَامِيَةُۢ ١١ تفسیر 
         
     
 
الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
روٹ ورڈز - الفاظ وضاحت - سورہ فہرست - لفظ بہ لفظ ترجمہ - مترادفات
تفسير ابن كثير
1 - سورة الفاتحة 2 - سورة البقرة 3 - سورة آل عمران 4 - سورة النساء 5 - سورة المائدة 6 - سورة الأنعام 7 - سورة الأعراف 8 - سورة الأنفال 9 - سورة التوبة 10 - سورة يونس 11 - سورة هود 12 - سورة يوسف 13 - سورة الرعد 14 - سورة ابراهيم 15 - سورة الحجر 16 - سورة النحل 17 - سورة الإسراء/بني اسرائيل 18 - سورة الكهف 19 - سورة مريم 20 - سورة طه 21 - سورة الأنبياء 22 - سورة الحج 23 - سورة المؤمنون 24 - سورة النور 25 - سورة الفرقان 26 - سورة الشعراء 27 - سورة النمل 28 - سورة القصص 29 - سورة العنكبوت 30 - سورة الروم 31 - سورة لقمان 32 - سورة السجدة 33 - سورة الأحزاب 34 -
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
قُلْ يٰاَيُّهَا الْكٰفِرُونَ ﴿۱﴾ لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ ﴿۲﴾ وَلَا أَنتُمْ عٰبِدُونَ مَا أَعْبُدُ ﴿۳﴾ وَلَا أَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدتُّمْ ﴿۴﴾ وَلَا أَنتُمْ عٰبِدُونَ مَا أَعْبُدُ ﴿۵﴾ لَكُمْ دِينُكُمْ وَلِيَ دِينِ ﴿۶﴾
آپ (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دیجئے کہ اے کافرو(۱) نہ میں تمہارے معبودوں کی پرستش کرتا ہوں(۲) اور نہ تم میرے معبود کی پرستش کرتے ہو(۳) اور نہ (مستقبل میں ) میں تمہارے معبودوں کی پرستش کروں گا(۴) اور نہ تم میرے معبود کی پرستش کروگے(۵) تمہارے لئے تمہارا دین ہے اور میرے لئے میرا دین ہے۔
سورۂ اخلاص اور سورۂ کافرون دو مہتم بالشان سورتیں ہیں اور ان دونوں کی بہت سے فضیلتیں ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر اور مغرب کی سنّتوں میں یہ دو سورتیں پڑھا کرتے تھے۔ حدیث شریف میں وارد ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض صحابۂ کرام کو سونے سے پہلے سورۂ کافرون پڑھنے کی تلقین وترغیب فرمائی اور فرمایا کہ اس سورت کا پڑھنا شرک سے براءت ہے۔ (ابو داؤد)
نیو نعت صورت کتنی پیاری سیرت کتنی پیاری صورت کتنی پیاری ہے سوہنا اپنی آپ مثال صلی اللہ علیہ وسلم #islam #Pakistan #viralshorts #islamicpage #muhammadfarooqkhan #islamicpage #islamicpost #naatsharife #islamicpost #naatsharife #islamicvideo #muhammadfarooqkhan #viralshorts #Makah #Pakistan #islamabad #Chashma #viralshorts #Pakistan #viralshorts
#islamicpost #Pakistan#viralshorts#Makah#islamabad # #islamicpost #muhammadfarooqkhan #asifsandila #Chashma #islamicvideo #naatsharife #islamicvideo #Chashma #islamicvideo #asifsandila #muhammadfarooqkhan #islamicpost #islamicpage #naatsharife #islamicvideo #asifsandila #muhammadfarooqkhan #islamicpost #naatsharife #asifsandila #islamicvideo #muhammadfarooqkhan #islamicvideo #asifsandila #muhammadfarooqkhan #islamicpost #islamicvideo #asifsandila #muhammadfarooqkhan #asifsandila
Islamic video #naatsharife #Chashma #naatsharife #Chashma #islamicpage #islamicvideo #islamicpage #Chashma #islamicpost #muhammadfarooqkhan #islamicvideo #asifsandila #islamicpage #naatsharife #Chashma #islamicvideo #islamicpage #naatsharife #Chashma #muhammadfarooqkhan #islamicpost #asifsandila #islamicvideo #islamicpage #naatsharife viral video by Dr farooq Niazi #naatsharife #islamicvideo
Islamic Studies by dr farooq Niazi # #islamicpage #naatsharife #islamicpost #naatsharife #islamicpage #islamicpost #naatsharife #islamicpost #muhammadfarooqkhan #islamicvideo #islamicvideo #muhammadfarooqkhan #islamicvideo #islamicpost #naatsharife #Chashma #naatsharife #naatsharife #islamicpage #islamicpost #muhammadfarooqkhan #islamicvideo #islamicvideo #muhammadfarooqkhan #islamicpost #naatsharife #islamicpage #asifsandila #Chashma #islamicvideo
اے صنم وصل کی تدبیروں سے کیا ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے
سورت النبا مشرکین مکہ استہزاء و تمسخر کے طور پر مرنے کے بعد زندہ ہونے کو اور قرآن کریم کو ’’النبأ العظیم‘‘ یعنی ’’بڑی خبر‘‘ کہتے تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ واقعی بڑی اور عظیم الشان خبر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے منہ کی بات لیکر فرمایا کہ اس ’’بڑی خبر‘‘ پر تعجب یا انکار کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تمہیں عنقریب اس کی حقیقت کا علم ہوجائے گا۔ پھر اس پر کائناتی شواہد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ آسمان و زمین اور ان میں موجود چیزیں جن کی تخلیق انسانی نقطۂ نظر سے زیادہ مشکل اور عجیب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان سب کی تخلیق فرمائی ہے اور ایسی طاقت و قدرت رکھنے والے اللہ کے لئے انسانوں کو دوبارہ پیداکرنا کون سا مشکل کام ہے۔ پھر اس اعتراض کا جواب دیا کہ اگر یہ برحق بات ہے تو آج مردے زندہ کیوں نہیں ہوتے؟ ہر چیز کے ظہور پذیر ہونے کے لئے وقت متعین ہوتا ہے۔ وہ چیز اپنے موسم اور وقت متعین میں آموجود ہوتی ہے۔ مرنے کے بعد زندہ ہونے کا ’’موسم‘‘ اور وقت متعین یوم الفصل (فیصلہ کا دن) ہے لہٰذا یہ کام بھی اس وقت ظاہرہوجائے گا۔ پھر جہنم کی عبرتناک سزائوں اور جنت کی دل آویز نعمتوں کے تذکرہ کے بعد اللہ تعالیٰ کے جاہ و جلال اور فرشتوں جیسی مقرب شخصیات کی قطار اندر قطار حاضری اور بغیر اجازت کسی قسم کی بات کرنے سے گریز کو بیان کرکے بتایا ک
حمد ایک عربی لفظ ہے،جس کے معنی‘‘تعریف‘‘ کے ہیں۔ اللہ کی تعریف میں کہی جانے والی نظم کو حمد کہتے ہیں۔ حمد باری تعالٰیٰ، کئی زبانوں میں لکھی جاتی آ رہی ہے۔ عربی، فارسی، کھوار اور اردو زبان میں اکثر دیکھی جا سکتی ہے۔ حمد کو انگریزی میں Hymn کہتے ہیں۔ ویسے رب کی تعریف ہر زبان میں اور ہر مذہب میں پائی جاتی ہے
# #islamicpost #islamicpage #naatsharife #muhammadfarooqkhan #islamicpost Quran Learn by dr farooq Niazi viral video Islamic video #naatsharife #islamicpage #muhammadfarooqkhan #islamicpost #muhammadfarooqkhan #islamicpage #naatsharife #muhammadfarooqkhan #islamicpost #islamicpage #muhammadfarooqkhan #islamicpost #islamicpage #islamicpage #muhammadfarooqkhan #islamicpage #naatsharife #muhammadfarooqkhan #muhammadfarooqkhan #islamicpage #islamicpage #muhammadfarooqkhan #islamicpage
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد مبارک فرمایا:
’’الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ سَیِّدَا شَبَابِ أَہْلِ الجَنَّۃِ۔‘‘ (سنن الترمذی: ۳۷۶۸)
ترجمہ: ’’ حسن اور حسین جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔‘‘
تو کہہ میں پناہ پکڑتا ہوں لوگوں کے رب کی۔ [1] لوگوں کے بادشاہ کی۔ [2] لوگوں کے معبود کی۔ [3] وسوسہ ڈالنے والے کے شر سے، جو ہٹ ہٹ کر آنے والا ہے۔ [4] وہ جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ [5] جنوں اور انسانوں میں سے۔ [6] عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب اپنے بستر پر لیٹتے تو اپنے دونوں ہاتھوں میں پھونک مارتے اور معوذات (سورہ اخلاص، سورہ فلق اور سورہ ناس) پڑھتے اور دونوں ہاتھوں کو جسم پر پھیر لیتے۔ ایک دیگر روایت میں ہے کہ ہر رات نبی ﷺ جب اپنے بستر پر جاتے تو اپنی ہتھیلیوں کو ملا کر ان میں پھونک مارتے اور ان پر ﴿قل هو الله أحد﴾ ، ﴿قل أعوذ برب الفلق﴾ اور ﴿قل أعوذ برب الناس﴾ پڑھتے اور پھر دونوں ہاتھوں کو جہاں تک ہو سکتا جسم پر پھیر لیتے۔ آپ ﷺ اپنے سر، چہرے اور جسم کے سامنے کے حصے سے (ہاتھ پھیرنے کی) ابتداء کرتے اور تین دفعہ ایسا کرتے
سورت آل عمران کی کچھ آیات مبارکہ سماعت فرمائیں ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے قرآن پڑھو اس لئے کہ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کا سفارشی ہو کر آئے گا اور دو سر سبز و شاداب سورتوں یعنی سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران کو پڑھتے رہو، اس لئے کہ وہ میدان قیامت میں اپنے پڑھنے والوں کی طرف حجت کرتی ہوئی آئیں گی گویا کہ وہ دو بادل ہیں یا دو سائبان یا دو کڑیاں اڑتے چڑیوں کی۔ اور سورۂ بقرہ پڑھتے رہنا کیونکہ اس کا پڑھنا برکت ہے اور چھوڑنا حسرت اور جادو گر لوگ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے