Dhoowaan News

  • Home
  • Dhoowaan News

Dhoowaan News dhoowaan news webchanel,newspaper is launch/publish in muzaffarabad azad kashmir (pakistan) 00923435159507 For every one
(1)

21/11/2024

21/11/2024

     مجھے میرا محبوب لوٹا دو              تحریر:۔ اشتیاق احمد آتش ہا ہا ہا۔۔  آپ سوچیں گے یہ کیا آج  بڈھے کو بڑھاپے میں ...
19/11/2024


مجھے میرا محبوب لوٹا دو تحریر:۔ اشتیاق احمد آتش
ہا ہا ہا۔۔ آپ سوچیں گے یہ کیا آج بڈھے کو بڑھاپے میں زُلف حور کی سوجی ہے،کیوں ایک چمکتے دن میں شب دیجور کی سوجی ہے،لیکن صاحبو یہاں معاملہ با لکل ہی الٹ ہے۔ یہاں ہم کسی حسن کے پیکرمحبوب کی نہیں بلکہ کردار کے علمبردار سیاسی راہنما کی تلاش کر رہے ہیں،جسے تصوراتی طور پر 2010/11 اور 17/18میں عوام کا محبوب بنا کر پیش کیا جا رہا تھا، بلکہ یہ کارہائے نمایاں وہ بذات خود ہی سرانجام دے رہے تھے۔۔ باقی رہ گئے یہ محبوباور محبوبائیں تو یہ تو فقط ساون کی گھٹائیں ہوا کرتی ہیں، جو ہوا کے دوش پر آتی ہیں کبھی برس کر اور اکثر بن برسے ہی چلی جاتی ہیں، اور صرف جوان اور مزاجاتھوڑا شیطان دلوں کو تڑپاتی ہیں، ہماری عمر میں یہ خوابوں کی باتیں کہاں دل کو بھاتی ہیں، ہاں یادیں کبھی بھڑکاتی ہیں،للچاتی ہیں،مچلاتی ہیں،مگر جوانی کے عالم اور بچپنے کے دور کی کیا بات ہے،یہ قبر کے گہرے کنویں تک تصور میں ستاتا ہے مگر لوٹ کے نہیں آتا ہے، لیکن اس وقت سے پہلے یہ جوانی،نادانی،دیوانی، مستانی،کہاں سمجھتی ہے، جس جس بھی قوم کے جوا ن اپنی نو جوانی میں زندگی کی حقیقت کو پا گئے،وہ ستارے بن کر دنیا پہ چھا گیاور اپنی اقوام کو اوج ثریا تک پنہچا گئے، مگر میں اب وہ پرندے کہاں سے لاؤں،کیسے قوم کو وہ کامیابی کا نسخہ سمجھاؤں، بتاؤ اب میں کہاں جاؤں۔۔۔ تو میں عرض کر رہا تھا کہ ایک دفہ کا ذکر ہے کہ ایک فارغ”ویہلا“ قومی راہنما ہوا کرتا تھا،جو ایک پرانی خود مختار ریاست ”چھبال“ کا مکین تھا، اور بزعم خود،خود کو گدی نشین(ولی عہد) بھی سمجھتا تھا، نام تھا اس کا چوہدری انوارالحق، یو ں تو چوہدری انوارالحق بھمبر کے معروف اور نیک نام سیاستدان سابق سینئر وزیر مرحوم چوہدری صحبت علی کے صاحبزادے ہونے کی بنا پر جانشین اور گدھی نشین تو تھے ہی مگر کسی سابقہ،دیرینہ،گم گشتہ ریاست (راجہ چب چند کی ریاست چبھال)کا جانشین ہونے کا اپنا ہی ایک مزہ ہے،اور ولی عہد ہونے کا نشہ تو خیر اپنے والد کے زمانے سے ہی ان کی نس نس میں سمایا تھا، اور ان کی سوچوں اور خیالات پہ چھایا تھا، اسی لئے وہ راجہ ذولقرنین اور چوہدری طارق فاروق کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مظفرآباد کے تخت تک آن پہچے۔ذرا سوچیے کہ کہاں آزاد کشمیر کا ساڑھے چار ہزار میل کا بڑاخطہ اور کہاں کھڑی شریف سے گجرات تک محدود ریاست چبھال، یعنی کہ ”کہاں راجا بھوج اور کہاں گنگوا تیلی“ تو جناب راجا بھوج۔۔۔ س س سوری میرا مطلب ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا سیاسی سفر والد چوہدری صحبت علی کی وفات سے صرف سات سال قبل بیرسٹر سلطان محمود کی قیادت میں ایک نئی تخلیق کردہ جماعت پیپلز مسلم لیگ سے 2006میں شروع ہو تا ہے، اور لیکن چونکہ چنانچہ سیاست کے پیچ و خم سے گذرتے ہوئے آپ سردار عتیق احمد خان کے دوسرے دور میں جب انہوں نے پی پی پی وغیرہ سے اپنا مال مسروکہ برآمد کیا تھا اس دور میں آپ قانون ساز اسمبلی کے سپیکر بن کر کم از کم والد کی گدی کے برابر پہنچ گئے یہ آپ کی پہلی سیاسی کامیابی تھی، اور میری نظر میں اسی کامیابی کے بعد انہوں نے چبھوں کی ریاست چبھال کے مقابلے میں ریاست بے حال کشمیر کی مسند اقتدار پر متمکن ہونے کا سوچ لیا تھا، تب ہی انہوں نے کشمیری قوم کیلئے وہ محبوب راہنما تخلیق کیا جس کی آج کل سارے کشمیری تلاش میں ہیں، لیکن وہ ابھی تک مل نہیں پا رہا جس کا عکس جناب انوارالحق اپنی اس دور کی گفتگو یا تقاریر میں دکھایا کرتے تھے، اور استحصال کے مارے سارے ہی عوام دل تھام کے، بلکہ دل دے کے بیٹھ جایا کرتے تھے، ہم نے 2011اور 2016کے بعد سے سارے ہی عاشق دیوانوں اور کشمیر کے پروانوں کے ساتھ مل کر اب تک اُس تصوراتی راہنما کو تلاش کرنے کی بڑی کوشش کی ہے، مگر معلوم نہیں اسے زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔۔۔کبھی ہم نے اسے چوہدری عبدالمجید کے سراپے میں اسے تلاش کیا تو کبھی راجا فاروق حیدر خان، قیوم نیازی اور تنویر الیاس کے خاکے میں اور کبھی شوکت نواز میر اور کبھی زاہد امین کے ناکے میں۔۔۔ مگر کیا کیجئے کہ علامہ اقبال یونہی ساری عمر سر دھنتے رہے،مگر ادراک نہ کر پائے کہ یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے،،، اور عمل سے زندگی بنانے کی بیماری نہ اسے کبھی تھی نہ ہے، لیکن ہم عمل پیہم پہ یقین رکھتے تھے، ہم کھوج میں جُتے رہے اور آخر کار کھوج لیا کہ ہمارا وہ محبوب راہنما ایک دبیز چادر تلے چھپایا گیا ہے، بٹھایا گیا ہے، اور وہ چادر ہے نیند کی چادر، اور وہ راہنما کوئی اور نہیں یہی انوار ہے، اب صرف اس کی نیند ہی راہنما اور پیروکار کے درمیان حائل ہے، جانے کیوں صبح کاذب سے دن ڈھلے تک وہ چاند کی طرح کسی کو دکھائی نہیں دیتا، حالانکہ وہ ہر شب کو ابھرتا ہے،نکلتا ہے اور سنا ہے کہ چمکتا بھی ہے، چاندنی بھی بکھیرتا ہے، لیکن کچھ متوالے اور اکثر غربت والے پھر بھیاس کی چاندنی سے محروم رہ جاتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ میرا چاند کچھ تاروں سے ناراض ہے، حالانکہ کہ اسے معلوم ہی نہیں کہ اس کی مسند و مقام چاند نہیں سورج کا ہے، اور یہ چاند اور تارے اسی کو رب کی طرف سے دی گئی روشنی سے چمکتے ہیں، میں اس وقت لاکھوں بے مقصد ملازمین کے ہزاروں مطالبات کی بات نہیں کر رہا ہوں میں تو صرف عوامی تحریک کے قائدین کے نقاط کی طرف اشارہ کر رہا ہوں، ہاں ہاں ہاں وہ بہت کچھ ایک ہی وقت میں مانگ رہے ہیں،مگر میں ان کی زبانیں کیسے پکڑوں، یہ انداز بھی تو آپ ہی کے سکھائے ہوئے ہیں میرے چند ماہتاب و چند آفتاب، میں تو اچھا بھلا چوہدری عبدالمجید اور راجا فاروق حیدر خان کے ادوار میں جی رہا تھا، یہ گڈ گورنس کا خواب بھی تو مجھے تم نے ہی دکھایا میرے رہبر، تو نے ہی تو کہا تھا کہ حکومت کا منصب ہے کہ پیاسوں کو جام بھر بھر کے پلائے، یا بھول گئے آپ، لاؤں میں پھر حنیف اعوان اور دوسروں کی شہادت اور چلاؤں پھر وہ لب نیلم اور نیلم ویو کی فلمیں،،، جناب یہ سب آپ ہی کا بویا ہوا بیج ہے، آپ ہی کے لگائے ہوئے پودے ہیں، جو موافق ہوا میں پل کر جوان ہو گئے ہیں، جناب آپ چند لمحوں کو خود کو انہی مقامات پر کھڑا کریں تو یہ سب آپ کے اپنے ہی ہیں، درمیان میں کوئی منافق ہے،یا برا مشیر ہے جو ہر بات کی،ہر مانگ کی آپ کو غلط تعبیر بتا رہا ہے، امرت اور آملے کی کڑواہٹ سے ڈرا رہا ہے، آپ نے وعدے کر رکھے ہیں بلکہ آپ کے سارے ازخود اعلان بھی تو عوام کو ایسے ہی مثردے سنایا کرتے ہیں، ڈرنا اور گھبرانا چھوڑیے، آٹے کی کوالٹی بہتر کرنے کی مانگ تو آپ کی اپنی مانگ بھی ہے، بجلی تو آپ کی ریاست کی اپنی ہے،انتظامیہ اور بیوروکریسی کی بے تحاشا مراعات میں کمی آپ کا اپنا مطمع نظر بھی تو ہے، اور یہ اعزازات بھی تو آپ ہی کو مل رہے ہیں، اور یہ زاہد امین کو آپ ہر روز بڑھ بڑھ کر بولنے کا موقع کیوں فراہم کر رہے ہیں، کیا 2021کے بجٹ میں تھوڑے بہت فنڈز کے سمیت رکھے گئے چار پانچ منصوبے بھی آپ مکمل نہیں کروا سکتے، اگر واقعی نہیں تو پھر یہ وزارت عظمیٰ کس کام کی، چھوڑیے اور اپنے ہی اعلانات کے مطابق چھوڑ کر گھر جائیے، آپ نے کوئی ٹھیکہ تو نہیں لے رکھا کہ ساری ساری رات کام کریں اور پھر بھی ایکشن کمیٹی کے ہاتھوں بدنام ہوں، خیر چھوڑیے کالم کافی لمبا ہو رہا ہے، اب اختتام کی طرف بڑھتے ہیں اور خوابوں کے محل کی کچھ سیڑھیاں اور چڑھتے ہیں، تو انوارالحق جی، بھیا زاہد امین اور شوکت نواز جی، ہمارا وہ خوابوں کا رہبر یہی انوارالحق ہے بس آگے بڑھ کر اس سے نیند کی چادر مانگ لیجیئے، باقی ساری عوامی مانگیں یہ شخص خود ہی پوری کر جائے گا، صرف وہ دیوار گرا دیجئے جو نا اہل مشیروں نے درمیان میں کھڑی کر رکھی ہے، پھر انوار اور شوکت اور زاہد اور میں ہم سب ایک ہی ہونگے، اور ہماری عوام خوشحال اور مطمعن ہو گی، چوہدری صاحب ایک بار یقین سے ان سب کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا کر تو دیکھیے، آپ ان سب کے بھی محبوب ہونگے۔

14/11/2024

14/11/2024

12/11/2024

11/11/2024
13/10/2024


Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dhoowaan News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dhoowaan News:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share