Apna Hujra Shah Muqeem

  • Home
  • Apna Hujra Shah Muqeem

Apna Hujra Shah Muqeem Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Apna Hujra Shah Muqeem, News & Media Website, .

انتہائی افسوس ناک خبر  بھائی جاوید خان جندران نیب صدر انجمن تاجر مین بازار حجرہ شاہ مقیم اس دنیا فانی کو چھوڑ گئے انا لل...
22/09/2023

انتہائی افسوس ناک خبر بھائی جاوید خان جندران نیب صدر انجمن تاجر مین بازار حجرہ شاہ مقیم اس دنیا فانی کو چھوڑ گئے انا للہ الیہ راجعون اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے امین
جنا زہ9:00 بجے عید گاہ حجرہ شاہ مقیم مَیں 23-09-23 کوہوگا

دیپال پورضلع اوکاڑہ کا تاریخی اور خوبصورت شہررگ ویدک آف انڈیا'' کے مطابق اس شہر کا پہلا نام سری پور یا سری نگر تھا جسے ب...
31/08/2023

دیپال پور
ضلع اوکاڑہ کا تاریخی اور خوبصورت شہر
رگ ویدک آف انڈیا'' کے مطابق اس شہر کا پہلا نام سری پور یا سری نگر تھا جسے بعد ازاں سیالکوٹ کے راجہ سلواہان کے بھائی دیپا چند نے اپنے بیٹے راجہ دیپا کے نام پر دیپاپور رکھ دیا جو وقت کے ساتھ ساتھ دیپالپور میں تبدیل ہو گیا رگ ویدک آف انڈیا کے مطابق دیپالپور شہر برصغیر پاک وہند کا قدیم ترین مگر زندہ شہر ہے جو کئی بار مسمار بھی ہوا مگر ہر بار اس کے کھنڈرات پر پھر سے آبادکاری ہوئی اور دیپالپور آج بھی زمین کے سینے پر اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔ماضی کا دیپالپور اس قلعہ دیپالپور کے اندر تک ہی محدود تھا جس کا رقبہ قریباً سو ایکڑ پر محیط تھا
آج سے دو ہزار سال قبل جب آریہ برصغیر میں داخل ہوئے تو ان کا مسکن سپت سندھو یعنی سات دریاؤں کی سر زمین تھا جس میں راوی، ستلج، چناب، جہلم، سندھ، بیاس اور کابل بہتے تھے اور اس دور کی مشہور تہذیبوں میں اجودھن (پاکپتن)، قبولہ اور دیپالپور شامل تھیں۔
13 اور 14 صدی عیسوی میں دیپالپور نے منگولوں کے خلاف دہلی سلطنت کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا اور اس وقت خیبر سے دہلی تک کے راستے میں صرف دیپالپور میں ہی واحد قلعہ موجود تھا۔مشہور مورخ ابناش چندرداس کی کتاب ۔تاریخ دیپالپور از میاں اللہ دتہ نسیم کے مطابق قلعہ دیپالپور پہلی بار کب تعمیر ہوا اس کی تاریخ میں کوئی واضح تاریخ نہیں ملتی تاہم 14 صدی عیسوی میں فیروز شاہ تغلق نے آخری بار اس مضبوط قلعے کی مرمت اور تعمیر نو کی۔
قلعہ دیپالپور کی نایاب سرخ اینٹوں سے بنی پچیس فٹ چوڑی دیواریں اگرچہ منہدم ہو چکی ہیں مگر ان ٹوٹی پھوٹی دیواروں کے پار آج بھی بہت سی داستانیں موجود ہیں۔"قلعے کے دروازوں پر حفاظتی چوکیاں بنائی گئی تھیں جو آج بھی موجود ہیں۔12 صدی عیسوی میں جب غیاث الدین تغلق دیپالپور کا حاکم تھا اس وقت اٹھنے والے تاتاری سیلاب کو بھی قلعہ دیپالپور میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تاہم اس جنگ میں قلعے کو کافی نقصان پہنچا جسے 1244ء میں غیاث الدین تغلق نے پھر سے مرمت کیا۔ 1526ء میں جب ظہیرالدین بابر نے برصغیر پر حملہ کیا تو اسے بھی سب سے زیادہ مزاحمت کا سامنا قلعہ دیپالپور میں ہی کرنا پڑا جس کا اعتراف اس نے اپنی کتاب تُزکِ بابری میں کیا ہے۔قلعہ دیپالپور کے چار دروازے ہیں مشرقی دروازے کو دہلی دروازہ، مغربی گیٹ کو ملتانی دروازہ، شمالی گیٹ کو لاہوری دروازہ جبکہ جنوبی گیٹ کو بیکانیری دروازے کے نام سے منسوب کی گیا تھا ان میں مشرقی اور مغربی دروازے تو اس وقت بھی موجود ہیں تاہم شمالی اور جنوبی دروازے منہدم ہو چکے ہیں۔قلعہ دیپالپور کے اندر ایک کشادہ سرنگ بھی بنوائی گئی تھی جس میں نہ صرف روشنی اور ہوا کا مناسب انتظام تھا بلکہ یہ اتنی چوڑی تھی کہ دو گھوڑے بیک وقت اس میں دوڑ سکتے تھے اس کے علاوہ اس میں ایک بہت بڑی شاہی مسجد بھی بنوائی گئی جو کہ آج بھی موجود ہے۔
قلعہ دیپالپور میں لالو جسرائے نامی کالونی میں ایک مندر کے آثار آج بھی موجود ہیں جس کے بارے میں روایت ہے کہ یہاں ایک لالو نامی بچہ اپنی ماں کی بددعا کے نتیجے میں زندہ زمین میں گڑھ گیا تھا جس جگہ وہ غرق ہوا وہاں پر مندر بنا دیا گیا۔ وہ مندر تو اب ختم ہو چکا ہے تاہم لالو کے غرق ہونے کی جگہ پر آج بھی ایک پتھر کی چھوٹی سی سلیٹ نشانی کے طور پر پڑی ہوئی ہے۔اسی مندر سے ملحقہ تباہ حال کمرے کے پاس فیروز تغلق کی بنائی گئی سرنگ کا ایک دہانہ یہاں پر تھا جو کہ اب بند ہو چکا ہے جبکہ دوسرے دہانے کے بارے میں کسی کو کوئی علم نہیں۔قلعہ میں ایک دو منزلہ سرائے بھی موجود ہے جس کے ہر کمرے کے ساتھ ہندی زبان میں عبارات رقم ہیں جو شاید 'نیم پلیٹ' بھی ہو سکتی ہیں۔ سرائے کے کچھ کمرے کھلے ہیں جہاں مقامی لوگ آباد ہو چکے ہیں کٸ کمروں پہ تالے لگے ہوۓ ہیں قلعہ دیپالپور میں ہندوؤں کے کئی مندر بھی تھے جن میں پوجا پاٹ کے لیے ہندوستان سے لوگ آتے بھی رہے مگر 1992ء میں بھارت میں جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تو مقامی لوگوں نے ان مندروں کو منہدم کر کے ان پر قبضہ کر لیا اور اپنی رہائش گاہیں بنا لیں۔
دور جدید میں تیزی سے بڑھتی ہوٸی اس شہر کی آبادی اب 14 لاکھ کے قریب ہے
اس کی 55 یونین کونسلز ہیں یہ خطہ اپنی تاریخی حیثیت کے ساتھ ساتھ زرخیزی میں بھی بے مثال ہے
ضرورت اس امر کی ہے حکومت اس شہر میں موجود قلعہ مندروں حویلی لکھا بھومن شاہ مندر اور دیگر اہم تاریخی جگہوں کی طرف توجہ دے تاکہ ان کی تاریخی حیثیت اور بناوٹ قاٸم رہ سکے۔
#حُجرہ_شاہ_مقیم #اکاڑہ💖 #اوکاڑہ

31/07/2023
ارباب اختیار توجہ فرمائیںدوستوں سے اپیل ہے کہ اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں جزاک اللّٰہتفصیلات کے مطابق سرکلر روڈ ...
16/06/2023

ارباب اختیار توجہ فرمائیں
دوستوں سے اپیل ہے کہ اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں جزاک اللّٰہ
تفصیلات کے مطابق سرکلر روڈ حجرہ شاہ مقیم نزد مسجد شیخاں والی درسگاہ مولوی صدیق صاحب گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول محلہ شیخاں والا
اس مصروف ترین جگہ پر واقعہ یہ مین ہول جو گزشتہ 15 دن سے بند میونسپل کمیٹی کی گاڑی آتی اور پانی نکال کر لے جاتی لیکن اس کو کھول کر صفائی نہیں کی گئی میں ذاتی طور پر چیف آفیسر سے ملا اور انہوں نے وعدہ کیا کہ میں کل تک کروا دوں گا لیکن وہ کل نہیں آئی
اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر صاحب واقعہ کا نوٹس لیں اس سے پہلے کہ کوئی بچہ اس میں کر جائے کوئی موٹر سائیکل یا کوئی گاڈی گر کر بڑے حادثے کا باعث بنے
محمد عبداللہ شاکر
جنرل سیکریٹری بہاول شیر پریس کلب

21/04/2023

حجرہ شاہ مقیم953 ہجری میں اس قصبہ کی بنیاد مشہور روحانی ہستی حضرت سید بہاول شیر گیلانیؒ نے رکھی جنہوں نے اپنے لیے یہاں ا...
14/04/2023

حجرہ شاہ مقیم
953 ہجری میں اس قصبہ کی بنیاد مشہور روحانی ہستی حضرت سید بہاول شیر گیلانیؒ نے رکھی جنہوں نے اپنے لیے یہاں ایک ہجرہ بنوایا
ان کے بعد ان کے پوتے حضرت سید محمد مقیم محکم الدین نے اس علاقہ میں بہت دلچسپی لی ان ہی کی روحانیت اور اعلی ہستی ہونے کی وجہ سے اس قصبہ کا نام حجرہ شاہ مقیم پڑا ۔
یاد رہے کے حضرت بہاول شیر گیلانی بغداد میں پیدا ہوۓ اور اپنے والد گرامی سید محمودؒ کے ساتھ ہندوستان تشریف لاۓ اور پھر یہاں منتقل ہوۓ آپ کی بڑی کرامات ہیں بادشاہ اکبر کا جنگ میں قلعہ فتح نا کرسکنا پھر حضرت صاحب کی کرامت حاصل کی اور قلعہ فتح ہوگیا۔
نیز حضرت بہاول شیرؒ کے کچھ تبرکات بھی محفوظ ہیں جو ہر آنا والا گدی نشین یہاں پہنتا ہے
قصبہ حجرہ شاہ مقیم اس دور میں بھی ایک پررونق قصبہ تھا اس کے گردونواح میں تین نالے دریا ستلج سے نکلتے تھے ایک نالہ خان واہ جسے دور اکبری میں خان خانانخاہ کھدایا۔دوسرا نالہ سوہاگ نو اور تیسرا سوہاگ کہنہ۔
1849 میں جب انگریز سامراج قاٸم ہوا تو یہاں کا سید خاندان اپنا اثر رسوخ قاٸم کرنے میں کامیاب ہوا اور حجرہ شاہ مقیم کو تحصیل کا درجہ دلوا کر ضلع گوگیرہ میں شامل کروا دیا۔
اس کے بعد یہ ضلع منٹگمری(ساہیوال) میں شامل رہا پھر اسے ضلع اوکاڑہ میں شامل کر دیا گیا۔
انگریز دور میں ہی اس شہر میں ترقی کا آغاز ہوا 1919 میں یہاں ڈاکخانہ غلہ منڈی اور ریسٹ ہاٶس قاٸم ہوۓ۔ پاکستان بننے کے بعد بھی یہاں کافی ترقی ہوٸی سکول کالج ہسپتال بنک مارکیٹس وغیرہ بناٸی گٸیں زندگی کی ضروریات اور سہولیات سے آراستہ یہ چھوٹا سا شہر مرکز اولیا ٕ بھی کہلاتا ہے یہاں کٸ عظیم روحانی ہستیاں ہیں جن کے مزارات آج بھی عوام الناس کے لیے ہدایت و روشنی کا منبہ ہیں حضرت بہاول شیرؒ اور حضرت شاہ مقیمؒ کے سالانہ عرس کے موقعہ پہ اور دیگر مزارات پہ بھی یہاں میلے لگتے ہیں اور دور دور سے لوگ سارا سال اس شہر کا رخ کرتے ہیں زاٸرین کا تانتہ پورے سال بندھا رہتا ہے
اگر آبادی کی بات کی جاۓ تو 1998 کی مردم شماری کے مطابق اس چھوٹے سے شہر کی آبادی 47 ہزار سے زیادہ تھی جو اب شاید 1 لاکھ کے قریب ہو چکی ہے
یہاں مین بازار۔ پرانا بازار ۔حویلی روڈ۔ منڈی احمد آباد روڈ۔خیر گڑھ روڈ اور غلہ منڈی اہم تجارت مرکز ہیں۔جبکہ نٸ آبادی۔شاہ میر محلہ۔شاہ مقصود عالم۔محلہ پراچاں ۔محلہ سیداں۔امداد کالونی۔اور چونیاں روڈ یہاں کے رہاٸیشی علاقے ہیں۔

16/12/2022

راجووال میں غیر معیاری اور ملاوٹی دودھ سپلائی کرنے والوں کیخلاف فوڈ اتھارٹی کی کاروائی 1500 لیٹر ملاوٹی دودھ موقع پر تلف اور زیر استعمال سامان ضبط کر لیا گیا۰
دودھ نما سفید زہر مضافاتی علاقوں میں ہوٹلوں اور ملک شاپ پر سپلائی کیا جانا تھا
انسانی صحت سے کسی کو نہیں کھیلنے دیا جائے گا
رپورٹ حافظ جاوید اقبال صاحب
#حُجرہ_شاہ_مقیم #اکاڑہ💖

زکر مبارکہ حضرت سیّدنا شاہ ابوالمعالی الگیلانیؒتعارف؛ولی مادر زاد شمس العارفین ،ستارۂ ولایت آسمانی ،محرم راز معانی ،پیشو...
13/11/2022

زکر مبارکہ حضرت سیّدنا شاہ ابوالمعالی الگیلانیؒ
تعارف؛
ولی مادر زاد شمس العارفین ،ستارۂ ولایت آسمانی ،محرم راز معانی ،پیشوائے طریقت،پیشوائے ابرار، مقرب سبحانی حضرت سیدنا شاہ ابو المعالی گیلانیؒ آفتاب طہارت وپاکیزگی ہیں۔
نسب نامہ؛
حضرت السید شاہ ابوالمعالی الگیلانی بن السید شاہ نورمحمدالگیلانی بن السید بہاءالدین الحسنی الگیلانی المعروف سید میراں لعل بہاول شیر قلندرؓ بن السید تاج الدین محمود سرخ پوش الگیلانی بن السید علاءالدین زین العابدین الگیلانی بن السید فتح الدین فتح اللّٰہ الگیلانی بن السید صدر الدین الگیلانی بن السید ظہیر الدین الگیلانی بن السید شمس الدین شمس العارفین الگیلانی بن السید میر عبد اللہ مؤمن الگیلانی بن السید مشتاق احمدالگیلانی بن السیدجمال الدین علی الگیلانی بن السید شیخ ابو عمار الدین صالح نصرالگیلانی بن السید تاج الدین ابو بکر عبد الرزاق الگیلانی بن السید عبد القادرالجیلانیؒ
صاحبزادگان؛
آپؒ کے دو فرزند ہیں جن میں بڑے ولایت کے صندوقچے کے قیمتی موتی اور آسمان ہداہت کے روشن ستارے ،گروہ اتقیاء کے سرخیل ،جماعت الاولیاء کے سردار ہیں۔ اسم مبارک درج زیل ہیں۔
1۔حضرت سیّدنا شاہ محمد مقیم محکم الدین گیلانیؒ
2۔حضرت سیّدنا زندہ پیر گیلانیؒ (لاولد)
وصال باکمال؛
آپؒ اپنے والد گرامی حضرت سیدنا نور محمد گیلانیؒ کے جانشین مقرر ہوئے۔ابھی کی عمر اکیس سال تھی کہ رحلت فرماگئے۔آپ کی وصال 1008ھ کو ہوا۔مزار اقدس حضرت سیدنا بہاو الدین گیلانی المعروف بہاول شیر قلندرؒ کے قدموں کی طرف گنبد سے باہر قدموں سے ہٹ کر قلبہ کی جانب آستانہ عالیہ حجرہ شاہ مقیم میں مرجع خلائق ہے۔
موجود سجادہ نشین قطب اعظم ،ولی الاشراف ،قطب یگانہ
حضور پیر سیدنا اعجاز علی شاہ گیلانی مدظلہ سائیں پاک جی سرکار لجپال ہیں۔
(تحقیق صاحبزادہ محمد وسیم علوی)✍️📘
حضرت میاں محمد بخش عارف کھڑی اپنی کتاب "تذکرہ مقیمی" میں شان حضرت سیدنا شاہ ابو المعالی گیلانیؒ میں فرماتے ہیں کہ؛
بہ تیغ سخاوت جہانگیر شُد
ابو المعالی امام امین
آپ جو دوسخاوت کی تلوار کے ساتھ (زمانے کو مسخر کرکے) جہانگیر وبادشاہ بن گئے حضرت ابو المعالیؒ تو امانت دار امام اور پیشوا ہیں۔
زکر کّر دبیاں قربِ حق بیش یافت
سرِ داشت در زمرۂ عارفین
آپ نے مقرب فرشتوں سے بھی زیادہ قرب خدا وندی پایا اور عارفین کے گروہ میں بلند تربن مرتبے کے حامل اور سر فہرست ہیں۔
باندک عمر کرد بسیار فیض
چو بارانِ رحمت بروئے زمین
آپ نے مختصر عمر میں بہت فیض پہنچایا جس طرح سطح زمین پر رحمت بارش ہوتی ہے۔

انتہائی افسوسناک خبر ملک افضال ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کی والدہ محترمہ قضائے الہی سے وفات پا گئی ہے إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إ...
10/11/2022

انتہائی افسوسناک خبر ملک افضال ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کی والدہ محترمہ قضائے الہی سے وفات پا گئی ہے إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ مرحومہ کی نماز جنازہ آج 4 بجے کھرل کلاں قبرستان میں ادا کی جائے گی۔۔۔

خبر غمحاجی محمدخالد صاحب عیسیٰ چکی والے قضا الٰہی سے وفات پا گئے ہیں انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ان کی نماز جنازہ آج بروز...
08/11/2022

خبر غم

حاجی محمدخالد صاحب عیسیٰ چکی والے قضا الٰہی سے وفات پا گئے ہیں انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ان کی نماز جنازہ آج بروز منگل بعد نماز عصرحضرت مولانا صدیق صاحب کے درس سرکلر روڈ پر پڑھی جائے گی نماز جنازہ میں شرکت فرما کر ثواب دارین حاصل کریں۔

تمام دوستوں سے دعا کی اپیل ہے کہ اللّٰہ رب العزت حاجی صاحب کے درجات بلند فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین

گورنمنٹ ہائی سکول نئی آبادی حجرہ شاہ مقیم ۔۔۔
05/11/2022

گورنمنٹ ہائی سکول نئی آبادی حجرہ شاہ مقیم ۔۔۔

گورنمنٹ ہائی سکول نی آبادی ہجرہ شاہ مقیم کا قیام انیس سو چونسٹھ میں کیا گیا

گورنمنٹ ہائی سکول نئی آبادی حجرہ شاہ مقیم کا تفصیلی تعارف
04/11/2022

گورنمنٹ ہائی سکول نئی آبادی حجرہ شاہ مقیم کا تفصیلی تعارف

گورنمنٹ ہائی سکول نی آبادی ہجرہ شاہ مقیم کا قیام انیس سو چونسٹھ میں کیا گیا

حجرہ شاہ مقیم کی معروف سیاسی شخصیت اور انتہائی شریف انسان ملک علی احمد پھلروان دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے شدید زخمی...
22/10/2022

حجرہ شاہ مقیم کی معروف سیاسی شخصیت اور انتہائی شریف انسان ملک علی احمد پھلروان دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے شدید زخمی اللّٰہ ہمارے بھائی کو صحت اور تندرستی عطاء فرمائے
🤲

مرکزی جلوس عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلمجماعت اہلسنت حجرہ شاہ مقیم کی طرف سے 12 ربیع الاول کے دن پیارے آقا اح...
15/10/2022

مرکزی جلوس عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم
جماعت اہلسنت حجرہ شاہ مقیم کی طرف سے 12 ربیع الاول کے دن پیارے آقا احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت باسعادت کی خوشی میں نہایت ادب واحترام سے جلوس نکالا گیا ۔ جسکی صدارت جگر گوشہ پیر سید اعجاز علی شاہ گیلانی سجادہ نشین آستانہ عالیہ حجرہ شاہ مقیم سید اسد علی شاہ گیلانی، جماعت اہلسنت کے اکابرین حکیم مقصود الحسن علوی صاحب،ڈاکٹر سلیم صاحب،سید صائم شاہ صاحب، حاجی قربان ٹھیکیدار ، حاجی غلام دستگیر صاحب، راؤ مشتاق قادر صاحب، ڈاکٹر بلال احمد فریدی صاحب اور علماء جماعت اہلسنت مولانا وجیہ اللّٰہ صدیقی صاحب۔ علامہ صاحبزادہ غلام فخریہ الدین اشرفی صاحب، علامہ قاری محمد یوسف تونسوی صاحب، صاحبزادہ غلام محی الدین صدیقی صاحب نے فرمائی۔ پریس کلب کے نمائندگان اور حجرہ شاہ مقیم کی غیور عوام نے بھرپور شرکت فرمائی ۔

مرکزی جلوس عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلمجماعت اہلسنت حجرہ شاہ مقیم کی طرف سے 12 ربیع الاول کے دن پیارے آقا اح...
15/10/2022

مرکزی جلوس عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم
جماعت اہلسنت حجرہ شاہ مقیم کی طرف سے 12 ربیع الاول کے دن پیارے آقا احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادت باسعادت کی خوشی میں نہایت ادب واحترام سے جلوس نکالا گیا ۔ جسکی صدارت جگر گوشہ پیر سید اعجاز علی شاہ گیلانی سجادہ نشین آستانہ عالیہ حجرہ شاہ مقیم سید اسد علی شاہ گیلانی، جماعت اہلسنت کے اکابرین حکیم مقصود الحسن علوی صاحب،ڈاکٹر سلیم صاحب،سید صائم شاہ صاحب، حاجی قربان ٹھیکیدار ، حاجی غلام دستگیر صاحب، راؤ مشتاق قادر صاحب، ڈاکٹر بلال احمد فریدی صاحب اور علماء جماعت اہلسنت مولانا وجیہ اللّٰہ صدیقی صاحب۔ علامہ صاحبزادہ غلام فخریہ الدین اشرفی صاحب، علامہ قاری محمد یوسف تونسوی صاحب، صاحبزادہ غلام محی الدین صدیقی صاحب نے فرمائی۔ مرکزی میلاد کمیٹی ، بزم فروغِ عشق مصطفیٰ ، بزمِ غلامان رسول ۔ مجلس غریب نواز ، انجمن ارباب ذوق ، اور حجرہ شاہ مقیم کے تمام پریس کلب کے نمائندگان اور حجرہ شاہ مقیم کی غیور عوام نے بھرپور شرکت فرمائی ۔

مرکزی جلوس عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلمجماعت اہلسنت حجرہ شاہ مقیم کی طرف سے 12 ربیع الاول کے دن پیارے آقا احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ ...

 #حُجرہ_شاہ_مقیم  #اوکاڑہ
12/10/2022

#حُجرہ_شاہ_مقیم #اوکاڑہ

09/10/2022

12 ربیع الاول کا مرکزی جلوس 9بجے صبح درس گاہ مولانا محمد صدیق رح سے شروع ہو گا اور روائتی راستوں سے ہوتا ہوا دربار قلندر...
08/10/2022

12 ربیع الاول کا مرکزی جلوس 9بجے صبح درس گاہ مولانا محمد صدیق رح سے شروع ہو گا اور روائتی راستوں سے ہوتا ہوا دربار قلندر پاک اختتام ہو گا۔

افسوس ناک خبر۔۔معروف علمی شخصیت ،پروفیسر ڈاکٹر سلمان اطہر بھوپال گورنمنٹ بواٸز ڈگری کالج حجرہ  وفات پا گئے ھیں۔ نماز جنا...
27/09/2022

افسوس ناک خبر۔۔
معروف علمی شخصیت ،پروفیسر ڈاکٹر سلمان اطہر بھوپال گورنمنٹ بواٸز ڈگری کالج حجرہ وفات پا گئے ھیں۔ نماز جنازہ کااعلان بعدمیں کیا جائے گا۔ (مرحوم آج صبح 7بجےھی ادائیگی عمرہ کے بعد گھر واپس پہنچے تھے)

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Apna Hujra Shah Muqeem posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share