Bolta Punjab

Bolta Punjab پنجاب کی دھرتی کا خوبصورت عکس

سرکنڈے کا پودا ۔۔۔زیر نظر تصویر ایک خود رو پودے کی ہے جو بے آباد جگہوں اور انہار کے کناروں پر اگا ہوتا ہے۔یہ زیادہ تر دی...
27/12/2024

سرکنڈے کا پودا ۔۔۔
زیر نظر تصویر ایک خود رو پودے کی ہے جو بے آباد جگہوں اور انہار کے کناروں پر اگا ہوتا ہے۔یہ زیادہ تر دیہاتی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔
اس کو سر کنڈے یا کانے کا پودا کہتے ہیں۔اس کی سبز رنگ کی شاخوں کے اندر چمک دار سنہری رنگ کا کانا ہوتا ہے اور سب سے اوپر سفید رنگ کے پھول ہوتے ہیں جو رات اور دن میں بہت بھلے محسوس ہیں،دور سے دیکھنے میں ہوں لگتا ہے جیسے کئی سفید پوش ہلکے ہلکے جھوم رہے ہوں۔
سرکنڈا دس بارہ فٹ اونچا گھاس کی قسم کا سبز پتلی پتی، ایک انگلی موٹا کئ کانوں اور سفید بھولوں یا ریشوں پر مشتمل ہوتا ہے اس کو انگلش میں reed کہتے ہیں۔ قدرت کا یہ بے مول پودا انسان کے لئیے بڑے کام کی چیز ہے۔
سرکندا انسانی استعمال کی کئ چیزیں بنانے کے کام آتا ہے۔دیہاتیوں اور بنجاروں کی گھریلو دستکاری مصنوعات کے لئیے سرکنڈا ایک بنیادی جزو ہے۔
سرکنڈے کے کانوں کو دھاگے کی مدد سے باندھ کر سرکی یا چھپر تیار کرتے ہیں جس کو کچے گھروں اور ڈھابوں کی چھت ڈالنے کے لئیے استعمال کیا جاتا ہے۔سرکی ڈالنے کے بعد اس پر توڑی ملی مٹی کا لیپ کرتے ہیں تاکہ چھت ٹپک نہ جائے۔کئ لوگ اس سرکی کو اپنی جھونپڑی اور ڈھابوں پر ویسے ہی ڈال لیتے ہیں اور مٹی کی جگہ پلاسٹک کی چادر یا کوئی موٹا ترپال نما کپڑا ڈال لیتے ہیں۔اکثر شہروں کے درمیان سفر کرتے ہوئے بنجاروں کی ایسی جھونپڑیاں اور کھانے پینےکے ڈھابے نظر آتے ہیں۔دوران بارش ان ڈھابوں میں بیٹھ کر کھانے کا بہت مزہ آتا جب ہلکی پھلکی بارش کی پھوار مونہہ اور جسم پر پڑتی ہے۔کوئی پچاس برس قبل جب تعمیرات میں اتنی ترقی اور جدت نہیں آئی تھی تو اس وقت زیادہ تر گھروں کی چھتیں لکڑی کے شہتیروں، بالے اور لکڑی کے پتلے تحتوں یا سرکی پر مشتمل ہوتی تھیں۔
سرکی بنانے کے علاوہ کانے دروازوں کے آگے ڈالنے والی چقیں بنانے میں بھی استعمال ہوتے تھے جو دھوپ اور حدت کو کمروں میں جانے سے روکتی تھیں۔اس وقت دفاتر اور امیر گھروں میں چقیں استعمال کرنے کا بہت رجحان تھا۔کئ پنجابی نغموں میں چق کا لفظ بھی استعمال ہوا تھا۔۔۔
عاشقاں توں سوہنا مکھڑا لکان لئ
سجناں نیں بوہے اگے چق تان لئی
سرکی اور چقوں کے علاوہ کانے بیٹھنے کے لئیے موڑھے بنانے کے لئیے بھی استعمال ہوتے تھے۔اب بھی کبھی جہلم اورگوجر خان کے آس پاس گزریں تو سڑک کنارے کانے کے موڑھے اور دیگر اشیاء برائے فروخت نظر آتی ہیں۔
کانوں کا ایک اور استعمال قلم بنانے کے لئیے بھی ہوتا تھا۔ایک تیز دھار چاقو سے کانے کو ترچھا کاٹ کر اس کی نب بناتے اور نب کے درمیان میں ہلکا سا ٹک لگا دیتے تھے تاکہ جب قلم پر لکھتے ہوئے تھوڑا سے زور پڑے تو نب ٹوٹنے کی بجائے پھیل جائے۔ جب گاچنی سے لیپ شدہ لکڑی کی تختی پر اس قلم سے لکھتے تو باریک سی آواز پیدا ہوتی جو کانوں کو بہت بھلی لگتی تھی۔کانے کے اوپر سے سنہری پرت اتار کر اس کو گوند سے سیاہ کپرے پر چپکا کر رنگ برنگے تصویری اور خطاطی کے قطعے تیار ہوتے تھے۔پرت اترے کانے کے گودے کو ایک جانب سے سلگا کر سیگریٹ پینے کا شوق بھی پورا کر لیتے تھے۔باریک کانوں کو قلفیوں کے تیلوں کے لئیے استعمال کرتے تھے۔تھوڑے موٹے اور ڈیڑھ فٹ لمبے کانوں کو دیہاتی خواتین اپنے گھروں میں ازار بند اور پراندے بننے کے لئیے بھی استعمال کرتی تھیں۔
بنجاروں کے لئیے سرکنڈے کے پودے ایک نعمت سے کم نہیں ہوتے تھے۔وہ لمبے چھوٹے اور موٹے باریک کانے استعمال کرکے ان سے گھریلو استعمال کی چیزیں اور بچوں کے کھلونے بناتے۔
استعمال کرنے کی ان گھریلو اشیاء میں چھاج،ٹوکریاں،پٹاریاں، چھابے اور چنگیریں ہوتی تھیں۔چھاج سے گندم اور چاولوں کو پٹاکا لگا کر مٹی وغیرہ سے صاف کیا جاتا اور خوشی کے مواقع پر شرینی اور بتاشے ڈال کر لوگوں کے گھروں میں بیجھتے۔۔۔۔
میں چھج پتاشے ونڈاں
اج قیدی کر لیا ماہی نوں
بنجارے بچوں کے لئیے سرکنڈے استعمال کرکے بہت سے چھوٹے،چھوٹےکھلونے بناتے جو بنجارنیں اپنی ہی تیار کردہ ٹوکریوں میں ڈال کر سر پر اٹھائے گلی گلی بیچتی تھیں اور یہ ان کے روزگار کا ایک اہم ذریعہ ہوتے تھے۔ان کھلونوں میں ہوا میں چلنے والی پھرکیاں،ٹک ٹک کرنے والے جھنجھنے، بیل گاڑی، ہوا میں لمبا ہونے والا سانپ،زمین پر چلنے والا سانپ اور سب سے مزے دار ٹر ٹر کرنے والی گاڑی ہوتی تھی جو جب چلتی تھی تو ایک موٹا کانا گاڑی پر لگی نوبت پر لگتا تھا جس سے ٹر ٹر کی آواز نکلتی تھی اور یہ سب کچھ سرکنڈے،مٹی اور کاغذ سے بنا ہوتا تھا جن میں بنجاروں کی ہنر مندی اور محنت شامل ہوتی تھی۔
سرکنڈوں کی جھاڑیوں کی جڑوں میں اگنے والی پتلی اور سخت سبز گھاس جس کو دب کہتے ہیں وہ بھی بہت کام کی چیز ہوتی تھی۔اس گھاس کو سکھا کر رسی بناتے جس سے چارپائیاں بنی جاتی تھیں۔اسی دب کو گول رسی بنا کر اس کے اوپر کجھور کے مختلف رنگوں سے رنگے ہوئے پتے لپیٹ کر خوبصورت چھابے اور چنگیریں بناتے تھے جن میں روٹیاں رکھتے تھے۔یہ چھابے اور چنگریں اج بھی کئ گھروں،ڈھابوں اور اعلی طعام گاہوں میں بطور استعمال و آرائش نظر آتے ہیں۔

27/12/2024
‏زنا کا وبالابو جان ایک قصہ سنایا کرتے تھے کہکسی قبرستان میں ایک شخص نے رات کے وقت نعش کیساتھ زنا کیا۔بادشاہ وقت ایک نیک...
27/12/2024

‏زنا کا وبال

ابو جان ایک قصہ سنایا کرتے تھے کہ
کسی قبرستان میں ایک شخص نے رات کے وقت نعش کیساتھ زنا کیا۔

بادشاہ وقت ایک نیک صفت شخص تھا اسکے خواب میں ایک سفید پوش آدمی آیا اور اسے کہا کہ فلاں مقام پر فلاں شخص‏اس گناہ کا مرتکب ہوا ہے، اور اسے حکم دیا کہ اس زانی کو فوراً بادشاہی دربار میں لا کر اسے مشیر خاص کے عہدے پر مقرر کیا جائے۔ بادشاہ نے وجہ جاننی چاہی تو فوراً خواب ٹوٹ گیا۔ وہ سوچ میں پڑ گیا۔

بہر حال
سپاہی روانہ ہوئے اور جائے وقوعہ ہر‏پہنچے، وہ زانی شخص وہیں موجود تھا۔۔
سپاہیوں کو دیکھ کر وہ بوکھلا گیا اور اسے یقین ہو گیا کہ اسکی موت کا وقت آن پہنچا ہے۔۔
اسے بادشاہ کے سامنے حاضر کیا گیا۔ بادشاہ نے اسے اسکا گناہ سنایا اور کہا ۔
آج سے تم میرے مشیر خاص ہو،‏دوسری رات بادشاہ کو پھر خواب آیا۔
تو بادشاہ نے فوراً اس سفید پوش سے اس کی وجہ پوچھی کہ ایک زانی کیساتھ ایسا کیوں کرنے کا کہا آپ نے؟؟
سفید پوش نے کہا
اللہ کو اسکا گناہ سخت نا پسند آیا، چونکہ اسکی موت کا وقت نہیں آیا تھا اسی لیے‏تم سے کہا گیا کہ اسے مشیر بنا لو، تاکہ وہ عیش میں پڑ جائے اور کبھی اپنے گناہ پر نادم ہو کر معافی نا مانگ سکے۔ کیوں کہ اسکی سزا آخرت میں طے کی جا چکی ہے۔ مرتے دم تک وہ عیش میں غرق رہے گا، بلکہ خوش بھی ہوگا کہ جس گناہ پر اسے سزا دی جانی چاہیے تھی اس گناہ پر اسے اعلیٰ‏عہدہ مل گیا۔۔
سو اسے عیاشی اور بار بار مواقع ملنا قدرت کا اسکو گمراہی میں ہی ڈالے رکھنا مقصد تھا۔۔

ابو اٹھے میرے سر پہ ہاتھ رکھا اور کہا بیٹا۔۔
جب گناہوں ہر آسانی ملنے لگے تو سمجھ لینا آخرت خراب ہو گئی۔ اور توبہ کے‏دروازے بند کر دیے گئے تم پر۔۔

میں سن کر حیران رہ گیا۔۔ اپنے گریباں میں اور آس پاس نگاہ دوڑائی۔

کیا آج ایسا نہیں ہے؟؟
بار بار گناہوں کا موقع ملتا ہے ہمیں اور کتنی آسانی سے ملتا ہے اور کوئی پکڑ نہیں ہوتی ہماری۔ ہم خوش ہیں۔ عیش میں ہیں۔۔‏کتنے ہی مرد و خواتین کتنی ہی بار گھٹیا فعل کے مرتکب ہوتے ہیں اور مرد و عورت اسے اپنی جیت کا نام دیتے ہیں ۔
اور اگلی بار ایک نیا شکار ہاتھ میں ہوتا ہے۔۔
پہلی بار گناہ ہر دل زور زور سے دھڑکے گا آپکا، دماغ غیر شعوری سگنل دے گا۔ ایک‏ٹیس اٹھے گی ذہن میں۔ جسم لاغر ہونے لگے گا ، کانپنے لگے گا

یہ وہ وقت ہوگا جس ایمان جھنجھوڑ رہا ہوتا ہے، چلا رہا ہوتا ہے کہ دور ہٹو، باز رہو۔

جہلم ویلی چناری سے تعلق رکھنے والے سیدغضنفر بخاری کی گاڑی گزشتہ رات 6th روڈ راولپنڈی سے چوری ہوگئی ھے اگر کسی  کو نظر آئ...
27/12/2024

جہلم ویلی چناری سے تعلق رکھنے والے سیدغضنفر بخاری کی گاڑی گزشتہ رات 6th روڈ راولپنڈی سے چوری ہوگئی ھے اگر کسی کو نظر آئے تو مندرجہ زیل نمبرات پر رابطہ کریں.🙏🏼🙏🏼
03455823687
03044736841
03003417217
03155088560

Syed Yousaf Hamdani

"ملتان پولیس کی کامیاب کارروائی: قاتل گرفتار"صدر پولیس ملتان نے سورج میانی میں بیٹے کے قتل اور بیوی کو زخمی کرنے والے مل...
27/12/2024

"ملتان پولیس کی کامیاب کارروائی: قاتل گرفتار"
صدر پولیس ملتان نے سورج میانی میں بیٹے کے قتل اور بیوی کو زخمی کرنے والے ملزم ظفر عباس کو گرفتار کر لیا۔ ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا۔
جدید ٹیکنالوجی اور مؤثر حکمتِ عملی کے تحت پولیس نے ملزم کو بلوچستان فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا۔ ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایس ایس پی آپریشنز کامران عامر خان

دنیا چڑھدے سورج نوں سلام کردی اے میرا لاھندے سورج نوں سلام کیونکہ سارا دن دھوپ تے وٹامن ڈی چنگی دے گیا اے
27/12/2024

دنیا چڑھدے سورج نوں سلام کردی اے میرا لاھندے سورج نوں سلام کیونکہ سارا دن دھوپ تے وٹامن ڈی چنگی دے گیا اے

27/12/2024

اسلام آباد میں بیوٹی سلون کا خوبصورت اضافہ افتتاحی تقریب میں ہیرڈریسرز رہنماوں کی بڑی تعداد میں شرکت افتتاحی تقریب میں ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کی شرکت رپورٹ اےآرسلیمانی نماٸدہ بولتا پنجاب اسلام آباد

27/12/2024

چوٹالہ/ نعیم اینڈ ہما فاؤنڈیشن چوٹالہ جہلم کے زیر اہتمام 3/4/5 جنوری کو فری آئی کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا آئی کیمپ میں موتیے کا آپریشن لینز کے ساتھ فری کیا جائے گا اور مفت میڈیسن اور عینکیں فراہم کی جائیں گی

اج کل کی تلخ حقیقت شادی کے کئی سال بعد اٙبا اور بھائی اسکے گھر آرہے تھے،وہ بہت خوش تھی، کئی پکوان تیار کیے تھے، مشروب بن...
27/12/2024

اج کل کی تلخ حقیقت
شادی کے کئی سال بعد اٙبا اور بھائی اسکے گھر آرہے تھے،
وہ بہت خوش تھی،
کئی پکوان تیار کیے تھے، مشروب بنائے تھے، خوشی سے پھولی نہیں سما رہی تھی،
ﷲﷲ کر کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں...!!!!

وہ بڑے شوق سے انکو بیٹھک (ڈرائینگ روم) میں لیکر آئی،
باپ نے اس کے سر پر ہاتھ رکھا، بھائیوں نے بھی حال چال پوچھا
وہ جلدی سے ٹھنڈے مشروب لے آئی...!!!!

*"ناں پتر "* باپ نے دیکھتے ہی کہا"
ہمارے خاندان میں بیٹیوں کے گھر کا پانی بھی حرام سمجھا جاتا ہے،
اسے واپس لےجا، ہم تو تجھے دیکھنے آئے تھے بس اب چلتے ہیں
" یہ کہہ کر ابا اور بھائی واپس چلے گئے،
اور
اسے وہ دن یاد آگیا
جب وہ دلہن بنی بیٹھی تھی کمرے میں اس کی سہیلیاں خوش گپیوں میں مصروف اسے چھیڑ رہی تھیں
کہ ابا اور بھائی آگئے تھے...!!!

"دیکھ پتر" ابا نے اس سے مخاطب ہو کر کہا تھا"
ہمارے خاندان کی ریت ہے کہ شادی سے پہلے بیٹیاں اپنی جائیداد سے دستبرداری کرتی ہیں ،
لے پتر تو بھی اس کاغذ پر سائن کردے۔"
اور پھر اس سے دستبرداری کے کاغذات پر دستخط کروا لیے گئے تھے...!!!!

اور اب وہ چپ چاپ کھڑی یہی سوچتی رہ گئی
کہ یہ کیسی ریت کیسا رواج ہے۔
کہ بیٹیوں کے گھر کا پانی پینا تو حرام ہے
مگر ان کی جائیداد کا حصہ ہڑپ کرنا حلال ہے،
*بہن بیٹیوں کو وراثت میں حصہ دیجئـے کیونکہ یہ انسان کا نہیں بلکہ قرآن کا فیصلہ ہے...!!!

*نارمل پاسپورٹ 20 دن اور ارجنٹ 10 دن میں ملے گا* پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ہے ، اب نارمل پاسپورٹ ڈیلیو...
26/12/2024

*نارمل پاسپورٹ 20 دن اور ارجنٹ 10 دن میں ملے گا*
پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ہے ، اب نارمل پاسپورٹ ڈیلیوری بیس دنوں میں ہوگی پاسپورٹ جلد فراہمی کا آغاز کردیا گیا۔ ڈائریکٹر امیگریشن اینڈ پاسپورٹس ساؤتھ ریجن سعید عباسی نے بتایا کہ درخواست گزاروں کا پاسپورٹ حصول کیلئے مہنیوں کا انتظار ختم ہوگیا۔ نارمل پاسپورٹ ڈیلیوری کے منتظر شہریوں کیلئے 20 دنوں میں پاسپورٹ فراہمی کا آغاز ہوگیا ہے۔ ‏ان کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے نارمل پاسپورٹ حصول کی فراہمی مہینوں بعد کی جارہی تھی۔ مقررہ 20 روز میں پاسپورٹ فراہمی نئی پرنٹنگ مشینوں کی تنصیب سے ممکن ہوئی۔

گوجرخان پولیس کی اہم کارروائینجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار ملزمان نے ایک ...
26/12/2024

گوجرخان پولیس کی اہم کارروائی

نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

ملزمان نے ایک ہفتہ قبل نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تقریب میں فائرنگ کر کے شہری عبد الرحمن کو قتل کیا تھا،

گرفتار ملزمان میں عرفان عرف بھولا، ناصر اور طلحہ شامل ہیں،

واقعہ پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا،

گوجرخان پولیس نے ٹیکنیکل ذرائع اور ہیومن انٹیلی جنس کے ذریعہ ملزمان کو گرفتار کیا،

ملزمان کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا، ایس پی صدر

ملزمان کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی، ایس پی صدر

شہریوں کی جان سے کھیلنے والے ملزمان قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے، ایس پی صدر

ہرن اور لڑکے کی کہانیایک لڑکا روزانہ سکول جایا کرتا تھا وہ جس راستے سے گزر کر سکول جاتا تھا وہاں ہر طرف جنگل اور بہت گھن...
26/12/2024

ہرن اور لڑکے کی کہانی

ایک لڑکا روزانہ سکول جایا کرتا تھا
وہ جس راستے سے گزر کر سکول جاتا تھا وہاں ہر طرف جنگل اور بہت گھنے درخت تھے ایک دن جب وہ سکول سے واپس گھر آ رہا تھا تو راستے میں اسے گھنی جھاڑیوں میں ایک جانور کی آواز سنائی دی۔

اس نے رک کر دیکھا تو جھاڑیوں میں ایک بہت خوبصورت ہرن کا بچہ چھپا بیٹھا تھا۔
ہرن کا بچہ اس لڑکے کو دیکھ کر جھاڑیوں سے باہر آیا تو لڑکے نے ہرن کے بچے سے پوچھا کہ تم اکیلے یہاں کیا رہے ہو، ہرن کے بچے نے بتایا کہ ایک ریچھ اسے کھانا چاہتا تھا اِس لیے اُس سے بھاگ کر یہاں چھپ گیا۔
ریچھ ڈھونڈھتا رہا نا ملا تو ریچھ وہاں سے چلا گیا اب وہ جنگل میں اکیلا دوسرے ہرنوں کو تلاش نہیں کر سکتا تھا لڑکا ہرن کو اپنے گھر لے گیا۔

اور گھر کے ایک کونے میں ہرن کے لیے ایک لکڑی کا چھوٹا سا گھر بنایا اور ہرن کے بچے کو بہت چارہ کھلایا اور پانی پلایا۔ اب ہرن کے بچے کو وہاں کوئی خطرہ نہیں تھا۔ لڑکا روزانہ سکول سے آتا اور لڑکا اور ہرن دونوں خوب کھیلتے۔

وقت گزرتا گیا اور ہرن جوان ہو گیا تو ہرن نے لڑکے سے کہا کہ اب وہ جنگل میں اپنے باقی ہرنوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہے۔ لڑکا اور ہرن جنگل میں گئے اور دونوں نے ایک دوسرے کو الوداع کہا لڑکا ہرن کو چھوڑ کر اپنے گھر واپس آ گیا۔
اور ہرن جنگل میں چلا گیا کچھ عرصہ گزرنے کے بعد ایک دن لڑکا دوپہر کے وقت سکول سے واپس آ رہا تھا تو راستے میں اس کے سامنے ریچھ آ گیا تو لڑکا ریچھ کو دیکھ کر جنگل کی طرف بھاگا ریچھ بھی اس پیچھے بھاگنے لگا
لڑکا جنگل کے اندر بہت گھنی جھاڑیوں میں چھپ گیا ریچھ لڑکے کو تلاش کرنے کے لیے ادھر اُدھر پھرتا رہا شام ہوتے ہی اندھیرا ہونے لگا۔ ریچھ وہاں سے چلا گیا لڑکا جنگل میں بھوکا پیاسا گھنی جھاڑیوں میں چھپ کر بیٹھا رہا رات کو جنگل میں ہر طرف خوفناک جانوروں کی آوازیں آنے لگیں لڑکا ساری رات وہی چھپ کر بیٹھا رہا رات گزر گئی۔۔

تو صبح سورج کی کرنیں ہر طرف پھیل گئیں جنگل میں ہر طرف روشنی ہو گئی۔ لڑکا جھاڑیوں سے باہر نکلا اور اور جنگل سے باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرنے لگا سامنے اسے بہت ہرن دکھائی دئے تو وہ ان ہرنوں کی طرف چل دیا ایک ہرن نے لڑکے کو دیکھا تو وہ اس لڑکے کی طرف بھاگا جب وہ آمنے سامنے آئے تو دونوں نے ایک دوسرے کو پہچان لیا۔

وہ دونوں ایک دوسرے مل کر بہت خوش ہوئے تو ہرن نے لڑکے سے پوچھا کے تم یہاں اتنے خطرناک جنگل میں کیا کر رہے ہو؟
لڑکے نے بتایا کہ جب وہ سکول سے واپس گھر آ رہا تھا تو ایک ریچھ اس کو کھانے کے لئے اس کے پیچھے بھاگا تو وہ جنگل میں چھپ گیا لیکن اب مجھے اس جنگل سے باہر نکلنے کا راستہ نہیں معلوم۔
ہرن نے کہا چلو پہلے کچھ کھا لو۔ تمھیں بہت بھوک لگی ہوگی ہرن لڑکے کو لے کر جنگل کی ایک ایسی جگہ پہنچا جہاں بہت ہی مزے مزے کے پھلوں کے درخت تھے اور ایک صاف پانی کی جھیل تھی لڑکے نے درختوں سے بہت سے پھل توڑے اور پیٹ بھر کر پھل کھائے اور پانی پیا ہرن نے لڑکے کو جنگل سے باہر نکلنے کا راستہ بتایا۔
ابھی وہ دونوں جنگل کے راستے پر تھے تو ان کے سامنے ایک خطرناک ریچھ آ گیا۔
ان دونوں نے بھاگنے کی بجائے ریچھ کا مقابلہ کرنے کا سوچا۔ ریچھ نے کہا میں دونوں کو کھا جاؤں گا۔
لڑکے کو جنگل میں ایک مضبوط لکڑی کا ڈنڈا مل گیا اور ہرن کے بہت بڑے بڑے نوکیلے سینگ تھے ریچھ نے جب ان دونوں پر حملہ کیا تو ہرن نے اپنے بڑے سینگوں سے ریچھ کو مارا تو ہرن کے نوکیلے سینگ لگنے کی وجہ سے ریچھ کی ٹانگ زخمی ہو گئی۔
ریچھ بہت چلایا لڑکے کے پاس لکڑی کا ڈنڈا تھا اس نے ریچھ کے سر پر زور سے ڈانڈا مارا تو ریچھ کا سر زخمی ہو گیا۔
ہرن نے ریچھ کو سینگوں سے مار مار کر بہت زخمی کر دیا اور لڑکے نے لکڑی کے ڈنڈے کے ریچھ کی خوب دھلائی کی۔

ریچھ زخمی ہو کر چل نہیں سکتا تھا۔ جنگل میں گہری کھائی تھی ریچھ اس گہری کھائی میں گر گیا۔
اب انہیں ریچھ سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔

ہرن اور لڑکا دونوں بہت خوش ہوئے اور جنگل سے باہر نکلنے کے لیے چل دیئے کچھ دیر بعد انہیں جنگل کے پاس ایک سڑک دکھائی دیا جہاں سے کچھ فاصلے پر لڑکے کا گھر تھا۔

لڑکے نے ہرن کا شکریہ ادا کیا ہرن نے لڑکے سے کہا ایک وقت تھا جب میں مشکل میں تھا تو تم نے میری مدد کی تھی۔

آج جب تم پر مشکل وقت تھا تو تمہاری مدد کرنا میرا فرض تھا۔
پھر دونوں نے ایک دوسرے کو الوداع کیا اور لڑکا اس سڑک کے کنارے چلتا ہوا اپنے گھر پہنچ گیا اور ہرن واپس جنگل لوٹ گیا۔۔

نتیجہ
نیکی کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔۔۔۔

اسسٹنٹ کمشنر جہلم شمس الرحمٰن کا بنیادی صحت مرکز کا دورہ ۔ سٹاف کی حاضری اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانےکی ہدایت۔  Chi...
26/12/2024

اسسٹنٹ کمشنر جہلم شمس الرحمٰن کا بنیادی صحت مرکز کا دورہ ۔ سٹاف کی حاضری اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانےکی ہدایت۔
Chief Secretary Punjab
Maryam Nawaz Sharif
Commissioner Rawalpindi Official
Govt of Punjab

تلاش وارثانپولیس تھانہ مصطفی آباد کو یہ کمسن بچہ مین بازار مصطفی آباد سے ملا ہے اگر کسی کو اس بچہ کے بارے میں علم ہو تو ...
26/12/2024

تلاش وارثان
پولیس تھانہ مصطفی آباد کو یہ کمسن بچہ مین بازار مصطفی آباد سے ملا ہے اگر کسی کو اس بچہ کے بارے میں علم ہو تو پولیس تھانہ مصطفی آباد کو اطلاع دے۔03338889628 .
03000138853۔سلفی نیوز

مچھلی ۔۔۔۔ مچھلی بھی مفید ترین غذا ھے ۔لوگ زیادہ تر مچھلی سردیوں میں کھاتے ہیں ۔ اسکے پیچھے ذھنوں میں نسل در نسل گھسی غل...
26/12/2024

مچھلی ۔۔۔۔ مچھلی بھی مفید ترین غذا ھے ۔لوگ زیادہ تر مچھلی سردیوں میں کھاتے ہیں ۔ اسکے پیچھے ذھنوں میں نسل در نسل گھسی غلط فہمی ھے کہ مچھلی ،، گرم ،، ہوتی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طب یونانی کے نقطہ نظر سے بھی دیکھا جائے تو مچھلی میں ،، کرمی ،، کا نام و نشان نہیں ، اسی لیے لوگ اسے طرح طرح کے ،، گرم مصالحے ،، لگا کر اور تیل میں تل کر کھاتے ہیں ۔
مچھلی کھانے سے آپکو جو ،، گرمی ،، کی علامات محسوس ہوتی ہیں وہ ان مصالحہ جات کی وجہ سے ہوتی ہیں ورنہ تو مچھلی گنے کے رس سے بھی ،، ٹھنڈی ،، ہوتی ھے ۔
نہیں یقین تو مچھلی کو بغیر مصالحہ جات اور بیسن وغیرہ کے ، سٹیم کے ذریعے پکا کر ، کھائیں ، نتیجہ آپکے سامنے ہوگا ۔
مچھلی میں پوٹاشیم، فولاد، آئیوڈین، پروٹین، وٹامن اے،وٹامن 12 ، وٹامن ڈی ،سلینیئم،فاسفورس اور میگنیشئم پایا جاتا ہے۔اس میں پروٹین 60%، فیٹ 10%، وٹامن 181% 12،وتامن اے 50% ، سلینئیم 67% ، فاسفورس 33% اور میگنشیم 16 % موجود ہوتا ہے۔
یہ غذائی تناسب اسے مفید ترین غذا بناتا ھے ۔ لیکن ھم جو فش فرائی وغیرہ کھاتے ہیں اس میں یہ غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں ۔
مچھلی کا گوشت بہت نرم ہوتا ہے ، ہلکی سی بھاپ میں پک جاتا ھے۔ اسے زیادہ پکانے یا تلنے سے اسکی غذائیت کم ہو جاتی ھے۔
مچھلی کے فوائد حاصل کرنے ہیں تو ، مچھلی کو آپ گھر میں ہلکے نمک مصالحہ میں پکا کر کھائیں یا سٹیم یا گرل کر لیں ۔
بہت پرانی بات ھے ان دنوں مچھلی کے شکاری دسمبر اور جنوری کے مہینے میں دریاؤں کے کنارے ڈیرے ڈال دیتے تھے اور رات بھر مچھلی کا شکار کرتے تھے ۔ کبھی کبھی میں بھی چلا جایا کرتا تھا ۔ وہ یوں کرتے تھے کہ۔مچھلی کا پیٹ چاک کرکے اندر سادہ مرچ مصالحہ لگاتے اور پھر اسے کھال اور چانوں سمیت کیلے کے پتوں میں لپیٹ کر ، ریت میں دفن کر دیتے ، پھر اسکے اوپر چولہا بنا کر آگ جلاتے اور چاول پکاتے ۔ جب چاول پک جاتے تو اسی دوران نیچے دبی مچھلی بھی پک چکی ہوتی تھی ، وہ اسے نکالتے اور اسے چاول کے ساتھ کھاتے۔ اس طرح کی پکی ہوئی لذیذ مچھلی میں نے زندگی بھر نہیں کھائی۔
ھاں ۔۔۔۔۔۔یہ بھی یاد رکھیں کہ بازار سے ھمیشہ تازہ مچھلی ہی خریدیں ۔ مچھلی اور دودھ کی شیلف لائف ایک جتنی ہے یعنی جتنی دیر میں کچا دودھ فریزر سے باھر پڑا پڑا خراب ہونے لگتا ھے اتنی ہی دیر میں مچھلی بھی گلنے سڑنے لگتی ھے ۔
تازہ مچھلی کی پہچان یہ ہے کہ اسکی آنکھوں کے ڈیلے ابھرے ہوئے ہوتے ہیں ، باسی مچھلی جسمیں گلنے سڑنے کا عمل شروع ہو چکا ہو اسکی آنکھیں اندر دھنسی ہوئی ہوتی ہیں ۔
تازہ مچھلی کے گلپھڑے شوخ سرخ ہوتے ہیں باسی مچھلی کے سیاسی مائل۔
اسی طرح اگر مچھلی کے جسم کو انگلی سے دبائیں تو مچھلی کی جلد میں گڑھا نہیں پڑے گا ، اگر گڑھا پڑ جائے تو وہ باسی مچھلی ھے ۔
باسی مچھلی جو گلنے سڑنے لگ چکی ہو اسکے فوائد تو کچھ بھی نہیں نقصانات بہت زیادہ ہیں ۔
فرائی مچھلی بیچنے والے اول تو بازار سے گلی سڑی مچھلیاں سستے داموں خریدتے ہیں ، پھر انہیں تیز مرچ مصالحے لگا کر دو تین دن کیلیے رکھ دیتے ہیں ۔ ان مصالحوں کی وجہ سے مچھلی کی بدبو ختم ہو جاتی ھے اور مچھلی کا پانی نچڑ جاتا ھے ، اور مصالحہ جات کا ذائقہ مچھلی کے اندر تک گھسی جاتا ھے ، پھر یہ حنوط شدہ مچھلی ، بیسن لگا کر گندے تیل میں فرائی کر کے بیچ دیتے ہیں ۔
ایسی فرائی مچھلی کا جو چٹخارہ آپکو محسوس ہوتا ھے وہ مصالحہ جات کا ہوتا ھے نہ کہ مچھلی کا ۔
یاد رکھیں کہ مچھلی میں موجود بہت سے منرلز اور وٹامنز تو مچھلی کو مصالحہ جات لگانے اور اسکا پانی نچڑ جانے کے ساتھ ہی نکل جاتے ہیں ۔ وٹامن اے ، ڈی اور کے اور کچھ دیگر منرلز مچھلی کو تلنے کے دوران ، تیل میں حل ہو کر نکل جاتے ہیں ۔ تو آپکو کیا غذائیت ملی ؟؟؟
بہتر یہی ہے کہ چٹخاروں کے نشے سے نکلیں ، تازہ مچھلی لیں ، گھر میں سالن پکائیں ، روسٹ کریں یا سٹیم کریں ، اور قدرت کی اس عظیم نعمت سے فایدہ اٹھائیں ۔

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Bolta Punjab posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share