31/08/2022
"اوقات"
اس لفظ کی کبھی سمجھ نہ آئی ہو تو ٹیلی تھون پر پانچ ارب کلیکشن پر لوگوں کے تبصرے پڑھ لیں۔ ۔
ہر کوئی اپنی ذہنی اوقات کے مطابق اندازے لگا رہا ہے۔
چور کو فکر ہے یہ فنڈز چوری ہو جائنگے۔ ۔ کیونکہ اسکی اوقات پیسہ حاصل ہونے پر فراڈ کرنا ہی ہے۔
مسجدوں کے بکسوں پر پلنے والی مخلوق کا اندازہ ہے کہ ان پیسوں سے عمران اپنا گھر یا پارٹی چلائے گا، کیونکہ انکی اخلاقی اوقات اس سے زیادہ نہیں کہ چندہ باکس سے اپنے بیڈروم کے اے سی کا بل دیں۔ ۔ یا مسجد کی بجلی والی تار سے فائدہ اٹھائیں۔
جس کا اعتبار اتنا بھی نہیں کہ کوئی اسکو ادھار دے، اسکی ذہنی اوقات کے مطابق اتنا اعتبار چند ہزار کا تو ہو سکتا ہے، اربوں کا نہیں۔ ۔
جو جھوٹ بولنے پر زندگی بسر کرتا ہے، یا پاکستانی نئی نسل کی تربیت کے اس خانے میں ہے جہاں "میں بس پانچ منٹ میں آیا" کہنا اور عمل نہ کرنا عام جملہ ہے۔ ۔ اسکی ذہنی اوقات یہ ہے کہ جن لوگوں نے اعلانات کیے ہیں وہ مکر جائنگے ۔ ۔
جن کے لیڈرز کی اوقات یہ ہے کہ سیلاب کا سامان اپنے گوداموں میں بھر لیں، اور "رسیدیں نہیں تو تمہیں کیا ہے بھئی" والی ڈھیٹ مٹی سے بنے ہوں، انکی ذہنی اوقات یہی ہے کہ یہ مال بھی ہڑپ کر لیا جائیگا ۔ ۔
جن کی زندگی دھوکے سے بنی ہے اور دھوکے پر گزر رہی ہے، انکے مطابق پوری دنیا دھوکے پر چل رہی ہے۔ ۔ ۔ جیسے کل ایک جگہ پڑھا کہ انفرادی فنڈز جمع کرنے والے تمام لوگ ۔ ۔ تمام ۔۔ جی تمام لوگ بیس سے پچاس فیصد پیسہ خود رکھ لیتے ہیں۔ ۔ یہ ذہنی مفلسی اور گندگی پر پل کر گندگی ہی کو پرورش کا مادہ سمجھ لینے والی ذہنیت ہے۔ ۔ ۔ حالانکہ جو سینکڑوں لوگ حالیہ سیلاب میں نکلے ہوئے ہیں، انکے زاتی خرچوں کے پیسے بھی امدادی کاموں میں لگ رہے ہئں۔ ۔ جو ایسے لوگوں کو جانتے ہیں ۔ ۔ ۔ انکی ذہنی اوقات یقیناً باقیوں سے ارفع ہو چکی ہے۔ ۔ کہ وہ انسانیت کا مقام دیکھ چکے ہیں۔ ۔
گندی نالی کے کیڑے سے پوچھیں کہ بہترین رزق کیا ہے؟ یقینا وہ جواب دیگا، گلے سڑے اور بدبودار مواد کی مسلسل فراہمی۔ ۔
آخر میں ذہنی اوقات پر آپکو آن دا ریکارڈ واقعہ سناتا ہوں، ایک مشہور "کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے" سیاستدان نے جی ٹی روڈ کے بارے میں سنا کہ سینکڑوں میل لمبی یہ پکی سڑک مسلمان بادشاہ شیر شاہ سوری نے بنائی تھی۔ ۔ ۔ اس لیڈر سیاستدان نے اپنی پوری ذہنی اوقات لگائی اور یہ جملہ اسکے منہ سے نکلا، "پھر تو اس نے خوب کمیشن بنایا ہوگا"