Kashif Official

  • Home
  • Kashif Official

Kashif Official Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Kashif Official, Video Creator, .

11/11/2023

کلر سیداں میں رہائش پذیر خانہ بدوش الطاف کی فریاد جان کو خطرہ ہے تحفظ فراہم کیا جائے

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے صاحبزادے بیرسٹر شاہ رخ کی بیول آمد ،پیپلزپارٹی بیول کے رہنما چوہدری عمران خان نے س...
09/07/2023

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے صاحبزادے بیرسٹر شاہ رخ کی بیول آمد ،پیپلزپارٹی بیول کے رہنما چوہدری عمران خان نے سپورٹس گراؤنڈ کے متعلق بیول کے نوجوانوں کو درپیش مشکلات کے متعلق بیرسٹر شاہ رخ پرویز کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے بیول کے نوجوانوں کے لیے سرکاری زمین سپورٹس بورڈ کے نام منتقل کروانے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی اس موقع پر چوہدری عمران خان اور پریس کلب بیول کے صحافیوں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔۔۔۔

سموٹ سر صوبہ شاہ روڈ پر قائم شریف وویمن سوشل انٹرپرائز سینٹر کا افتتاح کر دیا گیا سینٹر میں لیڈیز کو مختلف کورسسز سکھائے...
29/05/2023

سموٹ سر صوبہ شاہ روڈ پر قائم شریف وویمن سوشل انٹرپرائز سینٹر کا افتتاح کر دیا گیا سینٹر میں لیڈیز کو مختلف کورسسز سکھائے جائیں گے جن میں سلائی ناظرہ کروشیا آرٹ اینڈ کروافٹ جیولری میکنگ کے علاوہ مختلف کورسز شامل ہیں اس موقع پر شریف وویمن سوشل انٹرپرائز کی اونر میڈم صنوبر شریف کا کہنا تھا کہ والدین اپنی بچیوں کو اس سینٹر میں ایڈیشن کروائیں داخلہ بلکل فری ہے اور دوران کورس بھی کسی قسم کی کوئی فیس نہیں لی جائے دوران کورس ہر قسم کی استعمال کی اشیاء بھی بلکل فری ملیں گی اکیڈمی کے اندر سلے سلائے کپڑوں کی بھی ورائٹی ملے گی اکیڈمی ٹیلر کی سہولت بھی میسر ہو گی۔۔۔۔۔کاشف حسین بیول

اب آپکے شہر کلر سیداں اورزی مال میں دی گرل فورٹ فاسٹ فوڈ کا افتتاح ہوچکا جس میں زنگر برگر چیکن چیز پاستہ چیکن بار بی کیو...
07/02/2023

اب آپکے شہر کلر سیداں اورزی مال میں دی گرل فورٹ فاسٹ فوڈ کا افتتاح ہوچکا جس میں زنگر برگر چیکن چیز پاستہ چیکن بار بی کیو چیکن وینگز رشین سالیڈ کیڈز ڈیل پراٹھہ رول نیگٹس اس کے علاوہ فاسٹ فوڈ کی بے شمار ورائٹی انتہائی مناسب ریٹ میں دستیاب آج ہی وزٹ اورزی مال کلر سیداں دی گرل فورٹ ہوم ڈیلیوری کی سہولت بھی موجود ہے ۔۔۔۔۔فون نمبر 0513570739
03155180612

01/02/2023

ریڈ آئی نیوز لاہور خصوصی بیان میڈم شازیہ سلطانہ صدر وویمن ونگ تحصیل گوجر خان

11/12/2022

ڈگری ۔۔نذیر کالونی کی رہائشی خاتون نے اپنے پریس شوہر اختر علی کے ساتھ پریس کلب ڈگری میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ نذیر شاہ کالونی میں ان کے مکان کے برابر نذرحسن نے ایک نجی کمپنی کا ٹاور لگایا جو کہ آبادی میں ہونے کے باعث غیرقانونی ہے اس جگہ کو نذر حسین کے بیٹے حمزہ آرائیں نے اوطاق بنا رکھا ہے جہاں سرشام ہی اس کے دوست شراب وچرس پینے کے لیے جمع ہوتے ہیں اور پھر نشے میں غلُ۔غپاڑا مچاتے اور ایک دوسرے کو ننگی گالیاں دیتے ہیں۔میں نے بارہا انہیں اس سے روکا لیکن وہ باز نہیں آئے ۔گذشتہ شب دیر گئے یہ لوگ دوبارہ ٹارو پر شراب نوشی کرکے شور شرابے میں مصروف تھے جس پر میرے شوہر نے انہیں جا کر اس عمل سے روکا جس پر حمزہ آرائیں اور بوٹا جٹ نے میرے خاوند پر حملہ کرتے ہوئےاسے تشددکا۔نشانہ بنایا ۔جس پر میرا خاوند اندراج مقدمہ کے لیے تھانے گیا تو المصوم سویٹ کے برابروالی گلی میں حمزہ ۔بوٹا ۔آصف اور عرفان نے دیگر چار نامعموم افراد کےہمراہ ایک بار پھر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔اور پولیس بلوا کر الٹا میرے خاوند کو موبائل میں اُٹھوا دیا اس کے بعد یہ دوبارہ میرے گھر آئے اور مجھے دھمکیاں دیں ۔میں تھانے پہنچی لیکن ہماری ایف آئی آر سے انکار کیا گیا ہم۔صبح چار بجے تک تھانے میں رہے ایس ایچ او لگ بھگ چار بجے ڈگری تھاتے آئے اور آتے ہی مجھے لاک اپ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ تم لوگوں نے کیا کنجر خانہ لگا رکھا ہے تھانے سے نکلو ورنہ تم۔پر ایف آر دے دوں گا ۔خاتون نے آئی جی سندھ اور دیگر اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کی اس موقع پر خاتون کا کہنا تھا کہ ہمیں ملزمان سے جان کا۔خطرہ ہے ۔اور میں انصاف کے ہرفورم۔پر جاوں گی

22/05/2022
17/05/2022

اسلام آباد راولپنڈی میں شدید بارش ۔۔۔گرمی۔کا زور ٹوٹ گیا ۔۔۔موسم انتہائی خوشگوار

پبلک ٹرانسپورٹ میں من مانے کرایے کی وصولی ۔۔۔ہمارے گرد وپیش کیا ہورہا ہے یہ ہم سب دیکھ رہے ہیں دیکھتی آنکھوں کے ساتھ ذہن...
11/05/2022

پبلک ٹرانسپورٹ میں من مانے کرایے کی وصولی ۔۔۔
ہمارے گرد وپیش کیا ہورہا ہے یہ ہم سب دیکھ رہے ہیں دیکھتی آنکھوں کے ساتھ ذہنوں میں یہ سوال بھی جنم لیتا ہے کہ آخر یہ سب کیوں ہورہا ہے ۔اس۔گھمبیر سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے ۔اقتدار کے ستون اور ان کے زیر کنڑول ادارے اپنی اپنی جگہ منجمد اور تماشائی ہیں جسے ان کی زبانیں کنگ اور دماغ ماؤف ہوچکے ہیں غریب عوام کے مسائل ومصائب ضروریات حاجات اور عزت نفس جیسی چیزوں کی اب کیا بات کی جائے کیا ہورہا ہے کیا ہونے والا ہے اس سے اس مخلوق کو کوئی دلچسپی نہیں رہنماؤں کے روپ لیٹرے تو ہمیں ستر برس سے لوٹتے چلے آرہے ہیں لیکن ان خودساختہ لیڈران ورہنماوں کی عوام دشمنی کے باعث ہر شعبہ میں عوام کھال اتاری جاتی ہے ہمارے سیاست دان اور مقتدر حلقے دور کی کوڑیاں لاتے ہیں لیکن ان کے ناک کے نیچے عوام کے ساتھ کیا ہوتا ہے اس سے انہیں غرض نہیں ۔اشیاء خورد ونوش ہو یا علاج معالجے کا معاملہ ہمیں دونوں ہاتھوں سے لوٹا جاتا ہے۔جیسے ابھی حال ہی میں بیول اور اس کے گرد ونواح میں ہوٹل مالکان نے چائے قیمتوں از,خود اضافہ کرلیا باوجود اس کے کہ چینی پتی اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ۔کہیں چائے فی کپ چالیس اور کہیں پچاس روپے فروخت ہورہا ہے ایسا کیوں ہے صرف اس لیے کہ یہاں قانون کی عملداری نہیں پبلک ٹرانسپورٹ کو دیکھیں تو اس سے منسلک لوگ بھی یہاں ضابطے اور قانون سے بالاترنظر آتے ہیں ۔جن کے نزدیک ان کے طے کردہ کرایے ہی قانون ہیں ۔دیگر روٹس کی طرح کلر سیداں سے پیروھائی روٹ پر بھی میری گاڑی میری مرضی کا فارمولا چل رہا ہے۔قانونی طور پر ہر گاڑی میں آر ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ کرایہ نامہ آویزں کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن یہاں کسی گاڑی میں آر ٹی اےسکریٹری کی جانب سے جاری شدہ کرایے کی لسٹ آویزاں نہیں اس لیے عوام گاڑی کے کنڈیکٹر کے رحم۔وکرم پر ہوتے ہیں جن سے صاحب بہادر من مانے کرایے کی وصولی کرتے ہیں بحث پر مسافر کو بے عزت کر کے گاڑی سے اترنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔کوئی گاڑی کلر سیداں سے منڈی موڑ تک 150 روپے چارج کررہی ہے تو کوئی 180 روپے ۔۔۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بڑھتی مہنگائی اور پٹرول کے آسمان کو چھوتے دام کرایے بڑھنے کا بڑا سبب ہیں لیکن کرایے ایک فارمولے کے تحت آر ٹی اے کو طے کرنا ہوتے ہیں ۔اگر آر ٹی اے اپنے فرائض سے غفلت کا مرتکب ہوتا ہے تو بھی ایک ہی روٹ پر دو کرایے کیونکر ہو سکتے ہیں ۔جو گاڑی 150 روپے چارج کرتی ہے وہ بھی اسی قدر سفر کرتی ہے جتنا 180 روپے وصولنے والی ۔۔۔دونوں گاڑیاں نان اے سی ہیں ۔یہ فرق بھی نہیں تو پھر کیا وجہ ہے کہ ایک گاڑی تیس روپے کم اور گاڑی تیس زیادہ چارج کرتی ہے اور کوئی اس غیر قانونی عمل پر ایکشن لینے پر آمادہ نہیں ۔تین مسافروں کی نشت پر چار افراد کو ٹھونس کر انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح گاڑی میں بھر دیا جاتا ہے جس کے باعث مسافر اذیت بھرا سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں خصوصاً خواتین اور بچے ۔بدقسمتی سے جب انسان حرص, وہوس کے شاطرانہ کھیل کا حصہ بن جائے تو دھن دولت کے خطرناک پنجے اسے جائز, ناجائز کی پہچان ہی بھلا دیتے ہیں۔انسان انسان کو۔نگل رہا ہے لگتا ہے ہم اپنے ملک کے آزاد قیدی ہیں جو ان دیکھی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں ۔یہاں ہر آنے والا رہنماء خود کو مسیحا بنا کر پیش کرتا ہے لیکن جوں ہی وہ مسند اقتدار پر بیٹھتا ہے تو قوم کو ٹوٹے خوابوں کی کرچیاں تھما کر دھتکار دیتا ہے ۔کیونکہ ہم تو بھیڑ بکریاں ہیں ہم اپنے منہ اپنی زبان ہی رکھتے ہم توکسی اور کی زبان بولتے ہیں ہم جو آواز منہ سے نکالتے ہیں وہ کسی اور کی آواز ہوتی ہے ۔ہم اپنے گلے اپنے مسائل پر نہیں پھاڑتے بلکہ مسائل میں مبتلا کرنے والوں کی واہ واہ اور جیوے جیوے کی گردان میں پھاڑتے ہیں ۔ہم سمجھ ہی نہیں سکے کہ ہمیں کس طرح ملکر لوٹا جاتا ہے ۔ہمیں قوم۔کے بجائے ریوڑ بنا دیا گیا ہے ۔ہم اسی قابل ہیں جوکچھ ہمارے ساتھ کیا جارہا ہے ۔یاد رکھیں ظلم سہنا ظلم کرنے کے مترادف ہوتا ہے ۔۔۔
طالب حسین آرائیں

برائی کے خلاف آواز, اُٹھائیں ۔۔۔ْضرورتیں نہایت ہی سفاک ہوتی ہیں جو  ایسا بے بس کردیتی ہیں کہ انسان وہ کچھ کرنے پر مجبور ...
06/05/2022

برائی کے خلاف آواز, اُٹھائیں ۔۔۔
ْضرورتیں نہایت ہی سفاک ہوتی ہیں جو ایسا بے بس کردیتی ہیں کہ انسان وہ کچھ کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے جس کے بارے وہ عام حالات میں سوچ بھی نہیں سکتا ۔اور فی زمانہ نت نئی ایجادات اور جدت نے ہماری ضرورتوں کو بھی بڑھوتی دی ہے آمدنی کم اور ضرورتیں لامحدود ہونے کے باعث ان ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ہر جائز وجائزکام اب معاشرے کا دستور بن چکا ہے۔پیسے کی ھوس نے بحیثت قوم ہمیں اس مقام پرلاکھڑاکیا ہے جہاں سے تباہی کا آغاز ہوتا ہے. زر کی بڑھتی ہوئی اس ھوس کے باعث ہمارے معاشرے میں ۔ڈاکہ زنی اور چوری چکاری کے روایتی طریقوں سے ھٹ کر اغواء برائے تاوان ۔جسم فروشی وجوئے کے آڈوں کی بھرمار ۔بلیک میلنگ ۔مختلف قسم کے فراڈ اب ایک عام سی بات ہیں ۔سب زیادہ خطرناک منشیات فروشی کا بڑھتا ہوا کاروبار ہے ۔جو۔ہماری نسل نو کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے ۔منشیات فروشی کا کاروبار سب سے زیادہ منافع بخش کاروبار تصور کیا جاتا ہے اور یہ کاروبار بڑے شہروں سے نکل کر اب دیہی علاقوں تک پھیل چکا ہے ۔اور گھناونے کاروبار کا دائرہ بتدریج پھیلتا چلا جارہا ہے ۔پاکستان بھرکی طرح بیول اور گرد ونواح کے علاقے بھی مبینہ طور پر منشیات فروشی کے کاروبار سے محفوظ نہیں رہے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ اس وقت بیول اور آس پاس کے علاقوں میں منشیات فروشی کا۔کاروبار انڈسٹری کی صورت اختیار کرچکا ہے مبینہ طور پر شراب ۔چرس ۔افیون کے علاوہ آئس اور شیشہ کی باآسانی دستیابی کی اطلاعات ہیں ۔جس کے باعث ہمارے نوجوان تیزی سے ان کا شکار ہورہے ہیں ۔بتایا جاتا ہے اس کاروبار سے منسلک لوگ انتہائی بااثر ہیں ۔جس کے باعث قانون بھی بے بس دیکھائی دیتا ہے ۔ویسے بھی ہمارے یہاں قانون صرف کتابوں میں درج کرنے کی غرض سے ہی بنایا جاتا ہے اس پر عمل کی راہ میں روڑے وہی لوگ اٹکاتے ہیں جنہیں ہم قانون سازی کے لیے منتخب کرتے ہیں ان کی چوہدراھٹ کی خواہش اور معتبر نظر آنے روش ہی معاشرے کی تنزلی اور تباہی کا باعث بنتی ہے ۔ہماری سماجی۔نظام کے فرسودہ قوانین معاشرے میں بہتری لانے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں انہیں رکاوٹوں نے ہم سے جینے کا۔حق چھین لیا ہے۔حیران کن امر ہے کہ بیول جیسے چھوٹے سے قصبے میں بھی منشیات جیسی وباء در آئی ہے خطہ پوٹھوار ہمیشہ سے امن وسکون کا گہوارہ رہا ہے یہاں برائیوں کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا. لیکن غیر مقامی افراد کی تسلسل سے آمد کے بعد یہاں مختلف برائیوں نے جنم لیا ہے منشیات فروشی اور جسم فروشی دو برائیاں تیزی سے پنپ رہی ہیں یوں نہیں ہے کہ ہرغیر مقامی فرد برائی کا پیرو کار ہے ان میں اچھے اور بہتر کردار کے لوگ بھی موجود ہیں ۔لیکن کچھ بدکردار لوگوں نے ھوس زر میں یہاں کے سکون کو برباد کردیا ہے ۔آتشیں اسلحے کی بھرمار بھی ایک تحفہ ہے پیار ومحبت نچھارو کرنے والی دھرتی پر اب برداشت کا عنصر رفتہ رفتہ معدوم ہوتا دیکھائی دے رہا ہے دکھ اور افسوس ہے کہ دھرتی اپنی پہچان کھو رہی ہے ۔درد وغم اور خون آشام چیرہ دستیوں نے ہمیں گھائل کردیا ہے انتظار اور اسرار کی جان کنی کے اس. جان لیوا کھیل میں ہم۔اپنا سب کچھ داؤ پر لگا رہے ہیں۔منشیات فروشی اور بے راہ روی ہماری نئی نسل کو اندر سے کھوکھلا کررہی ہے اور ہم خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں یاد رکھیں دنیا۔میں ہر شے ایک۔قائدے قانون کے تابع ہے چاند تارے بھی ایک زبردست قائدے میں بندھے ہوئے ہیں جس کے خلاف وہ بال برابر بھی جنبش نہیں کرسکتے انسان بھی اُسی قانون قدرت کے تابع ہے مگر جب انسان اپنی عقل ودانش کو اطاعت و فرمانبرداری کے ڈگر سے ہٹاتا اور قانون قدرت کی بندشوں کو توڑتاہے تو پھر ہر شے کا توازن بگڑ جاتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بحثیت قوم اپنی نسل نو۔کو بچانے کے لیے آواز اُٹھائیں ہراُس کام۔پر جس سے ہمارا معاشرہ متاثر ہوتا نظر آئے ۔ہمیں منشیات فروشی ۔جسم فروشی ۔اور جوئے کے اڈوں کے خلاف باآواز بلند بولنا ہوگا ۔۔۔
طالب حسین آرائیں

دوروز قبل سابق ایم۔پی اے افتخار وارثی کی جانب سے حرم۔شریف میں ہونے والے واقعے بارے ان کے جاری بیان میں  انتہائی بااخلاق ...
30/04/2022

دوروز قبل سابق ایم۔پی اے افتخار وارثی کی جانب سے حرم۔شریف میں ہونے والے واقعے بارے ان کے جاری بیان میں انتہائی بااخلاق الفاظ کا چناو کیا۔گیا تھا جس کے ثبوت کے لیے السحر سمیت دو مٰزید پیجز کے اسکرین سارٹ دے رہا ہوں ۔اس بیان کو باریک بینی سے دیکھ کر پیجز کو جاری کیا ۔۔لیکن افسوس کہ ایک پیج پر اس بیان کوایڈیٹ کر کے وہ الفاظ ڈالے جو افتخار واثی کی زبان سے کبھی ادا نہیں ہو سکتے افتخار وارثی ایک مدبر اور سلجھے ہوئے انسان ہیں وہ سوشل میڈیا پر اس پوسٹ کو۔لائک کرنا بھی مناسب نہیں سمجھتے جس میں کوئی غیر اخلاقی لفظ موجودہو۔۔جن افراد نے اس پیچ کی تحریر پر ان الفاظ کی نشاندھی کی ان سے گذارش ہے کہ میں یہ۔وضاحت خدا کو حاضر وناضر جان کر دے رہا ہوں ۔یہ وراثی صاحب کے الفاظ نہیں ۔۔آج وہ الفاظ پھر تبدیل کیے گئے ہیں ۔۔۔۔
طالب حسین آرائیں

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری افتخار احمد وارثی نے اپنے ایک بیان میں گذشتہ روز حرم شریف میں پیش آنے والے و...
29/04/2022

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری افتخار احمد وارثی نے اپنے ایک بیان میں گذشتہ روز حرم شریف میں پیش آنے والے واقعے کو شرمناک و افسوسناک فعل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلافات اور نظریاتی ٹکراؤ کے کو اس نہج پر نہیں لے جانا چاہیے کہ مقدس مقامات بھی اس سے محفوظ نہ رہ سکیں ۔چوہدری افتخار وارثی نے مزید کہا کہ کل کے واقعے سے اسلام دشمن قوتیں کے اسلام کو دہشت گردی اور فتنہ پروری سے جوڑنے کے بیانیے کو تقویت ملے گی ۔لیگی رہنماء کا کہناتھا کہ ہمیں بحیثت مسلمان سیاسی جماعتوں کی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اس واقعہ کی مذمت کرنا چاہیے سابق ایم۔پی نے مزید کہا کہ اللہ رب العزت ایسے گمراہ عناصر کو سمجھنے اور سوچنے کی توفیق عطافرمائے

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری افتخار احمد وارثی نے اپنے ایک بیان میں گذشتہ روز حرم شریف میں پیش آنے والے و...
29/04/2022

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری افتخار احمد وارثی نے اپنے ایک بیان میں گذشتہ روز حرم شریف میں پیش آنے والے واقعے کو شرمناک و افسوسناک فعل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلافات اور نظریاتی ٹکراؤ کے کو اس نہج پر نہیں لے جانا چاہیے کہ مقدس مقامات بھی اس سے محفوظ نہ رہ سکیں ۔چوہدری افتخار وارثی نے مزید کہا کہ کل کے واقعے سے اسلام دشمن قوتیں کے اسلام کو دہشت گردی اور فتنہ پروری سے جوڑنے کے بیانیے کو تقویت ملے گی ۔لیگی رہنماء کا کہناتھا کہ ہمیں بحیثت مسلمان سیاسی جماعتوں کی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اس واقعہ کی مذمت کرنا چاہیے سابق ایم۔پی نے مزید کہا کہ اللہ رب العزت ایسے گمراہ عناصر کو سمجھنے اور سوچنے کی توفیق عطافرمائے
طالب حسین آرائیں

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم۔پی اے چوہدری افتخار وارثی نے ایک بیان میں گذشتہ روز جامعہ کراچی میں چینی زبان کے مرکز کے ...
27/04/2022

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم۔پی اے چوہدری افتخار وارثی نے ایک بیان میں گذشتہ روز جامعہ کراچی میں چینی زبان کے مرکز کے قریب خود کش دھماکے میں تین چینی اساتذہ سمیت چار افراد کی ہلاکت پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وحشیانہ حملے پر پوری پاکستانی صدمے سے دوچار ہے ۔۔چوہدری افتخار وارثی نے اس حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کے لیے صبر کی دعا کی

سینئر صحافی چوہدری محمداخلاق وفراز خان کے اے ایس ایف میں فرائض سرانجام دینے والے بھائی چوہدری امتیازترقی پا کر اے ایس آئ...
26/04/2022

سینئر صحافی چوہدری محمداخلاق وفراز خان کے اے ایس ایف میں فرائض سرانجام دینے والے بھائی چوہدری امتیازترقی پا کر اے ایس آئی بن گئے ۔اس حوالے سے محکمہ جاتی سطح پر منعقدہ ایک پروقار تقریب میں بریگیڈیئر معظم فرقان اور کرنل ندیم خان کی جانب سے چوہدری امتیاز کو بیج لگائے گئے ۔۔۔دونوں افسران نے چوہدری امتیاز کے لے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ترقی پانے کے بعد چوہدری امتیاز حسب سابق اپنے فرائض کی کماحقہ بجاآوری کو یقینی بنائیں گے ۔

سابق ایم پی اے چوہدری افتخار وارثی و معروف سماجی شخصیت چوہدری سیاب کی ہمشیرہ کی نماز جنازہ سائیں محمد جی کے دربارہ میں ا...
02/04/2022

سابق ایم پی اے چوہدری افتخار وارثی و معروف سماجی شخصیت چوہدری سیاب کی ہمشیرہ کی نماز جنازہ سائیں محمد جی کے دربارہ میں ادا کردی گئی بیول اور گرد ونواح کی عوام اور علاقے کی سیاسی وسماجی شخصیات ۔سابق ایم این اے وپارلیمانی سکریٹری راجہ جاوید اخلاص ۔سینئر مسلم۔لیگی رہنماء راجہ محمد ظریف ۔سابق صدر آر یو جے چوہدری اخلاق ۔سینئر مسلم لیگی ضیافت گجر ۔مسلم لیگی رہنماء چوہدری توقیر اسلم ۔امیدواربرائے چیرمین یوسی بیول چوہدری وحید ۔سابق وائس چیرمین یوسی بیول مرزا مینر احمد ۔سرپرست اعلیٰ پریس کلب بیول چوہدری مظہر ۔سیاسی رہنماء چوہدری محبوب احمد لس سابق جنرل کونسلر ملک افضل۔سینئر صحافی وکالم نگار طالب حسین آرائیں ۔سینئر صحافی اکرام الحق قریشی ۔سی آی او اُورزی مال کلر سیداں چوہدری عثمان خاور ۔نوجوان سماجی شخصیت ملک نعمان طارق انجمن تاجران بیول کے صدر چوہدری ذوالفقار ۔پی ٹی آئی رہنماء ملک گلفراز۔مسلم لیگی رہنماء وسابق کونسلر ٹھکیدار ناصر انجمن تاجران بیول کے نائب صدر چوہدری عمران نماز جنازہ میں۔شریک ہوئے

کرپشن پھل پھول رہی ہے ۔۔۔سرزمین پاک کا ہرخطہ قدرت کی کسی نہ کسی نعمت سے لبریز ہے سرسبز ولہلہاتے کھیت ۔شور مچاتے تُندوتیز...
26/03/2022

کرپشن پھل پھول رہی ہے ۔۔۔
سرزمین پاک کا ہرخطہ قدرت کی کسی نہ کسی نعمت سے لبریز ہے سرسبز ولہلہاتے کھیت ۔شور مچاتے تُندوتیز دریا ۔سمندر کی گہرائیوں میں مدفن ان گنت خزانے زمین کی تہہ میں چھپے قیمتی ونایاب معدنیات کے ذخائر لیکن پھر بھی عوام کی۔زندگیاں چوہتر سالوں سے مسلسل عذاب کیوں ہیں? یہ اہم سوال ہے کہ آزادی نے قوم کی آزاری کیوں بڑھا دی ہے ۔لیکن یہ۔سوال صرف چند افراد کے ذہنوں میں ہے مسائل میں گرے غربت کی لیکر سے نیچے زندگیاں بسر کرنے والوں کو کسی سوال کا جواب تلاش کرنے کے لیے مسیحاْں نے فرصت ہی کہاں چھوڑی ہے ملک میں جو۔کچھ سیاست کے نام پر ہورہا ہے وہی ہوتا چلا آرہا ہے اور آئندہ بھی یہی ہوتا رہے گا جب تک گنے چنے مقتدر خاندانوں کے لوگ اقتدارپر قابض ہیں اقتدار میں آنے والے اداروں کو انتقامی کاروائیوں کے استعمال کرتے رہیں ہیں اور اقتدار سے باہر ہونے والے بقا کے لیے حکومت کے خلاف دنگا فساد جاری رکھیں گے ۔اور ان سب کی ڈوریاں حسب سابق آب صاحبان کے ہاتھوں میں رہیں گی جو سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا حلف اُٹھاتے ہیں اور پھر مفادات کے لیے اپنے حلف کو پاوں تلے روندتے ہیں ۔یہ تمام لوگ اپنوں کے علاوہ کسی کی بات نہیں سنتے ۔یہ نگار خانے کی مخلوق ہیں اور نگار خانے میں طوطیوں کی آواز سننے والا کوئی نہیں ہوتا ۔حزب اقتدار ہو یا حزب اختلاف سب میھٹی میٹھی باتیں کرکے قوم کو۔افیوں کھلاتے اور سُلاتے ہیں عمل کے نام پر ان سے کبھی بھول چوک نہیں ہوتی ان سب برائیوں کی جڑ کرپشن ہے جو موجودہ دور حکومت میں بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے ان جہگوں پربھی ہاتھ مارے جارہے ہیں جو پچھلوں کی نظروں سے اوجھل تھیں ۔کرپشن کے ریٹ بہت بڑھ چکے کہ مہنگائی جو بڑھ چکی ۔زیادہ عشروں کی بات نہیں کہ رشوت کو۔ایک قابل نفرت برائی سمجھا جاتا تھا لینے اور دینے والا کہیں چھپ چھپا کر شرمندگی سے اس عمل کو۔انجام دیا کرتے تھے لیکن اب تو یہ ایک فخریہ خوبی سمجھی جاتی ہے پہلی بار خاتون اول کی سہلیوں پر ٹرانسفرز اور تعیناتیوں کروانے کے الزامات لگ رہے ہیں۔دنیابھر کے ملکوں میں کرپشن پر نظر رکھنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق کرپشن کے خلاف جہاد کرنے کے لیے آنے والوں کے کی حکومت میں کرپشن میں سوا چار سو فیصد اضافہ ہوا ہے رپورٹ کے مطابق کرپشن کا حجم سب سے ٰزیادہ ترقیاتی کاموں میں سامنے آیا ہے جہاں جاری رقم کا 30فیصد کرپشن کی نظر ہورہا ہے ۔جاری رپورٹ کے مطابق کرپشن کی درجہ میں پاکستان نے مزید ترقی کی اور 180ممالک میں 45ویں نمبر پر آکھڑا ہوا۔اور یہ ترقی کرپشن کے خلاف لڑنے کے اقتدار لینے والوں کے دور میں ہوئی ۔جب کرپشن عام نہ تھی تو قانون کا احترام بھی تھا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے یہ معاشرت عنقا ہوگئی عوام کے رہبر اور محافظ طبقے نے اس بگاڑ کی بنیاد رکھی نیچے سے سوپچاس سے شروع ہونے والی برائی اوپر پہنچتے پہنچتے کروڑں تک پہنچی اور تبدیلی کے اس دور میں اربوں کھربوں تک پھل پھول رہی ہے روز نت نئی کہانیاں سامنے آتی ہیں لیکن ہوتا کچھ نہیں ایک الزام لگاتا ہے دوسرا اس کے جواب میں الزام لگانے والےکے پلندے کھول دیتا ہے اور پھر یکایک دونوں پرامن بقائے باہمی کے اصول کے تحت خاموش ہوجاتے ہیں ان کی بیچ کنی کون کرئے گا یہ سوال آج ہر ذی ہوش پاکستانی کو پریشان کیے ہوئے ہے کیونکہ جو اس کا علاج کرنے کی طاقت رکھتے ہیں وہ خود اسی مرض میں مبتلا ہیں ۔کیا سیاست دان کیا منصف اور کیا ریاستی ادارے سب قوم کی بوٹیاں نوچ رہے۔زر کے لیے ان کی وحشت دیکھ کر شیظان بھی ہنستا ہوگا کہ یہی وہ اشرف المخلوقات ہے جسے میں نے سجدہ کرنا تھا ۔۔۔۔۔
طالب حسین آرائیں

27مارچ کے جلسے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی ایک مشاورتی تقریب حاجی اسلم پارک میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ایم۔پی اے چو...
25/03/2022

27مارچ کے جلسے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی ایک مشاورتی تقریب حاجی اسلم پارک میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ایم۔پی اے چوہدری جاوید کوثر ۔سینئر رہنماء حاجی محمد اسلم ۔سابق سینئر نائب صدریوسی بیول حاجی محمد اشرف سابق چیئرمین یوسی اسلام پورہ جبر جمشید کیانی ۔نوجوان رہنماءسابق جنرل سیکٹری یوسی سوئی چمییاں چوہدری عبدالسلام ۔ملک گلفراز, سابق صدر یوسی بیول ماسٹر اللہ دتہ ۔جہانگیر بھٹی ۔راجہ وحید ۔راجہ آصف کے علاوہ کارکناں. کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔اس۔موقع پر ایم۔پی اے چوہدری جاوید کوثر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت عوام کو عمران خان کا پھرپور ساتھ دینا چاہیے کیونکہ عمران خان پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے حاجی محمد اسلم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں چوہدری جاوید کوثر کے ہاتھ مضبوط کرنا چاہیے کیونکہ ان کے ہاتھ مضبوط کرنا عمران خان کے ہاتھ مضبوط کرنا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ ایک جہاد ہے اور ہمیں اس جہاد میں۔اپنا حصہ ضرور ڈالنا چاہیے تقریب میں اسٹیج سکرئٹری کے فرائض آفتاب اسلم نے سرانجام دئیے ۔۔۔

بیول ۔۔۔چوہدری اخلاق کی سیاست میں انٹری ۔۔۔راجہ جاوید اخلاص سے قربت سیاست میں دلچسپی کا باعث بنی ۔۔۔انسانی فطرت ہے کہ  و...
24/03/2022

بیول ۔۔۔چوہدری اخلاق کی سیاست میں انٹری ۔۔۔راجہ جاوید اخلاص سے قربت سیاست میں دلچسپی کا باعث بنی ۔۔۔
انسانی فطرت ہے کہ وہ خوب سے خوب تر کی چاہ میں رہتا ہے جنوں شباب میں ہرروز ایک نیا عشق ایک نئے محبوب کی چاہ بے کل رکھتی ہے موسم کی طرح دل۔لگی اور دلداریاں بدلتی رہتی ہیں ۔یہاں محبوب کا۔لفظ کسی صنف نازک کے لیے استعمال نہیں کیا گیا بلکہ مشغلے کے لیے کوڈ ہو ۔بیول کے سینئر صحافی اور میرے بھانجے چوہدری اخلاق جنہوں نے ایک طویل عرصہ تک صحافتی میدان می خدمات سرانجام دیں اور اپنے قلم کی روانی سے قلمکاروں کی دنیا میں اپنا ایک خاص مقام بنایا ۔ایک طویل عرصہ جی جان سے قلم۔چلایا اور پھر اس جانب سے دلچسپی قدرے کم کرتے ہوئے میڈیکل کی فلیڈ میں قدم۔رکھا اور بیول میں حنا کلینک اینڈ میٹرنٹی ھوم قائم کیا ۔ پھر مزید ترقی کرتے ہوئے سکوٹ اور کلر سیداں میں دو مزید اسپتال بنائے آجکل کل وہ سیاسی اجتماعات میں تواتر سے نظر آتے ہیں۔وہ مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے اپنی سیاسی انٹری دے چکے ہیں شاید راجہ جاوید اخلاص کی قرابت ان کی سیاست میں دلچسپی کی وجہ ہو۔تاہم ایک بات یقینی ہے کہ اپنی صلاحیتوں کے باعث صحافت اور میڈیکل فیلڈ میں کامیابیاں سمیٹنے والے چوہدری اخلاق سیاست میں جلد اپنا مقام بنا۔لیں گے
طالب حسین آرائیں

,,26 مارچ حلقہ پی پی 08 کے مسلم لیگیوں کے لیے کڑا امتحان,,26 مارچ کے حوالے سے تحصیل بھر کے مسلم لیگی عہدیداران اور کارکن...
23/03/2022

,,26 مارچ حلقہ پی پی 08 کے مسلم لیگیوں کے لیے کڑا امتحان,,

26 مارچ کے حوالے سے تحصیل بھر کے مسلم لیگی عہدیداران اور کارکنان تیاریاں کر رہے ہیں لیکن حلقہ پی پی 08 کے مسلم لیگیوں کے لیے یہ ایک کڑا امتحان ہے کیونکہ اس حلقہ سے صوبائی سیٹ کے ٹکٹ کے لیے کافی امیدوار ہیں جن کو اب اپنی پاور شو کرنا پڑئے گی اور پارٹی قائدین کو دکھانا پڑئے گا کہ عوام ان کے ساتھ ہے مسلم لیگی کارکنان تو مریم نواز کے استقبال کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے لیکن جو بھی ٹکٹ کے امیدوار ہیں ان سب کو اب گھر سے باہر نکل کر عوام کو بھی اکٹھا کرنا پڑے گا اور پارٹی قائدین کو عوام میں اپنی مقبولیت کا ثبوت بھی دینا ہوگا کیونکہ یہ ایک ایسا مرحلہ ہوتا ہے کہ پارٹی قائدین خاص نظر رکھتے ہیں کہ کون کہاں تھا اور کس کے ساتھ کتنی عوام تھی اس لیے حلقہ پی پی 08 کے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے جتنے بھی امیدوار ہیں ان سب کے لیے اب یہ ایک کڑا امتحان ہے کہ وہ اس موقع پر کیا کرتے ہیں جبکہ سابق ایم پی اے چوہدری افتخار احمد وارثی تو اس معاملے میں کافی زیادہ ایکٹو ہیں ان کی رہائش گاہ پر میٹنگز بھی ہورہی ہیں اور میڈیا ذرائع کے مطابق وہ بیول سے ایک بہت بڑا جلوس بھی لے کر جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔۔۔۔
فراز خان

ملک میں جاری سیاسی ہلچل کے گوجرخان کی۔سیاست پر اثرات ۔۔مسلم لیگ ن کی پل پل بدلتی سیاسی صورتحال ۔۔۔مستبقل کے مستقل خاکوں ...
23/03/2022

ملک میں جاری سیاسی ہلچل کے گوجرخان کی۔سیاست پر اثرات ۔۔مسلم لیگ ن کی پل پل بدلتی سیاسی صورتحال ۔۔۔مستبقل کے مستقل خاکوں میں رنگ بھرنے کوششیں جاری۔۔۔۔۔۔گذشتہ روز این۔مشترکہ دوست کی رہائش گاہ پر2013 میں کامیاب ہونے والے دوسابق ایم۔پی اے چوہدری افتخار وارثی اور شوکت عزیز بھٹی کی ملاقات کو گوجر خان مسلم لیگ کی دھڑے بندی کی سیاست میں ایک نیا موڑ سمجھا جارہا ہے ۔سابق ایم۔پی اے شوکت بھٹی گوجرخان کی۔سیاست میں چوہدری ریاض گروپ کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔ان کی چوہدری افتخار وارثی سے ملاقات میں مقامی۔سیاست اور لانگ مارچ پر گفتگو آنے وقت میں ان کی سیاست کردار کو۔بڑی حد تک واضع کرتی ہے۔گذشتہ دنوں ایک اجلاس میں راجہ جاوید اخلاص ۔ چوہدری ریاض وچوہدری ۔خورشید زمان اور راجہ حمید کی باہم مل۔بیٹھنے کی تصاویر وائرل کرتے ہوتے مسلم۔لیگی حلقوں نے اس اجلاس کو دھڑے بندی کے خاتمے کا ابتدایا قرار دیا تھا لیکن اس اجلاس میں۔دو سابق ایم پی اے کے غیر موجودگی نے اس اسی وقت اس بیانیے کے غبارے سے ہوا نکال دی تھی ۔پھر 26 تاریخ کے لانگ مارچ کے حوالے سے ہونے والے مشاورتی اجلاس کی جاری کردہ تصاویر سے عناد کے باعث کچھ رہنماوں کی تصاویر کاٹ دی گئیں ۔جس سے مسلم لیگی دھڑوں کے ایک ہونے کا تاثر زمین بوس ہوگیا ۔چوہدری افتخار وارثی اور شوکت عزیز بھٹی کی اس ملاقات سے مستقبل کا نقشہ واضع ہورہا ہے
طالب حسین آرائیں۔

سئنیر مسلم لیگی رہنما و سابق صوبائی وزیرِ چوہدری محمد ریاض نے راجہ عظیم کے بیٹے اور حاجی محبوب کے داماد کے انتقال پر ان ...
20/03/2022

سئنیر مسلم لیگی رہنما و سابق صوبائی وزیرِ چوہدری محمد ریاض نے راجہ عظیم کے بیٹے اور حاجی محبوب کے داماد کے انتقال پر ان کی رہائش گاہ موہڑہ بھگو جا تعزیت کی اور مرحوم کے لیے فاتحہ خوانی کی اس موقع پر سابق جنرل کونسلر تل خالصہ میجر راجہ رزاق راجہ تنویر اختر حاجی ابرار چوہدری جمیل وارثی راجہ سہراب راجہ شفیق اور حاجی الیاس بھی چوہدری ریاض کےہمراہ. تھے ۔۔۔۔۔۔۔

تلاش گمشدہکاشف عباس جو کہ ڈھیری سموٹ سیداں کا رہائشی ہے آج صبح سات بجے سے گھر سے لاپتہ ھے فون نمبر بھی بند مل رہے ہیں اگ...
20/03/2022

تلاش گمشدہ
کاشف عباس جو کہ ڈھیری سموٹ سیداں کا رہائشی ہے آج صبح سات بجے سے گھر سے لاپتہ ھے فون نمبر بھی بند مل رہے ہیں اگر کسی کو معلوم ھو تو برائے مہربانی اس نمبر رابط کریں 03465444270

جنسی درندوں کو لگام کون دے گا ؟؟؟؟کام سیکھنے کے لیے شاگرد ہونے والے تیرہ سالہ بچےسے استاد کی متعدد بارجنسی زیادتی ۔۔۔کوئ...
19/03/2022

جنسی درندوں کو لگام کون دے گا ؟؟؟؟کام سیکھنے کے لیے شاگرد ہونے والے تیرہ سالہ بچےسے استاد کی متعدد بارجنسی زیادتی ۔۔۔
کوئی کتنا ہی باکمال کھلاڑی کیوں نہ ہو مگر قدرت کے آگے ہمیشہ صفر ہی رہتا ہے کیونکہ اس کی ساری چالاکیاں اور فریب کاریاں قدرت کی سفاک سچائی کے آگے دھری رہ جاتی ہیں۔میری اس تحریر کے مرکزی کردار کا گمان بھی یہی رہا ہوگا کہ وہ بہت باکمال ہے اور جو۔کچھ وہ کرنے جارہا ہے اس حوانیت اور حرامی پن کی پردہ پوشی میں کامیاب رہے گا بس یہی فرق ہے جو ایسے انسان نما جانوروں کو۔سمجھ نہیں آتا کہ جھوٹ کے بھوسے میں سچ کی ایک چنگاری ایسی آگ لگا سکتی ہے کہ اپنا وجود سایوں میں ڈھلتا نظر آنے لگتا ہے۔جمعہ اٹھارہ مارچ کے روز ایک خبر نظروں سے گذری جس میں الیکٹریشن اور پلمبری کا کام کرنے والے محمد شعیب نامی ایک وحشی جنسی درندے بارے بتایا گیا کہ اس حیوان نے اپنے تیرہ سالہ شاگرد محمد احسان ولد محمد عرفان کو ھنر آشنا کرنے کے بہانے متعدد بار اپنی جنسی ھوس کا نشانہ بنایا متاثرہ بچے کے ماموں فیصل سبحانی ولد گل شیر کی جانب سے قاضیاں چوکی پر درج کروائی جانے والی ایف آئی آر کے مطابق وہ ڈسٹرکٹ کوٹلی آزاد کشمیر کا رہائشی ہےاوروہ یو کے میں مقیم اپنی بہن کے زیر تعمیر مکانات کے تعمراتی کام کی نگرانی کی غرض سے بیول کی نئی آبادی میں اپنے تیرہ سالہ بھانجے کے ہمراہ رہائش پذیر ہے ۔درج مقدمے کے مطابق ملزم شعیب ان زیر تعمیر مکانات میں الیکٹرک اور پلمبری کا کام کررہا جہاں اس نے بچے کے ماموں فیصل سبحانی کو اعتماد میں لیتے ہوئے متاثرہ بچے کو الیکڑیشن کا کام۔سیکھانے کی آفر کی ۔چونکہ بچہ پڑھائی سے دور تھا اس لیے ماموں نے اسے ھنر سیکھنے کے لیے اس ھوس پرست وحشی درندے کے ساتھ بطور شاگرد چھوڑا۔فیصل سبحانی کے مطابق وہ بچے کو اکثر اپنے ساتھ دوسری سائڈ پر بھی لے جاتا تھا ۔ایک روز بچہ کچھ بتائے بنا یہاں سے غائب ہوگیا تو ماموں اسے تلاش کرنے کوٹلی پہنچا جہاں بچے نے انسان نماشیطان اپنے استاد کی زیادتی بارے بتایا کہ کس طرح وہ جنسی بھیڑیا بچے کو ایک ماہ کے دوران متعدد بار اپنی ھوس کا۔نشانہ بنا چکا ہے اور یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا جا رہا تھا جس پر بچے نے یہاں سے جانے میں عافیت سمجھی ۔فیصل سبحانی نے سچ سامنے آنے پر پولیس چوکی قاضیاں پر ملزم کے خلاف بدفعلی کا۔مقدمہ درج کروایا ۔جس پر انچارچ پولیس چوکی نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم کوگرفتار کرلیا ۔دنیا میں اگر کوئی انتہائی عجیب وغریب چیز ہے تو وہ ہے انسان کی فطرت جو کبھی حیران کرتی ہے تو کبھی پریشان جو کبھی مکمل طور پر کسی کی سمجھ میں نہیں آسکی ۔۔اس بے ثبات زندگی کی چاہ اور جنسی خواہشات نے انسان کو کس کس مقام پر رسوا کیا ہے اگر اس کا صیح معنوں ادراک ہوجائے اور ایسے جانور نما انسانوں کو عبرتناک سزا دی جاسکے تو ایسے واقعات رونما نہ ہوں ۔لیکن یہاں ایسے گھناونے فعل کے مرتکب افراد کے پشت پناہ اور ھمددر بھی موجود ہوتے ہیں اور یہی ہمارے معاشرے کا المیہ ہے ہمارے معززین اپنی چوہدرھٹ کے لیے اسے دندروں کو بھی سپورٹ کرتے ہیں جو معاشرے کے لیے کسی ناسور سے کم۔نہیں ہوتے ۔جب تک ہم بحثت قوم ایسے جرائم میں ملوث افراد سے نفرت نہیں کرتے انہیں دھتکارتے نہیں ایسے جرائم ہوتے رہیں گے ۔اورہمارے بچے ان کا۔نشانہ بنتے رہیں گے ۔۔۔طالب حسین آرائیں بیول

بیول ۔ڈاکٹرسےمحروم بنیادی ہیلتھ یونٹ ۔۔تجسس کے عنصر کا بھی اپنا ہی ایک حسن ہے خوبی یہ ہے کہ جب تک انسان کھوج وتجسس میں م...
16/03/2022

بیول ۔ڈاکٹرسےمحروم بنیادی ہیلتھ یونٹ ۔۔
تجسس کے عنصر کا بھی اپنا ہی ایک حسن ہے خوبی یہ ہے کہ جب تک انسان کھوج وتجسس میں مبتلا رہتا ہے اس کے گرد سرشاری ومسرت کا ایک ان دیکھاجالاسا تن جاتا ہے لیکن جیسے ہی علم وآگہی کا۔انکشاف ہوتا ہے تو خوشی فنا ہوجاتی ہے۔۔گذشتہ دنوں ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر صاحب سے ہونے والی ملاقات میں جب انہوں نے اپنے عوامی بھلائی بارے اُٹھائے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے بیول بی ایچ یو کو ھفتہ بھر چوبیس گھنٹے سروس فراہمی پر منتقل کروانے کا دعویٰ کیا تو میں نے بہت خوشی محسوس کی کہ اس سے علاقے کے غریب ونادار افراد کو مارننگ ۔ایوننگ اور نائٹ میں کسی ایمرجنسی کی صورت میں علاج معالجے کی سہولت میسر ہوں گی ۔میرے گرد بھی سرشاری اور مسرت کا ایک جالا تن گیا ۔تجسس ہوا کہ بی ایچ یو کے چوبیس گھنٹے سروس فراہمی کے حوالے سے ۔مارننگ ۔ایوننگ اورنآئٹ میں اسٹاف کی کیا پوزیشن ہے لیکن جب آگہی ملی تو انکشاف ہوا کہ چوبیس گھنٹے سروس فراہمی صرف کاغذات تک ہی محدود ہے ۔اس پر عملی کام سرے سے ہی نہیں کیا گیا ۔یونٹ صرف مارننگ یعنی دن دو بجے تک سروس فراہم کرتا ہے ۔جبکہ اسپتال ایک طویل مدت سے ڈاکٹر کی تعیناتی سے محروم ہے اسپتال کو ایک ایل ایچ وی کی خدمات سے چلایا جا رہا ہے ۔کچھ ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل بی ایچ یو میں تعینات فیمیل ڈاکٹر راولپنڈی سے روزانہ آوٹ بیک کرتی تھیں جو یقیناََ ان کے لیے ایک مشکل امر تھا اس لیے کچھ عرصہ بعد ٹرانسفر کروانے پر مجبور ہوگئیں ۔ان کی ٹرانسفر کے بعد سے بی ایچ یو ڈاکٹر کی خدمات سے محروم ہے ۔جبکہ کچھ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ فیمیل ڈاکٹر یہاں تعینات ہے لیکن وہ کرونا کے حوالے سے جنرل ڈیوٹی پر ہیں اور یہاں تعینات پیرا میڈیکل اسٹاف مریضوں کو ٹریٹ کررہا ہے ۔اسپتال کو چوبیس گھنٹے سروس فراہمی پر منتقل کرنے کے باوجود ایوننگ اور نائٹ کے لیے اسٹاف فراہم نہ کرنا علاقہ کی عوام سے زیادتی کے مترادف ہے ۔ایم پی اے صاحب نے عوامی بھلائی کے لیے جو قدم اُٹھایا وہ صرف کاغذات کی حد تک ہی رہا ۔منظوری کے بعد انہیں اس پر ضرور غور کرنا چاہیے تھا کہ تین شفٹوں کے لیے اسٹاف کی فراہمی بھی ضروری ہے ۔ذرائع کا ماننا ہے کہ چوبیس گھنٹے پر منتقل ہونے کے بعد دو ایل ایچ وی کی یہاں پوسٹنگ بھی ہوئی تاہم ان دونوں کی جانب سے جوائنگ نہیں کی گئی ۔اسوقت بی ایچ یو میں مارننگ کے لیے تعیناتپیرا میڈیکل کا تین رکنی اسٹاف اپنے فرائض پوری ایمانداری سے سرانجام دے رہا ہے ۔لیکن یہاں ڈاکٹر کی تعیناتی بہت ضروری ہے کیونکہ ڈاکٹر کی سہولت کا نہ ہونا یہاں کے عوام کا استحصال ہے۔نہ جانے ملک سے یہ استحصالی صورتحال کب ختم ہو گی اور میری پاک سرزمین پر وہ وقت آئے گا جب قوم اپنی زبان سے شکرخداوندی کے ساتھ ساتھ اپنی خوشحالی اور غیر ستحصالی زندگی کا اقرار کرئے گی۔کبھی تو میں سوچتا ہوں کہ آخر ہمارے بزرگوں نے انگریز سامراج کی پتھریلی چوٹی سے آخر کیوں ٹکر لی انہوں نے سامراج سے آزای حاصل کرنے کے لیے کیوں اپنی جان مال اور عصمتوں کی قربانی دی ۔کیوں اپنا لہو بہایا کیوں اذتیں اُٹھائی اور کیوں عذاب بھگتے کیا اس لیے کہ ایک ملک ایک مخصوص گرو آزادی کے تمام ثمرات سمیٹ لے اور اس کے اصل حقداروں کو اپنا غلام بنا کر انہیں لولی لنگڑی سہولیات کو ایک احسان اور خیرات کے طور پر ڈلیور کرئے ۔۔۔ایم پی آے صاحب کو بھی ان مسائل کا بخوبی علم ہوگا ۔۔اور وہ حلقہ میں عوامی ایم پی اے کے طور پکارے جاتے ہیں وہ عوامی بھلائی کے کاموں میں خاصی دلچسپی بھی لیتے ہیں انہیں علاج جسی بنیادی سہولت کی فراہمی کے لیے بی ایچ یو کے لیے فوری طور ڈاکٹر کی فراہمی ممکن بنانا چاہیے ۔کیونکہ اگر وہ بی ایچ یو کو ڈاکٹر اور ایوننگ ونائٹ کی شفٹوں کے لیے اسٹاف فراہم نہیں کرواتے تو پھر اسپتال کے کاغذات میں چوبیس گھنٹے سروس فراہمی ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں۔۔۔۔
طالب حسین آرائیں بیول

05/03/2022

بیول اور گرد ونواح میں غیر مقامی افراد کی آمد ۔۔ پولیس قانون کرایہ داری ایکٹ 2015پر عمل درآمد میں ناکام ۔۔
ہم من حیث القوم ایک ایسے نازک موڑ پر آگئے ہیں کہ ریاست کی بقا کے لیے جہاں اتحاد واتفاق ناگریز ہوچکا وہیں ملک میں رائج قوانین پر بھی سو فیصد عمل درآمد ضروری ہوچکا ۔اب ہمیں ہر قانون پر بلا امتیاز عمل کرنا ہوگا سب پر ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے کردارکی ادائیگی لازم ہوچکی ۔خصوصاً وہ محکمے جو قانون پر عملدرآمد کروانے کے پابند ہیں روز اول۔سے آجتک قانون صرف کتابوں میں درج ہونے کے لیے بنائے جاتے رہے یا ان کا نفاذ کمزور اور غریب افراد پر ہوتا رہا۔اس وقت ملک جس افراتفری اور انتشار کا شکارہے اس کی بڑی وجہ قانون کی عمل داری کا نہ ہونا ہے دیگر قوانین کی طرح قانون کرایہ داری ایکٹ 2015 پر عمل نہ ہونے کے باعث سنگین مسائل جنم لے رہے ہیں ۔تحصیل گوجر خان خصوصاًبیول اور گرد ونواح میں۔غیرمقامی افراد کی بھرمار اور ان پر ایکٹ کا لاگو نہ ہونا کئی غیر اخلاقی کاموں کا۔پیش خیمہ ثابت ہورہا ہے ۔ملک بھر میں۔ایکٹ 2015 مکمل طور پر نافذ عمل ہے لیکن بادی النظر میں اس پر عمل درآمد صفر ہے ۔اس قانون کے تحت مالک مکان کسی بھی کرایے دار کو مکان کرایے پر اُٹھانے کے فوری بعد کرایے دار کے تمام۔کوالف متعلقہ تھانے میں درج کروانے کا پابند قرار پاتا ہے ۔قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب مالک مکان اور کرایے دارکو چھ ماہ قید اور دس ھزار جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے ۔لیکن بیول اور گرد ونواح میں اس قانوں پر ایک فیصد بھی عمل دیکھائی نہیں دیتا ۔کے پی کے ۔کے علاوہ وسطی اور زیریں پنجاب سے سیکڑوں افراد اس وقت اس۔علاقے میں موجود ہیں جوبظاہر مختلف کاروبار سے وابسطہ ہیں ان کے یہاں آنے والے افراد (مہمانوں) کی بھی کوئی معلومات تھانے میں مہیا نہیں کی جاتی ۔نتیجتاً علاقے میں جہاں منشیات فروشی کو۔فروغ ملا وہیں لوٹ مار کی وارداتیں بھی عام ہوئیں ۔جسم فروشی اور زنابالرضا عام ہوا ایسا نہیں ہے کہ ہر غیرمقامی ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے ۔لیکن اگر قانون کے تحت تمام غیر مقامی افراد کا ڈیٹا ان کا بیک گرونڈ ریکارڈ متعلقہ تھانے میں موجود ہو تو ان کے کردار کی اچھائی برائی کوپرکھا جاسکتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ اس قانون پر سختی سے عمل کروائے ۔اور تمام غیر مقامی افراد کی مکمل معلومات حاصل کرتے ہوئے ان کے سابق رہاشی علاقوں کے متعلقہ تھانوں سے ان کے کریکٹر بارے تصدیق ایک اضافی عمل ہوسکتا ہے لیکن اس سے علاقے میں آنے والے اچھے اور برے کی نشاندھی ہوسکتی ہے
طالب حسن آرائیں بیول

گوجرخان ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے احکامات پر گوجرخان پولیس کی کاروائی،نشئی بیٹے کے ظلم وستم کی شکارحبس بے جا میں رک...
02/03/2022

گوجرخان ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے احکامات پر گوجرخان پولیس کی کاروائی،نشئی بیٹے کے ظلم وستم کی شکارحبس بے جا میں رکھی گئی بوڑھی ماں بازیاب،جیل میں قید بیٹے کی بازیابی کی درخواست پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا نوٹس،ایس ایچ او گوجرخان کی انچارج چوکی ایس آئی واجد منیر کو بروقت کارروائی پر شاباش،تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید جنگی تحصیل گوجرخان کے رہائشی ناصر محمود ولد فضل داد نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو درخواست دی کہ میری والدہ ہر پیشی پر مجھے ملنے آتی تھیں لیکن اس مرتبہ ملنے نہیں آئیں اہل علاقہ میں سے ایک شخص نے بتایا کہ میرے بھائی رب نواز نے انہیں مارا پیٹا بھی ہے اور گھر میں قید کر رکھا ہے میرا بھائی نشہ کرتا ہے میری والدہ ضعیف العمر ہیں مجھے خطرہ ہے کہ وہ والدہ کو جانی نقصان پہنچا دے گا اس درخواست پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سعادت حسین ملک نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ گوجرخان بلاول حسین اور ان انچارج چوکی قاضیاں ایس آئی واجد منیر کو آرڈر جاری کرتے ہوئے بوڑھی ماں کو بازیاب کرا کر 2 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا کہا جس پر انچارج چوکی ایس آئی واجد منیر نے کاروائی کرتے ہوئے ناصر محمود کی والدہ کو بازیاب کرا کر معزز عدالت میں پیش کردیابیٹے کے ظلم وستم بیان کرتے ہوئے بوڑھی ماں کے آنسو نکل آئے ایس ایچ او تھانہ گوجرخان بلاول حسین نے ایس آئی واجد منیر کو بروقت کارروائی پر شاباش دی

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kashif Official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share