Voice of wasaib/وسیب کی آواز

  • Home
  • Voice of wasaib/وسیب کی آواز

Voice of wasaib/وسیب کی آواز Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Voice of wasaib/وسیب کی آواز, Media/News Company, .

https://youtu.be/QV1BoSStaZo
13/03/2021

https://youtu.be/QV1BoSStaZo

لیہ میں پی ڈی ایم کے زیر اہتمام ضلع بھر سے جمع کارکنان نے ختم نبوت چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی پی ڈی ایم کی قیادت میں سیاسی و سماجی شخصیات اور عوام کی بھ...

https://youtu.be/TzYzTSqjIgw
13/03/2021

https://youtu.be/TzYzTSqjIgw

لیہ پولیس کی جرائم پیشہ افراد کیخلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری مختلف جرائم میں ملوث 10 افراد گرفتار منشیات فروشوں آتشبازی کا سامان فروخت کرنے والوں اور قمار با...

ڈی سی صاحب! ایک جھومر میونسپل کمیٹی چوک اعظم میں بھی ہوجایے۔تحریر۔محمد صابر عطاء تھہیمآج دل کرتا تھا کہ میں"چھج پتاسے ون...
09/03/2021

ڈی سی صاحب! ایک جھومر میونسپل کمیٹی چوک اعظم میں بھی ہوجایے۔

تحریر۔محمد صابر عطاء تھہیم

آج دل کرتا تھا کہ میں"چھج پتاسے ونڈاں"کہ میونسپل کمیٹی کے چیف آفیسر بلال کروڑی کو "اعلی کارکردگی"کے عوض حکومت پنجاب نے 18واں سکیل دے دیا ہے۔
جی کرتا ہے میں "اڈی اڈی جانواں ہوا دے نال"والا گیت گنگناؤں کہ میونسپل کمیٹی کے اہل کاروں بلکہ چیف آفیسر کے 9رتنوں نے مٹھائیاں بانٹیں ہیں۔
مگر میری ساری خوشیاں میونسپل کمیٹی کے دروازے پر ہی مر گئیں ہیں جب دروازے کے سامنے سڑک کی دوسری پار غوثیہ ٹینٹ سروس پر بیٹھے عمران مانی کا پریشان چہرہ دیکھا تو ،سہولت بازار میں سرکار کو ساری سہولتیں فراہم کرنے کے باوجود ابھی تک اسے معاوضہ نہیں دیا گیا ۔اور روزانہ اسے لارے دیے جارہے ہیں۔
عمران کی داستان ابھی ختم نہیں ہوئ تھی کہ میدے قصائ کی" دھاڑ پٹاڑ" نےتڑپا دیا. وہ گلی محلوں میں گندگی کے ڈھیروں۔گندے پانی کے جوہڑوں پر نوحہ کناں تھا۔
پرویز حمزہ کے پچھتاوے کی داستان الگ تھی ان کی اکیڈمی کے سامنے کوڑا دان کو صاف نہیں کیا جاتا کئ کئ روز تک گند وہیں پڑا رہتا ہے۔ہفتوں متعفن ماحول میں بچوں کو اکیڈمی پڑھایا جاتا ہے۔
میرے دل میں پھوٹتے خوشی کے سب لڈو ان باتوں سے چور ہو گئے اور میں سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ بالآخر میونسپل کمیٹی کا ادارہ کس لیے بنایا گیا ہے؟
میونسپل کمیٹی میں بیٹھنے والے اہل کار،ذمہ داراور حکام کس کام کی تنخواہ لیتے ہیں؟
ہم نے تو سنا تھا کہ شہر کو روشن رکھنا ،شہر کو صاف رکھنا ،شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنا اور گندے پانی کی نکاسی کرنا میونسپل کی دیگر ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے۔
مگر سوائے چند لائیٹوں کی تنصیب کے باقی تو شہر میں کوئ کام نظر نہیں آتا ۔۔گندگی کے ڈھیر،مچھروں کی افزائش کرتےگندے پانی کے جوہڑ،سڑک کناروں پر موجود مٹی کے ڈھیر،گلیوں محلوں میں پہاڑ نما گندگی کے ڈھیر،شہر میں آوارہ کتوں کے پھرتے غول تو ویسے ہی ہیں تو پھر چیف آفیسر کو کس بات پہ پروموشن مل گئ؟
ایڈمنسٹریٹر عامر اقبال دستی سے باز پرس کیوں نہیں کی جاتی؟
شیدے ٹلی کی بات بھی سنئیے کہتا ہے "میونسپل کمیٹی کا ہر کمرہ اس بات کی چیخ چیخ کر گواہی دے رہا ہے کہ یہاں کسی سائل کا کام نہیں کیا جاتا ۔بلکہ شرقاغرباکمروں میں تو میڈم نور جہان کے گیت "مینوں نوٹ وکھامیرا موڈ بنے"کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔اور خصوصامیرے بھتیجے رانا فیصل کا موڈ بہتر کرنا ضروری ہوتا ہے اگرچہ اس پر نزلہ ڈال کر اس کی تجاوزات پر ڈیوٹی لگائی گئی ہے لیکن اس کے بغیر اوورسیئر قیصر کے "گلشن کا کاروبار"بھی نہیں چلتا۔چاہے رات کو ہی کیوں نہ کمرہ کھولنا پڑے دن کو "پکڑا"گیا کام "ذمہ داری "کےساتھ مکمل کیا جاتا ہے۔
رانا فیصل ایسا پیارا آدمی ہے اسے اپنے مخالفین کے حقوق کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے اس کی کوشش ہوتی ہے کہ "پاءحمید"کا بھی ضرور خیال رکھا جائے۔یہی بات ہے کہ ان کے کمرے سے کھجوریں،چنے ،اور پھیکی چائے کے کپ بلا تفریق نیاز کے طور پر میسر ہوتے ہیں۔
طارق ملودی کے مطابق میونسپل کمیٹی میں بل بہت بنائے جاتے ہیں ایسے ایسے کاموں۔کے بل بھی بنائے جاتے ہیں جو زیر زمین اور آسمان پر کیے جاتے ہیں۔مطلب "مال بناؤ"بل بنتے ہیں۔چاہے 8ہزار کل قیمت والے ڈیسک ٹاپ کی مرمت پر 41ہزار روپے خرچ کرنے کا بل ہی کیوں نہ کیش ہوجائے۔
ملاں کی بات بھی قابل غور تھی کہ جس سماج میں "کتی چوروں"کے ساتھ مل جائے تو پھر نتائج" بندر بانٹ "والے ہی سامنے آتے ہیں۔روٹیاں بندر کھا جاتا ہے اور بلیاں منہ تکتی رہ جاتی ہیں۔
دو ماہ قبل موجودہ ایڈمنسٹریٹر عامر اقبال دستی کو دو لاکھ چالیس ہزار روپے کے مبینہ بوگس بل بنا نے اور کیش کرانے کی فائل پکڑوائ گئ موصوف معذور ہونے کے باوجود اچھلنے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کا ہاتھ ان کا سینہ پیٹ رہا تھا کہ "کسی کو نہیں چھوڑوں گا"ہم نے اعتبار کیا اور پھر طویل انتظار کیا آج پتہ چلا ہے موصوف دستی نے فائل کے ذمہ داران میں سے کسی کو بھی نہیں چھوڑااوربقول رانا فیصل جان بخشی کے عوض "جہانیاں پیر"کے نام۔پر بھاری نذرانہ وصول کیا گیا ہے۔
مختصر بات یہ ہے چوک اعظم کے وسط میں قائم میونسپل کمیٹی کی "سحر انگیز"میں "اللہ دین کا وہ چراغ"موجود ہے جسے جو اہل کاررگڑتا ہے مرادیں پاتاہے اور قسمت بدل کر چلا جاتا ہے۔
میں یہ تحریر میونسپل کمیٹی کے سامنے بیٹھ کر لکھ رہا ہوں۔اس وقت مٹی کا ایک غبار ہے جس نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔کھانے پینے کی اشیاء بیچنے والی ریڑھیاں،خوانچے،اور دکانیں مٹی سے اٹی۔اشیاء فروخت کر رہے ہیں۔گھر سے باہر نکلنے والے کو گھر واپسی پر گھر والے بھی نہیں پہچان سکتے۔سانس لینا دشوار ہو رہا ہے۔
سامنے میونسپل کمیٹی میں ایم پی اے کی طرف سے دی گئی جدید مشینری موجود ہے۔پانی کاپیٹر پمپ،واٹر ٹینکیاں کھڑی ہیں۔سوال کرتی نظر آتی ہیں۔کہ لاکھوں روپے ڈیزل کا کہاں خرچ کیا جاتا ہے؟نہ جانے کون سی خوش قسمت گاڑیاں ہیں جو اس ڈیزل سے مستفید ہوتی ہیں۔؟
میں نے انہیں بتایا ہے کہ ایک دن میرے پوچھنے سے پہلے اوور سیئر قیصرنے اہل کار کو بلا کر کہا تھااس دفتر میں ایسے کسی بھی شہری کو نہیں آنے دینا جو ہم سے "تیل پانی"کا حساب پوچھے۔
شداپکوڑیاں والا عجیب الجھن میں ہے کہ میونسپل کمیٹی کے موجودہ حکام ہم۔شہریوں سے کس بات کا انتقام لے رہے ہیں۔؟
ویسے ایک خواہش ہے دل میں اظہار کیے دیتا ہوں۔
ہمارے پیارے ڈی سی لیہ اظفر ضیاء کمال شخصیت کے مالک ہیں۔اس دن جی سی لیہ کیمپس میں سرائیکی کلچرل ڈے کے موقع پر شاندار جھومر ڈال رہے تھے۔کاش کسی ایک دن ڈی سی صاحب میونسپل کمیٹی چوک اعظم میں کرپشن کلچر پر اپنے اختیارات کی ہی جھومر ڈال لیں۔
"دعائیں دے گا یہ شہر سارا"ڈی سی صاحب ایک جھومر میونسپل کمیٹی چوک اعظم میں بھی۔
تحریر۔محمد صابر عطاء تھہیم
آج دل کرتا تھا کہ میں"چھج پتاسے ونڈاں"کہ میونسپل کمیٹی کے چیف آفیسر بلال کروڑی کو "اعلی کارکردگی"کے عوض حکومت پنجاب نے 18واں سکیل دے دیا ہے۔
جی کرتا ہے میں "اڈی اڈی جانواں ہوا دے نال"والا گیت گنگناؤں کہ میونسپل کمیٹی کے اہل کاروں بلکہ چیف آفیسر کے 9رتنوں نے مٹھائیاں بانٹیں ہیں۔
مگر میری ساری خوشیاں میونسپل کمیٹی کے دروازے پر ہی مر گئیں جب دروازے کے سامنے سڑک کی دوسری پار غوثیہ ٹینٹ سروس پر بیٹھے عمران مانی کا پریشان چہرہ دیکھا تو ،سہولت بازار میں سرکار کو سہولتیں فراہم کرنے کے باوجود ابھی تک معاوضہ نہیں دیا گیا ۔اور روزانہ اسے لارے دیے جاتے ہیں۔
عمران کی داستان ابھی ختم نہیں ہوئ تھی کہ میدا قصائ کی دھاڑ پٹاڑ نےتڑپا دیا وہ گلی محلوں میں گندگی کے ڈھیروں۔گندے پانی کے جوہڑوں پر نوحہ کناں تھا۔
پرویز حمزہ کے پچھتاوے کی داستان الگ تھی ان کی اکیڈمی کے سامنے کوڑا دان کو صاف نہیں کیا جاتا کئ کئ روز تک گند وہیں پڑا رہتا ہے۔ہفتوں متعفن ماحول میں بچوں کو اکیڈمی پڑھایا جاتا ہے۔
میرے دل میں پھوٹتے خوشی کے سب لڈو ان باتوں سے چور ہو گئے اور میں سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ بالآخر میونسپل کمیٹی کا ادارہ کس لیے بنایا گیا ہے؟
میونسپل کمیٹی میں بیٹھنے والے اہل کار،ذمہ داراور حکام کس کام کی تنخواہ لیتے ہیں؟
ہم نے تو سنا تھا کہ شہر کو روشن رکھنا ،شہر کو صاف رکھنا ،شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنا اور گندے پانی کی نکاسی کرنا میونسپل کی دیگر ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے۔
مگر سوائے چند لائیٹوں کی تنصیب کے باقی تو شہر میں کوئ کام نظر نہیں آتا ۔۔گندگی کے ڈھیر،مچھروں کی افزائش کرتےگندے پانی کے جوہڑ،سڑک کناروں پر موجود مٹی کے ڈھیر،گلیوں محلوں میں پہاڑ نما گندگی کے ڈھیر،شہر میں آوارہ کتوں کے پھرتے غول تو ویسے ہی ہیں تو پھر چیف آفیسر کو کس بات پہ پروموشن مل گئ؟
ایڈمنسٹریٹر عامر اقبال دستی سے باز پرس کیوں نہیں کی جاتی؟
شیدے ٹلی کی بات بھی سنئیے کہتا ہے "میونسپل کمیٹی کا ہر کمرہ اس بات کی چیخ چیخ کر گواہی دے رہا ہے کہ یہاں کسی سائل کا کام نہیں کیا جاتا ۔بلکہ شرقاغرباکمروں میں تو میڈم نور جہان کے گیت "مینوں نوٹ وکھامیرا موڈ بنے"کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔اور خصوصامیرے بھتیجے رانا فیصل کا موڈ بہتر کرنا ضروری ہوتا ہے اگرچہ اس پر نزلہ ڈال کر اس کی تجاوزات پر ڈیوٹی لگائی گئی ہے لیکن اس کے بغیر اوورسیئر قیصر کے "گلشن کا کاروبار"بھی نہیں چلتا۔چاہے رات کو ہی کیوں نہ کمرہ کھولنا پڑے دن کو "پکڑا"گیا کام "ذمہ داری "کےساتھ مکمل کیا جاتا ہے۔
رانا فیصل ایسا پیارا آدمی ہے اسے اپنے مخالفین کے حقوق کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے اس کی کوشش ہوتی ہے کہ "پاءحمید"کا بھی ضرور خیال رکھا جائے۔یہی بات ہے کہ ان کے کمرے سے کھجوریں،چنے ،اور پھیکی چائے کے کپ بلا تفریق نیاز کے طور پر میسر ہوتے ہیں۔
طارق ملودی کے مطابق میونسپل کمیٹی میں بل بہت بنائے جاتے ہیں ایسے ایسے کاموں۔کے بل بھی بنائے جاتے ہیں جو زیر زمین اور آسمان پر کیے جاتے ہیں۔مطلب "مال بناؤ"بل بنتے ہیں۔چاہے 8ہزار کل قیمت والے ڈیسک ٹاپ کی مرمت پر 41ہزار روپے خرچ کرنے کا بل ہی کیوں نہ کیش ہوجائے۔
ملاں کی بات بھی قابل غور تھی کہ جس سماج میں "کتی چوروں"کے ساتھ مل جائے تو پھر نتائج" بندر بانٹ "والے ہی سامنے آتے ہیں۔روٹیاں بندر کھا جاتا ہے اور بلیاں منہ تکتی رہ جاتی ہیں۔
دو ماہ قبل موجودہ ایڈمنسٹریٹر عامر اقبال دستی کو دو لاکھ چالیس ہزار روپے کے مبینہ بوگس بل بنا نے اور کیش کرانے کی فائل پکڑوائ گئ موصوف معذور ہونے کے باوجود اچھلنے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کا ہاتھ ان کا سینہ پیٹ رہا تھا کہ "کسی کو نہیں چھوڑوں گا"ہم نے اعتبار کیا اور پھر طویل انتظار کیا آج پتہ چلا ہے موصوف دستی نے فائل کے ذمہ داران میں سے کسی کو بھی نہیں چھوڑااوربقول رانا فیصل جان بخشی کے عوض "جہانیاں پیر"کے نام۔پر بھاری نذرانہ وصول کیا گیا ہے۔
مختصر بات یہ ہے چوک اعظم کے وسط میں قائم میونسپل کمیٹی کی "سحر انگیز"میں "اللہ دین کا وہ چراغ"موجود ہے جسے جو اہل کاررگڑتا ہے مرادیں پاتاہے اور قسمت بدل کر چلا جاتا ہے۔
میں یہ تحریر میونسپل کمیٹی کے سامنے بیٹھ کر لکھ رہا ہوں۔اس وقت مٹی کا ایک غبار ہے جس نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔کھانے پینے کی اشیاء بیچنے والی ریڑھیاں،خوانچے،اور دکانیں مٹی سے اٹی۔اشیاء فروخت کر رہے ہیں۔گھر سے باہر نکلنے والے کو گھر واپسی پر گھر والے بھی نہیں پہچان سکتے۔سانس لینا دشوار ہو رہا ہے۔
سامنے میونسپل کمیٹی میں ایم پی اے کی طرف سے دی گئی جدید مشینری موجود ہے۔پانی کاپیٹر پمپ،واٹر ٹینکیاں کھڑی ہیں۔سوال کرتی نظر آتی ہیں۔کہ لاکھوں روپے ڈیزل کابجٹ کہاں خرچ کیا جاتا ہے؟
نہ جانے کون سی خوش قسمت گاڑیاں ہیں جو اس ڈیزل سے مستفید ہوتی ہیں۔؟
میں نے انہیں بتایا ہے کہ ایک دن میرے پوچھنے سے پہلے اوور سیئر قیصرنے اہل کار کو بلا کر کہا تھااس دفتر میں ایسے کسی بھی شہری کو نہیں آنے دینا جو ہم سے "تیل پانی"کا حساب پوچھے۔
شداپکوڑیاں والا عجیب الجھن میں ہے کہ میونسپل کمیٹی کے موجودہ حکام ہم۔شہریوں سے کس بات کا انتقام لے رہے ہیں۔؟
ویسے ایک خواہش ہے دل میں اظہار کیے دیتا ہوں۔
ہمارے پیارے ڈی سی لیہ اظفر ضیاء کمال شخصیت کے مالک ہیں۔اس دن جی سی لیہ کیمپس میں سرائیکی کلچرل ڈے کے موقع پر شاندار جھومر ڈال رہے تھے۔کاش کسی ایک دن ڈی سی صاحب میونسپل کمیٹی چوک اعظم میں کرپشن کلچر پر اپنے اختیارات کی ہی جھومر ڈال لیں۔
"دعائیں دے گا یہ شہر سارا"

https://youtu.be/VcFOG8NHnnIجماعت اسلامی لیہ کی ریلی میں ایسا کیا ہوا لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
08/03/2021

https://youtu.be/VcFOG8NHnnI
جماعت اسلامی لیہ کی ریلی میں ایسا کیا ہوا لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

Layyah: Jamaat-e-Islami organizes protest rally against inflation Layyah: Protest rally was held from Markaz-e-Islami to Saddar Bazaar Layyah: Citizens fully...

چوک اعظم(سٹاف رپورٹر)سرائیکی کلچر دنیاکا شاندار اور عظیم کلچر ہے۔امن و آشتی ،عجز انکساری اس کا خاصا ہے۔ان خیالات کا اظہا...
07/03/2021

چوک اعظم(سٹاف رپورٹر)
سرائیکی کلچر دنیاکا شاندار اور عظیم کلچر ہے۔امن و آشتی ،عجز انکساری اس کا خاصا ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر لیہ اظفر ضیاء نے جی سی یونیورسٹی لاہور۔لیہ کیمپس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ قومیں اپنے کلچر اور تہذیب و تمدن سے پہچانی جاتی ہیں۔سرائیکی وسیب کی تہذیب و تمدن اور ثقافت اپنی مثال آپ ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اعوان اور پروفیسر ڈاکٹر حمید الفت ملغانی نے کہا کہ قوموں کا اظہار کرنا ہوتا ہے اور قومیں اپنے رنگوں،اپنی ثقافت کے ذریعے اظہار کرتی ہیں اور ہماری ثقافت میں نیلے رنگ کا نمایاں ہونا اس بات کی گواہی ہے کہ ہماری ثقافت آفاقی ہے اور زمین پہ خوبصورتی کا سبب بھی۔
تقریب سے پراجیکٹ ڈائریکٹر جی سی شاہ زین نے شرکاء کا۔شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اج نوجوان۔نسل نے اپنا ثقافتی دن جوش و جذبے سے منایا ہے۔اور ہمارے ادارے میں اس دن کو تمام اقوام سے تعلق رکھنے والے طلباء نے سرائیکی بھائیوں سے یکجہتی کرتے ہوئے سرائیکی کلچرل ڈے منایا۔
پنڈال میں مختلف اشیاء کے سٹال لگائے گئے تھے جن پر طلباء وطالبات نے سرائیکی ثقافت کو نمایاں کیا۔تقریب کے شرکاء کو سرائیکی اجرک کے تحفےدیے گیے۔
ڈی سی لیہ اظفر ضیاء اور دیگر معززین نے طلباء کے ہمراہ سرائیکی گیتوں پر جھومر بھی ڈالی۔تقریب کے آخر میں یادگاری سرٹیفکیٹ اور ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔

06/03/2021

Address


Telephone

+923008762327

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of wasaib/وسیب کی آواز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share