13/04/2024
وانا / جنوبی وزیرستان لوئر کے ہیڈکوارٹر وانا میں آج پاک افغان بارڈر انگوراڈا گیٹ کو مستقل طور پر کھولنے اور اس میں حائل روکاوٹیں دور کرانے کے لئے احمد زئی وزیر کے 9 قبائل کا ایک گرینڈ جرگہ ہوا ، جسمیں قبائلی عمائدین اور علماء کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جرگہ میں فیصلہ کیا گیا کہ سوموار کے دن وانا بازار میں 9 قبائل کا دوسرا بڑا گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا۔ جسمیں احمد زئی وزیر کے سارے لوگ بھرپور شرکت کریں گے۔ یہاں اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ انگوراڈا گیٹ پچھلے 5 ماہ سے بند ہے جس سے اب تک قومی خزانہ کو 100 ارب سے زائد نقصان پہنچا ہے اور تجارت سے وابستہ لوگوں کو ساڑھے پانچ ارب روپے کے قریب نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ صرف انگوراڈا گاؤں میں گیٹ کی بندش کی وجہ سے پانچ ہزار غریب افراد بے روزگار ہوچکے ہیں اور انگوراڈا کاروبار سے وابستہ مقامی ٹرانسپورٹ مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔ آج کے جرگہ میں معتبر ذرائع نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کے علاوہ، وانا میں ہوٹلز، گودام، پیٹرول پمپ، سروس سٹیشنز انگوراڈا گیٹ پر تجارت نہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگئے ہیں جس سے ہزاروں جنگ زدہ قبائلی نوجوان بے روزگار ہوکر تنگدستی و افلاس کے دن گزارنے پر مجبور ہوگئے۔ وانا کے بڑے بڑے کاروباری لوگوں نے انگوراڈا پر تجارت کی سرگرمیاں ختم ہونے کے بعد اپنا زیادہ تر سرمایہ طور خم، غلام خان اور خرلاچی بارڈرز پرکاروبار جاری رکھنے کے لئے منتقل کردیا ہے اور سرمایہ کی اس بے تحاشا منتقلی سے بے روزگاری کا جن علاقے میں بالکل بے قابو ہو گیا ہے۔واضح رہے کہ انگوراڈا گیٹ کی بندش کی وجہ سے جنوبی وزیرستان لوئر میں بدامنی، ڈاکہ زنی اور چوری کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں۔ آج کے جرگے میں شامل تمام عمائدین اور علماء کرام نے میڈیا کو بتایا کہ جنوبی وزیرستان لوئر میں چوری و ڈاکہ زنی کی جو وارداتیں سرزد ہورہی ہیں ان کی بڑی وجہ مقامی نوجوانوں میں پائی جانے والی بے روزگاری ہے۔