24/10/2024
گلگت(پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے ضلع گلگت کی ماتحت عدالتوں کے ججز پر مشتمل اجلاس میں احکامات دیتے ہوئے کہا کہ نظام عدل میں سزا اور جزاء کا بنیادی مقصد معاشر ے کی اصلاح اور قانون کی بالادستی ہے چیف جسٹس نے مزید بتایا کہ منشیات ،ڈکیتی ،چوری اور سائبر کرائم کے مقدمات میں مجرموں کو ایف آئی کے مقدمات میں کوتاہی اور ناقص تفتیش سمیت بروقت چالان پیش نہ کرنے والے متعلقہ مقدمے کے انکوائری افسران کے خلاف تادیبی قانونی کارروائی کے لئے احکامات دیں اور انکے حکام اعلی کو تحریر طور پر آگاہ کریں مزید کہا سوشل میڈیا میں انتشار ،منافرت اور ریاست کے خلاف من گھڑت پروپیگنڈہ پھیلانے والوں کے خلاف درج سائبر کرائم کے مقدمات میں سزاؤں کو یقینی بنایا جائیگا اور فوجداری مقدمات میں ضمانت اور دیوانی مقدمات میں حکم امتناعی کے مقدمات پر فوری فیصلہ کرے اور زیر سماعت مقدمات میں لمبی تاریخ سے گریز کریں مزید کہا کہ عدالتوں پر معاشرے کی اصلاح ،قانون کی حکمرانی اور بالادستی کی زمہ داریاں بھی شامل ہیں مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کٹیگریز کے مقدمات کو مقررہ وقت میں نمٹایا جائیں جیل معائنے کو یقینی بنائے اور درپیش مسائل پر متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے اور عملدرآمد کی رپورٹ طلب کریں گلگت بلتستان کی عدلیہ آزادنہ فیصلوں پر یقین رکھتی ہے گلگت بلتستان چیف کورٹ عدلیہ میں اصلاحات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تمام ماتحت عدالتوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا اور ریکارڈ کو محفوظ بنانے پر کام جاری ہے تاکہ لوگوں گھر کی دہلیز پر فوری انصاف کو یقینی بنایا جاسکے اجلاس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گلگت امیر حمزہ کی سربراہی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد شریف ،سئینر سول جج گلگت ہدایت علی ، سول جج بشراء الرحمن ، سول جج شیر باز،سول جج اجلال حسین اور سول جج آنم زہراء نے شرکت کی*