We are here to help you out if you are in problem . you may Contact us . Whatsapp
0301-8799263
20/12/2022
چیف آپریٹنگ آفیسر(TEVTA) احمد خاور شہزاد نے اپنے میاں چنوں دورے کے دوران اعلان کیا کہ انسٹی ٹیوٹ میں مکینیکل (ملنگ، ٹرنر اور کمپیوٹر نمبری کنٹرولڈ) کے شعبے میں 17 COEs میں سے ایک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی کل لاگت 170 ملین ہوگی۔
18/12/2022
چیف آپریٹنگ آفیسر (COO) TEVTA کا سینٹر فار ایگریکلچر مشینری انڈسٹریز، میاں چنوں کا دورہ
-----------------------------------------------------------------------
چیف آپریٹنگ آفیسر(TEVTA) احمد خاور شہزاد نے اپنے میاں چنوں دورے کے دوران اعلان کیا کہ انسٹی ٹیوٹ میں مکینیکل (ملنگ، ٹرنر اور کمپیوٹر نمبری کنٹرولڈ) کے شعبے میں 17 COEs میں سے ایک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی کل لاگت 170 ملین ہوگی۔ اس سے میاں چنوں کے مقامی لوگ جدید ترین مشینری کی تربیت حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے ادارے کے پرنسپل کو بھی ہدایت کی کہ وہ ادارہ کے اندر *کسان میلہ*، سوشل میڈیا کوریج، توسیعی خدمات، برشرز ،پمفلٹس اور مسجد کی تعمیر پر کام شروع کریں۔
گزشتہ مالی سال میں CAMI کی سالانہ فروخت تقریباً 14 ملین روپے تھی جبکہ گزشتہ 05 سالوں کے دوران CAMI نے مختلف زرعی مصنوعات کی فروخت سے تقریباً 30 ملین روپےکی خدمات سر انجام دیں۔ CAMI جدید ترین مصنوعات تیار کر رہا ہے جیسے کلٹیویٹر، چیزل پلاؤ، کاٹن روٹ ڈگر، ریئر بلیڈ، سوائل سکریپر، روٹاویٹر، ڈسک ہیرو، ربی سیڈ ڈرل، زیرو ٹلیج ڈرل، پلانٹر، کاٹن ریجر، کاٹن انٹر کلٹیویٹر، بینڈ پلیسمنٹ ڈرل، کمپنی۔ ربی ڈرل، چھوٹی، سیڈ ڈرل، کھاد کے ساتھ گنے کی کھدائی، فرٹیلائزر براڈ کیسٹر، بوم سپرےر، گندم تھریشر، ملٹی کراپ تھریشر، سورج مکھی کی تھریشر، چھوٹے بیج والی تھریشر، مکئی کا شیلر، سیڈ گریڈر، ٹرالی، ہائیڈرولک ٹرالی، ہینڈ کارٹ اور بائیو گیس ڈرم وغیرہ۔
تمام CAMI عملے کو ہدایت کی گئی کہ وہ علاقے کے زرعی شعبے کو فروغ دینے کے لیے عام گاؤں والوں کو خدمات فراہم کریں۔
07/11/2022
Pakistan Qualify for semi final | Pakistan Needs to approve his Batting | Samaaj News Exclusive Update
15/09/2022
پشاورہائیکورٹ کا 3 ہفتوں میں پینا ڈول کی مارکیٹ میں فراہمی یقینی بنانےکا حکم
پینا ڈول ایسی دوائی ہے جو ہر گھر کی ضرورت ہے، لیکن مارکیٹ میں شارٹ ہے، حکومت عوام کی مشکلات کا کچھ احساس کریں۔ چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ قیصررشید خان پشاورہائیکورٹ نے 3 ہفتوں میں پینا ڈول کی مارکیٹ میں فراہمی یقینی بنانےکا حکم دے دیا ہے، چیف جسٹس قیصررشید خان نے ریمارکس میں کہا کہ پینا ڈول ایسی دوائی ہے جو ہر گھر کی ضرورت ہے، لیکن مارکیٹ میں شارٹ ہے،حکومت عوام کی مشکلات کا کچھ احساس کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاورہائیکورٹ میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قیصر رشید خان نے دوران سماعت ریمارکس میں کہا کہ پینا ڈول مارکیٹ میں شارٹ ہے، پینا ڈول ایسی دوائی ہے جو ہر گھر کی ضرورت ہے، اب پیناڈول بھی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے، پشاورہائیکورٹ نے 3 ہفتے میں پینا ڈول کی مارکیٹ میں فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
پشاورہائیکورٹ نے ادویات کی قیمتوں اور پیناڈول کی عدم دستیابی سے متعلق متعلقہ حکام سے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
13/09/2022
عمران خان پر توہین مذہب کا الزام لگانے پر پی ٹی آئی کا مریم نواز کےخلاف عدالت جانے کا فیصلہ ۔۔۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف ان کی جانب سے شروع کی گئی 'متنازع' سوشل میڈیا مہم پر، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر توہین مذہب کا الزام لگا کر ان کی جان کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے قانونی کارروائی کرے گی۔زشتہ روز مریم نواز نے عمران خان کے 2 مبینہ بیانات اور ان کے درمیان موازنہ کرنے کے لیے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر قرآن مجید کی آیات شیئر کی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی ٹوئٹ بھی کیا تھا کہ یہ شخص (عمران خان) مذہب کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کر رہا ہے اور اپنے جھوٹے بیانیے کو فروغ دے رہا ہے۔مریم نواز نے لکھا تھا کہ اپنے ایمان اور ملک کو اس شیطان سے محفوظ رکھیں۔ پی ٹی آئی کے مطابق مریم نواز کی ٹوئٹ کے بعد ٹوئٹر پر عمران خان کے خلاف توہین مذہب کا الزام لگانے والا ٹرینڈ چلا، اس ٹرینڈ میں پی ٹی آئی چیئرمین کو نشانہ بناتے ہوئے 65 ہزار سے زائد ٹوئٹس کی گئیں۔پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ایسے نہیں جانے دیں گے، توہین مذہب کا الزام لگا کر پی ٹی آئی چیئرمین کی جان کو خطرے میں ڈالنے پر مریم نواز کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ٹوئٹر پر ایسی ٹوئٹس بھی تھیں جن میں مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور انہیں مذہب کو سیاست میں نہ گھسیٹنے کا مشورہ دیا گیا تھا، جب کہ ایسے الزامات کے نتیجے میں کسی کی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
13/09/2022
دادو، بھان سید آباد کو سیلاب سے بچانے کیلئے حکام کی سر توڑ کوششیں جاری۔۔۔ سیلاب کے سبب سندھ کے کئی علاقے تاحال پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ حکام نے بھان سید آباد اور دادو کو ممکنہ سیلاب سے بچانے کی سرتوڑ کوششیں مسلسل جاری رکھی ہوئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر دادو سید مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ دادو شہر کے تحفظ کے لیے رنگ بند پر کام آج صبح بھی جاری رہا۔
دادو کے حلقہ پی ایس 74 سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی پیر مجیب الحق نے کہا کہ بند کی دیوار اونچی کرنے کے لیے بھاری مشینری استعمال کی جارہی ہے، صبح کے وقت اندازے کے مطابق سیلاب دادو شہر سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔
دادو کے حلقہ این اے 235 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی رفیق جمالی نے کہا کہ مین نارا ویلی ڈرین کے حفاظتی بند کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کام جاری ہے۔اس علاقے کے حلقہ این اے 233 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی سکندر علی راہوپوٹو نے کہا کہ سیہون تحصیل کے بڑے شہر بھان سیدآباد کو بچانے کی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رنگ بند جہاں واقع ہے وہاں رات کو تیز ہواؤں اور لہروں کی وجہ سے صورتحال خراب تھی لیکن اب یہ معمول پر آگئی ہے، بھان سید آباد کے رنگ بند پر کام مکمل کرنے کے لیے مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر سیہون اقبال حسین کے مطابق منچھر جھیل کے پانی سے تحصیل کی 7 یونین کونسلوں کے 450 دیہات زیر آب آچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، ہم نے 50 سے زائد ریلیف کیمپ اور ٹینٹ سٹی قائم کیے ہیں‘۔
13/09/2022
ماہ جولائی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ستمبر کے بلوں میں وصول کیا جائیگا، نوٹیفیکیشن
13/09/2022
قومی اسمبلی کے ایک، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے نئی تاریخ کا اعلان
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کی ایک اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس میں این اے 157 ملتان، پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 241 بہاولنگر اور پی پی 209 خانیوال میں 9 اکتوبر کو پولنگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے تھے، یہ نشستیں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھیں جن کے استعفے اسپیکر نے منظور کر لیے تھے۔تاہم الیکشن کمیشن نے اب تک ان نشستوں پر انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے کیونکہ اسے ڈی نوٹیفائی ہونے والے ان ارکان اسمبلی کی حیثیت کے بارے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے وضاحت درکار ہے۔
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عبدالشکور شاد کی جانب سے اسپیکر کی کارروائی اور اس کے نتیجے میں ڈی نوٹیفکیشن کو چیلنج کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 29 جولائی کو جاری ہونے والا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا اور انہیں 10 ستمبر کو بحال کردیا تھا۔
تاہم عدالت نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ ان دیگر ارکان اسمبلی پر نہیں بلکہ اس مخصوص کیس میں صرف درخواست گزار پر ہی لاگو ہوتا ہے۔
13/09/2022
‘ہائے میرے تو بچے بہہ گئے’ ۔۔۔ مدد کب آئے گی؟
وہ 5 تھے جو ایک بڑے پتھر کے اوپر موجود تھے اور انہیں چاروں جانب سے پانی نے گھیر لیا تھا
‘بچاؤ، بچاؤ۔۔۔ خدا کے لیے ہمیں بچاؤ’، وہ چلّا چلّا کر کنارے پر موجود لوگوں کو آواز دینے لگے، تاہم پانی کی رفتار کسی کو بھی اس میں کودنے سے روکے ہوئے تھی۔
‘ایمرجنسی نمبر پر فون کرو۔۔۔’، کنارے پر موجود ہجوم میں سے کسی نے کہا۔
‘فون کرچکا ہوں، وہ لوگ آ رہے ہیں۔۔۔’، ہجوم میں موجود ایک نوجوان نے جواب دیا۔ وقت تیزی سے گزر رہا تھا اور پانی کی رفتار اس سے بھی کئی گنا تیز تھی۔ پتھر پر موجود نوجوان تھوڑی دیر کے لیے بیٹھتے تو پھر کسی پریشانی سے اٹھ کھڑے ہوتے اورپتھر پر اِدھر سے اُدھر چلنا شروع کردیتے۔
‘کیا ہم چھلانگ لگا دیں؟’، ایک جوان نے باقی چاروں سے کہا۔
‘پانی کا بہاؤ بہت تیز ہے، ڈوب جاؤ گے۔’
‘تو کیا ہم یہاں کھڑے کھڑے بچ جائیں گے؟’
‘معلوم نہیں، مگر پانی میں چھلانگ لگانا درست نہیں۔ آؤ آواز لگا کر لوگوں سے پھر مدد کے لیے کہتے ہیں۔
‘کیا کوئی ہماری مدد کو آرہا ہے؟’، نوجوان نے پوری طاقت سے چیخ کر کہا۔
‘ایمرجنسی نمبر پر فون کردیا ہے، وہ لوگ ہیلی کاپٹر لے کر آرہے ہیں۔۔۔’، ہجوم نے جواب دیا۔
ایک گھنٹہ مزید گزر گیا تاہم مدد نہ پہنچ سکی۔ انتظار کرتے جوانوں میں سے ایک رونے لگا۔
‘آہ! میں ڈوب گیا تو میرے بچوں کا کیا ہوگا۔۔۔’
‘رو مت، میں بھی تو ماں باپ کا اکلوتا بچہ ہوں، میرے بعد ان کا کیا ہوگا۔۔۔’، دوسرے جوان نے کہا۔
‘میں گھر کا واحد کمانے والا ہوں، میری بہنیں میری موت کا سن کر مرجائیں گی۔۔۔’، تیسرے نے کہا۔
‘شاید مدد آجائے اور ہم یہاں سے نکل جائیں’، ایک جوان نے کہا۔
‘کیا ہیلی کاپٹر آرہا ہے؟’، پتھر پر موجود ایک نوجوان نے چیخ کر ہجوم سے پوچھا۔ ہم نے پھر فون کیا ہے، ابھی ہیلی کاپٹر ایک سیاستدان کو سیر کروا رہا ہے۔ وہ واپس لوٹتا ہے تو ہیلی کاپٹر یہاں آجائے گا۔’
ایک گھنٹہ مزید گزر گیا۔ پانی کی لہریں اب بہت اونچی ہوگئی تھیں۔ پانچوں نوجوان اب پتھر کو مضبوطی سے تھامے ہوئے تھے۔
‘ہم مرجائیں گے’، ایک نے باقیوں سے کہا
‘شاید مدد آجائے’۔
‘کب؟ جب ہم بہہ چکے ہوں گے؟’
‘کیا مدد آرہی ہے۔۔۔’، ایک نوجوان نے ہجوم کی طرف ہاتھ کا اشارہ کرکے پھر پوچھا۔
‘آ رہی ہے۔ تم انتظار کرو۔ ہم نے پھر فون کیا ہے، وہ کہہ رہے ہیں سارے ہیلی کاپٹر سیاستدانوں کو لے کر سیلاب زدہ علاقوں کی سیر کروا رہے ہیں۔’
‘ہم مرجائیں گے۔۔۔ آہ! میرے بچے۔۔۔’، ایک سسکتی ہوئی آواز آئی۔
‘آہ! میری بہنیں۔۔۔’، ایک اور دم دوڑتی آواز آئی۔
‘آہ! میرے ماں باپ۔۔۔’، ایک بجھتے ہوئے دل میں خیال۔
پانی کی ایک تیز لہر آئی، جس کے گزرتے ہی ہجوم نے دیکھا کہ پتھر پر کچھ بھی موجود نہیں۔۔۔ شاید ان بہہ چکی آنکھوں کے اَن دیکھے خواب موجود ہوں مگر ہجوم کو خوابوں سے کیا لینا دینا۔
مدد ابھی بھی نہیں پہنچی۔
13/09/2022
عمران خان سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے مذہب کارڈ استعمال کیا جارہا ہے، فواد چوہدری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کو ایلیمنیٹ (چھٹکارا حاصل کرنا) کرنے کے لیے مذہب کارڈ استعمال کرنا بھی ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے، حکومت کی جب مقدمات سے بات نہیں بنی تو یہ لوگ مختلف بیانات کو لے کر مذہبی منافرت کا ماحول بنانا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں ثانیہ نشتر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک دو صحافیوں کا گروپ جو اسٹریٹجک میڈیا سیل کے ساتھ کام کرتا ہے، اس نے بھی ایک ویڈیو بنا کر ڈالی، یہ تمام لوگ دراصل عمران خان کے قتل کے اوپر کام کر رہے ہیں، یہ ساری اسکیم کے چھوٹے چھوٹے حصے دار ہیں، مذہبی منافرت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ایلیمنیٹ (چھٹکارا حاصل کرنا) کرنے کے لیے مذہب کارڈ استعمال کرنا بھی ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس حکومت نے توہین مذہب کے مقدمات بنائے، پھر دہشت گردی کے مقدمات بنائے، جب بات نہیں بنی تو یہ لوگ مختلف بیانات کو لے کر مذہبی منافرت کا ماحول بنانا چاہتے ہیں۔
12/09/2022
دادو شہر کے گردونواح سیلاب کے سبب مکمل زیر آب آنے کا خطرہ۔۔۔سندھ کے شہر دادو میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر محکمہ آبپاشی نے شہر کی جانب پانی کا بہاؤ مزید بڑھنے کی صورت میں مختیار نانگر میں انڈس ہائی وے پر ’کٹ‘ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبدالغفار چانڈیو نے تصدیق کی کہ جیل حکام نے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر 93 سال پرانے دادو ڈسٹرکٹ جیل سے 329 قیدیوں کو حیدر آباد ریجن کی دیگر جیلوں میں منتقل کردیا۔
گزشتہ روز دادو شہر سے تقریباً 10 کلومیٹر دور پیر برانچ پر رنگ بند میں گہرا شگاف پڑنے سے پانی دادو شہر کی جانب بہنا شروع ہوگیا جس سے راستے میں موجود 300 دیہات زیر آب آگئے۔دادو تعلقہ کے پیر شاہنواز، کمال خان اور یار محمد کلہوڑو کے کچھ حصے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ خدا آباد، پھکا اور پاپڑی کی جانب پانی بڑھ رہا ہے۔
محکمے کے ایک اسسٹنٹ انجینئر نے بتایا کہ مقامی انتظامیہ کے عہدیدار صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، مختیار نانگر کے مقام پر ہائی وے پر کٹ لگانے کا فیصلہ پانی کی سطح میں اضافے کی صورت میں ہی کیا جائے گا، اس وقت شہر کی جانب پانی کے بہاؤ کا دباؤ کم ہوچکا ہے۔
ہائی وے سے راستہ منقطع ہونے کی صورت میں دادو کا بھان اور سید آباد سے رابطہ مکمل طور پر ختم ہوجائے گا، منچھر جھیل کے پانی سے سیہون اور بھان سید آباد قصبوں کے درمیان ہائی وے کا ایک بڑا حصہ زیر آب آنے سے سیہون شہر پہلے ہی الگ ہو چکا ہے۔
12/09/2022
غیر متوازن معیشت کے سبب کوئی دوست ملک پاکستان کی مدد کو تیار نہیں، وزیر خزانہ۔۔۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے انکشاف کیا ہے کہ 'کوئی بھی دوست ملک پاکستان کی مالی مدد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے کیونکہ اس کی معیشت غیر متوازن ہے جس کی بنیادی وجہ درآمدات اور برآمدات میں بڑا فرق ہے'۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے ان مینوفیکچرنگ صنعتوں پر ٹیکس عائد کیا ہے جن کا برآمدات میں کوئی حصہ نہیں تھا، اس کے علاوہ تاجروں اور بلڈرز سمیت دیگر ایسے کئی شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا گیا ہے۔
مفتاح اسمٰعیل ایک نجی صحت کی سہولت کے دورے کے دوران کاروباری برادری، معروف کمپنیوں کے سی ای اوز، مالیاتی اور قانونی ماہرین کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک ملک کیا کر سکتا ہے جب مختلف اشیاء کی درآمد پر پابندی کے اقدامات کے باوجود اس کی درآمدات میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے جو کہ اب 80 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، دوسری طرف ہماری برآمدات سے صرف 30 ارب ڈالر مل رہے ہیں۔
وزیر نے اپنے سامعین سے سوال کیا کہ اب آپ ہمیں بتائیں کہ اس طرح کے رویے سے یہ ملک کیسے آگے بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارا کوئی دوست ملک ہماری مالی مدد کے لیے رقم دینے کو تیار نہیں ہے۔
سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر کا ایکسپورٹ میں 20 ارب ڈالر کا حصہ تھا۔
Be the first to know and let us send you an email when Samaaj News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.