AzinUrdu

AzinUrdu “اذربائجان ان اردو” غیر سرکاری فیس بک پیج ہے جو اپ تک ایشیاء اور یورپ کے سنگم پر واقع اس خوبصورت ملک سے متعلق خبریں پہنچا رہا ہے

18/09/2021

خوبصورت آذربائجان

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے ریجنل چیف کوریسپانڈنٹ اسلام الدین ساجد کے پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہاد...
16/09/2021

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے ریجنل چیف کوریسپانڈنٹ اسلام الدین ساجد کے پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف سے ملاقات۔ ان کے پاکستان میں تعیناتی پر انھیں خوش آمدید کہا۔ ⁦‪

18/03/2021

دوندارلی مسجد جو 1860 میں تعمیر ہوا تھا اذربائجان کے علاقہ قبادلی میں واقع ہے حیوان صفت ارمینین نے اپنے 27 سالہ ناجائز قبضے کے دوران اس مسجد کی بے حرمتی کرکے اس کو اصطبل میں تبدیل کیا تھا جس کو اب آذربائجان کی حکومت دوبارہ صاف اور مرمت کرکے بحال کر رہا ہے

ظالم ارمینین فوج نے اپنے ناجائز قبضے کے دوران قرباغ کے علاقے میں 67 دوسرے مساجد کے بھی بے حرمتی کرکے ان کو شہید کردیا تھا جہاں اب آذربائجان کی حکومت دوبارہ مساجد تعمیر کر رہی ہے.

05/03/2021

چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کا اآذربائجان کی دارالحکومت باکو میں پرتپاک استقبال

آذربائجان کے صدر کا کہنا  ہے کہ آرمینا کے خلاف جنگ میں پاکستان وہ ملک تھا جو پہلے دن سے آذربائجان کی حمایت میں کھڑا رہا ...
04/03/2021

آذربائجان کے صدر کا کہنا ہے کہ آرمینا کے خلاف جنگ میں پاکستان وہ ملک تھا جو پہلے دن سے آذربائجان کی حمایت میں کھڑا رہا اور ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کی

انہوں نے کہا آرمینیا کے خلاف جنگ کے پہلے روز سے پاکستان آذربائجان کیساتھ کھڑا رہا، ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے قراردادوں کے نفاذ اور قابض فوج کے آذرابائجان کے علاقوں سے غیر مشروط انخلاٗ کی حمایت کی اور آرمینین جارحیت کی مزمت کی

یہی سچی دوستی اور بھائی چارے کا ثبوت ہے،

“شاید اپ کو معلوم ہوگا کہ آذربائجان کے لوگوں نے اپنے پاکستانی بہن بھائیوں سے محبت کا اظہار جنگ کے دوران بھی کیا اور پاکستانی جھنڈوں کو لہرایا جو ہمارے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کا بڑا ثبوت ہے"، صدر الہام علییوف کے جنرل ندیم رضا سے گفتگو

28/02/2021

26 فروری 1992 کو خوجالے ٹاون میں جو ظلم اور بربریت کی انتہا آرمینین نے کی اس کی منظر کشی ایک آرٹسٹ نے یہاں کی ہے جو اپ اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩

28/02/2021

آذربائجان کی وزارت دفاع نے کاراباخ کے ضلع قوبادلے کے ایک گاوں افندیلار کی نئی ویڈیو جاری کردی ہے جس میں اپ دیکھ سکتے ہیں کہ غاصب ارمینین فوج نے کاراباخ پر ناجائز تسلط کے دوران مقامی لوگوں کے گھروں کو کتنے بے دردی سے مسمار کردیا ہے ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩

26/02/2021

سفارتخانہ جمہوریہ آذربائجان
اسلام آباد


پریس ریلیز


چھبیس (26 ) فروری 2021 کو اج "خوجالی قتل عام" کے انتیس (29) سال پورے ہوگئے۔

آج سے 29 سال قبل خوجالی ٹاون میں آرمینین فورسز نے آذربائجان کے علاقہ ناگورنو کاراباخ پر جارحیت کے وقت بے گناہ آذربائجانی شہریوں کا بے دردی سے قتل عام کیا جو اس جنگ (پہلا کاراباخ جنگ) کے دوران ایک دردناک سانحہ تھا۔

خوجالی ٹاون میں آرمینین کے ناجائز قبضے سے قبل 7,000 سویلین رہائش پذیر تھے تاہم اکتوبر 1991 سے آرمینا کے فوج نے اس ٹاون کا محاصرہ کیا۔ 25 اور 26 فروری 1992 کی درمیانی رات جارح آرمینین فوج نے ہیوی ارٹلری سے خوجالی ٹاون پر گولہ باری شروع کی جن کو سابقہ سویت یونین کے انفنٹڑی گارڈ ریجمینٹ 366 کی مدد حاصل تھی انہوں نے خوجالی شہر پر قبضہ کیا اور شہر کو تباہ کرکے وہاں بے دردی سے پرآمن سویلین کا قتل عام کیا۔

قابض فوج نے شہر سے 5,379 شہریوں کو زبردستی نکالا، 1,275 شہریوں کو گرفتار کرکے حراست میں لیا جن میں 150 شہری اج تک لاپتہ ہیں جن میں 68 خواتین اور 26 بچے بھی شامل ہیں۔ اسی طرح اس ظالمانہ کارروائی کے دوران 613 آذربائجان کے بے گناہ شہریوں کو شہید کیا گیا اور 487 دیگر زخمی ہوئے۔
شہید ہونے والوں میں 106 خواتین، 63 بچے اور 70 بزرگ شہری بھی شامل تھے ۔ اٹھ خاندان ایسے تھے جن میں کوئی
زندہ نہیں بچا، 130 بچوں کے ماں یا باپ شہید ہوئے جبکہ 25 بچے ایسے تھے جن کی ماں اور باپ دونوں شہید ہوئے۔


تمام دستیاب ثبوتوں اور حقائق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آرمینین فورسز نے ایک منظم منصوبے کے تحت سویلین آبادی کو
نشانہ بنایا جو ان کے اس منظم پلان اور تشدد کا حصہ تھا جس کے تحت آذربائجان کے بے گناہ شہریوں کا قتل عام کرنا تھا ۔

یہ جرم اور قتل عام آرمینا کے اس ریاستی ،امتیازی اور لسانی نفرت، پالیسی کا حصہ تھا جس کا مقصد صرف بے گناہ لوگوں کو لسانی بنیادوں پر نشانہ بنانا تھا اور ان بے گناہ لوگوں کو اس لیے مارا گیا کہ وہ آذربائجان کے شہری تھے۔
خوجالی قتل عام سمیت غاصب آرمینین فوج آذربائجان کے خلاف جارحیت کے دوران جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے تمام بین الااقوامی قوانین کے خلاف ورزی کرکے معصوم اور نہتے لوگوں کو شہید کیا ان کے یہ جرائم بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین،
خصوصا 1949جینوا کنونیشن سمیت دیگر متعدد بین الااقوامی ہیومن رائٹس کے حوالے سے موجود قوانین کے خلاف ورزی ہے۔

موجودہ وقت میں دنیا کے 17 ممالک کے پارلیمنٹ سمیت امریکہ کے 24 ریاستی اسمبلیوں نے قراردادوں کے ذریعے خوجالی قتل عام کی مزمت کرکے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلمان ممالک کے تنظیم او ائی سی اور ترک زبان بولنے والی ریاستوں کے تنظیم (کواپریشن کونسل اف ترکیک سپیکینگ سٹیٹس) نے اس سانحے کے حوالے سے متفقہ قرادادیں منظور کئے ہیں اور اس قتل عام کی شدید مزمت کی ہے

ل 22۔ اپریل 2010 کو یورپین کورٹ اف ہیومن رائٹس نے بھی اپنے ایک فیصلے میں خوجالی میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ۔
چونکہ ان جرائم بلخصوص خوجالی قتل عام میں آرمینین ملوث تھے اس لیے تمام تر زمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے، اج تک اس قتل عام اور دیگر انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث لوگوں کے خلاف آرمینا کے اندر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔

اس واقعہ کے بعد اس وقت کے آرمینا کے وزیر دفاع اور سابقہ صدر شیرز سرگیان کا ایک برطانوی صحافی تھامس ڈیوال نے حوالہ دیکر لکھا تھا کہ آرمینین وزیر دفاع کہہ رہے تھے کہ خوجالی سانحہ سے قبل آذربائجانی سوچھتے تھے کہ آرمینین عام لوگوں پر ہاتھ نہیں اٹھائیں گے لیکن ہم نے ان کا یہ سوچ ختم کردیا۔

آرمینین فورسز کی سفاکی صرف پہلے کاراباخ جنگ تک محدود نہیں رہی بلکہ حالیہ کاراباخ جنگ ( جو 27ستمبر سے 10 نومبر 2020تک جاری رہی ) کے دوران بھی انہوں نے عام لوگوں اور سویلین انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر جدید ہھتیاروں سے نشانہ بنایا اور اس بار جنجا، بردا، ترتر کے شہر، جو جنگی محاذ سے دور واقع تھے، وہاں بھی سویلین کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف جدید ہھتیار استعمال کی گئی جس سے آذربائجان کے بے گناہ شہریوں کو شہید اور زخمی کیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ آرمینا نے آذربائجان کے سویلین کے خلاف جان بوجھ کر پرتشدد پالیسی اپنائی اور ان پر بمباری کی ۔
جمہوریہ آذربائجان کو یقین ہے کہ قومی سطح پر مستقل طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ، موجودہ بین الاقوامی قوانین کے دائرہ کار میں بھی، ان لوگوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا جو آذربائجان کے خلاف آرمینین جارحیت کے دوران جنگی جرائم میں ملوث رہے ۔


سفارتخانہ جمہوریہ آذربائجان
اسلام اباد

چھبیس (26 ) فروری 2021

سفارتخانہ جمہوریہ آذربائجان                                                                             اسلام آباد    ...
26/02/2021

سفارتخانہ جمہوریہ آذربائجان
اسلام آباد


پریس ریلیز


چھبیس (26 ) فروری 2021 کو اج "خوجالی قتل عام" کے انتیس (29) سال پورے ہوگئے۔

آج سے 29 سال قبل خوجالی ٹاون میں آرمینین فورسز نے آذربائجان کے علاقہ ناگورنو کاراباخ پر جارحیت کے وقت بے گناہ آذربائجانی شہریوں کا بے دردی سے قتل عام کیا جو اس جنگ (پہلا کاراباخ جنگ) کے دوران ایک دردناک سانحہ تھا۔

خوجالی ٹاون میں آرمینین کے ناجائز قبضے سے قبل 7,000 سویلین رہائش پذیر تھے تاہم اکتوبر 1991 سے آرمینا کے فوج نے اس ٹاون کا محاصرہ کیا۔ 25 اور 26 فروری 1992 کی درمیانی رات جارح آرمینین فوج نے ہیوی ارٹلری سے خوجالی ٹاون پر گولہ باری شروع کی جن کو سابقہ سویت یونین کے انفنٹڑی گارڈ ریجمینٹ 366 کی مدد حاصل تھی انہوں نے خوجالی شہر پر قبضہ کیا اور شہر کو تباہ کرکے وہاں بے دردی سے پرآمن سویلین کا قتل عام کیا۔

قابض فوج نے شہر سے 5,379 شہریوں کو زبردستی نکالا، 1,275 شہریوں کو گرفتار کرکے حراست میں لیا جن میں 150 شہری اج تک لاپتہ ہیں جن میں 68 خواتین اور 26 بچے بھی شامل ہیں۔ اسی طرح اس ظالمانہ کارروائی کے دوران 613 آذربائجان کے بے گناہ شہریوں کو شہید کیا گیا اور 487 دیگر زخمی ہوئے۔
شہید ہونے والوں میں 106 خواتین، 63 بچے اور 70 بزرگ شہری بھی شامل تھے ۔ اٹھ خاندان ایسے تھے جن میں کوئی
زندہ نہیں بچا، 130 بچوں کے ماں یا باپ شہید ہوئے جبکہ 25 بچے ایسے تھے جن کی ماں اور باپ دونوں شہید ہوئے۔


تمام دستیاب ثبوتوں اور حقائق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آرمینین فورسز نے ایک منظم منصوبے کے تحت سویلین آبادی کو
نشانہ بنایا جو ان کے اس منظم پلان اور تشدد کا حصہ تھا جس کے تحت آذربائجان کے بے گناہ شہریوں کا قتل عام کرنا تھا ۔

یہ جرم اور قتل عام آرمینا کے اس ریاستی ،امتیازی اور لسانی نفرت، پالیسی کا حصہ تھا جس کا مقصد صرف بے گناہ لوگوں کو لسانی بنیادوں پر نشانہ بنانا تھا اور ان بے گناہ لوگوں کو اس لیے مارا گیا کہ وہ آذربائجان کے شہری تھے۔
خوجالی قتل عام سمیت غاصب آرمینین فوج آذربائجان کے خلاف جارحیت کے دوران جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے تمام بین الااقوامی قوانین کے خلاف ورزی کرکے معصوم اور نہتے لوگوں کو شہید کیا ان کے یہ جرائم بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین،
خصوصا 1949جینوا کنونیشن سمیت دیگر متعدد بین الااقوامی ہیومن رائٹس کے حوالے سے موجود قوانین کے خلاف ورزی ہے۔

موجودہ وقت میں دنیا کے 17 ممالک کے پارلیمنٹ سمیت امریکہ کے 24 ریاستی اسمبلیوں نے قراردادوں کے ذریعے خوجالی قتل عام کی مزمت کرکے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلمان ممالک کے تنظیم او ائی سی اور ترک زبان بولنے والی ریاستوں کے تنظیم (کواپریشن کونسل اف ترکیک سپیکینگ سٹیٹس) نے اس سانحے کے حوالے سے متفقہ قرادادیں منظور کئے ہیں اور اس قتل عام کی شدید مزمت کی ہے

ل 22۔ اپریل 2010 کو یورپین کورٹ اف ہیومن رائٹس نے بھی اپنے ایک فیصلے میں خوجالی میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ۔
چونکہ ان جرائم بلخصوص خوجالی قتل عام میں آرمینین ملوث تھے اس لیے تمام تر زمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے، اج تک اس قتل عام اور دیگر انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث لوگوں کے خلاف آرمینا کے اندر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔

اس واقعہ کے بعد اس وقت کے آرمینا کے وزیر دفاع اور سابقہ صدر شیرز سرگیان کا ایک برطانوی صحافی تھامس ڈیوال نے حوالہ دیکر لکھا تھا کہ آرمینین وزیر دفاع کہہ رہے تھے کہ خوجالی سانحہ سے قبل آذربائجانی سوچھتے تھے کہ آرمینین عام لوگوں پر ہاتھ نہیں اٹھائیں گے لیکن ہم نے ان کا یہ سوچ ختم کردیا۔

آرمینین فورسز کی سفاکی صرف پہلے کاراباخ جنگ تک محدود نہیں رہی بلکہ حالیہ کاراباخ جنگ ( جو 27ستمبر سے 10 نومبر 2020تک جاری رہی ) کے دوران بھی انہوں نے عام لوگوں اور سویلین انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر جدید ہھتیاروں سے نشانہ بنایا اور اس بار جنجا، بردا، ترتر کے شہر، جو جنگی محاذ سے دور واقع تھے، وہاں بھی سویلین کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف جدید ہھتیار استعمال کی گئی جس سے آذربائجان کے بے گناہ شہریوں کو شہید اور زخمی کیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ آرمینا نے آذربائجان کے سویلین کے خلاف جان بوجھ کر پرتشدد پالیسی اپنائی اور ان پر بمباری کی ۔
جمہوریہ آذربائجان کو یقین ہے کہ قومی سطح پر مستقل طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ، موجودہ بین الاقوامی قوانین کے دائرہ کار میں بھی، ان لوگوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا جو آذربائجان کے خلاف آرمینین جارحیت کے دوران جنگی جرائم میں ملوث رہے ۔


سفارتخانہ جمہوریہ آذربائجان
اسلام اباد

چھبیس (26 ) فروری 2021

‏⁧‫ #آذربائجان‬⁩ کی خوبصورت جھیل۔ ۔   ⁧‫ ‬⁩ جو بلیوجھیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے گنجا سٹی میں واقع ہے۔ ⁧‫ ‬⁩ جبالا شہر...
23/02/2021

‏⁧‫ #آذربائجان‬⁩ کی خوبصورت جھیل۔ ۔ ⁧‫ ‬⁩ جو بلیوجھیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے گنجا سٹی میں واقع ہے۔ ⁧‫ ‬⁩ جبالا شہر میں واقع خوبصورت جھیل ہے۔ ⁧‫ #بتابت‬⁩ نخچیوان اور ⁧‫ ‬⁩ جھیل لنکارن میں واقع ہیں
‏ ⁧‫ ‬⁩

قبالا ⁧‫ #آذربائجان‬⁩ کا ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے جو خوبصورت اور بلند وبالا پہاڑوں، سر سبز میدانوں اور خوشگوار موسم کی...
23/02/2021

قبالا ⁧‫ #آذربائجان‬⁩ کا ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے جو خوبصورت اور بلند وبالا پہاڑوں، سر سبز میدانوں اور خوشگوار موسم کی وجہ سے بہت مشہور ہے اور سیاح سردی اور گرمی دونوں موسموں میں جاکر یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتے ہیں ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪
‬⁩

21/02/2021

شوشا شہر ، یہ شہر آذربائجان کے تاریخی اور ثقافتی مرکز کاراباخ کے پہاڑی سلسلہ میں سطح سمندر سے تقریباً 5,900 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ اس شہر نے کئی نامور شاعر، ادیب اور فنکارو پیدا کئے جو بین الااقوامی شہرت رکھتے ہیں

شوشا شہر تقریباً 28 سال تک غاصب اور قابض آرمینین فوج کے زیر تسلط رہا جس کو 8 نومبر 2020 کو آذربائجان کے بہادر فوج نے آزاد کرایا یہاں کے تاریخی مقامات کو ظالم آرمینین فوج نے بہت نقصان پہنچایا جس کو اب دوبارہ بحال کیا جارہا ہے

۔ ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختون خوا کے اسمبلی کا متفقہ قرارداد۔ قرارداد میں آرمینین فورسز کے ہاتھوں  26 فروری 1992...
21/02/2021

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختون خوا کے اسمبلی کا متفقہ قرارداد۔ قرارداد میں آرمینین فورسز کے ہاتھوں 26 فروری 1992 کو کھوجالے ⁧‫ #کاراباخ‬⁩ کے علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی شدید مزمت کی گئی۔ پارلیمان کا آذربائجان کیساتھ اظہار یکجہتی

پاکستان میں آذربائجان کے سفیر علی علیزادہ نے اس متفقہ قرارداد اور اسمبلی کے جانب سے اظہار یکجہتی پر سپیکر مشتاق غنی اور خیبر پختون خوا اسمبلی کے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا

⁦‪ ‬⁩
‏⁦‪ ‬⁩

‏⁧‫ #آذربائجان‬⁩ کی دارالحکومت باکو کی خوبصورت شہر میں ان بے جان دیواروں کو خوبصورت انداز سے “سٹریٹ آرٹس” سے سجایا گیا ہ...
20/02/2021

‏⁧‫ #آذربائجان‬⁩ کی دارالحکومت باکو کی خوبصورت شہر میں ان بے جان دیواروں کو خوبصورت انداز سے “سٹریٹ آرٹس” سے سجایا گیا ہے، یہاں کے مصوّروں نے مختلف مناظر کو تصاویر میں اتارکر آنے والے وقتوں کے لیے محفوظ کر دیا ہے ⁧‫ #آذربائجان‬⁩ ⁧‫ ‬⁩

20/02/2021

آذربائیجان میں قالین بافی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے - یہاں اپ کو ایسے ایسے قالین ملیں گے کہ اس کے ڈیزائن دیکھ کر لوگ حیران ہوجاتے ہیں ۔ یہاں کے ہنرمند اس فن میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں اس لئے آذربائجان کے قالین پوری دنیا میں مشہور ہے ⁦‪ ‬⁩

8 نومبر  2020  کا دن آذربائجان  کی تاریخ میں سنہری الفاظ کیساتھ یاد کیا جائے گا اس دن آذربائجان کے بہادر فوج نے شوشا کے ...
20/02/2021

8 نومبر 2020 کا دن آذربائجان کی تاریخ میں سنہری الفاظ کیساتھ یاد کیا جائے گا اس دن آذربائجان کے بہادر فوج نے شوشا کے علاقے کو فتح کرکے شاندار کامیابی حاصل کی اور کاراباخ کو آرمینا کے غاصب اور قابض فوج کے ناجائز تسلط سے آزاد کرا لیا ⁧‫ ‬⁩ ⁧‫ ‬⁩

18/02/2021

شاندار فتح کا 💯 دن

‏آذربائجان کے بہادر فوج نے خون کا نذرانہ دیکر اللہ تعالی کے مدد سے کاراباخ میں شاندار فتح حاصل کی اور غاصب آرمینین فوج کےناجائز قبضے کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردیا 🇹🇷🇦🇿🇵🇰

‏⁧‫ ‬⁩
‏⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩ ⁦‪ ‬⁩

17/02/2021

‏قابض آرمینین فوج نے ناجائز قبضے کے دوران کاراباخ کے علاقوں میں جو بارودی سرنگیں نصب کی تھیں اس کو آذربائجان فورسز اب ناکارہ بنا رہے ہیں تاہم یہ بین الااقوامی اداروں کی زمہ داری ہے کہ وہ آرمینا پر دباؤ ڈالے کہ وہ نصب کردہ آئی ڈیز کا نقشہ دیں تاکہ لوگوں کو اس سے محفوظ رکھا جا سکے

17/02/2021

کاراباخ آذربائجان کا ایک خوبضورت ریجن ہے جو پچھلے تقریبا 28 سال تک آرمینین فوج کے ناجائز قبضے میں رہا اس دوران ان ظالموں نے اس ریجن میں نہ صرف بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا بلکہ اس علاقے کے انفراسٹرکچر کو بھی تباہ کردیا جو اپ اس ویڈیوں میں دیکھ سکتے ہیں

آرمینیا کے ناجائز قبضے سے آزاد کرانے کے بعد اب آذربائجان حکومت نے اس علاقے کے انفراسٹرکچر کو دوبارہ بحال کرنے کا آغاز کردیا ہے، شہروں، گاوں اور تمام تاریخی عمارتوں کو تعمیر کرکے اس ریجن کی خوبصورتی بحال کی جائیگی کیونکہ ٓذربائجان_کا_ہے

ظالم آرمینین فوج نے کاراباخ ریجن میں رہائشی مکانات، سکولز، ہسپتال، مساجد اور تاریخی عمارتوں کو تباہ کیا ۔ ان جنگی جرائم اور بڑے پیمانے پر سویلین انفراسٹرکچر کے تباہی سے آذربائجان کو 800 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا ٓذربائجان_کا_ہے #آرمینین_جنگی_جرائم

#آرمینین_جنگی_جرائم

13/02/2021

آذربائجان ان اردو میں خوش آمدید ۔ یہاں ہم آذربائجان سے متعلق خبریں، تجزیئے اور خصوصی رپورٹس اپنے قارئین تک پہنچائیں گے

Address


Telephone

+923018587667

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AzinUrdu posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to AzinUrdu:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share