AMN Urdu

AMN Urdu Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from AMN Urdu, News & Media Website, .

تحریر منجانب عزت نما سپیکر نیشنل یوتھ اسمبلی گلگت بلتستان ۔*سنا تھا بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں* جی ہاں آپ نے صحیح پڑھا...
27/03/2024

تحریر منجانب عزت نما سپیکر نیشنل یوتھ اسمبلی گلگت بلتستان ۔
*سنا تھا بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں*
جی ہاں آپ نے صحیح پڑھا ہے ایسا سننے میں آتا تھا ،یہ کہاوت بہت پرانی ہے اور سننے میں بہت اچھی بھی لگتی ہے اور ہمارے اکابرین میں سے بہت سارے ایسے بھی تھے جن کے بارے میں تاریخ اپنا فیصلہ بہت روشن انداز میں بار بار سناتی ہے، اس کے برعکس یہ بھی سنا تھا کہ ہم سے پہلے بیٹی کی معاشرے میں کیا حیثیت ہوا کرتی تھی ۔
ہم سب یہ پڑھتے پڑھتے بڑے ہوئے ہیں کہ کسی ہاتم تائی جو کہ انتہائی سخت دشمن اسلام تھا کی بیٹی کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیٹی کہ کر پکارا تھا اور عزت سے نوزا تھا، ہم نے سنا اور دنیا کو بتایا کہ کوئی تھا جس نے ایک مظلوم لڑکی کی فریاد پر پوری سلطنت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی
مگر پھر کیا ہوا کہ آج ہمارے اپنے ہی گھر میں حوا کی بیٹیوں کی عزت آبرو جان سب کچھ اتنا غیر محفوظ ہوگیا؟
ایک معصوم لڑکی کو دن دہاڑے سکول سے اغوا کر کے لے جایا جاتا ہے اور اس واقع پر کوئی ادارہ، کوئی لیڈر کوئی سیات دان کوئی جج کوئی قانون دان کوئی مزہبی رہنما کان تک نہیں دھرتا، پورے دو ماہ سے زیادہ لاپتہ رہنے کے باوجود کسی قسم کی کوئی حرکت نہیں ہوتی اور اسی دوران بالکل اسی طرح کا ایک اور واقع دوبارہ پیش آجاتا ہے، ان لڑکیوں کے والدین در بدر ٹھوکریں کھانے کے باوجود کوئی انصاف حاصل نہیں کر پاتے اور پھر اچانک ان میں سے ایک لڑکی کا ویڈیو منظر عام پر آتا ہے جس میں وہ اپنی مرضی سے جانے اور نکاح کرنے کا بتاتی ہے تو پورے کا پورا میڈیا اور پورے عوام اس کی کردار کشی کرنے لگتے ہیں اور اس کے والدین کی عزت کو تار تار کر کے مزید زخموں پر نمک چھڑکنے لگتے ہیں، پھر اچانک ان میں سے دوسری لڑکی کی لاش دریا کے کنارے ڈے ملتی ہے اور سب مشینری اس کو پوری طاقت کے ساتھ خود کشی ثابت کرنے میں مصروف ہو جاتی ہے
سوال صرف اتنا سا ہے کہ اگر مرضی سے نکاح کرنے پر قانوناً ممانعت نہیں اور قانون اس کی حفاظت بھی کرتا ہے تو دو ماہ پہلے ایسا بیان کیوں نہیں آیا اور کیا دوسری لڑکی کی لاش اس لیے تو نہیں ملی کہ اس نے ایسا بیان دینے کی حامی نہیں بھری؟
ان لڑکیوں کے والدین کا تعلق غریب گھرانوں سے تھا لیکن اگر ان کی جگہ کسی جج، کسی سیاست دان ،کسی سرکاری افسر یا کسی مذہبی رہنما کی کوئی بیٹی ہوتی تو کیا پھر بھی اداروں کی حرکت ایسی ہی ہوتی اور عوام کی سوچ یہی ہوتی؟ یا اس میں کوئی بدلاؤ آتا، اور سب صورتحال میں جہاں ایک لڑکی ابھی تک اغوا اور دوسری جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے کیا قانون کی نظر میں یا معاشرے کے ان تمام کرداروں کی نظر میں ان لوگوں کی بھی کوئی سزا ہے جن لوگوں نے ان دونوں لڑکیوں کو اتنا عرصہ تک غائب کیا اور ابھی بھی ان میں سے ایک لڑکی غائب ہے؟ کیا ان لوگوں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا؟ کیا ان سے کوئی باز پرس کی جا سکتی ہے ؟ یا وہ اس قدر پورے نظام سے زیادہ طاقتور ہیں کہ ان سے کچھ پوچھا تک نہیں جا سکتا؟
اگر اس سب سے معاشرے کو کوئی فرق ہی نہیں پڑتا تو اعلان کر دینا مناسب نہیں ہو گا کہ غریب کے بیٹی پیدا کرنے پر پابندی ہے؟ اور اگر وہ یہ غلطی کرے گا تو اس کی حفاظت کی ذمہ دار ہر گز ریاست یا کوئی معاشرے کا عنصر نہیں ہوگا؟
ان سب سوالوں کے ساتھ آخر میں بس اتنا کہنا چاہوں گی کہ ان کی جگہ کل کو آپ کی بیٹی بھی ہو سکتی ہے.

*جشن ازادی گلگت بلتستان منانے کا انوکھا انداز ماضی کا احترام اور مستقبل کے پررونق اور معلومات کی فراہمی اور بہترین مستقب...
03/11/2023

*جشن ازادی گلگت بلتستان منانے کا انوکھا انداز ماضی کا احترام اور مستقبل کے پررونق اور معلومات کی فراہمی اور بہترین مستقبل کے زبردست پیشنگوئی*
گلگت بلتستان جو کہ ایک حسین اور ایک دشوار گزار خطہ ہے گلگت بلتستان پاکستان کا سب سے حسین علاقہ ہے جہاں قدرت حسن و جمال اپنی مثال آپ اور جنت نظیر خطہ ہے بلندی سے گرتی ہوئی آبشاریں، سرسبز میدان ،برف پوش پہاڑی چوٹیاں اسی خطے میں دیکھنے کو ملتی ہیں۔
گلگت بلتستان کی تاریخ کے حوالے سے نگاہ دوڑائیں تو زرا ملاحظہ فرمائیں ۔
شمالی علاقہ پاکستان گلگت بلتستان جو کبھی ڈوگرہ راج کے زیر تسلط ہوا کرتا تھا اس دور میں ظلم و جبر و استحصال اور آبائی آبادی کے بنیادی انسانی حقوق سے دستبرداری کے شگف کے ذریعے نشان ذد رکھا گیا تھا یہاں کے لوگ ظلم و جبرو استحصالی اور اپنے بنیادی حقوق کی پامالی کی زندگی گزار رہے تھے اور آزادی کے لیے تڑپ رہے تھے اس ظلم و جبرو استحصالی میں آزادی کے لیے تڑپتے ہوئے طویل عرصہ گزارنے کے بعد بھی بالآخر ل یکم نومبر کا وہ مبارک دن گلگت بلتستان کے باشندوں کے لیے منظر عام پر آیا جب گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کی تڑپ ختم ہوئی اور روشن ،پر امید اور آزاد زندگی کی ایک نئی کی لہر اور ڈوگروں سے آزادی اور ان کی جابرانہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا
گلگت بلتستان کا یوم آزادی خطے کی تاریخ کا ایک اہم موقع ہے، جو ظالم ڈوگرہ راج کے خاتمے اور ایک نئے دور کے آغاز کا جشن منا رہا ہے۔ اگرچہ روایتی تقریبات جوش و خروش اور ثقافتی نمائشوں کے ذریعے نشان زد ہوتی ہیں، یہ یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ اس دن کی اہمیت تہواروں سے بڑھ کر ہے۔ رہنماؤں، بزرگوں، اور بزرگ شہریوں کو اپنی کہانیوں اور بصیرت کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا اس دن کی تاریخی اہمیت کو برقرار رکھنے کا ایک اہم حصہ ہے۔ ایسا کرنے سے، ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی شاندار ثقافت، بہادری اور تعلیم کو فروغ ملتا رہے اور آنے والی نسلوں کو متاثر کیا جائے۔

یکم نومبر گلگت بلتستان کے باشندوں کے لیے انتہائی فخر کا دن ہےکیونکہ ان کی آزادی کا دن ہے جو کہ ہمارے آباؤ اجداد کی عظیم قربانیوں کو یاد دلاتا اور خطے کی بھرپور ثقافت اور ورثے کو ظاہر کرنے کا موقع ملتا جس کو روایتی طور پر، تقریبات میں مختلف کلا بازیوں کے جوہر دکھائے جاتے تھیں جیسے کہ پریڈ، ثقافتی رقص بازی ، مشہور ثقافتی لبادے اوڑھ کر اتحاد کا مظاہرہ کیا جاتا تھا تاہم اس سال کی تقریبات قابل ذکر غیر حاضری کی وجہ سے متاثر رہی ممتاز شخصیات اور بزرگ شہریوں کے لیے اپنی بصیرت اور تجربات کی فراہمی سے محروم رکھا جانا انتہائی مایوس کن رہا
جشن کو حقیقی اور معنی خیز بنانے والے پہلوؤں میں سے ایک لیڈروں، بزرگوں اور نمائندوں کے لیے لوگوں سے خطاب کرنے کا موقع دیا جاتا ہے ۔ ان کی تقریریں تاریخی جدوجہد، قربانیوں اور آزادی کے راستے پر روشنی ڈال سکتی ہیں۔ نوجوانوں کے لیے یہ ایک پر عزم جوش ملتا ہے کہ وہ اپنی جڑوں کے بارے میں جانیں ،سیکھیں اور جانچیں اپنے رہنماؤں کی عظیم الشان قربانیوں اور اپنے لئے مشعلِ راہ بنائیں۔
مگر بدقسمتی سے، وزیر اعلیٰ، گورنر، اور گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بزرگ شہریوں کی تقاریر سے محرومی نے بہت سے لوگوں کو ادھوری توقعات کا احساس دلایا ہے۔ یوم آزادی نوجوان نسل کو تعلیم دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کا ایک پلیٹ فارم ہونا چاہیے، ان میں مقصد اور اپنے ورثے پر فخر کا احساس پیدا کرنا چاہیے۔

جب کہ گانا گانا اور رقص کی پرفارمنس ثقافت اور ورثے کو منانے کے لیے لازمی ہیں، یوم آزادی محض ایک تماشے سے زیادہ ہونا چاہیے۔ اسے ماضی پر غور کرنے، آزادی کے لیے لڑنے والے ہیروز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور آگے بڑھنے کے راستے پر بات کرنے کا ایک موقع ہونا چاہیے۔ خطے کی تاریخ کے بارے میں تعلیم اور آگاہی اس کی بھرپور ثقافت کو محفوظ رکھنے اور اسے فروغ دینے کے لیے ضروری ہے۔

*عزت نما سپیکر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان*

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سےپورے پاکستان سمیت گلگت بلتستان کی محنت کش...
08/03/2023

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سے
پورے پاکستان سمیت گلگت بلتستان کی محنت کش خواتین کی عظمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہی، سلام ہو ہماری ماؤں اور بہنوں کو جو انتھک محنت سے گھبراتی نہیں ہیں جو بہادر ہیں اور ساری زندگی اپنی شناخت کو گنوا کر ہمیں شناخت دیتی رہی ہیں۔

یوتھ گورنر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان | گلگت بلتستان

ہنزہ حسین آباد سے تعلق رکھنے والی نوجوان ماہر نفسیات ریشما اقبال کو نیشنل یوتھ اسمبلی میں وزیر صحت مقرر کر دیا گیا ہے۔ ر...
07/03/2023

ہنزہ حسین آباد سے تعلق رکھنے والی نوجوان ماہر نفسیات ریشما اقبال کو نیشنل یوتھ اسمبلی میں وزیر صحت مقرر کر دیا گیا ہے۔ ریشما نے انسٹی ٹیوٹ آف کلینیکل سائیکالوجی سے سائیکالوجی میں ایم فل کی ہے اور وہ آغا خان ہیلتھ سروسز جیسے نامور ہسپتالوں میں سائیکالوجی کے شعبہ جات میں کام کر چکی ہیں۔
وہ اس وقت ٹی بی کنٹرول پروگرام میں کام کر رہی ہے۔

گلگت (پ ر)  نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان کے نمائندہ وفد نے سکردو میں 62 بریگیڈ کمانڈر فواد  قاسم سے ملاقات کی۔...
01/02/2023

گلگت (پ ر) نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان کے نمائندہ وفد نے سکردو میں 62 بریگیڈ کمانڈر فواد قاسم سے ملاقات کی۔ وفد میں سنیئر ممبران مصائب حسین نیازی، رجب علی قمر، شہریار، سید منظور مظہری، عقیلہ بتول اور مہوش زہرہ نے شرکت کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان میں نوجوانوں کی فلاح وبہبود پر تبادلہ خیال ہوا۔ کمانڈر برگیڈئر فواد نے علاقے میں نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان کے کردار کو سراہا اور یقین دہانی کروائی کہ گلگت بلتستان میں نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان کے پلیٹ فارم کو ترجیحی بنیادوں پر حوصلہ افزائی کی جائے گی اور نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں کے لئے پاک فوج اپنا بھر پور کردار ادا کریگی۔

پاکستانی تاریخ کے پہلے منظور شدہ اور متحرک ترین قومی پلیٹ فارم برائے نوجوانان "نیشنل یوتھ اسمبلی" سالِ نو کے لیے اپنے نئ...
25/12/2022

پاکستانی تاریخ کے پہلے منظور شدہ اور متحرک ترین قومی پلیٹ فارم برائے نوجوانان "نیشنل یوتھ اسمبلی" سالِ نو کے لیے اپنے نئی باقاعدہ کابینہ اور ممبران کا انتخاب کرنے جا رہی ہے. اگر آپ کی عمر کم از کم 15 سال اور زیادہ سے زیادہ 35 سال کے درمیان ہے اور آپ تعلیم یافتہ ہوتے ہوئے قیادت کی تربیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی اپلائی کیجئے۔

سابق گورنر طارق اعظم، اسپیکر شمس در اور ڈپٹی پروفیشنل لیڈر مظفر جان نے نیشنل یوتھ اسمبلی گلگت بلتستان چیپٹر کی صوبائی کابنیہ کو تحلیل کردیا۔ اور بہت جلد نئی کابنیہ سازی کا آغاز ہوگا۔

صدر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان حنان علی عباسی
Click link to Apply

گلگت بلتستان کی بیٹیوں نے تمام شعبوں کی طرح کیھل کی میدانوں میں بھی ملکی و غیر ملکی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے۔...
03/10/2022

گلگت بلتستان کی بیٹیوں نے تمام شعبوں کی طرح کیھل کی میدانوں میں بھی ملکی و غیر ملکی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے۔
لڑکیوں کو بھی کھیل کود کے مواقع فراہم کرنا حکومت کا کام ہےاور وومن سپورٹس گالا پے بے جا تنقید مناسب نہیں۔

میمبر گلگت بلتستان اسمبلی پارلیمانی سیکریٹری برائے جنگلات دلشاد بانو

03/10/2022

گلگت (نیوز رپورٹ) ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسین مہم کی افتتاحی تقریب آج صوبائی ای پی آفس گلگت میں منعقد ہوئی۔تقریب میں وزیر صحت حاجی گلبر خان سمیت سیکرٹری ہیلتھ ثنا اللہ، ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر اقبال رسول سمیت PHC Global, WHO اور محکمہ صحت کے نمائیندوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ ٹائیفائیڈ حفاظتی ٹیکوں کی اس مہم میں 9 ماہ سے 15 سال تک کے تمام بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکوں کے علاوہ پولیو کے قطرے بھی پلائے جائینگے۔ گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں کل 361,000 بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور قطرے پلائے جائیں گے۔ ٹائیفائید سے بچاؤ کی اس مہم میں WHO, UNICEF اور PHC Global کی ٹیمیں محکمہ صحت کی معاونت کررہی ہیں۔

وومن سپورٹس گالا اور مولوی ۔تحریر ڈاکٹر محمد اقبال سابق وزیر تعمیراتآج کل گلگت بلتستان میں خصوصاً سوشل میڈیا پر بڑی شدت ...
03/10/2022

وومن سپورٹس گالا اور مولوی ۔
تحریر ڈاکٹر محمد اقبال سابق وزیر تعمیرات

آج کل گلگت بلتستان میں خصوصاً سوشل میڈیا پر بڑی شدت سے بحث جاری ہے کہ خواتین کو کھیلوں میں حصہ لینا چاہیے یا نہیں ؟ کچھ لوگ اسے اسلام اور کلچر کے خلاف قرار دے رہے ہیں
میرے نزدیک بنیادی سوال یہ ہے کہ ھم خواتین کو انسان مانتے بھی ہیں یا نہیں ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا کوئی خاتون اپنی مرضی سے خاتون پیدا ہوتی ہے ؟ اور اگر یہ بھی انسان ہیں تو انکو بھی وھی حقوق ملنے چاہئیں جو ایک انسان کو حاصل ہوتے ہیں ۔ انکو بھی اپنے بدن کو تندرست رکھنے کے لیے کھیلوں میں حصہ لینے کا پورا پورا اختیار حاصل ہے
آخر جب بھی خواتین کے حقوق کی بات آتی ہے تو یہ انتہا پسند اور فرقہ پرست اپنے تمام تر اختلافات سے بالاتر ہو کر یک زبان ہو کر مخالفت پر کیوں اتر آتے ہیں ؟
وجہ صاف ظاہر ہے کہ اس معاشرے نے مردوں کو خواتین کے اوپر جو بالادستی بخشی ہے ، خواتین کے بااختیار ہونے سے اسکے چھن جانے کا خوف ہے اور اس بالادستی کو قائم رکھنے کے لیے کبھی مذھب تو کبھی کلچر کا نام لے کر خواتین کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے وگرنہ کھیلوں کا نہ کلچر سے اؤر نہ ہی اسلام سے کوئی تعلق ہے اگر ایسی کوئی بات ہوتی تو ایران اور سعودی عرب میں پابندی لگ جاتی جبکہ انکی خواتین اولمپکس میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں اور مردوں سے خوب داد وصول کرتی ہیں
اب تو یہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ جب تک خواتین کو مردوں کے برابر حقوق دے کر انکے اندر اعتماد پیدا نہیں کیا جاتا تب تک ترقی کا خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔ دنیا کے اندر صرف ان ممالک, معاشروں اور قوموں نے اخلاقی اور تہذیبی و معاشی لحاظ سے ترقی کی ہے جہاں خواتین کو مردوں کے برابر حقوق دیے گئے ہیں بشمول چند اسلامی ممالک جیسے ترکی ، ملیشیا ، دبئی اور اب بنگلہ دیش جسے ہم غریب سمجھ کر حقارت کی نگاہ سے دیکھتے تھے آج ہم سے آگے نکل چکا ہے
گلگت بلتستان کے اندر ہر سال سینکڑوں خواتین کو غیرت کے نام پر بھیڑ بکریوں کی طرح زبح کیا جاتا ہے اور آج تک کسی قاتل کو سزا نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی خواتین کو جائیداد کے اندر حصہ دیا جاتا ہے مگر مجال ہے کہ یہ فرقہ پرست مولوی کبھی غلطی سے بھی ان موضوعات پر لب کشائی فرمائیں ۔۔۔
اب وقت آچکا ہے کہ گلگت بلتستان کے پڑھے لکھے تہذیب یافتہ ، باشعور طبقہ خاص طور پر نوجوانوں کو آگے آنا پڑے گا اور اس علاقے کو ان فرقہ پرستوں کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچانا چاہیے
گلگت بلتستان ھم سب کا ہے اور کسی کے باپ کی جاگیر نہیں جو یہاں کبھی فرقوں کے نام پر قتل و غارتگری کریں اور کبھی کلچر اور مذھب کا نام استعمال کر کے علاقے کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں
آخر میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ھم خواتین کو کھیلوں کے حوالے سے تمام تر سرگرمیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور یہ بات بھی واضح کر دینا چاہتا ہوں ان لوگوں سے ہر گز خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انکی چیخیں بتا رہی ہیں کہ یہ انتہا پسند خود خوفزدہ ہیں اور علاقے میں جہالت اپنی آخری ہچکیاں لے رہی ہے

حالیہ بارشوں میں آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ناصر آباد میں  ماں اور بیٹا شہید ہوئے تھیں سئنیر وزیر کرنل عبید اللہ بیگ نے ...
29/09/2022

حالیہ بارشوں میں آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ناصر آباد میں ماں اور بیٹا شہید ہوئے تھیں سئنیر وزیر کرنل عبید اللہ بیگ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی تھی کہ لواحقین کو داد رسی کے لیے فوری اقدامات کی جائے سنیر وزیر کرنل عبید اللہ کے ہدایت پر ڈپٹی کمشنر ہنزہ عثمان علی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہنزہ محمد علی نے قلیل مدت میں دفتری کاروائی مکمل کرکے مرحومین کے گھر کے سربراہ مجید اللہ خان ساکن ناصر آباد کو 32 لاکھ کا چیکس دیے گئے اس موقع پر مجید اللہ خان نے سنیر وزیر کرنل عبید اللہ بیگ، ڈپٹی کمشنر ہنزہ عثمان علی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ محمد علی کے کاوشوں کو سراہا اور شکریہ ادا کیا ۔

ہنزہ میں بجلی بندش کی اصل وجہ امپورٹڈ حکومت ہے، جرنل سیکریٹری پی ٹی آئی ضلع ہنزہ  علی احمد شاہپی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ...
29/09/2022

ہنزہ میں بجلی بندش کی اصل وجہ امپورٹڈ حکومت ہے، جرنل سیکریٹری پی ٹی آئی ضلع ہنزہ علی احمد شاہ

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ہنزہ علی احمد نے پیپلز پارٹی کے نام نہاد رہنما اعجاز گلگتی کے بیان کو مضحکہ خیز قراد دیا ہے۔ اپنے بیان میں علی احمد شاہ نےکہ ہے کہ جو شخص پانے نام کے ساتھ گلگتی لکھتا ہو وہ کیا وہ ہنزہ کا خیرخواہ ہوسکتا یے۔ انہوں نے اعجاز گلگتی کو مشہورہ دیا ہے کہ وہ آئیندہ اپنا تعارف اعجاز گلگتی کے بجائے اعجاز ہنزائی کرائیں تاکہ ہنزہ کے لوگ ان کی کسی بات کو سنجیدگی سے سنیں۔ جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی ضلع ہنزہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے دو سالوں میں ہنزہ کے لئے تاریخی بجٹ منظور کرایا مگر امپورٹڈ حکومت اور پی ڈی ایم والوں نے گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ کٹ کردیا اور یہاں اعجاز گلگتی جیسے مسخرے عوام کو بےوقوف بنانے کی ناکام کوشش کرریے ہیں۔ علی احمد شاہ کا کہنا تھا کہ کرنل ریٹائرڈ عبید اللہ بیگ نے پہلے سال میں ہنزہ کے لئے 1 ارب 73 کروڈ کا ترقیاتی بجٹ منظور کرایا جس کی وجہ سے ضلع ہنزہ میں پی ڈی ایم کا صفایا ہوگیا ہے جبکہ اس مالی سال میں بھی ہنزہ میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لئے پسو میں 2 میگاواٹ اور دیگر منصوبوں کا کام جاری ہے مگر امپورٹڈ حکومت نے گلگت بلتستان دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے عطاآباد سمت تمام ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز منجمد کردیے ہیں۔
آج ہنزہ سمیت پورے گلگت بلتستان کو تاریکی میں ڈبونے والے امپورٹڈ حکمران ہیں۔
پہلے ترقیاتی بجٹ پر کٹ لگایا پھر گندم چوری کی اور اب ڈیزل بند کردیا ہے۔
علی احمد نے ہنزہ کے پی ڈی ایم رہنمائوں سے سوال کیا ہے کہ پچھلے 30 سالوں میں ہنزہ میں کتنی میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ اب جب عوام ہنزہ نے عمران خان کو ووٹ دیا ہے تو اعجاز گلگتی جیسے نام نہاد مفاد پرست تولے کو تکلیف ہورہی ہے۔ علی احمد کا مزید کہنا تھا کہ اعجاز گلگتی فورا وفاقی وزیر قمرزمان قاہرہ سے رابطہ کریں اور ہنزہ کے ڈیزل جنریٹرز کے لئے رقم بحال کرایں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ عوام ہنزہ نے پہلے ہی اعجاز گلگتی جیسوں کو مسترد کردیا ہے اب کسی صورت پی ڈی ایم کو قبول نہیں کرینگے۔ جرنل سیکریٹری پی ٹی آئی علی احمد کا مزید کہنا تھا کہ پی پی پی وہی پارٹی کے جس نے ہنزہ میں خون کی ہولی کھیل جس کا حساب ہونا باقی ہے۔

ہنزہ (نیوز رپورٹ) ضلع میں سیلاب یا کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ ڈی سی ہنزہ عثمان علی، اے...
27/08/2022

ہنزہ (نیوز رپورٹ) ضلع میں سیلاب یا کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ ڈی سی ہنزہ عثمان علی، اے سی ہنزہ، اے سی گوجال، ایگزیکٹو انجینئر واٹر اینڈ پاور ہنزہ نے سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ عبید اللہ بیگ کو سڑکوں، بجلی اور خوراک کی فراہمی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
سینئر وزیر کرنل عبید اللہ بیگ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ضلع میں کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے 24/7 نگاری کریں۔
سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ عبید اللہ بیگ نے ضلعی سطح پر کنٹرول روم کے قیام اور زخمی آسٹریلوی سیاحوں کو بحفاظت گلگت ہسپتال منتقلی کے لیے ڈی سی ہنزہ کی کوششوں کی تعریف کی۔
سینئر منسٹر کرنل ریٹائرڈ عبید اللہ بیگ نے محکمہ پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ وہ مسگر، حسن آباد اور میون پاور ہاؤسز سے بجلی کی ترسیل کو یقینی بنائیں۔
سینئر وزیر نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ضلع میں ضروری ادویات، گندم، ایندھن اور دیگر اشیائے خوردونوش کے ذخیرہ کو یقینی بنائیں۔
سئنیر وزیر کرنل عبیداللہ بیگ کا مزید کہنا تھا پاکستان بھر کی طرح گلگت بلتستان بھی سیلاب سے بری طرح متاثرہ ہوا ہے مصیبت کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت عوام کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

دنیو چھکس کورٹ میں 20 سے 25 افراد کا خلیفہ دیدار پر قاتلانہ حملہ ، لہو لہان کردیا، پولیس ٹس سے مس نہیں، تا حال کوئی کارر...
15/07/2022

دنیو چھکس کورٹ میں 20 سے 25 افراد کا خلیفہ دیدار پر قاتلانہ حملہ ، لہو لہان کردیا، پولیس ٹس سے مس نہیں، تا حال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی

ہنزہ (نیوز رپورٹ)کریم آباد ہنزہ میں مولانا حاضر امام کے 65ویں یوم امامت کے موقع پر مختلف سٹالز لگائے گئے۔ اسٹالز میں اسل...
11/07/2022

ہنزہ (نیوز رپورٹ)کریم آباد ہنزہ میں مولانا حاضر امام کے 65ویں یوم امامت کے موقع پر مختلف سٹالز لگائے گئے۔ اسٹالز میں اسلامی تاریخ کے مختلف ادوار پر روشنی ڈالی گئی۔ سینئر منسٹر کرنل ریٹائرڈ عبید اللہ بیگ نے سٹالز کا دورہ کیا اور دنیا بھر میں عام آدمی کے معیار زندگی کو بلند کرنے میں ہز ہائینس اور اے کے ڈی این کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا-

وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید خان کے سیلاب سے متاثرہ شیر قلعہ کے دورے کے موقع پر ممبر  گلگت بلتستان اسمبلی نواز خان ...
08/07/2022

وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید خان کے سیلاب سے متاثرہ شیر قلعہ کے دورے کے موقع پر ممبر گلگت بلتستان اسمبلی نواز خان ناجی اور متاثرین سیلاب نے صوبائی حکومت کی جانب سے بہتیرن ہنگامی ریلیف اور بحالی کے کاموں کی تعریف کی اور متاثرین کی مشکلات کم کرنے لئے خصوصی ذاتی دلچپسی لینے پر وزیراعلی خالد خورشید کا شکریہ ادا کیا۔

الیکشن کمیشن گلگت بلتستان اور نادرا پاکستان کے مابین بلدیاتی انتخابات اور جنرل الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے معاہدے پر دس...
23/06/2022

الیکشن کمیشن گلگت بلتستان اور نادرا پاکستان کے مابین بلدیاتی انتخابات اور جنرل الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کردئیے گئے

اسلام آباد (پ ر) الیکشن کمیشن گلگت بلتستان اور نادرا پاکستان کے مابین بلدیاتی انتخابات اور جنرل الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کردئیے گئے۔
شعبہ تعلقات عامہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے مطابق گزشتہ روز چیئرمین نادرا طارق ملک اور راجہ شہباز خان چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے درمیان ایم ملاقات کے دوران گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات اور جنرل الیکشن کے حوالے سے معاہدے پر باقاعدہ دستخط کردئیے گئے۔اس موقع پرچیئرمین نادرا نے بلدیاتی انتخابات میں اپنی ہر ممکن تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی ہے اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے ساتھ لیزان رکھنے، انتخابی معاملات اور دیگر پیشہ ورانہ امور پر ہمہ وقت تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان اس حوالے سے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے اور الیکشن کمیشن گلگت بلتستان بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیئے ہمہ وقت تیار اور پرعزم ہے۔چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان نے مزید کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ہماری تیاری مکمل ہے،اب گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کو چاہئے کہ چیف کورٹ گلگت بلتستان کے احکامات کے روشنی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اپنے عمل میں تیزی لائیں اور حد بندیاں جلد از جلد مکمل کریں،انہوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد سے خطے کی تعمیر وترقی کا عمل مزید بہتری کی جانب بڑھ سکے اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی نظام قائم ہو۔
واضح رہے کہ چیف کورٹ،گلگت-بلتستان نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق صوبائی حکومت کو 15 اگست 2022ء کو لوکل گورنمنٹ الیکشن شیڈول کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے،علاوہ ازیں چیف کورٹ گلگت بلتستان نے 20 اپریل2021 کو بھی حکم صادر فرمایا تھا کہ صوبائی حکومت، گلگت بلتستان میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے،تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے مسلسل تاخیر پر چیف کورٹ گلگت بلتستان کے ڈویژنل بنچ نے آخری بار حکم صادر فرماتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اگلی سماعت یعنی 15 اگست 2022ء کو انتخابی شیڈول کے ساتھ عدالت میں پیش ہوجائے۔

Gilgit:  Sony Jawari Center for Public Policy (SJCPP) in collaboration with WWF-Pakistan and ICIMOD organised a day long...
22/06/2022

Gilgit: Sony Jawari Center for Public Policy (SJCPP) in collaboration with WWF-Pakistan and ICIMOD organised a day long policy dialogue on agriculture, food and nutrition security in Gilgit-Baltistan to share and discuss the draft policy with relevant stakeholders. Representatives of government, research and academia, civil society organizations, media and private sector participated in the policy dialogue.
On behalf of the Chief Minister Gilgit-Baltistan, senior Provincial Minister Col (retd) Obaidullah Baig chaired the event as chief guest. The purpose of the dialogue was to discuss and seek feedback on draft policy for agriculture, food and nutrition security for Gilgit-Baltistan. Khadim Hussain Secretary Agriculture reflected on the current challenges, opportunities and government plans for agriculture, food and nutrition security in GB. He emphasised on the participatory policy development and encouraged the participants to read the draft and give their inputs to incorporate.
In his remarks, Safder Khan, Secretary Food GB reflected on the negative effects of subsidies on climate resilient traditional crops.
Dr. Azhar Hussain from KIU and Abid Hussain from the ICIMOD presented the draft policy and facilitated the discussion and answered the questions raised by the participants. They further pledged to share the draft and to incorporate the participant’s feedback.
Ghulam Ali and Dr. Babar from the ICIMOD presented and discussed the agro-tourism (organic food streets in GB) and WEFE nexus approach with the participants.
In his remarks chief guest Col(r) Obaid Ullah Baig highlighted that Gilgit-Baltistan is a very fertile region in terms of resources to produce food for the people of Gilgit-Baltistan and Pakistan. However there is a need to create awareness among the people and foster partnership among the institutions to leverage policy benefits that empowers them.
He further stated that, the negative effects of the subsidies can be transformed into more productive uses. In the past, Gilgit-Baltistan used to be self-sufficient in food production to certain extend, however now there is a need of use of resilient, green and inclusive practices and technologies to increase the yield and productivity of foods. He appreciated the technical inputs from ICIMOD, GB Agriculture, Irrigation and water management, GB health, Fisheries and livestock department and WWF-Pakistan to taking forward the policy draft.
Haider Raza, regional head WWF-Pakistan thanked all the stakeholders for their inputs and to join hands with the GB government to consolidate a policy draft on agriculture, food and nutrition security in GB.

چلاس:رات گئے بارش اور برف باری سے بابوسر روڈ بدستور بلاک ہے۔بابوسر ٹاپ پر سخت موسمی حالات اور 7 انچ تک برف پڑ چکی ہے جس ...
22/06/2022

چلاس:
رات گئے بارش اور برف باری سے بابوسر روڈ بدستور بلاک ہے۔بابوسر ٹاپ پر سخت موسمی حالات اور 7 انچ تک برف پڑ چکی ہے جس کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ نے عارضی طور پر روڈ پر سفری پابندی عائد کر رکھی ہے۔

رحیم آباد، گلگت کے قریب ٹریفک حادثے میں 4 سیاح جاں بحق ہوگئے۔ آٹھ زخمی ہیں۔ریسکیو 1122 کے ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں کو گل...
22/06/2022

رحیم آباد، گلگت کے قریب ٹریفک حادثے میں 4 سیاح جاں بحق ہوگئے۔ آٹھ زخمی ہیں۔

ریسکیو 1122 کے ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں کو گلگت کے پی ایچ کیو اور سٹی ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

تمام سیاح مبینہ طور پر کراچی سے آئے تھے۔

امپورٹڈ حکومت نے غریب کو تباہ کردیا ہے، سئنیر وزیر کرنل (ر) عبید اللہ بیگ امپورٹڈ حکومت نے اپنی نااہلی سے عوام کو مکمل ط...
21/06/2022

امپورٹڈ حکومت نے غریب کو تباہ کردیا ہے، سئنیر وزیر کرنل (ر) عبید اللہ بیگ

امپورٹڈ حکومت نے اپنی نااہلی سے عوام کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے۔ایک طرف مہنگائی کا طوفان ہے تو دوسری طرف نیب قوانین میں ترمیم کرکے زرداری اور نواز شریف کو NRO دینا ملک سے غداری کے مترادف ہے۔ سئنیروزیر کا کہنا تھا تحریک انصاف کی حکومت میں اپنے 3 سال 487 ارب روپے کی ریکوری کی۔امپورٹڈ حکومت نے قومی اسمبلی کر تھیٹر بنا دیا ہے۔اب کون ہے جو چیرمین نیب لگنا چاہے گا۔

سئنیر وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ حنا ربانی کھر اور بلاول بھٹو نے فیٹف معاملے پر ترامیم کا بائیکاٹ کیا تھا ۔ اپوزیشن کا مؤقف تھا کہ پہلے نیب ترامیم کریں پھر فیٹف کے لیے تعاون کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ نیب قانون کا سیکشن 14 ختم کردیا گیا ، جس کے مطابق ممنوعہ رقم کے حوالے سے ثبوت ملزم فراہم کرتا تھا۔ نئے قوانین میں اثاثوں کی تعریف تبدیل کردی گئی ہے۔ تحریک انصاف نے نیب قوانین میں ترمیم کے خلاف ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی یوم سیاہ منایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت عوام سے جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ ریفام کے نام پر NRO لینا پاکستان کے عوام کے ساتھ ذیادتی ہے۔
سئنیر وزیر کرنل (ر) عبید اللہ بیگ کا مزید کہنا تھا کہیکشن 21 میں ترمیم سے مریم نواز کا ایون فیلڈ کیس ختم ہو جائے گا۔ ترمیم سے خواجہ سعد رفیق کے آشیانہ کیس کو بھی فائدہ ہوگا جب کہ سیکشن 4 میں ترمیم سے راجہ پرویز اور شاہد خاقان عباسی کے کیسز کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی خود مختاری کو ختم کرکے وزرات داخلہ کے زیر انتظام کردیا گیا ہے ۔
سئنیر صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ خرم دستگیر نے ٹی وی پر حکومت تبدیل کرنے کی وجہ بتائی اور اعتراف کیا کہ احتساب سے بچنے کے لیے عمران خان کو باہر نکالا۔ کتنا شرمناک ہے کہ امریکی سفیر سے کہ رہے ہیں آئی ایم ایف سے ہماری ڈیل کروائیں۔ یہ کہتے ہیں ہمارے معاہدوں کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔

سئنیر وزیر کرنل (ر) عبیداللہ بیگ نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو جوڑنے کی علامت ہیں۔ جو لوگ بارش کے باوجود پی ٹی آئی کی کال پر باہر نکلے، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عوام نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کردیا ۔ نااہل اور نالائق امپورٹڈ حکومت کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیاہے؟ اب ہمیں ڈر لگنا شروع ہوگیا ہے کہ یہ لوگ ملک کو کدھر لے کر جائیں گے۔ یہ ملک کو سری لنکا کی طرف لے کر جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ساری قیادت کے خلاف کیسز کے فیصلے آجاتے، لیکن اب 1100ارب کے مقدمے نیب دائرہ اختیار سے نکل جائیں گے۔ شریف اور زرداری فیملی کو خصوصی فائدے دے دیے گئے ہیں۔ پاناما کیسز کو فائدہ پہنچانے کے لیے بھی اسپیشل ترامیم کی گئی ہیں۔ اب بیوی ، بچوں یا کسی اور کے نام پر اثاثوں کی چھان بین نہیں ہو پائے گی۔ کرنل (ر) عبید اللہ بیگ نے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم سے بے نامی اثاثوں کو نکال دیا گیا ہے۔

ایک اور خودکشی ۔ششکٹ گوجال میں 2nd year کے طالبہ نے عطاآباد جھیل میں چھلانگ لگا کر  خودکشی کی ۔خودکشی کرنے والی طالبہ کا...
20/06/2022

ایک اور خودکشی ۔
ششکٹ گوجال میں 2nd year کے طالبہ نے عطاآباد جھیل میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی ۔

خودکشی کرنے والی طالبہ کالج میں پیپر دے کر گھر جاتے ہوے دریا میں چھلانگ لگا دی ہے۔

ریسکیو 1122 ٹیم اور مقامی لوگوں نے جھیل سے لاش نکال کر سول ہسپتال گلمت منتقل کر دیا۔
اسسٹنٹ کمشنر گوجال۔

غذر میں خودکشیاں زمہ دار کون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر ڈاکٹر اقبال سابق وزیر تعمیرات۔زندگی ھر انسان کو صرف ایک ہی بار ملتی ہے اور ا...
19/06/2022

غذر میں خودکشیاں زمہ دار کون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر ڈاکٹر اقبال سابق وزیر تعمیرات۔
زندگی ھر انسان کو صرف ایک ہی بار ملتی ہے اور اربوں سال کے ارتقائی عمل سے گزر کر ہی انسان موجودہ حالت تک پہنچا ھے اور سینکڑوں سال کی جستجو اور تحقیق کے باوجود آج کا انسان قدرت کے اس انمول تحفے کو ایک زرہ برابر بھی نہیں سمجھ سکا ھے جتنا بھی انسان اسکو سمجھنے کی کوشش کرتا ھے اتنا ھی حیرت اور سنسنی خیزی میں اضافہ ھوتا جاتا ہے۔۔۔۔۔پھر اس انمول شے کو اپنے ہی ہاتھوں ختم کرنے کے پیچھے کیا محرکات ہو سکتے ھیں؟۔۔۔۔۔
جس طرح اجکل غذر خودکشیوں کے حوالے سے موضوع بحث بنا ہوا ہے اسی طرح 2017/18میں بھی پے در پے چونکا دینے والے خودکشی کے لرزہ خیز واقعات ھوے۔۔ا گلگت بلتستان اسمبلی میں بحث ہوئی اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جسکا میں چیرمین تھا باقی ممبران میں رانی عتیقہ ،راجہ جھانزیب،فدا خان اور نواز ناجی تھے ھم نے مقامی پولیس اور انتظامیہ سے تفصیلی میٹنگ کی اور سفارشات مرتب کر کے اسمبلی میں پیش کیں۔۔۔۔۔قبل اس کے چند حقائق کی طرف اھل قلم اور دانشوروں کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں وہ یہ ھیں
1...ابادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو پورے پاکستان میں خودکشیوں کے حوالے سے غذر اور چترال سب سے اوپر ھے۔
2۔۔۔مردوں کی نسبت خواتین میں خودکشی کا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے جیسا کہ گزشتہ 5 سالوں میں 111 خودکشیاں ہوئیںں جن میں 66 خواتین اور 45مرد تھے ان میں پڑھی لکھی خواتین اور سکول کی بچیاں بھی شامل تھیں اگر ان خواتین کو شمار نہ کیا جائے تو صورتحال دوسرے ضلعوں سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہوتی ہے جیسا کہ ھنزہ میں 26 خودکشیاں ہوئیں جن میں 15مرد اور 11 خواتین تھیں، یعنی مردوں کی تعداد خواتین سے زیادہ ہے اور کچھ ایسی ہی صورتحال دوسرے ضلعوں میں بھی ھے
ھنزہ کا ذکر اس لیے ضروری ہے کیونکہ کچھ لوگ خود کشیوں کو خواتین کی تعلیم سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ وہی تعلیم دونوں ضلعوں میں دی جا رہی ہے ۔
اب میرا سوال یہ ہے کہ پھر صرف غذر اور ملحقہ چترال کے علاقوں میں ہی خودکشیاں کیوں ہو رہی ہیں؟
اس سوال کا جواب روایتی وجوہات جن میں غربت، بےروزگاری،زھنی امراض،گھریلو مسائل، تعلیمی مشکلات جیسے روایتی وجوہات میں تلاش کرنے سے نہیں ملے گا
میرے نزدیک اس سوال کا جواب غیر روایتی علاقے کے مخصوص حالات سے جڑے ہوئے وجوہات کے اندر پوشیدہ ہے اور وہ ہے ان علاقوں کا سوشل سٹرکچر۔composition جو کہ دیگر علاقوں سے مختلف ہے۔
سن 2000 کے بعد خواتین کی تعلیم،موبایل، انٹرنیٹ وغیرہ نے خواتین کے اندر آگاہی بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کیا مگر ان علاقوں کے مخصوص وجوہات کی بنا پر معاشرے میں خواتین کو انکا جائز مقام دلانے کے حوالے سے سوچ میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی لانے میں ناکام رہا خواتین کو تعلیم تو دی جا رہی ہے لیکن اسی حساب سے انکو اس سوسائٹی میں جگہ یعنیspace نہیں مل رہی ہے اور جب پڑھی لکھی حقوق سے آگاہ خواتین کو معاشرہ قبول کرنے کے لیے تیار نہ ہو تو ایسی خواتین اپنے زندگی کے چراغ کو گل کر دینے کو ہی ترجیح دیتی ہیں چاہے ظاہری طور پر کوئی بھی وجہ منسوب کی گئی ہو۔۔اسکی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ خواتین کی تعلیم کے حوالے سے اس معاشرے کے تمام طبقوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے جسکی وجہ سے خواتین کی تعلیم اور اس معاشرے کی خواتین کے حقوق کے حوالے سے سوچ میں فرق نمایاں ہوگیا ہے اور اس خلا کو پر کرنے کی ضرورت ہے آگرچہ یہ ایک طویل مدتی اور ارتقائی عمل ہے، لحاظ خواتین کی تعلیم ان علاقوں میں بسنے والی تمام خواتین کو بلا تفریق رنگ ونسل دی جائے تاکہ اس خلا کو کم سے کم کیا جا سکے۔۔۔
اب آتے ہیں ان طویل مدتی اور قلیل مدتی تجاویز کی طرف جو کہ ھم نے حکومت کو دی تھیں
1۔۔ فوری طور پر فنڈ مختص کر کے اس مسلے پر سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کروائی جاے
2۔۔ گلگت بلتستان میں کوئی بھی خاتون خودکشی کرے اور بغیر ہوسٹ مارٹم کے دفن کیا گیا تو اس ضلعے کا ڈپٹی کمشنر معطل کر دیا جائے گا
3۔۔غزر میں فوری طور پر زھنی امراض کے ماہر ڈاکٹرز psychiatrist تعینات کر دیے جائیں
4۔۔تمام تعلیمی اداروں میں سیمنار اور لکچرز کے زریعے آگاھی مھم شروع کی'جائے
5 ۔۔تمام مذھبی اداروں کو متحرک کیا جائے تاکہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
6۔۔علاقے میں ایسے افراد کی نشاندھی کی جائے جن کے اندر خودکشی کے علامات پائے جاتے ہوں۔
7۔۔ ٹورزم کو پروموٹ کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع مل سکیں
8.. انتظامیہ کے افراد کی تربیت کی جائے اور تمام امور کی نگرانی خود انتظامیہ کرے۔۔

امپورٹڈ حکومت کے عوام دشمن پالیسیوں اور کمرتوڑ مہنگائی کے خلاف چیرمین  عمران خان نے کل بروز اتوار پر امن احتجاج کی کال د...
18/06/2022

امپورٹڈ حکومت کے عوام دشمن پالیسیوں اور کمرتوڑ مہنگائی کے خلاف چیرمین عمران خان نے کل بروز اتوار پر امن احتجاج کی کال دی ہے، پاکستان تحریک انصاف ہنزہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر علی آباد میں بھرپور احتجاج کرے گی۔ مہنگائی سے ستائے ہوے عوام الناس کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔

ایکس جنرل سکریٹری علی احمد شاہ پی ٹی آئی ہنزہ

اسلام آباد:گلگت بلتستان ہنزہ سے تعلق رکھنے والے موسیقار ضیاء الکریم جنہوں نے این سی اے لاہور سے میوزیکل میں گریجویشن کیا...
17/06/2022

اسلام آباد:

گلگت بلتستان ہنزہ سے تعلق رکھنے والے موسیقار ضیاء الکریم جنہوں نے این سی اے لاہور سے میوزیکل میں گریجویشن کیا تھا آج موٹر سائیکل حادثے میں انتقال کر گئے۔
ضیاء الکریم پاکستان کے ان موسیقاروں میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنا بنایا ہوا ساز متعارف کرایا۔
اس خبر نے موسیقی سے محبت کرنے والے ہر پاکستانی کو افسردہ کر دیا۔

پاکستان کے بنے ہوے قوانین اور مستقبل میں بننے والے   قوانین کا  بھی اطلاق صرف ہنزہ پے ہوتا ہے۔ بر تا اسکندر آباد ایریگیش...
17/06/2022

پاکستان کے بنے ہوے قوانین اور مستقبل میں بننے والے قوانین کا بھی اطلاق صرف ہنزہ پے ہوتا ہے۔ بر تا اسکندر آباد ایریگیشن پائپ لاین 12 انچ پیپلز پارٹی کے دور میں 12 کروڈ کی لاگت سے بنا اور مکمل ناکام ہے اور ایک گیلن بھی پانی آتا نہیں کسی نے انجینئر سے پوچھا نہیں، گلگت سکردو دوڈ ہر ہفتے 2 سے 3 دن لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند رہتا ہے کوئی پوچھتا نہیں، مناپن میاچھر روڈ بہ مشکل سال کے 6 مہینے کھلا رہتا ہے کوئی پوچھتا نہیں، استور کے کئی روڈ سال کے 6 مہینے کھلے باقی بند ہوتے ہیں کوئی پوچھتا نہیں,
مناپن تا ناصر آباد پائپ لائن جو کی 1996 سے کامیاب چل رہا ہے ابھی نئی سکیم میں 12 انچ کا رکھ رہے تو کہتے ہیں فزیبل نہیں ہے، پھر خانہ آباد تا ناصر آباد روڈ جو کہ 1960 سے 2 قلی بیلچہ سے کام کر کے چلا رہے تھے اب جدید مشینری کے باوجود کہتے ہیں کہ یہ بھی فزیبل نہیں ہے ہم زمہ داری نہیں لے سکتے،
لگتا ہے ہنزہ والوں کی شرافت ، امن پسندی کا یہ نتیجہ ہے، ہنزہ والوں کو اس جی بی میں رہنا ہے، اس نظام سے حق چھیننا ہے تو اس نظام کے مطابق چلنا ہو گا ورنہ کیڑے مکوڑوں کی طرح کچلے جائنگے۔

علی احمد شاہ ایکس جرنل سکٹیری پی ٹی آئی ہنزہ

 #گلگتصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا  ہائی اسکول نمبر 1 گلگت میں منعقد ٹیک بوٹ کیمپ کا دورہ وزیراعلی خالد خورشید, سپیکر گل...
15/06/2022

#گلگت
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ہائی اسکول نمبر 1 گلگت میں منعقد ٹیک بوٹ کیمپ کا دورہ

وزیراعلی خالد خورشید, سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی٫ صوبائی وزراء و دیگر اعلی حکام بھی صدر مملکت کے ہمراہ تھے

صدر مملکت نے ٹیک بوٹ کیمپ کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا

صدر مملکت نے گلگت بلتستان میں آئی ٹی شعبے کے فروغ کے لئے وزیراعلی خالد خورشید کی خصوصی دلچسپی اور حکومت گلگت بلتستان کے اقدامات کو سراہا۔

سکول کے بچوں کے لئے ٹیک بوٹ کیمپ کے انعقاد کو ایک اہم اقدام قرار دیتے ہوئے اس میں مزید وسعت دینے کی تلقین کی۔

صدر مملکت نے ٹیک بوٹ کیمپ میں زیر تربیت طلباء سے بات چیت بھی کی۔

صدر مملکت نے ٹیک سکلز کے حصول کے حوالے طلباء کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں اس اہم اقدام سے بھرپور استفادہ کرنے کی نصیحت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آئی ٹی شعبے کی ترقی ہماری حکومت کی اہم ترجیح ہے۔ آئی سیکٹر کی بھرپور ترقی کے لئے اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ سکول کے بچوں کے لئے ٹیک بوٹ کیمپس کا انعقاد اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

منتظمین نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سکول کے بچوں کے لئے ٹیک بوٹ کیمپ گلگت بلتستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔ وزیراعلی خالد خورشید کی شعبہ آئی ٹی کی ترقی کے لئے خصوصی توجہ کے بدولت حکومت گلگت بلتستان نے ٹیک بوٹ کیمپس کا اہم اقدام شروع کیا ہے۔ ابتدائی طور پر 30 سرکاری سکولوں کے 1500 طلباء و طالبات کو بنیادی ٹیک سکلز پر تریبت دی جائیگی۔ جبکہ اگلے مرحلے میں اس اہم اقدامات کو 130 سرکاری سکولوں تک وسعت دی جائیگی۔ ٹیک بوٹ کیمپس کا بنیادی مقصد سکول کے طلباء و طالبات کو جدید ٹیک سکلز جیسے کہ کوڈنگ, ویب ڈویلپمنٹ وغیرہ کے حوالے سے آگاہی دینا ہے تاکہ سکول کے طلباء و طالبات دور جدید کے ان اہم مہارتوں کی جانب راغب ہوسکیں اور اس شعبے میں اپنا لوہا منوائیں۔

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AMN Urdu posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share