Urdu Bazaar

Urdu Bazaar Media Coverage of Overseas Pakistani Community Living in the Western Countries

امریکہ کیخلاف عمران خان کا "اعلان جنگ" ؟ روس ، چین اور سعودیہ کا کپتان کے بارے میں  بڑا فیصلہ ، ویڈیو لنک
10/01/2024

امریکہ کیخلاف عمران خان کا "اعلان جنگ" ؟ روس ، چین اور سعودیہ کا کپتان کے بارے میں بڑا فیصلہ ، ویڈیو لنک

امریکہ کیخلاف عمران خان کا "اعلان جنگ" ؟ روس ، چین اور سعودیہ کا کپتان کے بارے میں بڑا فیصلہ , , , , , ...

نواز شریف اگلے 5 سال کی وزارت عظمیٰ کیلئے ہمارا امیدوار نہیں ، امریکہ ۔۔۔ آرمی چیف کے واشنگٹن کے 10 روزہ دورے میں کیا کی...
22/12/2023

نواز شریف اگلے 5 سال کی وزارت عظمیٰ کیلئے ہمارا امیدوار نہیں ، امریکہ ۔۔۔ آرمی چیف کے واشنگٹن کے 10 روزہ دورے میں کیا کیا طے پایا ؟ جنرل عاصم منیر کو کس کس حوالے سے فری ہینڈ دیدیا گیا ، ویڈیو لنک

نواز شریف وزیراعظم کا ہمارا امیدوار نہیں ، امریکہ نے آرمی چیف عاصم منیر کو فری ہینڈ دیدیا , , , , , , ...

آپ کا تعلق آئی ایس آئی سے ہے ؟ مغربی سفارتکار کا آسٹرالوجر ڈاکٹر عمر فاروق سے استفسار ، الیکٹ ایبلز کی بدترین شکست، پیشگ...
02/12/2023

آپ کا تعلق آئی ایس آئی سے ہے ؟ مغربی سفارتکار کا آسٹرالوجر ڈاکٹر عمر فاروق سے استفسار ، الیکٹ ایبلز کی بدترین شکست، پیشگوئیاں , ویڈیو لنک

https://youtu.be/GCEFhOLn3iw?feature=shared

، #سوات ، , #کرک , , , #بونیر ،

, #مردان ، , , , , , ,
#سیالکوٹ
, ‎ , , , ,

آپ کا تعلق آئی ایس آئی سے ہے ؟ مغربی سفارتکار کا آسٹرالوجر ڈاکٹر عمر فاروق سے استفسار ، الیکٹ ایبلز کی بدترین شکست، پیشگوئیاں , ویڈیو لنک ، #سوات...

Traitor and doomsday. A challenge to Imran Khan like Tipu Sultan, Siraj-ud-Daula and Allama Iqbal? During the day equal ...
01/12/2023

Traitor and doomsday. A challenge to Imran Khan like Tipu Sultan, Siraj-ud-Daula and Allama Iqbal? During the day equal to 50 thousand years of the world, what special humiliating treatment will be done to the traitors in Maidan Hashar?

https://youtu.be/TLB6T5Ze3-A?feature=shared

गद्दार और प्रलयंकारी. टीपू सुल्तान, सिराज-उद-दौला और अल्लामा इकबाल की तरह इमरान खान को चुनौती? दुनिया के 50 हजार साल के बराबर दिन में मैदाने हशर में गद्दारों के साथ कौन सा विशेष अपमानजनक व्यवहार किया जाएगा?

gaddaar aur pralayankaaree. teepoo sultaan, siraaj-ud-daula aur allaama ikabaal kee tarah imaraan khaan ko chunautee? duniya ke 50 hajaar saal ke baraabar din mein maidaane hashar mein gaddaaron ke saath kaun sa vishesh apamaanajanak vyavahaar kiya jaega?

ਗੱਦਾਰ ਅਤੇ ਕਿਆਮਤ ਦਾ ਦਿਨ. ਟੀਪੂ ਸੁਲਤਾਨ, ਸਿਰਾਜ-ਉਦ-ਦੌਲਾ ਅਤੇ ਅੱਲਾਮਾ ਇਕਬਾਲ ਵਰਗੇ ਇਮਰਾਨ ਖਾਨ ਨੂੰ ਚੁਣੌਤੀ? ਦੁਨੀਆਂ ਦੇ 50 ਹਜਾਰ ਸਾਲ ਦੇ ਬਰਾਬਰ ਦਿਨ ਵੇਲੇ ਮੈਦਾਨ ਹਸ਼ਰ ਵਿੱਚ ਗੱਦਾਰਾਂ ਨਾਲ ਕਿਹੜਾ ਖਾਸ ਅਪਮਾਨਜਨਕ ਸਲੂਕ ਕੀਤਾ ਜਾਵੇਗਾ?

Gadāra atē ki'āmata dā dina. Ṭīpū sulatāna, sirāja-uda-daulā atē alāmā ikabāla varagē imarāna khāna nū cuṇautī? Dunī'āṁ dē 50 hajāra sāla dē barābara dina vēlē maidāna haśara vica gadārāṁ nāla kihaṛā khāsa apamānajanaka salūka kītā jāvēgā?

,
, , , , , , , , , , ,

غدار اور روزقیامت ، عمران خان کو ٹیپو سلطان ، سراج الدولہ اور علامہ اقبال جیسا چیلنج؟ دنیا کے 50 ہزار برسوں کے برابر دن کے دوران میدان حشر میں غداروں سے کیا خاص ذلت آمیز سلوک ہو گا؟

#اقبال ، #علامہ ، ، ، ، #ڈاکٹراسراراحمد

, , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,

, , , , , , , , , ,
, , , , , , ,

, , , , , , , , , , ، #نوازشریف

, ‎ , ‎ ، ‎ ، ‎ ، ‎ ، ‎ ، ‎ , ‎
, , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,

, , , , , , ,
,
, , , , ،
, , ,

, , , , , , , , , , , , , , , , , , #جمعیت ، #طالبان ، #طالبانو ، #أفغانستان ، ، #افغانی ، #افغان ،

, ،
, , , ,
, , ,
, ***de , , ***deboys , , , , , ,
, ,
, , , , , ,

, , , , , , , , , , ...

New Delhi Headquarters of Asian NATO? On the new US-India deal, China, Russia and the entire Muslim world have mobilized...
01/12/2023

New Delhi Headquarters of Asian NATO? On the new US-India deal, China, Russia and the entire Muslim world have mobilized, made major decisions regarding Pakistan, the way for Imran Khan's immediate return to power has been opened,
https://youtu.be/mXSfDWfr24I?feature=shared

एशियाई नाटो का नई दिल्ली मुख्यालय? नई अमेरिका-भारत डील पर चीन, रूस समेत पूरा मुस्लिम जगत हुआ लामबंद, पाकिस्तान को लेकर लिए बड़े फैसले, इमरान खान की तुरंत सत्ता में वापसी का रास्ता खुला, वीडियो लिंक
eshiyaee naato ka naee dillee mukhyaalay? naee amerika-bhaarat deel par cheen, roos samet poora muslim jagat hua laamaband, paakistaan ko lekar lie bade phaisale, imaraan khaan kee turant satta mein vaapasee ka raasta khula,

एशियाई नाटो का नई दिल्ली मुख्यालय? नई अमेरिका-भारत डील पर चीन, रूस समेत पूरा मुस्लिम जगत हुआ लामबंद, पाकिस्तान को लेकर लिए बड़े फैसले, इमरान खान की तुरंत सत्ता में वापसी का रास्ता खुला, वीडियो लिंक
eshiyaee naato ka naee dillee mukhyaalay? naee amerika-bhaarat deel par cheen, roos samet poora muslim jagat hua laamaband, paakistaan ko lekar lie bade phaisale, imaraan khaan kee turant satta mein vaapasee ka raasta khula,

نئی دہلی ایشیائی نیٹو کا ہیڈکوارٹرز ؟ نئی امریکہ بھارت ڈیل پر چین روس اور پورا عالم اسلام متحرک ، پاکستان کے حوالے سے بڑے فیصلے ، عمران خان کی اقتدار میں فوری واپسی کا راستہ کھل گیا ،

نئی دہلی ایشیائی نیٹو کا ہیڈکوارٹرز ؟ چین، روس، ایران، سعودیہ نے امریکہ بھارت ڈیل پر عمران خان کی فوری واپسی کا مطالبہ کر دیا ، ویڈیو لنک

، #سوات ، , #کرک , , , #بونیر ،

, #مردان ، , , , , , ,
#سیالکوٹ
, ‎ , , , ,
, , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,

, , , , , , , ,
, , , , , , ,

, , , , , , , , , , ، #نوازشریف

, ‎ ، ‎ ، ‎ ، ‎ ، ‎ ، ‎ , ‎
, , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,

, , , ,

, , , , , , , , , , , , ,

‎ , ‎ , ‎ , ‎ , ‎ , ‎ , ‎ , ‎ , ‎ , ‎

, , , , , , ,
,
, , , , ،
, , ,
, , , , , , , , , , # , , , , , , , , #جمعیت ، #طالبان ، #طالبانو ، #أفغانستان ، ، #افغانی ، #افغان ،

, ،
, , , ,
, , ,
, ***de , , ***deboys , , , , , ,
, ,
, , , , , ,

एशियाई नाटो का नई दिल्ली मुख्यालय? नई अमेरिका-भारत डील पर चीन, रूस समेत पूरा मुस्लिम जगत हुआ लामबंद, पाकिस्तान को ले...

01/12/2023
28/11/2023
28/11/2023

انٹرا پارٹی الیکشن سے قبل ہی پی ٹی آئی میں اختلافات، مرکزی نائب صدر اور صدر پشاور ریجن آمنے سامنے
https://m2murdu.com/11/18377/

نواز شریف دھکا اسٹارٹ گاڑی ، دھکا لگانے والوں پر ہی چڑھ دوڑی ، اسٹیبلشمنٹ عجیب مصیبت میں پھنس گئی ، انتہائی دلچسپ صورتحا...
28/11/2023

نواز شریف دھکا اسٹارٹ گاڑی ، دھکا لگانے والوں پر ہی چڑھ دوڑی ، اسٹیبلشمنٹ عجیب مصیبت میں پھنس گئی ، انتہائی دلچسپ صورتحال ، ویڈیو لنک

نواز شریف دھکا اسٹارٹ گاڑی ، دھکا لگانے والوں پر ہی چڑھ دوڑی ، اسٹیبلشمنٹ عجیب مصیبت میں پھنس گئی ، انتہائی دلچسپ صورتحال ، ویڈیو لنک ، #سوات ، #ا...

03/05/2023

NP USA

پراپرٹی بزنس کا زوال ، غذائی بزنس کا عروج قلم کہانی ، عبدالقدوس (روزنامہ اوصاف)ویڈیوز کیلئے ہمارا یوٹیوب چینل https://yo...
02/04/2023

پراپرٹی بزنس کا زوال ، غذائی بزنس کا عروج
قلم کہانی ، عبدالقدوس (روزنامہ اوصاف)
ویڈیوز کیلئے ہمارا یوٹیوب چینل https://youtube.com/
انٹیلی جنس رپورٹس کےمطابق تیسری عالمی جنگ اپنے نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے اور فریقین نے اپنی فوجی و معاشی پیش بندیاں کم وبیش مکمل کر لی ہیں ، یوکرین تھرڈ ورلڈ وار کا پہلا تھیٹر بنا ، مستقبل قریب میں شام اور تائیوان میں 2 نئے عالمی محاذ جنگ کھلنے جا رہے ہیں اس کے بعد یہ بلا دنیا کے کس خطے کا رُخ کرے گی کچھ کہا نہیں جا سکتا ، کچھ اشارے آسام ، تبت ، لداخ اور کشمیر کی طرف ہیں جبکہ بعض دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ چوتھا اور پانچواں عالمی محاذ جنگ سب صحارن افریقہ اور بحیرہ جنوبی چین میں کھلے گا ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ہمالیہ ، بحرہند اورافریقہ میں یہ تینوں نئے محاذ ایک ساتھ ہی کھل جائیں، واللہ اعلم بالصواب
شام اور تائیوان میں نئے محاذ جنگ کھولنے کے حوالے سے دونوں خطوں میں کیا فوجی تیاریاں انتہائی تیزی کے ساتھ جاری ہیں اور تیسری عالمی جنگ کے اس دوسرے انتہائی خطرناک فیز کے تناظر میں پیش آنے والے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فریقین کیا کیا تیاریاں کر رہے ہیں ان دونوں پہلوئوں کی تفصیل میں جانے سے پہلے تھوڑا ذکر ہو جائے اس عالمی کشمکش کے منفی و مثبت اثرات کا جو مختلف بزنسز کے عروج زوال کی صورت میں اگلے چند برسوں کے دوران دنیا کے کم وبیش تمام ممالک پر نئے معاشی بحران کی وجہ سے مسلط ہوتے نظر آرہے ہیں ۔
جنگوں خاص طور پر عالمی جنگوں کے دوران جو چیز سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے اس کا نام عالمی تجارت ہے ، مختلف ممالک کے درمیان تجارت کے بہت سے بری ، بحری اور فضائی روٹ بلاک ہونے کی وجہ سے راستے طویل ہو جاتے ہیں اور نقل وحمل کے اخراجات بہت بڑھ جاتے ہیں ، متحارب ممالک ایک دوسرے پر اقتصادی پابندیاں لگا دیتے ہیں ، تیل و گیس کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے زمینی ، فضائی اور بحری تجارت کے آپریشنل اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے ۔ رسک فیکٹر بڑھنے کی وجہ سے عالمی تجارت کی انشورنس کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگتے ہیں ، جنگوں کی وجہ سے ہر ملک کو مزید سرمائے کی ضرورت ہوتی ہے اور حکومتوں کیلئے پیسہ کمانے کا سب سے آسان اور یقینی ذریعہ درآمدی و برآمدی ڈیوٹیاں اور ٹیکسز بڑھانا ہے ، اس لیئے یہ خدشات بے بجا نہیں کہ جوں جوں تیسری عالمی جنگ کے نئے محاذ کھلتے جائیں گے مہنگائی بڑھنے کی رفتار مزید طوفانی ہوتی جائے گی اور جب مہنگائی اور غیر یقینی اپنے عروج پر ہوتی ہے تو جو کاروبار سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں ان میں پراپرٹی بزنس کا سب سے پہلا نمبر ہوتا ہے اور جن کاروباروں میں شرح منافع ناقابل یقین حد تک بڑھتی ہی جاتی ہے اُن میں غذائی بزنس سرفہرست ہے ۔ کھانے پینے کے ساتھ ساتھ ادویات ، تیل و گیس اور ہتھیاروں کی صنعت و تجارت سے وابستہ لوگوں کی بھی پانچوں گھی میں ہوتی ہیں ۔
یوں بھی یہ ایک فطری حقیقت ہے کہ جب لوگوں کی آمدنی اور اخراجات کا توازن بالکل ہی درہم برہم ہو جاتا ہے تو پیٹ کی آگ بجھانا اور بیماری و موت سے لڑنا سب سے پہلی ترجیح بن جاتا ہے ، بھوک اور بیماری کے سونامی کی وجہ سے جب آپ کا جیون ہی دائو پرلگا ہوا ہو تو اس دوران جائیدادیں خریدنے اور نئی و مہنگی رہائش گاہیں تعمیر کرنے کا ہوش کسے رہتا ہے ؟ اس لیئے یہ ایک فطری اور منطقی نتیجہ نکلتا ہے کہ ایسے ادوار میں گندم ، آٹا ، چینی ، گھی ، انڈوں ، چکن ، میٹ اور کچن آئٹمز کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ طور پر منسلک شعبے بڑے پیمانے پر مال بنانے والوں میں شامل ہوجاتے ہیں ، ایگریکلچرل فارمنگ ، کیٹل فارمنگ ، پولٹری فارمنگ ، فرٹیلائزر، پیسٹی سائیڈز ، سیڈ کمپنیوں اور فارماسیوٹیکل کی صنعت و تجارت کے ساتھ ساتھ فلور ملز ، شوگر ملز اور آئل ملز کا منافع ہوشربا ہوتا جاتا ہے ۔ ایسے حالات میں اسگلنگ بھی مزید منافع بخش ہو جاتی ہے اور انڈر ورلڈ کی معاشی و سیاسی طاقت بھی خوفناک حد تک بڑھنے لگتی ہے ۔
کرونا بحران اور یوکرین جنگ کی وجہ سے جو عالمی کساد بازاری پچھلے دو تین برسوں سے جاری ہے اس کی وجہ سے پراپرٹی بزنس کی پہلے ہی کمر ٹوٹ چکی ہے اس لیئے مہنگائی اور غیر یقینی کے آنے والے نئے طوفانوں کے دوران تو اس سیکٹر کا بھٹہ بالکل ہی بیٹھ جائے گا، اس لیئے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی موجودہ غیریقنی حالات میں اس شعبے کے اندر انویسٹ کرنے سے بچنا ضروری ہے ۔
شام کے محاذ پر روس ، ایران ، امریکہ اور اسرائیل پچھلے کئی ماہ سے اپنے اپنے لشکروں کی نئے اور جارحانہ انداز میں نئی صف بندیاں کر رہے تھے اور پچھلے ایک ہفتے سے تو ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر میزائل حملے اور فضائی حملے بھی شروع ہو کر دیئے گئے ہیں اور پچھلے 2 برسوں کے دوران شاید یہ پہلی بار ہوا ہے کہ امریکی افواج کو براہ راست جانی و مالی نقصان اُٹھانا پڑا ہے ۔ شام میں اپنی فوجی تیاریوں کو کیموفلاج کرنے کیلئے روسی صدر پیوٹن نے مغرب کو یہ چکمہ دیئے رکھا کہ وہ یوکرین میں لڑنے کیلئے مشرق وسطیٰ سے نئی فوجی بھرتی کر رہا ہے لیکن جب یہ راز کھلا کہ پیوٹن مشرق وسطیٰ میں نیا محاذ جنگ کھول کر امریکہ اور اسرائیل کے مفادات پر ایک دیوہیکل ضرب لگانا چاہتا ہے تو امریکی سٹپٹا گئے اور اُنہوں نے شام میں ایران اور روس کے حامی عسکری اثاثوں کا گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا جس پر جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں ۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ شروع کرنے سے پہلے چین اور روس نے اس خطے میں نئی اسٹریٹجک صف بندی بھی کی ہے اور یہاں کی 3 بڑی طاقتوں ایران ، سعودی عرب اور ترکی کے درمیان جاری دشمنیاں اور محاذ آرائیاں ختم کروانے اور کم کروانے کا ناقابل یقین کارنامہ بھی انجام دیدیا ہے ۔ چین کےصدر شی جن پنگ نے ماسکو کا دورہ کر کے پچھلے ہفتے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے 3 روزہ سربراہ مذاکرات میں تائیوان کے حوالے سے کئی سخت فیصلے کیئے ہیں اس دوران روسی تیل و گیس کی خریداری کیلئے سائبیریا میں نئی پائپ لائن کے بڑے منصوبے پر دستخطوں کے ساتھ ساتھ اپنے نیوکلیئر بجلی گھروں اور ایٹمی اسلحہ خانے کیلئے بہت بڑے پیمانے پر کھربوں روپے مالیت کا افزودہ یورینم خریدنے کا جو خفیہ معاہدہ کیا ہے اس کی خبر لیک ہونے پر امریکہ اور نیٹو ممالک میں ہاہا کار مچ گئی ہے ، منصوبہ یہ بتایا جا رہا ہے کہ روسی افزودہ یورینم سے چین اگلے 12 برسوں کے دوران اپنے ایٹم بموں کی تعداد 4 گنا بڑھانے جا رہا ہے اور 2035 میں اس کے نیوکلیر وار ہیڈز کی تعداد 1500 ہو جائے گی ۔ دوسری طرف روس نے اپنی 50 سے زائد آبدوزوں کے تاج کا سب سے قیمتی ہیرا کہلانے والی دنیا کی جدید ترین یاسین کلاس ایٹمی آبدوزیں 2 سال کیلئے شمالی بحرہ اوقیانوس میں اگلی جارحانہ صفوں پرتعینات کر دی ہیں جس کی وجہ سے 1980 کے آخر میں سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار امریکہ کے مشرقی ساحل اوراس کے ساتھ 2 ہزار کلومیٹر کی رینج میں موجود تمام شہر اور دفاعی تنصیبات پہلی بار ایٹمی میزائلوں کی زد میں آ گئی ہیں۔
آنکھ جوکچھ دیکھتی ہے لب پہ آسکتا نہیں
محوحیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی

ڈالر کی شہنشاہیت کا خاتمہ اور دوغلا بھارتی کردار قلم کہانی ، عبدالقدوس (روزنامہ اوصاف)ویڈیوز کیلئے ہمارا یوٹیوب چینل htt...
31/03/2023

ڈالر کی شہنشاہیت کا خاتمہ اور دوغلا بھارتی کردار
قلم کہانی ، عبدالقدوس (روزنامہ اوصاف)
ویڈیوز کیلئے ہمارا یوٹیوب چینل https://youtube.com/
باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو میرے
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
ثاقب لکھنوی کا یہ شعر ایک ضرب المثل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ضرب المثل ہمیں پیٹرو ڈالر کی شہنشاہیت کے خاتمہ کیلئے جاری عالمی جنگ میں بھارت کے دوغلے کردار کے تازہ ترین انکشافات پر یاد آئی ہے ، روس ، چین ، وینزویلا اور ایران سمیت افریقہ اور لاطینی امریکہ کے درجنوں ممالک تیل اور گیس کی عالمی تجارت پر ڈالر کی اجارہ داری کیخلاف جنگ تو کر ہی رہے تھے لیکن اب تازہ ترین خبر یہ آئی ہے کہ بھارت کی مودی سرکار بھی اس کھیل میں خفیہ طور پر ہاتھ بٹا کر روس کو بھی راضی رکھے ہوئے ہے اور امریکہ کی اسٹریٹجک اتحادی بن کر اقوام مغرب سے بے پناہ معاشی و عسکری مفادات بھی سمیٹ رہی ہے ۔
عالمی شہرت یافتہ امریکی بزنس میگزین فوربز کی تازہ ترین رپورٹ نے ڈالر کے مستقبل کے حوالے سے مزید سوالات کھڑے کر دیئے ہیں ۔ سمجھنے والوں کیلئے رپورٹ کے عنوان
Petrodollar Dusk, Petroyuan Dawn: What Investors Need To Know
میں ہی واضح اشارہ موجود ہے کہ ‘‘ پیٹرو ڈالر کی شام ، پیٹرو یوآن کی صبح : سرمایہ کاروں کو کیا جاننے کی ضرورت ہے؟ ’’ ۔۔۔ اس رپورٹ کے مطابق چین اور روس کی باہمی تجارت ساڑھے 16 ارب ڈالر ہے اور دونوں ممالک اسے تیزی کے ساتھ ڈالر سے یوآن اور روبل میں منتقل کر رہے ہیں ،
ایک اور بڑے امریکی اخبار دی وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے سعودی عرب کی تیل و گیس کی کل پیداوار کا 25 فیصد چین خریدتا ہے اور اس کی ادائیگی بھی ڈالر سے یوآن میں تبدیل کر نے کیلئے جاری مذاکرات اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں ۔ یاد رہے کہ 1974میں امریکہ کی نکسن حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت سعودی عرب کو پابند کر دیا گیا تھا کہ وہ اپنا تیل اور گیس صرف امریکی ڈالر میں بیچے گا ، اس کے بدلے میں امریکی فوج نے سعودی عرب کی سکیورٹی کی گارنٹی دی ، یہ سلسلہ پھر تمام اوپیک ممالک تک پھیل گیا اور ڈالر کو پیٹرو ڈالر کہا جانے لگا ۔
تہران ٹائمز نے لکھا ہے کہ دنیا کے تیل و گیس کے 40 فیصد ذخائر روس ، ایران اور وینزویلا کے پاس ہیں اورتینوں ممالک نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ اپنا تیل و گیس امریکی ڈالر کی بجائے روبل اور یوآن میں بیچیں گے ، جس روز سعودی عرب اور اوپیک ممالک نے بھی اپنا تیل صرف امریکی ڈالرکی بجائے ریال ، درہم ، یوآن اور یورو میں بھی بیچنا شروع کر دیا وہ پیٹرو ڈالر کی عالمی شہنشاہیت کا آخری روز ہوگا ، اس کے بعد بھی ڈالر بلا شبہ عالمی اکانومی کا سب سے بڑا بادشاہ رہے گا لیکن اس کی شہنشاہیت ضرور ختم ہوجائے گی اور یوآن ایک نئی اُبھرتی ہوئی بادشاہت بن کر سامنے آ کھڑا ہو گا ۔ 2018 سے جب سے چین نے تیل و گیس کی خریداری ڈالر کی بجائے یوان میں کرنے کا سلسلہ شروع کیا یے ، دنیا کے مختلف ممالک میں چینی یوآن کے اندر اپنے عالمی فارن کرنسی ریزروز رکھنے کا رحجان بڑھنے لگا ہے ، ‘‘پیٹرو ڈالر کی شام ، پیٹرو یوآن کی صبح’’ کے معنی خیز عنوان کے ساتھ شائع یونے والی فوربز کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سن 2000 میں دنیا کے مختلف ممالک کے کل فارن کرنسی ریزروز کا 74 فیصد امریکی ڈالر میں تھا جو کم ہو کر 2023 میں 60 فیصد پرآگیا ہے اور مسلسل مزید کم ہوتا جا رہا ہے ، جبکہ عالمی فارن کرنسی ریزروز میں یوآن کا شیئر 2017 میں صرف ایک فیصد تھا جو 2023 میں 3 فیصد کے قریب ہوگیا ہے اور مسلسل بڑھ رہا ہے ۔
معروف عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک انویسٹی گیٹو رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پیوٹن سرکار سے سستا تیل لینے کے دوران بھارت نے خفیہ طور پر پہلے روس کو اماراتی درہم میں ادائیگیاں کیں اور پھر براہ راست روبل میں پے منٹ کرنا شروع کر دی ، اس مقصد کیلئے پہلے خفیہ طور پر متحدہ عرب امارات کے بینکنگ سسٹم کو استعمال کیا گیا اور پھر روس اور بھارت کے بینکوں کے درمیان براہ راست روبل میں ٹرانزیکشنز کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔ کیسی دلچسپ صورتحال ہے کہ کواڈ میں امریکہ کا اسٹریٹجک اتحادی ہونے کے باوجود بھارت سرکار ڈالر کی عالمی اجارہ داری کیخلاف عالمی جنگ میں بھی چوری چھپے شریک ہو گئی ہے اور واشنگٹن و ماسکو دونوں اطراف سے مفادات سمیٹ رہی ہے ، بقول ثاقب لکھنوی
اے چمن والو! چمن میں یوں گزارا چاہئے
باغباں بھی خوش رہے ، راضی رہے صیاد بھی
مختلف عالمی اعداد وشمار کے مطابق یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے بھارت کو روسی تیل اور گیس کی مصنوعات کی کل درآمدات 8 گنا ہوگئی ہیں جبکہ روسی کروڈ آئل کی درآمد میں اضافہ کی شرح مزید ہوشربا ہے جو 16 گنا بڑھی ہے ۔ اتنی بھاری مقدار میں سستا روسی تیل لینے کی وجہ سے حالیہ عالمی کساد بازاری کے باوجود بھارت کی معیشت مستحکم ہے اور اس کے فارن کرنسی ریزروز کو اتنا بڑا ڈینٹ نہیں پڑا جس کا پاکستان کو سامنا ہے ۔ پہلے کورونا بحران اور پھر یوکرین جنگ نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ، پاکستان کے فارن کرنسی ریزروز میں صرف ایک سال کے دوران 12 ارب ڈالر کی ہوشربا کمی ہو چکی ہے جو 16 ارب ڈالر سے کم ہو کر صرف 4 ارب ڈالر رہ گئے ہیں ۔ عالمی اسٹریٹجک فیصلے ملکوں کی معیشت کو کس طرح زمین سے آسمان پر اور آسمان سے زمین پر لے آتے ہیں اس کی ایک مثال معرکہ کارگل ہے ، اس جنگ میں پاکستان کا بازو مروڑ کر امریکہ نے فیصلہ بھارت کے حق میں کروایا اور اس نوازش کے بدلے میں نئی دہلی سرکار نے روسی اسٹریٹجک بلاک چھوڑ کر امریکی اسٹریٹجک بلاک جوائن کر لیا ، معرکہ کارگل کے موقع پر 1999 میں بھارت کے فارن کرنسی ریزروز صرف 36 ارب ڈالر تھے جو آج کل 2023 میں 560 ارب ڈالر ہیں ۔ یاد رہے کہ 1979سے 1999 تک کے 20 برسوں کے دوران بھارتی فارن کرنسی ریزروز عام طور پر 10 ، 20 اور 30 ارب ڈالر کی رینج میں رہے ، یوں ہم دیکھتے ہیں کہ بھارت نے اسٹریٹجک فلور کراسنگ کی بھرپور قیمت وصول کی اور اپنی معیشت کو مستحکم کر لیا جبکہ پاکستان اس حوالے سے اچھی ڈیلز نہیں کرسکا اور آج بدترین معاشی بحران کا شکار ہے ۔ یوکرین جنگ کے آغاز کے موقع پر پاکستان کے پاس بھی سستا روسی تیل خریدنے کا آپشن موجود تھا لیکن افسوس کہ ہمارے حکمران اس تاریخی موقع کو بھی ضائع کر گئے ۔ امریکی ڈالر کی شہنشاہیت کیخلاف نئی عالمی جنگ میں بھارت کی چوری چھپے شرکت بے نقاب ہونے پر امریکہ کیا ردعمل ظاہر کرتا ہے ؟ یہ اہم سوال بنا ہوا ہے ۔ سعودی عرب اور پاکستان جیسے دوسرے امریکی اتحادی ممالک کے پاس بھی اب ایک اچھا موقع ہے کہ وہ بھی یہ موقف اختیار کر سکتے ہیں کہ اگر امریکہ کا سب سے چہیتا ملک بھارت ڈالر میں ہی تجارت کرنے کا پابند نہیں ، تو پیٹرو ڈالر کی غلامی کا یہ طوق ہم اپنے گلے میں کیوں ڈالے رہیں ؟

, , , , , , , , , ,
Image
, , ,

سستا آٹا اسکیم اور مفت آٹا اسکیم قلم کہانی ، عبدالقدوس (روزنامہ اوصاف)27 مارچ  2023   ویڈیوز کیلئے ہمارا یوٹیوب چینل h...
27/03/2023

سستا آٹا اسکیم اور مفت آٹا اسکیم
قلم کہانی ، عبدالقدوس (روزنامہ اوصاف)27 مارچ 2023
ویڈیوز کیلئے ہمارا یوٹیوب چینل https://youtube.com/
پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کے فیصل آباد اور رحیم یارخان چیپٹرز کے صدور چوہدری محمد شفیق انجم اور محمود خان درانی صنعت کار ، تاجر اور فلور ملرز ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی صاحب فکرودانش اور بڑے اچھے مقرر بھی ہیں اس لیئے ان کے بہت سے دوست احباب یہ کہتے پائے جاتے ہیں کہ آپ کو تو اینکرپرسن اور کالم نویس ہونا چاہیئے ۔ یہ دونوں شخصیات کسی بھی ایشو پر گفتگو شروع کریں تو حیرت انگیز طور پر معاملے کے ایسے ایسے منفرد پہلو سامنے لاتی ہیں اور ان کا ایسا سیدھا سادہ اور منطقی حل (Logical Solution) پیش کرتی ہیں کہ سننے والا مسحور ہوجاتا ہے ۔ ہمیں حیرت ہوتی ہے کہ ان سیدھی سادی باتوں پر ہمارے پالیسی سازوں کی توجہ کیوں نہیں جاتی ؟ ہمارا ہمیشہ سے ہی یہ المیہ رہا ہے کہ جب بھی کوئی نئی پالیسی بنتی ہے اور اس پر عمل درآمد شروع ہوتا ہے ، سامنے آنے والے نت نئے سنگین مسائل کی وجہ سے ہاہا کار مچ جاتی ہے ۔ گندم اور آٹا ہر انسان ، ہر معاشرے اور ہر ملک کی بنیادی ضرورت ہے اور ستم بالائے ستم یہ ہے کہ مملکت خداداد پاکستان میں اس سب سے پہلے بنیادی مسئلے کا ہی کوئی مستقل حل نہیں نکالا جا سکا ۔ گندم اور حضرت انسان کا ساتھ اتنا پرانا ہے کہ اسی دانہ گندم کی وجہ سے انسان کو جنت سے نکلنا پڑا ، اور نہ صرف خود جنت بدر ہوا بلکہ اپنے ساتھ دانہ گندم کو بھی جلا وطن کروایا ۔ معروف شاعر محمد رفیع سودا نے دانہ گندم کی جنت بدری کا نقشہ اس خوبصورت انداز میں کھینچا ہے کہ روزگار کیلئے دیارغیر میں رہنے والی اوورسیز کمیونٹی تو اس شعر پر پھڑک اُٹھتی ہے ۔ فرمایا
فراق خلد سے گندم ہے سینہ چاک اب تک
الٰہی ہو نہ وطن سے کوئی غریب جدا
ہر حکومت ملک میں گندم ، آٹے اور روٹی کی قیمتوں کو عام آدمی کی پہنچ میں رکھنے کیلئے مختلف متنازع پالیسیاں بناتی آئی ہے لیکن موجودہ دور حکومت میں تو حد ہی ہو گئی ہے ، مارکیٹ میں گندم ساڑھے چار ، پانچ ہزار روپے من ہو چکی ہے اور آٹا پانچ ، ساڑھے پانچ ہزار روپے من بک رہا ہے، روٹی کی قیمت 15 اور 20 روپے ہو گئی ہے اور نان 30 سے 40 روپے کا مل رہا ہے ۔ اور یہ محاورہ اب عملی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غریب کی تو روٹی پوری نہیں ہو رہی ۔ ملک کے مختلف شہروں میں آٹے کا ریٹ 120سے 140 روپے کلو کے درمیان ہے ، اور جس گھر میں آٹھ دس لوگ ہوں اسے 3 وقت کی روٹی کیلئے صرف آٹے پر کتنا خرچ کرنا پڑ رہا ہے ؟ اقتدار کی رسہ کشی میں اُلجھے ہمارے حکمرانوں اور سیاسی رہنمائوں کو اس کی کوئی پروا ہی نہیں ۔

عام آدمی کو مارکیٹ سے آدھی قیمت پرسستا آٹا فراہم کرنے کی سرکاری اسکیم چل رہی تھی کہ پنجاب حکومت نے آمد رمضان کیلئے اسپیشل پیکج دیتے ہوئے سستا آٹا کی جگہ مفت آٹا کی ایک اسکیم لانچ کر دی ، جس کے تحت مستحق غریب گھرانوں کو دس دس کلوگرام کے آٹے کے 3 تھیلے رمضان المبارک کے دوران دیئے جائیں گے ، یہ اسکیم عملدرآمد کے آغاز میں ہی شدید بدنظمی اور بھگدڑ کا شکار ہو گئی ، کئی بزرگ 10 کلو آٹے کیلئے ہجوم میں کچلے گئے ، بہت سی خواتین کو نہ صرف دھکے کھانے پڑے بلکہ مرد پولیس اہلکاروں اور دیگر سرکاری ملازمین کے تھپڑ بھی کھانے پڑے ، ہر شہری کو ایک تھیلے کیلئے سخت دھوپ میں کئی کئی گھنٹے جان لیوا انتظار کرنا پڑتا ہے اور رمضان میں اسے 3 بار اس مشقت سے گذرنا پڑے گا ۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن فیصل آباد کے صدر چوہدری محمد شفیق انجم بھی ہر پاکستانی کی طرح ان افسوسناک مناظر پر خاصے دلگرفتہ ہیں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ جب پنجاب حکومت اس اسکیم پر عملدرآمد کی تیاری کر رہی تھی تو فلور ملرز کمیونٹی کے ساتھ بھی اس حوالے سے کئی ملاقاتیں ہوئیں اور اُنہیں نئی اسکیم کے حوالے سے بتایا گیا ، چوہدری محمد شفیق انجم نے انکشاف کیا کہ اُنہوں نے پنجاب حکومت کے متعلقہ اعلیٰ حکام خاص طور پر محکمہ خوراک کے افسران کو تجویز پیش کی کہ رمضان پیکج کے تحت 10 کلو کے 3 تھیلوں کی قیمت کے برابر امدادی رقم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ غریب عوام کے اکائونٹس میں جمع کروا دی جائے اور پہلے سے روبہ عمل سستا آٹا اسکیم کو جاری رکھا جائے ، اس طرح نہ صرف مستحق غریب عوام کو مفت آٹا کی سہولت حاصل ہو جائے گی بلکہ عام آدمی کو مارکیٹ سے آدھی قیمت پر سستا آٹا ملنے کی سہولت بھی جاری رہے گی ، لیکن پنجاب حکومت نے اس تجویز کو رد کر دیا ، اب نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ سستا آٹا اسکیم بند کر کے لاکھوں عوام سستا آٹا کی سہولت سے محروم کر دیئے گئے ہیں اور جن غریبوں کو آٹا سبسڈی اُن کے بنک اکائونٹس میں منتقل کر کے رمضان کے دوران گرمی ، قطار، انتظار ، بھگدڑ ، اور ہجوم میں کچلے جانے کی اذیتوں سے بچایا جا سکتا تھا اُنہیں روزے کی حالت میں ذلت و رسوائی کے ساتھ سخت اذیت و مشقت کا سامنا ہے ۔
ناظرین کرام ! کیسا المیہ ہے کہ سستا آٹا اسکیم ختم اور مفت آٹا اسکیم شروع کر کے بظاہر عوام کو زیادہ ریلیف دینے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے فلور ملز کو فراہم کی جانے والی سبسڈی والی گندم کے کوٹے کو ایک تہائی سے بھی کم کر دیا ہے اس سے بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پرانی اسکیم کے مقابلے میں نئی اسکیم سے فیض یاب ہونے والے عوام کی تعداد میں 2 تہائی کمی آ گئی ہے ۔ اس جادوگری سے آپ میڈیا اور عوام کی نظروں میں تو دھول جھونک سکتے ہیں لیکن جس ہستی کی خوشنودی کے نام پر اُس کے ذاتی مہینے رمضان المبارک میں یہ چالاکی کی گئی ہے اس سے تو کچھ چھپایا نہیں جاسکتا -
چند ہفتے قبل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن رحیم یارخان کے صدر محمود خان درانی سے ہماری ملاقات ہوئی تو اُنہوں نے عام آدمی کو مارکیٹ سے آدھی قیمت پر سستا آٹا فراہم کرنے کی پرانی اسکیم میں بھی کئی سنگین مسائل کی نشاندہی کی ، اُن کی یہ گفتگو پرنٹ اور سوشل میڈیا میں شائع اور نشر بھی ہوئی لیکن حکمرانوں نے توجہ نہیں دی ، محمود خان درانی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت خود یا اپنے انٹیلی جنس اداروں کے ذریعے پتہ چلائے کہ سستا آٹا اسکیم کی لائنوں میں کھڑے عام لوگ کتنے فیصد ہیں اور پروفیشنل خریدار یا دیہاڑی دار کتنے ہیں ؟ انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ بہت سے فلور اسٹورز والے اور ہوٹل مالکان ملی بھگت سے یا لائنوں میں اپنے بندے کھڑے کرکے سبسڈی والا سستا آٹا بڑی مقدار میں خرید لیتے ہیں اور پھر اسے فائن آٹا میں ری مکس کر کے نئی تھیلیوں میں بھر کر ری سیل کیا جاتا ہے اور ہوٹلوں والے اس سبسڈی والے آٹے کی روٹی بھی مارکیٹ ریٹ پر خریدے گئے آٹے کی روٹی کی قیمت میں ہی بیچ کر ڈبل منافع کما رہے ہیں اور یہ سبسڈی عوام کی جیب میں جانے کی بجائے فراڈیئے فلور اسٹور مالکان اور ہوٹل مالکان کی جیبوں میں جا رہی ہے ۔
محمود خان درانی کے دعوے کی تصدیق کیلئے ہم نے ذاتی طور پر کئی ہوٹلوں کا وزٹ کیا جہاں سبسڈی والے سرکاری آٹے کے سبز تھیلے کھلے عام استعمال کیئے جا رہے تھے ، اور یہ خالی تھیلے جا بجا بڑی مقدار میں پڑے دکھائی بھی دے رہے تھے ۔ درانی صاحب نے اس معاملے کے انتہائی باریک پہلو کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ عام آدمی کیلئے یہ ممکن نہیں کہ وہ اپنی ڈیوٹی یا کاروبار کو چھوڑ کر دو دو تین تین گھنٹے کیلئے قطاروں میں کھڑا ہو کر ایک آٹے کا تھیلہ خریدے اس لیئے یا تو انتہائی مجبوری میں عام آدمی ان لائنوں میں لگتا ہے یا پھر پروفیشنل اور دیہاڑی دار دن بھر دو تین آٹا پوائنٹس سے تھیلے حاصل کر کے شام کو اپنے مالکان سے چار پانچ سو روپے دیہاڑی لے لیتے ہیں اور کم وبیش 2ہزار کی سرکاری سبسڈی والے دو تین تھیلے اسے فراہم کر دیتے ہیں ۔ محمود خان درانی نے اس مسئلے کا ایک منطقی حل تجویز کیا اور کہا کہ حکومت سستے آٹا پوائنٹس لگانے کی بجائے فلور ملز کے گیٹ پر رجسٹرڈ کریانہ والوں اور رجسٹرڈ ہوٹل والوں کو سبسڈی والے آٹے کی خریداری کی سہولت دے ، اس کا ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ سستا آٹا ہر گلی محلے کی کسی نہ کسی دوکان پر دستیاب ہو گا اور عام آدمی کیلئے اس کی اپنی سہولت کے وقت میں خریداری ممکن ہو جائے گی اور لوگوں کو لائنوں میں نہیں لگنا پڑے گا ، دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ جو رجسٹرڈ ہوٹل والے یہ آٹا خریدیں گے وہ روٹی 15 روپے کی بجائے 8 روپے میں فروخت کرنے کے پابند ہوں گے یوں مزدور طبقہ ، اسٹوڈنٹس اور غریب عوام جو بازار سے کھانا کھاتے ہیں سبسڈی کی اس سہولت سے فیض یاب ہو سکیں گے ۔ (جاری ہے)

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Urdu Bazaar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Urdu Bazaar:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share