28/04/2024
انقلابی تحریک
تحریر: اللہ داد تمرانی بزنجو
"ہمت فتع کی طرف لے کر جاتی ہے"
"اور بزدلی موت کی طرف"
جھلاوان عوامی پینل محض ایک پینل نہیں یہ ایک انقلابی تحریک ہے ۔اس انقلابی تحریک کے لیےکہی نوجوان تحریک کےدستء راست خاصان خاص مرد مجاہدوں نے شہادت نوش کی ہے۔جس کی وجہ سے جاگیردارانہ اور سوکالڈ سرداری نظام عنقریب زمین بوس ہو گیا ہے ۔ اس تحریک کی انتک جہدوجہد اور اس کے شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے آج سوکالڈ سرداروں کی اصلیت قوم کے سامنے روزء روشن کے طرح عیاں ہے ۔وہی نام نہاد سردار جو اس غریب قوم کے ساتھ ہاتھ ملا نہ تک گوارہ نہیں کرتے تھے آج وہی سردار گھر گھر جا کر ووٹ مانگنے پر مجبور ہوگۓ ہیں ۔ پہلے کا عالم تو آپ سب کو پتہ ہے ان نام نہاد سرداروں کے ٹکری حکم جاری کرتے تھے کہ آپ کے سردار نے فلان کو الیکشن کیلیے کھڑا کیا ہے لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی ان جابر سرداروں کی ڈر سے ووٹ دیتے تھے ۔ضمنی انتخابات(2024) میں یہ ٹولہ اپنی شکست دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوا اور ریجنل الیکشن آفس خضدار پر اسلحہ سے لیس ہو کر حملہ آور ہوا اپنی ہار کو بزورے طاقت جیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی ۔پوری رات وہ آفس کے اندر ٹپہ بازی کرتے رہے بہرحال ،کہی گھنٹے گزر نے کے بعد اطلاع ملتے ہی جھلاوان عوامی پینل کے ورکرز نے پریس کانفرنس کی جس پر انتظامیہ حرکت میں آیا اور اپوزیشن لیڈر یونس ٹھیکدار کے گھر پر چھاپا مارا اور اس کے گھر سے اسلحہ سمت لوگ گرفتار کیےگئے ۔زیر نظر تصویر میں الیکشن کمیشن کے ضلعی آفس پر حملہ کرنے والے ملزمان گذشتہ شب ٹھیکدار یونس عزیز کے گھر پر چھاپے میں گرفتار اختر مینگل کے خاص محافظ بہاول خان ولد صاحب خان قوم شاہی زئ سکنہ وڈھ، قدوس ولد احمد قوم دولتخانزئ سکنہ وڈھ اور نعمت ولد حمزہ قوم شیخ سکنہ وڈھ گرفتار جبکہ یونس عزیز زہری کے خلاف ایف آئی آر درج ۔ اطلاعات کے مطابق ملزمان نے اختر مینگل کے حکم پر ٹھیکدار یونس عزیز زہری کے کارندوں کے ساتھ ملکر الیکشن کمیشن کے ضلعی افسران کو ساتھ ملا کر آفس پر مسلحہ ہوکر حملہ آور ہوئے اور رات 10بجے سے صبح صادق تک اپنے مخالف امیدوار کے ووٹوں کو بڑے پیمانے پر خراب کرنے اور بی این پی کے حق میں ٹپہ ماری کر کے دو نمبری کی ہے۔ اختر مینگل کی ایماء پر مسلحہ ملزمان نے پورے عملے کو یرغمال بنا کر اپنی مرضی کے نتائج مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جھلاوان عوامی پینل کی ری کاوئنٹنگ کی درخواست قبول کی جاچکی تھی، تاہم بی این پی نے ری کاوئنٹنگ کو خطرہ سمجھ کر گذشتہ شب تمام تر منصوبہ بندی کے ساتھ ضلعی الیکشن کمیشن کے مدد سے ہزاروں کی تعداد میں ٹپہ ماری کی۔
واضع رہے یہ وہی چہرے ہیں جو جنرل الیکشن میں فارم 47 کا رٹ لگا تے تھے، حقیقت یہ ہے کہ یہ خود فارم 47 کے پیداوار ہیں، آج یہ بات قوم کے سامنے روزء روشن کے طرح عیاں ہے کہ فارم 47 کے پیداوار کون لوگ ہیں ۔
ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور۔