The colorful Punjabi life | Jamat going to a shrine
Partition Memories
Lets hear his memories of prepartition era. Now he lives in India, once he was here that is now in Pakistan
وارث شاہ کی ہیر اس گاوں میں تخلیق ہوئی۔ پرنامی مندر یہیں ہے جس کی داسی بھاگ بھری تھی۔
ملکہ ہانس، وارث شاہ اور بھاگ بھری کی کہانی سنئیے۔ کلک کریں۔ شئیر کریں
بابا وریام منچن آباد کے گاوں سید علی میں رہتے ہیں۔ سنتالیس میں ہندووں اور سکھوں کو اجڑتے، لٹتے، گھر چھوڑتے دیکھا۔
موسم والا گاوں کے ہندو زمیندار، نمبر دار مہتاب نے اپنے دوست سید جلال سے مدد کی درخواست کی۔ حالات خراب ہوئے تو سید جلال نے تین چار آدمیوں کو کہا کہ حفاظت کے ساتھ مہتاب کو صادقیہ نہر کی پل پار کروا کر آئیں۔ کوئی آنچ نا آئے۔ سرحد پاس ہے پھر آگے انڈیا پہنچ جائے گا۔
مہتاب جب اپنے مسلمان محافظوں کے ساتھ صادقیہ نہر کے پل پر پہنچا تو وہاں مسلمان مہاجرین انڈیا سے لٹے پٹے، اجڑے، زخموں سے چور آ رہے تھے۔ بابا وریام کہتے ہیں کچھ خواتین کے سینے کٹے ہوئے تھے۔
محافظوں کی آنکھوں میں خون اتر آیا۔ مہتاب خون سے لت پت نہر کے حوالے ہو گیا۔
سید جلال کو جب معلوم ہوا تو وہ بے حد رنجیدہ ہوئے۔ ان کے دوست مہتاب کا تو کوئی دوش نہیں تھا۔
گرو دتا بھی سید علی ہی میں رہ گیا تھا۔ مسلمان ہو گیا اور غلام محمد نام رکھا۔ ادھر ہی کے قبرستان میں دفن ہوا۔
کہانی سنئیے اور مزید کہانیاں سننے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل کا وزٹ کیجئیے۔
https://youtube.com/@PunjabDiary01?si=wouDps6D7LdxMhiF
جیوے پنجاب تے وسن پنجابی۔ لوک گیت سنو۔ واہ واہ ۔۔۔
چبھیانہ ریلوے اسٹیشن، منچن آباد، بہاولنگر۔ نام خوب صورت ہے، کہانی درد ناک ہے۔
The Lost Railway Station
Chabiana, Minchinabad
غلام رسول گاما جس محفل میں ہوتے ہیں وہ محفل گل و گلزار ہو جاتی ہے۔ بہت اچھے آرٹسٹ ہیں۔ سٹینڈ اپ کامیڈین، اداکار، سنگر اور وائس اوور آرٹسٹ ہیں گاما بھائی۔
عطا اللہ، علی عظمت اور پٹھانے خان کی پیروڈی، انوکھی فیملی کے ڈانس کا انداز، نشئی کی مشکل اور بہت کچھ دیکھئیے۔
مسکرائیے اور غلام رسول گاما کو داد دیجئیے۔ گاما بھائی جیسے لوگ ہمارے معاشرے کا خوب صورت انگ ہیں۔
جیو گاما بھائی۔
Ahmad Naeem Chishti
Hasilpur Railway Station #punjab
Takht Mahal Railway Station-Bahawalnagar
بہاول نگر سے چشتیاں منڈی روڈ پر پندرہ کلومیٹر کی دوری پر تخت محل ریلوے اسٹیشن موجود ہے۔ انگریز دور میں ریاست بہاول پور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ کتنے ہی لوگوں کی یادوں میں زندہ یہ اسٹیشن آج مر رہا ہے۔
ریلوے ٹریک تک اکھاڑ لیا گیا ہے۔ منچن آباد سے بہاول پور تک لاکھوں لوگوں کی ریل کی سہولت چھین لی گئی ہے۔
ویرانی سی ویرانی ہے۔
A small village-fair held in rural Punjab, Pakistan.
(Feroze Pur Chishtian, Pakpattan)
Muktsar India may Pakistan Zindabad #Partition1947
True Story 1947 #Partition1947
برصغیر پاک و ہند کا قدیم شہر اجودھن- پاکپتن۔
برصغیر پاک و ہند کا قدیم شہر اجودھن-پاک پتن۔ کتنے ہی زمانے دیکھے اس شہر نے۔۔۔۔
Ajodhan-Pakpattan is one of the oldest cities of Indo-Pak subcontinent.
آئیں پاک پتن ڈھکی کی پر پیچ گلیوں کی ایک جھلک دیکھتے ہیں۔ یہ قدیم ڈھکی ہے۔ کئی ہزار سال قبل مسیح سے یہ بستی آباد ہے۔ بستی پرانی ہے لوگ نئے ہیں۔
#Pakpattan
پنجاب دا ستلج ہن سکدا جاندا اے۔۔۔
Satlujh, river of Punjab, is dying now...
بھائی کا جنازہ بھی نا پڑھ سکے۔ ہجرت کی سچی داستان
A True Story of 1947
Bhai ka khoon baha tha us dharti pay 😰
An untold story of partition 1947. Sherpur kalan (Jagraon) to Patipur (Pakpattan).