Karwaan

Karwaan Socialist
(2)

03/12/2023
میرے ملک پاکستان میں کسان کی 10 ہزار روپے من والی کپاس 6000 روپے من4000 روپے من والی مکئی 🌽 1500 روپے منمگر8500 روپے وال...
03/12/2023

میرے ملک پاکستان میں

کسان کی 10 ہزار روپے من والی کپاس 6000 روپے من
4000 روپے من والی مکئی 🌽 1500 روپے من
مگر
8500 روپے والی DAP کھاد 14500 روپے میں
1600 روپے والی یوریا کھاد 5000 روپے میں

یہ ملک دراصل غریب عوام کے رہنے کے لئے بنا ہی نہیں 😭😭😭
یہاں
حکومت غریب عوام کو سہولت فراہم نہیں کرتی بلکہ مافیا کی سہولت کار ہے

30/11/2023

( اختیارات ھمیشہ عارضی ھوتے ھیں )۔
میں کئی ایسے ریٹائرڈ سرکاری آفیسروں/ملازمین کو جانتا ہوں جو ریٹائرمنٹ کے بعد اس بات کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ عام لوگ اب انہیں محفلوں /محلوں میں عزت نہیں دیتے ہیں۔

کچھ ریٹائرڈ آفیسر/ملازمین تو شدید ذہنی تناو کا شکار نظر آتے ہیں کہ لوگ ہمیں نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ریٹائرڈ آفیسروں/ملازمین کے ساتھ اس رویے کی وجہ میرے نزدیک یہ خود ہوتے ہیں،یہ جب حاضر سروس ہوتے ہیں تو یہ آسمانوں میں اڑ رہےہوتے اور نعوذبااللہ اپنے آپ کو خدا سمجھتے ھیں،کسی غریب کے کام آنا،کسی سائل کا کام کرنا یہ عار سمجھتے ہیں۔
صرف اپنے چمچوں/چٹی دلالوں کے کام کرتے ہیں وقت گزرنے کے بعد وہ چمچے /چٹی دلال بھی ان کا ساتھ نہیں دیتے ہیں ۔

یاد رکھیں یہ کرسی بھی چھوٹ جائیگی،یہ دفتر کے ساتھی بھی بچھڑ جائیں گے،اور چٹی دلال بھی نہی رہیں گے آپ کو لوٹ کر انہی لوگوں کے درمیان جانا ہے جہاں سے آپ آئے تھے۔

لہذا اپنے اچھے کل کی بنیاد آج ہی رکھ لیں،تاکہ لوگ آپ کو اچھے نام سے یاد نہی کرتے تو برے نام سے بھی یاد نہ کریں۔

اپنی آفیسری کو رعب داب اور غریبوں کو ڈرانے کا ذریعہ نہ بنیں بلکہ اللہ کی مخلوق کے لیے آسانیاں پیدا کریں جتنی تواضع اور عاجزی کرو گے اتنی بلندیاں اور عزتیں رب تعالی آپ کے نصیب کرے گا۔
Copy..

30/11/2023

ملک پاکستان میں افسر شاہی کے ساتھ ساتھ اب اسٹاکر کی بھی موجیں لگی ہوئی ہیں۔ اصل میں ان اسٹاکر کے پیچھے وہی افسر ہوتے ہیں۔ جو ان کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ مجھے یاد ہے گزشتہ سال پنجاب حکومت گندم کا ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے غریب کسانوں کو بہت ذلیل کیا تھا۔ ان بے چاروں کے گندم کے ٹرنک خیالی کر کے لے گئے تھے۔ جو خرید کر دس من گھر لے جا رہا ہوتا اس سے بھی ضبط کر لیتے۔ لیکن کھاد جن لوگوں نے سٹاک کی ہوتی ہے ان لوگوں کو کچھ نہیں کہتے ہیں۔ اور اس کام کے خلاف نہ افسر اقدام کرتے ہیں اور نہ ہی کوئی محکمہ کیوں کہ یہ سب کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔۔ اب کھاد تو کہیں مل نہیں رہی اگر کہیں مل رہی ہے تو من پسند ریٹ پر۔ گزشتہ کچھ سالوں سے مافیا کسانوں کے پیچھے لگ گیا ہے کیوں کہ ان کی کوئی آواز نہیں ہے۔ جن کا کوئی ولی وارث نہیں۔ ملک کی معشیت کا پیہ چلانے والے ذلیل و خوار ہیں اور ملک کو کھانے آسائشوں میں۔ بس اس ملک کا خدا ہی حافظ ہے۔🙏🙏🙏🙏🤲🤲🤲🤲🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🤦🤦🤦🤦


(ڈالرز کے متلاشی اپنے گھر کےنقصان سے بےخبر ہیں )۔۔۔۔۔۔۔۔‏برٹش کونسل کے مطابق اس سال او لیول کے امتحان میں ایک لاکھ امیدو...
26/11/2023

(ڈالرز کے متلاشی اپنے گھر کےنقصان سے بےخبر ہیں )
۔۔۔۔۔۔۔۔
‏برٹش کونسل کے مطابق اس سال او لیول کے امتحان میں ایک لاکھ امیدوار شرکت کریں گے۔ O level میں آٹھ مضامین کی امتحانی فیس 211000 روپے ہیں۔

اس طرح صرف ایک او لیول کے امتحان میں کیمبرج بورڈ 21 ارب روپے پاکستان سے لے جائے گا۔ جبکہ فیڈرل گورنمنٹ کا پورے سال کا ہائر ایجوکیشن کا بجٹ 6 ارب روپے ہے۔

کہاں صرف ایک امتحان میں ہماری ایلیٹ کلاس 21 ارب خرچ کر دیتی ہے جبکہ قائد اعظم یونیورسٹی کا یہ سات سال کا بجٹ ہے اور اس میں اے لیول ، آئی جی سی ایس ای اور جی سی ایس ای کے طلباء شامل نہیں ہیں

اگر سب ملا لیں تو صرف ایک امتحان کی مد میں کیمبرج یونیورسٹی تیس ارب اکٹھے کر لیتی ہے۔ اور مزید جان لیں کہ او لیول ، اے لیول اور آئی جی ایس ای کے امتحانات سال میں دو بار ہوتے ہیں . یعنی سال کا تقریباً پچاس ارب روپیہ پاکستان سے صرف ایک یونیورسٹی نکالتی ہے

امریکن سکولز ، پاک ترک سکولز اور غیر ملکی یونیورسٹیوں کے کیمپس الگ کمائی کرتے ہیں.
بین الاقوامی تعلیمی ادارے ہمارے نظام کی کمزوریوں سے فایدہ اٹھا کر ہمارے گھر میں گھس کر ہمارا مال بھی لوٹ رہے ہیں
اور ہمارے ذہین بچوں کو بھی باہر کھینچ رہے ہیں .
Copy..

25/11/2023

طلبہ صبح اسمبلی میں دعا پڑھتے ہوئے

اسرائیلی مصنوعات وخدمات کے بائیکاٹ کیا جائے: انڈونیشیائی علما کا فتویٰعلماء کے فورم 'ایم یو آئی' نے مدد گاروں سمیت اسرائ...
11/11/2023

اسرائیلی مصنوعات وخدمات کے بائیکاٹ کیا جائے: انڈونیشیائی علما کا فتویٰ
علماء کے فورم 'ایم یو آئی' نے مدد گاروں سمیت اسرائیل کی حمایت حرام قرار دے دی

11/11/2023

*جو کربلا غزہ میں حاضر نہیں وہ کوفہ میں ہے۔*

ہم ہر روز اپنی آنکھوں کے سامنے چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کیا جاتا دیکھ رہے ہیں اور یقیناً غیرت اسلامی و انسانیت زندہ ہونے کی وجہ سے ہماری آنکھیں اپنے مظلوم بھائیوں بہنوں و بچوں کے لیے اشک بار ہو جاتی ہیں اور دشمن کو خاک میں ملانے کا جذبہ مزید شعلہ ور ہو جاتا ہے اور ہم جیسے ہی حماس ٬ حزب اللّٰه٬ انصار الله اور مقاومت عراق کی کوئی کامیابی کی خبر سنتے ہیں تو دل میں جل رہا الاؤ کچھ دیر کے لیے مندمل ہوجاتا ہے۔ یہ احساس گواہ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کے مطابق امت ایک وجود ہے اور کسی بھی حصے پر زخم تمام وجود کو بے چین کر دیتا ہے۔ اگر آج کوئی مملکت یا کوئی سرزمین اس زخم پر بے چین نہیں ہے تو وہ خود کو مسلمان کہلانے کا حق کھو چکی ہے۔

آج ہمارا اولین فریضہ یہ ہے کہ اس ظلم پر خاموش ہرگز نہ رہیں اور سائیبر سپیس ہو یا شہر کی سڑکیں جہاں بھی فلسطینوں کو ہماری ضرورت ہو سب سے پہلے ملت پاکستان وہاں پہنچے۔ آج ہمارے بے غیرت حکمران ذلت کی چادر اڑے غفلت کی نیند میں مبتلا ہیں لیکن ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ تاریخ ہمارا شمار کس کے ساتھ کرتی ہے۔ وہ جو کربلا غزہ میں تھے یا وہ جو کوفہ میں تھے۔ ہر وہ شخص کوفہ میں ہے جو آج فلسطین سے لاتعلق ہے۔ ہم کافر ممالک میں ہر روز مشاہدہ کرتے ہیں کہ لاکھوں لوگ فلسطین کے حق میں سڑکوں پر ہوتے ہیں لیکن ایک لوگ اس وہم میں مبتلا ہیں کہ اس کا کیا فائدہ ہوگا؟؟ اگر اس کا فائدہ نہ ہوتا تو یورپ اور امریکہ اس پر سیخ پا ہو کر ان مظاہروں کا الزام ایران پر ہرگز نہ لگاتے۔ یہ مظاہرے گواہ ہیں کہ فلسطینی موقف جیت رہا ہے اور صیہونی اربوں خرچ کرنے کے باوجود تمام غربی میڈیا کی مدد کے باوجود یہ اطلاعاتی جنگ ہار رہے ہیں۔

ہمیں بھی بحثیت پاکستانی قوم یہ ثابت کرنا ہے صیہونیت اس خطے میں شکست کا شکار ہے۔ ہمیں اپنے فون ہتھیاروں میں تبدیل کرنے ہوں گے اور اطلاعاتی جنگ میں مورچہ بند ہو کر دشمن پر پے در پے حملے کرنے ہوں گے اور سب سے گہرا نفسیاتی حملہ وہ شعار ہیں جو سڑکوں پر بلند کیے جاتے ہیں جنھیں دشمن کا میڈیا بھی دیکھانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ ہمیں بھی اب اپنے وجود کا احساس دلانا ہوگا اور یہ ثابت کرنا ہوگا کہ یہ 25 کروڑ آزاد بندوں کو دیس ہے۔

‏حماس مجاہدین کے طوفان الاقصٰی آپریشن سے اسرائیل پاش پاش ہوگیاتمام ایئرپورٹس بندپورا اسرائیل 32 دنوں سے بندکارخانے فیکٹر...
09/11/2023

‏حماس مجاہدین کے طوفان الاقصٰی آپریشن سے اسرائیل پاش پاش ہوگیا

تمام ایئرپورٹس بند

پورا اسرائیل 32 دنوں سے بند

کارخانے فیکٹریاں تعلیمی ادارے کاروباری مراکز بند

1 لاکھ یہودی زیر زمین بنکر میں پناہ لینے پر مجبور

گیس تیل کے پلانٹ بند

سیاحت 76 فیصد ختم

اسرائیلی اثاثے 7.3 ارب ڈالر کم

مرکزی بنک نے 8.2 ارب ڈالر کے فارن اثاثے بیچ دیے

یومیہ 2 ارب ڈالر کا نقصان

غزہ پر 30 ہزار ٹن بارودی مواد گرانے کا خرچہ 160 ارب ڈالر سے زائد

8 لاکھ یہودی اپنے گھروں سے بے گھر

3 لاکھ یہودی اسرائیل چھوڑ کر فرار

دنیا کے کئی ممالک نے اسرائیل کے لیے تجارتی جہاز بھیجنے سے انکار کردیا

دنیا بھر میں اسرائیلی درندگی پر احتجاج

یہودیوں پر دنیا بھر میں حملے بڑھ گئے

8 ہزار یہودی ہلاک زخمی قیدی

200 ٹینک تباہ
75 سال بعد یہودی ریاست کی بنیادیں ہل گئی ہیں

آج رات دمشق میں سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے روزے کے قریب اسرائیلی جہازوں کی بمباریجس جگہ پر بمباری کی گئی وہ دمشق کے بی...
09/11/2023

آج رات دمشق میں سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے روزے کے قریب اسرائیلی جہازوں کی بمباری
جس جگہ پر بمباری کی گئی وہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 10 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔

06/11/2023

*پاکستان اقصی برگیڈ*
فلسطین و اقصی کی حفاظت کیلئے علامہ سید جواد نقوی نے *پاکستان اقصی برگیڈ* کا اعلان کر دیا۔

غزہ کے حالات پر آج جو بھی شخص خاموش بیٹھا ہے ، اگر وہ انسان ہے تو اپنی انسانیت پر نظر ثانی کرے ، اگر اس کے پاس دین ہے ، ...
04/11/2023

غزہ کے حالات پر آج جو بھی شخص خاموش بیٹھا ہے ، اگر وہ انسان ہے تو اپنی انسانیت پر نظر ثانی کرے ، اگر اس کے پاس دین ہے ، تو اپنے دین ومذہب پر اور اگر اس کے پاس غیرت ہے تو اسے اپنی عزت و غیرت پر نظر ثانی کرنی چاہیے ۔

سيد حسن نصر الله

*سید حسن نصراللہ کا مکمل خطاب*السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاته سب کو خوش آمدید کہتا ہوں، تاکہ یہ بتائیں کہ ہم اس وقت فخ...
03/11/2023

*سید حسن نصراللہ کا مکمل خطاب*

السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاته

سب کو خوش آمدید کہتا ہوں، تاکہ یہ بتائیں کہ ہم اس وقت فخر محسوس کر رہے ہیں، اس وقت ہم تمام شہداء کی تکریم کے لئے جمع ہو چکے ہیں، جن میں صحافی بھی شامل ہے. سب سے پہلے شہداء کی فیملیوں سے کہتے ہیں، کہ آپ سب کو یہ اعزاز مبارک ہو، اور تعزیت بھی پیش کرتے ہیں، سب شہدا غزہ سے لیکر لبنان تک.
ابھی شہدا کے بارے زیادہ گفتگو نہیں کرتا کچھ دن بعد پھر خطاب ہے، اس میں گفتگو ہوگی. البتہ شہداء فوز عظیم پر فائز ہو چکے ہیں، ان کا مقام قابل تصور نہیں،( شہداء کی فضیلت کی آیات )۔

طوفان الاقصی اس وقت کئی علاقوں میں پھیل چکا ہے
شہدا اس وقت زندہ ہیں، خوش ہیں، اور بشارت طلب ہیں، سب شہداء کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، کیونکہ وہ جوار رب میں ہیں، وہاں نہ امریکہ ہے، نہ صہیونی ہیں، نہ قتل ہے، نہ ظلم ہمارا یہ عقیدہ ہے شہداء کے بارے.شہداء کی فیملیز کو مبارک باد پیش کرتا ہوں.صہیونی سے جنگ سے زیادہ با فضیلت جہاد نہیں، یہ عجیب با فضیلت جہاد ہے.یہ مکمل طور پر قانونی اور شرعی جہاد ہے، جس کے بارے کوئی شک نہیں۔ شہداء کے خاندان کتنے عظیم ہیں، ان پر افتخار ہے، غزا کی عوام کی استقامت بھی کیا عجیب استقامت ہے، جس کی کوئی حد نہیں ایک آدمی کا گھر تباہ ہوتا ہے، وہ تباہ شدہ گھر کے اوپر کھڑے ہوکر کہتا ہے، میرا سب کچھ مقاومت پر قربان ہے.میں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو اس وقت مقاومت کے ساتھ کھڑے ہیں، خصوصا عراقی مجاہدین، اور یمینی مجاہدہن کو۔

*7 اکتوبر کو یہ سب کچھ کیوں ہوا؟*

اپ سب جانتے ہیں 75 سال جو ظلم ہو رہا ہے، اور خصوصا پچھلے کئی سالوں سے اور خصوصا اس پاگل اور وحشی حکومت کے ساتھ مراد نتن یاہو کی حکومت
ایک طرف قیدیوں کا موضوع ہے، دوسرا موضوع مسجد اقصی ہے، جس کو بارا بار اہانت کا نشانہ بنایا گیا٬ تیسرا غزہ کا حصار جس کو 20 سال سے زیادہ ہو چکا٬ چوتھا مغربی بنک کو لاحق خطرات٬ اس کے علاوہ روزانہ قتل اور ظلم اور اس طرح اور بہت اسباب ہیں اور عجیب ہے، کہ اس پر کوئی نہیں بولتا، نہ اقوام متحدہ نہ کوئی اور تنظیم اور ساتھ یہ پاگل حکومت روز ظلم کر رہی تھی
لہذا کچھ بڑا ہونا چاہیے تھا، جو اس ظالم کے وجود کو ہلا کر رکھ دے، اس لئے وہ بہت بڑا آپریشن دنیا نے دیکھا، جس کو قسام کے مجاہدین نے انجام دیا، اور باقی شریک ہوئے .دوسرا نکتہ، اس آپریشن کا فیصلہ، اس کو انجام دینا یہ سب کے سب فلسطینی فیصلہ تھا.جس کو سب سے خفیہ رکھا گیا، اور یہی اس کی کامیابی کا سببب بنا.اس کو خفیہ رکھنے پر ہم بہت خوش ہوئے، کیونکہ یہی کامیابی کی ضمانت تھی، کوئی اس بات سے ناراض نہیں ہوا٬ حماس کے اس آپریشن نے ثابت کیا کہ کیا ہونا چاہیے تھا اور کیسے ہونا چاہیے تھا.طوفان الاقصی کے آپریشن جو خالصتا فلسطینی فیصلہ تھا، اس سے پتہ چلتا ہے، کہ یہ لڑائی فلسطینی لڑائی ہے، اس کا کسی اور موضوع کے ساتھ تعلق نہیں.اور سب یہ جان لیں کہ فیصلہ مقاومت کی قیادت کرتی ہے، ہمیں کوئی ڈیکٹیٹ نہیں کرتا، ہاں مشورہ ہوتا ہے، لیکن فیصلہ مقاومت کا ہوتا ہے، وہی فیصلہ کرتے ہیں۔

تیسرا نکتہ آپریشن اور اس کے نتائج۔یہ ایک عظیم آپریشن تھا، جس میں ابتکار بھی تھا، تنظیم بھی، اور بہادری بھی اس آپریشن نے اس صیہونی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا اس کے اسٹریٹیجک نتائج ہیں، جن کی تاثیر بہت قوی ہیں اور اسرائیل ان نتائج کو تبدیل نہیں کر سکتا٬ اس نے بہت سی حقیقتوں کو آشکار کیا، جن کی تفصیل بعد میں بیان ہوگی ہم نکتہ کہ اس آپریشن نے اسرائیل کی کمزوری کو آشکار کیا خود اسرائیلی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل مکڑی کے جالے سے زیادہ کمزور ہے .ابھی تک اسرائیلی اس آپریشن کے نتائج کو کم نہیں کر سکے، تاثیر وہی کی وہی ہے۔ تصور کریں پہلے دن سے ہی اس حکومت نے امریکہ کو پکارا، تیرے جہاز کہاں گئے، فوج کہاں ہے، تیری قوت کہاں غائب ہوئی، امریکی کیوں؟ پہلے دن اسرائیل نے نیا اسلحہ مانگا 10 عرب ڈالر مانگے، یورپ کی حکومتوں سے درخواست کی،اس طوفان نے تو اسرائیل کی کمزوری کس شان سے واضح کر دی۔ ہاں جو قربانیاں دی گئی، وہ بہت زیادہ ہیں، لیکن اس جیسی کامیابی کے لئے ایسی قربانیاں ضروری ہیں.کیونکہ اس طوفان الاقصی نے نئی تاریخ رقم کر دی،اور اس کے علاوہ اور کیا آپشن تھا، وہ سوائے ذلت کے کچھ نہیں۔

اچھا دشمن کا رد عمل ملاحظہ کریں پہلے لمحوں سے حیران و پریشان٬ پاگل پن، غم و غصہ، اور کوئی فیصلہ نہیں.اس لئے جب یہ آباد کاروں کے ہاں گئے تو خود انہوں نے بہت سے آباد کار قتل کئے، خود انہوں نے مارے نہ کہ حماس نے کیونکہ پاگل پن کا مظاہرہ کر رہے تھے. مہم یہ ہے کہ ہہ کیان کبھی بھی نہیں سیکھتا. ان کو کئی بار شکست ہوئی، کئی بار ذلت ہوئی لیکن یہ نہیں سیکھتے
سب سے بڑی غلطی جب یہ بڑے بڑے اہداف کا اعلان کرتے ہیں مثلاً کہتے ہیں حماس کو ختم کرنا ہے، یہ کیسا پاگل پن ہے، کیا یہ ماضی میں ایسا کر سکے،لبنان میں 2006 میں انہوں نے کہا حزب اللہ کو ختم کرنا ہے، اور دو قیدیوں کو بغیر شرط کے رہا کرنا ہے نہ حزب اللہ کو ختم کر سکے، نہ ہی قیدی چھڑا سکے اب یہی کچھ غزہ میں ہو رہا ہے، ہاں غزہ میں ظلم بہت ہوا ہے اور ہو رہا ہےجو کچھ اس وقت غزہ میں ہو رہا ہے، یہ اسرائیل کے احمق پن اور جنونی کیفیت کو بیان کرنا ہے بچوں کا قتل عورتوں کا قتل٬ کلیسہ مسجد ہسپتال سب پہ بمباری کر رہے ہیں.لیکن ایک مہینہ گزرنے کے بعد ابھی تک کوئی ایک کامیابی دیکھا دیں٬ بری لڑائی میں کیا ہوا، کیا ان کو شکست نہیں ہوئی، کیا ابھی تک ذلیل نہیں ہوئے، جیسے یہ لبنان میں ہوئے تھے. دنیا کو کہتا ہے ہم بری حملہ کرنا نہیں چاہتے حقیقت یہ ہے، کہ کر نہیں سکتے یہ بزدل۔
ایک انسان ان کے ٹینک پر بم رکھا جاتا ہے یہ فوج ہے؟ غزہ والوں نے ان کے سامنے سفید جھنڈا نہین اٹھایا۔

ایک اور بات جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے، یہ اس حکومت کی وحشی پن کو بیان کرتی ہے، آج پھر سے یہ حکومت دنیا کے سامنے واضح ہو چکی کہ نہ یہاں جمہوریت ہے، نہ انسانیت، نہ انسانی اقدار، دوسری بات، امریکہ اس ظلم کا برار کا شریک اور ذمدار ہے، تیس دنوں سے غزہ برباد ہو رہا ہے، اور سب خاموش ہیں اور کہتے ہیں کہ غزہ والوں نے بچوں کے سر قلم کئے، اور کوئی دلیل نہیں، لیکن غزہ میں ہزاروں بچے شہید ہوئے اس پر خاموشی کیا یہاں جنگل کا قانون ہے ان سب مظالم کا ذمدار امریکہ ہے، یہ شیطان بزرگ ہے، اور ان جرائم پر امریکہ کو سزا ہونی چاہیے اس ماحول میں عراقی مقاومت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ امریکی اڈوں پر حملہ ہو، یہ بہت ہی حکیم فیصلہ ہےاس کے بعد کا نکتہ ہر آزاد اور شریف آدمی کی یہ ذمداری ہے، کہ وہ اسرائیل کی حقیقت کو سمجھ لیں، یہ بچوں کے قاتل ہیں ،یہ کم از کم ذمداری ہے، غزہ والوں کی حمایت جس طرح سے بھی ہو، یہ انسانیت کا تقاضہ ہے، اگر کوئی خاموش ہے، تو وہ اپنی انسانیت میں شک کرے، دیندار دیندار ہونے میں شک کرے، شریف اپنی شرافت پر شک کرے، اگر کوئی خاموش رہتا ہےجو آج غزہ میں ہو رہا ہے یہ سب سے مختلف ہے، لہذا سب اپنی ذمداری کا احساس کریں۔

دو ہدف بہت مہم ہیں غزہ پہ جنگ کو روکنا دوسرا حماس کو ہی جیتنا چاہیے اس کے لئے کام کرنا چاہیے پہلے ہدف میں کوئی شک نہیں دوسرے ہدف میں ہم سب کی کامیابی ہے غزہ کی جیت سب سے پہلے فلسطین کی جیت ہے، اور اسی طرح خطے کے ملکوں کی جیت ہے، غزہ کی جیت اردن مصر اور سوریا کی وطنی جیت ہے اور اسی طرح لبنان٬ اسرائیل اس آپریشن میں شکست کھاتا ہے اور عام عوام سے بدلہ لیتا ہے لہذا ہم سب کی ذمداری بنتی ہے، کہ اس جنگ کو روک دیا جائے جو غزہ کو برباد کر رہا ہے۔ بائیکاٹ کیوں نہیں ہوتا؟ تیل کیوں بند نہیں کیا جاتا؟ خوراک کی ترسیل کیوں بند نہیں ہوتی چیزیں کیوں برآمد کی جاتی ہے غزہ والے عربوں سے کہتے ہیں فوج نہ بھیجو، لیکن کیا رفح کراسنگ کو بھی نہیں کھول سکتے تم اتنے کمزور ہوگئے لیکن ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہے ہو سکتا ہے کبھی ضمیر جاگ جائے ان کا٬
عراقی مقاومت اپنی ذمداری انجام دے رہی ہے یمن کے شریف اور مجاہد عوام اپنی ذمداری پوری کر رہے ہیں۔

جہاں تک تعلق ہے لبنان تعلق ہےتو ہم آٹھ اکتوبر سے جنگ کر رہے ہیں دوسرے دن سے دوسرے دن سے ہم نے آپریشن شروع کیا بعض لوگوں کو لگتا ہے، کہ جو کچھ حدود پر ہو رہا چھوٹا موٹا آپریشن ہے، حالانکہ یہ بڑی کارروائی ہے، البتہ اس پر اکتفا بھی نہیں کریں گے ہم ٹینکوں، ڈرونز، مورچے اور فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، حزب اللہ 8 اکتوبر سے ایک حقیقی جنگ لڑ رہی ہے جس کا اندازہ وہی لگا سکتا ہے جو اس وقت حدود پہ موجود ہیں، اسی وجہ سے اتنی شہادتیں ہوئیں، ابھی تک ہم نے اس لڑائی سے کیا حاصل کیا ہے، جس کے بدلے میں ہم نے 57 شہید دیئے اولا - دشمن لبنانی حدود سے دور ہوا، تصور کریں پوری فوج ایک محاصر علاقے غزہ کے لئے بلائی گئی، اور احتیاطی فوج بھی دوسرا ہماری وجہ سے غزہ پر عدد کے اعتبار سے بوجھ کم ہوا، کیونکہ بہت سی تعداد کو ہم نے یہاں الجھا دیا ہمیں کہا گیا کہ ہم ایڈوینچر کر رہے ہیں، لیکن اس ایڈوینچر کی وجہ سے بہت سی فوج یہاں الجھ گئی تیسرا آدھی بحری قوت یہاں الجھ گئی ایک چوتھائی فضائی فوج یہاں الجھی ہوئی ہے تیسرا ہزاروں آباد کار یہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے، غزہ کے مد مقابل 58 علاقے خالی ہوئے چوتھا جو کہ سب سے اہم ہے وہ یہ کہ جو لبنانی حدود پر ہو رہا ہے، اس نے صہیونی اور امریکیوں کو خوفزدہ کر دیا ہے وہ ڈر رہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ جنگ پھیل جائے گی اور ہو سکتا ہے کہ پھیل جائے کچھ بھی ہو سکتا ہے لہذا یہ خوف پیدا کرنا دو چیزوں کو ایجاد کرتا ہےایک لبنان پر حملہ کرنے سے ہزار بار سوچتا ہے، پہلے ایک ٹینک کی بربادی برداشت نہیں کرتے تھے، ابھی بہت کچھ برداشت کر جاتا ہے، کیونکہ کوئی اور چارہ نہیں میں اس دشمن سے کہتا ہوں اگر لبنان پر حملہ کیا تو یہ تیری سب سے بڑی حماقت ہوگی غزہ میں ہونے والے مظالم ہمیں مزید قوت اور استقامت بخشتی ہے دوسری چیز ہر آپریشن سے پہلے یہ خوب سوچے گا چاہے یہاں ہو یا غزہ میں۔

ہمارا آپریشن غزہ کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان ہے یہاں ہمیں ایک اہم نکتے کی طرف توجہ کرنا چاہیے، ہمیں کہا گیا کہ اگر حدود پہ کچھ کروگے تو امریکہ تم لوگوں کے خلاف آپریشن کرے گا، ابھی تک کہا جا رہا ہے، لیکن یہ دھمکی ہمیں اپنی ذمداری نبھانے سے پیچھے نہیں ہٹا سکتی۔ یہاں اب کچھ نہیں ہوگا، جب غزہ میں کوئی بڑا ایڈوینچر ہوگا تو یہاں بھی رد عمل مختلف ہوگا دوسرا اگر لبنان کے حوالے سے کوئی حماقت ہوئی، تو یہاں بھی کچھ نیا ہوگا واضح کہتا ہوں سب آپشنز کھلے ہیں، اور ہم کسی بھی وقت ان آپشنز کا فیصلہ کر سکتے ہیں لہذا سب کو تیار رہنا چاہیے امریکہ سے کہتا ہوں دھمکی سے کوئی فائیدہ نہیں یہ چیزیں ہمیں نہیں ڈراتی یہ بحری بیڑے ہمیں نہیں ڈرا سکتے اور ہاں ان کا بھی ہم نے بندو بست کیا ہے۔ امریکیو عراق میں افغانستان میں اور دوسری جگہ میں ذلت کو یاد کرو جنہوں نے تمہیں 82 میں شکست دی ہے، وہ زندہ ہیں اور اب تو ان کے ساتھ ان کے بچے اور پوتے بھی ہیں اگر خطے کی جنگ نہیں چاہتے تو غزہ پر جنگ بند کر دو کیونکہ تمہیں پتہ ہے کہ خطے کی جنگ میں تمہارے اڈوں اور فوجیوں کا
کیا حشر ہونا ہے فلسطینیوں سے کہتا ہوں ابھی تک وہ وقت نہیں پہنچا کہ جب ان پہ آخری وار کیا جائے لیکن ان کو ہر موقع پر کاری ضرب لگنا چاہیے یہ استقامت، صبر، کامیابی، اور دشمن کو رکنے کی جنگ ہے آپ سے کہتا ہوں اللہ کے وعدے پر یقین رکھتے ہوئے یہ یقین ہے کہ جیت ہماری ہے، چاہے کتنی قربانیاں کیوں نہیں دینی پڑیں رہبر معظم فرماتے ہین کہ غزہ کی جیت ہوگی، انہوں نے ہمیں 2006 میں کہا تھا کہ تم لوگ جیتو گے، اور جیت کے کوئی آثار نہیں تھے، اور کہا تم لوگ خطے کی بڑی قوت بنو گے، میں فلسطینیوں سے کہتا ہوں کہ جیت تمہاری ہوگی اور عنقریب اس جیت کا جشن منائیں گے۔

والسلام علیکم

سید المقاومت سید حسن نصراللہ کی تقریر کے اہم نکات:● حزب اللہ جنگ میں داخل ہو چکی ہے (جنگ کا باضابطہ اعلان نہیں)، شدت کا ...
03/11/2023

سید المقاومت سید حسن نصراللہ کی تقریر کے اہم نکات:

● حزب اللہ جنگ میں داخل ہو چکی ہے (جنگ کا باضابطہ اعلان نہیں)، شدت کا انحصار لبنان کے تئیں اسرائیلی رویے اور غزہ کی صورت حال پر ہے۔

● علاقائی جنگ کی صورت میں، امریکی بحری جہاز اور فضائیہ کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

● تمام امریکی بحری اثاثوں کو تباہ کرنے کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

● الاقصی آپریشن فلسطینیوں کا آزادانہ فیصلہ تھا۔

● اگر اسرائیل ہمارے شہریوں پر بمباری کرتا ہے، تو ہم ان کے شہریوں پر بمباری کریں گے، وہ کیسے کام کریں گے اس بات کا تعین کریں گے کہ ہم کیسے کام کریں گے۔

● یمن اور عراقی افواج امریکی اور اسرائیلی اثاثوں پر اپنے حملے تیز کریں گی۔

● امریکہ کو لبنان، شام، عراق اور افغانستان میں اپنی ذلت آمیز شکستوں کو یاد رکھنا چاہیے۔

سید حسن نصراللہ:ہم عرب ممالک سے کہتے ہیں کہ ہمیں آپ کا اسلحہ اور فوج نہیں چاہیے، لیکن کیا آپ کے پاس رفح کراسنگ کھولنے کے...
03/11/2023

سید حسن نصراللہ:

ہم عرب ممالک سے کہتے ہیں کہ ہمیں آپ کا اسلحہ اور فوج نہیں چاہیے، لیکن کیا آپ کے پاس رفح کراسنگ کھولنے کے لیے کم از کم تھوڑی سی غیرت بھی نہیں ہے؟

سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ حزب اللہ 8 اکتوبر سے اسرائیل کے خلاف جنگ میں داخل ہوچکی ہے۔ نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل بڑی...
03/11/2023

سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ حزب اللہ 8 اکتوبر سے اسرائیل کے خلاف جنگ میں داخل ہوچکی ہے۔

نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل بڑی جنگ کی تیاری کررہا ہے۔ اور ہماری تیاری بھی مکمل ہے۔ اگر ایسی جنگ شروع ہوئی تو یہ اسرائیل کی تاریخ کی مہلک ترین غلطی ہوگی۔

سید حسن نصر اللہہم دشمن کو بتانا چاہتے ہیں کہ اس آپریشن کے اختتام پر غزہ ہی فاتح ہوگا
03/11/2023

سید حسن نصر اللہ

ہم دشمن کو بتانا چاہتے ہیں کہ اس آپریشن کے اختتام پر غزہ ہی فاتح ہوگا

حسن نصراللہ:ہمیں ہر روز عرب ممالک کی طرف سے پیغامات موصول ہوتے ہیں، جس میں ہم سے درخواست کی جاتی ہے کہ ہم کچھ نہ کریں۔
03/11/2023

حسن نصراللہ:
ہمیں ہر روز عرب ممالک کی طرف سے پیغامات موصول ہوتے ہیں، جس میں ہم سے درخواست کی جاتی ہے کہ ہم کچھ نہ کریں۔

Most awaited live speechToday at 6.30 pm✌️
03/11/2023

Most awaited live speech
Today at 6.30 pm
✌️

اسلام آباد: صدرمملکت کی جانب سے ملک بھر میں انتخابات کی تاریخ پر اتفاق کرلیا گیا ہے،عام انتخابات کے لیے پولنگ کی تاریخ ...
02/11/2023

اسلام آباد: صدرمملکت کی جانب سے ملک بھر میں انتخابات کی تاریخ پر اتفاق کرلیا گیا ہے،عام انتخابات کے لیے پولنگ کی تاریخ 8 فروری پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

تفصیل کے مطابق یہ اتفاق سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن حکام اور صدر مملکت کی ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے تین تاریخیں صدر مملکت کو پیش کیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات کے دوران الیکشن کمیشن حکام نے صدر مملکت کو رائے دی کہ ، 28 جنوری ، 4 فروری اور 11 فروری کو اتوار کی چھٹی آ رہی ہے ۔ الیکشن کمیشن ان میں سے کسی بھی تاریخ کو انتخابات کرانے کی پوزیشن میں ہے۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے بعد صدر مملکت کو بھی گیارہ فروری کو پولنگ کرانے کا مشورہ دیا کہ اس سے سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کے لیے وقت مل جائے گا، موسم بھی بہتر ہوجائے گا۔

تاہم ان تینوں تاریخوں کے بجائے صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کے درمیان عام انتخابات 8 فروری کو کروانے پر اتفاق کر لیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں عام انتخابات کے حوالے سے جواب جمع کروانے کے لئے رپورٹ تیار کر لی ہے۔ یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں کل پیش کی جائے گی۔

02/11/2023

بھارتی میڈیا اسلام آباد ریلی دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار
#انڈین میڈیا استادِ محترم آغا سید جواد نقوی حفظہ اللہ پر برس پڑا خصوصیت کیساتھ استادِ محترم کے بیانات زیادہ شامل کیے
الحمدللہ رب العالمین زندہ قوم پائندہ قوم
سید پر بھونکنے والے ملا حضرات کہاں مرے ہوئے ہے آ ج پتہ چل گیا ہوگا میدان میں کون ہے حجرے میں کون
مرد مومن مرد مجاہد آغا جان سید جواد نقوی حفظہ اللہ🚩♥️🔥

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں عام انتخابات کے 90 روز میں کرانے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جواب ...
02/11/2023

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں عام انتخابات کے 90 روز میں کرانے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جواب دیا ہے کہ عام انتخابات 11 فروری تک ہو جائیں گے۔

ان درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔

سماعت کے دوران وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 29 جنوری کو حلقہ بندیوں سمیت تمام انتظامات مکمل ہو جائیں گے اور 11 فروری کو ملک بھر میں انتخابات ہوں گے۔

چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن آج صدر سے مشاورت کرے۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے اندر زمینی کارروائی کے دوران اس کے 15 فوجی مارے گئے۔ان میں سے کچھ اس وقت م...
02/11/2023

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے اندر زمینی کارروائی کے دوران اس کے 15 فوجی مارے گئے۔

ان میں سے کچھ اس وقت مارے گئے جب ان کی "ٹائیگر" بکتر بند گاڑی کو کورنیٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ اس کا رخ غزہ شہر کی شجاعیہ کالونی کے مشرق میں تھا۔

اسرائیلی ویب سائٹ "والا" نے بتایا کہ ایک بکتر بند گاڑی کو جس طرح تباہ کردیا گیا اس سے اسرائیل کو حیرانی کا جھٹکا لگا ہے۔ اسرائیل اس گاڑی کی تیاری پر لاکھوں شیکل خرچ کرتا ہے۔

امریکی "آرمی ریکگنیشن" ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ٹیکنالوجی اور لاجسٹکس ڈپارٹمنٹ نے برسوں پہلے اس بکتر بند گاڑی کو تیار کیا تھا۔ اور اسے "ٹائیگر" کا نام دیا تھا تاکہ مختلف شعبوں میں معمول کے حفاظتی مشن انجام دیے جا سکیں۔

تاہم یہ ٹروپ کیریئر اصل میں اوشکوش نے ڈیزائن کیا تھا۔ یہ کمپنی خصوصی ٹرکوں، فوجی گاڑیوں، ٹرکوں کی باڈیز، کرینوں کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ میں مہارت رکھتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان میں سے سینکڑوں گاڑیاں سال پہلے لاجسٹک ٹرانسپورٹ میں استعمال کے لیے خریدی تھیں۔

2017 میں اسرائیلی وزارت دفاع نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر 200 ’’ ٹائیگر‘‘ بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ گاڑیاں 2018 میں فراہم کی جانی تھیں۔

اس بکتر بند گاڑی کا کل وزن کم از کم 10 ٹن ہے۔ اسے ایک کشادہ جنگی کیبن سمجھا جاتا ہے جہاں 12 سے 14 سپاہی بولڈ سیٹوں پر آرام سے بیٹھ سکتے ہیں۔

گاڑی کے اندر سامنے والے کیبن میں ایک جدید ایئر کنڈیشنگ اور حرارتی نظام ہے۔ چوڑی کھڑکیاں ہیں جس میں براہ راست باہر دیکھنے کی سہولت ہے۔ گاڑی کے کونے میں سوراخ ہیں۔ خطرات کو دور کرنے کے لیے پتھر کے تحفظ کی سلاخیں بھی لگائی گئی ہیں۔

یمن سے تعلق رکھنے والی عسکری تحریک انصار اللہ نے اسرائیل  کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر ج...
01/11/2023

یمن سے تعلق رکھنے والی عسکری تحریک انصار اللہ نے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی ساری نے منگل کے روز دارالحکومت صنعا سے اعلان کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کا عزم کیا۔

جنرل ساری نے کہا کہ یمن نے فلسطینیوں کے زیر قبضہ علاقوں کے مختلف مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد ڈرونز کے ساتھ بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی ایک بڑی تعداد سے جنگ کا آغاز کیا ہے۔

ناروے نے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے تین ہفتے مکمل ہونے اور ہزاروں بچوں اور عورتوں سمیت آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہل...
30/10/2023

ناروے نے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے تین ہفتے مکمل ہونے اور ہزاروں بچوں اور عورتوں سمیت آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملوں کو اپنے حق سے متجاوز قرار دیا ہے۔

ناروے کے وزیر اعظم نے کہا سات اکتوبر کے حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیلی حملے غیر متناسب تھے۔ دو روز قبل فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں عام فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار ہو چکی بتائی تھی۔ ان میں سے کم از کم نصف تعداد کم سن اور نو عمر بچوں کی شامل ہے۔

وزیر اعظم ناروے جونز گھار نے ایک نارویجن ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ' بین الاقوامی قانون یہ تقاضا کرتا ہے کہ جوابی حملہ بھی متجاوز نہیں ہونا چاہیے۔ عام لوگوں کو لازماً ہلاکتوں کی ضرور پرواہ کی جانی چاہیے۔ اس بارے میں بین الاقوامی قانون بہت واضح ہے۔ میرے خیال میں اسرائیل نے اس حد کو روندا ہے۔'

انہوں نے اس امر پر تشویش ظاہر کی کہ غزہ میں ہلاکتوں میں نصف تعداد بچوں کی شامل ہے۔ بلاشبہ اسرائیل کو جواب دینے کا حق تھا لیکن ایک گنجان علاقے کی طرف سے بھی ایسے حملوں کا دفاع کرنا مشکل ہے جو کیے گئے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا اب بھی 'غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملے جاری ہیں ۔ ہم ان کی مذمت کرتے ہیں۔ '

دوسری جانب ناروے کے وزیر خارجہ 'ایسین بارتھ 'نے ٹی وی 2 سے بات کرتے ہوئے کہا ' ناروے مشرق وسطیٰ میں امن مذاکرات کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانے کو تیار ہے، ان کا کہنا تھا' اگر ناروے سے اس بارے میں کہا گیا تو ناروے اس سلسلے میں تیار ہے۔'

واضح رہے اس سے قبل امریکی سرپرستی اور رہنمائی میں ناروے نے اوسلو معاہدہ کروانے میں کردار ادا کیا تھا۔ تاہم اوسلو معاہدے کے بعد دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت ہو سکی نہ معاہدے کی دوسری بہت سی شقوں پر اسرائیل نے عمل کیا۔ البتہ فلسطینی ریاست کے تصور کو عملی طور پر فلسطینی اتھارٹی کے خ*ل میں بند کر دیا گیا۔

اب پھر امکان ہے کہ ناروے کو اس معاملے میں متحرک کیا جائے گا ، کیونکہ یورپی ملکوں میں سے ایک ناروے بھی ہی جس نے فلسطین ایشو پر اسی ہفتے سامنے آنے والی 'نان بائنڈنگ ' قرار داد کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی 'نان بائنڈنگ ' قرار داد رسمی اور محض ایم سفارشی نوعیت کی ہوتی ہے۔ جس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں بھی یہ عالمی ادارہ کوئی کارروائی نہیں کرتا ہے۔ تاہم اس سے ادارے اور اس قرار داد کا حصہ بننے والے ملکوں کی اخلاقی حیثیت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔

عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 5 ڈالر فی بیرل کمی کے بعد پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان...
27/10/2023

عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 5 ڈالر فی بیرل کمی کے بعد پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں بیس روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں سولہ روپے فی لٹر کمی کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ سولہ اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس میں ڈیزل 15 روپے جبکہ پیٹرول 40 روپے سستا ہوا تھا۔

26/10/2023

گدائی فیڈر والے تو بجلی دینے کا نام ہی نہیں لیتے اور علاقے والے بھی ان کا نام نہیں لیتے ۔
حساب برابر۔۔🤦🤦🤦
خدا کا خوف کرو ساری رات بجلی نہیں آتی۔

پاکستانیوں کے کام چیک کریں
25/10/2023

پاکستانیوں کے کام چیک کریں

شام کے شہر درعا میں اسرائیلی فضائی حملے سے 8 شامی فوجی شہید ہو گئے۔شام کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے درعا...
25/10/2023

شام کے شہر درعا میں اسرائیلی فضائی حملے سے 8 شامی فوجی شہید ہو گئے۔

شام کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے درعا میں متعدد فوجی پوزیشنوں کو نشانہ بنایا ہے جس سے کافی جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ رات 1 بج کر 45 منٹ پر کیا گیا۔

اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جیٹ طیاروں نے شام کی جانب سے داغے گئے راکٹس کے ردِعمل میں بدھ کو شامی فوج کے بنیادی ڈھانچے اور مارٹر لانچرز کو نشانہ بنایا ہے۔

نیتن یاھو اور فوج میں اعتماد کی کمی زمینی حملے میں تاخیر کی وجہ بننے لگیاسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی پر زمینی حملے ...
24/10/2023

نیتن یاھو اور فوج میں اعتماد کی کمی زمینی حملے میں تاخیر کی وجہ بننے لگی

اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے بارے میں بات چیت کی رفتار میں کمی آرہی ہے۔ چیزیں زمینی حملے میں تاخیر کے ذمہ دار کی تلاش کی طرف مائل ہونے لگی ہیں۔ یہ باتیں بھی کی جانے لگی ہیں آیا زمینی حملے کے فیصلے پر عمل ہوگا بھی یا نہیں۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور عسکری رہنماؤں اور سیاسی حکام کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کی روشنی میں ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کے سیاسی اور سکیورٹی حلقوں کے لیے زمینی حملے کے آغاز کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

نیتن یاہو فوج سے ناراض
اسرائیل میں فیصلہ ساز حلقوں کے عہدیداروں نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت کو غزہ کی پٹی سے نمٹنے سے متعلق اہم مسائل پر فیصلوں پر اتفاق کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

اسرائیلی اخبار ’’ یدیعوب احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیاسی تجزیہ کاروں ناحوم برنیع اور رونان بیرغمان کے مشترکہ تجزیے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ نیتن یاہو اعلیٰ فوجی حکام سے ناراض ہیں۔ وجہ یہ تھی کہ فوجی حکام نے اعلان کیا کہ وہ حماس کے اس اچانک حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ اخبار کے مطابق اس تجزیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ نیتن یاہو اپنے وزیر دفاع گیلانٹ کے ساتھ بھی اختلاف میں داخل ہوگئے ہیں۔

زمینی حملے کا التوا
سی این این نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکی دباؤ تھا جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی پر منصوبہ بند زمینی حملے کو یرغمالیوں کو رہا کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے موخر کیا گیا۔ تاہم اب ناحوم برنیع اور رونان بیرغمان نے کہا کہ اس التوا کا تعلق اسرائیلی منصوبوں کی عدم موجودگی سے ہے۔

دونوں تجزیہ کاروں نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو ابہام کا شکار ہیں۔ حکومت کے ارکان کو کوئی بھی فیصلہ کرنے سے روک رہے ہیں۔ اسرائیلی حکومت میں بینی گانٹز اور گاڈی انزاکوٹ کے پاس صرف ایک محدود فیصلوں کا اختیار ہے۔ حکومت میں داخل ہونے کے لیے انہوں نے نیتن یاہو کے ساتھ جس معاہدے پر دستخط کیے اس کے مطابق یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ وزیر اعظم کی منظوری کے علاوہ وزارتی بات چیت سے باہر حکام سے ملاقات کر سکیں۔

دونوں تجزیہ کاروں نے نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع گیلانٹ کے درمیان تنازع کی بات کی اور کہا کہ وزیر اعظم نے لبنانی حزب اللہ گروپ کے خلاف شمال میں پیشگی کارروائی کے فیصلے سے روک دیا۔ اسرائیلی فوج اور وزیر دفاع نے اس آپریشن کی سفارش کی تھی۔

دونوں تجزیہ کاروں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور وزیر دفاع کے درمیان تعلقات ان کے لیے مل کر کام کرنا اور زمینی جنگ کے حوالے سے فیصلہ کرنا بہت مشکل بنا رہے ہیں۔

تین وزرا کا مستعفی ہونے پر غور
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو کئے جانے والے حملے کو روکنے میں ناکامی پر نیتن یاہو کی جانب سے جرم قبول کرنے سے انکار کی وجہ سے کم از کم 3 وزرا حکومت سے استعفیٰ دینے پر غور کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے حکومت کے اندر ایک طوفان برپا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رائے عامہ کے تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 75 فیصد اسرائیلی غزہ کے آس پاس کے قصبوں کی حفاظت میں ناکامی کا ذمہ دار نیتن یاہو کو ٹھہراتے ہیں۔

حزب اللہ 200,000 راکٹوں اور 100,000 جنگجوؤں سے مسلح ہے: اسرائیل میں مقیم تھنک ٹینکتل ابیب میں قائم تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ ...
23/10/2023

حزب اللہ 200,000 راکٹوں اور 100,000 جنگجوؤں سے مسلح ہے: اسرائیل میں مقیم تھنک ٹینک

تل ابیب میں قائم تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سکیورٹی سٹڈیز (آئی این ایس ایس) کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے پاس تقریباً 200,000 راکٹ اور 100,00 مسلح جنگجو ہیں۔

اسرائیل میں قائم آئی این ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کی ملیشیا افواج باقاعدہ فوجیوں اور محفوظ ارکان پر مشتمل ہیں اور ان کی تعداد اندازاً 50,000 سے 100,000 تک ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا، "اس کے وسیع ہتھیاروں میں تقریباً 150,000-200,000 راکٹ، مارٹر بم اور میزائل شامل ہیں جن میں سے سینکڑوں میزائل انتہائی درستگی کے حامل اور نہایت تباہ کن ہیں۔"

رپورٹ کے اندازوں کے مطابق حزب اللہ کے پاس تقریباً 40,000 گریڈ کی قسم کے راکٹ ہیں جن کی مختصر فاصلے کی صلاحیت 15-20 کلومیٹر ہے، تقریباً 80,000 درمیانے فاصلے کے راکٹ ہیں جو 100 کلومیٹر تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور تقریباً 30,000 راکٹ اور طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت والے میزائل ہیں جو 200-300 کلومیٹر تک جا سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں حزب اللہ کے پاس کئی سو فتح 110 پراجیکٹائل ہیں – مختصر فاصلے تک مار کرنے اور ٹھوس ایندھن سے چلنے والے بیلسٹک میزائل ہیں جو ایران نے تیار کیے ہیں۔ یہ "تقریبا 500 کلو گرام دھماکہ خیز مواد لے جاتے ہیں، بالکل درست جی پی ایس نیویگیشن میکانزم سے آراستہ اور خاصی درستگی اور تباہ کن صلاحیت کے حامل ہیں۔"

مزید برآں حزب اللہ "زمین سے فضا میں مار کرنے والے اعلیٰ معیار کے سی 802 میزائلوں سے آراستہ ہے جو چین میں بنائے گئے ہیں، اور روسی ساختہ یخونت؛ جدید ترین اور بہتر کردہ کورنیٹ ٹینک شکن میزائل جو مارٹر بموں کو لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؛ اور ایس اے-17 اور ایس اے-22 اقسام کے طیارہ شکن میزائل جو یو اے ویز اور ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔"

العربیہ تھنک ٹینک کی رپورٹ کے حقائق اور اعداد و شمار کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔

گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیل-لبنان سرحدوں پر کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ اسرائیل نے لبنان کی سرزمین کے اندر حملے کیے ہیں جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ وہ حزب اللہ کے اہداف تھے کیونکہ ملیشیا بار بار سرحد پار فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف رہی ہے۔

حزب اللہ نے کہہ دیا تھا کہ گروپ کے حماس-اسرائیل تنازع سے باہر رہنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی مطالبات پر توجہ نہیں دی جائے گی۔ حزب اللہ کے ٹی وی المنار کے حوالے سے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا کہ "عظیم طاقتوں، عرب ممالک، اقوام متحدہ کے سفراء کی طرف سے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر ہم سے مداخلت نہ کرنے کے پسِ پردہ مطالبات کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔ حزب اللہ اپنے فرائض سے بخوبی واقف ہے۔ ہم تیار ہیں اور پوری طرح تیار ہیں۔"

تل ابیب نے کہا ہے کہ حزب اللہ نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور اسرائیلی قصبوں پر درجنوں ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل، راکٹ اور گولے داغے ہیں جبکہ مسلح افراد کو اسرائیل میں دراندازی کے لیے بھیجا ہے۔

اسرائیل کے وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ فوج کو ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے کسی بھی اقدام کے خلاف شمالی محاذ پر تیار رہنا چاہیے جو ان کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس سے "10 گنا زیادہ مضبوط" ہے۔ اسرائیلی وزیرِ دفاع نے حکومت سے کہا کہ وہ شمالی محاذ یعنی لبنان کے ساتھ سرحدی علاقے میں فوجی ساز و سامان کی منتقلی کو حتمی شکل دے۔

مزید برآں، وائٹ ہاؤس نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ حزب اللہ اسرائیل-حماس جنگ میں حصہ لے سکتی ہے کیونکہ ملیشیا نے لبنان-اسرائیل سرحد پر اسرائیلی اہداف کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا: "اس کے بارے میں کوئی سوال نہیں کہ وہ ایک طاقتور دہشت گرد گروپ ہیں۔ ہم انہیں گہری نظر سے دیکھتے ہیں۔ اسرائیلی انہیں گہری نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہم اس تنازعہ کو وسیع ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہم حزب اللہ کو اس قسم کا فیصلہ کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے۔"

Address


Telephone

+923134041469

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Karwaan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Karwaan:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share