ALF world ھم بلتی کسان

  • Home
  • ALF world ھم بلتی کسان

ALF world  ھم بلتی کسان we just promote our calture from karakoram velley

08/01/2023
25/11/2021

Untitled opportunity

20/08/2021

حلیمہ سلطان
حلیمہ سلطان کائی قبیلے کے سردار ارطغل غازی کی زوجہ اور سلطنتِ عثمانیہ کے بانی سلطان عثمان غازی کی والدہ تھیں۔ حلیمہ سلطان کی پیدائش کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف ہے. بعض کے مطابق وہ 1205 عیسوی میں پیدا ہوئیں جبکہ کچھ اُنکی پیدائش کا سال 1194 بتاتے ہیں۔

ان کو اکثر “حائم عن حاتون” یا “ حلیمے ہاتون ” کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے. لیکن حقیقت میں ان کا نام پندرھویں صدی میں لکھی جانے والی ابتدائی عثمانی تاریخ میں بھی موجود نہیں تھا۔ ایک قدیم تاریخی کتاب کے مطابق اور جس طرح ڈرامہ سیریل ارتغل غازی میں دکھایا گیا ہے، حلیمہ سلطان ایک سلجوق شہزادی تھی.

کیونکہ وہ شہزادہ نعمان کی بیٹی تھی. جن کا تعلق سلجوق شاہی خاندان سے تھا اور وہ سلطان علاؤدین کیکوآباد اول کے بھائی تھے جو روم کی سلجوق سلطنت کا حکمران تھا۔ ارتغل غازی سے حلیمہ سلطان کی شادی کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں کہ شادی کن حالات میں ممکن ہوئی.

ایک سلجوق شہزادی کی شادی ارطغل سے کیسے ہوسکتی ہے؟ جس کا تعلق ایک ایسے قبیلے سے تھا جو کہ کسی ریاست یا جگہ کی تلاش میں تھا۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ حلیمہ نے سلجوقی شہزادی اور محل کی زندگی محض ارطغل کیلئے چھوڑدی تھی. اور کائی قبیلے کے ارطغل غازی سے اپنی محبت اور لگن کی حیثیت سے زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔

اس شادی سے ترکوں کی دو شاخیں، اوغوز اور سلجوق ترک آپس میں خون کے رشتے سے منسلک ہوگئے تھے۔ حلیمہ سلطان نے تین بیٹوں کو جنم دیا جن کا نام گندوز بے، ساروباتو ساوچی بے، اور عثمان بے تھا۔

بعض جگہوں پر یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ساروباتو اور ساوچی بے دراصل حلیمہ اور ارطغل کے دو الگ الگ بیٹوں کے نام ہیں. لیکن تاریخی محققین کے مطابق اُنکے تین بیٹے ہونا زیادہ مستند بتایا گیا ہے۔ بے شک باقی حقائق اللہ بہتر جاننے والا ہے۔

جب ارطغل غازی کائی قبیلے کے سردار بنے تو حلیمہ ہاتون کو بھی قبیلے کی خاتونِ اوّل ہونے کی حیثیت سے حلیمہ سلطان کا لقب دیا گیا. وہ بھی اس لقب کیلئے درست ثابت ہوئیں۔ وہ اپنے شوہراور اس کے مقصد کی بہت بڑی حمایتی تھیں اور اس کے ساتھ بہت سے دشمنوں سے لڑیں۔

آپ کا انتقال 1281 عیسوی میں ارطغل غازی کی موت کے بعد ہوا تھا۔ حلیمہ سلطان کو ترکی کے شہر سوگوت میں واقع ارطغل غازی کے مقبرے کے احاطے میں دفن کیا گیا۔ آج بھی انکی قبر پر روزانہ لاکھوں زائرین عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہیں۔

ڈرامہ سیریل ارطغل غازی کے سیزن فور میں حلیمہ سلطان کی موت دکھائی گئی ہے. جو تاریخی حقائق کے منافی ہے. دراصل حلیمہ کا کردار ادا کرنے والی اسرا بیلجک نے کچح نجی مصروفیات کے باعث مزید یہ کردار ادا کرنے سے معزرت کرلی تھی. جس وجہ سے اسکرپٹ رائیٹر اور پروڈیوسر کو حلیمہ سلطان کی موت عثمان کی ولادت کے وقت ہی دکھنا پڑی. جو کہ اصل تاریخ کے سراسر خلاف ہے

حلیمہ سلطان کی وال سے نقل چسپاں کیا ہے.حلیمہ سلطان
حلیمہ سلطان کائی قبیلے کے سردار ارطغل غازی کی زوجہ اور سلطنتِ عثمانیہ کے بانی سلطان عثمان غازی کی والدہ تھیں۔ حلیمہ سلطان کی پیدائش کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف ہے. بعض کے مطابق وہ 1205 عیسوی میں پیدا ہوئیں جبکہ کچھ اُنکی پیدائش کا سال 1194 بتاتے ہیں۔

ان کو اکثر “حائم عن حاتون” یا “ حلیمے ہاتون ” کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے. لیکن حقیقت میں ان کا نام پندرھویں صدی میں لکھی جانے والی ابتدائی عثمانی تاریخ میں بھی موجود نہیں تھا۔ ایک قدیم تاریخی کتاب کے مطابق اور جس طرح ڈرامہ سیریل ارتغل غازی میں دکھایا گیا ہے، حلیمہ سلطان ایک سلجوق شہزادی تھی.

کیونکہ وہ شہزادہ نعمان کی بیٹی تھی. جن کا تعلق سلجوق شاہی خاندان سے تھا اور وہ سلطان علاؤدین کیکوآباد اول کے بھائی تھے جو روم کی سلجوق سلطنت کا حکمران تھا۔ ارتغل غازی سے حلیمہ سلطان کی شادی کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں کہ شادی کن حالات میں ممکن ہوئی.

ایک سلجوق شہزادی کی شادی ارطغل سے کیسے ہوسکتی ہے؟ جس کا تعلق ایک ایسے قبیلے سے تھا جو کہ کسی ریاست یا جگہ کی تلاش میں تھا۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ حلیمہ نے سلجوقی شہزادی اور محل کی زندگی محض ارطغل کیلئے چھوڑدی تھی. اور کائی قبیلے کے ارطغل غازی سے اپنی محبت اور لگن کی حیثیت سے زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔

اس شادی سے ترکوں کی دو شاخیں، اوغوز اور سلجوق ترک آپس میں خون کے رشتے سے منسلک ہوگئے تھے۔ حلیمہ سلطان نے تین بیٹوں کو جنم دیا جن کا نام گندوز بے، ساروباتو ساوچی بے، اور عثمان بے تھا۔

بعض جگہوں پر یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ساروباتو اور ساوچی بے دراصل حلیمہ اور ارطغل کے دو الگ الگ بیٹوں کے نام ہیں. لیکن تاریخی محققین کے مطابق اُنکے تین بیٹے ہونا زیادہ مستند بتایا گیا ہے۔ بے شک باقی حقائق اللہ بہتر جاننے والا ہے۔

جب ارطغل غازی کائی قبیلے کے سردار بنے تو حلیمہ ہاتون کو بھی قبیلے کی خاتونِ اوّل ہونے کی حیثیت سے حلیمہ سلطان کا لقب دیا گیا. وہ بھی اس لقب کیلئے درست ثابت ہوئیں۔ وہ اپنے شوہراور اس کے مقصد کی بہت بڑی حمایتی تھیں اور اس کے ساتھ بہت سے دشمنوں سے لڑیں۔

آپ کا انتقال 1281 عیسوی میں ارطغل غازی کی موت کے بعد ہوا تھا۔ حلیمہ سلطان کو ترکی کے شہر سوگوت میں واقع ارطغل غازی کے مقبرے کے احاطے میں دفن کیا گیا۔ آج بھی انکی قبر پر روزانہ لاکھوں زائرین عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہیں۔

ڈرامہ سیریل ارطغل غازی کے سیزن فور میں حلیمہ سلطان کی موت دکھائی گئی ہے. جو تاریخی حقائق کے منافی ہے. دراصل حلیمہ کا کردار ادا کرنے والی اسرا بیلجک نے کچح نجی مصروفیات کے باعث مزید یہ کردار ادا کرنے سے معزرت کرلی تھی. جس وجہ سے اسکرپٹ رائیٹر اور پروڈیوسر کو حلیمہ سلطان کی موت عثمان کی ولادت کے وقت ہی دکھنا پڑی. جو کہ اصل تاریخ کے سراسر خلاف ہے

Nature
12/05/2021

Nature

12/05/2021

First time over there, a hidden place ,newly refurnished by FTK surmo khar

02/05/2021

Mountains and ice

Spring bloosom 2021
18/04/2021

Spring bloosom 2021

Miss you Ali
27/02/2021

Miss you Ali

Gilgit road block just now
27/02/2021

Gilgit road block just now

27,02,21
27/02/2021

27,02,21

Like and share to restore our calture
27/02/2021

Like and share to restore our calture

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ALF world ھم بلتی کسان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to ALF world ھم بلتی کسان:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share