OLASI GHAG اولسی غگ

  • Home
  • OLASI GHAG اولسی غگ

OLASI GHAG اولسی غگ خیبرپختونخواہ،بلوچستان سمیت ملک بھرکی سچی خبروں، حالات حاضرہ، سپورٹس راؤنڈ اپ،دیگر علاقائی پروگراموں کیلئے بہترین پلیٹ فارم۔
(2)

خیبرپختونخواہ، بٹگرام،مانسہرہ،شانگلہ،تورغر،چارسدہ،سوات اور صوبہ بلوچستان کا نمائندہ اولسی غگ نیوز عوام کی آواز

21/11/2024

پی ٹی آئی دھرنا : وزارت داخلہ کی جانب سے اسلام آباد خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں 23 نومبر سے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کا فیصلہ!!

تھانہ بنہ آلائی کے ہونہار ایس ایچ او سید محمود علی شاہ کی زبردست کاروائی!!بٹگرام -: تھانہ بنہ پولیس اور محکمہ جنگلات کی ...
10/11/2024

تھانہ بنہ آلائی کے ہونہار ایس ایچ او سید محمود علی شاہ کی زبردست کاروائی!!
بٹگرام -: تھانہ بنہ پولیس اور محکمہ جنگلات کی مشترکہ کارواٸی ، لاکھوں مالیت کی قیمتی لکڑ برآمد ، ملزم گرفتار

ایس ایچ او تھانہ بنہ محمود علی شاہ نے نفری کے ہمراہ فارسٹ کے ساتھ مشترکہ کارواٸی میں قیمتی لکڑ قبضہ میں کر کے مزید قانونی کارواٸی کے لیے محکمہ جنگلات کے حوالے کر دی ۔

ترجمان بٹگرام پولیس

31/10/2024

ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام میں پارکنگ فیس کس بنیاد پر لی جاتی ہے؟ کیا یہاں لوگ سیر و تفریح کیلئے آتے ہیں۔؟ اس بھتے کو بند کرنا چاہیے۔

11/10/2024

قامی جرگہ
منظو ر پشتین
Manzoor Ahmad Pashteen Khayber Pakhtoon Khawa

تھانہ صوابی دھماکہ۔۔۔!!اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 15 ھے جس میں 14 پولیس والے اور ایک راہگیر...
26/09/2024

تھانہ صوابی دھماکہ۔۔۔!!
اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 15 ھے جس میں 14 پولیس والے اور ایک راہگیر بچہ ھے(ذرائع )زخمی اور جاں بحق افراد:
1. عمران خان اے ایس آئی
2۔ طاہر محمد ولد نیاز محمد
3. سعید ولد گوہر
4. عبدالمالک ولد غلام حسن
5. سراج احمد ولد اورنگزیب
6. زیاد ولد جان محمد
7. اسفندیار اے ایس آئی
8. شیر ولی خان ولد خان شیر
9. معشوق علی کانسٹیبل
10. عثمان شیر ولد انور شیر
11. اختر علی کنٹرول وائرلیس
12. اختر شہزاد کانسٹیبل
13. ریاض ایم ایم
14. اسد ایم ایم
15. جنید کمپیوٹر آپریٹر
16۔ زمان علی ولد ممتاز علی
17. مطبر خان ولد عبدالجبار
18. عدنان ولد امیر نواب
19. جلال اقبال ولد کلیم اللہ
20. اسامہ ولد راج بہادر
21. حماد خان ولد نثار محمد
22۔ نازوالی ولد عبدالحسیب
23. عبدالمومن اے ایس آئی
24. اقتدار ولد اکرام (مرحوم)
25. حکم خان اے ایس آئی۔ اور جاں بحق افراد:
1. عمران خان اے ایس آئی
2۔ طاہر محمد ولد نیاز محمد
3. سعید ولد گوہر
4. عبدالمالک ولد غلام حسن
5. سراج احمد ولد اورنگزیب
6. زیاد ولد جان محمد
7. اسفندیار اے ایس آئی
8. شیر ولی خان ولد خان شیر
9. معشوق علی کانسٹیبل
10. عثمان شیر ولد انور شیر
11. اختر علی کنٹرول وائرلیس
12. اختر شہزاد کانسٹیبل
13. ریاض ایم ایم
14. اسد ایم ایم
15. جنید کمپیوٹر آپریٹر
16۔ زمان علی ولد ممتاز علی
17. مطبر خان ولد عبدالجبار
18. عدنان ولد امیر نواب
19. جلال اقبال ولد کلیم اللہ
20. اسامہ ولد راج بہادر
21. حماد خان ولد نثار محمد
22۔ نازوالی ولد عبدالحسیب
23. عبدالمومن اے ایس آئی
24. اقتدار ولد اکرام (مرحوم)
25. حکم خان اے ایس آئی۔

پاکستان تحریک انصاف ضلع بٹگرام   #ورکرزـکنونشن #بمقام پیراڈائز شادی ہال بٹگرام صوبائی وزیر نذیر احمد عباسی صدر پاکستان ت...
01/09/2024

پاکستان تحریک انصاف ضلع بٹگرام #ورکرزـکنونشن
#بمقام پیراڈائز شادی ہال بٹگرام
صوبائی وزیر نذیر احمد عباسی صدر پاکستان تحریک انصاف ہزارہ ریجن اور سینئر قیادت ہزار ریجن 2 ستمبر بروز ( پیر) دن 10:20بجے پیراڈائز شادی ہال بٹگرام میں ورکر کنونشن میں شرکت کرینگے تمام پاکستان تحریک انصاف کے تحصیل و ضلعی قیادت یوتھ ونگ آئ ایس ایف عمران خان کے چاہنے والے اپنی شرکت یقینی بنائیں ۔۔۔!!
ضلعی صدر پاکستان تحریک انصاف نیاز محمد خان ترند

تعویذ مافیا کے خلاف عوام نے کاروائی کا مطالبہ کر دیا!!تفصیلات کے مطابق بٹگرام شہر اور آس پاس مختلف گاؤں میں تعویذ مافیا ...
01/09/2024

تعویذ مافیا کے خلاف عوام نے کاروائی کا مطالبہ کر دیا!!
تفصیلات کے مطابق بٹگرام شہر اور آس پاس مختلف گاؤں میں تعویذ مافیا اور دم درود کےنام پر عوام الناس کو بیوقوف بنانے والے مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔اولسی غگ فورم میں عوام نے ضلعی انتظامیہ سے کاروائی کا مطالبہ کردیا۔
اولسی غگ فورم سے بات چیت کرتے ہوئے بٹگرام بازار سمیت تھاکوٹ، الائی، بانیاں، جیسول اور آجمیرہ، کے عوام نے بتایا کہ گھریلو ناچاقیاں ،قسمت کا حال، بے روزگاروں کو روزگار، محبت کے نام پر فحاشی، جادو ٹونا، دم درود کے نام پر جعلی پیروں نے بٹگرام کے مختلف علاقوں ، دیشان، ٹکری، بانیاں، تھاکوٹ ، بنہ، نیلی شنگ ، شملائی، آجمیرہ ، جیسول ، پھگوڑہ میں سادہ لوح عوام کو لوٹنا شروع کردیا ہے۔
مبینہ فورم میں عوام نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر طارق محمود خان اور ڈپٹی کمشنر بٹگرام سے فلفور ان بدنام زمانہ نحوست کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے!!!

خبردار۔۔۔اگر کوئی بھائی ، دوست يا رشتہ دار کسی بھی کام يا تفريح کے لئے اسلام آباد جا رہا ہو اور اُن کی گاڑی کے شيشوں پر...
01/09/2024

خبردار۔۔۔
اگر کوئی بھائی ، دوست يا رشتہ دار کسی بھی کام يا تفريح کے لئے
اسلام آباد جا رہا ہو اور اُن کی گاڑی کے شيشوں پر سياہ پلاسٹک لگا ہو يا نمبر پليٹ فينسی لگا ہو يا ٹوکن جمع نہيں کيا ہو يا گاڑی رجسٹرڈ نہ ہو يا تيز LED لائٹ لگائی ہو يا ڈرائیونگ لائسنس نہ ہو يا گاڑی کسی غلط جگہ پارک کی ہو تو چاہے آپ کے ساتھ ماں، بہن ، بيوی ( فيملی ) بھی ہو تو آپ کو اُسی وقت 40 سے 50 ہزار روپے تک جُرمانہ کيا جائيگا۔۔ لہٰذا بے حد احتياط کرے بے پرواہی نہ کرے اور شديد پريشانی سے بچئيں۔
۔ شُکريہ۔۔۔

16/08/2024

انتہائی افسوسناک خبر!!
بٹگرام: کوزہ بانڈہ گاؤں مٹہ تورخیل!!
اعلان نماز جنازہ!!
حوالدار بٹگرام پولیس سید ملک شاہ کی بیٹی،
مزمل شاہ، مظفر شاہ، سعیداللہ شاہ کی بھتیجی قضاء الٰہی سےوفات پا چکی ہے۔
نمازِ جنازہ آج بروز ہفتہ دن 3 بجے کوزہ بانڈہ (سی پیک )قیام و طعام میں ادا کی جائیگی ۔

یوم سیاہ !! بابڑہ دہ پشتنو کربلاچارسدہ 12 اگست 1948‏د مینې زور ، د خلوص شور، د وفا رنګ به منېباچاخــــان شته د قیوم خان ...
12/08/2024

یوم سیاہ !!
بابڑہ دہ پشتنو کربلا
چارسدہ 12 اگست 1948

‏د مینې زور ، د خلوص شور، د وفا رنګ به منې
باچاخــــان شته د قیوم خان هډو درک نه لګي

کبھی کھبار تاریخ میں ایسے واقعات رقم ہوجاتے ہیں جن کی تکلیف صدیوں تک یاد رہتی ہے۔بلاشبہ پاکستان ایک دو قومی نظریئے کے تحت وجود میں آیا اوردو قومی نظریئے کی بنیاد پر مسلم اور غیر مسلم قوم کے نام پر برصغیر کی تقسیم ہوئی ۔انگریزوں کے نمایاں دشمن مسلمان تھے کیونکہ انگریزوں نے برصغیر پر مسلمانوں کو شکست دیکر حکومت قائم کی تھی۔جنگ آزادی کی تاریخ میں کئی کردار تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں لیکن یہ تاریخ کی بد قسمتی ہے کہ نوجوان نسل اپنی تاریخ سے صرف اس وجہ سے بے خبر رہیں کیونکہ اس کے سامنے اصل تاریخ مسخ کردی گئ ہے ۔ایک ایسا ہی کردار خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان بابا اور ان کی تحریک ، خدائی خدمت گار تھی ۔ خدائی خدمت گارتحریک عدم تشدد کی انفرادیت کی وجہ سے جنگ آزادی میں اہم مقام رکھتی ہے۔ باچا خان بابا کی سربراہی میں اس تحریک نے عدم تشدد کے فلسفے پر گامزن رہتے ہوئے اسلامی تعلیمات کے عین مطابق سماجی خرابیوں کے خلاف اور پختون حقوق کےلئے آواز اٹھائی۔´اس تحریک کے کارکنان پر کئی مواقعوں پر ہندوﺅں ، سکھوں اور برطانوی تشدد کا سامناکیا ۔باچا خان بابا کا ماننا تھا کہ نبی پاک ﷺ نے اس دنیا میں آکر ہمیں یہ سکھایا ہے کہ ” مسلمان وہ شخص ہے جو کسی کو بھی زبان یا اپنے فعل سے نقصان نہ پہنچائے اور وہ خدا کی بنائی مخلوقات کےلئے فائدہ اور خوشی کا پیغام لائے ، خدا کی ذات پر ایمان دراصل اس کے پیدا کئے ہوئے انسانوں سے محبت کا دوسرا نام ہے۔”یہاں اس غلط فہمی کا بھی ازالہ کرلینا چاہیے کہ باچا خان بابا نے گاندھی کا نظریہ اپنایاتھا ۔ یہ قطعی طور پر تاریخ سے نابلدی پر مشتمل ہے ۔ باچا خان بابا کے اپنے الفاظ میں کہ آپ نے فرمایا “مسلمان یا پختون کو عدم تشدد کا حامی سمجھتے ہوئے مجھے کوئی عار محسوس نہیں ہوتی ۔یہ کوئی نیا فلسفہ نہیں ہے بلکہ یہ تو چودہ سو سال پہلے نبی پاک ﷺ نے فتح مکہ میں ثابت کردیا تھا ، ہم دراصل نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کر رہے ہیں۔”
آگے بڑھنے سے پہلے تاریخ کی اس غلط فہمی کو بھی دور کرنے کی ضرورت ہے کہ خدائی خدمت گار تحریک پاکستان کے خلاف تھی۔قیامِ پاکستان کے بعد ستمبر1947ءمیں’ سردر یاب‘ کے مقام پر خدائی خدمت گار تحریک کے مرکزی قائدین نے ایک قرار داد منظور کی تھی جس میں پاکستان کو تسلیم کرلیا گیا تھا، مزید یہ کہ اس سے پہلے ریفرنڈم کا بائیکاٹ کرکے صوبہ خیبر پختونخوا کی پاکستان میں شمولیت کے ساتھ ہی پاکستان کی وفاداری کا عہد کیا گیا تھا ۔ خدائی خدمت گار تحریک کے سربراہ باچا خان بابا نے پاکستان کی قانون ساز اسمبلی میں پاکستان سے وفاداری کا حلف اٹھایا اور پاکستان کو ہی اپنا وطن قرار دیا۔ خدائی خدمت گار تحریک کے کارکنان نے انگریزوں سے آزادی کےلئے قربانیاں دیں تھیں وہ نہیں چاہتے تھے کہ انگریزوں کے چلے جانے کے بعد کالے انگریز ان پر حکومت کریں ۔تاہم بین السطور تحریر کا مقصد خدائی خدمت گار تحریک کی برصغیر کی آزادی کےلئے قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے کیونکہ برطانوی سامراج کے خلاف تحریک آزادی میں غیر مسلح جدوجہد کا تصور ناقابل یقین سہ لگتا ہے لیکن اسے خدائی خدمت گار تحریک نے ممکن بنایا۔بینر جی مکولیکا جوکہ “غیر مسلح پٹھان “کے مصنف ہیں ان کے مطابق ” خدائی خدمت گار تحریک مقامی طور پر چلائی جانے والی نہایت اثر انگیز تحریک تھی اس تحریک کے دو بنیادی اجزا ءتھے ، اسلام اور پشتونولی۔عدم تشدد کا فلسفہ دراصل اسلام اور پشتونولی کی اصل روح سے ملاپ کھاتا تھا اور یہی اس تحریک کی برطانوی راج کے دوران کامیابی کی ضمانت بھی بن گیا”۔ کہا جاتا ہے کہ خدائی خدمت گار تحریک اپنے جوبن میں ایک لاکھ سے زائد غیر مسلح سرخ پوشوں کی حمایت کے ساتھ برصغیر کی آزادی کےلئے جدوجہد کر رہی تھی۔ خدائی خدمت گار وں کے جلوسوں پر گاڑیاں اور گھوڑوں کے ذریعے چڑھائی کی جاتی تھی 1930ءمیں ایک موقع پر گھر وال رائفل کے سپاہیوں نے غیر مسلح خدائی خدمت گار وں پر گولی چلانے سے انکار کردیا تھا۔1931ءمیں 5000خدائی خدمت گار وں کو گرفتار کیا گیا ۔ 1932ءمیں خواتین کو مرکزی کردار دیا گیا،خواتین رضا کاروں پر تشدد کیا جاتا رہا ۔برطانوی افواج نے1932ءمیں باجوڑ کے گاﺅں پر بمباری کرکے باچا خان بابا کو 4000خدائی خدمت گار وں کے ہمراہ گرفتار کرلیا ۔ باجوڑ پر یہ بمباری1936ءتک جاری رہی۔ برطانوی افواج کے اس ظالمانہ اقدام کو ایک برطانوی افسر نے 1933ءکی تجزیاتی رپورٹ میں تحریر کیا کہ”ہندوستان مشقوں کےلئے بہترین جگہ ہے ، برطانوی سلطنت میں شائد ایسا کوئی مقام نہ ہوگا جہاں افواج برطانیہ کو اپنی صلاحیتوں کو ہر طرح سے آزمانے کا موقع نہ ملتا ہو، حالیہ بمباری اس کی بہترین مثال ہے۔”برطانوی افواج سفاکیت کا ایک مثال اور پیش کرتا چلو پہلی جنگ عظیم کا زمانہ تھا۔ اُن دنوں انگریز سرکار نے ہندوستان میں ایک بل منظور کروایا جسے ’’راولٹ ایکٹ‘‘ کہا جاتا تھا۔ اس ایکٹ کے تحت انتظامیہ اور پولیس کو لامحدود اختیارات عطا کئے گئے۔ ملزم کو نہ تو اپیل کا اختیار تھا اور نہ ہی وہ اپنے دفاع میں وکیل کی خدمات حاصل کرسکتا تھا۔ سرکار کسی کو بھی بغیر کسی وجوہات کے حراست میں لے سکتی تھی۔ اس بل کے پاس ہونے کے بعد ہندوستان کا سیاسی درجۂ حرارت کافی گرم ہوگیا تھا۔ جگہ جگہ اس ایکٹ کے خلاف مظاہرے ہو رہے تھے۔
ان دنوں پنجاب کا گورنر ’’جنرل ڈائر‘‘ تھا۔ ’’جنرل ڈائر ‘‘ آمرانہ مزاج کا حامل شخص تھا۔ وہ ہندوستانیوں سے بات کرنا اپنی توہین سمجھتا تھا اور برملا کہتا تھا کہ ہندوستانیوں کے لئے موزوں جگہ جیل ہے۔ اسی دوران میں صورتحال پر قابو پانے کے لئے انگریز سرکار نے امرتسر کے دو سیاسی رہنماوں ’’ڈاکٹر سیف الدین‘‘ اور ’’ڈاکٹر ستیاپال‘‘ کے تقریر کرنے پر پابندی عائد کی اور بعد میں انہیں گرفتا ر کیا گیا۔ ان رہنماؤں کی گرفتاری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی جس کی وجہ سے امرتسر شہر میں مظاہروں میں مزید شدت آگئی اور حالات ٹھیک ہونے کے بجائے اور خراب ہوگئے۔ جنرل ڈائر کو امرتسر جانے کا حکم نامہ ملا۔ امرتسر جانے کے بعد جیسے ہی جنرل ڈائر کو پتا چلا کہ’’جلیا والا باغ‘‘ میں ہندوستانیوں کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی ہے، تو وہ غصے سے لال پیلا ہوگیا۔ جنرل ڈائر 90 سپاہیوں کا دستہ لے کر باغ گیا اور بغیر کسی وارننگ کے ان نہتے لوگوں پر فائرنگ کا حکم دیا۔ فائرنگ تقریباً پندرہ منٹ جاری رہی جس کے نتیجے میں تین سو ستّر لوگ موقعہ پر جاں بحق جبکہ بارہ سو زخمی ہوئے۔ بعد میں جب تحقیقات کے دوران میں جنرل ڈائر سے پوچھا گیا کہ فرض کریں فائرنگ کے بغیر ہجوم منتشر ہوسکتا تھا، تو کیا پھر بھی آپ فائرنگ کا حکم دیتے؟ جنرل ڈایر نے جواب دیا: ’’ہاں۔‘‘ پھر پوچھا گیا کہ اس سے آپ کا مقصد کیا تھا؟ اُس نے جواب دیا کہ ’’میں فائرنگ کرنا چاہتا تھا اور اُس وقت تک فائرنگ کرنا چاہتا تھا جب تک ہجوم منتشر نہ ہوجاتا اور میں نے ایسا ہی کیا۔‘‘ اصل میں وہ ہجوم فوراً ہی منتشر ہوگیا تھا، لیکن جنرل ڈائر ہندوستانیوں کو انسان ہی نہیں سمجھتا تھا۔ وہ کہہ رہا تھا کہ میں فائرنگ کرنا چاہتا تھا اور بھر پور فائرنگ کرنا چاہتا تھا۔
اب انگریز دور کی سیاسی تاریخ کا یہ تاریک باب بند کرتے ہیں اور پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک تاریک باب کھولتے ہیں۔ تاریخ ہے چار جولائی اور سال ہے 1948ء۔ پاکستان کو وجود میں آئے تقریباً گیارہ ماہ کا عرصہ گزر چکا تھا کہ اس دن صوبہ سرحد (اب خیبر پختونخوا) کے گورنر نے ’’پبلک سیفٹی آرڈیننس‘‘ جاری کیا۔ اس آرڈیننس کے ذریعے حکومت کو اختیار دیا گیا کہ وہ بغیر کسی وجہ کے کسی بھی شخص کو غیر معینہ مدت کے لئے حراست میں لے سکتی ہے اور اس کی جائیداد ضبط کرسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حراست میں لئے گئے شخص کو یہ اختیار بھی حاصل نہیں تھا کہ وہ اپنی گرفتاری کو کورٹ میں چیلنج کرسکے۔ اس آرڈیننس کے تحت متعدد لوگوں کو حراست میں لیا گیا اور ان کی جائیدادیں ضبط کی گئیں۔ جن میں باچا خان، ڈاکٹر خان صاحب، قاضی عطاء اللہ، ارباب عبدالغفور خان اور دیگر نامور لوگ شامل تھے۔
حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف ’’خدائی خدمتگار‘‘ تنظیم نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ بارہ اگست 1948ء کو چارسدہ میں ’’بابڑہ‘‘ گراؤنڈ تک احتجاج کے طور پر مارچ کریں گے۔ جلوس کو پُرامن بنانے کے لئے لوگوں کو تاکید کی گئی کہ وہ خالی ہاتھ آئیں۔ یہاں تک کہ ہاتھوں میں ڈنڈے بھی ساتھ نہ لائیں۔ اس جلوس میں بوڑھے، بچے اور جوان شامل تھے، مگر جیسے ہی یہ جلوس بابڑہ گراؤنڈ پہنچ گیا، تو صوبہ سرحد کے وزیراعلیٰ ’’سردار عبدالقیوم خان‘‘ بھی پولیس سمیت ادھر آگئے اور پولیس کو نہتے لوگوں پرفائرنگ کا حکم دیا۔ تقریباً پینتالیس منٹ پولیس معصوم لوگوں پر فائرنگ کرتی رہی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں تقریباً چھے سو پچاس لوگ شہید جبکہ ایک ہزار سے لے کر بارہ سو زخمی ہوئے۔خواتین نے قرآن پاک سروں پر رکھ کر فائرنگ رکوانے کی کوشش کی لیکن بابڑہ کے اس سانحے میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئیں۔بابڑہ کا سانحہ انگریز دور کے قصہ خوانی بازار سے بھی زیادہ خونی و ہولناک تھا لیکن ان دونوں واقعات میں ایک نمایاں فرق تھا کہ قصہ خوانی بازار میں جب خدائی خدمت گار شہید و زخمی ہو رہے تھے تو انگریزوں ہندستان چھوڑ دو کے نعرے ببانگ دہل لگائے جاتے تھے لیکن جب بابڑہ کا سانحہ ہوا تو اس میں پاکستان سے علیحدگی کے نعرے یا کوئی تحریک شروع نہیں ہوئی۔تاریخ گواہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد سے اب تک پاکستانی پختونوں نے تمام تر مصائب اور ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کو ترجیح دی اور کبھی پاکستان سے علیحدگی کی مسلح یا غیر مسلح تحریک نہیں چلائی۔سیاسی طور پر ہر حکمران نے باچا خان بابا کو پابند سلال رکھا لیکن باچا خان بابا نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف کوئی ایک لفظ بھی نہیں کہا۔پاکستان کے قیام کے بعد ایک سچے پاکستانی کی حیثیت سے پاکستان کو اپنا وطن قبول کرلیا اور ان کی جدوجہد شمالی مغربی سرحدی صوبے کے نام کی اصولی تبدیلی اور صوبائی خود مختاری کے حصول تک محدود ہوگئی۔
بعد میں ستمبر 1948ء کو عبدالقیوم خان نے صوبائی اسمبلی میں بیان دیا کہ ’’میں نے بابڑہ میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کیا تھا، جب لوگ منتشر نہ ہوئے، تو ان پر فائرنگ کی گئی۔ وہ خوش قسمت تھے، کیوں کہ پولیس کے پاس اسلحہ ختم ہوگیا تھا، ورنہ ایک بندہ بھی زندہ نہ بچتا۔‘‘
اب میں ایک غلام ملک (ہندوستان) اور آزاد ملک (پاکستان) میں انسانی جان کی قدر و قیمت کا اندازہ اور جنرل ڈائر اور سردار عبدالقیوم خان کا موازنہ قارئین پر چھوڑ کر مزید چھے سال آگے بڑھتا ہوں ۔
اب کی بار تاریخ بیس مارچ ہے اور سال 1954ء ہے۔ خان عبدالغفار خان بابا اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ’’چھے سال پہلے میں نے اسی جگہ اعلان کیا تھا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے۔ اس کی یکجہتی اور تحفظ ہمارا فرض ہے۔ کسی بھی پارٹی کی جانب سے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے پیش کئے جانے والے پروگرام پر میں اور میرے لوگ آپ کا ساتھ دیں گے۔ میں آج پھر وہی الفاظ دہراتا ہوں، لیکن تعجب کی بات ہے کہ ہال میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو اَب بھی ہماری وفاداری پر شک اور سوال کرتے ہیں۔ اس لئے میں سوچ رہا ہوں کہ مناسب ہوگا کہ ایک خصوصی عدالت قائم کی جائے، جس میں نہ صرف میری وفاداری اور غداری پر تحقیقات ہوں بلکہ 1948ء میں چارسدہ کے مقام ’’بابڑہ‘‘ پر خدائی خدمتگار تحریک کے سیکڑوں کارکنان (مردوں، عورتوں اور بچوں) کے قتل عام، لوٹ مار اور آتش زنی کا بھی جواب دیا جائے۔‘‘
پاکستان سے محبت اور سچے پاکستانی کے تصور کو خیبر پختونخوا کی عوام سے بہتر کون جانتا ہے ، لیکن جب تاریخ کو مسخ کرکے کسی کی شخصیت کو بد نام کرنا ہو تو تاریخ میں ردو بدل کردی جاتی ہے خدائی خدمت گار تحریک پر کوئی ثابت نہیں کرسکتا کہ انھوں نے اپنے حقوق کی جدوجہد کےلئے کبھی بھی تشدد کا سہارا لیا ہو اور گولیوں کا جواب گولیوں سے دیا ہو ۔ قیا م پاکستان کے بعد سانحہ بابڑہ کا رونما ہونا پختون قوم کےلئے انتہائی تکلیف دہ اور ناقابل فراموش ہے۔ 12اگست1948ءکا دن پختونوں کےلئے یوم کربلا سمجھا جاتا ہے لیکن پختون کل بھی پاکستان سے وفادار تھا آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔ سانحہ بابڑہ ناقابل فراموش حقیقت ہے ایسے ہم فراموش نہیں کرسکتے کیونکہ یہ پر امن اور حقوق کےلئے غیر مسلح جدوجہد تھی جیسے طاقت سے روندا گیا۔
قارئین، ہم پشتون باچا خان کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کی یکجہتی، تحفظ اور ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی بھرپور کوشش کریں گے اور اس طرح چودہ اگست جو کہ ہماری آزادی کا دن ہے، اس کو بھی انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منائیں گے، لیکن ساتھ ساتھ حکومت سے درخواست بھی کریں گے کہ ’’بابڑہ‘‘ میں ہونے والے ظلم پر اسمبلی میں مذمتی قرارداد پاس کریں اور اس واقعے کو قومی سانحہ قرار دیں، تاکہ ہم دنیا کو اور اپنے لوگوں کو بتا سکیں کہ ایک غلام ملک (ہندوستان) اور آزاد ملک ( پاکستان) میں یہی فرق ہے۔۔۔۔۔!!

ترتیب و تشکیل:- پیر کامل اولسی غگ نیوز ضلع بٹگرام

ڈپٹی کمشنر بٹگرام آصف علی خان کا ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام کا دورہ ، انتظامی امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔تفصیلات کے مطابق ڈپ...
06/08/2024

ڈپٹی کمشنر بٹگرام آصف علی خان کا ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام کا دورہ ، انتظامی امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر بٹگرام آصف علی خان نے ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام کا دورہ کیا، وہاں انتظامی امور کا تفصیلی جائزہ لیا اور مریضوں سے علاج معالجے کے متعلق معلومات حاصل کیں۔
ڈی ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر رحیم بھی ان کے ہمراہ تھے۔
انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں کے وہ اپنی کارگردگی کو مزید بہتر بنائے ،ہسپتال میں موجود مشینری کے استعمال کو یقینی بنایا جائے اور عوام کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ لوگ علاج معالجے کے لیے نجی یا دیگر اضلاع کے ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور نہ ہو۔ ہسپتال میں صفائی کیلئے بہترین اقدامات اٹھائیں جائیں ،عوامی لیٹرین کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے ، مریضوں کے ساتھ آنے والے افراد کیلئے انتظار گاہ کو مزید بہتر بنایا جائے ، ادویات کی دستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے خاص طور پر ایمرجنسی کی صورت میں ادویات وغیرہ فوری طور پر مہیا کئے جائیں ،لیبارٹری میں بھی صفائی کا خیال رکھا جائے اور خراب ایگزاسٹ کی جلد از جلد مرمت کی جائے تاکہ وینٹیلیشن کا مسلہ نہ ہو۔ اس کے علاوہ ہسپتال عملے کو جو بھی مسائل درپیش ہیں ان کا بھی عملی بنیادوں پر تدارک کیا جائے گا، ہسپتال میں سٹاف یا مشینری کی کمی کے حوالے سے ایم ایس رپورٹ جمع کرے تاکہ اس مسلے کو صوبائی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے ۔
عوام کے مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ضلع بٹگرام کے دیگر صحت کے مراکز سمیت ہر شعبے کی کارگردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ڈپٹی کمشنر بٹگرام نے مزید کہا کہ سٹاف اور ادویات کی کمی کو ہنگامی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔

01/08/2024

ڈی ایچ او بٹگرام بن گیا انڈر ورلڈ ڈان
ڈی ایچ او بٹگرام ذاکر حسین بٹگرام کے بعد آلائی میں بھی رات گئے عوام کے ہتھے چڑھ گیا
پرائیوٹ ہسپتال کے مالک نے الزام لگایا ہے کہ ڈی ایچ او انکے فیمیل ہسپتال میں رات گئے موجود پائے گئے

متاثرہ ہسپتال کے مالک کا ساتھیوں سمیت پریس کانفرنس

بٹگرام:DHQہسپتال ادویات کی مد میں 1 کروڑ 40 لاکھ روپے کرپشن پر KPPRA نے اینٹی کرپشن کو کاروائی کیلئے لیٹر جاری کردیا، عن...
18/07/2024

بٹگرام:DHQہسپتال ادویات کی مد میں 1 کروڑ 40 لاکھ روپے کرپشن پر KPPRA نے اینٹی کرپشن کو کاروائی کیلئے لیٹر جاری کردیا، عنقریب بڑے مگر مچھوں کیخلاف کاروائی ہوگی،ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام کے ڈی ایم ایس ڈاکٹر رحیم پر مفادات کا ٹھکراو (conflict of interest) کا جرم ثابت، تفصیلات کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام میں صحت سہولت اور دیگر ادویات کی سپلائی میں ڈی ایم ایس ڈاکٹر محمد رحیم خان، سابق ایم ایس سید ناصر شاہ نے ملی بھگت کے زریعے ٹینڈر میں مقامی فرم سٹینڈرڈ فارمیسی کے کاغذات میں ردوبدل کرتے ہوئے الرحیم میڈیکل سٹور کو ادویات کا ٹھیکہ ایوارڈ کیا تھا جس پر سٹینڈرڈ فارمیسی کے اونر اسد اللہ نے ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا تھا، اسی دوران ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ہونے والے مبینہ گھپلے پر سابق وزیر اعلی محمود خان نے ایکشن لیتے ہوئے اس معاملے کی انکوائری کیلئے ٹیم بھیجی تاہم ہسپتال انتظامیہ نے مذکورہ کیس ہائی کورٹ میں چلنے کا بہانہ بنا کر انکوائری سے اپنی جان بچائی، ہائی کورٹ نے مذکورہ کیس خیبر پختونخواہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولرٹری اتھارٹی کو فارورڈ کیا، متعلقہ اتھارٹی نے اسداللہ خان اور ہسپتال کے دیگر ذمہ داروں سے بیانات قلم بند کیئے، تمام تفصیلات اور ججمنٹ کے بعد KAPPRA نے اپنا تفصیلی فیصلہ سناتے ہوئے اینٹی کرپشن کو کاروائی کیلئے لیٹر جاری کردیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹینڈر کا پراسس بالکل غلط تھا جس میں ڈاکٹر رحیم خان پر مفادات کا ٹھکراؤ کا جرم ثابت ہوگیا ہے منظور نظر کمپنی کو ادویات کا ٹھیکہ دیکر سرکاری فنڈ میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی گئی ہے، اتھارٹی نے اینٹی کرپشن کو ملوث ذمہ داروں سے ریکوری کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے

15/07/2024

بریکنگ نیوز
پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 99 پیسے کا اضافہ

15/07/2024

عظمت شہدائے کربلا کانفرنس
سابق امیدوار قومی اسمبلی سید صابر حسین شاہ نے بٹگرام کے تمام علماء کرام کو دعوت دے دی۔

15/07/2024

شہدائے کربلا کانفرنس بٹگرام کے حوالے سے سنئیر صحافی حافظ احسان نسیم کا اظہار خیال!!!

15/07/2024
15/07/2024

بریکنگ نیوز
10 محرم الحرام کو شہدائے کربلا کانفرنس منعقد کرانے کا اعلان!!
آل سادات بٹگرام کا متفقہ فیصلہ محرم الحرام کی مناسبت سے 10 محرم الحرام کو سرزمین بٹگرام شہدائے کربلا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے کانفرنس السادات پلازہ میں منعقد ہوگی تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو شرکت کی اپیل کی جاتی ہیں کانفرنس کا آغاز صبح 10 بجے ہوگی ۔
ضلع بٹگرام کے نامور علماء کرام سمیت سیاسی میدان کے اہم سیاسی شخصیات اس بابرکت محفل میں شرکت کریں گے۔ تمام مسلمانوں کو اس بابرکت محفل میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔۔۔۔!!

منجانب:- آل سادات و اقوام بٹگرام

Address


Telephone

+923038517596

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when OLASI GHAG اولسی غگ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to OLASI GHAG اولسی غگ:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share