31/10/2022
توں سمجھدا نئیں یار ڈکھ ساڈا
کیا سمجھسی دیوار ڈکھ ساڈا
لاش پکھے دے نال رہونڑ ڈے
تھی سگی تاں اتار ڈکھ ساڈا
کریانہ کی دکان میں ایک ننھی سی بچی اور اس ننھی سی بچی کا جھکا ہوا سر اور پھر ایک ہاتھ میں چند روپے اور دوسرے ہاتھ میں ان روپیوں جتنے ایک مختصر سے کاغذ پر لکھے دو چار الفاظ۔
یہ دو چار الفاظ نہیں ہیں امیدیں ہیں اور دلاسے ہیں جو والدین چھوٹے بچوں کو دیتے ہیں
وہ خوشی ہے جو یہ چھوٹی سی ننھی سی بچی گھر کے قریب سے جا کر مسکرا کر اپنے والدین کے ہاتھ میں تھمائے گی۔
خدارا ذرا غور کیجیے کہ ان دو تین لفظوں میں کتنا درد چھپا ہے۔
دوکان سے ڈیڑھ کلو آٹا منگوانے والے وہ والدین کس کرب ناک پریشانی سے گزر رہے ہونگے.
خدارا اپنے اردگرد مجبور لوگوں کا خیال رکھیں اگر ان کی خواہشات نہ سہی کم از کم ان کی ضروریات ضرور پوری کریں اللہ پاک ہم سب پر اپنا خصوصی کرم فرمائے آمین۔