پی ڈی ایم اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو سیاستدان ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نہ سیاسی تھا نہ ہے اور نہ ہی آئندہ سیاست میں اس کا کوئی کردار ہے وہ ایشو بیس سیاست کررہا۔ہے جو بلبلے کی طرح ختم ہوجاتی ہے....
محکمہ صحت کی سنگین غفلت ضلع سکھر میں گیسٹرو وبائی صورت اختیار کرنے لگا،،،،،،،،پنوعاقل کے نواحی علاقے ٹھکراٹو میں گیسٹرو سے متاثر دو بہن بھائی مناسب علاج او ر ادویات نہ ملنے کے باعث جانبحق ہوگئے،،،،،،،،،جانبحق ہونے والوں میں ایک سالہ چاندنی اور تین سالہ ساگر کمار شامل ہیں جبکہ محنت کش کے مزید چار بچے بھی گیسٹرو اور ملیریا میں مبتلا ہیں،،،،،،،،،محکمہ صحت نے صورتحال سے مکمل طور پر کنرہ کشی اختیار کررکھی ہے جس کے باعث ضلع سکھر کے مختلف سرکاری اسپتالوں میں آئے روز گیسٹرو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے.........
سیلاب نے سندھ اور پنجاب کے درمیان ریلوے آپریشن کو شدید متاثر کردیا ہے، پنجاب سے روہڑی ریلوے اسٹیشن تک دن میں صرف دو مسافر ٹرینیں چلائی جارہی ہیں جبکہ روہڑی سے کراچی اور بلوچستان تک ٹرین آپریشن مکمل طور پر بند ہے........
سندھ میں سیلابی صورتحال
سیلاب نے صوبے بھر میں دادو ضلع کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے،،،،،،،،،،تحصیل جوہی مکمل طور پر سیلابی پانی کی نظر ہوگیا ہے،،،،،،،،،سینکڑوں افراد کے گھر سیلاب کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں
سیلاب نے ضلع دادو میں بھی تباہی مچا دی ہے، سیلاب کے باعث دادو کی تحصیل جوہی سب سے زیادہ متاثر ہے،،،،،،،،،،،، سینکڑوں گھر زیر آب اگئے ہیں، متاثرین بے یارومددگار حکومت امداد کے منتظر ہیں،،،،،،سندھ حکومت اور دادو کے منتخب نمائندگان کی جانب سے سیلاب متاثرین کو کسی بھی طرح کی امداد یا معالی معاونت نہیں کی جارہی ہے.........
پہلے سے ہی بارش کے پانی میں ڈوبے ہوئے سکھر شہر میں مون سون کے چھٹے اسپیل نے مزید تباہی مچا دی ہے، سڑکوں گلی محلوں میں 5 سے 6 فٹ پانی کھڑا ہے،،،،،،،،،،شہری گھروں میں محصور ہیں،،،،،،،،،،،متاثرین کے گھروں میں نہ کھانے پینے کی اشیاء ہیں اور نہ ہی ادویات،،،،،،،سندھ حکومت کی جانب سے بھی اب تک کوئی بھی نمائندہ متاثرین کو امداد کا ان کی داد رسی کرنے نہیں پہنچا ہے........
مون سون کے پانچویں اسپیل نے سکھر شہر کو مکمل طور پر ڈبو دیا ہے، آج چھٹے روز بھی وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث سڑکوں پر پہلے سے جمع ہونے والے بارش کے پانی میں مزید اضافہ ہورہا ہے،،،،،،،،،،متعلقہ محکمے اور منتخب نمائندگان بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،،،،،،،،،وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ کا سکھر کا دورہ بھی بارش کے پانی کی نکاسی کرانے میں کام نہیں آسکا...........
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سکھر بیراج پر سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو
سکھر کے نواحی علاقے کندھرا میں افسوسناک واقعہ
اقبال احمد برڑو نامی شخص کے مکان کی چھت اچانک گر گئی،،،،،،،،،،،،چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے چاربچے جاں بحق،،،،،،،،،،،فوت ہونے والوں میں 10 سالہ علی معاویہ ،11 سالہ عالم حسین ،16 سالہ فیض محمد اور 7 سالہ منیرہ شامل ہیں
مون سون کے پانچویں اسپیل کے تحت سکھر میں آج پانچویں روز بھی وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے.... بارش نے جہاں شہر بھر کو ڈبو دیا ہے وہیں سرکاری آفسز میں بھی پانی بھر گیا ہے، انتظامیہ مکمل طور پر غائب ہے...........
سکھر شہر اور گردونواح میں موسلا دھار بارش رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے..... بارش کے باعث مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے،،،،،،،،میونسپل عملہ اور منتخب نمائندگان اپنی بڑی بڑی گاڑیوں میں بیٹھ کر شہر کا صرف اور صرف نمائشی دورہ کرنے میں مصروف ہیں،،،،،،،،شہر بھر سے اس وقت بارش کے پانی کی نکاسی آب کا عمل شروع نہیں کیا گیا ہے.........
سکھر میں مون سون کے پانچویں اسپیل نے پورے شہر کو ڈبو دیا ہے،،،،،،،،،،شہر اور گردونواح میں کل سے جاری بارش کے باعث شہر کی تمام شاہراہیں، گلی محلے اور چوک چوراہے بارش کے پانی میں ڈوب گئے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،،،،،،،،شہری اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ دوسری جانب کل دوپہر سے ہی سیپکو کے 200 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہوگئے تھے جو تاحال بحال نہیں کییے جاسکے ہیں.........