28/09/2024
*کہ خُونِ صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحَر پیدا*
یہ دور اسلامی تہذیب و تمدن کے آغاز کا دور ہے۔ ایسے میں اس طرح کی شخصیات کی قربانی ضروری ہے۔
جہاں اسلامی تمدن کی حفاظت کےلئے حسین(ع) اور ان کے اعوان و انصار ،عباس و اکبر اور حبیب و مسلم کی شہادت ضروری ہے ۔
اسی طرح آج بھی اسلامی تمدن کے سنگ بنیاد کےلیئے حسین (ع) کے عباس (ع) اور حبیب ابن مظاہر جیسے کمانڈروں کی شہادت بھی ضروری ہے۔
ایسے کیسے ممکن ہے قربانی بھی نہ دی جائے اور فتح بھی حاصل ہو۔ ظاہری طور پر یزید نے کربلا میں سب کچھ ختم کر دیا تھا لیکن جس مکتب کی سوچ اور س کا مقصد خدا محوری پر ہو اس کےلئے یہ شہادتیں احلی من العسل ہے۔
نصر الله اور ان کے با وفا ساتھی چلے گئے ہیں لیکن ان کا خدا تو زندہ ہے۔ وہ تو سب کچھ کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔ وہ اس سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم شخصیت سامنے لے آئے گا۔
مکتب تشیع کا طرۂ امتیاز ہی یہی ہے کہ سب کچھ لٹ جانے کے بعد بھی "ما رأیت الا جمیلا" کا ورد زبان پر ہوتا ہے۔ جس کی مٹھاس دشمن کے ظاہری فتح کو چکناچور کر کے زمین سے محو کر دیتی ہے۔ اب وہ دن دور نہیں ہے۔
انشاء الله ۔۔۔ فان حزب الله ھم الغالبون
آغا جان ♥️ شہادت مبارک ♥️313