A Leader

A Leader Welcome to A LEADER '® █║▌│█│║▌║│

12/07/2023
21/06/2023
17/06/2023

Kids karma 🤣🤣🤣

28/10/2020

باجوہ صاحب اور عمران خان صاحب کیا اپکو حضور (صل اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کارٹون بننے پر دکھ نہیں ہوتا ؟؟؟ 😢😢

24/09/2020

سبحان اللہ
محمود غزنوی کی رندگی کا ایک خوبصورت واقع
ایسے رہنما (صل اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رہنمائی پے لاکھوں سلام

😷
21/09/2020

😷

18/09/2020

نظریہ پاکستان کی حفاظت کیسے ہوتی آرہی ہے ؟ ملاحظہ فرمائیں

مرشد حضور خواجہ محمد حمید الدین سیالوی صاحب اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
17/09/2020

مرشد حضور خواجہ محمد حمید الدین سیالوی صاحب
اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن

14/09/2020

خوبصورتی صرف ایک منٹ کی وڈیو میں۔
دیکھ کر دل خوش ہو جائے گا۔

پاکستان کی صوبائی و قومی اسمبلیوں کے ممبران کی تعداد اور مراعات کی تفصیل
12/09/2020

پاکستان کی صوبائی و قومی اسمبلیوں کے ممبران کی تعداد اور مراعات کی تفصیل

11/09/2020

اتنی زبردست اور انفورمیٹک وڈیو آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہو گی ۔۔
Amazing

Islam is a complete religion.
10/09/2020

Islam is a complete religion.

We really need you sir for public ex*****on ... 😢
10/09/2020

We really need you sir for public ex*****on ... 😢

اسلام و علیکمشکر کرو اتنی خوبصورت تصورِ ریاستِ مدینہ میں رہتے ہو اگر یہودی ملک میں ہوتے تو کیا ہوتا ؟؟ • جہاں اسلام کے ن...
10/09/2020

اسلام و علیکم
شکر کرو اتنی خوبصورت تصورِ ریاستِ مدینہ میں رہتے ہو اگر یہودی ملک میں ہوتے تو کیا ہوتا ؟؟
• جہاں اسلام کے نام پر بننے والا ملک اپنے ہی ملک میں اسلام خلاف پروپیگنڈے کو روک نہیں سکتا
• جہاں رسول اللہ ( صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخوں کو سزا نہیں دی جاتی بلکہ تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اور اگر کوئی غیرت کھا کر خود سزا دینا چاہے تو اسے سزا ملتی ہے ملکی قانون توڑنے پر
• جہاں اپنے پسندیدہ سیاسی شخصیات کے خلاف ایک لفظ قابل برداشت نہیں اور اُدھر فرانس خستاخانہ خاکے شائع کرنے جا رہا مگر نا تو کسی سیاسی نا ہی عوامی سطح پر کسی ک کان پر جوں رینگی
• کبھی مسلمان بت شکن سے جانے جاتے تھے۔ بلکہ اب تو مندر بننے جا رہے
شکر کرو ریاست مدینہ میں رہتے کیوں کہ
• یہان انصاف صرف امیر کے لئے ہے یہاں سانحہ ماڈل ٹاؤن سانحہ ساہیوال اود نا جانے کتنے سانحہ ہو چکے مگر انصاف آج تک نہیں ملا
• یہاں ڈاکٹر عافیہ کو رہا کروانا تو دور کی بات اگر ملک کے اندر بنت آدم کو زیادتی کا نشانہ بنایا جانے پر اگر وہ پولیس سے مدد مانگنے جائے تو پولیس والے ہی اسے زیادتی کا نشانہ بنا دیتے ہیں
• یہاں سرے عام کیمرے کے سامنے قتل کرنے والے مجرم کو نا کافی صبوت کی وجہ سے رہا کر دیا جاتا ہے
• جہاں معصوم لوگوں کو سزا دی جاتی ہے اور مرنے ک باد انصاف ہوتا ہے ک وہ تو معصوم تھا
• جہاں خُد حکومتی وذرا کرپشن کریں مگر انکے کارناموں پر پردہ دالا جاتا ہے
• جہاں حکومت کو کے ملک چلانے کی پاسدار ہوتی ہے مگر مافیاء کے آگے نوکر بنی ہوتی ہے
• جہاں حضور (صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی ناموس کی حفاظت کرنے والوں کو غدار کہا جاتا ہے
• جہاں وزرا تو بڑے بڑے محلوں میں رہتے ہوں اور ملک کے غریب لوگ دو وقت کی روٹی کر ترستے ہیں
• جہاں جہادی نبی جہادی صحابہ جہادی اہل بیت کے امتی کو جہاد سے روکا جاتا ہے اور جہاد کو فساد کہا جاتا ہے
⬅️ سوچیں اگر کسی کافر ملک میں رہتے تو کیا ہوتا۔؟ دکھ اس بات کا نہیں کہ پچھلی حکوتیں ٹھیک نہیں افسوس اس بات کا ہے کہ اب تو انصاف والے حاکم ہیں ۔پھر کیوں ایسا ہے؟؟؟

09/09/2020

کیا ہم واقعی بیغیرت قوم نہیں بنتے جا رہے،؟؟
😢😢😢

05/09/2020

کیا ہم بیغیرت نہیں ہو گئے؟
رسول اللّٰہ (صہ) نے ڈاکٹر آفیہ صدیقی سے کیا فرمایا زرا ملاحظہ فرمائیں شاید غیرت جاگ جائے ہماری۔

لمحہ فکریہ۔ بس دو منٹ درقار ہیں آپکے۔قیامت ک دن جب پوچھا جائے گا ک بتاؤ جب سرورِ کائنات رحمت اللعالمین (صل اللّٰہ علیہ و...
03/09/2020

لمحہ فکریہ۔
بس دو منٹ درقار ہیں آپکے۔
قیامت ک دن جب پوچھا جائے گا ک بتاؤ جب سرورِ کائنات رحمت اللعالمین (صل اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم ) کے بارے میں گستاخ کازب کافر اپنا غلیث پن دکھا رہے تھے تو تم لوگ کہاں تھے؟
امت جواب دے گی کہ ہم اپنے پسندیدہ سیاسی لیڈروں کا دفاع کر رہے تھے ، اپنے پسندیدہ مذہبی فرقوں کا دفاع کر رہے تھے اور نا ہمارے پاس اہلِ بیت اور صحانہ اکرام جیسا ایمان تھا ک ہم جہاد کر سکتے ہم بذدل ہو کر امن قائم کرنا چاہتے تھے
زرا سوچئے ہم کن چیزوں میں الجھے ہوئےہیں اور کافر کیا کر رہےہیں؟؟؟
فرانس گستاخاکانہ مواد نشر کرنے جا رہا ہےاللّہ اسکو نست ونابود فرمائے آمین

01/09/2020

حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کے بعد بی بی زینب سلام اللہ علیہ نے یزیدی کوفے والوں کو کیا کہا ملاحظہ فرمائیں --

30/08/2020

خلائی مخلوق کہنے والو زرا شرم کرو

حق والوں کے ساتھ بغض رکھنے والے زرا ملاہظہ فرمائیں ۔۔ 💖
29/08/2020

حق والوں کے ساتھ بغض رکھنے والے زرا ملاہظہ فرمائیں ۔۔ 💖

26/08/2020

So-called muslim man of the year..... 👎

25/08/2020

اس خوبصورت نعت رسول (صل اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم) کو سن کر آپ کا دل جھوم اٹھے گا
اس لئے ہوں میں شیداۓ محمد (صل اللہ علیہ وآلہ وسلم)
پسند آۓ تو شئیر کریں

25/08/2020

شاہیر سیالوی کا اس گندگی کو کرارا جواب ۔۔۔

میں نے آج تک اس سے اچّھا پیغا م کبھی پوسٹ نہیں کیا۔اسلۓ آپ سے گزارش کہ آپ اسے پورا سکون و اطمینان کے ساتھ پڑھۓ۔ان شاء ال...
25/08/2020

میں نے آج تک اس سے اچّھا پیغا م کبھی پوسٹ نہیں کیا۔اسلۓ آپ سے گزارش کہ آپ اسے پورا سکون و اطمینان کے ساتھ پڑھۓ۔ان شاء اللہ, آپکا ایمان تازہ ہوجاۓگا۔
وفات سے 3 روز قبل جبکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے، ارشاد فرمایا کہ
"میری بیویوں کو جمع کرو۔"
تمام ازواج مطہرات جمع ہو گئیں۔
تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:
"کیا تم سب مجھے اجازت دیتی ہو کہ بیماری کے دن میں عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے ہاں گزار لوں؟"
سب نے کہا اے اللہ کے رسول آپ کو اجازت ہے۔
پھر اٹھنا چاہا لیکن اٹھہ نہ پائے تو حضرت علی ابن ابی طالب اور حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما آگے بڑھے اور نبی علیہ الصلوة والسلام کو سہارے سے اٹھا کر سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے کی طرف لے جانے لگے۔
اس وقت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس (بیماری اور کمزوری کے) حال میں پہلی بار دیکھا تو گھبرا کر ایک دوسرے سے پوچھنے لگے
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟
چنانچہ صحابہ مسجد میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور مسجد شریف میں ایک رش لگ ہوگیا۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کا پسینہ شدت سے بہہ رہا تھا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اپنی زندگی میں کسی کا اتنا پسینہ بہتے نہیں دیکھا۔
اور فرماتی ہیں:
"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے دست مبارک کو پکڑتی اور اسی کو چہرہ اقدس پر پھیرتی کیونکہ نبی علیہ الصلوة والسلام کا ہاتھ میرے ہاتھ سے کہیں زیادہ محترم اور پاکیزہ تھا۔"
مزید فرماتی ہیں کہ حبیب خدا علیہ الصلوات والتسلیم
سے بس یہی ورد سنائی دے رہا تھا کہ
"لا إله إلا الله، بیشک موت کی بھی اپنی سختیاں ہیں۔"
اسی اثناء میں مسجد کے اندر آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں خوف کی وجہ سے لوگوں کا شور بڑھنے لگا۔
نبی علیہ السلام نے دریافت فرمایا:
"یہ کیسی آوازیں ہیں؟
عرض کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول! یہ لوگ آپ کی حالت سے خوف زدہ ہیں۔
ارشاد فرمایا کہ مجھے ان پاس لے چلو۔
پھر اٹھنے کا ارادہ فرمایا لیکن اٹھہ نہ سکے تو آپ علیہ الصلوة و السلام پر 7 مشکیزے پانی کے بہائے گئے، تب کہیں جا کر کچھ افاقہ ہوا تو سہارے سے اٹھا کر ممبر پر لایا گیا۔
یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا آخری خطبہ تھا اور آپ علیہ السلام کے آخری کلمات تھے۔
فرمایا:
" اے لوگو۔۔۔! شاید تمہیں میری موت کا خوف ہے؟"
سب نے کہا:
"جی ہاں اے اللہ کے رسول"
ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
تم سے میری ملاقات کی جگہ دنیا نہیں، تم سے میری ملاقات کی جگہ حوض (کوثر) ہے، خدا کی قسم گویا کہ میں یہیں سے اسے (حوض کوثر کو) دیکھ رہا ہوں،
اے لوگو۔۔۔!
مجھے تم پر تنگدستی کا خوف نہیں بلکہ مجھے تم پر دنیا (کی فراوانی) کا خوف ہے، کہ تم اس (کے معاملے) میں ایک دوسرے سے مقابلے میں لگ جاؤ جیسا کہ تم سے پہلے (پچھلی امتوں) والے لگ گئے، اور یہ (دنیا) تمہیں بھی ہلاک کر دے جیسا کہ انہیں ہلاک کر دیا۔"
پھر مزید ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔! نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، اللہ سےڈرو۔ نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، اللہ سے ڈرو۔"
(یعنی عہد کرو کہ نماز کی پابندی کرو گے، اور یہی بات بار بار دہراتے رہے۔)
پھر فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔! عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو، میں تمہیں عورتوں سے نیک سلوک کی وصیت کرتا ہوں۔"
مزید فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔! ایک بندے کو اللہ نے اختیار دیا کہ دنیا کو چن لے یا اسے چن لے جو اللہ کے پاس ہے، تو اس نے اسے پسند کیا جو اللہ کے پاس ہے"
اس جملے سے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا مقصد کوئی نہ سمجھا حالانکہ انکی اپنی ذات مراد تھی۔
جبکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ وہ تنہا شخص تھے جو اس جملے کو سمجھے اور زارو قطار رونے لگے اور بلند آواز سے گریہ کرتے ہوئے اٹھہ کھڑے ہوئے اور نبی علیہ السلام کی بات قطع کر کے پکارنے لگے۔۔۔۔
"ہمارے باپ دادا آپ پر قربان، ہماری مائیں آپ پر قربان، ہمارے بچے آپ پر قربان، ہمارے مال و دولت آپ پر قربان....."
روتے جاتے ہیں اور یہی الفاظ کہتے جاتے ہیں۔
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم (ناگواری سے) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنے لگے کہ انہوں نے نبی علیہ السلام کی بات کیسے قطع کردی؟ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا دفاع ان الفاظ میں فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔! ابوبکر کو چھوڑ دو کہ تم میں سے ایسا کوئی نہیں کہ جس نے ہمارے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو اور ہم نے اس کا بدلہ نہ دے دیا ہو، سوائے ابوبکر کے کہ اس کا بدلہ میں نہیں دے سکا۔ اس کا بدلہ میں نے اللہ جل شانہ پر چھوڑ دیا۔ مسجد (نبوی) میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں، سوائے ابوبکر کے دروازے کے کہ جو کبھی بند نہ ہوگا۔"
آخر میں اپنی وفات سے قبل مسلمانوں کے لیے آخری دعا کے طور پر ارشاد فرمایا:
"اللہ تمہیں ٹھکانہ دے، تمہاری حفاظت کرے، تمہاری مدد کرے، تمہاری تائید کرے۔
اور آخری بات جو ممبر سے اترنے سے پہلے امت کو مخاطب کر کے ارشاد فرمائی وہ یہ کہ:
"اے لوگو۔۔۔! قیامت تک آنے والے میرے ہر ایک امتی کو میرا سلام پہنچا دینا۔"
پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دوبارہ سہارے سے اٹھا کر گھر لے جایا گیا۔
اسی اثناء میں حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور ان کے ہاتھ میں مسواک تھی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کو دیکھنے لگے لیکن شدت مرض کی وجہ سے طلب نہ کر پائے۔ چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے سے سمجھ گئیں اور انہوں نے حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مسواک لے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے دہن مبارک میں رکھ دی، لیکن حضور صلی اللہ علیہ و سلم اسے استعمال نہ کر پائے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسواک لے کر اپنے منہ سے نرم کی اور پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو لوٹا دی تاکہ دہن مبارک اس سے تر رہے۔
فرماتی ہیں:
" آخری چیز جو نبی کریم علیہ الصلوة والسلام کے پیٹ میں گئی وہ میرا لعاب تھا، اور یہ اللہ تبارک و تعالٰی کا مجھ پر فضل ہی تھا کہ اس نے وصال سے قبل میرا اور نبی کریم علیہ السلام کا لعاب دہن یکجا کر دیا۔"
أم المؤمنين حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا مزید ارشاد فرماتی ہیں:
"پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی بیٹی فاطمہ تشریف لائیں اور آتے ہی رو پڑیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھہ نہ سکے، کیونکہ نبی کریم علیہ السلام کا معمول تھا کہ جب بھی فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا تشریف لاتیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم انکے ماتھے پر بوسہ دیتےتھے۔
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اے فاطمہ! "قریب آجاؤ۔۔۔"
پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کے کان میں کوئی بات کہی تو حضرت فاطمہ اور زیادہ رونے لگیں، انہیں اس طرح روتا دیکھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا اے فاطمہ! "قریب آؤ۔۔۔"
دوبارہ انکے کان میں کوئی بات ارشاد فرمائی تو وہ خوش ہونے لگیں۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد میں نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا سے پوچھا تھا کہ وہ کیا بات تھی جس پر روئیں اور پھر خوشی اظہار کیا تھا؟
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کہنے لگیں کہ
پہلی بار (جب میں قریب ہوئی) تو فرمایا:
"فاطمہ! میں آج رات (اس دنیاسے) کوچ کرنے والا ہوں۔
جس پر میں رو دی۔۔۔۔"
جب انہوں نے مجھے بےتحاشا روتے دیکھا تو فرمانے لگے:
"فاطمہ! میرے اہلِ خانہ میں سب سے پہلے تم مجھ سے آ ملو گی۔۔۔"
جس پر میں خوش ہوگئی۔۔۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں:
پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کو گھر سے باھر جانے کا حکم دیکر مجھے فرمایا:
"عائشہ! میرے قریب آجاؤ۔۔۔"
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زوجۂ مطہرہ کے سینے پر ٹیک لگائی اور ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے فرمانے لگے:
مجھے وہ اعلیٰ و عمدہ رفاقت پسند ہے۔ (میں الله کی، انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کی رفاقت کو اختیار کرتا ہوں۔)
صدیقہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں:
"میں سمجھ گئی کہ انہوں نے آخرت کو چن لیا ہے۔"
جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کر گویا ہوئے:
"یارسول الله! ملَکُ الموت دروازے پر کھڑے شرف باریابی چاہتے ہیں۔ آپ سے پہلے انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔"
آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا:
"جبریل! اسے آنے دو۔۔۔"
ملَکُ الموت نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوئے، اور کہا:
"السلام علیک یارسول الله! مجھے اللہ نے آپ کی چاہت جاننے کیلئےبھیجا ہے کہ آپ دنیا میں ہی رہنا چاہتے ہیں یا الله سبحانہ وتعالی کے پاس جانا پسند کرتے ہیں؟"
فرمایا:
"مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے، مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے۔"
ملَکُ الموت آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے سرہانے کھڑے ہوئے اور کہنے لگے:
"اے پاکیزہ روح۔۔۔!
اے محمد بن عبدالله کی روح۔۔۔!
الله کی رضا و خوشنودی کی طرف روانہ ہو۔۔۔!
راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف جو غضبناک نہیں۔۔۔!"
سیدہ عائشہ رضی الله تعالی عنہا فرماتی ہیں:
پھر نبی کریم صلی الله علیہ وسلم ہاتھ نیچے آن رہا، اور سر مبارک میرے سینے پر بھاری ہونے لگا، میں سمجھ گئی کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا۔۔۔ مجھے اور تو کچھ سمجھ نہیں آیا سو میں اپنے حجرے سے نکلی اور مسجد کی طرف کا دروازہ کھول کر کہا۔۔
"رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔! رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!"
مسجد آہوں اور نالوں سے گونجنے لگی۔
ادھر علی کرم الله وجہہ جہاں کھڑے تھے وہیں بیٹھ گئے پھر ہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔
ادھر عثمان بن عفان رضی الله تعالی عنہ معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے۔
اور سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ تلوار بلند کرکے کہنے لگے:
"خبردار! جو کسی نے کہا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے ہیں، میں ایسے شخص کی گردن اڑا دوں گا۔۔۔! میرے آقا تو الله تعالی سے ملاقات کرنے گئے ہیں جیسے موسی علیہ السلام اپنے رب سے ملاقات کوگئے تھے، وہ لوٹ آئیں گے، بہت جلد لوٹ آئیں گے۔۔۔۔! اب جو وفات کی خبر اڑائے گا، میں اسے قتل کرڈالوں گا۔۔۔"
اس موقع پر سب زیادہ ضبط، برداشت اور صبر کرنے والی شخصیت سیدنا ابوبکر صدیق رضی الله تعالی عنہ کی تھی۔۔۔ آپ حجرۂ نبوی میں داخل ہوئے، رحمت دوعالَم صلی الله علیہ وسلم کے سینۂ مبارک پر سر رکھہ کر رو دیئے۔۔۔
کہہ رہے تھے:
وآآآ خليلاه، وآآآ صفياه، وآآآ حبيباه، وآآآ نبياه
(ہائے میرا پیارا دوست۔۔۔! ہائے میرا مخلص ساتھی۔۔۔!ہائے میرا محبوب۔۔۔! ہائے میرا نبی۔۔۔!)
پھر آنحضرت صلی علیہ وسلم کے ماتھے پر بوسہ دیا اور کہا:
"یا رسول الله! آپ پاکیزہ جئے اور پاکیزہ ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔"
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ باہر آئے اور خطبہ دیا:
"جو شخص محمد صلی الله علیہ وسلم کی عبادت کرتا ہے سن رکھے آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا اور جو الله کی عبادت کرتا ہے وہ جان لے کہ الله تعالی شانہ کی ذات ھمیشہ زندگی والی ہے جسے موت نہیں۔"
سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ کے ہاتھ سے تلوار گر گئی۔۔۔
عمر رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں:
پھر میں کوئی تنہائی کی جگہ تلاش کرنے لگا جہاں اکیلا بیٹھ کر روؤں۔۔۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی تدفین کر دی گئی۔۔۔
سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"تم نے کیسے گوارا کر لیا کہ نبی علیہ السلام کے چہرہ انور پر مٹی ڈالو۔۔۔؟"
پھر کہنے لگیں:
"يا أبتاه، أجاب ربا دعاه، يا أبتاه، جنة الفردوس مأواه، يا أبتاه، الى جبريل ننعاه."
(ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ اپنے رب کے بلاوے پر چل دیے، ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ جنت الفردوس میں اپنے ٹھکانے کو پہنچ گئے، ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ ہم جبریل کو ان کے آنے کی خبر دیتے ہیں۔)
اللھم صل علی محمد کما تحب وترضا۔

24/08/2020

ڈاکٹر آفیہ صدیق کا نام بیچنے والوں غیرت کب آۓ گی تمہیں؟؟

23/08/2020

23/08/2020
The official flag of the State Youth Parliament has been selected ماشاء اللّٰہ
23/08/2020

The official flag of the State Youth Parliament has been selected
ماشاء اللّٰہ

22/08/2020

Kuch sharam hoti
Kuch haya hoti 😡

22/08/2020
22/08/2020

Address

Shah Faisalabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when A Leader posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to A Leader:

Videos

Share


Other Digital creator in Shah Faisalabad

Show All