The Purpose of this media entertainment & news page to spread entertainment to peoples.We are not hu Verified
Address
Sahiwal
Website
Alerts
Be the first to know and let us send you an email when Awais Ch posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Business
Send a message to Awais Ch:
Shortcuts
Our Story
کائنات جب سے اللہ رب العز ت کے حکم سے وجود میں آئی ۔ جب سے اللہ کے حکم سے زمین پرحضرت آدم علیہ اسلام اور اماں حوا کو اتارا گیا ۔ جب سے حضرت آدم علیہ اسلام کی آل و اولاد کی زمین پر پیدائش ہونا شروع ہوئی۔ تب سے انسان کو تمام ضرورت زندگی کی شدید ضرورتیں رہیں ۔ انسان تب بھی کھانے ، پینے کے لئے دوڑ لگاتا رہا ۔ کھیتی باڑی تب بھی موجود تھی ۔ اسی دور میں لڑائی جھگڑا بھی ہوتے رہے ۔ مگر ان لڑائی جھگڑوں کے پیچھے کچھ معقول وجوہات ہوتیں تھیں ۔ کیونکہ ابھی انسانوں کو زمین پر رہنے کا نظام اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں ، انبیاء کرام کے ذریعے سمجھایا جا رہا تھا ۔ انہیں بتایا جا رہا تھا کہ مل جل کر کس طرح رہنا ہے ۔کھانا پینا حلال کس طریقے سے حاصل کرنا ہے ۔یہ بہت ہی ابتدا کادور تھا۔ جب انسان ابھی انسانیت کے سلیقے اور آداب سیکھ رہا تھا اور اپنے آنے والی نسلوں کے لئے ہدایات وضع کی جارہی تھی جوں جوں وقت گزرتا گیا کرہ ارض پر انسانوں کی تعداد بڑھنے لگی ۔ ہردور میں کوئی نہ کوئی نبی انبیاء کرام پہ آسمانی کتابیں یا صحیفے اتارے گئے۔ ایک کے بعدا یک نبی اور اللہ تعالیٰ کے حکم پر پہلے والی نبی کی امت کوبعد میں آنے والی نبی کی پیروی کا حکم دیا گیا ۔ اس طرح جولوگ آنیوالے نبی کی پیروی کرتے تھے وہ صاحب ایمان بن جاتے تھے اور جو نہیں کرتے تھے وہ بے ایمان کافر کہلاتے تھے اور ہیں ۔
اس طرح ہر دور میں دو فرقے وجود میں رہے ایک صاحب ایمان اور ایک کافر یعنی نافرمان ۔ اللہ تعالیٰ عزوجل نے اپنی محبوب مخلوق انسان کی ہدایات کے لئے اپنے بے شمار پیارے انبیاء کرام زمین پربھیجے اپنے احکامات انبیا کے ذریعے ہم انسانوں تک پہنچائے۔انبیاء کرام علیہ اسلام کا سلسلہ بڑھتا ہوا آکر کار سب سے افضل و محترم محبوب اور پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی ذات اقدس تک رہا آپ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ٹھہرے ۔ آپ کے بعد ہدایات کا سلسلہ انبیاء کرام کے ذریعے بڑھنے سے روک دیا گیا کیونکہ آپ پوری انسانیت کے لئے ایک جامع درس قرآن پاک کی صورت میں لے کر آئے اور آج یہ پیغام گھر گھر ہر مسلمان کے پاس موجود ہے۔ نبی اکرم ﷺ کے دورمبارکہ میں جو لوگ آپ پر ایمان لائے و ہ صاحب ایمان یعنی مسلمان کہلائے اور جو ایمان نہ لائے ان میں سے جو پچھلے انبیاء کرام کے پیروکار رہے وہ یہودی عیسائی کہلائے اور جو سرے سے ہی اللہ تعالیٰ کی حاکمیت سے انکار کرتے رہے وہ کافر کہلائے اور یہ کافر عیسائی ، یہود آج تک موجود ہیں اور اسی طرح مسلمان جو اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ﷺ پر ایمان لائے وہ بھی موجود ہیں اور مسلمانیت کا درس آج تک کافروں ، عیسائیوں کو دیا جا رہا ہے اور دن بدن ان کی مسلمان ہونے کی تعداد میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے ۔
اس کرہ ارض پر بے شمار معاشرے وجود میں آئے ہیں اگر آج کے حساب سے دیکھا جائے تو سب سے زیادہ مشہور معاشرے میں یورپی ممالک ہیں ۔ ان کی یورپین ممالک میں سب سے زیادہ تعدد عیسائی اور یہودیوں کی ہے ۔ مطلب عیسائیوں اور یہودیوں کی ایک بڑی تعداد ان ممالک میں موجود ہے اسی طرح اگر آپ ایشیاء کی طرف آئیں تو یہاں آپ کو سب سے بڑا خطہ برصغیر پاک ہند ہے جب تک اس خطہ کی تقسیم نہیں ہوئی تھی تو اس خطے میں ہندو مسلم کی لڑائی جاری تھی اور یہاں تک کہ ہندو مسلم فسادات اس قدر بڑھ گئے کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال جیسے اچھی سوچ رکھے والے لیڈروں نے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ معاشرہ و طن تجویزرکھ دیا اور دلا ئل کے طور پر بتایا کہ مسلمان اور ہندودو الگ تہذیبیں ہیںیہ کبھی بھی اکٹھے نہیں رہ سکتے ۔ ہندو گائے کی پوجا کرتے ہیں جبکہ مسلمان گائے کوذبح کرکے اس کا گوشت کھاتے ہیں ۔ بس ان دو مختلف فرقوں نے پاکستان ہندوستان کی دو الگ ریاستیں بنا دیں تاکہ کسی بھی مسلم یا ہندو کو مذہبی رکاوٹین پیش نہ آئیں ۔ مسلمان اپنے مذہبی طریقے سے عبادات جاری رکھیں اور قرآن و سنت کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں ۔
تاریخ گواہ ہے کہ آج بھی اس ہندوستان جو مسلمان پاکستان نہ آسکے اپنی مذہبی عبادات کھلم کھلا نہ کر سکتے ہیں ۔ آج بھی وہاں صرف دو گروہ ہیں ہندو مسلم صرف دو فرقے ہندو مسلم۔