NiCe Ghazals

NiCe Ghazals Urdu poetry ghazal ashar kita naat all available that's new and popular. Urdu shairii. Urdu sad poet
(4)

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطلیہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحلیہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازو ۓ قاتلیہ ضابطہ ہے دھڑکنا...
24/08/2022

یہ ضابطہ ہے کہ باطل کو مت کہوں باطل
یہ ضابطہ ہے کہ گرداب کو کہوں ساحل
یہ ضابطہ ہے بنوں دست و بازو ۓ قاتل
یہ ضابطہ ہے دھڑکنا بھی چھوڑ دے یہ دل

یہ ضابطہ ہے کہ غم کو نہ غم کہا جاۓ
یہ ضابطہ ہے ستم کو کرم کہا جاۓ

بیاں کروں نہ کبھی اپنی دل کی حالت کو
نہ لاؤں لب پہ کبھی شکوہ و شکایت کو
کمالِ حسن کہوں عیب کو جہالت کو
جگاؤں نہ سوئ ہوئ عدالت کو

یہ ضابطہ ہے حقیقت کو اک فسانہ کہوں
یہ ضابطہ ہے قفس کو بھی آشیانہ کہوں

یہ ضابطہ ہے کہوں دشت کو گلستاں زار
خزاں کے روپ کو لکھوں فروغ حسن بہار
ہر ایک دشمن جاں کو کہوں میں ہمدم و یار
جو کاٹتی ہے سرِ حق، وہ چوم لوں تلوار

خطا و جرم کہوں اپنی بے گناہی کو
سحر کا نور لکھوں رات کی سیاہی کو

جو مٹنے والے ہیں ان کے لیۓ دوام لکھوں
ثناء یزید کی اور شمر پر سلام لکھوں
جو ڈس رہا ہے وطن کو نہ اس کا نام لکھوں
سمجھ سکیں نہ جسے لوگ وہ کلام لکھوں

دروغ گو ئ کو سچائ کا پیام کہوں
جو راہ زن ہے اسے رہبر عوام کہوں

میرے جنوں کو نہ پہنا سکو گے تم زنجیر
نہ ہو سکے گا کبھی تم سے میرا ذہن اسیر
جو دیکھتا ہوں جو سچ ہے کروں گا وہ تحریر
متاع ہر دو جہاں بھی نہیں بہاۓ ضمیر

نہ دے سکے گی سہارا تمہیں کو ئ تدبیر
فنا تمہارا مقدر بقا میری تقدیر

نہ گفتگو سے نہ وہ شاعری سے جاۓ گا
عصا اٹھاؤ کہ فرعون اسی سے جاۓ گا
اگر ہے فکر گریباں تو گھر میں جا بیٹھو
یہ وہ عذاب ہے دیوانگی سے جاۓ گا

بجھے چراغ، لٹیں عصمتیں، چمن اجڑ ا
یہ رنج جس نے دیۓ کب خوشی سے جاۓ گا

جیو ہماری طرح سے مرو ہماری طرح
نظام زر تو اسی سادگی سے جاۓ گا
جگا نہ شہہ کے مصاحب کو نیند سے جالب
اگر وہ جاگ اٹھا نو کری سے جاۓ گا

16/08/2022

‏کون پھر تم کو سراہے گا ہماری مانند
کون رکھتا ہے میری جان ہماری آنکھیں

‏‎مکمل رابطے میں آ گیا ہوںتمہارے راستے میں آ گیا ہوںکسی کے ہاتھ میں لکھا ہوا تھاکسی کے زائچے میں آ گیا ہوںسفر کرنا ضروری...
02/03/2022

‏‎مکمل رابطے میں آ گیا ہوں
تمہارے راستے میں آ گیا ہوں

کسی کے ہاتھ میں لکھا ہوا تھا
کسی کے زائچے میں آ گیا ہوں

سفر کرنا ضروری بھی نہیں تھا
میں یوں ہی قافلے میں آ گیا ہوں

“ مکمل رابطے میں آ گیا ہوں تمہارے راستے میں آ گیا ہوں کسی کے ہاتھ میں لکھا ہوا تھا کسی کے زائچے میں آ گیا ہوں سفر کرنا ضروری بھی نہیں تھا میں یوں ہی قافلے میں آ گیا...

23/02/2022

:ضبط کھونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے
چھپ کے رونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے

جس جگہ خواب اگانے تھے ، وہاں آنکھوں میں
درد بونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے

جس کو رعنائی تلک گھر میں رکھا جاتا ہو
اس کھلونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے

گھر کے دالان ! سدا وسعتیں آباد کہ تم
ایک کونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گے

سینکڑوں لوگ میسر ہیں رفاقت کے لیے
تم "نہ ہونے" کی اذیت کو کہاں سمجھو گے

Address

Sahiwal

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when NiCe Ghazals posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to NiCe Ghazals:

Share

Category