Jhang online stitching shop

Jhang online stitching shop we provide services for social media marketing and digital marketing in reasonable pack

11/09/2023

Order now

08/06/2023

VINSPIRE

08/06/2023
06/06/2023

پریشانیاں صرف مکافات عمل کے تحت ہی نہیں آتیں، کچھ بطور آزمائش، کچھ بطور تنبیہ، کچھ بلندئ درجات، کچھ گناہوں کے کفاره اور کچھ آخرت کی تیاری کے لیے بطور یاد دہانی کے بھی آتی ہیں...

اللّٰه کریم ہمیں اپنی رضا میں راضی رہنے اور پریشانیوں میں ثابت قدمی اختیار کرنے کی ہمت، طاقت اور توفیق بخشے.

آمین یارب العالمین
صبح بخیر

03/06/2023

Order now

03/06/2023

Order noe

19/05/2023

السلام وعليكم ورحمته اللّٰه وبركاته.

مجھے لگتا ہے....
انسان کو اپنی بھاگتی دوڑتی زندگی میں ایک دو ایسے لوگوں کا ساتھ ضرور رکھنا چاہیئے...
جو اچانک اسے سرسری سا ہلا کر پوچھ سکیں...
دوست...
ایمان کے کیا حالات ہیں؟🥺
نمازوں میں کوتاہی تو نہیں ہو رہی؟
اور انسان انہیں کھل کر بتا سکے.
ہاں... ہورہی ہے.🥀
اور وہ
جواباً تھوڑی سی موٹیویشن دے دیں.
ہمت کر.... جنت میں ساتھ نہیں جانا کیا.🥺
اللہ تعالیٰ آپ کو اور مجھے ایسے نیک لوگوں کا ساتھ دے. آمین♥️🦋

Ramadan Mubarak
25/03/2023

Ramadan Mubarak

20/03/2023

✨ ہمیں ایسا نہی بننا کی ہمارا وجود ,
کسی کی آنکھ میں نمی لائے....!!!
ہماری باتیں کسی کے لئے اذیت بنیں ،
ہمیں یہ چاہ بھی نہی کی ،
ایک وقت میں لوگوں کے لبو پر
واہ واہ کی طرح سجی رہوں...!!!
نہ آہ بننا ، نہ واہ بننا ,کیونکی کسی کی
آہ بننے سے ہماری دنیا و آخرت
برباد ہو سکتی ہے....!!!
اور واہ کا نشہ ہمیں تکبر میں ڈبو سکتا ہے،
🔥 ہمیں اپنی ذات کے گرد __!!!!
بس کچھ مخلص لوگوں کے ساتھ
اپنی زندگی گزار کے , اس ابدی سفر
کی جانب روانہ ہونا ہے...!!!
جہاں پر عاشق کی اپنے محبوب سے
ملاقات ہوتی ہے ،
اس اصل عشق کی جانب جو بس
اس " رب " کی ذات ہے
💢⭐💢⭐💢⭐💢
**صبح بخیر زندگی**

12/03/2023

Surah of Hope

12/03/2023

ready for Ramazan ul Mubarak

21/02/2023

کامسیٹس یونیورسٹی کا قضیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انگریزی کے ایک کوئز پر اس وقت گرما گرم بحث جاری ہے جس میں بہن بھائی کے درمیان جنسی تعلق پر مضمون لکھنے کےلیے کہا گیا تھا۔ یہ کوئز پچھلے مہینے لیا گیا تھا۔ پھر اس پر طلبہ نے شور مچایا اور کسی نے یہ بات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر تک پہنچادی جنھوں نے اس پر ناراضی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی کےلیے کہا۔ ڈان کی خبر کے مطابق یونیورسٹی کا موقف یہ ہے کہ وہ پہلے ہی مذکور ٹیچر کو فارغ کرچکی ہے اور یہ کہ وہ "مزید کیا کرے؟"
جی، میں بتاتا ہوں کہ اسے مزید کیا کرنا چاہیے۔
سب سے پہلے تو وہ یہ دیکھے کہ اس شخص کو ٹیچر کے طور پر کس نے لیا اور لیتے وقت کیا طریقہ اختیار کیا گیا؟ یہ شخص وزٹنگ ٹیچر تھا، یعنی یونیورسٹی کا باقاعدہ ملازم نہیں تھا، بلکہ یہ کورس پڑھانے کےلیے اسے بھرتی کیا گیا تھا۔ اس قسم کی بھرتیاں عام طور پر تعلقات کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔ تو معلوم کیجیے کہ کیا اسے متعلقہ شعبے کے سربراہ نے ذاتی تعلق کی بنا پر لیا تھا، یا وزٹنگ ٹیچرز بھرتی کرنے کےلیے باقاعدہ کوئی کمیٹی ہوتی ہے جو متعلقہ فرد/افراد کا پروفائل دیکھ کر اور پھر انٹرویو کرکے اسے کورس دینے کی سفارش کرتی ہے؟ یہیں سے آپ کو کھرا مل جائے گا جو سیدھا آپ کو منزل مقصود تک پہنچائے گا۔
پھر وہ یہ بھی معلوم کرے کہ اس شخص کو اس سے پہلے یا اس کے ساتھ کچھ اور کورس/کورسز پڑھانے کا موقع ملا یا نہیں اور وہاں اس نے کیا گل کھلائے ہیں؟ نیز کیا اس کوئز سے قبل اس کلاس میں یا کسی اور موقع پر اس نے کچھ اس طرح کی "لوز ٹاک" کی ہے یا نہیں؟ اس کی بنیاد پر اس کے خلاف انضباطی کارروائی کی گئی یا نہیں؟ اگر اس نے واقعی کسی مغربی ملک میں اسائلم ہی لینی ہے، جیسے ہمارے دوست آصف محمود صاحب کا خیال ہے، تو اس انضباطی کارروائی سے اسے اسائلم حاصل کرنے میں اور ہمیں اپنے معاشرے سے یہ گند صاف کرنے میں مدد مل جائے گی۔
پھر وہ یہ بھی دیکھے کہ یہ کوئز تو اس نے گوگل سے چھاپہ مار کر ادھر دے دیا تھا، تو کیا آپ کی یونیورسٹی میں امتحانات اسی طرح لیے جاتے ہیں؟ اس معاملے کو کریدیں گے، تو بہت سے نئے اسرار کھل جائیں گے۔
پھر کیا آپ نے اس پہلو پر غور کیا ہے کہ بہن بھائی کے درمیان جنسی تعلق صرف مذہبی پہلو سے ہی بڑا گناہ نہیں ہے، بلکہ (کم از کم) ابھی تک ملکی قانون کی رو سے بھی جرم ہے۔ تو کیا کسی جرم کو اس طرح نارملائز کرنے کی کوشش پر مزید قانونی کارروائی نہیں کی جاسکتی، یا نہیں کی جانی چاہیے؟
اس مقام پر آپ کو بعض لوگ "ادب" اور "اخلاق" کے متعلق "فلسفیانہ پھلجڑیاں" چھوڑتے بھی نظر آئیں گے اور کئی ایسے مل جائیں گے جو اس شخص کو جدید دور کا منٹو بنا کر پیش کرنا چاہیں گے۔ ان "سہولت کاروں" پر خصوصی نظر رکھیے۔ اصل بات تک رسائی یہیں سے ہوگی۔

19/01/2023

بیٹی کی سہیلی کے والد کی وفات پر تعزیت کے لیے جانا ہوا۔۔خواھش تھی کہ والدہ سے ملیں دلاسہ دیں۔صبر کے اجر کی آس دلائیں۔پتہ چلا وہ دوسرے کمرے میں ہیں۔ان کو آرام کی ضرورت ہے اس لیے ملنا ممکن نہیں۔
ہمارے شہر میں اب لوگ شادی یا غمی کے موقع پر ہی مل پاتے ہیں۔فاصلے اور مصروفیات اتنی بڑھ گئ ہیں کہ ان مواقع
کو غنیمت جانتے ہیں کہ مبارکباد کا موقع ہو تو اہل خانہ کی مبارکی کے بعد باہم ملاقاتوں کا نادر موقع ہاتھ آجاتا یے۔اسی طرح تعزیت کے ساتھ اپنے بچھڑوں سے بھی ملاقات ہوجاتی ہے عموما۔
سہیلی کی تعزیتی تقریب میں بھی رشتے دار آپس میں ملنے لگے۔
اسکی بہن کمرے سے آئیں کہ برائے مہربانی گفتگو سے گریز کریں اور دوسرا قرآن مکمل کرنے کی کوشش کریں ابھی نصف پارے باقی ہیں۔یہ سن کر کچھ خواتین نے سپارے اٹھا لیے کچھ تسبیح پڑھنے لگیں۔
کچھ یوں آوازیں سماعتوں سے ٹکرائیں کہ اتنی بار البقرہ ہوگئ فلاں سے کہو جلدی مکمل کرلے۔سورۂ ملک اتنی بار میں پڑھ چکی اتنی بار تم پڑھ لو۔
جاکر دیکھو کلمہ کا ورد کتنی بار پورا ہوچکا۔پڑھے بے پڑھے چیئیں کوئی ملا نہ دے۔
اسی طرح سپاروں کی حساسیت کہ پڑھے بے پڑھے الگ الگ رکھو مل نہ جائیں۔
ارے بھائی کو بتادیا کہ اتنی ہزار بار کلمہ،اتنی سورۂ البقرہ،اتنی الملک ختم ہوگئی ہیں۔میں نے ہمت کرکے پوچھ ہی لیا کہ بھائی کو بتانا کیوں ضروری ہے؟۔جواب ملا کہ تدفین کے وقت بخشی جائیں گی یہ سورتیں اور دیگرپڑھا ہوا۔۔
میں یہ سوچ کر خاموش ہوگئ کہ اللہ تعالیٰ کو گنتی سے کیا سروکار؟؟؟
جو سپارے باقی رہ گئے تیسرے قرآن کے وہ گھر جاکر پڑھنے کے لیے سب کو تقسیم کردیے گئے یعنی نمبر الاٹ کردیے گیے کہ فلاں سے فلاں نمبر تک تم پڑھوا دینا۔
ماشاءاللہ والد بزرگوار اتنے نیک آدمی تھے کہ تین قرآن آج ہاتھ کے ہاتھ ہی ختم گئے۔سوئم کے دن اتنے لاکھ یہ وظیفہ اور ہو جائیگا ۔اتنے قرآن مزید ہو جائینگے۔
میں سوچنے لگی کہ ہم سماج میں شادی کی تقاریب پراظہار خیال کرتے ہیں۔فضول اسراف،ناجائز رسموں کی بات کرتے ہیں لیکن تعزیت کی ناجائز رسمیں جانے کیوں ہمیں جائز لگتی ہیں؟شائد اس لیے زبان نہیں کھولتے کہ اقربا کا دکھا دل مزید نہ دکھ جائے۔ہے کتنی زیادتی کہ جس کی بخشش کے طلب گار ہیں اس کا بوجھ دوسرے کاندھوں پر ڈال دیں۔آنے والے مجبور کیے جائیں کہ اتنا پڑھنا لازمی ہے۔آپس میں باتیں نہ کریں صرف بخشش کی فکر کریں اور پڑھتے رہیں۔۔
اگر آپ کے گھر تعزیت کی تقریب میں اعزاءواقارب آپس میں مل لئے تو اس کا اجر آپ کو بھی ملے گا۔پڑھنے پر مجبور کرکے جو پڑھوایا اس کا کیا ثواب ہوگا۔
اول تو اتنا اور اتنا پڑھوانے کا ہمیں تو کسی مستند حدیث سے نہیں پتہ۔دوئم یہ کہ جو قرآن زندوں کے لیے ہے اس کو اہتمام سے مردوں کے لیے پڑھا جائے اور زندوں کو پتہ ہی نہ ہو کہ اس کتاب میں لکھا کیا ہے؟؟؟؟
والدین کے درجات کی بلندی کے لیے پڑھنے پڑھانے سے ہزار گنا زہادہ بہتر یہ ہےکہ ان سے منسلک رشتوں کو جوڑنے کی کوشش کی جائے۔ان کے حقوق ہر صورت ادا کئے جائیں۔بجائے مسجدوں میں قرآن رکھنے کے خاندان کے مستحق افراد کی دلجوئی کی جائے۔مرنے والا اپنے پیچھے رشتے سب چھوڑ جاتا ہے۔ان رشتوں کو کیسے نبھایا یہی مرنے والے کے ساتھ تعلق کا اصل امتحان ہے۔

تحریر : افشاں نوید💐

19/01/2023

*🫣 ..... کمال..... ذھانت...*

خاتون خانہ پریشان تھیں۔ رات کو گھر میں دعوت تھی۔ پیزا بنانا چاہ رہی تھیں۔ سارا سامان لے آئی تھیں لیکن مشرومز لانا بھول گئ تھیں۔ رہتی بھی شہر سے دور تھیں۔ قریب کی مارکیٹ میں مشرومز دستیاب بھی نہ تھے۔
صاحب کو مسئلہ بیان کیا تو ٹی وی سے نظریں ہٹائے بغیر بولے؛
" میں شہر نہیں جارہا۔ اگر مشرومز نہیں ڈلے تو پیزا بن جائے گا۔ اور اگر نہیں گزارا تو پچھلی طرف جھاڑیوں میں آگے ہوئے ہیں جنگلی مشرومز۔ توڑ لو"۔
خاتون خانہ نے فرمایا کہ میں نے سنا ہے جنگلی مشرومز زہریلے ہوتے ہیں۔ اگر کسی کو فوڈ پوائزننگ ہو گئی تو؟؟؟"
صاحب بولے؛
دعوت میں سارے شادی شدہ آرہے ہیں۔ زیریلی باتیں سننے کے عادی ہیں۔ زہریلے مشرومز بھی ان پہ اثر نہیں کریں گے۔
خاتون گئیں اور جنگلی مشرومز توڑ لائیں۔ مگر چونکہ خاتون تھیں اس لیے دماغ استعمال کیا اور کچھ مشرومز پہلے اپنے کتے موتی کو ڈال دیئے۔ موتی نے مشرومز کھائے اور مزے سے مست کھیلتا رہا۔ چار پانچ گھنٹے بعد خاتون نے پیزا بنانا شروع کیا اور اچھی طرح سے دھو کر مشرومز پیزا اور سلاد میں ڈال دیئے۔
دعوت شاندار رہی۔ مہمانوں کو کھانا بے حد پسند آیا۔ خاتون خانہ کچن میں برتن سمیٹنے کے بعد مہمانوں کے لیے کافی بنا رہی تھیں تو اچانک ان کی بیٹی کچن میں داخل ہوئ اور کہا؛
" امی ہمارا موتی مر گیا"۔
خاتون کی اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی سانس نیچے رہ گئی۔ مگر چونکہ خاتون سمجھدار تھیں اس لیے panic نہیں ہوئیں۔ جلدی سے ہسپتال فون کیا اور ڈاکٹر سے بات کی۔ ڈاکٹر نے کہا؛
چونکہ کھانا ابھی ہی کھایا گیا ہے اس لیے بچت ہوجائے گی۔ تمام لوگ جنہوں نے مشرومز کھائے ہیں ان کو انیمیا دینا پڑے گا اور معدہ صاف کرنا پڑے گا۔
تھوڑی ہی دیر میں میڈیکل اسٹاف پہنچ گیا۔ سب لوگوں کا معدہ صاف کیا گیا۔
رات تین بجے جب میڈیکل اسٹاف رخصت ہوا تو سارے مہمان لیونگ روم میں آڑے ترچھے بیدم پڑے ہوئے تھے۔
اتنے میں خاتون کی بیٹی جس نے مشرومز نہیں کھائے تھے اور اس ساری اذیت سے بچی ہوئی تھی سوجی ہوئی آنکھوں کے ساتھ ماں کے پاس بیٹھ گئی۔ ماں کے کاندھے پہ سر رکھ کر بولی؛
" امی لوگ کتنے ظالم ہوتے ہیں۔ جس ڈرائیور نے اپنی گاڑی کے نیچے موتی کو کچل کر مار ڈالا وہ ایک سیکنڈ کے لیے رکا بھی نہیں۔ اف کتنا پتھر دل آدمی تھا۔ ہائے میرا موتی"۔
تو خواتین آپ خود کو کتنا بھی ذہین، سمجھدار، معاملہ فہم اور ہشیار سمجھیں، پوری بات سن لینے میں کوئی حرج نہیں ہوتا...🤣🤣🤣

17/01/2023

✏️ - صبر کی تین قسمیں ہیں :

1️⃣ الله تعالیٰ کی اطاعت پر صبر کرنا حتیٰ کہ اسے بجا لائے۔
2️⃣ الله تعالیٰ کی نافرمانی سے رکنے پر صبر کرنا یہاں تک کہ وہ اس نافرمانی کو ترک کر دے۔
3️⃣ تکلیف پہنچانے والی الله تعالیٰ کی قضاء و قدر پر صبر کرنا اور اس پر ناراضی کا اظہار نہ کرنا۔

👈 صبر سے ہر کام میں زبردست معونت حاصل ہوتی ہے لہٰذا بےصبر آدمی کے لیے ہرگز ممکن نہیں کہ وہ اپنا مقصد حاصل کرسکے، خاص طور پر دائمی مشقت سے بھر پور نیکیاں، کیونکہ اس قسم کی نیکیاں انتہائی صبر و تحمل اور مشقت کی تلخی برداشت کرنے کی محتاج ہوتی ہیں۔ ان نیکیوں کا مشتاق جب صبر کو لازم پکڑ لیتا ہے تو کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے اور اگر ناپسندیدہ کام اور مشقت اسے صبر پر قائم نہ رکھ سکے تو اسے کچھ حاصل نہیں ہوتا، صرف محرومی اس کا نصیب ہوتا ہے۔

👈 اسی طرح وہ گناہ جس کی طرف نفس انسانی کا داعیہ کشش رکھتا ہے اور اس گناہ کا ارتکاب اس کی قدرت میں بھی ہوتا ہے تو اس گناہ کا ترک کرنا صرف صبر عظیم، الله تعالیٰ کی خاطر قلب کے دواعی کے ترک کرنے اور اس سے بچنے کے لئے الله تعالیٰ سے مدد طلب کرنے ہی سے ممکن ہوتا ہے، کیونکہ وہ گناہ بھی ایک بہت بڑا فتنہ ہوتا ہے۔

👈 اسی طرح سخت مصائب اور آزمائشوں میں، خاص طور پر جبکہ یہ مصائب دائمی ہوں تب ان پے در پے مصائب سے جسمانی اور نفسانی قوی کمزور پڑ جاتے ہیں، اگر یہ شخص الله تعالیٰ کی خاطر صبر، توکل، الله تعالیٰ کی پناہ کے ذریعے سے اور اپنے آپ کو الله کا دائمی محتاج سمجھتے ہوئے ان کا مقابلہ نہیں کرے گا تو ناراضی اور غصہ اس پر غلبہ پالیں گے۔

💟 پس معلوم ہوا کہ صبر ایک ایسی چیز ہے جس کا بندہ محتاج بلکہ ہر حالت میں اس کی طرف مجبور ہے اسی لیے الله تعالی نے صبر کا حکم دیا ہے اور آگاہ کیا ہے کہ وہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، یعنی ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے الله تعالی کی مدد اور توفیق سے صبر کو اپنی عادت، وصف اور ملکہ بنالیا ہے۔

📙 - (تفسیر از شیخ عبد الرحمن السعدی || تفسیر السعدی اردو: ١٩١/٢ || البقرة: ١٥٣)

16/01/2023

✒📙♧☆ـ﷽ـ☆♧📙✒

🌼 *عبادت ﮐﯿﺎ ﮨﮯ* ؟🌼

ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﮐﻮﻧﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﮔﻮﺷﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﺑﯿﭩﮭﻨﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺮﻧﺎ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔ ﺑﻠﮑﮧ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﺩﮬﻨﺪﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﺲ ﮐﺮ ﺍﻭﺭ ﺩﻧﯿﻮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻨﺒﮭﺎﻝ ﮐﺮ ﺧﺪﺍ ﮐﮯ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﮐﯽ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﮐﺮﻧﺎ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﮨﮯ۔
ﺫﮐﺮ ﺍﻟٰﮩﯽ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺯﺑﺎﻥ ﭘﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﻮ، ﺑﻠﮑﮧ ﺍﺻﻞ ﺫﮐﺮ ﺍﻟٰﮩﯽ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﻮ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﺧﺪﺍ ﺳﮯ ﻏﺎﻓﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﯿﮟ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻨﺴﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺧﺪﺍ ﺳﮯ ﻏﺎﻓﻞ ﻧﮧ ﮨﻮ۔ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﺍﻟٰﮩﯽ ﮐﻮ ﺗﻮﮌﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﮯ ﺷﻤﺎﺭ ﻣﻮﺍﻗﻊ، ﺑﮍﮮ ﺑﮍﮮ ﻧﻘﺼﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺧﻮﻑ ﻟﯿﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮨﺎﮞ ﺧﺪﺍ ﮐﻮ ﯾﺎﺩ ﮐﺮﻭ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﮐﯽ ﭘﯿﺮﻭﯼ ﭘﺮ ﻗﺎﺋﻢ ﺭﮨﻮ۔
ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﯽ ﮐﺮﺳﯽ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮭﻮ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﻮ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﺪﻭﮞ ﮐﺎ ﺧﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺧﺪﺍ ﮐﺎ ﺑﻨﺪﮦ ﮨﻮﮞ۔ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﮐﮯ ﻣﻨﺼﺐ ﭘﺮ ﻣﺘﻤﮑﻦ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﮨﻢ ﭘﺮ ﻗﺎﺩﺭ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺧﯿﺎﻝ ﺭﮐﮭﻮ ﮐﮧ ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﻋﺪﻝ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﻣﺎﻣﻮﺭ ﮨﻮﮞ۔ ﺯﻣﯿﻦ ﮐﮯ ﺧﺰﺍﻧﻮﮞ ﭘﺮ ﻗﺎﺑﺾ ﻭ ﻣﺘﺼﺮﻑ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﻮ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﺧﺰﺍﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﮞ ﺑﻠﮑﮧ ﺍﻣﯿﻦ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﭘﺎﺋﯽ ﭘﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺻﻞ ﻣﺎﻟﮏ ﮐﻮ ﺩﯾﻨﺎ ﮨﮯ۔ ﻓﻮﺟﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﻤﺎﻧﮉﺭ ﺑﻨﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺧﻮﻑ ﺧﺪﺍ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻃﺎﻗﺖ ﮐﮯ ﻧﺸﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﮨﻮﺵ ﮨﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺗﺎ ﺭﮨﮯ۔ ﺳﯿﺎﺳﺖ ﻭ ﺟﮩﺎﮞ ﺑﺎﻧﯽ ﮐﺎ ﮐﭩﮭﻦ ﮐﺎﻡ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﻟﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺳﭽﺎﺋﯽ، ﺍﻧﺼﺎﻑ ﺍﻭﺭ ﺣﻖ ﭘﺴﻨﺪﯼ ﮐﮯ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﺍﺻﻮﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺩﮐﮭﺎﺅ۔ ﺗﺠﺎﺭﺕ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﻟﯿﺎﺕ ﺍﻭﺭ ﺻﻨﻌﺖ ﮐﯽ ﺑﺎﮔﯿﮟ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﮐﮯ ﺫﺭﺍﺋﻊ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﮎ ﺍﻭﺭ ﻧﺎﭘﺎﮎ ﮐﺎ ﺍﻣﺘﯿﺎﺯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﭼﻠﻮ۔
ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﻗﺪﻡ ﭘﺮ ﺣﺮﺍﻡ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮨﺰﺍﺭ ﺧﻮﺷﻨﻤﺎﺋﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺁﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺭﻓﺘﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﻟﻐﺰﺵ ﻧﮧ ﺁﻧﮯ ﭘﺎﺋﮯ۔ ﮨﺮ ﻃﺮﻑ ﻇﻠﻢ ﺍﻭﺭ ﺟﮭﻮﭦ ﺍﻭﺭ ﺩﻏﺎ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﯾﺐ ﺍﻭﺭ ﺑﺪﮐﺎﺭﯼ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮐﮭﻠﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺩﻧﯿﻮﯼ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﺩﯼ ﻟﺬﺗﯿﮟ ﮨﺮ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﮐﮯ ﺳﺮﮮ ﭘﺮ ﺟﮕﻤﮕﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﺎﺝ ﭘﮩﻨﮯ ﮐﮭﮍﯼ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﯾﺎﺩ ﺍﻭﺭ ﺁﺧﺮﺕ ﮐﯽ ﺑﺎﺯ ﭘﺮﺱ ﮐﺎ ﺧﻮﻑ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻟﯿﮯ ﭘﺎﺑﻨﺪِ ﭘﺎ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ۔ ﺣﺪﻭﺩ ﺍﻟﻠﮧ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﺣﺪ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﻣﺸﮑﻠﯿﮟ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﮟ، ﺣﻖ ﮐﺎ ﺩﺍﻣﻦ ﺗﮭﺎﻣﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﻋﺪﻝ ﻭ ﺻﺪﺍﻗﺖ ﭘﺮ ﻗﺎﺋﻢ ﺭﮨﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻥ ﻭ ﻣﺎﻝ ﮐﺎ ﺯﯾﺎﮞ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﮯ، ﺍﻭﺭ ﺧﺪﺍ ﮐﮯ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﮐﯽ ﭘﯿﺮﻭﯼ ﮐﺮﻧﺎ ﺯﻣﯿﻦ ﻭ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﺩﺷﻤﻦ ﺑﻨﺎ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﮨﻢ ﻣﻌﻨﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ، ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺍﺭﺍﺩﮦ ﻣﺘﺰﻟﺰﻝ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺟﺒﯿﮟ ﻋﺰﻡ ﭘﺮ ﺷﮑﻦ ﺗﮏ ﻧﮧ ﺁﺋﮯ۔
ﯾﮧ ﮨﮯ ﺍﺻﻠﯽ ﻋﺒﺎﺩﺕ، ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ ﯾﺎﺩِ ﺧﺪﺍ، ﺍﺳﯽ ﮐﻮ ﺫﮐﺮ ﺍﻟٰﮩﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ .

(📕 ﺍﺳﻼﻣﯽ ﻋﺒﺎﺩﺍﺕ ﭘﺮ ﺗﺤﻘﯿﻘﯽ ﻧﻈﺮ

Address

Dhook Kashmirian Sadik Abad
Rawalpindi
46300

Opening Hours

Monday 11:00 - 17:00

Telephone

+923156205937

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jhang online stitching shop posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share