ساقی نصیر

ساقی نصیر پیر گولڑہ شریف کی تعلیمات

02/06/2022

*_______26 واں عرس مبارک_______*
*پیر سید غلام معین الدین گیلانی قادری چشتی نظامی المعروف بڑے لالہ جی سرکارؓ*
*_____2-3 ذیقعد_____*
*_____2-3جون______*
*___جمعرات-جمعہ___*
*بمقام آستانہ عالیہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف*
*زیر صدارت: جانشین حضور نصیر ملتؓ پیر سید غلام نظام الدین جامی گیلانی قادری*
*سجادہ نشین آستانہ عالیہ گولڑا شریف*❤❤❤❤❤

10/03/2022
Jami gillani peer of golra sharif Islamabad
10/03/2022

Jami gillani peer of golra sharif Islamabad

22/01/2022

آپ اِس طرح تو ہوش اُڑایا نہ کیجیئے
یُوں بَن سَنور کے سامنے آیا نہ کیجیئے

یاسَر پہ آدمی کو بیٹھایا نہ کیجیئے
یاپھر نظر سے اُس کو گرایا نہ کیجیئے

یُوں مَدھ بھری نگاہ اُٹھایا نہ کیجیئے
پینا حرام ھے تو پلایا نہ کیجیئے

کہئے تو آپ محو ہیں کس خیال میں
ہم سےتو دل کی بات چُھپایا نہ کیجیئے

تیغِ ستم سےکام جو لینا تھا ، لے چکے
اہلِ وفا کا یُوں تو صَفایا نہ کیجیئے

ہم آپ کے, گھرآپ کا, آئیں ہزار بار
لیکن کسی کی بات میں آیا نہ کیجیئے

اُٹھ جائیں گے ہم آپ کی محفل سے آپ ہی
دشمن کے رُوبُرو تو بٹھایا نہ کیجیئے

دل دُور ہوتو ہاتھ مِلانے سے فاںدہ ؟
رسماً کسی سے ہاتھ ملایا نہ کیجیئے

محروم ہوں لطافتِ فطرت سے جو نصیرؔ
اُن بے حِسوں کو شعر سُنایا نہ کیجیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ due go saddam mehrvi naseervi
Faiz e Naseer RA subscribe YouTube channel all video

20/01/2022

Faiz e Naseer page watspp group 1

2
3https://chat.whatsapp.com/JTTEIqEFnPwE9mHKApytQq

https://chat.whatsapp.com/LriuNsOeDpcC3ub5p7QpnA

https://chat.whatsapp.com/G8Rn5Yu9HNlKx7crFa8nMT

بحضورِ سیّدُ المُرسَلِینؐ صلّی اللّٰهُ تعالٰی علیہ وآلہٖ وسلّم

مُجھ پہ بھی چشمِ کرم اے مِرے آقاؐ! کرنا
حق تو میرا بھی ہے رحمت کا تقاضا کرنا

مَیں کہ ذرّہ ہُوں مجھے وُسعتِ صحرا دے دے
کہ ترے بس میں ہے قطرے کو بھی دریا کرنا

مَیں ہُوں بے کس، تِرا شیوہ ہے سہارا دینا
مَیں ہُوں بیمار، تِرا کام ہے اچّھا کرنا

تُو کسی کو بھی اُٹھاتا نہیں اپنے دَر سے
کہ تِری شان کے شایاں نہیں ایسا کرنا

تیرے صدقے، وہ اُسی رنگ میں خُود ہی ڈُوبا
جس نے، جس رنگ میں چاہا مُجھے رُسوا کرنا

یہ تِرا کام ہے اے آمنہؓ کے دُرّ ِ یتیم!
ساری اُمّت کی شفاعت، تنِ تنہا کرنا

کثرتِ شوق سے اوسان مدینے میں ہیں گم
نہیں کُھلتا کہ مجھے چاہیے کیا کیا کرنا

یہ تمنّائے محبت ہے کہ اے داورِ حشر!
فیصلہ میرا سپردِ شہہِؐ بطحا کرنا

آلؑ و اصحابؓ کی سُنّت، مِرا معیارِ وفا
تِری چاہت کے عِوض، جان کا سودا کرنا

شاملِ مقصدِ تخلیق یہ پہلُو بھی رہا
بزمِ عالم کو سجا کر تِرا چرچا کرنا

یہ صراحت وَرَفعْنَالَكَ ذکْرَکْ میں ہے
تیری تعریف کرنا، تجھے اونچا کرنا

تیرے آگے وہ ہر اِک منظرِ فطرت کا ادب
چاند سورج کا وہ پہروں تجھے دیکھا کرنا

طبعِ اقدس کے مطابق وہ ہواؤں کا خرام
دھُوپ میں دوڑ کے وہ ابر کا سایا کرنا

دشمن آ جائے تو اُٹھ کر وہ بچھانا چادر
حُسنِ اخلاق سے غیروں کو وہ اپنا کرنا

کوئی فاروقؓ سے پوچھے کہ کسے آتا ہے
دل کی دُنیا کو نظر سے تہہ و بالا کرنا

اُن صحابہؓ کی خوش اطوار نگاہوں کو سلام
جن کا مسلک تھا، طوافِ رُخِ زیبا کرنا

کنکروں کا تیرے اعجاز سے وہ بول اُٹھنا
وہ درختوں کا تیری دِید پہ جُھوما کرنا

وہ تیرا درس کہ جُھکنا تو خدا کے آگے
وہ تیرا حکم کہ خالق کو ہی سجدہ کرنا

چاند کی طرح تیرے گرد وہ تاروں کا ہجُوم
وہ تیرا حلقۂ اصحابؓ میں بیٹھا کرنا

قابَ قوسین کی منزل پہ یکایک وہ طلب
شبِ اسرا وہ بلانا، تجھے دیکھا کرنا

مجھ پہ محشر میں نصیرؔ اُن کی نظر پڑ ہی گئی
کہنے والے اِسے کہتے ہیں ”خدا کا کرنا “۔

فرمُودۂ الشیخ پیرسیّدنصیرالدّین نصیرؔ جیلانی،
رحمتُ اللّٰه تعالٰی علیہ، گولڑہ شریف
Faiz e Naseer page like pege. .....................

31/12/2021

کس سے مانگیں، کہاں جائیں، کس سے کہیں، اور دنیا میں حاجت روا کون ہے
سب کا داتا ہے تو، سب کو دیتا ہے تو، تیرے بندوں کا تیرے سوا کون ہے

کون مقبول ہے، کون مردود ہے، بے خبر! کیا خبر تجھ کو کیا کون ہے
جب تُلیں گے عمل سب کے میزان پر، تب کھلے گا کہ کھوٹا کھرا کون ہے

کون سنتا ہے فریاد مظلوم کی، کس کے ہاتھوں میں کنجی ہے مقسوم کی
رزق پر کس کے پلتے ہیں شاہ وگدا، مسند آرائے بزمِ عطا کون ہے

اولیا تیرے محتاج اے ربّ کل، تیرے بندے ہیں سب انبیاء ورُسُل
ان کی عزت کا باعث ہے نسبت تری، ان کی پہچان تیرے سوا کون ہے

میرا مالک مری سن رہا ہے فغاں، جانتا ہے وہ خاموشیوں کی زباں
اب مری راہ میں کوئی حائل نہ ہو، نامہ بر کیا بلا ہے، صبا کون ہے

ابتدا بھی وہی ، انتہا بھی وہی ، ناخدا بھی وہی ، ہے خدا بھی وہی
جو ہے سارے جہانوں میں جلوہ نما ، اس اَحَد کے سوا دوسرا کون ہے

انبیا، اولیا، اہل بیت نبی، تابعین و‌صحابہ پہ جب آ بنی
گر کے سجدے میں سب نے یہی عرض کی، تو نہیں ہے تو مشکل کشا کون ہے

اہل فکر ونظر جانتے ہیں تجھے، کچھ نہ ہونے پہ بھی مانتے ہیں تجھے
اے نصیرؔ اس کو تو فضلِ باری سمجھ، ورنہ تیری طرف دیکھتا کون ہے
کلام حضرت خواجہ پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ گیلانی ؓ💕💖

19/12/2021
26/11/2021

منظر فضاۓ دہر میں سارا علی کا ہے
جس سمت دیکھتا ہوں نظارہ علی کا ہے
مرحب دو نیم ہے سر خیبر پڑا ہوا
اٹھنے کا اب نہیں کہ یہ مارا علی کا ہے
کُل کا جمال جزو کے چہرے سے ہے عیاں
گھوڑے پہ ہیں حسین نظارہ علی کا ہے
اصحابی کالنجوم کا ارشاد بھی بجا
سب سے مگر بلند ستارا علی کا ہے
ہم فقر مست چاہنے والے علی کے ہیں
دل پر ہمارے صرف اجارا علی کا ہے
اہل ہوس کی لقمہ تر پر رہی نظر
نان جویں پہ صرف گزارا علی کا ہے
تم دخل دے رہے ہو عقیدت کے باب میں
دیکھو معاملہ یہ ہمارا علی کا ہے
آثار پڑھ کے مہدی دوراں کے یوں لگا
جیسے ظہور وہ بھی دوبارہ علی کا ہے
تو کیا ہے اور کیا ہے تیرے علم کی بساط
تجھ پر کرم نصیر یہ سارا علی کا ہے
طالب دعا saddam mehrvi naseervi

Address

Tibi Jhulan Besti Ruk Punjab
Rahimyar Khan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ساقی نصیر posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category