17/05/2023
ملفُوظات شریف،
شیخ طریقت، حافظ الملت، جنید وقت، سیدالعارفین، حضرت حافظ محمد صدیق علیہ رحمت، بانی خانقاہ عالیہ قادریہ بھرچونڈی شریف، سندہ پاکستان،
🌱🌱کچے بیر اور پکے بیر🌱🌱
اک مرتبہ کا واقع ھے کہ بانی خانقاہ حضور حافظ الملت علیہ رحمت اپنی جماعت فقراء کے ساتھ صُحبت میں موجود تھے، کہ اک فقیر آپ کی خدمت میں حاضر ھوا، اُس نے حضور والا کے سامنے بیروں کا پھل پیش کیا جس کو سندھی میں (ٻير) کھا جاتا ھے، لیکن وہ بیر کچھ کچے تھے،
یہ فقیر کی شیخ سے محبت تھی کہ جیسا حال تھا اس مطابق تُحفہ پیش کیا،
اتنے میں اک دُوسرا فقیر بھی بیروں کا پھل لیکر حاضر ھوا لیکن اُس درویش کے بیر مکمل پکے ھوئے گاڑھے لال تھے،
حضور والا کے سامنے دونوں کچے اور پکے بیر اک ساتھ موجود تھے،
کچے بیر لانے والا فقیر لال پکے ھوئے بیر دیکھ کر کچھ مایوس ہوا کہ اب جبکہ میٹھے بیر آگئے ہیں تو میرے کچے بیر کیا قبول ہونگے،
کہ اتنے میں حضور حافظ الملت علیہ رحمت، تکیہ سے سیدھے ھوکر اٹھ بیٹھے، اور کچے بیروں میں سے اک اٹہا کر نوش فرمایا اور اک سندھی زُبان میں یه شعر بھی پڑھنے لگے۔۔👇
👈ڪچا به قُبول آيل آديسين جا،
👈آيا منجھ حضور لٿا حق حساب جا،
اردو ترجمہ، کہ کچے بھی قبول ھیں جو اپنوں کی جانب سے آئے، اور جب ھمارے پاس پھنچے تو پھر کیسا حساب کیسا فرق،
سبحان ﷲ
یہ دیکھ کر کچے بیروں والا جُھوم اٹھا، سارے فقراء مرشد مربی کی اس محبت بہری ادا سے بیحد مسرور ہوئے، ﷲ ہو ﷲ ہو کے مستانے نعرے لگانے لگے،
مفھوم و فکر۔۔۔👇
بظاھری تو اس واقع میں جناب مرشد کریم علیہ رحمت نے کچے بیر لانے والے فقیر کو دل شکنی سے بچایا اور فقراء کو بھی خبردار کیا کہ فقیروں میں یہ فرق نھیں نفس پرستی نھیں جو خُدا بن مانگے عطا فرما رھا ھے وہ قبول کئے جائیں۔۔۔
لیکن روحانی معنی۔۔👇
کہ مرشد مربی نے اشارتن یہ فرمایا کہ طالب و مرید کے بھلے کچے عمل یا کم عبادات ہوں، لیکن مخلصی کے ساتھ ہوں تو وہ بلکل قابل قبول ہیں، اور اگر زیادہ عبادت نہایت تقوی ہو اور اس میں دکہاوا ریاکاری بھی شامل ہو تو وہ قبول نہیں جیسے بھٹ شاھ نے فرمایا۔۔۔👇
چائُتِ پائي چِتَ ۾، سَنهو ڪَتيو جَنِ؛
تِنِ جو صَرافَنِ، دُڪو داخِلِ نہ ڪَيو.
---
من ۾ غير رکي، جن سنهو (نفيس ۽ سھڻو) سٽ ڪتيو. تن جو ھڪ تولو بہ صرافن نہ اگهايو.
👇
مُحَبَتَ پائي مَنَ ۾، رَنڍا روڙِيا جَنِ؛
تِنِ جو صَرافَنِ، اَڻَ تورِيو ئِي اَگهائِيو.
---
جن من ۾ محبت رکي، سادو سٽ ڪتيو. تن جو صرافن تورڻ بنا ئي تسليم (قبول) ڪيو.
سُر ڪاپائتي
تمام احباب سے گذارش اس پوسٹ کو شیئر کریں حضور حافظ الملت کی روحانی تعلیم و تربیت کو فروغ دیں،
بھت شکریہ، طالب دعا، فقیر عبدالفتاح
Faqeer Abdul Fatah